মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৭৬ টি
হাদীস নং: ২৯৭১৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧١٥) حضرت سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ قسامت کا معاملہ برحق ہے ، کیونکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا فیصلہ فرمایا ہے۔ ہم انصار رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھے کہ انصار میں سے ایک آدمی نکل گیا ، اچانک انھوں نے اپنے ساتھی کو دیکھا کہ وہ خون میں لت پت پڑا تڑپ رہا ہے ! تو وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس واپس لوٹے اور کہنے لگے کہ یہود نے ہمارے آدمی کو قتل کردیا اور انھوں نے یہود کے ایک آدمی کا نام لیا، اور ان لوگوں کے پاس گواہی نہیں تھی، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : تمہارے علاوہ اگر دو گواہ گواہی دیں تو میں اس کو تمہارے حوالے کر دوں ؟ پس ان کے پاس گواہی نہیں تھی، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم لوگ پچاس قسمیں اٹھا لو میں اس کو تمہارے حوالہ کر دوں گا ؟ تو انصار کہنے لگے : ہم ناپسند کرتے ہیں کہ اَن دیکھی بات پر قسم اٹھائیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پچاس یہودیوں سے قسمیں لینا چاہیں تو انصار کہنے لگے : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! بیشک یہود قسم کی پروا نہیں کرتے ہم کس طرح ان کی قسمیں قبول کرلیں یہ تو پھر ہمارے دوسرے لوگوں کو مار دیا کریں گے ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس مقتول کی اپنے پاس سے دیت عطاء فرمائی۔
(۲۹۷۱۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَن سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ ، وَقَالَ : الْقَسَامَۃُ حَقٌّ قَضَی بِہَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَیْنَمَا الأَنْصَارُ عِنْدَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذْ خَرَجَ رَجُلٌ مِنْہُمْ ، ثُمَّ خَرَجُوا مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَإِذَا ہُمْ بِصَاحِبِہِمْ یَتَشَحَّطُ فِی دَمِہِ ، فَرَجَعُوا إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا : قَتَلَتْنَا یَہُود ، وَسَمُّوا رَجُلاً مِنْہُمْ ، وَلَمْ تَکُنْ لَہُمْ بَیِّنَۃٌ، فَقَالَ لَہُمْ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : شَاہِدَانِ مِنْ غَیْرِکُمْ حَتَّی أَدْفَعَہُ إِلَیْکُمْ بِرُمَّتِہِ ، فَلَمْ تَکُنْ لَہُمْ بَیِّنَۃٌ فَقَالَ : اسْتَحَقُّوا بخمسین قَسَامَۃً أَدْفَعُہُ إِلَیْکُمْ بِرُمَّتِہِ ، فقَالُوا : إِنَّا نَکْرَہُ أَنْ نَحْلِفَ عَلَی غَیْبٍ ، فَأَرَادَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یَأْخُذَ قَسَامَۃَ الْیَہُودِ بِخَمْسِینَ مِنْہُمْ ، فَقَالَتِ الأَنْصَارُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنَّ الْیَہُودَ لاَ یُبَالُونَ الْحَلِفَ ، مَتَی نَقْبَلُ ہَذَا مِنْہُمْ یَأْتُونَا عَلَی آخِرِنَا ، فَوَدَاہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ عَندِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭১৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧١٦) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوئی فیصلہ فرماتے تھے پھر قرآن اس فیصلہ کے برعکس نازل ہوتا تھا جو فیصلہ آپ نے کیا ہوتا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کو لوٹاتے نہیں تھے اور ازسر نو فیصلہ فرماتے۔
(۲۹۷۱۶) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عُلَیَّۃَ ، عَن دَاوُد ، عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقْضِی بِالْقَضَائَ ، ثُمَّ یَنْزِلُ الْقُرْآنُ بِغَیْرِ الَّذِی قَضَی بِہِ فَلا یَرُدُّہُ ، وَیَسْتَأْنِفُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭১৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧١٧) حضرت النجرانی فرماتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر سے پوچھا : کھجور کے درختوں میں شگوفے نکلنے سے پہلے بیع سلم کی جاسکتی ہے ؟ ابن عمر نے فرمایا : نہیں کی جاسکتی۔ میں نے پوچھا : کیوں نہیں ہوسکتی ؟ حضرت عبداللہ بن عمر نے فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں ایک آدمی نے کھجور کے درختوں میں شگوفے نکلنے سے پہلے بیع سلم کی تھی، تو اس سال کوئی شگوفہ نہیں نکلا تو مشتری کہنے لگا : یہ میری ملکیت میں ہوں گے جب تک کہ شگوفے نکل آئیں اور بائع نے کہا : میں نے تو درخت صرف اس سال کے لیے فروخت کیے تھے، تو دونوں آدمی جھگڑا لے کر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بائع سے فرمایا : کیا مشتری نے تمہارے درخت میں سے کچھ کاٹا ہے ؟ بائع نے کہا : کچھ نہیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو پھر اس کا مال تمہارے لیے کیونکر حلال ہوسکتا ہے ؟ جو کچھ تم نے اس سے لیا ہے اس کو واپس کر ۔ اور آئندہ کوئی کھجور کے درخت میں بیع سلم نہ کرے یہاں تک کہ پھلوں کی صلاحیت ظاہر ہوجائے۔
(۲۹۷۱۷) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ النَّجْرَانِیِّ قَالَ : قُلْتُ لِعَبْدِ اللہِ بْنِ عمَرَ : أُسْلِمُ فِی نَخْلٍ قَبْلَ أَنْ یُطْلِعَ ، قَالَ : لاَ ، قُلْتُ : لِمَ ؟ قَالَ : إِنَّ رَجُلاً أَسْلَمَ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی حَدِیقَۃِ نَخْلٍ قَبْلَ أَنْ تُطْلِعَ ، فَلَمْ تُطْلِعْ شَیْئًا ذَلِکَ الْعَامَ ، فَقَالَ الْمُشْتَرِی : ہُوَ لِی حَتَّی تُطْلِعَ ، وَقَالَ الْبَائِعُ : إِنَّمَا بِعْتُک النَّخْلَ ہَذِہِ السَّنَۃَ، فَاخْتَصَمَا إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِلْبَائِعِ : أَجَدَّ مِنْ نَخْلِکَ شَیْئًا ؟ قَالَ : لاَ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فَبِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَہُ ؟ ارْدُدْ عَلَیْہِ مَا أَخَذْت مِنْہُ ، وَلا تُسْلِمُوا فِی نَخْلٍ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاحُہُ۔ (ابوداؤد ۳۴۶۱۔ احمد ۱۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭১৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧١٨) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسے آدمی کے بارے میں فیصلہ فرمایا جس نے کسی آدمی کا ہاتھ دانتوں سے کاٹا تو اس آدمی نے اپنا ہاتھ اس کے منہ سے کھینچا تو اس کے سامنے والے نیچے کے دانت ٹوٹ گئے۔ پس وہ آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس چلا گیا، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیشک اس نے تجھے نہ چھوڑا تاکہ تو اس کا ہاتھ کھا جاتا ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے حق میں کچھ بھی دیت کا فیصلہ نہیں فرمایا۔
(۲۹۷۱۸) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی قَالَ : أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْمُخْتَارِ ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : قَضَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی رَجُلٍ عَضَّ یَدَ رَجُلٍ فَنَزَعَ الرَّجُلُ یَدَہُ مِنْ فِیہِ فَانْتَزَعَتْ ثَنِیَّتَہُ ، فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّہُ لَمْ یَدَعْک تَأْکُلُ یَدَہُ ، فَلَمْ یَقْضِ لَہُ مِنَ الدِّیَۃِ شَیْئًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭১৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧١٩) حضرت مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسی عورت کے بارے میں جس کو قتل کردیا گیا ہو یوں فصلہ فرمایا : اس کا بیٹا اس کا وارث بنے گا اور دیت کا بوجھ عصبی رشتہ داروں پر ہوگا۔
(۲۹۷۱۹) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَضَی فِی الْمَرْأَۃِ تُقْتَلُ : یَرِثُہَا وَلَدُہَا وَالْعَقْلُ عَلَی عَصَبَتِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭১৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢٠) حضرت سعید بن المسیب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا ہے کہ وہ قاتل جس نے اپنے ولی کو قتل کردیا ہو قتل عمد یا قتل خطاء کی صورت میں تو وہ دیت میں سے کچھ حصہ کا بھی وارث نہیں بنے گا۔
(۲۹۷۲۰) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : قَضَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَرِثُ قَاتِلُ مَنْ قَتَلَ وَلِیَّہُ شَیْئًا مِنَ الدِّیَۃ عَمْدًا ، أَوْ خَطَأً۔ (ابوداؤد ۳۶۰۔ بیہقی ۲۱۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢١) امام زہری فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حلف کے بارے میں یوں فیصلہ فرمایا ہے کہ حلف مدعیٰ علیہ کے ذمہ ہے۔
(۲۹۷۲۱) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، حَدَّثَنَا ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَضَی فِی الْقَسَامَۃِ أَنَّ الْیَمِینَ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢٢) حضرت سعید بن المسیب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسے آدمی کے بارے میں جس نے اپنی گواہی کو تبدیل کردیا ہو، فیصلہ کرتے ہوئے فرمایا کہ پہلی گواہی کو لیا جائے گا۔
(۲۹۷۲۲) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنْ أَبِی جَابِرٍ الْبَیَاضِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : قَضَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الرَّجُلِ یُغَیِّرُ شَہَادَتَہُ ، قَالَ : یُؤْخَذُ بِالأُولَی۔ (عبدالرزاق ۱۵۵۰۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢٣) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جو آدمی پہلے تو اپنے بچہ کا اقرار کرے پھر اس سے نسب کی نفی کر دے، تو کتاب اللہ کے حکم کی وجہ سے وہ لعان کرے گا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ کی وجہ سے بچہ اس کے لیے لازم قرار دے دیا جائے گا۔
(۲۹۷۲۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ فِی الرَّجُلِ یُقِرُّ بِالْوَلَدِ ، ثُمَّ یَنْتَفِی مِنْہُ ، قَالَ : یُلاعن بِکِتَابِ اللہِ ، وَیُلْزَمُ الْوَلَدَ بِقَضَائِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢٤) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ بریرہ کا شوہر حبشی کالا غلام تھا جس کا نام مغیث تھا ۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بریرہ کے بارے میں چار فیصلے فرمائے تھے ! بریرہ کے آزاد کرنے والوں نے حق ولاء کی شرط لگائی تھی پس نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا کہ حق ولاء اس شخص کو ملے گا جو ثمن ادا کرے گا۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو زوج کے بارے میں اختیار دیا تھا اور ان کو حکم دیا کہ وہ عدت گزاریں۔ اور بریرہ کو کچھ صدقہ ملا تھا انھوں نے اس میں سے کچھ حصہ حضرت عائشہ کو ہدیہ دیا تھا تو حضرت عائشہ نے یہ بات نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے ذکر فرمائی ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ صدقہ ہے اس کے لیے اور ہدیہ ہے ہمارے لیے۔
(۲۹۷۲۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حدَّثَنَا ہَمَّامٌ ، َدَّثَنَا قَتَادَۃُ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : إِنَّ زَوْجَ بَرِیرَۃَ کَانَ عَبْدًا أَسْوَدَ یُسَمَّی مُغِیثًا ، فَقَضَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیہَا أَرْبَعَ قَضِیَّاتٍ ، قَضَی أَنَّ مَوَالِیَہَا اشْتَرَطُوا الْوَلائَ ، فَقَضَی أَنَّ الْوَلائَ لِمَنْ أَعْطَی الثَّمَنَ ، وَخَیَّرَہَا ، وَأَمَرَہَا أَنْ تَعْتَدَّ ، وَتُصُدِّقَ عَلَیْہَا بِصَدَقَۃٍ ، فَأَہْدَتْ مِنْہا إِلَی عَائِشَۃَ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : ہُوَ لَہَا صَدَقَۃٌ وَلَنَا ہَدِیَّۃٌ۔
(بخاری ۵۲۸۰۔ ابوداؤد ۲۲۲۵)
(بخاری ۵۲۸۰۔ ابوداؤد ۲۲۲۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢٥) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنو لحیان کی عورت جس نے مردہ بچہ جنا تھا اس کے حق میں ایک غلام یا باندی کا فیصلہ فرمایا۔ پھر وہ عورت جس کے خلاف غرّہ کا فیصلہ فرمایا تھا وہ مرگئی۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا کہ اس کی میراث اس کے شوہر اور اس کے بیٹے کو ملے گی، اور دیت کا ادا کرنا عورت کے عصبی رشتہ داروں کی ذمہ داری ہوگی۔
(۲۹۷۲۵) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، حدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَضَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی جَنِینِ امْرَأَۃٍ مِنْ بَنِی لَحْیَانَ سَقَطَ مَیِّتًا بِغُرَّۃٍ عَبْدٍ ، أَوْ أَمَۃٍ ، ثُمَّ إِنَّ الْمَرْأَۃَ الَّتِی قَضَی عَلَیْہَا بِالْغُرَّۃِ تُوُفِّیَتْ ، فَقَضَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّ مِیرَاثَہَا لِزَوْجِہَا وَبَنِیہَا ، وَأَنَّ الْعَقْلَ عَلَی عَصَبَتِہَا۔ (بخاری ۶۷۴۰۔ مسلم ۱۳۰۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢٦) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انصار کی ایک عورت کے بارے میں فیصلہ فرمایا جسے اس کے بیٹے نے کھجور کا ایک باغ عطیہ دیا تھا پس وہ عورت مرگئی تو اس کا بیٹا کہنے لگا میں نے تو یہ باغ اپنی ماں کو صرف ان کی زندگی کے لیے دیا تھا ، اور اس انصاری کا بھائی بھی تھا، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ یہ ہدیہ ان کی زندگی اور موت دونوں کے لیے شمار ہوگا ۔ انصاری کہنے لگے : یقیناً میں نے تو یہ باغ ان پر صدقہ کیا تھا ۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پس اب تو یہ تیرے لیے بہت بعید ہے۔
(۲۹۷۲۶) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، حَدَّثَنَا الثَّوْرِیِّ ، عَن حُمَیْدٍ الأَعْرَجِ ، عَن طَارِقٍ الْمَکِّیِّ ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ : قضَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی امْرَأَۃٍ مِنَ الأَنْصَارِ أَعْطَاہَا ابْنُہَا حَدِیقَۃً مِنْ نَخْلٍ فَمَاتَتْ ، فَقَالَ ابْنُہَا : إِنَّمَا أَعْطَیْتہَا حَیَاتَہَا ، وَلَہُ إِخْوَۃٌ ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ہِیَ لَہَا حَیَاتَہَا وَمَوْتَہَا ، قَالَ : فإِنی کُنْتُ تَصَدَّقْتُ بِہَا عَلَیْہَا ، قَالَ : فَذَاکَ أَبْعَدُ لَک۔ (ابوداؤد ۳۵۵۲۔ بیہقی ۱۷۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢٧) حضرت ابن ابی ملیکہ اور عمرو بن دینار فرماتے ہیں کہ ہم ہمیشہ سے یہی سنتے رہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھگوڑے غلام کے بارے میں جس کو حرم سے باہر پکڑا گیا ہو ایک دینار یا دس دراہم کا فیصلہ فرمایا ہے۔
(۲۹۷۲۷) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، أو ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ وَعَمْرِو بْنِ دِینَارٍ قَالا : مَا زِلْنَا نَسْمَعُ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَضَی فِی الْعَبْدِ الآبِقِ یُؤخَدُ خَارِجًا مِنَ الْحَرَمِ دِینَارًا وَعَشَرَۃَ دَرَاہِمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢٨) امام محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بچہ کا فیصلہ ابن زمعہ کے حق میں فرمایا تو کہا : اے سودہ تم اس بچہ سے پردہ کرو، اور فرمانے لگے : کہ اگر میں یہ فیصلہ نہ کرتا تو جس آدمی کا بھی دل چاہتا کہ وہ کسی کے بچہ کے بارے میں دعویٰ کرے تو وہ دعویٰ کردیتا۔
(۲۹۷۲۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَّا قَضَی بالْوَلَدَ لابْنِ زَمْعَۃَ قَالَ : یا سَوْدَۃ : احْتَجِبِی مِنْہُ ، وَقَالَ : إِنِّی لَوْ لَمْ أَفْعَلْ ہَذَا لَمْ یَشَأْ رَجُلٌ أَنْ یَدَّعِیَ وَلَدَ رَجُلٍ إِلاَّ ادَّعَاہُ۔
(بخاری ۲۰۵۳۔ مسلم ۱۰۸۰)
(بخاری ۲۰۵۳۔ مسلم ۱۰۸۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٢٩) حضرت ابو بردہ کے والد فرماتے ہیں : کہ دو آدمیوں نے ایک اونٹ کے بارے میں دعویٰ کردیا ، پس ان دونوں میں سے ہر ایک دو دو گواہ لے آیا۔ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس اونٹ کا دونوں کے درمیان فیصلہ فرما دیا۔
(۲۹۷۲۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حدَّثَنَا ہَمَّامٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ أَنَّ رَجُلَیْنِ ادَّعَیَا بَعِیرًا ، فَبَعَثَ کُلٌّ مِنْہُمَا بِشَاہِدَیْنِ ، فَقَضَی فِیہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَیْنَہُمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭২৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٧٣٠) حضرت سُرَّق فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک گواہ ہونے کی صورت میں مدّعی سے قسم لے کر فیصلہ فرمایا ہے۔
(۲۹۷۳۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ قَالَ : أَخْبَرَنَا جُوَیْرِیَۃُ بْنُ أَسْمَائَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ یَزِیدَ مَوْلَی الْمُنْبَعِثِ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَن سُرَّقٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَضَی بِشَاہِدٍ وَیَمِینٍ۔
তাহকীক: