মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৩৬ টি

হাদীস নং: ৯৮৩৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایک دن کے روزہ اور مسکین کو کھانا کھلانے کا ثواب
(٩٨٣٩) حضرت عوف بن مالک اشجعی سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے فرمایا کہ رمضان کے علاوہ کسی دن روزہ اور مسکین کو کھانا کھلانا رمضان میں روزہ رکھنے کے برابر ہے۔
(۹۸۳۹) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ الْحَجَّاجِ ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : صِیَامُ یَوْمٍ مِنْ غَیْرِ رَمَضَانَ وَإِطْعَامُ مِسْکِینٍ ، یَعْدِلُ صِیَامَ یَوْمٍ مِنْ رَمَضَانَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کس طرح روزہ رکھا کرتے تھے ؟
(٩٨٤٠) حضرت انس فرماتے ہیں کہ بعض اوقات نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی مہینے میں اس طرح مسلسل روزہ رکھتے کہ ہم محسوس کرتے کہ آپ روزہ نہیں چھوڑیں گے اور کیھی آپ اس طرح روزہ رکھنا چھوڑتے کہ ہمیں محسوس ہوتا کہ آپ روزہ نہیں رکھیں گے۔
(۹۸۴۰) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَصُومُ مِنَ الشَّہْرِ حَتَّی نَقُولَ : مَا یُفْطِرُ ، وَیُفْطِرُ حَتَّی نَقُولَ : مَا یَصُومُ مِنْہُ شَیْئًا۔ (مسلم ۱۸۰۔ ترمذی ۷۶۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کس طرح روزہ رکھا کرتے تھے ؟
(٩٨٤١) حضرت عثمان بن حکیم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن جبیر سے رجب کے روزوں کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عباس کو فرماتے ہوئے سنا کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس طرح مسلسل روزہ رکھتے تو ہم محسوس کرتے کہ آپ روزہ نہیں چھوڑیں گے اور کبھی آپ اس طرح روزے چھوڑتے کہ ہمیں محسوس ہوتا کہ آپ روزہ نہیں رکھیں گے۔
(۹۸۴۱) حَدَّثَنَا ابن نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَکِیمٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ عَنْ صِیَامِ رَجَبٍ ؟ فَقَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَصُومُ حَتَّی نَقُولَ : لاَ یُفْطِرُ ، وَیُفْطِرُ حَتَّی نَقُولَ : لاَ یَصُومُ۔ (بخاری ۱۹۷۱۔ مسلم ۱۷۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کس طرح روزہ رکھا کرتے تھے ؟
(٩٨٤٢) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میرے علم کے مطابق نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوائے رمضان کے اور کسی مہینے میں سارا مہینہ روزے نہیں رکھے۔
(۹۸۴۲) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی ، عَنْ سَعدِ بْنِ ہِشَامٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : لاَ أَعْلَمُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَامَ شَہْرًا قَطُّ کَامِلاً ، إِلاَّ رَمَضَانَ۔ (ابوداؤد ۱۳۳۹۔ مسلم ۱۳۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کس طرح روزہ رکھا کرتے تھے ؟
(٩٨٤٣) حضرت عبداللہ بن شقیق فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ سے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے روزوں کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ میرے علم کے مطابق نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوائے رمضان کے اور کسی مہینے میں سارا مہینہ روزے نہیں رکھے۔
(۹۸۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ کَہْمَسٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَقِیقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُُہَا عَنْ صِیَامِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَتْ : مَا عَلِمْتُہُ صَامَ شَہْرًا حَتَّی یُفْطِرَ فِیہِ إِلاَّ رَمَضَانَ ، وَلاَ أَفْطَرَہُ حَتَّی یَصُومَ مِنْہُ۔ (مسلم ۸۰۹۔ احمد ۶/۱۵۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار کے لیے کلی میں مبالغہ کرنا مکروہ ہے
(٩٨٤٤) حضرت لقیط بن صبرہ سے روایت ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ کلی میں مبالغہ کرو البتہ اگر روزہ ہو تو پھر ایسا نہ کرو۔
(۹۸۴۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سُلَیْمٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ کَثِیرٍ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِیطِ بْنِ صَبِرَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : بَالِغْ فِی الاِسْتِنْشَاق ، إِلاَّ أَنْ تَکُونَ صَائِمًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار کے لیے کلی میں مبالغہ کرنا مکروہ ہے
(٩٨٤٥) حضرت فضیل فرماتے ہیں کہ حضرت ضحاک اور ان کے ساتھی ماہ رمضان میں خراسان میں تھے، وہ بہت زیادہ کلی نہیں کیا کرتے تھے۔
(۹۸۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ أَبِیہِ، قَالَ: کَانَ الضَّحَّاکُ وَأَصْحَابُہُ بِخُرَاسَانَ فِی رَمَضَانَ، فَکَانُوا لاَ یَتَمَضْمَضُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار کے لیے کلی میں مبالغہ کرنا مکروہ ہے
(٩٨٤٦) حضرت ابن سیرین اس بات کو مکروہ قرار دیتے تھے کہ روزہ دار اس طرح کلی کرے کہ پانی اس کے حلق میں چلا جائے۔
(۹۸۴۶) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ أَبِی ہِلاَلٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَسْتَنْشِقَ الصَّائِمُ حَتَّی لاَ یَدْخُلَ حَلْقَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار کے لیے کلی میں مبالغہ کرنا مکروہ ہے
(٩٨٤٧) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ اگر تمہارا روزہ ہو تو کلی کرنے میں مبالغہ نہ کرو۔
(۹۸۴۷) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ رُزَیْقٍ ، عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : إذَا اسْتَنْشَقْت وَأَنْتَ صَائِمٌ فَلاَ تُبَالِغْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ ان کے روزے کا کسی کو علم نہ ہو
(٩٨٤٨) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اگر تم میں سے کسی کا روزہ ہو تو وہ تیل لگائے تاکہ کسی کو اس کا روزہ ہونے کا علم نہ ہو۔ جب تھوک پھینکے تو چھپا کر پھینکے۔ یہ بات فرماتے ہوئے راوی یزید بن ہارون نے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کیا جیسے منہ کو ڈھانپ رہے ہوں۔
(۹۸۴۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : إذَا کَانَ أَحَدُکُمْ صَائِمًا ، فَلْیَدَّہِنْ حَتَّی لاَ یُرَی عَلَیْہِ أَثَرُ صَوْمِہِ ، وَإِذَا بَزَقَ فَلْیَسْتُرْ بُزَاقَہُ ، وَأَشَارَ یَزِیدُ بِیَدِہِ کَأَنَّہُ یُغَطِّی بِہَا فَاہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৪৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ ان کے روزے کا کسی کو علم نہ ہو
(٩٨٤٩) حضرت عیسیٰ بن مریم فرماتے تھے کہ جب تم میں سے کسی کا روزہ ہو تو اپنے ہونٹوں پر تیل لگائے۔
(۹۸۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ ہِلاَلِ بْنِ یَِسَافٍ ، قَالَ : قَالَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ : إذَا کَانَ یَوْمُ صَوْمِ أَحَدِکُمْ فَلْیَدَّہِنْ شَفَتَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৫০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ ان کے روزے کا کسی کو علم نہ ہو
(٩٨٥٠) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی کا روزہ ہو تو تیل لگائے۔
(۹۸۵۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ یَحْیَی ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : إذَا أَصْبَحْتُمْ صِیَامًا فَأَصْبِحُوا مُدَّہَنِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৫১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رجب کے روزے کا بیان
(٩٨٥١) حضرت خرشہ بن حر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر کو دیکھا کہ آپ رجب میں اس وقت تک لوگوں کے ہاتھوں پر مارتے تھے جب تک وہ کھانا کھانے کے لیے اپنے ہاتھ برتنوں میں نہ رکھ دیتے۔ آپ فرماتے کھانا کھاؤ، یہ وہ مہینہ ہے جس کی تعظیم زمانہ جاہلیت کے لوگ کیا کرتے تھے۔
(۹۸۵۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ وَبَرَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ خَرَشَۃَ بْنِ الْحُرِّ ، قَالَ : رَأَیْتُ عُمَرَ یَضْرِبُ أَکُفَّ النَّاسِ فِی رَجَبٍ ، حَتَّی یَضَعُوہَا فِی الْجِفَانِ وَیَقُولُ : کُلُوا فَإِنَّمَا ہُوَ شَہْرٌ کَانَ یُعَظِّمُہُ أَہْلُ الْجَاہِلِیَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৫২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رجب کے روزے کا بیان
(٩٨٥٢) حضرت زید بن اسلم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے رجب کے روزے کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ تم شعبان میں روزہ کیوں نہیں رکھتے ؟
(۹۸۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ صَوْمِ رَجَبٍ ؟ قَالَ : أَیْنَ أَنْتُمْ مِنْ شَعْبَانَ ؟ (عبدالرزاق ۷۸۵۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৫৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رجب کے روزے کا بیان
(٩٨٥٣) حضرت انس فرماتے ہیں کہ پیر کے دن، جمعرات کے دن یا رجب میں روزہ رکھنے کا معمول نہ بناؤ۔
(۹۸۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ یَزِیدَ مَوْلَی الصَّہْبَائِ ، عَنْ رَجُلٍ قَدْ سَمَّاہُ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : لاَ تَکُنْ اثْنَیْنِیًّا ، وَلاَ خَمِیسِیًّا ، وَلاَ رَجَبِیًّا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৫৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رجب کے روزے کا بیان
(٩٨٥٤) حضرت ابن عمر جب لوگوں کو رجب کے روزے کا اہتمام کرتے دیکھتے تو اسے مکروہ قرار فرماتے۔
(۹۸۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ إذَا رَأَی النَّاسَ ، وَمَا یُعِدّونَ لِرَجَبٍ ، کَرِہَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৫৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ شعبان کے روزے کا بیان
(٩٨٥٥) حضرت ابو سلمہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے روزے کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ بعض اوقات نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی مہینے میں اس طرح مسلسل روزہ رکھتے تو ہم محسوس کرتے کہ آپ روزہ نہیں چھوڑیں گے اور کبھی آپ اس طرح روزہ رکھنے چھوڑتے کہ ہمیں محسوس ہوتا کہ آپ روزہ نہیں رکھیں گے۔ آپ سب سے زیادہ روزے شعبان کے مہینے میں رکھا کرتے تھے۔ آپ شعبان میں کم روزے نہ رکھتے تھے بلکہ پورے شعبان میں روزے رکھتے تھے۔
(۹۸۵۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ عَائِشَۃَ عَنْ صِیَامِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَتْ : کَانَ یَصُومُ حَتَّی نَقُولَ : لاَ یُفْطِرُ ، وَیُفْطِرُ حَتَّی نَقُولَ : لاَ یَصُومُ ، وَلَمْ أَرَہُ فِی شَہْرٍ أَکْثَرَ صِیَامًا مِنْہُ فِی شَعْبَانَ ، کَانَ یَصُومُ شَعْبَانَ إِلاَّ قَلِیلاً ، بَلْ کَانَ یَصُومُ شَعْبَانَ کُلَّہُ۔ (بخاری ۱۹۱۹۔ ابوداؤد ۲۴۲۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৫৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ شعبان کے روزے کا بیان
(٩٨٥٦) حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے افضل روزے کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ شعبان کا روزہ رمضان کی تعظیم کے لیے ہے۔
(۹۸۵۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا صَدَقَۃُ بْنُ مُوسَی ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ أَفْضَلِ الصِّیَامِ ؟ فَقَالَ : صِیَامُ شَعْبَانَ تَعْظِیمًا لِرَمَضَانَ۔ (ترمذی ۶۶۳۔ ابویعلی ۳۴۳۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৫৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ شعبان کے روزے کا بیان
(٩٨٥٧) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سب سے زیادہ روزے شعبان کے مہینے میں رکھا کرتے تھے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اس مہینے میں ان لوگوں کا وقت لکھا جاتا ہے جن کا اس سال انتقال ہونا ہے۔
(۹۸۵۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا الْمَسْعُودِیُّ ، عَنِ الْمُہَاجِرِ أَبِی الْحَسَنِ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : لَمْ یَکُنْ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی شَہْرٍ أَکْثَرَ صِیَامًا مِنْہُ فِی شَعْبَانَ ، وَذَلِکَ أَنَّہُ تُنْسَخُ فِیہِ آجَالُ مَنْ یَمُوتُ فِی السَّنَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৫৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ شعبان کے روزے کا بیان
(٩٨٥٨) حضرت اسامہ بن زید کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! میں نے آپ کو شعبان میں اتنے روزے رکھتے دیکھا کہ رمضان کے علاوہ آپ کسی مہینے میں اتنے روزے نہیں رکھتے، اس کی کیا وجہ ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ یہ وہ مہینہ ہے جس سے لوگ غافل ہیں۔ یہ رجب اور رمضان کا درمیانی مہینہ ہے۔ اس میں لوگوں کے اعمال اللہ کے دربار میں بلند کئے جاتے ہیں۔ مجھے یہ بات پسند ہے کہ جب میرے اعمال بارگاہِ الٰہی میں پیش کئے جائیں تو میرا روزہ ہو۔
(۹۸۵۸) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، قَالَ : حَدَّثَتَا ثَابِتُ بْنُ قَیْسٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَبُو سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیُّ ، قَالَ : حَدَّثَنِی أَبُو ہُرَیْرَۃَ ، عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، رَأَیْتُک تَصُومُ فِی شَعْبَانَ صَوْمًا لاَ تَصُومُہ فِی شَیْئٍ مِنَ الشُّہُورِ ، إِلاَّ فِی شَہْرِ رَمَضَانَ ؟ قَالَ : ذَلِکَ شَہْرٌ یَغْفُلُ النَّاسُ عَنْہُ ، بَیْنَ رَجَبٍ وَشَہْرِ رَمَضَانَ ، تُرْفَعُ فِیہِ أَعْمَالُ النَّاسِ ، فَأُحِبُّ أَنْ لاَ یُرْفَعَ لِی عَمَلٌ إِلاَّ وَأَنَا صَائِمٌ۔ (احمد ۵/۲۰۱)
tahqiq

তাহকীক: