মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৭৬ টি

হাদীস নং: ২৯৫৭৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کے بیان میں جو چھوٹی بچی سے زنا کرے، اس پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٧٥) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم سے ایک آدمی کے بارے میں مروی ہے جس نے کسی بچی کا پردہ بکارت زائل کردیا ہو آپ نے فرمایا : اس پر اس بچی کے لیے وطی بالشبہ کا مہر لازم ہوگا۔
(۲۹۵۷۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ فِی رَجُلٍ افْتَضَّ صَبِیَّۃً ، قَالَ : عَلَیْہِ عُقْرُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৭৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گردن میں ہاتھ لٹکا دینے کے بیان میں
(٢٩٥٧٦) حضرت ابن محیریز فرماتے ہیں کہ حضرت فضالہ بن عبید سے میں نے گردن میں ہاتھ لٹکا دینے کے متعلق سوال کیا ؟ آپ نے فرمایا : سنت ہے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کا ہاتھ کاٹا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے اس کی گردن میں لٹکا دیا۔
(۲۹۵۷۶) حَدَّثَنَا عَمْرُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَطَائِ بْنِ مُقَدَّمٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، عَنِ ابْنِ مُحَیْرِیزٍ ، عَنْ فَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ ، قَالَ : سَأَلْتُہُ عَن تَعْلِیقِ الْیَدِ فِی الَعُنُقِ ؟ فَقَالَ : السُّنَّۃُ ، قَطَعَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدَ رَجُلٍ ، ثُمَّ عَلَّقَہَا فِی عُنُقِہِ۔ (ابوداؤد ۴۴۱۱۔ ترمذی ۱۴۴۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৭৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گردن میں ہاتھ لٹکا دینے کے بیان میں
(٢٩٥٧٧) حضرت عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ایک چور کا ہاتھ کاٹا، پس میں نے اسے لٹکا ہوا دیکھا یعنی اس کی گردن میں۔
(۲۹۵۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ عَلِیًّا قَطَعَ یَدَ سَارِقٍ فَرَأَیْتہَا مُعَلَّقَۃً ، یَعْنِی فِی عُنُقِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৭৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گردن میں ہاتھ لٹکا دینے کے بیان میں
(٢٩٥٧٨) حضرت عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ایک چور کا ہاتھ کاٹا پھر آپ نے اسے اس کی گردن میں لٹکا دیا۔
(۲۹۵۷۸) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ عَلِیًّا قَطَعَ یَدَ رَجُلٍ ، ثُمَّ عَلَّقَہَا فِی عُنُقِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৭৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے جادو گر کے بارے میں کہا : اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٧٩) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے ارشاد فرمایا : جادو گروں کو قتل کردیا جائے گا اور ان سے تو یہ طلب نہیں کی جائے گی۔
(۲۹۵۷۹) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ قَالَ : یُقْتَلُ السُّحَّارُ ، وَلاَ یُسْتَتَابُون۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৭৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے جادو گر کے بارے میں کہا : اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٨٠) حضرت حارثہ بن مضرب فرماتے ہیں کہ حضرت جندب نے ایک جادو گر کو قتل کردیا یا آپ نے اس کو قتل کرنے کا ارادہ کیا۔
(۲۹۵۸۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ مُضَرِّبٍ؛ أَنَّ جُنْدَبًا قَتَلَ سَاحِرًا، أَوْ أَرَادَ أَنْ یَقْتُلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے جادو گر کے بارے میں کہا : اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٨١) حضرت سالم فرماتے ہیں کہ حضرت قیس بن عباد نے ایک جادو گر کو قتل کیا۔
(۲۹۵۸۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ عُبَادٍ ؛ أنَّہُ قَتَلَ سَاحِرًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے جادو گر کے بارے میں کہا : اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٨٢) حضرت ھمام بن یحییٰ فرماتے ہیں کہ عمان کے گورنر نے حضرت عمر بن عبدالعزیز کو ایک جادو گرنی کے بارے میں خط لکھا جس کو اس نے پکڑا تھا۔ پس حضرت عمر نے اس کی طرف جواب لکھا : اگر وہ عورت اعتراف کرلے یا اس پر بینہ قائم ہوجائے تو اس کو قتل کردو۔
(۲۹۵۸۲) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ ہَمَّامِ بْنِ یَحْیَی ؛ أَنَّ عَامِلَ عُمَانَ کَتَبَ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ فِی سَاحِرَۃٍ أَخَذَہَا ، فَکَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ : إِنَ اعْتَرَفَتْ ، أَوْ قَامَتْ عَلَیْہَا الْبَیِّنَۃُ ، فَاقْتُلْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے جادو گر کے بارے میں کہا : اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٨٣) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر نے ارشاد فرمایا : حضرت حفصہ کی ایک باندی نے ان پر جادو کردیا اور لوگوں نے اس کو جادو کرتا ہوا پا لیا، اور اس نے اعتراف بھی کرلیا۔ حضرت حفصہ نے حضرت عبدالرحمن بن زید کو حکم دیا تو آپ نے اسے قتل کردیا، جب یہ خبر حضرت عثمان کو پہنچی تو آپ نے اس بات کو پسند نہیں کیا اور اس پر غصہ کا اظہار کیا۔ سو حضرت ابن عمر آپ کے پاس تشریف لائے اور انھیں خبر دی کہ بیشک اس نے آپ پر جادو کردیا تھا، اور لوگوں نے اس کو جادو کرتا ہوا بھی پایا تھا، اور اس جادو گرنی نے اس کا اعتراف بھی کیا تھا۔ تو گویا حضرت عثمان نے اس بات کو ناپسند کیا اس لیے کہ اسے آپ کی اجازت کے بغیر قتل کیا گیا تھا۔
(۲۹۵۸۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَن نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ جَارِیَۃً لِحَفْصَۃَ سَحَرَتْہَا ، وَوَجَدُوا سِحْرَہَا ، وَاعْتَرَفَتْ ، فَأَمَرَت عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنُ زَیْدٍ فَقَتَلَہَا ، فَبَلَغَ ذَلِکَ عُثْمَانَ فَأَنْکَرَہُ ، وَاشْتَدَّ عَلَیْہِ ، فَأَتَاہُ ابْنُ عُمَرَ فَأَخْبَرَہُ أَنَّہَا سَحَرَتْہَا ، وَوَجَدُوا سِحْرَہَا ، وَاعْتَرَفَتْ بِہِ ، فَکَأَنَّ عُثْمَانُ إِنَّمَا أَنْکَرَ ذَلِکَ لأَنَّہَا قُتِلَتْ بِغَیْرِ إِذْنِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے جادو گر کے بارے میں کہا : اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٨٤) حضرت زید ابو المعلی فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت سنان بن سلمہ کے ایک سپاہی نے بیان کیا کہ حضرت سنان کے پاس ایک جادو گرنی کو لایا گیا، تو آپ نے اس کے متعلق حکم دیا تو اسے سمندر میں ڈال دیا گیا۔
(۲۹۵۸۴) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ زَیْدٍ أَبِی الْمُعَلَّی ، قَالَ : حدَّثَنِی شُرْطِیٌّ لِسِنَانِ بْنِ سَلَمَۃَ ؛ أَنَّ سِنَانًا أُتِیَ بِسَاحِرَۃٍ ، فَأَمَرَ بِہَا أَنْ تُلْقَی فِی الْبَحْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے جادو گر کے بارے میں کہا : اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٨٥) حضرت بجالہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت جزء بن معاویہ کا کاتب تھا۔ پس ہمارے پاس حضرت عمر بن خطاب کا خط آیا کہ تم ہر جادو گر اور جادو گرنی کو قتل کردو تو ہم نے تین جادو گروں کو قتل کیا۔
(۲۹۵۸۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ؛ سَمِعَ بَجَالَۃ ، یَقُولُ : کُنْتُ کَاتِبًا لِجَزْئِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ ، فَأَتَانَا کِتَابُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ : أَنَ اقْتُلُوا کُلَّ سَاحِرٍ وَسَاحِرَۃٍ ، قَالَ : فَقَتَلْنَا ثَلاَثَ سَوَاحِرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے جادو گر کے بارے میں کہا : اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٨٦) حضرت عمرو بن شعیب فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن مسیب نے جادو گر کے بارے میں ارشاد فرمایا : جب وہ اعتراف کرلے تو اسے قتل کردیا جائے۔
(۲۹۵۸۶) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ، عَنِ الْمُثَنَّی، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ؛ فِی السَّاحِرِ إِذَا اعْتَرَفَ قُتِلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے جادو گر کے بارے میں کہا : اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا ؟
(٢٩٥٨٧) حضرت عمرو فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری جادو گر کے بارے میں مروی ہے آپ نے فرمایا : اسے قتل کردیا جائے۔
(۲۹۵۸۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی السَّاحِرِ ، قَالَ : یُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٨٨) حضرت عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ جب حضرت عمر کے پاس تستر کے فتح ہونے کی خبر آئی۔ تستر بصرہ کے ایک علاقہ کا نام ہے۔ تو آپ نے ان لوگوں سے پوچھا : کیا کوئی اور دور دراز کی خبر ہے ؟ ان لوگوں نے کہا : مسلمانوں کا ایک آدمی مشرکین سے مل گیا تھا تو ہم نے اس کو پکڑ لیا۔ آپ نے پوچھا : تم نے اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا ؟ انھوں نے کہا : ہم نے اسے قتل کردیا تھا۔ آپ نے فرمایا : تم نے اسے گھر میں داخل کیوں نہیں کیا اور تم اس پر دروازہ بند کردیتے اور تم اس کو ہر روز ایک چپاتی کھلا دیتے پھر تم اس سے تین مرتبہ توبہ طلب کرتے، پس اگر وہ توبہ کرلیتا تو ٹھیک ورنہ تم اس کو قتل کردیتے ! پھر آپ نے فرمایا : اے اللہ ! میں حاضر نہیں تھا اور نہ میں نے حکم دیا اور نہ میں راضی ہوا جب مجھے خبر پہنچی۔
(۲۹۵۸۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : لَمَّا قَدِمَ عَلَی عُمَرَ فَتْحُ تَسْتُرَ ، وَتَسْتُرُ مِنْ أَرْضِ الْبَصْرَۃِ ، سَأَلَہُمْ : ہَلْ مِنْ مُغْرِبَۃٍ ؟ قَالُوا : رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ لَحِقَ بِالْمُشْرِکِینَ فَأَخَذْنَاہُ، قَالَ : فَمَا صَنَعْتُمْ بِہِ ؟ قَالُوا : قَتَلْنَاہُ ، قَالَ : أَفَلاَ أَدْخَلْتُمُوہُ بَیْتًا ، وَأَغْلَقْتُمْ عَلَیْہِ بَابًا ، وَأَطْعَمْتُمُوہُ کُلَّ یَوْمٍ رَغِیفًا ، ثُمَّ اسْتَتَبْتُمُوہُ ثَلاَثًا ، فَإِنْ تَابَ ، وَإِلاَّ قَتَلْتُمُوہُ ، ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ لَمْ أَشْہَدْ ، وَلَمْ آمُرْ ، وَلَمْ أَرْضَ إِذْ بَلَغَنِی ، أَوْ قَالَ : حِینَ بَلَغَنِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٨٩) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ارشاد فرمایا : مرتد سے تین مرتبہ توبہ طلب کی جائے گی پس اگر وہ دوبارہ کفر کرے تو اسے قتل کردیا جائے۔
(۲۹۵۸۹) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الشَّعْبِیِّ، قَالَ: قَالَ عَلِیٌّ: یُسْتَتَابُ الْمُرْتَدُّ ثَلاَثًا، فَإِنْ عَادَ قُتِلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٩٠) حضرت سلیمان بن موسیٰ فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان نے ارشاد فرمایا : مرتد سے تین مرتبہ توبہ طلب کی جائے گی۔
(۲۹۵۹۰) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ، عَنِ ابْنِ جَرِیرٍ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی، عَنْ عُثْمَانَ، قَالَ: یُسْتَتَابُ الْمُرْتَدُّ ثَلاَثًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৯০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٩١) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ مرتد سے تین مرتبہ توبہ طلب کی جائے گی پس اگر وہ توبہ کرلے تو اسے چھوڑ دیا جائے اور اگر وہ انکار کر دے تو اسے قتل کردیا جائے۔
(۲۹۵۹۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَمَّنْ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ ، یَقُولُ : یُسْتَتَابُ الْمُرْتَدُّ ثَلاَثًا ، فَإِنْ تَابَ تُرِکَ ، وَإِنْ أَبَی قُتِلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৯১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٩٢) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : مرتد سے توبہ طلب کی جائے گی پس اگر وہ توبہ کرلے تو اسے چھوڑ دیا جائے اور اگر وہ انکار کر دے تو اسے قتل کردیا جائے۔
(۲۹۵۹۲) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ فِی الْمُرْتَدُّ یُسْتَتَابُ ، فَإِنْ تَابَ تُرِکَ ، وَإِنْ أَبَی قُتِلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৯২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٩٣) حضرت حمید بن ہلال فرماتے ہیں کہ حضرت معاذ بن جبل ، حضرت ابو موسیٰ کے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ ان کے پاس ایک یہودی آدمی تھا۔ آپ نے پوچھا : اس کا کیا معاملہ ہے ؟ انھوں نے فرمایا : یہ یہودی اسلام لایا پھر مرتد ہوگیا اور حضرت ابوموسیٰ نے اس سے دو ماہ تک توبہ طلب کی۔ اس پر حضرت معاذ نے فرمایا : میں نہیں بیٹھوں گا یہاں تک کہ میں اس کی گردن اڑا دوں، اللہ کا فیصلہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فیصلہ ہے !
(۲۹۵۹۳) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ ؛ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ أَتَی أَبَا مُوسَی وَعَندَہُ رَجُلٌ یَہُودِیٌّ ، فَقَالَ : مَا ہَذَا ؟ فَقَالَ : ہَذَا یَہُودِیٌّ أَسْلَمَ ، ثُمَّ ارْتَدَّ وَقَدِ اسْتَتَابَہُ أَبُو مُوسَی شَہْرَیْنِ ، قَالَ : فَقَالَ مُعَاذٌ : لاَ أَجْلِسُ حَتَّی أَضْرِبُ عُنُقَہُ ، قَضَائُ اللہِ وَقَضَائُ رَسُولِہِ۔ (بخاری ۶۹۲۳۔ مسلم ۱۴۵۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৯৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام سے مرتد ہونے کے بیان میں اس شخص پر کیا سزا لاگو ہوگی ؟
(٢٩٥٩٤) حضرت حیان فرماتے ہیں کہ حضرت ابن شہاب زھری نے ارشاد فرمایا : اس کو تین مرتبہ اسلام کی دعوت دی جائے گی پس اگر وہ انکار کر دے تو اس کی گردن اڑا دی جائے گی۔
(۲۹۵۹۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ حَیَّانَ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : یُدْعَی إِلَی الإِسْلاَمِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، فَإِنْ أَبَی ضُرِبَتْ عُنُقُہُ۔
tahqiq

তাহকীক: