মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি
হাদীস নং: ২৩৮২৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے غلام سے یوں کہے کہ تو ایک سال میری خدمت کر پھر تو آزاد ہے
(٢٣٨٢٧) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنے غلام سے یوں کہے کہ تو ایک سال میری خدمت کرے تو تو آزاد ہے، فرمایا غلام ایک سال خدمت کرے گا پھر وہ آزاد ہے، اور اگر غلام سے یوں کہے : تو اس شرط پر آزاد ہے کہ تو ایک سال میری خدمت کرے ، پھر مالک فوت ہوجائے اور غلام اس کی وفات کے بعد اس کی اولاد کی ایک سال خدمت کرے تو وہ اس کے ثلث مال سے آزاد ہے۔
(۲۳۸۲۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی رَجُلٍ قَالَ لِعَبْدِہِ : اخْدِمْنِی سَنَۃً وَأَنْتَ حُرٌّ ، قَالَ : یَخْدُمُہُ سَنَۃً وَہُوَ حُرٌّ ، وَإذَا قَالَ : أَنْتَ حُرٌّ عَلَی أَنْ تَخْدُمَنِی سَنَۃً ثُمَّ مَاتَ الرَّجُلُ : خَدَمَ وَلَدَہُ سَنَۃً مِنْ بَعْدِہِ وَیُعْتَقُ مِنْ ثُلُثِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮২৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ولد الزنا کی گواہی
(٢٣٨٢٨) حضرت معتمر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت عمر بن عبد العزیز کے پاس گواہی دی ، جس کے خلاف گواہی دی تھی اس نے کہا : اس کی گواہی قبول نہیں، آپ نے دریافت فرمایا کیوں ؟ اس شخص نے کہا کہ کیونکہ اس کے والد کا نہیں پتہ، حضرت عمر نے فرمایا اس کے علاوہ کوئی اور گواہ لاؤ۔
(۲۳۸۲۸) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : شَہِدَ رَجُلٌ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَلَی شَہَادَۃٍ ، فَقَالَ الْمَشْہُودُ عَلَیْہِ: إِنَّہُ لاَ تُقْبَلُ شَہَادَتُہُ ، قَالَ : وَلِمَ ؟ قَالَ : لاَ یُدْرَی مَنْ أَبُوہُ ؟ قَالَ : ائْتِنِی بِشَاہِدٍ سِوَاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮২৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ولد الزنا کی گواہی
(٢٣٨٢٩) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ ولد الزنا امانت کروا سکتا ہے اور اس کی گواہی قبول ہے۔
(۲۳۸۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زُہَیْرٍ العَبْسِیِّ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : وَلَدُ الزِّنَا یَؤُمُّ ، وَتَجُوزُ شَہَادَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮২৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ولد الزنا کی گواہی
(٢٣٨٣٠) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ ولد الزنا کی گواہی قبول نہیں۔
(۲۳۸۳۰) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ ہِشَامٍ الدَّسْتَوَائِیِّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ وَلَدِ الزِّنَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ولد الزنا کی گواہی
(٢٣٨٣١) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اس کی گواہی جائز ہے۔
(۲۳۸۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ : أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ کَانَ یَقُولُ : تَجُوزُ شَہَادَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص پر قرضہ ہو اور وہ باوجود مال دار ہونے کے ادا نہ کرے
(٢٣٨٣٢) حضرت ابوہریرہ (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ جس پر دین ہو اور وہ باوجود استطاعت کے ادا نہ کرے تو وہ حرام کھانے والا ہے۔
(۲۳۸۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُفْیَانَ وَزُہَیْرٌ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ شَیْخٍ مِنْ بَنِی الْہُجَیْمِ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ : أَیُّمَا رَجُلٍ کَانَ عَلَیْہِ دَیْنٌ فَأَیْسَرَ فَلَمْ یَقْضِہِ کَانَ کَآکِلِ سُحْتٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص پر قرضہ ہو اور وہ باوجود مال دار ہونے کے ادا نہ کرے
(٢٣٨٣٣) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ کسی شخص پر مقررہ وقت کے لیے دین ہو پھر وہ مال دار ہوجائے اور پھر بھی دین ادا نہ کرے تو وہ ہلاک ہوگیا۔
(۲۳۸۳۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَبِی مَکِینٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : أَیُّمَا رَجُلٍ کَانَ عَلَیْہِ دَیْنٌ إلَی أَجَلٍ فَأَیْسَرَ وَلَمْ یَقْضِہِ ، فَقَدْ ہَلَکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص یوں کہے کہ : میں نے وصول کر لیا ہے اور میں راضی ہو گیا
(٢٣٨٣٤) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس شخص کے متعلق فرماتے ہیں جو کہے کہ میں نے وصول کرلیا اور میں راضی ہوگیا، فرمایا اس کو خیار ہے جو شرط اس نے لگائی تھی۔
(۲۳۸۳۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ : فِی الرَّجُلِ یَقُولُ : قدْ أَخَذْت قَدْ رَضِیت ، قَالَ : ہُوَ بِالْخِیَارِ مَا کَانَ عَلَی شَرْطِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کسی کے ہاتھ پر کپڑا دیکھے اور کسی کو کہے کہ ! میں آپ کو اس کے مثل فروخت کروں گا
(٢٣٨٣٥) حضرت محمد سے مروی ہے کہ ایک شخص نے دوسرے شخص کے ساتھ کپڑے کی قیمت لگائی، اس شخص نے کہا ، میں آپ کو اس جیسا کپڑا اتنے اتنے میں فروخت کروں گا، پھر اس کے ساتھ بیع کی اور کپڑے والے کے پاس چلا گیا اور کپڑا اس سے خرید کر آیا جب اس کے پاس آیا تو اس نے کپڑا لینے سے انکار کردیا، وہ اپنا جھگڑا حضرت شریح کی خدمت میں لے گئے، حضرت شریح نے فرمایا : ہم کسی چیز کو بھی اس سے زیادہ اس کے مشابہہ نہیں پاتے، پھر اس پر نافذ کردیا۔
(۲۳۸۳۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ : أَنَّ رَجُلاً سَاوَمَ رَجُلاً بِثَوْبٍ فَقَالَ رَجُلٌ : أَبِیعُک مِثْلَہُ بِکَذَا وَکَذَا ، فَبَاعَہُ مِنْہُ ، ثُمَّ انْطَلَقَ إلَی صَاحِبِ الثَّوْبِ فَاشْتَرَاہُ مِنْہُ ، ثُمَّ أَتَاہُ بِہِ فَأَبَی أَنْ یَقْبَلَہُ ، فَخَاصَمَہُ إلَی شُرَیْحٍ فَقَالَ : لاَ نَجِدُ شَیْئًا أَشْبَہَ بِہِ مِنْہُ ، فَأَجَازَہُ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کچھ لوگ میراث کے وارث بنیں، پھر اُن میں سے کچھ لوگ اپنا حصہ دوسروں کو تقسیم سے پہلے ہی فروخت کر دیں
(٢٣٨٣٦) حضرت عطائ (رض) سے دریافت کیا گیا کہ دو شخص میراث میں کچھ مال اور سامان کے وارث بنے، پھر ان میں سے ایک نے دوسرے کو تقسیم سے پہلے کچھ فروخت کردیا تو کیسا ہے ؟ فرمایا ٹھیک ہے۔
(۲۳۸۳۶) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ : فِی رَجُلَیْنِ وَرِثَا أَمْوَالاً وَمَتَاعًا یَبِیعُ أَحَدُہُمَا صَاحِبَہُ قَبْلَ أَنْ یَقْتَسِمَا ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کچھ لوگ میراث کے وارث بنیں، پھر اُن میں سے کچھ لوگ اپنا حصہ دوسروں کو تقسیم سے پہلے ہی فروخت کر دیں
(٢٣٨٣٧) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ تقسیم سے پہلے فروخت نہ کرے۔
(۲۳۸۳۷) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لاَ یَبِیعُہُ حَتَّی یُقَاسِمَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کچھ لوگ میراث کے وارث بنیں، پھر اُن میں سے کچھ لوگ اپنا حصہ دوسروں کو تقسیم سے پہلے ہی فروخت کر دیں
(٢٣٨٣٨) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ دونوں شریک برابر نکالیں گے۔
(۲۳۸۳۸) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : یَتَخَارَجُ الشَّرِیکَانِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مکاتب غلام دو شخصوں کے درمیان مشترک ہو پھر ان میں سے ایک اُس کو آزاد کر دے
(٢٣٨٣٩) حضرت عیسیٰ بن موسیٰ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے حضرت حکم سے دریافت کیا کہ ایک مکاتب غلام دو شخصوں کے درمیان مشترک تھا ان میں سے ایک نے اس کو آزاد کردیا ؟ فرمایا : بیشک وہ تو ایک مال ہے جو اس کو ہبہ کیا گیا ہے، اس پر کچھ بھی لازم نہیں ہے۔
(۲۳۸۳۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَعْلَی الأَسْلَمِیُّ ، عَنْ عِیسَی بْنِ مُوسَی ، قَالَ : سَأَلَ رَجُلٌ الْحَکَمَ عْن مُکَاتَبٍ بَیْنَ رَجُلَیْنِ أَعْتَقَہُ أَحَدُہُمَا ، فَقَالَ : إنَّمَا ہُوَ مَالٌ وَہَبَہُ لَہُ ، لَیْسَ عَلَیْہِ شَیْئٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص مزدور کو اس طرح کرایہ پر لے کہ اُس کو صرف سفر میں کھانا دے گا
(٢٣٨٤٠) حضرت زہری اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے کہ اس طور پر کرایہ پر لے کہ اس کو دراہم نہ دے۔ (صرف کھانا دے دے)
(۲۳۸۴۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّہْرِیِّ: أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا بِکِرَائِ الْکِفَایَۃِ إذَا لَمْ یُعْطِہِ الدَّرَاہِمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص فوت ہو جائے اور اس کے والد (یا بیٹے) کے کئے کچھ ہو
(٢٣٨٤١) حضرت شباک سے مروی ہے کہ ایک شخص اپنی بہن سے اس کے ہار کے متعلق جھگڑا کرتے ہوئے حضرت شریح کے پاس آیا، اور کہا کہ یہ میرے والد کی میراث میں سے ہے، آپ اس سے پوچھیں کہ اس کے پاس اس بات پر گواہ ہیں کہ یہ زیور اس کا ہے ؟ حضرت شریح نے فرمایا نہیں بلکہ میں آپ سے گواہ مانگوں گا آپ اس بات پر گواہ پیش کرو کہ یہ تمہارے والد کا ہے۔
(۲۳۸۴۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ شِبَاکٍ ، قَالَ : خَاصَمَ رَجُلٌ أُخْتَہُ إلَی شُرَیْحٍ فِی حُلِیٍّ عَلَیْہَا ، فَقَالَ : ہُوَ مِیرَاثُ أَبِی ، فَاسْأَلْہَا الْبَیِّنَۃَ أنہ لہا ، فَقَالَ : لاَ ، بَلْ أَسْأَلُک الْبَیِّنَۃَ أَنَّہُ لأَبِیک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص بطور مرابحہ کوئی سامان فروخت کرے
(٢٣٨٤٢) حضرت عطاء سے دریافت کیا گیا کہ کوئی شخص ایک سال کے طعام کی اجرت پر مزدور لے یا ایک سال کے اخراج پر اتنے اتنے عرصہ کے لیے تو کیسا ہے ؟ فرمایا کوئی حرج نہیں۔
(۲۳۸۴۲) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ : فِی الرَّجُلِ یَسْتَأْجِرُ الأَجِیرَ سَنَۃً بِطَعَامِہِ ، وَسَنَۃً بِخَرَاجٍ بِکَذَا وَکَذَا ، قَالَ : لاَ بَأْسَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص بطور مرابحہ کوئی سامان فروخت کرے
(٢٣٨٤٣) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے دریافت کیا کہ میرا غلام ایک سال کے طعام کی اجرت پر لے لیا گیا، اور ایک اور سال اور تیرے سال خراج کے ساتھ اتنے اتنے میں ؟ فرمایا کوئی حرج نہیں۔
(۲۳۸۴۳) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَطَائٍ : أُؤَاجرُ غُلاَمِی عَلَی أَنْ أُطْعِمَہُ سَنَۃً وَہُوَ سَنَۃً وَفِی الثَّالِثَۃِ بِخَرَاجِ کَذَا وَکَذَا ؟ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص بطور مرابحہ کوئی سامان فروخت کرے
(٢٣٨٤٤) حضرت حماد اس کو ناپسند فرماتے تھے کہ آدمی کو طعام کے بدلے اجرت پر لیا جائے ۔
(۲۳۸۴۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ ، عَنْ حَمَّادٍ : أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُسْتَأْجَرَ الرَّجُلُ بِطَعَامِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص بطور مرابحہ کوئی سامان فروخت کرے
(٢٣٨٤٥) حضرت ابوہریرہ (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ :
(۲۳۸۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ الْجُرَیْرِیِّ ، عَنْ مُضَارِبِ بْنِ حَزْنٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : کُنْتُ أَجِیرًا لِبُسْرَۃَ ابْنَۃِ غَزْوَانَ بِطَعَامِی وَعُقْبَۃِ رِجْلِی۔ (ابن ماجہ ۲۴۴۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قرعہ کے متعلق جو وارد ہوا ہے
(٢٣٨٤٦) حضرت عمران بن حصین سے مروی ہے کہ ایک شخص کے چھ غلام تھے، اس نے موت کے وقت ان سب کو آزاد کردیا، حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان غلاموں کے درمیان قرعہ اندازی فرمائی اور دو کو آزاد کردیا اور چار کو غلام باقی رکھا۔
(۲۳۸۴۶) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً کَانَ لَہُ سِتَّۃُ أَعْبُدٍ ، فَأَعْتَقَہُمْ عِنْدَ مَوْتِہِ ، فَأَقْرَعَ بَیْنَہُمُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَعْتَقَ مِنْہُمُ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً۔ (مسلم ۱۲۸۸۔ ابوداؤد ۳۹۵۴)
তাহকীক: