মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৩৬ টি
হাদীস নং: ৯৮৫৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ شعبان کے روزے کا بیان
(٩٨٥٩) حضرت ابو سلمہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ سے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے روزوں کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ آپ سب سے زیادہ روزے شعبان کے مہینے میں رکھا کرتے تھے۔ آپ رمضان میں کم روزے نہ رکھتے تھے بلکہ پورے شعبان میں روزے رکھتے تھے۔
(۹۸۵۹) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَبِیدٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُُہَا عَنْ صِیَامِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَتْ : لَمْ أَرَہُ صَائِمًا مِنْ شَہْرٍ قَطُّ أَکْثَرَ مِنْ صِیَامِہِ فِی شَعْبَانَ ، کَانَ یَصُومُ شَعْبَانَ کُلَّہ ، کَانَ یَصُومُ شَعْبَانَ إِلاَّ قَلِیلاً۔ (مسلم ۱۷۶۔ ابن ماجہ ۱۷۱۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عید الفطر اور عید الاضحی کے روزے کی ممانعت
(٩٨٦٠) حضرت ابو عبید مولی ابن ازہر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب کے ساتھ عید کی نماز پڑھی۔ آپ نے نماز سے پہلے خطبہ دیا اور اس میں فرمایا کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دو دنوں میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔ عید الفطر کا دن تو تمہارے افطار کا دن ہے اور عید الاضحی کے دن اپنی قربانیوں کا گوشت کھاؤ۔
(۹۸۶۰) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ مَوْلَی ابْنِ أَزْہَرَ ، قَالَ : شَہِدْتُ الْعِیدَ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، فَبَدَأَ بِالصَّلاَۃِ قَبْلَ الْخُطْبَۃِ ، وَقَالَ : إنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنْ صَوْمِ ہَذَیْنِ الْیَوْمَیْنِ : أَمَّا یَوْمُ الْفِطْرِ فَیَوْمُ فِطْرِکُمْ مِنْ صِیَامِکُمْ ، وَأَمَّا یَوْمُ الأَضْحَی فَکُلُوا فِیہِ مِنْ لَحْمِ نُسُکِکُمْ۔ (بخاری ۵۵۷۳۔ ترمذی ۷۷۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عید الفطر اور عید الاضحی کے روزے کی ممانعت
(٩٨٦١) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عید الفطر اور عید الاضحی کو روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔
(۹۸۶۱) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِیدٍ ، قَالَ : أَخْبَرَتْنِی عَمْرَۃُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ صَوْمِ یَوْمِ الْفِطْرِ وَیَوْمِ الأَضْحَی۔ (مسلم ۱۴۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عید الفطر اور عید الاضحی کے روزے کی ممانعت
(٩٨٦٢) حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عید الفطر اور عید الاضحی کو روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔
(۹۸۶۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَعْلَی ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ قَزَعَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنْ صَوْمِ یَوْمِ الْفِطْرِ وَیَوْمِ الأَضْحَی۔ (بخاری ۱۹۹۵۔ ترمذی ۷۹۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عید الفطر اور عید الاضحی کے روزے کی ممانعت
(٩٨٦٣) حضرت عقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ یوم عرفہ، یوم الاضحی اور ایام تشریق کھانے پینے کے دن ہیں۔
(۹۸۶۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُلَیٍّ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَوْمُ عَرَفَۃَ وَیَوْمُ الأَضْحَی وَأَیَّامُ التَّشْرِیقِ ، أَیَّامُ أَکْلٍ وَشُرْبٍ۔ (ترمذی ۷۷۳۔ ابوداؤد ۲۴۱۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عید الفطر اور عید الاضحی کے روزے کی ممانعت
(٩٨٦٤) حضرت زیاد بن جبیر کہتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابن عمر کے پاس آیا اور اس نے ان سے سوال کیا کہ اگر ایک آدمی نے ایک دن عید الفطر کو یا عیدا لاضحی کو روزہ رکھنے کی منت مانی تو وہ کیا کرے ؟ حضرت ابن عمر نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے نذر پوری کرنے کا حکم دیا ہے اور حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دنوں میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔
(۹۸۶۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی ابْنِ عُمَرَ فَسَأَلَہُ عَنْ رَجُلٍ نَذَرَ أَن یَصُومُ یَوْمًا ، فَوَافَقَ ذَلِکَ فِطْرًا ، أَوْ أَضْحَی ؟ قَالَ : أَمَرَ اللَّہُ تَعَالَی بِوَفَائِ النَّذْرِ ، وَنَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ صِیَامِ ہَذَا الْیَوْمِ۔ (بخاری ۱۹۹۴۔ مسلم ۸۰۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عید الفطر اور عید الاضحی کے روزے کی ممانعت
(٩٨٦٥) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عید الفطر اور عید الاضحی کو روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔
(۹۸۶۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ صَوْمِ الْفِطْرِ وَیَوْمِ الأَضْحَی۔ (بخاری ۶۷۰۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عید الفطر اور عید الاضحی کے روزے کی ممانعت
(٩٨٦٦) حضرت ابو سعید خدری فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عید الفطر اور عید الاضحی کو روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔
(۹۸۶۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، وَیَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ قَالاَ : أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ صِیَامِ یَومِ الْفِطْرِ وَیَوْمِ النَّحْرِ۔ (بخاری ۱۹۹۱۔ مسلم ۱۴۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟
(٩٨٦٧) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا کہ میں نے رمضان کا ایک روزہ چھوڑ دیا ہے، اب میرے لیے کیا حکم ہے ؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ صدقہ کرو، اللہ سے معافی مانگو اور اس کے بدلے ایک دن کا روزہ رکھو۔
(۹۸۶۷) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ ، عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِی وَدَاعَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إنِّی أَفْطَرْت یَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ ، فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَصَدَّقْ ، وَاسْتَغْفِرِ اللَّہَ ، وَصُمْ یَوْمًا مَکَانَہُ۔ (ابوداؤد ۲۳۸۵۔ دارقطنی ۲۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟
(٩٨٦٨) حضرت عاصم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن زید سے سوال کیا کہ اگر کوئی آدمی رمضان کا روزہ چھوڑدے تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس کے بدلے ایک روزہ رکھے اور اس کے ساتھ کوئی اور نیکی کا کام بھی کرے۔
(۹۸۶۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ، قَالَ : قَالَ لِی عَاصِمٌ : سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ زَیْدٍ : مَا بَلَغَک فِیمَنْ أَفْطَرَ یَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ ، مَا عَلَیْہِ ؟ قَالَ : لِیَصُمْ یَوْمًا مَکَانَہُ ، وَیَصْنَعُ مَعَ ذَلِکَ مَعْرُوفًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৬৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟
(٩٨٦٩) حضرت ابراہیم اور حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ اس کے بدلے ایک دن کی قضا کرے۔
(۹۸۶۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ، عَنْ مُغِیرَۃَ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ (ح) وَعَن ابْنِ أَبِی خَالِدٍ، عَنِ الشَّعْبِیِّ، قَالاَ: یَقْضِی یَوْمًا مَکَانَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৭০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟
(٩٨٧٠) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ اس کے بدلے ایک دن کی قضا کرے۔
(۹۸۷۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : عَلَیْہِ یَوْمٌ مَکَانَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৭১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟
(٩٨٧١) حضرت سعید بن جبیر اس شخص کے بارے میں جس نے رمضان کا روزہ جان بوجھ کر چھوڑ دیا فرماتے ہیں کہ وہ اللہ سے معافی مانگے، توبہ کرے اور اس کے بدلے ایک دن کی قضا کرے۔
(۹۸۷۱) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ یَعْلَی بْنِ حَکِیمٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ؛ فِی رَجُلٍ أَفْطَرَ یَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مُتَعَمِّدًا ، قَالَ : یَسْتَغْفِرُ اللَّہَ مِنْ ذَلِکَ وَیَتُوبُ إلَیْہِ ، وَیَقْضِی یَوْمًا مَکَانَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৭২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟
(٩٨٧٢) ایک اور سند سے یونہی منقول ہے۔
(۹۸۷۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ جَرِیرٍ ، عَنْ یَعْلَی ، عَنْ سَعِیدٍ ، مِثْلَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৭৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟
(٩٨٧٣) حضرت عاصم فرماتے ہیں کہ حضرت ابو قلابہ نے حضرت سعید بن مسیب کی طرف آدمی بھیج کر اس سے سوال کیا کہ اگر کسی آدمی نے جان بوجھ کر رمضان کا روزہ چھوڑ دیاتو وہ کیا کرے ؟ حضرت سعید نے فرمایا کہ وہ ہر دن کے بدلے ایک مہینے کی قضا کرے۔
(۹۸۷۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، قَالَ : أَرْسَلَ أَبُو قِلاَبَۃَ إلَی سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ یَسْأَلَہُ عَن رَجُلٍ أَفْطَر یَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مُتَعَمِّدًا ؟ فَقَالَ سَعِیدٌ : یَصُومُ مَکَانَ کُلِّ یَوْمٍ أَفْطَر شَہْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৭৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟
(٩٨٧٤) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے جان بوجھ کر رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو ایک مہینہ روزے رکھے گا۔
(۹۸۷۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ؛ فِی رَجُلٍ یُفْطِرُ یَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مُتَعَمِّدًا ، قَالَ : یَصُومُ شَہْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৭৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی شخص نے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟
(٩٨٧٥) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اس پر تین ہزار دنوں کا روزہ واجب ہے۔
(۹۸۷۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : عَلَیْہِ صَوْمُ ثَلاَثَۃِ آلاَفِ یَوْمٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৭৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ ساری زندگی بھی روزے رکھ لے تو رمضان کے روزے کی قضا نہیں ہوسکتی
(٩٨٧٦) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس آدمی نے بغیر مجبوری کے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا ، ساری زندگی کا روزہ بھی اس کا بدل نہیں بن سکتا۔
(۹۸۷۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ ، عَنِ ابْنِ الْمُطَوِّسِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ أَفْطَرَ یَوْمًا مِنْ غَیْرِ رُخْصَۃٍ ، لَمْ یُجْزِہِ صِیَامُ الدَّہْرِ۔ (ابن ماجہ ۱۶۷۲۔ احمد ۲/۴۴۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৭৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ ساری زندگی بھی روزے رکھ لے تو رمضان کے روزے کی قضا نہیں ہوسکتی
(٩٨٧٧) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ جس آدمی نے بغیر مجبوری کے رمضان کا روزہ چھوڑ دیا ، ساری زندگی کا روزہ بھی اس کا بدل نہیں بن سکتا۔
(۹۸۷۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ مُغِیرَۃَ الْیَشْکُرِیِّ، عَنْ فُلاَنِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ : مَنْ أَفْطَرَ یَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مِنْ غَیْرِ رُخْصَۃٍ ، لَمْ یُجْزِہِ صِیَامُ الدَّہْرِ کُلِّہِ۔ (عبدالرزاق ۷۴۷۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮৭৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ ساری زندگی بھی روزے رکھ لے تو رمضان کے روزے کی قضا نہیں ہوسکتی
(٩٨٧٨) حضرت علی فرماتے ہیں کہ جس آدمی نے جان بوجھ کر رمضان کا روزہ چھوڑ دیا ، ساری زندگی کا روزہ بھی اس کی قضا نہیں بن سکتا۔
(۹۸۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ یَعْلَی ، عَنْ عَرْفَجَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : مَنْ أَفْطَرَ یَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مُتَعَمِّدًا ، لَمْ یَقْضِہِ أَبَدًا طُولَ الدَّہْرِ۔
তাহকীক: