মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دیت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩৯৪ টি

হাদীস নং: ২৮৫৬০
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان کرنے والی عورت کے بیٹے کی جنایت کا بیان
(٢٨٥٦١) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : جب آدمی نے اپنی بیوی سے لعان کیا تو ان دونوں کے درمیان تفریق کردی جائے گی اور وہ دونوں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکیں گے اور اس بچہ کو اس کی ماں کے عصبہ رشتہ داروں سے ملادیا جائے گا وہی اس بچہ کے وارث ہوں گے اور اس کی طرف سے دیت ادا کریں گے۔
(۲۸۵۶۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إِذَا لاَعَنِ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ فُرِّقَ بَیْنَہُمَا ، وَلاَ یَجْتَمِعَانِ أَبَدًا، وَأُلْحِقَ الْوَلَدُ بِعَصَبَۃِ أُمِّہِ ، یَرِثُونَہُ وَیَعْقِلُونَ عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৬১
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان کرنے والی عورت کے بیٹے کی جنایت کا بیان
(٢٨٥٦٢) حضرت حماد فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : بچہ کی ساری کی ساری وراثت اس کی ماں کے لیے ہوگی اور اس کی طرف سے دیت اس کی ماں کے عصبی رشتہ دار ادا کریں گے یہ ہی حکم ولد زنا کا ہوگا اور عیسائی کے بچہ کا جبکہ اس کی ماں مسلمان ہو۔
(۲۸۵۶۲) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ عُمَرَ ، عَن حَمَّادٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : مِیرَاثُہُ کُلُّہُ لأُِمِّہِ ، وَیَعْقِلُ عَنْہُ عَصَبَتُہَا ، کَذَلِکَ وَلَدُ الزِّنَی ، وَوَلَدُ النَّصْرَانِیِّ وَأُمّہُ مُسْلِمَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৬২
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک آدمی نے کسی آدمی کو قتل کیا سو اسے قید کردیا گیا پس وہاں اسے کسی آدمی نے عمد ا قتل کردیا
(٢٨٥٦٣) حضرت ابو العلاء فرماتے ہیں کہ حضرت قتادہ اور حضرت ابو ہاشم نے ایسے آدمی کے بارے میں جس نے کسی آدمی کو عمداً قتل کیا سو اسے قید کردیا گیا تاکہ اس سے قصاص لیا جائے پھر ایک آدمی آیا اور اس نے اسے عمداً قتل کردیا آپ دونوں حضرات نے فرمایا : اس سے قصاص نہیں لیا جائے گا۔
(۲۸۵۶۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَزِیدَ ، عَنْ أَبِی الْعَلاَئِ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، وَأَبِی ہَاشِمٍ ، قَالاَ فِی رَجُلٍ قَتَلَ رَجُلاً عَمْدًا ، فَحُبِسَ لِیُقَادَ بِہِ ، فَجَائَ رَجُلٌ فَقَتَلَہُ عَمْدًا ، قَالاَ : لاَ یُقَادُ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৬৩
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک آدمی نے کسی آدمی کو قتل کیا سو اسے قید کردیا گیا پس وہاں اسے کسی آدمی نے عمد ا قتل کردیا
(٢٨٥٦٤) حضرت معمر فرماتے ہیں کہ حضرت زہری نے ارشاد فرمایا : جب آدمی نے جان بوجھ کر قتل کردیا پھر کسی آدمی نے اس قاتل کو عمداً قتل کردیا تو درمیانے کو تو چونکہ قتل کیا جانا تھا اس لیے قصاص نہیں ہے۔
(۲۸۵۶۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : إِذَا قَتَلَ الرَّجُلُ مُتَعَمِّدًا ، ثُمَّ قَتَلَ الْقَاتِلَ رَجُلٌ مُتَعَمِّدًا ، قُتِلَ الأَوْسَطُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৬৪
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٦٥) حضرت ہیثم بن اسود فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمرو نے اللہ رب العزت کے قول : { فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ } کی تفسیر یوں بیان فرمائی : اس شخص سے اس جیسا گناہ ختم کردیا جائے گا۔
(۲۸۵۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَن قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَن طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، عَنِ الْہَیْثَمِ بْنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ؛ {فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ} ، قَالَ : ہُدِمَ عَنْہُ مِنْ ذُنُوبِہِ مِثْلُ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৬৫
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٦٦) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت کے قول { فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ } ترجمہ :۔ جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا اس کے بارے میں حضرت ابراہیم نے فرمایا : زخمی کے لیے حکم ہے اور حضرت مجاہد نے فرمایا : زخم پہنچانے والے کے لیے حکم ہے۔
(۲۸۵۶۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ {فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ} قَالَ : لِلْمَجْرُوحِ ، وَقَالَ مُجَاہِدٌ : لِلْجَارِحِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৬৬
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٦٧) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم اور حضرت مجاہد نے ارشاد فرمایا : گناہوں کا کفارہ ہوگا زخم پہنچانے والے کے لیے اور جس کو تکلیف پہنچی تھی اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہوگا۔
(۲۸۵۶۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، وَمُجَاہِدٍ ، قَالاَ : کَفَّارَۃٌ لِلْجَارِحِ ، وَأَجْرُ الَّذِی أُصِیبَ عَلَی اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৬৭
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٦٨) حضرت سفیان بن حسین فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے اللہ رب العزت کے قول { فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ } کے بارے میں ارشاد فرمایا : یہ زخمی کے لیے حکم ہے۔
(۲۸۵۶۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ {فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ} قَالَ: لِلْمَجْرُوحِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৬৮
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٦٩) حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت زید بن اسلم کو یوں فرماتے ہوئے سنا : اگر وہ اس کو معاف کردے یا اس سے قصاص لے لیے یا اس سے دیت قبول کرلے تو یہ گناہوں کا کفارہ ہے۔
(۲۸۵۶۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَن زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ : سَمِعْتُہ یَقُولُ : إِنْ عَفَی عَنْہُ ، أَوِ اقْتَصَّ مِنْہُ ، أَوْ قَبِلَ مِنْہُ الدِّیَۃَ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৬৯
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٧٠) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم اور حضرت مجاہد ان دونوں حضرات نے ارشاد فرمایا : گناہوں کا کفارہ اس شخص کے لیے ہوگا جس کو معاف کردیا گیا ہے اور جس کو تکلیف پہنچی تھی اس کا ثواب اللہ کے ذمہ ہے۔
(۲۸۵۷۰) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، وَمُجَاہِدٍ ، قَالاَ : کَفَّارَۃٌ لِلَّذِی تَصَدَّقَ عَلَیْہِ ، وَأَجْرُ الَّذِی أُصِیبَ عَلَی اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭০
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٧١) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے آیت { فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ } کی تفسیر یوں بیان فرمائی یہ حکم زخم پہنچانے والے کے لیے ہے اور معاف کرنے والے کا اجر اللہ کے ذمہ ہے۔
(۲۸۵۷۱) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، وَیَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ {فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ} ، قَالَ : لِلْجَارِحِ ، وَأَجرُ الْمُتَصَدِق عَلَی اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭১
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٧٢) حضرت ابو عقبہ فرماتے ہیں کہ حضرت جابر بن زید نے آیت { فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ } کی تفسیر یوں بیان فرمائی گناہوں کے کفارے کا حکم زخم پہنچانے والے کے لیے ہے۔
(۲۸۵۷۲) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَن عُمَارَۃَ ، عَنْ أَبِی عُقْبَۃَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ؛ {فَمَنْ تَصَدَّقَ بِہِ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَہُ} ، قَالَ : لِلجَارِحِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭২
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٧٣) حضرت عبادہ بن صامت فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم میرے سے بیعت کرو تم اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے تم زنا نہیں کرو گے، چور ی نہیں کرو گے، پس جس شخص نے اس میں سے کوئی کام کیا سو اسے اس کی سزا دی جائے گی اور وہی اس کے گناہوں کا کفارہ ہوگی۔
(۲۸۵۷۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ ، عَن عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ أَنَّہُ قَالَ : تُبَایِعُونِی عَلَی أَنْ لاَ تُشْرِکُوا بِاَللَّہِ شَیْئًا ، وَلاَ تَزْنُوا ، وَلاَ تَسْرِقُوا ، فَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِکَ شَیْئًا فَعُوقِبَ بِہِ ، فَہُوَ کَفَّارَتُہُ۔ (بخاری ۴۸۹۴۔ مسلم ۱۳۳۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭৩
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے ارشاد کی تفسیر کا بیان ” پس جو شخص معاف کردے تو وہ کفارہ ہے اس کے گناہوں کا “
(٢٨٥٧٤) حضرت زکریا فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی نے ارشاد فرمایا : یہ حکم اس کے لیے ہے جو معاف کردے۔
(۲۸۵۷۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لِلَّذِی تَصَدَّقَ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭৪
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس کو زخم لگا دیا گیا ہو یا قتل کردیا ہو
(٢٨٥٧٥) حضرت ابو شریح خزاعی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس شخص کو قتل کردیا گیا یا اس کو زخمی کیا گیا تو اس کو تین باتوں میں سے ایک میں اختیار ہے پس اگر وہ چوتھی بات کا ارادہ کرے تو تم اس کے ہاتھ پکڑ لو وہ کام یہ ہیں : قتل کردے یا وہ معاف کر دے یا وہ دیت لے لے پس جس نے اس میں سے کوئی کام کیا اور پھر دوبارہ لوٹا تو اس کے لیے جہنم کی آگ ہے اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہے گا۔
(۲۸۵۷۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ فُضَیْلٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی الْعَوْجَائِ ، عَنْ أَبِی شُرَیْحٍ الْخُزَاعِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ أُصِیبَ بِدَمٍ ، أَوْ خَبْلٍ ، وَالْخَبْلُ: الْجُرْحُ ، فَہُوَ بِالْخِیَارِ بَیْنَ إِحْدَی ثَلاَثٍ ، فَإِنْ أَرَادَ الرَّابِعَۃَ فَخُذُوا عَلَی یَدَیْہِ ؛ أَنْ یَقْتُلَ ، أَوْ یَعْفُوَ ، أَوْ یَأْخُذَ الدِّیَۃَ ، فَمَنْ فَعَلَ شَیْئًا مِنْ ذَلِکَ فَعَادَ ، فَلَہُ نَارُ جَہَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِیہَا أَبَدًا۔ (ابوداؤد ۴۴۹۰۔ احمد ۳۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭৫
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس کو زخم لگا دیا گیا ہو یا قتل کردیا ہو
(٢٨٥٧٦) حضرت وائل فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر تھا قاتل کو لایا گیا اسے اس کے تسموں میں گھسیٹا جا رہا تھا۔ اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مقتول کے سرپرست سے فرمایا : کیا تم اسے معاف کروگے ؟ اس نے کہا نہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم دیت لو گے ؟ اس نے کہا نہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم اس کو قتل کرو گے ؟ اس نے کہا جی ہاں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر اس بات کو تین بار دہرایا پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا : اگر تم اس کو معاف کردو گے تو یہ اپنے گناہ کا بوجھ اٹھا کر پھرے گا راوی کہتے ہیں : پس اس شخص نے معاف کردیا اور میں نے اس قاتل کو دیکھا کہ وہ اپنے تسمہ کا ٹکڑا گھسیٹ رہا تھا، تحقیق اسے معاف کردیا گیا تھا۔
(۲۸۵۷۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَن حَمْزَۃَ أَبِی عُمَرَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : شَہِدْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حِینَ أُتِیَ بِالْقَاتِلِ یُجَرُّ فِی نِسْعَتِہِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِوَلِیِّ الْمَقْتُولِ ، أَتَعْفُو عَنْہُ ؟ قَالَ : لاَ ، قَالَ : فَتَأْخُذُ الدِّیَۃَ ؟ قَالَ : لاَ ، قَالَ : فَتَقْتُلُہُ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، فَأَعَادَ عَلَیْہِ ثَلاَثًا ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنْ عَفَوْتَ عَنْہُ فَإِنَّہُ یَبُوئُ بِإِثْمِہِ ، قَالَ : فَعَفَا ، فَرَأَیْتُہُ یَجُرُّ نِسْعَتَہُ ، قَدْ عُفِیَ عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭৬
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس کو زخم لگا دیا گیا ہو یا قتل کردیا ہو
(٢٨٥٧٧) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں قتل کردیا سو یہ معاملہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے مقتول کے سرپرست کے حوالہ کردیا قاتل نے کہا، یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے اس کے قتل کا ارادہ نہیں کیا تھا اس پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سرپرست سے فرمایا : اگر یہ سچا ہوا پھر تم نے اس کو قتل کردیا تو تم جہنم میں داخل ہوگے۔ راوی کہتے ہیں : اس نے اس کا راستہ خالی کردیا یعنی معاف کردیا اور اس قاتل کی تسمہ سے مشکیں بندھی ہوئی تھیں پس وہ نکلا اس حال میں کہ وہ اپنے تسمہ کو گھسیٹ رہا تھا اس کا نام ہی تسمہ والا پڑگیا۔
(۲۸۵۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قُتِلَ رَجُلٌ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَدَفَعَہُ إِلَی وَلِیِّ الْمَقْتُولِ ، فَقَالَ الْقَاتِلُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا أَرَدْتُ قَتْلَہُ ، قَالَ : فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِلْوَلِیِّ : أَمَا إِنْ کَانَ صَادِقًا ، ثُمَّ قَتَلْتَہُ دَخَلْتَ النَّارَ ، قَالَ : فَخَلَّی سَبِیلَہُ۔ قَالَ : وَکَانَ مَکْتُوفًا بِنِسْعَۃٍ ، قَالَ : فَخَرَجَ یَجُرُّ نِسْعَتَہُ ، قَالَ : فَسُمِّیَ ذَا النِّسْعَۃِ۔ (ابوداؤد ۴۴۹۲۔ ترمذی ۱۴۰۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭৭
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد اور غلام دونوں آپس میں ٹکرائے تو دونوں کی موت واقع ہوگئی
(٢٨٥٧٨) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم اور حضرت حماد سے ایک آزاد اور غلام ان دونوں کے بارے میں دریافت کیا جو باہم ٹکرائے اور دونوں کی موت واقع ہوگئی ؟ ان دونوں حضرات نے فرمایا : بہرحال آزاد کی دیت تو وہ غلام پر نہیں ہے اور رہی غلام کی دیت تو وہ آزاد کے خاندان پر لازم ہوگی۔
(۲۸۵۷۸) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ ، وَحَمَّادًا عَن حُرٍّ وَعَبْدٍ اصْطَدَمَا فَمَاتَا ؟ قَالاَ : أَمَّا دِیَۃُ الْحُرِّ فَلَیْسَتْ عَلَی الْمَمْلُوکِ ، وَأَمَّا دِیَۃُ الْمَمْلُوکِ فَعَلَی الْعَاقِلَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭৮
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے قول :۔ وان کان من قوم بینکم وبینھم میثاق۔ کی تفسیر کا بیان
(٢٨٥٧٩) حضرت عکرمہ اور حضرت ابراہیم نے آیت : اگر مقتول ہو ایسی قوم میں سے کہ تمہارے اور ان کے درمیان معاہدہ ہو اس کی تفسیر یوں بیان فرمائی : وہ آدمی جو دارالحرب میں اسلام لایا پھر ایک آدمی نے اسے قتل کردیا : تو اس پر دیت نہیں ہوگی اور اس پر کفارہ لازم ہوگا۔
(۲۸۵۷۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَن سِمَاکٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ (ح) وَعن مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ؛ {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ} ، قَالاَ : الرَّجُلُ یُسْلِمُ فِی دَارِ الْحَرْبِ فَیَقْتُلُہُ الرَّجُلُ ، لَیْسَ عَلَیْہِ الدِّیَۃُ ، وَعَلَیْہِ الْکَفَّارَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৫৭৯
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ رب العزت کے قول :۔ وان کان من قوم بینکم وبینھم میثاق۔ کی تفسیر کا بیان
(٢٨٥٨٠) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت کے قول : اور جس نے قتل کردیا کسی مومن کو غلطی سے تو آزاد کرے ایک مومن غلام اور مقتول بہا اد کیا جائے مقتول کے وارثوں کو اس آیت کے بارے میں حضرت ابراہیم نے فرمایا : جب مسلمان کو قتل کردیا جائے تو یہ حکم اس کے لیے اور اس کے مسلمان ورثاء کے لیے ہے اور آیت اور پھر مقتول اگر ایسی قوم میں سے ہو جو قوم تمہاری دشمن اور وہ مومن ہو۔ اس آیت کے بارے میں آپ نے فرمایا : وہ مسلمان آدمی جو قتل کردے اس حال میں کہ اس کی قوم مشرک ہو ان کے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان کوئی معاہدہ نہ ہو تو اس پر ایک مسلمان غلام آزاد کرنا لازم ہے اور اگر اس نے کسی مسلمان کو قتل کردیا جس کا تعلق مشرکوں کی قوم سے تھا اور اس قوم اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان معاہدہ تھا تو اس پر ایک مسلمان غلام کا آزاد کرنا ضروری ہے اور اس کی دیت ادا کی جائے گی اس قوم کو جس کے درمیان اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان معاہدہ تھا اور اس کی وراثت مسلمانوں کے لیے ہوگی۔ اور اس کی دیت اس مشرک قوم کے لیے ہوگی جس کے درمیان اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان معاہدہ تھا۔ پس مسلمان اس کی وراثت کے وارث ہوں گے اور اس کی دیت اس کی قوم کے لیے ہوگی اس لیے کہ وہی اس کی طرف سے دیت ادا کریں گے۔
(۲۸۵۸۰) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی : {وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَأً فَتَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ وَدِیَۃٌ مُسَلَّمَۃٌ إِلَی أَہْلِہِ} ، إِذَا قُتِلَ الْمُسْلِمُ فَہَذَا لَہُ وَلِوَرَثَتِہِ الْمُسْلِمِینَ ، {فَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَکُمْ وَہُوَ مُؤْمِنٌ}، الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ یقْتَلُ وَقَوْمُہُ مُشْرِکُونَ، لَیْسَ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَہْدٌ، فَعَلَیْہِ تَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ ، وَإِنْ قَتَلَ مُسْلِمًا مِنْ قَوْمٍ مُشْرِکِینَ وَبَیْنَہُمْ وَبَیْنَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَہْدٌ ، فَعَلَیْہِ تَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ ، وَتُؤَدَی دِیَتُہُ إِلَی قَوْمِہِ الَّذِینَ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَہْدٌ ، فَیَکُونُ مِیرَاثُہُ لِلْمُسْلِمِینَ ، وَیَکُونُ عَقْلُہُ لِقَوْمِہِ الْمُشْرِکِینَ الَّذِینَ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَہْدٌ ، فَیَرِثُ الْمُسْلِمُونَ مِیرَاثَہُ ، وَیَکُونُ عَقْلُہُ لِقَوْمِہِ لأَنَّہُمْ یَعْقِلُونَ عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক: