মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৭৮ টি

হাদীস নং: ৩৪৩০৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی شخص سفر پر جانے لگے تو کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣٠٩) حضرت ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سفر پر روانہ ہونے لگتے تو یہ دعا پڑھتے۔ ” اے اللہ ! تو ہی سفر کا ساتھی ہے اور اہل و عیال کا محافظ ہے۔ اے اللہ ! میں سفر کی مشقت سے اور واپسی کے برے منظر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اے اللہ ! زمین کو ہمارے لیے سکیڑ دے اور سفر کو ہمارے لیے آسان فرما دے۔ “
(۳۴۳۰۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا أَرَادَ أَنْ یَخْرُجَ فِی سَفَرٍ ، قَالَ : اللَّہُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ وَالْخَلِیفَۃُ فِی الأَہْلِ ، اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الضُبنۃِ فِی السَّفَرِ ، وَالْکَآبَۃِ فِی الْمُنْقَلَبِ ، اللَّہُمَّ اقْبِضْ لَنَا الأَرْضَ ، وَہَوِّنْ عَلَیْنَا السَّفَرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩০৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی شخص سفر پر جانے لگے تو کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١٠) حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک صاحب سفر پر روانہ ہونے لگے تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ اے اللہ کے رسول 5! مجھے کچھ وصیت (نصیحت) فرما دیجئے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : آپ کو اللہ سے ڈرنے کی (تقویٰ اختیار کرنے کی) وصیت کرتا ہوں، اور ہر بلندی پر چڑھتے وقت تکبیر پڑھنے کی۔
(۳۴۳۱۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : أَرَادَ رَجُلٌ سَفَرًا فَأَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَوْصِنِی ، قَالَ : أُوصِیک بِتَقْوَی اللہِ ، وَالتَّکْبِیرِ عَلَی کُلِّ شَرَفٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی شخص سفر پر جانے لگے تو کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١١) حضرت عبداللہ بن سرجس (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سفر پر روانہ ہونے کا ارادہ فرماتے تو پناہ مانگتے سفر کی تھکان سے، پلٹنے والے کے حزن وملال سے، رزق کی زیادتی کے بعد اس کی کمی سے، مظلوم کی بددعا سے اور اہل ومال میں برے منظر سے۔
(۳۴۳۱۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَرْجِسَ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ مُسَافِرًا یَتَعَوَّذُ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ ، وَکَآبَۃِ الْمُنْقَلَبِ وَالْحَوْرِ بَعْدَ الْکَوْرِ ، وَمِنْ دَعْوَۃِ الْمَظْلُومِ ، وَمِنْ سُوئِ الْمَنْظَرِ فِی الأَہْلِ وَالْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی شخص سفر پر جانے لگے تو کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١٢) حضرت عون بن عبداللہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک شخص حضرت ابن مسعود (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا میں سفر پر جانا چاہ رہا ہوں مجھے کچھ وصیت فرما دیجئے، حضرت ابن مسعود (رض) نے ارشاد فرمایا : جب نکلنے لگو تو یوں کہہ لو، بِسْمِ اللہِ ، حَسْبِی اللَّہُ ، تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ جب آپ نے بسم اللہ کہا تو فرشتہ کہتا ہے تجھے ہدایت دی گئی، اور جب آپ نے حَسْبِی اللَّہُ کہا تو فرشتہ نے ندا دی تیری حفاظت کی گئی اور جب آپ نے توکلت علی اللہ کہا تو فرشتہ نے ندا دی تیرے لیے وہ کافی ہوگیا ہے۔
(۳۴۳۱۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَوْنُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّ رَجُلاً أَتَی ابْنَ مَسْعُودٍ ، فَقَالَ : إِنِّی أُرِیدُ سَفَرًا فَأَوْصِنِی ، قَالَ : إِذَا تَوَجَّہْتَ فَقُلْ : بِسْمِ اللہِ ، حَسْبِی اللَّہُ ، تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ ، فَإِنَّک إِذَا قُلْتَ : بِسْمِ اللہِ ، قَالَ الْمَلَکُ : ہُدِیتَ ، وَإِذَا قُلْتَ حَسْبِی اللَّہُ ، قَالَ الْمَلَکُ : حُفِظْتَ ، وَإِذَا قُلْتَ : تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ ، قَالَ الْمَلَکُ : کُفِیتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی شخص سفر پر جانے لگے تو کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١٣) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ حضرات صحابہ کرام (رض) سفر پر جاتے وقت یہ دعا پر ھتے، اللَّہُمَّ بَلاَغًا یُبْلَغُ خَیْرُ ، مَغْفِرَۃٍ مِنْک وَرِضْوَانًا ، بِیَدِکَ الْخَیْرُ ، إِنَّک عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، اللَّہُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ ، وَالْخَلِیفَۃُ عَلَی الأَہْلِ ، اللَّہُمَّ اطْوِ لَنَا الأَرْضَ ، وَہَوِّنْ عَلَیْنَا السَّفَرَ ، اللَّہُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ ، وَکَآبَۃِ الْمُنْقَلَبِ ، وَسُوئِ الْمَنْظَرِ فِی الأَہْلِ وَالْمَالِ ۔ اے اللہ ! بہترین مغفرت اور رضامندی تیری طرف سے حاصل ہوتی ہے۔ ساری خیریں تیرے ہاتھ میں ہیں۔ تو ہر چیز پر قادر ہے۔ تو سفر کا ساتھی اور اہل و عیال کا محافظ ہے۔ اے اللہ ! زمین کو ہمارے لیے سکیڑ دے اور سفر کو ہمارے لیے آسان فرما۔ اے اللہ ! ہم سفر کی مشقت، برے منظر اور اہل و عیال کی بری حالت سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔
(۳۴۳۱۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَقُولُونَ فِی السَّفَرِ : اللَّہُمَّ بَلاَغًا یُبْلَغُ خَیْرُ ، مَغْفِرَۃٍ مِنْک وَرِضْوَانًا ، بِیَدِکَ الْخَیْرُ ، إِنَّک عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، اللَّہُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ ، وَالْخَلِیفَۃُ عَلَی الأَہْلِ ، اللَّہُمَّ اطْوِ لَنَا الأَرْضَ ، وَہَوِّنْ عَلَیْنَا السَّفَرَ ، اللَّہُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ ، وَکَآبَۃِ الْمُنْقَلَبِ ، وَسُوئِ الْمَنْظَرِ فِی الأَہْلِ وَالْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سفر سے واپس آنے والا کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١٤) حضرت ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سفر سے واپسی کا ارادہ فرماتے تو یوں فرماتے آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ” ہم واپس آنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں “ پھر جب اپنے گھر والوں کے پاس داخل ہوتے تو فرماتے : تَوْبًا تَوْبًا ، لِرَبِّنَا أَوْبًا ، لاَ یُغَادِرُ عَلَیْنَا حُوْبًا۔ ” ہم توبہ کرتے ہیں ہم توبہ کرتے ہیں، اپنے رب کی طرف رجوع کرتے ہیں، وہ ہمارے لیے کوئی گناہ نہیں چھوڑتا۔ “
(۳۴۳۱۴) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا أَرَادَ الرُّجُوعَ ، قَالَ : آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ، فَإِذَا دَخَلَ عَلَی أَہْلِہِ ، قَالَ : تَوْبًا تَوْبًا ، لِرَبِّنَا أَوْبًا ، لاَ یُغَادِرُ عَلَیْنَا حُوْبًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سفر سے واپس آنے والا کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١٥) حضرت برائ (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سفر سے واپس آتے تو یہ دعا پڑھتے : آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ۔” ہم واپس آنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں “
(۳۴۳۱۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا قَفَلَ مِنْ سَفَرٍ ، قَالَ : آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سفر سے واپس آنے والا کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١٦) حضرت ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لشکر، سریہ، حج یا عمرہ سے واپسی کے وقت جب کسی گھاٹی یا ہموار زمین پر آتے تو تین بار تکبیر پڑھ کر یہ دعا پڑھتے۔ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ ، صَدَقَ اللَّہُ وَعْدَہُ ، آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ۔ ” اللہ وحدہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اللہ نے اپنا وعدہ پورا کیا، ہم واپس آنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں۔ “
(۳۴۳۱۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ کَانَ یَقُولُ إذَا رَجَعَ مِنَ الْجَیْشِ ، أَوِ السَّرَایَا ، أَوِ الْحَجِّ ، أَوِ الْعُمْرَۃِ کُلَّمَا أَوْفَی عَلَی ثَنِیَّۃٍ ، أَوْ فَدْفَدٍ کَبَّرَ ثَلاَثًا ، ثُمَّ قَالَ : لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ ، صَدَقَ اللَّہُ وَعْدَہُ ، آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سفر سے واپس آنے والا کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١٧) حضرت ابن عمر (رض) سے اسی طرح مروی ہے۔
(۳۴۳۱۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا قَفَلَ مِنَ الْجُیُوشِ ، أَوِ السَّرَایَا ، أَوِ الْحَجِّ ، أَوِ الْعُمْرَۃِ ، ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سفر سے واپس آنے والا کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١٨) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ وہ ایک سفر میں رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے، جب مدینہ واپس پہنچے تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ دعا پڑھی آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ ، لِرَبِّنَا إِنْ شَائَ اللّٰہُ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ۔” ہم واپس آنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں “
(۳۴۳۱۸) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا أَنْ کَانَ بِظْہَرِ الْمَدِینَۃِ ، أَوِ بِالْحَرَّۃِ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ ، إِنْ شَائَ اللَّہُ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سفر سے واپس آنے والا کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣١٩) حضرت ابراہیم تیمی (رض) فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام (رض) جب سفر سے لوٹتے تو یہ دعا پر ھتے آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ۔” ہم واپس آنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں “
(۳۴۳۱۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا الْعَوَّامُ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، قَالَ : کَانُوا إِذَا قَفَلُوا ، قَالُوا : آیِبُونَ تَائِبُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩১৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سفر سے واپس آنے والا کون سی دعائیں پڑھے
(٣٤٣٢٠) حضرت البرائ (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سفر سے واپس آتے تو یہ دعا پڑھتے آیِبُونَ تَائِبُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ۔ ” ہم واپس آنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں “
(۳۴۳۲۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ الْبَرَائِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ أَنَّہُ کَانَ إِذَا رَجَعَ مِنْ سَفَرٍ ، قَالَ : آیِبُونَ تَائِبُونَ ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩২০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات تنہا سفر کرنے کو ناپسند کرتے ہیں
(٣٤٣٢١) حضرت عطائ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تنہا سفر کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۳۴۳۲۱) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ أَنْ یُسَافِرَ الرَّجُلُ وَحْدَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩২১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات تنہا سفر کرنے کو ناپسند کرتے ہیں
(٣٤٣٢٢) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے دو آدمیوں کے سفر پر جانے سے منع فرمایا۔
(۳۴۳۲۲) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّ عُمَرَ نَہَی أَنْ یُسَافِرَ الرَّجُلاَنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩২২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات تنہا سفر کرنے کو ناپسند کرتے ہیں
(٣٤٣٢٣) حضرت حسن (رض) اکیلے آدمی اور دو آدمیوں کے سفر کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔ ہاں مگر جب تین یا زائد ہوں تو پھر اجازت ہے۔
(۳۴۳۲۳) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یُسَافِرَ الرَّجُلُ وَالرَّجُلاَنِ ، إِلاَّ الثَّلاَثَۃَ فَمَا زَادَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩২৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات تنہا سفر کرنے کو ناپسند کرتے ہیں
(٣٤٣٢٤) حضرت مجاہد (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا گیا تنہا آدمی کا سفر کرنا کیسا ہے ؟ آپ نے فرمایا شیطان ہے، یعنی گناہ گار ہے، پوچھا گیا کہ اگر دو ہوں ؟ فرمایا گناہ گار ہیں، پوچھا گیا اگر تین ہوں ؟ فرمایا بہترین ساتھی ہیں۔
(۳۴۳۲۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الرَّجُلِ یُسَافِرُ وَحْدَہُ ؟ قَالَ : شَیْطَانٌ ، قِیلَ : فَالاِثْنَانِ ؟ قَالَ : شَیْطَانَانِ ، قِیلَ : فَالثَّلاَثَۃُ ؟ قَالَ : صَحَابَۃٌ۔ (ابوداؤد ۲۶۰۰۔ ترمذی ۱۶۷۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩২৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات تنہا سفر کرنے کو ناپسند کرتے ہیں
(٣٤٣٢٥) حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ تنہا سوار ہو کر سفر کرنے والا شیطان ہے اور دو سوار دو شیطان ہیں اور تین بہترین ساتھی ہیں۔
(۳۴۳۲۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : الرَّاکِبُ شَیْطَانٌ ، وَالرَّاکِبَانِ شَیْطَانَانِ ، وَالثَّلاَثَۃُ صَحَابَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩২৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات تنہا سفر کرنے کو ناپسند کرتے ہیں
(٣٤٣٢٦) حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ویران جگہ میں تنہا سفر کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۳۴۳۲۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یَسْلُکَ الرَّجُلُ الْقَفْرَ وَحْدَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩২৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات تنہا سفر کرنے کو ناپسند کرتے ہیں
(٣٤٣٢٧) حضرت ابن عمر (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ تنہا سفر کرنے میں کتنا نقصان ہے تو کوئی سوار کبھی بھی رات کو تنہا سفر نہ کرتا۔
(۳۴۳۲۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَوْ یَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِی الْوَحْدَۃِ ، مَا سَارَ رَاکِبٌ وَحْدَہُ بِلَیْلٍ أَبَدًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৩২৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات تنہا سفر کرنے کو ناپسند کرتے ہیں
(٣٤٣٢٨) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تنہا آدمی کو سفر کرنے سے اور تنہا گھر میں رات گزارنے سے منع فرمایا ہے۔
(۳۴۳۲۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُسَافِرَ الرَّجُلُ وَحْدَہُ ، وَأَنْ یَبِیتَ فِی بَیْتٍ وَحْدَہُ۔
tahqiq

তাহকীক: