মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৩৬ টি
হাদীস নং: ৯৮৭৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی روزے کی حالت میں بیوی سے جماع کر بیٹھے تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟
(٩٨٧٩) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا کہ میں ہلاک ہوگیا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے پوچھا کہ تمہیں کس چیز نے ہلاک کردیا ؟ اس نے کہا کہ رمضان میں، میں اپنی بیوی سے جماع کر بیٹھا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ایک غلام آزاد کرو۔ اس نے کہا میرے پاس تو کوئی غلام نہیں۔ آپ نے فرمایا کہ دو مہینے روزے رکھو۔ اس نے کہا میں اس کی طاقت نہیں رکھتا۔ آپ نے فرمایا کہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ۔ اس نے کہا کہ میں اس کی طاقت بھی نہیں رکھتا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا کہ بیٹھ جاؤ۔ وہ بیٹھ گیا۔ اتنی دیر میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کھجوروں کا ایک ٹوکرا لایا گیا۔ آپ نے اسے فرمایا کہ یہ لے جاؤ اور اسے صدقہ کردو۔ اس شخص نے کہا کہ اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے، مدینہ کی دو پہاڑیوں کے درمیان مجھ سے زیادہ نادار گھر کسی کا نہیں۔ اس کی یہ بات سن کر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اتنا مسکرائے کہ آپ کے دندان مبارک نظر آنے لگے۔ پھر آپ نے فرمایا کہ جاؤ اپنے گھر والوں کو یہ کھلا دو ۔
(۹۸۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : ہَلَکْتُ ، قَالَ : وَمَا أَہْلَکَکَ ؟ قَالَ : وَقَعْت عَلَی امْرَأَتِی فِی رَمَضَانَ ، قَالَ : أَعْتِقْ رَقَبَۃً ، قَالَ : لاَ أَجِدُ ، قَالَ : فَصُمْ شَہْرَیْنِ ، قَالَ : لاَ أَسْتَطِیعُ ، قَالَ : فَأَطْعِمْ سِتِّینَ مِسْکِینًا ، قَالَ : لاَ أَجِدُ ، قَالَ : اجْلِسْ فَجَلَسَ ، فَبَیْنَمَا ہُوَ کَذَلِکَ إذْ أُتِیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِعَرَقٍ فِیہِ تَمْرٌ ، فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اذْہَبْ فَتَصَدَّقْ بِہِ ، قَالَ : وَالَّذِی بَعَثَک بِالْحَقِّ مَا بَیْنَ لاَبَتَیْہَا أَہْلُ بَیْتٍ أَفْقَرُ إلَیْہِ مِنَّا ، قَالَ: فَضَحِکَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَتَّی بَدَتْ أَنْیَابُہُ ، ثُمَّ قَالَ : انْطَلِقْ ، فَأَطْعِمْہُ عِیَالَک۔ (بخاری۶۷۱۱۔ مسلم ۸۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی روزے کی حالت میں بیوی سے جماع کر بیٹھے تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟
(٩٨٨٠) ایک اور سند سے یونہی منقول ہے۔
(۹۸۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہُ ، وَقَالَ : صُمْ یَوْمًا مَکَانَہُ۔ (احمد ۲/۲۰۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی روزے کی حالت میں بیوی سے جماع کر بیٹھے تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟
(٩٨٨١) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ ایک آدمی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوا اور اس نے کہا کہ میں جل گیا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی حقیقت پوچھی تو اس نے کہا کہ میں رمضان میں اپنی بیوی سے جماع کر بیٹھا۔ کچھ دیر بعد کھجور کا ایک ٹوکرا آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ آپ نے پوچھا کہ وہ جل جانے والا کہاں ہے ؟ وہ آدمی کھڑا ہوا تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا کہ اس کو صدقہ کردو۔
(۹۸۸۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : حدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : أَتَی رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَذَکَرَ أَنَّہُ احْتَرَقَ ، فَسَأَلَہُ عَنْ أَمْرِہِ ، فَذَکَرَ أَنَّہُ وَقَعَ عَلَی امْرَأَتِہِ فِی رَمَضَانَ ، فَأُتِیَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِمِکْتَلٍ یُدْعَی الْعَرْْقُ ، فِیہِ تَمْرٌ ، فَقَالَ : أَیْنَ الْمُحْتَرِقُ ؟ فَقَامَ الرَّجُلُ ، فَقَالَ لَہُ : تَصَدَّقْ بِہَذَا۔ (بخاری ۶۸۲۲۔ ابوداؤد ۲۳۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ مغرب کی نماز سے پہلے افطاری کرلینا افضل ہے
(٩٨٨٢) حضرت انس فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) افطاری سے پہلے نماز نہ پڑھتے تھے، خواہ ایک گھونٹ پانی پر ہی افطار کرتے۔
(۹۸۸۲) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ لاَ یُصَلِّی حَتَّی یُفْطِرَ ، وَلَوْ بِشَرْبَۃٍ مِنْ مَائٍ۔ (ابن حبان ۳۵۰۴۔ ابویعلی ۳۷۸۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ مغرب کی نماز سے پہلے افطاری کرلینا افضل ہے
(٩٨٨٣) حضرت ابو برزہ اسلمی اپنے گھر والوں کو حکم دیتے تھے کہ جہاں تک ہوسکے نماز سے پہلے افطار کرلیں۔
(۹۸۸۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ حَکِیمٍ ، عَنْ أُمِّہِ ، عَنْ أَبِی بَرْزَۃَ الأَسْلَمِیِّ ، قَالَ : کَانَ یَأْمُرُ أَہْلَہُ أَنْ یُفْطِرُوا قَبْلَ الصَّلاَۃِ عَلَی مَا تَیَسَّرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ مغرب کی نماز سے پہلے افطاری کرلینا افضل ہے
(٩٨٨٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت اسود رمضان میں مغرب کی نماز سے پہلے افطار کرلیتے تھے۔
(۹۸۸۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، قَالَ: کَانَ الأَسْوَد لاَ یُفْطِرُ فِی رَمَضَانَ حَتَّی یُصَلِّیَ الْمَغْرِبَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ مغرب کی نماز سے پہلے افطاری کرلینا افضل ہے
(٩٨٨٥) حضرت حمید بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت عمر اور حضرت عثمان سورج غروب ہونے کے بعد مغرب کی نماز پڑھا کرتے تھے، دونوں حضرات نماز سے پہلے افطاری کرلیا کرتے تھے۔
(۹۸۸۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ؛ أَنَّ عُمَرَ وَعُثْمَانَ کَانَا یُصَلِّیَانِ الْمَغْرِبَ إذَا رَأَیَا اللَّیْلَ ، وَکَانَا یُفْطِرَانِ قَبْلَ أَنْ یُصَلِّیَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کے منہ میں مکھی چلی جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٩٨٨٦) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی کے حلق میں مکھی چلی جائے تو اس کا روزہ نہیں ٹوٹا۔
(۹۸۸۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ ، عَنِ ابْن أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَدْخُلُ حَلْقَہُ الذُّبَابُ ، قَالَ : لاَ یُفْطِرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کے منہ میں مکھی چلی جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٩٨٨٧) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی کے حلق میں مکھی چلی جائے تو اس کا روزہ نہیں ٹوٹا۔
(۹۸۸۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : لاَ یُفْطِرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر روزہ دار کے منہ میں مکھی چلی جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٩٨٨٨) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی کے حلق میں مکھی چلی جائے تو اس کا روزہ نہیں ٹوٹا۔
(۹۸۸۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الرَّبِیعِ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لاَ یُفْطِرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৮৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات کھجور اور پانی سے افطار کرنے کو مستحب قرار دیتے تھے
(٩٨٨٩) حضرت سلمان بن عامر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی افطار کرے تو کھجور پر افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پانی پر افطار کرلے کیونکہ پانی پاک کرنے والا ہے۔
(۹۸۸۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ حَفْصَۃَ بِنْتِ سِیرِینَ ، عَنِ الرَّبَابِ ، عَنْ عَمِّہَا سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا أَفْطَرَ أَحَدُکُمْ فَلْیُفْطِرْ عَلَی تَمْرٍ ، فَإِنْ لَمْ یَجِدْ فَلْیُفْطِرْ عَلَی مَائٍ ، فَإِنَّہُ طَہُورٌ۔ (ترمذی ۶۵۸۔ ابن ماجہ ۱۶۹۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৯০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات کھجور اور پانی سے افطار کرنے کو مستحب قرار دیتے تھے
(٩٨٩٠) حضرت سلمان بن عامر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی افطار کرے تو کھجور پر افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پانی پر افطار کرلے کیونکہ پانی پاک کرنے والا ہے۔
(۹۸۹۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ حَفْصَۃَ بِنْتِ سِیرِینَ ، عَنِ الرَّبَابِ ، وَہِیَ أُمُّ الرَّائِحِ بِنْتُ صُلَیْعٍ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا أَفْطَرَ أَحَدُکُمْ فَلْیُفْطِرْ عَلَی تَمْرٍ، فَإِنْ لَمْ یَجِدْ فَلْیُفْطِرْ عَلَی مَائٍ ، فَإِنَّہُ طَہُورٌ۔ (ترمذی ۶۵۸۔ احمد ۴/۱۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৯১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات کھجور اور پانی سے افطار کرنے کو مستحب قرار دیتے تھے
(٩٨٩١) حضرت ایمن فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابو سعید کے پاس آیا تو انھوں نے کھجور پر افطار کیا۔
(۹۸۹۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ أَیْمَنَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ، قَالَ: دَخَلْت عَلَیْہِ فَأَفْطَرَ عَلَی تَمْرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৯২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات کھجور اور پانی سے افطار کرنے کو مستحب قرار دیتے تھے
(٩٨٩٢) حضرت ام موسیٰ فرماتی ہیں کہ اسلاف اس بات کو پسند کرتے تھے کہ تازہ یاخشک کھجور پر افطارکریں۔
(۹۸۹۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ أُمِّ مُوسَی قَالَتْ : کَانُوا یَسْتَحِبُّونَ أَنْ یُفْطِرُوا عَلَی الْبُسْرِ ، أَوِ التَّمْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৯৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات کھجور اور پانی سے افطار کرنے کو مستحب قرار دیتے تھے
(٩٨٩٣) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جس نے بغیر سفر اور بغیر مرض کے رمضان کا روزہ جان بوجھ کر چھوڑ دیا، وہ اس کی قضا نہیں کرسکتا خواہ ساری زندگی روزہ رکھ لے۔
(۹۸۹۳) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْیَشْکُرِیِّ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : مَنْ أَفْطَرَ یَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مُتَعَمِّدًا مِنْ غَیْرِ سَفَرٍ ، وَلاَ مَرَضٍ ، لَمْ یَقْضِہِ أَبَدًا وَإِنْ صَامَ الدَّہْرَ کُلَّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৯৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات کھجور اور پانی سے افطار کرنے کو مستحب قرار دیتے تھے
(٩٨٩٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جس نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا وہ اس کی جگہ ایک روزے کی قضا کرے اور اپنے رب سے استغفار کرے۔
(۹۸۹۴) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یَقْضِی یَوْمًا مَکَانَہُ ، وَیَسْتَغْفِرُ رَبَّہُ۔
তাহকীক: