মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৭৮ টি

হাদীস নং: ৩৪৩৮৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھوں کو گھوڑوں پر چڑھانا (جفتی کروانا)
(٣٤٣٨٩) حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سفید رنگ کا خچر ہدیہ کیا گیا میں نے عرض کیا کہ اگر ہم چاہتے تو اس طرح کرسکتے تھے، (یعنی سفید خچر پیدا کروانا) آپ (رض) نے فرمایا کیسے ؟ ہم نے عرض کیا گدھے کو عربی گھوڑے پر چڑھا (جفتی) کر اس سے ایسی اولاد ہوتی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ایسا کام وہ کرتا ہے جو جاہل ہوتا ہے۔
(۳۴۳۸۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ أَبِی الصَّعْبَۃِ ، عَنْ أَبِی أَفْلَحَ الْہَمْدَانِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ زُرَیْرٍ الْغَافِقِیِّ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : أُہْدِیَتْ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَغْلَۃٌ بَیْضَائُ ، فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، لَوْ شِئْنَا أَنْ نَتَّخِذَ مِنْ ہَذِہِ فَعَلْنَا ، قَالَ : وَکَیْفَ ؟ قُلْنَا : نَحْمِلُ الْحُمُرَ عَلَی الْخَیْلِ الْعِرَابِ فَتَأْتِی بِہَا ، قَالَ : إِنَّمَا یَفْعَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ۔

(بیہقی ۲۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৮৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھوں کو گھوڑوں پر چڑھانا (جفتی کروانا)
(٣٤٣٩٠) حضرت عامر (رض) سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
(۳۴۳۹۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَیْلٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : أُہْدِیتْ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَغْلَۃٌ بَیْضَائُ ، فَقَالَ دِحْیَۃُ الْکَلْبِیُّ : لَوْ شِئْنَا یَا رَسُولَ اللہِ أَنْ نَتَّخِذَ مِثْلَہَا ، قَالَ : وَکَیْفَ ؟ قَالَ : نَحْمِلُ الْحُمُرَ عَلَی الْخَیْلِ الْعِرَابِ فَتَأْتِی بِہَا ، قَالَ : إِنَّمَا یَفْعَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ۔

(طبرانی ۴۹۹۳۔ احمد ۳۱۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھوں کو گھوڑوں پر چڑھانا (جفتی کروانا)
(٣٤٣٩١) حضرت یزید (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز نے ہماری طرف لکھا، ان کا خط ہمیں پڑھ کر سنایا گیا اس میں مکتوب تھا کہ جو شخص گدھے کو عربی گھوڑے کے ساتھ جفتی کروائے اس کی بخشش (عطیہ اور وظیفہ) میں سے دس دینار کم کردو۔
(۳۴۳۹۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، قَالَ : کَتَبَ إِلَیْنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، فَقُرِئَ عَلَیْنَا کِتَابُہُ : أَیُّمَا رَجُلٍ حَمَلَ حِمَارًا عَلَی عَرَبیۃٍ مِنَ الْخَیْلِ ، فَامْحُوا مِنْ عَطَائِہِ عَشْرَۃَ دَنَانِیرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھوں کو گھوڑوں پر چڑھانا (جفتی کروانا)
(٣٤٣٩٢) حضرت ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گدھے کو گھوڑے پر جفتی کروانے سے منع فرمایا۔
(۳۴۳۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی جَہْضَمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُنْزَی حِمَارٌ عَلَی فَرَسٍ۔ (ترمذی ۱۷۰۱۔ احمد ۲۲۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھوں کو گھوڑوں پر چڑھانا (جفتی کروانا)
(٣٤٣٩٣) حضرت علی (رض) سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
(۳۴۳۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانَ ، عَنْ عُثْمَانَ الثَّقَفِیِّ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، عَنِ عَلِیٍّ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُنْزَی حِمَارٌ عَلَی فَرَسٍ۔ (احمد ۹۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھوں کو گھوڑوں پر چڑھانا (جفتی کروانا)
(٣٤٣٩٤) حضرت دحیہ الکلبی (رض) نے عرض کیا اے اللہ کے رسول 5! کیا ہم گدھے کی گھوڑے کے ساتھ جفتی نہ کروائیں جس سے بچھڑا پیدا ہوتا ہے جس پر ہم سوار ہوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ کام وہ کرتا ہے جو جاہل ہوتا ہے۔
(۳۴۳۹۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حُسَیْلٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ ، یَقُولُ : قَالَ دِحْیَۃُ الْکَلْبِیُّ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَلاَ نُنْزِی حِمَارًا عَلَی فَرَسٍ ، فَتُنْتِجُ مُہْرَۃً نَرْکَبُہَا ؟ قَالَ : إِنَّمَا یَفْعَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٣٩٥) حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک سریہ روانہ فرمایا اور ایک انصاری کو ان کا امیر مقرر فرمایا، اور لوگوں کو حکم دیا کہ اس کی بات مانیں اور اس کی اطاعت کریں امیر کو کسی معاملہ میں لشکر والوں پر غصہ آیا، اس نے حکم دیا کہ لکڑیاں اکٹھی کرو، انھوں نے اس کیلئے لکڑیاں جمع کیں اس نے حکم دیا کہ آگ جلا دو انھوں نے آگ لگا دی، اس نے ان سے پوچھا کہ کیا تمہیں حکم نہ دیا گیا تھا کہ تم میری بات سنو گے اور اطاعت کرو گے ؟ انھوں نے عرض کیا کیوں نہیں ؟ امیر نے حکم دیا کہ پھر آگ میں داخل ہوجاؤ، راوی کہتے ہیں کہ ان میں سے بعض نے بعض کی طرف دیکھا اور کہا : بیشک ہمیں آگ سے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بھاگنا چاہیے راوی کہتے ہیں کہ اس حالت میں تھے کہ اس کا غصہ ٹھنڈا ہوا اور آگ بجھ گئی فرماتے ہیں کہ پھر جب ہم رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں واپس آئے تو اس واقعہ کا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر تم اس آگ میں داخل ہوجاتے تو اس میں سے نکل نہ پاتے، امیر کی اطاعت صرف نیکی میں ہے۔
(۳۴۳۹۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ ، عَنْ عَلِیٍّ، قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَرِیَّۃً ، وَاسْتَعْمَلَ عَلَیْہِمْ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ ، فَأَمَرَہُمْ أَنْ یَسْمَعُوا لَہُ وَیُطِیعُوا ، قَالَ : فَأَغْضَبُوہُ فِی شَیْئٍ ، فَقَالَ : اجْمَعُوا لِی حَطَبًا ، فَجَمَعُوا لَہُ حَطَبًا ، قَالَ : أَوْقِدُوا نَارًا ، فَأَوْقَدُوا نَارًا ، قَالَ : أَلَمْ یَأْمُرْکُمْ أَنْ تَسْمَعُوا لِی وَتُطِیعُوا ؟ قَالُوا : بَلَی ، قَالَ : فَادْخُلُوہَا ، قَالَ : فَنَظَرَ بَعْضُہُمْ إلَی بَعْضٍ ، وَقَالُوا : إِنَّمَا فَرَرْنَا إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنَ النَّارِ۔

قَالَ: فَبَیْنَمَا ہُمْ کَذَلِکَ إِذْ سَکَنَ غَضَبُہُ ، وَطُفِئَتِ النَّارُ ، قَالَ : فَلَمَّا قَدِمُوا عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَکَرُوا ذَلِکَ لَہُ، فَقَالَ: لَوْ دَخَلُوہَا مَا خَرَجُوا مِنْہَا، إِنَّمَا الطَّاعَۃُ فِی الْمَعْرُوفِ۔ (بخاری ۴۳۴۰۔ مسلم ۱۴۷۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٣٩٦) حضرت عبداللہ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مسلمان کی اطاعت اس میں ہے جس کو وہ پسند کرے، اور ناپسند کرے جب تک گناہ کا حکم نہ کرے، اور جو گناہ کا حکم کرے اس کی اطاعت نہیں ہے۔
(۳۴۳۹۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللہِ حَدَّثَہُ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : السَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ عَلَی الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ ، فِیمَا أَحَبَّ وَکَرِہَ ، مَا لَمْ یُؤْمَرْ بِمَعْصِیَۃٍ ، فَمَنْ أَمَرَ بِمَعْصِیَۃٍ فَلاَ سَمْعَ لَہُ وَلاَ طَاعَۃَ۔ (بخاری ۲۹۵۵۔ مسلم ۱۴۶۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٣٩٧) حضرت ابو سعید الخدری (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت علقمہ (رض) کو ایک سریہ کا امیر بنا کر بھیجا اس لشکر میں میں بھی شریک تھا جب راستہ میں پہنچے تو لشکر میں سے ایک جماعت نے ان سے اجازت لی، انھوں نے اجازت دے دی اور ان پر حضرت عبداللہ بن حذافہ السھمی (رض) کو امیر مقرر فرما دیا میں بھی اسی میں ان کے ساتھ لڑنے والوں میں شامل تھا۔ جب راستہ میں تھے تو لوگوں نے کھچ بنانے کیلئے آگ جلائی حضرت عبداللہ (رض) میں مزاح کرنے کی عادت تھی آپ نے فرمایا : کیا تم پر لازم نہیں ہے کہ تم میری اطاعت کرو ؟ لوگوں نے کہا کیوں نہیں ! آپ (رض) نے فرمایا کہ میں تمہیں کسی کام کا حکم کروں گا تو تم اس کو بجا لاؤ گے ؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں، انھوں نے فرمایا کہ میں نے تمہارے متعلق ارادہ کیا ہے کہ تم اس آگ میں کود جاؤ سارے لوگ کھڑے ہوگئے اور کود نے کیلئے تیار ہوگئے، جب ان کو یقین ہوگیا کہ وہ اس میں کود پڑیں گے تو فرمایا : اپنے آپ کو روک لو، میں تمہارے ساتھ مزاح کررہا تھا، پھر جب ہم لوگ واپس آئے اور آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اس کا ذکر کیا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو تمہیں گناہ کے کام کا حکم کریں اس کی اطاعت مت کرو۔
(۳۴۳۹۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ بْنِ ثَوْبَانَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَ عَلْقَمَۃَ بْنَ مُجززٍ عَلَی بَعْثٍ أَنَا فِیہِمْ ، فَلَمَّا انْتَہَی إِلَی رَأْسِ غَزَاتِہِ ، أَوْ کَانَ بِبَعْضِ الطَّرِیقِ اسْتَأْذَنَتْہُ طَائِفَۃٌ مِنَ الْجَیْشِ ، فَأَذِنَ لَہُمْ وَأَمَّرَ عَلَیْہِمْ عَبْدَ اللہِ بْنَ حُذَافَۃَ بْنِ قَیْسٍ السَّہْمِی ، فَکُنْت فِیمَنْ غَزَا مَعَہُ۔ فَلَمَّا کَانَ بِبَعْضِ الطَّرِیقِ أَوْقَدَ الْقَوْمُ نَارًا لِیَصْطَلُوا ، أَوْ لِیَصْنَعُوا عَلَیْہَا صَنِیعًا ، فَقَالَ عَبْدُ اللہِ ، وَکَانَتْ فِیہِ دُعَابَۃٌ : أَلَیْسَ لِی عَلَیْکُمَ السَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ ؟ قَالُوا : بَلَی ، قَالَ : فَمَا أَنَا بِآمُرُکُمْ بِشَیْئٍ إِلاَّ صَنَعْتُمُوہُ ؟ قَالُوا : نَعَمْ ، قَالَ : فَإِنِّی أَعْزِمُ عَلَیْکُمْ إِلاَّ تَوَاثَبْتُمْ فِی ہَذِہِ النَّارِ ، فَقَامَ نَاسٌ فَتَحَجَّزُوا ، فَلَمَّا ظَنَّ أَنَّہُمْ وَاثِبُونَ ، قَالَ : أَمْسِکُوا عَلَی أَنْفُسِکُمْ ، فَإِنَّمَا أَمْزَحُ مَعَکُمْ ، فَلَمَّا قَدِمْنَا ذَکَرُوا ذَلِکَ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : مَنْ أَمَرَکُمْ مِنْہُمْ بِمَعْصِیَۃٍ فَلاَ تُطِیعُوہُ۔ (ابن ماجہ ۲۸۶۳۔ حاکم ۶۳۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٣٩٨) حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ کی نافرمانی میں مخلوق کی (انسان) اطاعت جائز نہیں۔
(۳۴۳۹۸) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنْ زُبَیْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَیْدَۃَ، عَنْ أَبِی عَبْدِالرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ، عَنْ عَلِیٍّ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ طَاعَۃَ لِبَشَرٍ فِی مَعْصِیَۃِ اللہِ۔ (بخاری ۷۲۵۷۔ مسلم ۱۴۶۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٣٩٩) حضرت عبداللہ (رض) سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
(۳۴۳۹۹) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : لاَ طَاعَۃَ لِبَشَرٍ فِی مَعْصِیَۃِ اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩৯৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٤٠٠) حضرت سوید بن غفلہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے مجھ سے فرمایا : اے ابو امیہ (رض) مجھے نہیں معلوم کہ اس سال کے بعد تمہارے ساتھ ملاقات بھی ہو کہ نہ ہو، اپنے امیر کی اطاعت کرو اگرچہ ایک کان کٹا حبشی غلام تمہارا امیر ہو، اگر وہ تمہیں مارے تو صبر کرو، اور تمہیں کسی چیز سے محروم کرے تو صبر کرو، اور اگر وہ کسی ایسے کام کا ارادہ کرے جس سے تمہارے دین میں نقص آرہا ہو تو اس کو کہہ دو ، سننا اور اطاعت کرنا ہے، میرا خون قربان ہے میرے دین پر اور جماعت سے علیحدہ مت ہونا۔
(۳۴۴۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی ، عَنْ سُوَیْد بْنِ غَفَلَۃَ ، قَالَ : قَالَ لِی عُمَرُ : یَا أَبَا أُمَیَّۃَ ، إِنِّی لاَ أَدْرِی لَعَلِّی لاَ أَلْقَاک بَعْدَ عَامِی ہَذَا ، فَاسْمَعْ وَأَطِعْ وَإِنْ أُمِّرَ عَلَیْک عَبْدٌ حَبَشِیٌّ مُجْدَعٌ ، إِنْ ضَرَبَک فَاصْبِرْ ، وَإِنْ حَرَمَک فَاصْبِرْ ، وَإِنْ أَرَادَ أَمْرًا یَنْتَقِصُ دِینَک فَقُلْ : سَمْعٌ وَطَاعَۃٌ ، دَمِی دُونَ دِینِی ، فَلاَ تُفَارِقِ الْجَمَاعَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৪০০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٤٠١) حضرت علی (رض) نے ارشاد فرمایا : قریش عرب کے سردار ہیں، ہر شخص کا ایک حق ہے، پس ہر شخص کو اس وقت تک اس کا حق ادا کرتے رہو جب تک کہ تم میں سے کسی کو اسلام اور مرنے کے درمیان اختیار نہ دے دیا جائے، اور اگر تم میں سے کسی کو اسلام اور گردن اڑانے کے درمیان اختیار دیا جائے تو اپنی گردن آگے کردو، اس کی ماں اس کو گم کرے، کیونکہ اسلام کے بعد اس کی دنیا اور آخرت نہیں ہے۔
(۳۴۴۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عُثْمَانَ الثَّقَفِیِّ ، عَنْ أَبِی صَادِقٍ الأَزْدِیِّ ، عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ نَاجِدٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : إِنَّ قُرَیْشًا ہُمْ أَئِمَّۃُ الْعَرَبِ ، أَبْرَارُہَا أَئِمَّۃُ أَبْرَارِہَا ، وَفُجَّارُہَا أَئِمَّۃُ فُجَّارِہَا ، وَلِکُلٍّ حَقٌّ ، فَأَعْطُوا کُلَّ ذِی حَقٍّ حَقَّہُ ، مَا لَمْ یُخَیَّرْ أَحَدُکُمْ بَیْنَ إِسْلاَمِہِ وَضَرْبِ عُنُقِہِ ، فَإِذَا خُیِّرَ أَحَدُکُمْ بَیْنَ إِسْلاَمِہِ وَضَرْبِ عُنُقِہِ ، فَلْیَمُدَّ عُنُقَہُ ، ثَکِلَتْہُ أُمُّہُ فَإِنَّہُ لاَ دُنْیَا لَہُ وَلاَ آخِرَۃَ بَعْدَ إِسْلاَمِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৪০১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٤٠٢) حضرت عتریس بن عرقوب (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے نہیں پروا کہ میں اللہ کی نافرمانی میں کسی شخص کی اطاعت کروں یا اس درخت کو سجدہ کروں۔
(۳۴۴۰۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، قَالَ : قَالَ عِتْرِیسُ بْنُ عُرْقُوبٍ ، أَوْ مِعْضَدٌ ، شَکَّ الأَعْمَشُ ، قَالَ : مَا أُبَالِی أَطَعْتُ رَجُلاً فِی مَعْصِیَۃِ اللہِ ، أَوْ سَجَدْتُ لِہَذِہِ الشَّجَرَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৪০২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٤٠٣) حضرت عمارہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت معضد ایک درخت کے قریب اترے اور فرمایا : مجھے نہیں پروا کہ میں اللہ کی معصیت میں کسی شخص کی اطاعت کروں یا اس درخت کو اللہ کے علاوہ سجدہ کروں۔
(۳۴۴۰۳) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، قَالَ : نَزَلَ مِعْضَدٌ إِلَی جَنْبِ شَجَرَۃٍ ، فَقَالَ: مَا أُبَالِی أَطَعْتُ رَجُلاً فِی مَعْصِیَۃِ اللہِ ، أَوْ سَجَدْتُ لِہَذِہِ الشَّجَرَۃِ مِنْ دُونِ اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৪০৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٤٠٤) حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ کی نافرمانی میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں۔
(۳۴۴۰۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَبِی مُرَایَۃَ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یَقُولُ : لاَ طَاعَۃَ فِی مَعْصِیَۃِ اللہِ۔ (احمد ۶۶۔ طیالسی ۸۵۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৪০৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٤٠٥) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) جس کسی کو عامل مقرر فرماتے تو اس کے متعلق لکھتے کہ جب تک تمہارے درمیان انصاف سے کام لے ان کی اطاعت کرو، جب حضرت حذیفہ (رض) کو عامل مقرر فرمایا تو ان کے متعلق لکھا کہ ان کی اطاعت کرو جس کا تم سے سوال کریں ان کو دے دو حضرت حذیفہ گدھے پر تشریف فرما ہو کر کر مدائن اس حال میں تشریف لائے کہ آپ کے ہاتھ میں روٹی کا ٹکڑا او گوشت تھا۔

ان کو سلام کیا اور ان کے سامنے عہد نامہ پڑھ کر سنایا لوگوں نے عرض کی سوال کیجئے انھوں نے فرمایا کہ میں تم سے اپنے کھانے کیلئے کھانا اور اس گدھے کیلئے چارہ مانگتا ہوں، پھر وہ انھیں میں رہے جتنا اللہ نے چاہا پھر حضرت عمر (رض) نے ان کو تحریر فرمایا آگے بڑھیں پس حضرت حذیفہ نکل پڑے حضرت عمر (رض) کو جب ان کے آنے کی خبر ملی تو اس جگہ پہنچے جہاں سے انھیں آتا ہوا دیکھ سکیں پھر جب ان کو اسی حال میں دیکھا جس حال میں وہ ان کے پاس سے نکلے تھے ایسے ہی واپس لوٹے ہیں تو حضرت عمر (رض) نے ان کو گلے لگایا اور فرمایا آپ میرے بھائی ہیں اور میں آپ کا بھائی ہوں۔
(۳۴۴۰۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَلاَّمُ بْنُ مِسْکِینٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کَانَ عُمَرُ إِذَا اسْتَعْمَلَ رَجُلاً کَتَبَ فِی عَہْدِہِ: اسْمَعُوا لَہُ وَأَطِیعُوا مَا عَدَلَ فِیکُمْ، قَالَ، فَلَمَّا اسْتَعْمَلَ حُذَیْفَۃَ کَتَبَ فِی عَہْدِہِ: أَنَ اسْمَعُوا لَہُ وَأَطِیعُوا ، وَأَعْطَوْہُ مَا سَأَلَکُمْ ۔ قَالَ : فَقَدِمَ حُذَیْفَۃُ الْمَدَائِنَ عَلَی حِمَارٍ عَلَی إِکَافٍ بِیَدِہِ رَغِیفُ وَعَرْقَۃ۔

قَالَ وَکِیعٌ : قَالَ مَالِکٌ ، عَنْ طَلْحَۃَ : سَادِلٌ رِجْلَیْہِ مِنْ جَانِبٍ۔

قَالَ سَلاَّمٌ : فَلَمَّا قَرَأَ عَلَیْہِمْ عَہْدَہُ ، قَالُوا : سَلْنَا ، قَالَ : أَسْأَلُکُمْ طَعَامًا آکُلُہُ ، وَعَلَفًا لِحِمَارِی ہَذَا ، قَالَ : فَأَقَامَ فِیہِمْ مَا شَائَ اللَّہُ، ثُمَّ کَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ أَنْ اقْدُمْ، فَخَرَجَ، فَلَمَّا بَلَغَ عُمَرَ قُدُومُہُ کَمَنَ لَہُ فِی مَکَانٍ حَیْثُ یَرَاہُ ، فَلَمَّا رَآہُ عَلَی الْحَالَِ الَّتِی خَرَجَ مِنْ عِنْدِہِ عَلَیْہَا ، أَتَاہُ عُمَرُ فَالْتَزَمَہُ وَقَالَ : أَنْتَ أَخِی وَأَنَا أَخُوک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৪০৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سریہ کا امیر اگر گناہ کے کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہیں ہوگی
(٣٤٤٠٦) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں۔
(۳۴۴۰۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُبَارَکٌ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ طَاعَۃَ لِمَخْلُوقٍ فِی مَعْصِیَۃِ الْخَالِقِ۔
tahqiq

তাহকীক: