মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬২৮ টি
হাদীস নং: ১৯৫৮০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایک آدمی نے کسی عورت سے اس شرط پر شادی کی کہ عورت کا معاملہ آدمی کے ہاتھ میں ہوگا
(١٩٥٨١) حضرت حکم (رض) اور حضرت زہری (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر کسی آدمی نے عورت سے اس شرط پر شادی کی کہ عورت کا معاملہ آدمی کے ہاتھ میں ہوگا۔ حضرت حکم (رض) نے فرمایا کہ یہ کوئی شرط نہیں۔ حضرت زہری (رض) نے فرمایا کہ کہیں نہیں ایسا ہی ہوگا۔ حضرت سفیان (رض) نے فرمایا کہ میری رائے وہی ہے جو حضرت زہری (رض) کی ہے۔
(۱۹۵۸۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنِ الْحَکَمِ وَالزُّہْرِیِّ فِی رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً عَلَی أَنَّ أَمْرَہَا بِیَدِ رَجُلٍ، قَالَ الْحَکَمُ: لَیْسَ بِشَیْئٍ، وَقَالَ الزُّہْرِیُّ: بَلَی، وَقَالَ سُفْیَانُ: رَأْیِی رَأْیُ الزُّہْرِیِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৮১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو چاہے تو تجھے طلاق ہے ، اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٨٢) حضرت مسروق (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو چاہے تو تجھے طلاق ہے ، اسے گویا آدمی نے اختیار دے دیا۔
(۱۹۵۸۲) حَدَّثَنَا حَکَّامُ الرَّازِیّ ، عَنْ عَنبَسَۃَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ : إذَا قَالَ الرَّجُلُ لامْرَأَتِہِ : أَنْتِ طَالِقٌ إذَا شِئْت ، فَقَدْ خَیَّرَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৮২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر آدمی نے ایک عورت سے عدت میں شادی کی پھر اسے طلاق دے دی تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٨٣) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک عورت نے کسی آدمی سے شادی کی اور پھر دو سال اس کے پاس رہی۔ پھر اس کا شوہر آیا اور اس عورت کو لے گیا۔ پھر دوسرے آدمی نے اس کو طلاق دے دی تو اس کی طلاق کا اعتبار نہیں ہے۔
(۱۹۵۸۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ فِی امْرَأَۃٍ تَزَوَّجَتْ رَجُلاً فَمَکَثَتْ عِنْدَہُ سِنِینَ ، ثُمَّ قَدِمَ زَوْجُہَا فَأَخَذَہَا فَطَلَّقَہَا الآخَرُ قَالَ : لاَ طَلاَقَ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৮৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر آدمی نے ایک عورت سے عدت میں شادی کی پھر اسے طلاق دے دی تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٨٤) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ ہر نکاح فاسد کا کوئی اعتبار نہیں اور اس کی طلاق کی کوئی حیثیت نہیں۔
(۱۹۵۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ عَطَائٍ قَالَ : کُلُّ نِکَاحٍ فَاسِدٍ لاَ یَثْبُتُ فَلَیْسَ طَلاَقُہُ فِیہِ طَلاَق۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৮৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر میاں بیوی کسی آدمی کو ثالث بنائیں اور پھر رجوع کرلیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٨٥) حضرت صالح بن مسلم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی (رض) سے سوال کیا کہ اگر میاں بیوی کسی آدمی کو ثالث بنائیں اور پھر رجوع کرلیں تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ یہ ان کے لیے اس وقت تک ہے جب تک وہ بات نہ کریں، جب وہ دونوں بات کرلیں تو وہ رجوع نہیں کرسکتے۔
(۱۹۵۸۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ : سَأَلْتُ الشَّعْبِیَّ قُلْتُ : رَجُلٌ وَامْرَأَتُہُ حَکَّمَا رَجُلَیْنِ ، ثُمَّ بَدَا لَہُمَا أَنْ یَرْجِعَا ، قَالَ : ذَلِکَ لَہُمَا مَا لَمْ یَتَکَلَّمَا فَإِذَا تَکَلَّمَا فَلَیْسَ لَہُمَا أَنْ یَرْجِعَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৮৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لعان کی کیا کیفیت ہے ؟
(١٩٥٨٦) حضرت ایوب (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن جبیر (رض) سے پوچھا کہ لعان کا کیا طریقہ ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ وہ قرآن مجید میں مذکور لعان کے الفاظ کو اللہ کی قسم کے ساتھ ادا کریں۔
(۱۹۵۸۶) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ قَالَ : قُلْتُ لِسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ : کَیْفَ اللِّعَانُ ؟ قَالَ : خُذْ مَا فِی الْقُرْآنِ : أَشْہَدُ بِاللَّہِ أَشْہَدُ بِاَللَّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৮৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص کسی حاملہ بیوی کو طلاق دے اور پھر وہ بچے کو جنم دے دے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٨٧) حضرت عمرو بن میمون (رض) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ام کلثوم (رض) حضرت زبیر بن عوام (رض) کے نکاح میں تھیں۔ وہ عورتوں پر سختی کرنے والے آدمی تھی۔ جس کی وجہ سے وہ انھیں ناپسند کرتی تھیں۔ انھوں نے حالت حمل میں حضرت زبیر (رض) سے طلاق کا مطالبہ کیا لیکن انھوں نے انکار کردیا۔ جب انھیں درد زہ ہونے لگا تو انھوں نے ایک طلاق کا پرزور مطالبہ کیا۔ حضرت زبیر (رض) وضو کررہے تھے انھوں نے ایک طلاق دے دی۔ جب وہ باہر آئے تو انھیں کسی نے بتایا کہ حضرت ام کلثوم (رض) نے بچے کو جنم دے دیا ہے۔ حضرت زبیر (رض) نے کہا اللہ اس کا ناس کرے اس نے مجھے دھوکا دیا ! پھر وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوئے اور ان سے قصہ عرض کیا تو آپ نے فرمایا کہ اللہ کی کتاب غالب آگئی، تم انھیں نکاح کا پیام بھیج سکتے ہو۔ حضرت زبیر (رض) نے فرمایا کہ اب وہ کبھی میرے نکاح میں واپس نہیں آئیں گی۔
(۱۹۵۸۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ قَالَ : حدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَیْمُونٍ ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَتْ أُمُّ کُلْثُومٍ تَحْتَ الزُّبَیْرِ بْنِ الْعَوَّامِ ، وَکَانَ رَجُلاً شَدِیدًا عَلَی النِّسَائِ فکرہتہ فَسَأَلَتْہُ أَنْ یُطَلِّقَہَا وَہِیَ حَامِلٌ ، فَأَبَی ، فَلَمَّا ضَرَبَہَا الطَّلْقُ أَلَحَّتْ عَلَیْہِ فِی تَطْلِیقَۃٍ ، فَطَلَّقَہَا وَاحِدَۃً وَہُوَ یَتَوَضَّأُ ، ثُمَّ خَرَجَ فَأَدْرَکَہُ إنْسَانٌ فَأَخْبَرَہُ أَنَّ أُمَّ کُلْثُومٍ قَدْ وَضَعَتْ حَمْلَہَا ، قَالَ : خَدَعَتْنِی خَدَعَہَا اللَّہُ ، فَأَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ وَأَخْبَرَہُ بِالَّذِی صَنَعَتْ فَقَالَ : سَبَقَ کِتَابُ اللہِ فِیہَا ، اخْطُبْہَا فَقَالَ : إنہا لاَ تَرْجِعُ لِی أَبَدًا۔
(ابن ماجہ ۲۰۲۶۔ بیہقی ۴۲۱)
(ابن ماجہ ۲۰۲۶۔ بیہقی ۴۲۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৮৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ غلام اگر طلاق دے تو اس پر متعہ لازم نہیں
(١٩٥٨٨) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ غلام اگر طلاق دے تو اس پر متعہ لازم نہیں۔
(۱۹۵۸۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ قَالَ : إذَا طَلَّقَ الْمَمْلُوکُ فَلَیْسَ عَلَیْہِ مُتْعَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৮৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص خواب میں طلاق دے دے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٨٩) حضرت عامر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص خواب میں طلاق دے یا آزاد کردے تو اس کی کوئی حیثیت نہیں۔
(۱۹۵۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، وَعَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ قَالَ : إذَا طَلَّقَ ، أَوْ أَعْتَقَ فِی مَنَامِہِ فَلَیْسَ بِشَیْئٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৮৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص خواب میں طلاق دے دے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٩٠) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ سویا ہوا انسان جاگنے تک مرفوع القلم ہے۔
(۱۹۵۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْر بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ ، عَنْ عَلِیٍّ قَالَ : رُفِعَ الْقَلَمُ ، عَنِ النَّائِمِ حَتَّی یَسْتَیْقِظَ۔ (ابوداؤد ۴۴۰۱۔ نسائی ۷۳۴۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص خواب میں طلاق دے دے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٩١) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ تین لوگوں سے قلم اٹھالیا گیا ہے ایک سویا ہوا جب تک وہ جاگ نہ جائے۔
(۱۹۵۹۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : رُفِعَ الْقَلَمُ ، عَنْ ثَلاَثَۃٍ ، عَنِ النَّائِمِ حَتَّی یَسْتَیْقِظَ۔
(ابن ماجہ ۲۰۴۱۔ احمد ۱۰۰)
(ابن ماجہ ۲۰۴۱۔ احمد ۱۰۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی کی چار بیویاں ہوں اور ان میں سے ایک دار الحرب چلی جائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٩٢) حضرت عامر (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر کسی آدمی کی چار بیویاں ہوں اور ان میں سے ایک دار الحرب چلی جائے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس کو طلاق دے کر شادی کرے۔
(۱۹۵۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ فِی رَجُلٍ کُنَّ لَہُ أَرْبَعُ نِسْوَۃٍ فَلَحِقَتْ إحْدَاہُنَّ بِدَارِ الْحَرْبِ ، قَالَ : یُتْبِعُہَا الطَّلاَقَ ، ثُمَّ یَتَزَوَّجُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو فلاں شخص کے گھر میں داخل ہوئی تو تجھے طلاق ہے اس کے بعدوہ گھرگر گیا تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٩٣) حضرت حسن (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو فلاں شخص کے گھر میں داخل ہوئی تو تجھے طلاق ہے اس کے بعدوہ گھرگر گیا تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اگر گھر گرادیا گیا تو طلاق نہیں ہوگی۔ حضرت ابو ہاشم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر گھر اس آدمی کا تھا اور یا راستہ بن گیا اور وہ عورت وہاں سے گذری توا سے طلاق ہوجائے گی۔
(۱۹۵۹۳) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ ، عَنْ أَبِی الْعَلاَئِ ، عَنِ الْحَسَنِ فِی رَجُلٍ قَالَ لامْرَأَتِہِ : إِنْ دَخَلْت دَارَ فُلاَنٍ فَأَنْتِ طَالِقٌ فَہُدِمَتِ الدَّارُ قَالَ : إذَا ہُدِمَتِ الدَّارُ فَلَیْسَ بِطَلاَقٍ وَقَالَ ابْنُ ہَاشِمٍ : إذَا کَانَتِ الدَّارُ فِی مِلْکِ الرَّجُلِ فَہُدِمَتْ ، أَوْ کَانَتْ طَرِیقًا فَدَخَلَتْہُ فَقَدْ وَقَعَ عَلَیْہَا الطَّلاَقُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق دینے کی اجازت کا بیان
(١٩٥٩٤) حضرت عامر (رض) نے گواہی دی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طلاق دی تھی۔
(۱۹۵۹۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ قَالَ : أَشْہَدُ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدْ طَلَّقَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق دینے کی اجازت کا بیان
(١٩٥٩٥) حضرت ابو جعفر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو عورتوں کو طلاق دی، جن میں سے ایک بنو عامر سے تھی۔
(۱۹۵۹۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حَدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ قَالَ : طَلَّقَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ امْرَأَتَیْنِ إحْدَاہُمَا مِنْ بَنِی عَامِرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق دینے کی اجازت کا بیان
(١٩٥٩٦) حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طلاق نہیں دی تھی۔ آپ نے محض عزلت اختیار فرمائی تھی۔
(۱۹۵۹۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا إسْرَائِیلُ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ: لَمْ یَکُنِ النَّبِیُّ یُطَلِّقُ، إنَّمَا کَانَ یَعْتَزِلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق دینے کی اجازت کا بیان
(١٩٥٩٧) حضرت عروہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے بنو مخزوم کی ایک بانجھ عورت سے شادی کی پھر اسے طلاق دے دی۔ پھر آپ (رض) نے فرمایا کہ میں عورتوں سے لذت کے حصول کے لیے ہم بستری نہیں کرتا اگر اولاد نہ ہوتی تو میں عورتوں کے پاس نہ پھٹکتا۔
(۱۹۵۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عُمَرَ ، أَنَّہُ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً مِنْ بَنِی مَخْزُومٍ عَاقِرًا فَطَلَّقَہَا ، ثُمَّ قَالَ : مَا آتِی النِّسَائَ عَلَی لَذَّۃٍ ، فَلَوْلاَ الْوَلَدُ مَا أَرَدْتہنَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق دینے کی اجازت کا بیان
(١٩٥٩٨) حضرت قتادہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ایک عورت سے شادی کی، وہ بانجھ نکلی تو آپ نے اسے طلاق دے دی۔
(۱۹۵۹۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حَدَّثَنَا أََبُو ہِلال ، عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّ عُمَرَ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً فَإِذَا ہِیَ شَمْطَائُ فَطَلَّقَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق دینے کی اجازت کا بیان
(١٩٥٩٩) حضرت قیس بن ابی حازم (رض) کہتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید (رض) نے اپنی بیوی کو طلاق دی، پھر فرمایا کہ میں نے اسے کسی برائی کی وجہ سے طلاق نہیں دے۔ بلکہ اسے میرے پاس کوئی آزمائش نہیں پہنچی۔
(۱۹۵۹۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ قَالَ : طَلَّقَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ امْرَأَتَہُ فَقَالَ : أَمَا إنِّی لَمْ أُطَلِّقْہَا مِنْ أَمْرٍ سَائَنِی وَلَکِنْ لَمْ یُصِبْہَا عِنْدِی بَلاَئٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৫৯৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق دینے کی اجازت کا بیان
(١٩٦٠٠) حضرت محمد بن کعب، حضرت عبداللہ بن عبیدہ (رض) اور حضرت عمر بن حکم (رض) فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنو جون کی ایک عورت سے شادی کی، پھر اسے طلاق دے دی۔ یہ وہی عورت تھی جس نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پناہ مانگی تھی۔
(۱۹۶۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ الْقُرَظِیِّ ، وَعَبْدِ اللہِ بْنِ عُبَیْدَۃَ وَعُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً مِنْ بَنِی الْجَوْنِ فَطَلَّقَہَا وَہِیَ الَّتِی اسْتَعَاذَتْ مِنْہُ۔
(بخاری ۵۲۵۴۔ ابن ماجہ ۲۰۳۷)
(بخاری ۵۲۵۴۔ ابن ماجہ ۲۰۳۷)
তাহকীক: