মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৭৬ টি

হাদীস নং: ২৯৫৯৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٩٥) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ نے اس انسان کے بارے میں ارشاد فرمایا : جو اسلام لانے کے بعد کفر اختیار کرلے کہ اس کو اسلام کی دعوت دی جائے گی پس اگر وہ انکار کر دے تو اسے قتل کردیا جائے۔
(۲۹۵۹۵) حَدَّثَنَا ابْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قَالَ عَطَائٌ فِی الإِنْسَانِ یَکْفُرُ بَعْدَ إِسْلاَمِہِ : یُدْعَی إِلَی الإِسْلاَمِ ، فَإِنْ أَبَی قُتِلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৯৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٩٦) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت عمرو بن دینار نے اس آدمی کے بارے میں جو ایمان کے بعد کفر اختیار کرلے فرمایا : میں نے حضرت عبید بن عمیر کو یوں فرماتے ہوئے سنا : اسے قتل کردیا جائے گا۔
(۲۹۵۹۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَکْفُرُ بَعْدَ إِیمَانِہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ عُبَیْدَ بْنَ عُمَیْرٍ ، یَقُولُ : یُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৯৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٩٧) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص اپنا دین بدل لے تو تم اسے قتل کردو۔
(۲۹۵۹۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ بَدَّلَ دِینَہُ فَاقْتُلُوہُ۔ (بخاری ۶۹۲۲۔ ابوداؤد ۴۳۵۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৯৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٩٨) حضرت خلاس فرماتے ہیں کہ حضرت علی سے اس مرتدہ عورت کے بارے میں مروی ہے جس کو قیدی بنا لیا گیا کہ آپ نے فرمایا : اس کو قتل کردیا جائے گا۔
(۲۹۵۹۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ خِلاَسٍ ، عن علی ؛ فِی الْمُرْتَدَّۃِ تُسْتَأْمَی ، وَقَالَ : تُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৯৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٩٩) حضرت ابورزین فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے ارشاد فرمایا : عورتوں کو قتل نہیں کیا جائے گا جب وہ اسلام سے مرتد ہوجائیں لیکن ان کو قید کرلیا جائے گا اور ان کو اسلام کی طرف بلایا جائے گا اور اس پر انھیں مجبور کیا جائے گا۔
(۲۹۵۹۹) حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، وَوَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی رَزِینٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لاَ یُقْتَلْنَ النِّسَائُ إِذَا ہُنَّ ارْتَدَدْنَ عَنِ الإِسْلاَمِ ، وَلَکِنْ یُحْبَسْنَ وَیُدْعَیْنَ إِلَی الإِسْلاَمِ ، وَیُجْبَرْنَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৯৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠٠) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ نے مرتدہ عورت کے بارے میں ارشاد فرمایا : اسے قتل نہیں کیا جائے گا۔
(۲۹۶۰۰) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الْمُرْتَدَّۃِ ، قَالَ : لاَ تُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠١) حضرت عمرو فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے ارشاد فرمایا : اس عورت کو قتل نہیں کیا جائے گا۔
(۲۹۶۰۱) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ عمرو ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لاَ تُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠٢) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے ارشاد فرمایا : تم عورتوں کو قتل مت کرو جب وہ اسلام سے مرتد ہوجائیں۔ لیکن ان کو اسلام کی طرف بلایا جائے گا پس اگر وہ انکار کردیں تو ان کو قیدی بنا لیا جائے اور ان کو مسلمانوں کی باندیاں بنادیا جائے اور ان کو قتل نہ کیا جائے۔
(۲۹۶۰۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لاَ تَقْتُلُوا النِّسَائَ إِذَا ہُنَّ ارْتَدَدْنَ عَنِ الإِسْلاَمِ ، وَلَکِنْ یُدْعَیْنَ إِلَی الإِسْلاَمِ ، فَإِنْ ہُنَّ أَبَیْنَ سُبِینَ ، فَیُجْعَلْنَ إِمَائَ الْمُسْلِمِینَ ، وَلاَ یُقْتَلْنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠٣) حضرت ابوحرہ فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری سے اس عورت کے بارے میں مروی ہے جو اسلام سے مرتد ہوجائے۔ آپ نے فرمایا : اس کو قتل نہیں کیا جائے گا اس کو قید کردیا جائے گا۔
(۲۹۶۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ أَبِی حَرَّۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی الْمَرْأَۃِ تَرْتَدُّ عَنِ الإِسْلاَمِ ، قَالَ : لاَ تُقْتَلُ ، تُحْبَسُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠٤) حضرت عبیدہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : اس کو قتل نہیں کیا جائے گا۔
(۲۹۶۰۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ عُبَیدۃ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ تُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠٥) حضرت ہشام فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے مرتدہ عورت کے بارے میں ارشاد فرمایا : اس سے توبہ طلب کی جائے گی پس اگر وہ توبہ کرلے تو ٹھیک ورنہ اسے قتل کردیا جائے گا۔
(۲۹۶۰۵) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی الْمُرْتَدَّۃِ : تُسْتَتَابُ ، فَإِنْ تَابَتْ ، وَإِلاَّ قُتِلَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠٦) حضرت یحییٰ بن سعید فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز سے مروی ہے مسلمانوں میں سے ایک آدمی کی ام ولدہ مرتد ہوگئی تو آپ نے اس کو دومۃ الجندل میں اس کے دین کے مخالف آدمی کو فروخت کردیا۔
(۲۹۶۰۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ؛ أَنَّ أُمَّ وَلَدٍ لِرَجُلٍ مِنَ الْمُسْلِمِینَ ارْتَدَّتْ ، فَبَاعَہَا بِدَوْمَۃِ الْجَنْدَلِ ، مِنْ غَیْرِ أَہْلِ دِینِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠٧) حضرت ابو معشر فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم سے اس عورت کے بارے میں مروی ہے جو اسلام سے مرتد ہوجائے، آپ نے فرمایا : اس سے توبہ طلب کی جائے گی پس اگر وہ توبہ کرلے تو ٹھیک ورنہ اسے قتل کردیا جائے۔
(۲۹۶۰۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ فِی الْمَرْأَۃِ تَرْتَدُّ عَنِ الإِسْلاَمِ ، قَالَ : تُسْتَتَابُ ، فَإِنْ تَابَتْ ، وَإِلاَّ قُتِلَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠٨) حضرت ابو معشر فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : اس سے توبہ طلب کی جائے گی پس اگر وہ توبہ کرلے تو ٹھیک ورنہ اسے قتل کردیا جائے۔
(۲۹۶۰۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ سَعِیدٍ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ، قَالَ: تُسْتَتَابُ، فَإِنْ تَابَتْ، وَإِلاَّ قُتِلَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتدہ عورت کا بیان، اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٦٠٩) حضرت حماد فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : اس عورت کو قتل کردیا جائے گا۔
(۲۹۶۰۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : تُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬০৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملحد اور گمراہوں کا بیان، ان کی سزا کیا ہے ؟
(٢٩٦١٠) حضرت سوید بن غفلہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ملحدوں کو بازار میں جلا دیا پس جب آپ نے ان پر آگ ڈالی آپ نے فرمایا : اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سچ فرمایا۔ پھر آپ واپس چلے گئے۔ راوی کہتے ہیں : میں آپ کے پھے لح ہو لیا تو وہ متوجہ ہوئے اور پوچھا : کیا سوید ہو ؟ میں نے کہا : جی ہاں ! اے امیر المومنین، میں نے آپ کو کچھ فرماتے ہوئے سنا ! آپ نے فرمایا : اے سوید ! بیشک میں جاہل لوگوں کے ساتھ ہوں۔ پس جب تم مجھے یوں کہتے ہوئے سنو کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو وہ حق ہے۔
(۲۹۶۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ سُوَیْدِ بْنِ غَفَلَۃَ ؛ أَنَّ عَلِیًّا حَرَقَ زَنَادِقَۃً بِالسُّوقِ ، فَلَمَّا رَمَی عَلَیْہِمْ بِالنَّارِ ، قَالَ : صَدَقَ اللَّہُ وَرَسُولُہُ ، قَالَ : ثُمَّ انْصَرَفَ ، فَاتَّبَعْتُہُ ، قَالَ : أَسُوَیْدُ ؟ قُلْتُ : نَعَمْ ، یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، سَمِعْتُک تَقُولُ شَیْئًا ، قَالَ : یَا سُوَیْد ، إِنِّی مَعَ قَوْمٍ جُہَّالٍ ، فَإِذَا سَمِعْتنِی أَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَہُوَ حَقٌّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬১০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملحد اور گمراہوں کا بیان، ان کی سزا کیا ہے ؟
(٢٩٦١١) حضرت عبدالرحمن بن عبید فرماتے ہیں کہ حضرت عبید نے فرمایا : کچھ لوگ تھے جو سالانہ اور ماہانہ وظیفہ لے تَ تھے اور لوگوں کے ساتھ نماز پڑھتے تھے اور وہ پوشیدگی میں بتوں کی بھی پوجا کرتے تھے تو ان لوگوں کو حضرت علی کے پاس لایا گیا تو انھوں نے ان کو مسجد میں یا جیل میں ڈال دیا۔ پھر فرمایا : اے لوگو ! تمہاری کیا رائے ہے ان لوگوں کے بارے میں جو تمہارے ساتھ سالانہ اور ماہانہ وظیفہ لیتے ہیں اور ان بتوں کو بھی پوجتے ہیں ؟ لوگوں نے کہا : آپ ان کو قتل کردو۔ آپ نے فرمایا : نہیں، لیکن میں ان کے ساتھ ایسا معاملہ کروں گا جو ہمارے والد حضرت ابراہیم کے ساتھ کیا گیا۔ سو آپ نے ان کو آگ میں جلا ڈالا۔
(۲۹۶۱۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عُبَیْدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ أُنَاسٌ یَأْخُذُونَ الْعَطَائَ وَالرِّزْقَ وَیُصَلُّونَ مَعَ النَّاسِ کَانُوا یَعْبُدُونَ الأَصْنَامَ فِی السِّرِّ ، فَأُتِیَ بِہِمْ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ فَوَضَعَہُمْ فِی الْمَسْجِدِ ، أَوْ قَالَ : فِی السِّجْنِ ، ثُمَّ قَالَ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ ، مَا تَرَوْنَ فِی قَوْمٍ کَانُوا یَأْخُذُونَ مَعَکُم الْعَطَائَ وَالرِّزْقَ ، وَیَعْبُدُونَ ہَذِہِ الأَصْنَامَ ؟ قَالَ النَّاسُ : اقْتُلْہُمْ ، قَالَ : لاَ ، وَلَکِنْ أَصْنَعُ بِہِمْ کَمَا صُنِعَ بِأَبِینَا إِبْرَاہِیمَ صلوات اللہ علیہ ، فَحَرَّقَہُمْ بِالنَّارِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬১১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملحد اور گمراہوں کا بیان، ان کی سزا کیا ہے ؟
(٢٩٦١٢) حضرت ایوب بن نعمان فرماتے ہیں کہ میں حضرت علی کے پاس کشادہ میدان میں حاضر تھا کہ ایک آدمی آیا اور کہنے لگا : اے امیرالمومنین ! بیشک وہاں ایک گھر والے ہیں جن کے گھروں میں بت ہیں وہ ان کو پوجتے ہیں، پس حضرت علی کھڑے ہو کر چلنے لگے۔ یہاں تک کہ آپ اس گھر تک پہنچے آپ نے لوگوں کو حکم دیا تو وہ داخل ہوئے اور انھوں نے آپ کی طرف سنگ مرمر کے مجسّمے نکالے، پس حضرت علی نے اس گھر کو جلا دیا۔
(۲۹۶۱۲) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ بْنِ نُعْمَانَ ، قَالَ : شَہِدْتُ عَلِیًّا فِی الرَّحْبَۃِ ، وَجَائَ رَجُلٌ ، فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، إِنَّ ہَاہُنَا أَہْلَ بَیْتٍ لَہُمْ وَثَنٌ فِی دَارِہِمْ یَعْبُدُونَہُ ، فَقَامَ عَلِیٌّ یَمْشِی حَتَّی انْتَہَی إِلَی الدَّارِ ، فَأَمَرَہُمْ فَدَخَلُوا ، فَأَخْرَجُوا إِلَیْہِ تِمْثَالَ رُخَامٍ ، فَأَلْہَبَ عَلِیٌّ الدَّارَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬১২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملحد اور گمراہوں کا بیان، ان کی سزا کیا ہے ؟
(٢٩٦١٣) حضرت مخارق فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے محمد بن ابی بکر کو مصر پر امیر بنا کر بھیجا، پس محمد نے حضرت علی کو خط لکھ کر آپ سے زنادقہ کے متعلق پوچھا : ان میں سے کچھ لوگ سورج اور چاند کو پوجتے ہیں، اور ان میں سے کچھ ان کے علاوہ چیزوں کو پوجتے ہیں اور ان میں سے کچھ اسلام کا دعویٰ کرتے ہیں ان کا کیا حکم ہے ؟ حضرت علی نے خط لکھا اور انھیں زنادقہ کے متعلق حکم دیا کہ : وہ ان کو قتل کردیں جو اسلام کا دعویٰ کرتے ہیں اور باقی سب کو چھوڑ دیں وہ جس کی چاہیں عبادت کریں۔
(۲۹۶۱۳) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ قَابُوسَ بْنِ مُخَارِقٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : بَعَثَ عَلِیٌّ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِی بَکْرٍ أَمِیرًا عَلَی مِصْرَ ، فَکَتَبَ مُحَمَّدٌ إِلَی عَلِیٍّ یَسْأَلُہُ عَنْ زَنَادِقَۃٍ ؛ مِنْہُمْ مَنْ یَعْبُدُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ، وَمِنْہُمْ مَنْ یَعْبُدُ غَیْرَ ذَلِکَ ، وَمِنْہُمْ مَنْ یُدْعَی لِلإِسْلاَمِ ؟ فَکَتَبَ عَلِیٌّ وَأمَرَہُ بِالزَّنَادِقَۃِ ؛ أَنْ یَقْتُلَ مَنْ کَانَ یَدْعِی الإِسْلاَمِ ، وَیُتْرَکُ سَائِرُہُمْ یَعْبُدُونَ مَا شَاؤُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৬১৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملحد اور گمراہوں کا بیان، ان کی سزا کیا ہے ؟
(٢٩٦١٤) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس کو خبر پہنچی کہ حضرت علی نے زندیقوں کو پکڑ کر ان کو جلا ڈالا ہے۔ تو آپ نے فرمایا : جہاں تک میرا تعلق ہے تو میں ان کو اللہ کے عذاب کے طریقہ سے عذاب نہیں دیتا اور اگر میں ہوتا تو میں ان کو قتل کردیتا۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث کی وجہ سے کہ جو شخص اپنا دین تبدیل کرلے تو تم اسے قتل کردو۔
(۲۹۶۱۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّہُ بَلَغَہُ أَنَّ عَلِیًّا أَخَذَ زَنَادِقَۃً فَأَحْرَقَہُمْ ، قَالَ : فَقَالَ : أَمَّا أَنَا فَلَوْ کُنْتُ لَمْ أُعَذِّبْہُمْ بِعَذَابِ اللہِ ، وَلَوْ کُنْتُ أَنَا لَقَتَلْتہمْ ، لِقَوْلِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ بَدَّلَ دِینَہُ فَاقْتُلُوہُ۔
tahqiq

তাহকীক: