মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি

হাদীস নং: ২৩৮৬৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دیناروں کو تبدیل کرنا
(٢٣٨٦٧) حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص زرگر کے پاس دینار لے کر آئے اور اس کے پاس درہم کے ساتھ تبدیل کرے، اور وہ دینار پر قبضہ کرلے اور زرگر کے پاس دراہم نہ ہوں ؟ فرمایا : اگر انھوں نے جدا ہونے سے پہلے اس کے لیے تبدیل کرلیا ہے تو بیع جائز ہے، اس لیے کہ ان میں سے ہر ایک کا ثمن دوسرے پر ہے، اور اگر وہ سامان تھا تو بیع فاسد ہوجائے گی۔
(۲۳۸۶۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : سَمِعْتُ سُفْیَانَ یَقُولُ : لَوْ أَنَّ رَجُلاً جَائَ إلَی صَیْرَفِیٍّ بِدِینَارٍ فَصَرَفَہُ عِنْدَہُ بِعَشَرَۃِ دَرَاہِمَ ، فَقَبَضَ الدِّینَارَ ، وَلَیْسَ عِنْدَ الصَّیْرَفِیِّ دَرَاہِم ؟ قَالَ : إنِ احْتَالَہَا لَہُ قَبْلَ أَنْ یَفْتَرِقَا فَإِنَّ الْبَیْعَ جَائِزٌ ، لأَنَّ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا ثَمَنٌ لِصَاحِبِہِ ، وَلَوْ کَانَ عَرَضًا فَسَدَ الْبَیْعُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৬৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دیناروں کو تبدیل کرنا
(٢٣٨٦٨) حضرت سفیان دس دراہم کو نو درہم اور فلس کے بدلے تبدیل کرنے کو ناپسند فرماتے۔ اور دس درہم کو نو درہم اور سونے کے ساتھ تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے۔
(۲۳۸۶۸) حَدَّثَنَا وکیع ، قَالَ : قَالَ سُفْیَانُ : فِی عَشَرَۃِ دَرَاہِمَ بِسَبْعَۃٍ وَفَلْسٍ ، فَکَرِہَہُ ، وَعَشَرَۃِ دَرَاہِمَ بِتِسْعَۃِ دَرَاہِمَ وَذَہَبٍ ، لَمْ یَرَ بِہِ بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৬৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دیناروں کو تبدیل کرنا
(٢٣٨٦٩) حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ اگر اس نے بیان کردیا (کہ اس میں فلاں عیب ہے) تو وہ بری الذمہ ہوگیا اگرچہ ہاتھ رکھ کر نہ بتائے۔
(۲۳۸۶۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : سَمِعْتُ سُفْیَانَ یَقُولُ : إذَا سَمَّی بَرِئَ ، وَإِنْ لَمْ یَضَعْ یَدَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৬৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دیناروں کو تبدیل کرنا
(٢٣٨٧٠) حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ اگر یوں کہے کہ میں ہر عیب سے بَری ہوں تو بَری ہوجائے گا۔
(۲۳۸۷۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، سَمِعْتُ سُفْیَانَ یَقُولُ : إذَا قَالَ : بَرِئْت مِنْ کُلِّ عَیْبٍ بَرِئَ ؟۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دیناروں کو تبدیل کرنا
(٢٣٨٧١) حضرت ربیع بن سعد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو جعفر سے دریافت کیا کہ ایک شخص سے میں نے گندم خریدی اس نے کچھ مجھے دے دیا اور پھر وہ کہیں چلا گیا اور باقی مجھے نہیں دیا اور کہتا ہے کہ : اپنی گندم مجھے فروخت کر دے یہاں تک کہ میں آپ کو ادا کر دوں ؟ فرمایا اس بیع کے قریب مت جانا یہ صراحۃً سود ہے۔
(۲۳۸۷۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ عَنْ رَجُلٍ أَشْتَرِی مِنْہُ طَعَامًا فَیُعْطِینِی بَعْضَہُ ، ثُمَّ یَقْطَعُ بِہِ فَلاَ یُعْطِینِی فَیَقُولُ : بِعْنِی طَعَامَکَ حَتَّی أَقْضِیَک ؟ قَالَ : لاَ تَقْرَبَنَّ ہَذَا ہذا الرِّبَا الصَّرَاحِیَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دیناروں کو تبدیل کرنا
(٢٣٨٧٢) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ جو شخص کسی کا مال رکھ لے یا کسی کا مال چوری کرلے پھر اس کو وہ مال اس طرح واپس کرنا چاہے کہ اس کو علم نہ ہو اور اس کو وہ مال پہنچا دے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۳۸۷۲) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ سُلَیْمَانَ أَبِی عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ الْحَسَنُ : مَنِ احْتَازَ مِنْ رَجُلٍ مَالاً ، أَوْ سَرَقَ مِنْ رَجُلٍ مَالاً ، فَأَرَادَ أَنْ یَرُدَّہُ إلَیْہِ مِنْ وَجْہٍ لاَ یَعْلَمُ ، فَأَوْصَلَہُ إلَیْہِ فَلاَ بَأْسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دیناروں کو تبدیل کرنا
(٢٣٨٧٣) حضرت سلم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن (رض) سے دریافت کیا کہ دو شریکوں نے مل کر کوئی چیز خریدی پھر اس کو کچھ نفع کے ساتھ فروخت کردیا کچھ نقد اور کچھ ادھار رقم کے ساتھ ، پھر اس میں سے ایک نے دوسرے سے کہا : میرا راس المال مجھے دے دو ، جو باقی بچا وہ تمہارا، کیا یہ ٹھیک ہے ؟ حضرت حسن نے اس کو ناپسند فرمایا۔
(۲۳۸۷۳) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَلْمِ بْنِ أَبِی الذَّیَّالِ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَسَنَ عَنْ شَرِیکَیْنِ اشْتَرَیَا مَتَاعًا فَبَاعَہُ بِرِبْحٍ بِنَقْدٍ وَنَسِیئَۃٍ ، فَقَالَ: أَحَدُہُمَا لِصَاحِبِہِ: اُنْقُدْنِی رَأْسَ مَالِی، وَمَا بَقِیَ فَہُوَ لَکَ، فَکَرِہَہُ الْحَسَنُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص چیز خریدنے کے بعد اس میں کچھ کمی یا زیادتی پائے
(٢٣٨٧٤) حضرت محمد اور حضرت حسن (رض) دونوں حضرات اُ س شخص کے متعلق فرماتے ہیں جو کھجور کا برتن فروخت کرے پھر اس کو اس کا باقی حصہ گن کردیا جائے جس میں وہ کیل ہے، تو دونوں حضرات نے اس کو ناپسند فرمایا۔
(۲۳۸۷۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ ، أَنَّہُمَا قَالاَ فِی الرَّجُلِ یَبِیعُ قَوْسَرَۃً أَوْ حُلَّۃً ، ثُمَّ یُعْطِیہِ بَقِیَّتَہَا عَدَدًا یَکِیلُہَا ، أَنَّہُمَا کَرِہَا ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص چیز خریدنے کے بعد اس میں کچھ کمی یا زیادتی پائے
(٢٣٨٧٥) حضرت قتادہ اور حضرت ابو ہاشم سے مروی ہے کہ ایک شخص نے دس ہزار اخروٹ تیس درہم کے گن کر خریدے، پھر ان کو ایک یا دو مٹی کے گڑھوں میں ڈال دئیے گئے، پھر جو باقی رہ گئے تھے دو گڑہوں میں ان کو شمار کرنے لگے، تو آپ دونوں حضرات نے اس کو ناپسند فرمایا۔
(۲۳۸۷۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَزِیدَ ، عَنْ أَبِی الْعَلاَئِ ، عَنْ قَتَادَۃَ وَأَبِی ہَاشِمٍ : فِی رَجُلٍ اشْتَرَی عَشَرَۃَ آلاَفِ جَوْزَۃٍ بِثَلاَثِینَ دِرْہَمًا یَشْتَرِیہ عَدَدًا ، ثُمَّ یُصَیَّر بجرۃ أو بجرتین ، ثُمَّ یَعُدُّن بَقِیَّتَہُ علَی مَا فِی الْجَرَتَیْنِ ، قَالاَ : ہُوَ مَکْرُوہٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے غلام سے یوں کہے : ” نہیں ہے تو مگر آزاد “
(٢٣٨٧٦) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنے غلام سے کہے کہ بیشک تو آزاد نفس والا ہے تو وہ آزاد شمار ہوگا۔
(۲۳۸۷۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا قَالَ الرَّجُلُ لِمَمْلُوکِہِ : إنَّک لَحُرُّ النَّفْسِ ، فَہُوَ حُرٌّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے غلام سے یوں کہے : ” نہیں ہے تو مگر آزاد “
(٢٣٨٧٧) حضرت حسن سے مروی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے غلام سے یوں کہے کہ : نہیں ہے تو مگر آزاد تو اس کی نیت کا اعتبار ہے۔
(۲۳۸۷۷) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی الرَّجُلِ یَقُولُ لِمَمْلُوکِہِ : مَا أَنْتَ إلاَّ حُرٌّ ، قَالَ : فَقَالَ: الْحَسَنُ : نِیَّتُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے غلام سے یوں کہے : ” نہیں ہے تو مگر آزاد “
(٢٣٨٧٨) حضرت شعبی (رض) سے بھی اسی طرح منقول ہے۔
(۲۳۸۷۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے غلام سے یوں کہے : ” نہیں ہے تو مگر آزاد “
(٢٣٨٧٩) حضرت شعبی (رض) اس شخص کے متعلق فرماتے ہیں جس کے غلام کو کسی شخص نے قتل کیا، اس نے کہا وہ تمہاری طرح آزاد ہے تو اس طرح کہنے سے وہ آزاد شمار ہوگا۔
(۲۳۸۷۹) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ : فِی رَجُلٍ قَاتَلَ غُلاَمُہُ رَجُلاً فَقَالَ : إنَّمَا ہُوَ حُرٌّ مِثْلُک ، قَالَ : ہُوَ حُرٌّ۔
tahqiq

তাহকীক: