মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৭৬ টি
হাদীস নং: ২৯৬৩৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس یہودی اور عیسائی کے بیان میں جو دونوں زنا کرتے ہوں
(٢٩٦٣٥) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک یہودی مرد یا یہودیہ عورت کو سنگسار کیا۔
(۲۹۶۳۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجَمَ یَہُودِیًّا ، أَوْ یَہُودِیَّۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৩৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو حمام میں داخل ہو کر کپڑے چوری کر لے
(٢٩٦٣٦) حضرت محمد بن راشد فرماتے ہیں کہ حضرت مکحول سے ایک آدمی کے بارے میں مروی ہے جو حمام میں داخل ہوا پس اس نے ایک جبہ لیا اور اس کو دو قمیصوں کے درمیان پہن لیا۔ آپ نے فرمایا : اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔
(۲۹۶۳۶) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ؛ فِی رَجُلٍ دَخَلَ حَمَّامًا ؛ فَأَخَذَ جُبَّۃً فَلَبِسَہَا بَیْنَ قَمِیصَیْنِ ، قَالَ : یُقْطَعُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৩৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو حمام میں داخل ہو کر کپڑے چوری کر لے
(٢٩٦٣٧) حضرت جبیر بن نفیر فرماتے ہیں کہ حضرت ابوالدردائ سے حمام کے چور کے متعلق پوچھا گیا ؟ آپ نے فرمایا : اس پر ہاتھ کاٹنے کی سزا جاری نہیں ہوگی۔
(۲۹۶۳۷) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ ؛ قَالَ : أَخْبَرَنَی مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ ؛ قَالَ : حَدَّثَنَی أَبُو الزَّاہِرِیَّۃِ ، عَن جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَن سَارِقِ الْحَمَّامِ ؟ فَقَالَ : لاَ قَطْعَ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৩৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے بیان میں کہ انھیں کیسے مارا جائے گا ؟
(٢٩٦٣٨) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ حضرت عامر نے ارشاد فرمایا : عورتوں کو ایسی ضرب لگائی جائے گی جو عام ضرب سے کم ہو اور ایسا کوڑا ماریں گے جو ہلکا ہو اور ان کے چہروں کو بچایا جائے گا اور لمبا ہاتھ کر کے انھیں نہیں مارا جائے گا، اور نہ انھیں ننگا کر کے مارا جائے گا۔
(۲۹۶۳۸) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : تُضْرَبُ النِّسَائُ ضَرْبًا دُونَ ضَرْبٍ ، وَسَوْطًا دُونَ سَوْطٍ ، وَتُتَّقَی وُجُوہُہُنَّ ، وَلاَ یُمَدَّدْنَ ، وَلاَ یُجَرَّدْنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৩৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے بیان میں کہ انھیں کیسے مارا جائے گا ؟
(٢٩٦٣٩) حضرت سوار فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابوبرزہ کے پاس حاضر تھا آپ نے اپنی ایک باندی کو مارا جس نے بدکاری کی تھی۔ اور اس نے اوڑھنی پہنی ہوئی تھی اور ایسی مار کہ نہ بہت زیادہ سخت تھی اور نہ بہت ہلکی۔
(۲۹۶۳۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ قَالَ : شَہِدْتُ أَبَا بَرْزَۃَ ضَرَبَ أَمَۃً لَہُ قَدْ فَجَرَتْ ، وَعَلَیْہَا مِلْحَفَۃٌ ، ضَرْبًا لَیْسَ بِالتَّمَطِّی ، وَلاَ بِالتَّخْفِیفِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৩৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے بیان میں کہ انھیں کیسے مارا جائے گا ؟
(٢٩٦٤٠) حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ حضرت عامر نے ارشاد فرمایا : عورتوں کو برہنہ نہیں کیا جائے گا ، اور نہ لمبے ہاتھ سے مارا جائے گا اور عام ضرب سے ہلکی ضرب، اور کوڑے سے ہلکا کوڑا مارا جائے گا اور ان کے چہروں کو بچایا جائے گا۔
(۲۹۶۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَامِرٍ ؛ قَالَ : النِّسَائُ لاَ یُجَرَّدْنَ ، وَلاَ یُمْدَّدْنَ ، یُضْرَبْنَ ضَرْبًا دُونَ ضَرْبٍ ، وَسَوْطًا دُونَ سَوْطٍ ، وَتُتَّقَی وُجُوہُہُنَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سر کے بیان میں، کیا سزا میں سر پر مارا جا سکتا ہے ؟
(٢٩٦٤١) حضرت قاسم فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر کے پاس ایک شخص کو لایا گیا جو اپنے باپ سے بری الذمہ ہوگیا تھا، اس پر حضرت ابوبکر نے فرمایا : سر پر مارو اس لیے کہ شیطان سر میں ہے۔
(۲۹۶۴۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الْمَسْعُودِیِّ ، عَنِ الْقَاسِمِ ؛ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ أُتِیَ بِرَجُلٍ انْتَفَی مِنْ أَبِیہِ ، فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ : اضْرِبِ الرَّأْسَ ، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ فِی الرَّأْسِ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سر کے بیان میں، کیا سزا میں سر پر مارا جا سکتا ہے ؟
(٢٩٦٤٢) حضرت عیسیٰ بن ابی عزہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت شعبی کے پاس حاضر تھا اور آپ نے ایک آدمی کے سر پر مارنے سے منع کیا جس نے کسی آدمی پر جھوٹی تہمت لگائی تھی اور آپ اسے کوڑے مار رہے تھے۔
(۲۹۶۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ عِیسَی بْنِ أَبِی عَزَّۃَ ، قَالَ : شَہِدْتُ الشَّعْبِیَّ وَنَہَی عَنْ ضَرْبَ رَأْسِ رَجُلٍ افْتَرَی عَلَی رَجُلٍ ، وَہُوَ یُجْلَدُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو کسی کو تہمت لگاتے ہوئے سن رہا ہو
(٢٩٦٤٣) حضرت عثمان بن اسود فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ سے اس آدمی کے متعلق پوچھا گیا جو آدمی کو تہمت لگاتے ہوئے سنے، کیا وہ اس بات کو پہنچا دے ؟ آپ نے فرمایا : نہیں بیشک تمہاری مجلسیں امانت ہیں۔
(۲۹۶۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ : سُئِلَ عَطَائٌ عَنِ الرَّجُلِ یَسْمَعُ الرَّجُلَ یَقْذِفُ الرَّجُلَ ، أَیُبَلِّغُہُ ؟ قَالَ : لاَ ، إِنَّمَا تُجَالِسُونَ بِالأَمَانَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو تہمت لگائے اور غائب بینہ کا دعوے کرے
(٢٩٦٤٤) حضرت جویبر فرماتے ہیں کہ حضرت ضحاک سے ایک آدمی کے بارے میں مروی ہے جس نے اپنی بیوی پر تہمت لگائی پھر اس نے غائب گواہی کا دعویٰ کیا۔ آپ نے فرمایا اسے مہلت نہیں دی جائے گی۔
(۲۹۶۴۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ، عَن جُوَیْبِرٍ، عَنِ الضَّحَّاکِ؛ فِی رَجُلٍ قَذَفَ أمْرَأَتَہُ، ثُمَّ ادَّعَی شُہُودًا غَیْبًا، قَالَ: لاَ یُؤَجَّلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو تہمت لگائے اور غائب بینہ کا دعوے کرے
(٢٩٦٤٥) حضرت ابو علاثہ محمد بن عبداللہ عقیلی فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کسی آدمی پر تہمت لگائی۔ سو اس شخص کو حضرت عمر بن عبدالعزیز کے سامنے پیش کردیا گیا، پس تہمت لگانے والے نے بینہ کے متعلق دعویٰ کیا کہ ایک شخص نے اسے آرمینیہ میں بتلایا تھا یعنی وہ غائب ہے۔ اس پر حضرت عمر بن عبدالعزیز نے فرمایا : حد کو مؤخر نہیں کیا جاسکتا، لیکن اگر تم بینہ لے آئے تو میں ان کی گواہی قبول کرلوں گا۔
(۲۹۶۴۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ عُلاَثَۃَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْعُقَیْلِیِّ ، قَالَ : قَذَفَ رَجُلٌ رَجُلاً ، فَرَفَعَہُ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، فَادَّعَی الْقَاذِفُ الْبَیِّنَۃَ عَلَی مَا قَالَ لَہُ بِأَرْمِینِیَّۃَ ، یَعْنِی غَیْبًا ، قَالَ : فَقَالَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ: الْحَدُّ لاَ یُؤَخَّرُ ، لَکِنْ إِنْ جِئْتَ بِبَیِّنَۃٍ قَبِلْتُ شَہَادَتَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو تہمت لگائے اور غائب بینہ کا دعوے کرے
(٢٩٦٤٦) حضرت بکر فرماتے ہیں کہ بیشک ایک شخص نے کسی آدمی پر تہمت لگائی تو اس کو حضرت عمر بن خطاب کے سامنے پیش کیا گیا۔ پس آپ نے اسے کوڑے مارنے کا ارادہ کیا تو وہ کہنے لگا : میں بینہ قائم کر دوں گا پس آپ نے اسے چھوڑ دیا۔
(۲۹۶۴۶) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَن حُمَیْدٍ ، عَن بَکْرٍ ؛ أَنَّ رَجُلاً قَذَفَ رَجُلاً ، فَرَفَعَہُ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، فَأَرَادَ أَنْ یَجْلِدَہُ ، فَقَالَ : أَنَا أُقِیمُ الْبَیِّنَۃَ ، فَتَرَکَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس نشہ میں مدہوش آدمی کے بیان میں جو قتل کر دے
(٢٩٦٤٧) حضرت ہشام فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری اور حضرت محمد نے ارشاد فرمایا : جب نشہ میں مدہوش شخص قتل کر دے تو اسے بھی قتل کردیا جائے۔
(۲۹۶۴۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ ، قَالاَ : إِذَا قَتَلَ السَّکْرَانُ قُتِلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس نشہ میں مدہوش آدمی کے بیان میں جو قتل کر دے
(٢٩٦٤٨) حضرت معمر فرماتے ہیں کہ حضرت زھری نے ارشاد فرمایا : اسے قتل کردیا جائے گا۔
(۲۹۶۴۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : یُقْتَلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس نشہ میں مدہوش آدمی کے بیان میں جو قتل کر دے
(٢٩٦٤٩) حضرت یحییٰ بن سعید فرماتے ہیں کہ دو نشہ میں مدہوش آدمیوں میں سے ایک نے اپنے ساتھی کو قتل کردیا تو حضرت معاویہ نے اس کو بھی قتل کردیا۔
(۲۹۶۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ؛ أَنَّ سَکْرَانَیْنِ قَتَلَ أَحَدُہُمَا صَاحِبَہُ : فَقَتَلَہُ مُعَاوِیَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৪৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٦٥٠) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بچہ کا فیصلہ خاوند کے حق میں فرمایا۔
قالَ أَبُو بَکْرٍ : ہَذَا مَا حَفِظْت عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہُ قَضَی بِہِ وَأَجَازَ فِیہِ الْقَضَائَ۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ بَقِیُّ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ : حدَّثَنَا أَبْو بَکْرٍ قَالَ :
(۲۹۶۵۰) حدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَن عُبَیْدِ اللہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَضَی بِالْوَلَدِ لِلْفِرَاشِ۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ بَقِیُّ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ : حدَّثَنَا أَبْو بَکْرٍ قَالَ :
(۲۹۶۵۰) حدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَن عُبَیْدِ اللہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَضَی بِالْوَلَدِ لِلْفِرَاشِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৫০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٦٥١) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر اس حصہ میں جس کو تقسیم نہ کیا گیا ہو گھر کی صورت میں ہو یا باغ کی صورت میں ہو یوں فیصلہ فرمایا کہ مالک کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے شریک کی اجازت کے بغیر اس کو بیچ دے۔ پس اگر وہ چاہے تو رکھ لے گا اور اگر چاہے گا تو اس کو چھوڑ دے گا اور اگر مالک نے بیچ دیا اور شریک کو بتلایا نہیں تو وہ اس حصہ کا زیادہ حق دار ہوگا۔
(۲۹۶۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ : قضَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی کُلِّ شَرِکٍ لَمْ یُقْسَمْ رَبْعَۃٍ ، أَوْ حَائِطٍ ، لاَ یَحِلُّ لَہُ أَنْ یَبِیعَ حَتَّی یَسْتَأْذِنَ شَرِیکَہُ ، فَإِنْ شَائَ أَخَذَ ، وَإِنْ شَائَ تَرَکَ ، فَإِنْ بَاعَ وَلَمْ یُؤْذِنْہُ ، فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ۔ (مسلم ۱۲۲۹۔ ابوداؤد ۳۵۰۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৫১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٦٥٢) حضرت علی اور حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شفعہ کا فیصلہ پڑوسی کے حق میں فرمایا۔
(۲۹۶۵۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، وَعَبْدِ اللہِ قَالا : قضَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالشُّفْعَۃِ لِلْجِوَارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৫২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٦٥٣) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدعی علیہ سے قسم لے کر فیصلہ فرمایا۔
(۲۹۶۵۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ قَالَ : حدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَضَی بِالْیَمِینِ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬৫৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے
(٢٩٦٥٤) حضرت مسروق فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود سے ایک آدمی کے متعلق پوچھا گیا جس نے کسی عورت سے شادی کی پھر وہ مرگیا اور اس آدمی نے اس سے ہمبستری نہیں کی تھی اور نہ ہی اس کا مہر مقرر کیا تھا، اب اس کیا ہوگا ؟ تو حضرت عبداللہ نے فرمایا کہ اس عورت کو مہر مثلی ملے گا اور وراثت بھی ملے گی اور اس پر عدت بھی واجب ہوگی۔ اس پر معقل بن سنان نے فرمایا کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر تھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بروع بنت واشق کے بارے میں بالکل ایسا ہی فیصلہ فرمایا تھا۔
(۲۹۶۵۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَن فِرَاسٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ أَنَّہُ سُئِلَ ، عَنْ رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً فَمَاتَ عنہا وَلَمْ یَدْخُلْ بِہَا وَلَمْ یَفْرِضْ لَہَا صَدَاقًا قَالَ عَبْدُ اللہِ : لَہَا الصَّدَاقُ وَلَہَا الْمِیرَاثُ وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ ، وَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ : شَہِدْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَضَی فِی بِرْوَعَ ابنَۃ وَاشِقٍ بِمِثْلِ ذَلِکَ۔
তাহকীক: