মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৩৬ টি

হাদীস নং: ৯৮১৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رمضان کی قضا تاخیر سے کرنے کا بیان
(٩٨١٩) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حیات مبارکہ میں رمضان کے روزوں کی قضاء میں شعبان میں کیا کرتی تھی۔
(۹۸۱۹) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ الْبَہِیِّ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : مَا کُنْت أَقْضِی مَا یَبْقَی عَلَیَّ مِنْ رَمَضَانَ فِی حَیَاۃِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلاَّ فِی شَعْبَانَ۔ (ترمذی ۷۸۳۔ احمد ۶/۱۷۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢٠) حضرت عبادہ بن صامت سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب چاند کو دیکھتے تو یہ دعا پڑھتے (ترجمہ) اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے۔ گناہ سے بچنے کی قوت اور نیکی کرنے کی طاقت صرف اللہ کی طرف سے ہے۔ اے اللہ ! میں تجھ سے اس مہینے کی خیر کا سوال کرتا ہوں، میں تجھ سے تقدیر کے شر اور قیامت کے دن کی مصیبت سے پناہ مانگتا ہوں۔
(۹۸۲۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عُمَرَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی مَنْ لاَ أَتَّہِمُ ، عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا رَأَی الْہِلاَلَ ، قَالَ : اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ ، الْحَمْدُ لِلَّہِ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ ، اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک خَیْرَ ہَذَا الشَّہْرِ ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ الْقَدَرِ ، وَمِنْ شَرِّ یَوْمِ الْحَشْرِ۔ (دارمی ۱۶۸۷۔ ابن حبان ۸۸۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢١) حضرت عبدالرحمن بن حرملہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت سعیدبن مسیب کے ساتھ مسجد سے باہر آیا تو ہم نے کہا کہ اے ابو محمد ! وہ دیکھیں چاند ! جب انھوں نے چاند دیکھا تو کہا (ترجمہ) میں اس رب پر ایمان لایا جس نے تجھے پیدا کیا، تجھے برابر کیا اور تیری جسامت کو متوازی بنایا۔ پھر میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چاند دیکھ کر یہی کلمات کہا کرتے تھے۔
(۹۸۲۱) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَۃَ ، قَالَ : انْصَرَفْتُ مَعَ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ مِنَ الْمَسْجِدِ فَقُلْنَا : ہَذَا الْہِلاَلُ ، یَا أَبَا مُحَمَّدٍ ، فَلَمَّا أَبْصَرَہُ ، قَالَ : آمَنْتُ بِالَّذِی خَلَقَک فَسَوَّاک فَعَدَلَک ، ثُمَّ الْتَفَتَ إلَیَّ ، فَقَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا رَأَی الْہِلاَلَ قَالَ ہَکَذَا۔ (عبدالرزاق ۷۳۵۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢٢) حضرت علی فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی چاند دیکھے تو اپنا سر نہ اٹھائے، تمہارے لے اتنا کہنا ہی کافی ہے کہ میرا اور تیرا رب اللہ ہے۔
(۹۸۲۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : إذَا رَأَی أَحَدُکُمُ الْہِلاَلَ فَلاَ یَرْفَعْ بِہِ رَأْسَہ ، إنَّمَا یَکْفِی مِنْ أَحَدِکُمْ أَنْ یَقُولَ : رَبِّی وَرَبُّک اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢٣) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جب تم چاند دیکھو تو کہو کہ میرا اور تیرا رب اللہ ہے۔
(۹۸۲۳) حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ عِیَاضٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا رَأَیْت الْہِلاَلَ فَقُلْ : رَبِّی وَرَبُّک اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢٤) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت علی جب چاند دیکھتے تو یہ کلمات کہا کرتے تھے (ترجمہ) اے اللہ ! ہمیں مدد، خیر، برکت، فتح اور نور عطا فرما۔ ہم اس چاند کے شر سے اور اس کے بعد آنے والی چیز کے شر سے تیری پناہ مانگتے ہیں۔
(۹۸۲۴) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، أَنَّ عَلِیًّا کَانَ یَقُولُ إذَا رَأَی الْہِلاَلَ : اللَّہُمَّ ارْزُقْنَا نَصْرَہُ وَخَیْرَہُ وَبَرَکَتَہُ وَفَتْحَہُ وَنُورَہُ ، نَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّہِ وَشَرِّ مَا بَعْدَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢٥) حضرت ابو مسعود بدری فرماتے ہیں کہ میں اس محل سے منہ کے بل گر جاؤں یہ مجھے اس بات سے زیادہ پسند ہے کہ میں ان لوگوں کی طرح کا عقیدہ رکھوں جو یہ کہتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی چاند کو دیکھے تو یہ خیال کرے کہ وہ اپنے رب کو دیکھ رہا ہے۔
(۹۸۲۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ النَّخَعِ ، عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الْبَدْرِیِّ ، قَالَ : لأَنْ أَخِرَّ مِنْ ہَذَا الْقَصْرِ أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ أَنْ أَفْعَلَ کَمَا یَفْعَلُونَ ، إذَا رَأَی أَحَدُکُمُ الْہِلاَلَ کَأَنَّمَا یَرَی رَبَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢٦) حضرت حسین بن علی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ہشام بن حسان سے سوال کیا کہ حضرت حسن چاند دیکھ کر کون سی دعا پڑھا کرتے تھے۔ انھوں نے فرمایا کہ وہ یہ کہتے تھے (ترجمہ) اے اللہ ! اس مہینے کو برکت، نور، اجر اور معافی کا ذریعہ بنا دے۔ اے اللہ ! تو اپنے بندوں کے درمیان خیر کو تقسیم کرتا ہے۔ تو خیر کو ہمارے درمیان اس طرح تقسیم کردے جیسے تو اپنے نیک بندوں کے درمیان تقسیم کرتا ہے۔
(۹۸۲۶) حَدَّثَنَا حُسَین بْنُ عَلِیٍّ ، قَالَ : سَأَلْتُ ہِشَامَ بْنَ حَسَّانَ : أَیُّ شَیْئٍ کَانَ الْحَسَنُ یَقُولُ إذَا رَأَی الْہِلاَلَ ؟ قَالَ : کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ اجْعَلْہُ شَہْرَ بَرَکَۃٍ وَنُورٍ وَأَجْرٍ وَمُعَافَاۃٍ ، اللَّہُمَّ إنَّک قَاسِمٌ بَیْنَ عِبَادِکَ فِیہِ خَیْرًا ، فَاقْسِمْ لَنَا فِیہِ مِنْ خَیْرِ مَا تُقْسِمُ فِیہِ بَیْنَ عِبَادِکَ الصَّالِحِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢٧) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت عطاء نے ایک آدمی کو دیکھا کہ جب ایک ویرانے میں اسے چاند نظر آیا تو اس نے یہ کلمات کہے (ترجمہ) اے اللہ ! اس چاند کو ہم پر امن وایمان، سلامتی وسلام، ہدایت و مغفرت اور ایسی توفیق کے ساتھ طلوع فرما جس سے تو راضی ہو، ان کاموں سے حفاظت عطا فرما جو تیری ناراضگی کا سبب ہوں۔ میرا اور تیرا رب اللہ ہے۔ حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ وہ مسلسل یہ کلمات کہتا رہا یہاں تک کہ میں نے انھیں زبانی یاد کرلیا۔ میں نے کسی کو یہ کلمات کہتے نہیں دیکھا۔
(۹۸۲۷) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ جُرَیْجٍ فَذَکَرَ ، عَنْ عَطَائٍ : أَنَّ رَجُلاً أَہَلَّ ہِلاَلاً بِفَلاَۃٍ مِنَ الأَرْضِ ، قَالَ : فَسَمِعَ قَائِلاً یَقُولُ : اللَّہُمَّ أَہِلَّہُ عَلَیْنَا بِالأَمْنِ وَالإِیمَانِ ، وَالسَّلاَمَۃِ وَالإِسْلاَمِ ، وَالْہُدَی وَالْمَغْفِرَۃِ ، وَالتَّوْفِیقِ لِمَا تَرْضَی ، وَالْحِفْظِ مِمَّا تَسْخَطُ ، رَبِّی وَرَبُّک اللَّہُ ، قَالَ : فَلَمْ یَزَلْ یُلْقیہنَّ حَتَّی حَفِظْتُہُنَّ ، وَمَا أرََی أَحَدًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢٨) حضرت ابراہیم کو یہ بات بہت پسند آتی جب وہ کسی آدمی کو چاند دیکھ کر یہ کلمات کہتے دیکھتے : میرا اور تیرا رب اللہ ہے۔
(۹۸۲۸) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانَ یُعْجِبُہُمْ إذَا رَأَی الرَّجُلُ الْہِلاَلَ أَنْ یَقُولَ : رَبِّی وَرَبُّک اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮২৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٢٩) حضرت مجاہد چانددیکھ کر آواز بلند کرنے اور اشارہ کرنے کو مکروہ قرار دیتے تھے۔
(۹۸۲۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : کَانَ یَکْرَہُ الإِشَارَۃَ عِنْدَ رُؤْیَۃِ الْہِلاَلِ وَرَفْعَ الصَّوْتِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৩০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٣٠) حضرت قتادہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب چاند دیکھا تو تین مرتبہ یہ کلمات فرمائے (ترجمہ) یہ خیر اور ہدایت کا چاند ہے، یہ خیر اور ہدایت کا چاند ہے، میں اس رب پر ایمان لایا جس نے تجھے پیدا کیا۔ پھر فرمایا تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو اس مہینے کو لے آیا۔
(۹۸۳۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْر ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إذَا رَأَی ہِلاَلاً ، قَالَ : ہِلاَلُ خَیْرٍ وَرُشْدٍ ، ہِلاَلُ خَیْرٍ وَرُشْدٍ ، آمَنْتُ بِالَّذِی خَلَقَک ، ثَلاَثًا ، الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی ذَہَبَ بِشَہْرِ کَذَا وَکَذَا۔ (ابوداؤد ۵۰۵۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৩১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب چاند نظر آئے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(٩٨٣١) حضرت ابن عباس اس بات کو مکروہ قرار دیتے تھے کہ چاند کی طرف رخ کرکے کھڑا ہوا جائے، وہ چاند کی طرف پہلو کر کے کھڑے ہوتے اور فرماتے (ترجمہ) تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو اس مہینے کو لے گیا اور اس مہینے کو لے آیا۔
(۹۸۳۱) حَدَّثَنَا یَعْلَی ، قَالَ : حدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ دِینَارٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَنْتَصِبَ لِلْہِلاَلِ ، وَلَکِنْ یَعْتَرِضُ وَیَقُولُ : اللَّہُ أَکْبَرُ ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی ذَہَبَ بِہِلاَلِ کَذَا وَکَذَا ، وَجَائَ بِہِلاَلِ کَذَا وَکَذَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৩২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نیروز کے روزے کا بیان
(٩٨٣٢) حضرت حسن سے نیروز کے روزے کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے اسے مکروہ قرار دیا اور فرمایا کہ کیا تم اس کی تعظیم کرتے ہو ؟

(نیروز اہل فارس کے نزدیک سال کے پہلے دن کی عید ہوا کرتی تھی۔ نیز میلادی سال کے مطابق وہ اکیس مارچ کو خوشی کا دن مناتے تھے۔ )
(۹۸۳۲) حَدَّثَنَا عَبَّادٌ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ صَوْمِ النَّیْرُوزِ ؟ فَکَرِہَہُ ، وَقَالَ : تُعَظِّمُونَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৩৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نیروز کے روزے کا بیان
(٩٨٣٣) حضرت حسن سے نیروز کے روزے کے بارے میں سوال کیا گا تو آپ نے فرمایا کہ تمہیں نیروز کے دن سے کیا واسطہ ؟ تم اس کا خیال نہ کرو یہ تو عجمیوں کے لیے ہے۔
(۹۸۳۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ ، قَالَ : سُئِلَ الْحَسَنُ عَنْ صَوْمِ یَوْمِ النَّیْرُوزِ ؟ فَقَالَ : مَا لَکُمْ وَلِلنَّیْرُوزِ ؟ لاَ تَلْتَفِتُوا إلَیْہِ ، فَإِنَّمَا ہُوَ لِلْعَجَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৩৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ سردیوں کے روزے کا بیان
(٩٨٣٤) حضرت عامر بن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ سردیوں کا روزہ ٹھنڈی غنیمت ہے۔
(۹۸۳۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ نُمَیْرِ بن عَرِیبٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ مَسْعُود ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الصَّوْمُ فِی الشِّتَائِ الْغَنِیمَۃُ الْبَارِدَۃُ۔ (احمد ۴/۳۳۵۔ ترمذی ۷۹۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৩৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ سردیوں کے روزے کا بیان
(٩٨٣٥) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ سردی عابد کے لیے غنیمت ہے۔
(۹۸۳۵) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : الشِّتَائُ غَنِیمَۃُ العَابِدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৩৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ سردیوں کے روزے کا بیان
(٩٨٣٦) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ جب سردی کا موسم آتا تو حضرت عبید بن عمیر فرمایا کرتے تھے کہ اے قرآن والو ! نماز کے لیے تمہاری رات لمبی ہوگئی ہے اور روزے کے لیے دن چھوٹا ہوگیا ہے۔ اسے غنیمت جانو۔
(۹۸۳۶) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : کَانَ یَقُولُ إذَا جَائَ الشِّتَائُ : یَا أَہْلَ الْقُرْآنِ طَالَ اللَّیْلُ لِصَلاَتِکُمْ ، وَقَصُرَ النَّہَارُ لِصِیَامِکُمْ فَاغْتَنِمُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৩৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار افطاری کے وقت کیا کہے ؟
(٩٨٣٧) حضرت ابو زہرہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب روزہ افطار کرتے تو یہ فرماتے (ترجمہ) اے اللہ ! میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے ہی رزق پر افطار کیا۔ حضرت ربیع بن خثیم افطاری کے وقت کہا کرتے تھے (ترجمہ) تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے توفیق دی تو میں نے روزہ رکھا اور اس نے مجھے رزق دیا اور میں نے افطار کیا۔
(۹۸۳۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ أَبِی زُہْرَۃَ ، قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا صَامَ، ثُمَّ أَفْطَرَ ، قَالَ : اللَّہُمَّ لَکَ صُمْت وَعَلَی رِزْقِکَ أَفْطَرْت ، قَالَ : وَکَانَ الرَّبِیعُ بْنُ خُثَیْمٍ یَقُولُ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی أَعَانَنِی فَصُمْت ، وَرَزَقَنِی فَأَفْطَرْت۔ (ابوداؤد ۲۳۴۹۔ نسائی ۱۰۱۳۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮৩৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار افطاری کے وقت کیا کہے ؟
(٩٨٣٨) حضرت انس فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی گھر والوں کے ساتھ روزہ افطار کرتے تو یہ کلمات فرماتے (ترجمہ) تمہارے پاس روزہ دار روزہ افطار کریں، تمہارا کھانا نیک لوگ کھائیں اور تم پر فرشتے نازل ہوں۔
(۹۸۳۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا أَفْطَرَ عِنْدَ أَہْلِ بَیْتٍ ، قَالَ : أَفْطَرَ عِنْدَکُمُ الصَّائِمُونَ وَأَکَلَ طَعَامَکُمُ الأَبْرَارُ ، وَنَزَلَتْ عَلَیْکُمُ الْمَلاَئِکَۃُ۔ (احمد ۳/۱۱۸۔ دارمی ۱۷۷۲)
tahqiq

তাহকীক: