মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৭৬ টি

হাদীস নং: ২৯৬১৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عیسائی کے بارے میں جو اسلام لائے پھر وہ مرتد ہو جائے
(٢٩٦١٥) حضرت ابن عبید بن ابرصی فرماتے ہیں کہ حضرت علی بن ابی طالب کے پاس ایک آدمی لایا گیا جو عیسائی تھا پس اس نے اسلام قبول کرلیا پھر اس نے عیسائیت اختیار کرلی۔ راوی کہتے ہیں آپ نے اس سے اس بات کے متعلق پوچھا : تو اس نے آپ کو بتادیا۔ سو حضرت علی اس کی طرف کھڑے ہوئے اور اس کے سینہ پر اپنی لات ماری تو لوگ بھی کھڑے ہو کر اسے مارنے لگے یہاں تک کہ اسے قتل کردیا۔
(۲۹۶۱۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنِ ابْنِ عُبَیْدِ بْنِ الأَبْرَصِ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ ؛ أَنَّہُ أُتِیَ بِرَجُلٍ کَانَ نَصْرَانِیًّا فَأَسْلَمَ ، ثُمَّ تَنَصَّرَ ، قَالَ : فَسَأَلَہُ عَنْ کَلِمَۃٍ ، فَقَالَ لَہُ ، فَقَامَ إِلَیْہِ عَلِیٌّ فَرَفَسَہُ بِرِجْلِہِ ، فَقَامَ النَّاسُ إِلَیْہِ فَضَرَبُوہُ حَتَّی قَتَلُوہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬১৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عیسائی کے بارے میں جو اسلام لائے پھر وہ مرتد ہو جائے
(٢٩٦١٦) حضرت ابوالطفیل فرماتے ہیں کہ میں اس لشکر میں تھا جسے حضرت علی بن ابی طالب نے بنو ناجیہ کی طرف بھیجا، آپ فرماتے ہیں : پس ہم ان کے پاس پہنچ گئے۔ تو ہم نے ان لوگوں کو تین گروہوں میں پایا، پس ہمارے امیر نے ان میں سے ایک گروہ سے پوچھا ! تمہارا کیا معاملہ ہے ؟ انھوں نے کہا : ہم لوگ عیسائی تھے ہم نے اپنے دین سے افضل کسی دین کو نہیں سمجھا۔ پس ہم اس پر ثابت قدم رہے۔ اس پر امیر نے کہا : تم الگ ہو جاؤ۔ پھر اس نے ایک دوسرے گروہ سے پوچھا : تمہارا کیا معاملہ ہے ؟ انھوں نے کہا : ہم لوگ عیسائی تھے پس ہم نے اسلام قبول کرلیا پھر ہم اسلام پر ثابت قدم رہے۔ تو امیر نے کہا : تم بھی الگ ہو جاؤ۔ پھر امیر نے تیسرے گروہ سے پوچھا : تمہارا کیا معاملہ ہے ؟ وہ کہنے لگے ! ہم لوگ عیسائی تھے۔ پس ہم اسلام لے آئے پھر ہم نے رجوع کرلیا۔ پس ہم نے اپنے پہلے دین سے افضل کسی دین کو نہیں سمجھا۔ سو ہم نے عیسائیت اختیار کرلی سو امیر نے ان سے کہا : تم اسلام لے آؤ۔ ان لوگوں نے انکار کردیا تو امیر نے اپنے ساتھیوں سے کہا : جب میں تین مرتبہ اپنے سر پر ہاتھ پھیر لوں تو تم ان پر حملہ کردینا۔ پس انھوں نے ایسا ہی کیا اور لڑنے والوں کو قتل کردیا اور ان کی اولاد کو قیدی بنا لیا۔
(۲۹۶۱۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ سَعِیدِ بْنِ حَیَّانَ ، عَنْ عَمَّارٍ الدَّہْنِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنَی أَبُو الطُّفَیْلِ ، قَالَ : کُنْتُ فِی الْجَیْشِ الَّذِینَ بَعَثَہُ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ إِلَی بَنِی نَاجِیَۃَ ، قَالَ : فَانْتَہَیْنَا إِلَیْہِمْ ، فَوَجَدْنَاہُمْ عَلَی ثَلاَثِ فِرَقٍ ، قَالَ : فَقَالَ أَمِیرُنَا لِفِرْقَۃٍ مِنْہُمْ : مَا أَنْتُمْ ؟ قَالُوا : نَحْنُ قَوْمٌ مِنَ النَّصَارَی لَمْ نَرَ دِینًا أَفْضَلَ مِنْ دِینِنَا ، فَثَبَتْنَا عَلَیْہِ ، فَقَالَ : اعْتَزَلُوا ، ثُمَّ قَالَ لِفِرْقَۃٍ أُخْرَی : مَا أَنْتُمْ ؟ قَالُوا : نَحْنُ قَوْمٌ کُنَّا نَصَارَی فَأَسْلَمْنَا فَثَبَتْنَا عَلَی الإِسْلاَمِ ، فَقَالَ : اعْتَزَلُوا ، ثُمَّ قَالَ لِلثَّالِثَۃِ : مَا أَنْتُمْ ؟ قَالُوا : نَحْنُ قَوْمٌ کُنَّا نَصَارَی فَأَسْلَمْنَا، ثُمَّ رَجَعْنَا، فَلَمْ نَرَ دِینًا أَفْضَلَ مِنْ دِینِنَا الأَوَّلِ، فَتَنَصَّرْنَا، فَقَالَ لَہُمْ: أَسْلِمُوا ، فَأَبَوْا، فَقَالَ لأَصْحَابِہِ : إِذَا مَسَحْتُ رَأْسِی ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، فَشُدُّوا عَلَیْہِمْ ، فَفَعَلُوا ، فَقَتَلُوا الْمُقَاتِلَۃَ ، وَسَبَوْا الذَّرِیۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬১৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عیسائی کے بارے میں جو اسلام لائے پھر وہ مرتد ہو جائے
(٢٩٦١٧) حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے ارشاد فرمایا : تمہارے ساتھ یہود و نصاریٰ ایک جگہ مت رہیں مگر یہ کہ وہ اسلام لے آئیں۔ پس ان میں سے جو اسلام لے آئے پھر وہ مرتد ہوجائے تو تم مت مارو مگر اس کی گردن پر۔
(۲۹۶۱۷) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لاَ تُسَاکِنُکُمُ الْیَہُودُ وَالنَّصَارَی ، إِلاَّ أَنْ یُسْلِمُوا ، فَمَنْ أَسْلَمَ مِنْہُمْ ثُمَّ ارْتَدَّ ، فَلاَ تَضْرِبُوا إِلاَّ عُنُقَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬১৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو خانہ کعبہ سے چوری کر لے
(٢٩٦١٨) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ حضرت ابن ابی لیلیٰ سے ایک آدمی کے بارے میں مروی ہے جس نے خانہ کعبہ سے چوری کی تھی۔ آپ نے فرمایا : اس پر ہاتھ کاٹنے کی سزا جاری نہیں ہوگی۔
(۲۹۶۱۸) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَسَنٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ؛ فِی رَجُلٍ سَرَقَ مِنَ الْکَعْبَۃِ ؟ قَالَ : لَیْسَ عَلَیْہِ قَطْعٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬১৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس جنگ کرنے والے کے بیان میں جس کو امام کے پاس لایا گیا ہو
(٢٩٦١٩) حضرت عطائ ، حضرت مجاہد ، حضرت ضحاک اور حضرت حسن بصری ان سب حضرات نے جنگ کرنے والے کے بارے میں فرمایا : حاکم کو اس کے بارے میں اختیار ہے۔
(۲۹۶۱۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ أَبِی بَزَّۃَ ، عَن مُجَاہِدٍ (ح) وَعَن لَیْثٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، وَمُجَاہِدٍ (ح) وَجُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضِّحَاکِ (ح) وَأَبِی حَرَّۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُمْ قَالُوا فِی الْمُحَارِبِ : الإِمَامُ فِیہِ مُخَیَّرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬১৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس جنگ کرنے والے کے بیان میں جس کو امام کے پاس لایا گیا ہو
(٢٩٦٢٠) حضرت محمد بن عمرو فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز نے ارشاد فرمایا : بادشاہ اس شخص کے قتل کا ولی ہے جو دین سے جنگ کرے۔
(۲۹۶۲۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، قَالَ : السُّلْطَانُ وَلِیُّ قَتْلِ مَنْ حَارَبَ الدِّینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس جنگ کرنے والے کے بیان میں جس کو امام کے پاس لایا گیا ہو
(٢٩٦٢١) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن مسیب نے ارشاد فرمایا : جنگ کرنے والے کے بارے میں بادشاہ کو اختیار ہے۔
(۲۹۶۲۱) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ أَبِی ہِلاَلٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : الإِمَامُ مُخَیَّرٌ فِی الْمُحَارِبِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کے بیان میں عورت سے بدفعلی کرے
(٢٩٦٢٢) حضرت ابن ابی ذئب فرماتے ہیں کہ حضرت زھری سے اس عورت کے بارے میں مروی ہے جو عورت سے ہم بستری کرے۔ آپ نے فرمایا : اس پر دو حدوں میں سے ادنیٰ حد لگائی جائے گی۔
(۲۹۶۲۲) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ؛ فِی الْمَرْأَۃِ تَقَعُ عَلَی الْمَرْأَۃِ ، قَالَ : تُضْرَبُ أَدْنَی الْحَدَّیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کے بیان میں عورت سے بدفعلی کرے
(٢٩٦٢٣) حضرت حفصہ بنت زید فرماتی ہیں کہ حضرت سالم بن عبداللہ بن عمر سے اس عورت کے بارے میں مروی ہے جو عورت پر چڑھ جائے۔ آپ نے فرمایا : ان دونوں کو اللہ کے حوالہ کردو وہ دونوں زانیہ ہیں۔
(۲۹۶۲۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ الْحَارِثِ الْحَاطِبِیَّ ، عَنْ حَفْصَۃَ بِنْتِ زَیْدٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ؛ فِی الْمَرْأَۃِ تَرْکَبُ الْمَرْأَۃَ ، قَالَ : لَیَلْقَیْنَ اللَّہَ وَہُمَا زَانِیَتَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس سرکش کے بیان میں جب وہ قتل کر دے اور مال چھین لے اور مسافروں کو خوف میں مبتلا کرے
(٢٩٦٢٤) حضرت حماد فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے آیت : بیشک بدلہ ہے ان لوگوں کا جو اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جنگ کرتے ہیں۔ فرمایا : جب وہ نکلے اور مسافر کو خوف میں مبتلا کرے اور مال چھین لے۔ تو اس کا ایک ہاتھ اور ایک پاؤں مخالف سمت سے کاٹ دیا جائے گا اور جب وہ مسافر کو خوف میں مبتلا کرے اور مال نہ چھینے تو اس کو جلاوطن کردیا جائے گا اور جب وہ قتل بھی کرے تو اسے بھی قتل کردیا جائے گا اور جب وہ مسافر کو خوف میں مبتلا کرے اور مال چھین لے اور قتل بھی کر دے تو اس کو سولی پر لٹکا دیا جائے گا۔
(۲۹۶۲۴) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ} ، قَالَ : إِذَا خَرَجَ وَأَخَافَ السَّبِیلَ ، وَأَخَذَ الْمَالَ ، قُطِعَتْ یَدُہُ وَرِجْلُہُ مِنْ خِلاَفٍ ، وَإِذَا أَخَافَ السَّبِیلَ ، وَلَمْ یَأْخُذَ الْمَالَ نُفِیَ ، وَإِذَا قَتَلَ قُتِلَ ، وَإِذَا أَخَافَ السَّبِیلَ وَأَخَذَ الْمَالَ وَقَتَلَ صُلِبَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس سرکش کے بیان میں جب وہ قتل کر دے اور مال چھین لے اور مسافروں کو خوف میں مبتلا کرے
(٢٩٦٢٥) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ مجھے بیان کیا گیا ہے کہ حضرت سعید بن جبیر نے ارشاد فرمایا : جو لڑائی کرے وہ جنگ جو ہے۔ حضرت سعید نے فرمایا : پس اگر وہ خون کر دے تو اسے قتل کردیا جائے گا اور اگر وہ خون کر دے اور مال چھین لے تو اسے سولی پر لٹکا دیا جائے گا۔ پس بیشک سولی دینا زیادہ سخت ہے اور جب وہ مال چھین لے اور اس کا خون نہ کرے تو اس کا ہاتھ اور اس کی ایک ٹانگ کاٹ دی جائے گی۔ اللہ جل جلالہ کے اس قول کی وجہ سے۔ ترجمہ : یا ان کے ہاتھ اور ان کے پاؤں مخالف سمت سے کاٹ دیے جائیں۔ پس اگر وہ توبہ کرے تو اس کی توبہ اللہ اور اس کے درمیان ہوگی اور اس پر حد قائم کی جائے گی۔
(۲۹۶۲۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : حُدَّثْتُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : مَنْ حَارَبَ فَہُوَ مُحَارِبٌ ، قَالَ سَعِیدٌ : فَإِنْ أَصَابَ دَمًا قُتِلَ ، وَإِنْ أَصَابَ دَمًا وَمَالاً صُلِبَ ، فَإِنَّ الصَّلْبَ ہُوَ أَشَدُّ ، وَإِذَا أَصَابَ مَالاً وَلَمْ یُصِبْ دَمًا قُطِعَتْ یَدُہُ وَرِجْلُہُ ، لِقَوْلِ اللہِ جَلَّ جَلاَلہ : {أَوْ تُقَطَّعَ أَیْدِیہِمْ وَأَرْجُلُہُمْ مِنْ خِلاَفٍ} ، فَإِنْ تَابَ فَتَوْبَتُہُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ اللہِ ، وَیُقَامُ عَلَیْہِ الْحَدُّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس سرکش کے بیان میں جب وہ قتل کر دے اور مال چھین لے اور مسافروں کو خوف میں مبتلا کرے
(٢٩٦٢٦) حضرت عطیہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس سے آیت کی تفسیر مروی ہے ” صرف یہی سزا ہے ان لوگوں کی جو جنگ کرتے ہیں اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اور بھاگ دوڑ کرتے ہیں زمین میں فساد مچانے کے لیے کہ وہ قتل کیے جائیں سولی پر چڑھائے جائیں یا کاٹے جائیں ان کے ہاتھ اور پاؤں مخالف سمتوں سے یہاں تک کہ انھوں نے آیت ختم کی۔ آپ نے فرمایا : جب آدمی جنگ کرے، پس قتل کر دے اور مال چھین لے تو اس کا ایک ہاتھ اور پاؤں مخالف سمت سے کاٹ دیا جائے اور سولی پر چڑھا دیا جائے۔ اور جب قتل کرے اور مال نہ چھینے تو اسے بھی قتل کردیا جائے، اور جب مال چھین لے اور قتل نہ کرے تو اس کا ایک ہاتھ اور پاؤں مخالف سمت سے کاٹ دیا جائے اور جب قتل نہ کرے اور نہ مال چھینے تو اسے جلا وطن کردیا جائے۔
(۲۹۶۲۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطِیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ فِی قَوْلِہِ : {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَیَسْعَوْنَ فِی الأَرْضِ فَسَادًا أَنْ یُقَتَّلُوا ، أَوْ یُصَلَّبُوا ، أَوْ تُقَطَّعَ أَیْدِیہِمْ وَأَرْجُلُہُمْ مِنْ خِلاَفٍ} حَتَّی خَتَمَ الآیَۃَ ، فَقَالَ : إِذَا حَارَبَ الرَّجُلُ فَقَتَلَ وَأَخَذَ الْمَالَ ، قُطِعَتْ یَدُہُ وَرِجْلُہُ مِنْ خِلاَفٍ وَصُلِبَ ، وَإِذَا قَتَلَ وَلَمْ یَأْخُذِ الْمَالَ قُتِلَ ، وَإِذَا أَخَذَ الْمَالَ وَلَمْ یَقْتُلْ ، قُطِعَتْ یَدُہُ وَرِجْلُہُ مِنْ خِلاَفٍ ، وَإِذَا لَمْ یَقْتُلْ وَلَمْ یَأْخُذِ الْمَالَ نُفِیَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس سرکش کے بیان میں جب وہ قتل کر دے اور مال چھین لے اور مسافروں کو خوف میں مبتلا کرے
(٢٩٦٢٧) حضرت عمران بن حدیر فرماتے ہیں کہ حضرت ابو مجلز نے اس آیت کے بارے میں : ” صرف یہی سزا ہے ان لوگوں کی جو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں (الخ) ۔ آپ نے فرمایا : جب قتل کر دے اور مال چھین لے تو اسے قتل کردیا جائے اور جب مال چھین لے اور مسافر کو خوف میں مبتلا کرے تو اس کو سولی پر لٹکا دیا جائے اور جب وہ قتل کرے اور مال نہ چھینے تو اس کو قتل کیا جائے اور جب وہ مال چھین لے اور قتل نہ کرے تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا اور جب وہ فساد پھیلائے تو اسے جلا وطن کردیا جائے۔
(۲۹۶۲۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن عِمْرَانَ بْنِ حُدَیْرٍ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ؛ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ : {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ} قَالَ : إِذَا قَتَلَ وَأَخَذَ الْمَالَ قُتِلَ ، وَإِذَا أَخَذَ الْمَالَ وَأَخَافَ السَّبِیلَ صُلِبَ ، وَإِذَا قَتَلَ وَلَمْ یَعْدُ ذَلِکَ قُتِلَ ، وَإِذَا أَخَذَ الْمَالَ وَلَمْ یَعْدُ ذَلِکَ قُطِعَ ، وَإِذَا أَفْسَدَ نُفِیَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس صورت میں حدود کو زائل کر دیا جائے گا
(٢٩٦٢٨) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : جس نے جہالت سے کسی شرمگاہ سے وطی کرلی تو اس سے حد زائل کردی جائے گی اور اس شخص کو وطی بالشبہ کے مھر کا ضامن بنایا جائے گا۔
(۲۹۶۲۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ: مَنْ وَطِئَ فَرْجًا بِجَہَالَۃٍ ، دُرِئَ عَنْہُ الْحَدُّ ، وَضَمِنَ الْعُقْرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس پر حد لگائی جا رہی ہو کیا وہ بیٹھے گا یا لیٹے گا ؟
(٢٩٦٢٩) حضرت ایوب الھجیمی اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے حضرت سلمان بن ربیعہ کو دیکھا انھوں نے کسی حد میں ایک آدمی کو پکڑا پس اسے لٹا دیا پھر انھوں نے اسے مارا۔
(۲۹۶۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَیُّوبَ الہُجَیمیِّ ، عَنْ عَمِّہِ ، قَالَ : رَأَیْتُ سَلْمَانَ بْنَ رَبِیعَۃَ أَخَذَ رَجُلاً فِی حَدٍّ فَأَضْجَعَہُ ، ثُمَّ ضَرَبَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬২৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس پر حد لگائی جا رہی ہو کیا وہ بیٹھے گا یا لیٹے گا ؟
(٢٩٦٣٠) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ایک آدمی کو مارا، درآنحالیکہ وہ شخص بیٹھا ہوا تھا اور اس پر شفق کی سرخی کے رنگ کی چادر تھی۔
(۲۹۶۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ عَلِیًّا ضَرَبَ رَجُلاً وَہُوَ قَاعِدٌ ، عَلَیْہِ عَبَائَۃٌ لَہُ قَسْطَلاَن۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬৩০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس یہودی اور عیسائی کے بیان میں جو دونوں زنا کرتے ہوں
(٢٩٦٣١) حضرت جابر بن سمرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک یہودی اور یہودیہ عورت کو سنگسار کیا۔
(۲۹۶۳۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ، عَنْ سِمَاکٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجَمَ یَہُودِیًّا وَیَہُودِیَّۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬৩১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس یہودی اور عیسائی کے بیان میں جو دونوں زنا کرتے ہوں
(٢٩٦٣٢) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک یہودی اور یہودیہ عورت کو سنگسار کیا۔
(۲۹۶۳۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَن مُجَالِدٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَابِرٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجَمَ یَہُودِیًّا وَیَہُودِیَّۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬৩২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس یہودی اور عیسائی کے بیان میں جو دونوں زنا کرتے ہوں
(٢٩٦٣٣) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو یہودیوں کو سنگسار کیا اور میں ان کو سنگسار کرنے والے لوگوں میں تھا۔
(۲۹۶۳۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَن نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجَمَ یَہُودِیَّیْنِ ، أَنَا فِیمَنْ رَجَمَہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬৩৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس یہودی اور عیسائی کے بیان میں جو دونوں زنا کرتے ہوں
(٢٩٦٣٤) حضرت براء فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک یہودی کو سنگسار کیا۔
(۲۹۶۳۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَوَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ الْبَرَائِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجَمَ یَہُودِیًّا۔
tahqiq

তাহকীক: