মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دیت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩৯৪ টি

হাদীস নং: ২৮৬৪০
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس حاکم کا بیان جو ایک قوم کو کسی چیز کا حکم دے
(٢٨٦٤١) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ قبیلہ جھینہ میں ایک نگران نے مجھے بیان کیا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سردیوں میں ایک قیدی لایا گیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبیلہ جھینہ کے چند لوگوں سے فرمایا : تم اسے لے جاؤ اور اسے گرم لباس پہناؤ۔ راوی فرماتے ہیں کہ دف کا لفظ ان کی زبان میں قتل کے معنی میں استعمال ہوتا تھا۔ پس وہ اس شخص کو لے گئے اور انھوں نے اسے قتل کردیا سو بعد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے اس کے بارے میں پوچھا ؟ انھوں نے کہا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اسے قتل کرنے کا حکم نہیں دیا تھا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے تمہیں کیسے کہا تھا ؟ تم اسے لے جاؤ اور اسے قتل کردو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تحقیق تب میں تمہارے ساتھ شریک ہوگیا۔ تم اس کی دیت ادا کرو اور میں تمہارا شریک ہوں۔ راوی کہتے ہیں : پس میں نے یہ حدیث حضرت عامر کو بیان کی آپ نے فرمایا : اس سچ کہا : اور آپ نے حدیث کو پہچان لیا۔
(۲۸۶۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الْمُجَالِدِ ، قَالَ : حدَّثَنَی عَرِیفٌ لِجُہَیْنَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أُوتِیَ بِأَسِیرٍ فِی الشِّتَائِ ، فَقَالَ لأُِنَاسٍ مِنْ جُہَیْنَۃَ : اذْہَبُوا بِہِ فَأَدْفُوہُ ، قَالَ : وَکَانَ الدَّفْئُ بِلِسَانِہِمْ عِنْدَہُمُ الْقَتْلَ ، فَذَہَبُوا بِہِ فَقَتَلُوہُ ، فَسَأَلَہُمُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعْدُ ؟ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَلَمْ تَأْمُرْنَا أَنْ نَقْتُلَہُ ، قَالَ: وَکَیْفَ قُلْتُ لَکُمْ؟ قَالَ : قُلْتَ لَنَا: اذْہَبُوا بِہِ فَأَدْفُوہُ، قَالَ: فَقَالَ: قَدْ شَرِکْتُکُمْ إِذًا، اعْقِلُوہُ وَأَنَا شَرِیکُکُمْ۔

قَالَ : فَحَدَّثْتُ ہَذَا الْحَدِیثَ عَامِرًا ، قَالَ : صَدَقَ ، وَعَرَفَ الْحَدِیثَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪১
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک عورت نے نذر مانی وہ اپنی ناک میں نکیل باندھ کر حج کرے گی پس اس کی ناک پھٹ جاتی ہے
(٢٨٦٤٠) حضرت جعفر کے والد فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے نذر مانی کہ وہ جانور کی لگام اپنی ناک میں باندھ کر آگے چلے گی پس اس کا اونٹ گرگیا اور اس کی لگام ٹوٹی اور اس کی ناک پھٹ گئی پھر وہ عورت حضرت علی کے پاس اس کی دیت طلب کرنے کے لیے آئی تو آپ نے اس کو باطل قرار دیا اور فرمایا : بیشک تو نے تو اللہ کے لیے نذر مانی تھی۔
(۲۸۶۴۲) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : نَذَرَتِ امْرَأَۃٌ أَنْ تُقَادَ مَزْمُومَۃً بِزِمَامٍ فِی أَنْفِہَا ، فَوَقَعَ بَعِیرُہَا ، فَانْقَطَعَ زِمَامُہَا ، فَخُرِمَ أَنْفُہَا ، فَأَتَتْ عَلِیًّا تَطْلُبُ عَقْلَہَا ، فَأَبْطَلَہُ وَقَالَ : إِنَّمَا نَذَرْتِیہِ لِلَّہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪২
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بارے میں جس نے ایک آدمی کو غلطی سے قتل کیا اور دوسرے کو قصداً قتل کردیا
(٢٨٦٤٣) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ نے ارشاد فرمایا : اگر ایک آدمی نے کسی آدمی کو غلطی سے قتل کیا پھر اس نے کسی دوسرے آدمی کو قصداً قتل کردیا تو وہ اس غلطی کی دیت ادا کرے گا اس وجہ سے کہ قتل عمد سے ہی اس کی دیت ثابت ہوچکی تھی ایک شخص نے ان سے پوچھا : اور کسی نے قصداً قتل کیا پھر اس نے غلطی سے قتل کردیا تو ؟ آپ نے فرمایا : وہ دیت ادا نہیں کرے گا اس وجہ سے کہ تحقیق اس کے خون کا فدیہ نہیں دیا گیا۔
(۲۸۶۴۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قَالَ عَطَائٌ : إِنْ قَتَلَ رَجُلٌ رَجُلاً خَطَأً ثُمَّ آخَرَ عَمْدًا ، قَالَ: فَلْیُؤَدِّ الْخَطَأَ مِنْ أَجْلِ أَنَّہُ قَدْ ثَبَتَ عَقْلُہُ قَبْلَ الْعَمْدِ ، قَالَ لَہُ إِنْسَانٌ : وَقَتَلَ عَمْدًا ، ثُمَّ قَتَلَ خَطَأً ؟ قَالَ : فَلاَ یُؤَدِّ ، مِنْ أَجْلِ إِنَّہُ قَدْ غُلِقَ دَمہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪৩
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک آدمی نے کسی کو قصداً قتل کردیا پھر وہ بھاگ گیا پس اس پر قدرت حاصل نہ ہوسکی
(٢٨٦٤٤) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطائ سے پوچھا : ایک آدمی نے کسی کو قصداً قتل کردیا پھر وہ بھاگ گیا اور اس پر قابو حاصل نہ ہوا یہاں تک کہ وہ مرگیا درآنحالیکہ اس نے مال چھوڑا۔ آپ نے فرمایا : مقتول کی دیت اس کے مال میں لازم ہوگی۔ آپ سے پوچھا گیا ؟ اس قاتل کو قید کردیا جائے گا یہاں تک کہ وہ مرجائے ؟ آپ نے فرمایا : تحقیق ان لوگوں نے ہی اسے قتل کردیا ! انھوں نے اس کو قید کردیا یہاں تک کہ جیل میں اس کی موت واقع ہوگئی۔
(۲۸۶۴۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ بْنُ بَکْرِ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَطَائٍ : رَجُلٌ قَتَلَ رَجُلاً عَمْدًا ، فَفَرَّ فَلَمْ یُقْدَرْ عَلَیْہِ حَتَّی مَاتَ ، وَتَرَکَ مَالاً ، فَدِیَتُہُ فِی مَالِہِ دِیَۃُ الْمَقْتُولِ ، قِیلَ لَہُ : سُجِنَ الْقَاتِلُ حَتَّی مَاتَ ؟ قَالَ : قَدْ قَتَلُوہُ ، حَبَسُوہُ حَتَّی مَاتَ فِی السِّجْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪৪
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو ٹکڑوں کی حالت میں مرا ہوا پایا گیا
(٢٨٦٤٥) حضرت صاعد بن مسلم فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی سے ایسے مقتول کے بارے میں سوال کیا گیا جو تین محلوں میں پڑا ہوا پایا گیا بایں طور پر کہ اس کا سر ایک محلہ میں ملا، اور اس کی ٹانگیں کسی اور محلہ میں اور اس کا درمیانی حصہ کسی اور محلہ میں تو اس کا کیا حکم ہوگا ؟ حضرت شعبی نے ارشاد فرمایا : اس کے درمیانی حصہ پر نماز جنازہ پڑھا جائے گا اور جس جگہ سے درمیانی حصہ ملا تھا ان لوگوں پر دیت اور قسامت ہوگی کہ ہم نے اسے قتل نہیں کیا اور نہ ہمیں قاتل معلوم ہے۔
(۲۸۶۴۵) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَن صَاعِدِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : سُئِلَ عَن قَتِیلٍ وُجِدَ فِی ثَلاَثَۃِ أَحْیَائٍ ؛ رَأْسُہُ فِی حَیٍّ ، وَرِجْلاَہُ فِی حَیٍّ ، وَوَسَطُہُ فِی حَیٍّ ، قَالَ الشَّعْبِیُّ : یُصَلَّی عَلَی الْوَسَطِ ، وَعَلَی أَہْلِ الْوَسَطِ الدِّیَۃُ ، وَقَسَامَۃٌ : مَا قَتَلْنَا ، وَلاَ عَلِمْنَا قَاتِلاً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪৫
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو یوں کہے : دراہم اور دنانیر کی دیت سخت قسم کی نہیں ہے
(٢٨٦٤٦) حضرت معمر کسی آدمی سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت عکرمہ نے ارشاد فرمایا : دراہم اور دنا نیر کی ذریعہ دیت سخت نہیں ہوتی بیشک سخت قسم کی دیت تو اونٹ میں ہوتی ہے۔
(۲۸۶۴۶) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ قَالَ : لَیْسَ فِی دِیَۃِ الدَّنَانِیرِ وَالدَّرَاہِمِ مُغَلَّظَۃٌ ، إِنَّمَا الْمُغَلَّظَۃُ فِی الإِبِلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪৬
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے دیت پر مصالحت کرلی پھر اس نے قاتل کو قتل کردیا
(٢٨٦٤٧) حضرت ہارون فرماتے ہیں کہ حضرت عکرمہ سے ایسے آدمی کے بارے میں مروی ہے کہ جس نے اپنی دیت لینے کے بعد قاتل کو قتل کردیا ہو۔ آپ نے فرمایا : اس کو قتل کردیا جائے گا کیا تم نے سنا نہیں ؟ اللہ رب العزت فرماتے ہیں اس کے لیے درد ناک عذاب ہے ؟
(۲۸۶۴۷) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ الْفَضْلِ ، عَن ہَارُونَ ، عَن عِکْرِمَۃَ ؛ فِی رَجُلٍ قَتَلَ بَعْدَ أَخْذِہِ الدِّیَۃَ، قَالَ : یُقْتَلُ ، أَمَا سَمِعْتَ اللَّہَ یَقُولُ : (فَلَہُ عَذَابٌ أَلِیمٌ)؟ ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪৭
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے دیت پر مصالحت کرلی پھر اس نے قاتل کو قتل کردیا
(٢٨٦٤٨) حضرت یونس فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے ارشاد فرمایا : اس سے دیت لی جائے گی اور اسے قتل نہیں کیا جائے گا۔
(۲۸۶۴۸) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَن یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : یُؤْخَذُ مِنْہُ الدِّیَۃُ وَلاَ یُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪৮
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے دیت پر مصالحت کرلی پھر اس نے قاتل کو قتل کردیا
(٢٨٦٤٩) حضرت یونس فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری سے ایک آدمی کے بارے میں مروی ہے کہ جس کے ایک مقتول کو قتل کردیا گیا تھا پس اس نے قاتل کو معاف کردیا پھر وہ قاتل آیا تو اس نے اسے قتل کردیا ۔ حضرت حسن بصری نے فرمایا : اسے قتل نہیں کیا جائے گا۔
(۲۸۶۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَن وَہْبٍ ، عَن یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی رَجُلٍ قُتِلَ لَہُ قَتِیلٌ ، فَعَفَا عَنْہُ ، ثُمَّ رَاحَ فَقَتَلَہُ ، قَالَ الْحَسَنُ : لاَ یُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪৯
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ عورت جو زنا سے حاملہ ہوگئی
(٢٨٦٥٠) حضرت زھیر فرماتے ہیں کہ حضرت جابر سے ایسی عورت کے بارے میں مروی ہے جو زنا سے حاملہ ہوگئی، پس اس کو قید کرلیا گیا تاکہ وہ اپنے پیٹ میں موجود بچہ کو جن دے پھر اس کو رجم کردیا جائے گا اس عورت کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے اس عورت کو قتل کردیا۔ حضرت عامر نے فرمایا : میں اس کے بارے میں کچھ نہیں جانتا سوائے اس بات کے کہ وہ بچہ بادشاہ کے حوالہ ہوگا وہ جو چاہے اس کے بارے میں فیصلہ کردے اور حضرت حماد فرماتے ہیں کہ مسلمانوں میں سے کوئی بھی اس عورت کا زیادہ حقدار نہیں ان میں بعض بعض میں سے ہیں اور حضرت حماد نے فرمایا : بچہ میں ایک غلام یا باندی لازم ہوگی۔
(۲۸۶۵۰) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَن زُہَیْرٍ ، عَنْ جَابِرٍ ؛ فِی امْرَأَۃٍ حَمَلَتْ مِنَ الزِّنَی ، فَحُبِسَتْ لِتَضَعَ مَا فِی بَطْنِہَا ثُمَّ تُرْجَمُ ، فَدَخَلَ عَلَیْہَا رَجُلٌ فَقَتَلَہَا ، قَالَ : قَالَ عَامِرٌ : لاَ أَعْلَمُ فِیہَا شَیْئًا ، غَیْرَ أَنَّ الْوَلَدَ لِلسُّلْطَانِ ، یَحْکُمُ فِیہِ مَا شَائَ

قَالَ : وَحَدَّثَنِی حَمَّادٌ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لَیْسَ أَحَدٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ بِأَحَقَّ بِہَا ، بَعْضُہُمْ مِنْ بَعْضٍ ، وَقَالَ حَمَّادٌ : فِی الْوَلَدِ غُرَّۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৫০
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دریا کے گھاٹ والے کا بیان جو کسی سواری کو عبور کروائے
(٢٨٦٥١) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ حضرت عامر سے دریا کے گھاٹ والے کے بارے میں مروی ہے جس نے کسی سوار کو اس پار کروانا چاہا پس وہ سواری ڈوب گئی آپ نے فرمایا : اس پر ضمان نہیں ہوگا۔
(۲۸۶۵۱) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَن حَسَنٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، فِی صَاحِبِ الْمَعْبَرِ یَعْبُرُ بِدَوَابَّ فَغَرِقَتْ ، قَالَ : لاَ ضَمَانَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৫১
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کان کی لو کے بیان میں
(٢٨٦٥٢) حضرت مکحول فرماتے ہیں کہ حضرت زیدبن ثابت نے ارشاد فرمایا : کان کی لو میں کان کی دیت کا تہائی حصہ لازم ہے۔
(۲۸۶۵۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، وَابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، عَن زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ ، قَالَ : فِی شَحْمَۃِ الأُذُنِ ثُلُثُ دِیَۃِ الأُذُنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৫২
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کان کی لو کے بیان میں
(٢٨٦٥٣) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ حضرت علی کی خدمت میں ایک معاملہ پیش کیا گیا کہ ایک بیل نے گدھے کو سینگ مار کر اسے قتل کردیا اس پر حضرت علی نے ارشاد فرمایا : اگر بیل نے اس گدھے پر داخل ہو کر اسے مار دیا تو اس کا مالک ضامن ہوگا اور اگر وہ گدھا اس بیل پر داخل ہوا پھر اس بیل نے اسے مار دیا تو اس پر ضمان نہیں ہوگا۔
(۲۸۶۵۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : اخْتُصِمَ إِلَی عَلِیٍّ فِی ثَوْرٍ نَطَحَ حِمَارًا فَقَتَلَہُ ، فَقَالَ عَلِیٌّ : إِنْ کَانَ الثَّوْرُ دَخَلَ عَلَی الْحِمَارِ فَقَتَلَہُ ، فَقَدْ ضَمِنَ ، وَإِنْ کَانَ الْحِمَارُ دَخَلَ عَلَی الثَّوْرِ فَقَتَلَہُ ، فَلاَ ضَمَانَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৫৩
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کان کی لو کے بیان میں
(٢٨٦٥٤) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ حضرت عامر نے ارشاد فرمایا : ان میں سے کوئی بعض افراد کے لیے بعض سے قصاص لیا جائے گا پھر سزاؤں کو قائم کیا جائے گا یعنی ان لوگوں کے بارے میں ارشاد فرمایا، جس میں سے بعض نے بعض کو زخمی کردیاہو۔
(۲۸۶۵۴) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : یُقْتَصُّ لِبَعْضِہِمْ مِنْ بَعْضٍ ، ثُمَّ تُقَامُ الْحُدُودُ ، یَعْنِی فِی الْقَوْمِ یَجْرَحُ بَعْضُہُمْ بَعْضًا۔
tahqiq

তাহকীক: