মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৪৭৮ টি
হাদীস নং: ৩৪৩২৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات تنہا سفر کرنے کو ناپسند کرتے ہیں
(٣٤٣٢٩) حضرت ابو جعفر (رض) فرماتے ہیں کہ تنہا رات مت گزارو، بیشک شیطان زیادہ شوقین ہے جو کچھ تیرے پاس ہے۔
(۳۴۳۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : لاَ تَبِیتَنَّ وَحْدَک ، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ أَشَدَّ مَا یَکُونُ بِکَ وَلُوعًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩২৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے تنہا سفر کرنے کی اجازت دی ہے
(٣٤٣٣٠) حضرت عکرمہ (رض) سے مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خوات بن جبیر (رض) کو بنو قریظہ کی طرف جناح نامی گھوڑے پر سوار کر کے بھیجا۔
(۳۴۳۳۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَ خَوَّاتَ بْنَ جُبَیْرٍ إِلَی بَنِی قُرَیْظَۃَ ، عَلَی فَرَسٍ لَہُ ، یُقَالَ لَہُ : جَنَاحٌ۔ (حاکم ۴۱۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے تنہا سفر کرنے کی اجازت دی ہے
(٣٤٣٣١) حضرت ابو نجیح (رض) سے مروی ہے کہ ایک شخص نے حضرت مجاہد (رض) کے پاس کہا کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے اکیلا سفر کرنے والا ایک شیطان اور دو مل کر سفر کرنے والے دو شیطان ہیں، حضرت مجاہد (رض) نے فرمایا آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت دحیہ کو اکیلے سفر پر روانہ فرمایا تھا، اور حضرت عبداللہ اور حضرت خباب (دو بندوں کو بھی) لیکن حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا کہ تم سفر میں تین آدمی جایا کرو تاکہ اگر کوئی ایک فوت بھی ہوجائے تو دو بندے اس کے پیچھے ولی ہوں، اکیلا سفر کرنے والا ایک شیطان اور دو سفر کرنے والے دو شیطانوں کی طرح ہیں۔
(۳۴۳۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ عِنْدَ مُجَاہِدٍ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْوَاحِدُ شَیْطَانٌ ، وَالاِثْنَانِ شَیْطَانَانِ ، فَقَالَ : مُجَاہِدٌ : قَدْ بَعَثَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دِحْیَۃَ وَحْدَہُ ، وَبَعَثَ عَبْدَ اللہِ وَخَبَّابًا سَرِیَّۃً ، وَلَکِنْ ، قَالَ عُمَرُ : کُونُوا فِی أَسْفَارِکُمْ ثَلاَثَۃً ، فَإِنْ مَاتَ وَاحِدٌ وَلِیَہُ اثْنَانِ ، الْوَاحِدُ شَیْطَانٌ ، وَالاِثْنَانِ شَیْطَانَانِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کے وقت سفر سے واپس گھر لوٹنا
(٣٤٣٣٢) حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ آدمی سفر سے رات کو گھر لوٹے، وہ ان کے ساتھ خیانت کرے گا یا وہ ٹھوکر اور غلطی طلب کرے گا۔
(۳۴۳۳۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یَطْرُقَ الرَّجُلُ أَہْلَہُ لَیْلاً ، یَتَخَوَّنَہُمْ ، أَوْ یَطْلُبَ عَثَرَاتِہِمْ۔ (مسلم ۱۵۲۸۔ دارمی ۲۶۳۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کے وقت سفر سے واپس گھر لوٹنا
(٣٤٣٣٣) حضرت انس (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات میں سفر سے واپس گھر والوں کے پاس نہ لوٹا کرتے تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صبح کے وقت یا شام کے وقت آتے تھے۔
(۳۴۳۳۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ ہَمَّامِ بْنِ یَحْیَی ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ ، عَنْ أَنَسٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ لاَ یَطْرُقُ أَہْلَہُ لَیْلاً ، وَکَانَ یَأْتِیہِمْ غَدْوَۃً ، أَوْ عَشِیَّۃً۔
(بخاری ۱۸۰۰۔ مسلم ۱۵۲۷)
(بخاری ۱۸۰۰۔ مسلم ۱۵۲۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کے وقت سفر سے واپس گھر لوٹنا
(٣٤٣٣٤) حضرت جابربن عبداللہ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص جب سفر سے واپس لوتے تو وہ رات کو گھر والوں کے پاس نہ آئے، حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ خدا کی قسم ہم ان کے پاس رات گزرنے کے بعد آتے تھے۔
(۳۴۳۳۴) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَیْسٍ ؛ أَنَّہُ سَمِعَ نُبَیْحًا الَعَنَزِیِّ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِذَا دَخَلْتُمْ لَیْلاً ، فَلاَ یَأْتِ أَحَدٌ أَہْلَہُ طُرُوقًا ، قَالَ جَابِرٌ : فَوَاللہِ لَقَدْ طَرَقْنَاہُنَّ بَعْدُ۔ (احمد ۲۹۹۔ ابن حبان ۲۷۱۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کے وقت سفر سے واپس گھر لوٹنا
(٣٤٣٣٥) حضرت عبداللہ بن رواحہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں ایک غزوہ میں شریک تھا میں نے واپسی کی اجازت طلب کی اور جلدی کی اور جلدی واپس آ کر گھر کے دروازے پر پہنچ گیا، گھر میں چراغ جل رہا تھا اور میں نے ایک سفید چیز سوئی ہوئی دیکھی میں نے تلوار نکال لی پھر اس کو حرکت دی تو میری اہلیہ نے کہا : تو دور ہوجا تو دور ہوجا فلاں میرے پاس ہے اور میرے بالوں میں کنگھی کر رہی ہے، حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو اس واقعہ کی اطلاع دی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرما دیا کہ آدمی رات کو سفر سے واپس گھر آئے۔
(۳۴۳۳۵) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ حُمَیْدٍ الأَعْرَجِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ رَوَاحَۃَ ، قَالَ : کُنْتُ فِی غَزَاۃٍ ، فَاسْتَأْذَنْتُ فَتَعَجَّلْت ، فَانْتَہَیْتُ إلَی الْبَابِ، فَإِذَا الْمِصْبَاحُ یَتَأَجَّجُ ، وَإِذَا أَنَا بِشَیْئٍ أَبْیَضَ نَائِمٍ ، فَاخْتَرَطْتُ سَیْفِی ، ثُمَّ حَرَّکْتہَا ، فَقَالَتْ : إِلَیْک إِلَیْک ، فُلاَنَۃُ کَانَتْ عِنْدِی مَشَّطَتْنِی، فَأَتَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُہُ، فَنَہَی أَنْ یَطْرُقَ الرَّجُلُ أَہْلَہُ لَیْلاً۔
(احمد ۴۵۱۔ حاکم ۲۹۳)
(احمد ۴۵۱۔ حاکم ۲۹۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کے وقت سفر سے واپس گھر لوٹنا
(٣٤٣٣٦) حضرت ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عمر (رض) غزوہ سرغ سے واپس آ رہے تھے، جب آپ مقام جرف پر پہنچے تو آپ نے اعلان فرمایا اے لوگو ! رات کے وقت اور ان کی بے خبری میں ان کے پاس مت داخل ہوجاؤ پھر آپ نے ایک سوار مدینہ کی طرف بھیجا کہ بتادو لوگ صبح داخل ہوں گے۔
(۳۴۳۳۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : أَقْبَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مِنْ غَزْوَۃِ سَرْغٍ ، حَتَّی إذَا بَلَغَ الْجُرُفَ ، قَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ ، لاَ تَطْرُقُوا النِّسَائَ ، وَلاَ تَغْترُوہُنَّ ، ثُمَّ بَعَثَ رَاکِبًا إلَی الْمَدِینَۃِ بِأَنَّ النَّاسَ دَاخِلُونَ بِالْغَدَاۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کے وقت سفر سے واپس گھر لوٹنا
(٣٤٣٣٧) حضرت جابر (رض) بن عبداللہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب تم میں کوئی شخص سفر کی وجہ سے زیادہ دن گھر والوں سے دور رہے تو وہ رات کے وقت گھر والوں کے پاس واپس مت آئے۔
(۳۴۳۳۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللہِ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِذَا طَالَتْ غَیْبَۃُ أَحَدِکُمْ عَنْ أَہْلِہِ ، فَلاَ یَطْرُقَنَّ أَہْلَہُ لَیْلاً۔
(بخاری ۵۲۴۴۔ مسلم ۱۸۲)
(بخاری ۵۲۴۴۔ مسلم ۱۸۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کو جنگ میں لے کر جانا (خواتین کا جنگ میں شریک ہونا)
(٣٤٣٣٨) حضرت ام عطیۃ الانصاریۃ (رض) فرماتی ہیں کہ میں حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سات غزوات میں شریک ہوئی میں ان کے کجاو وں کے پیچھے ہوتی اور ان کے لیے کھانا تیار کرتی اور زخمیوں کو مرہم پٹی کرتی اور مریضوں کا خیال رکھتی۔
(۳۴۳۳۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ حَسَّانَ ، عَنْ حَفْصَۃَ بِنْتِ سِیرِینَ ، عَنْ أُمِّ عَطِیَّۃَ الأَنْصَارِیَّۃِ ، قَالَتْ : غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَبْعَ غَزَوَاتٍ ، أَخْلُفُہُمْ فِی رِحَالِہِمْ ، فَأَصْنَعُ لَہُمَ الطَّعَامَ ، وَأُدَاوِی لَہُمَ الْجَرْحَی ، وَأَقُومُ عَلَی الْمَرْضَی۔ (مسلم ۱۴۴۷۔ احمد ۸۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کو جنگ میں لے کر جانا (خواتین کا جنگ میں شریک ہونا)
(٣٤٣٣٩) حضرت حشرج بن زیاد (رض) اپنی دادی سے روایت کرتے ہیں کہ وہ چھ خواتین حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ خیبر میں شریک ہوئیں، رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر ملی تو آپ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا : کس کام کی وجہ سے تم جنگ میں نکلی ہو ؟ ہم نے آپ کے چہرہ پر غصہ کے آثار دیکھے ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! ہم جنگ میں شریک ہوئیں ہیں ہمارے پاس دوائی ہے جس سے زخمیوں کو دواء دیں گے اور تیر پکڑائیں گے اور ستو ملا پانی پلائیں گے اور بالو کی رسی بنائیں گے جس سے اللہ کے راستہ میں مدد حاصل کی جائے گی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے فرمایا : ٹھہری رہو پھر جب خیبر فتح ہوا تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں بھی اسی طرح حصہ دیا جس طرح مردوں کو دیا۔
(۳۴۳۳۹) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، قَالَ : حدَّثَنَا رَافِعُ بْنُ سَلَمَۃَ الأَشْجَعِیِّ ، قَالَ : حَدَّثَنِی حَشْرَجُ بْنُ زِیَادٍ الأَشْجَعِیُّ ، عَنْ جَدَّتِہِ أُمِّ أَبِیہِ ؛ أَنَّہَا غَزَتْ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَیْبَرَ سَادِسَۃَ سِتِّ نِسْوَۃٍ ، فَبَلَغَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَبَعَثَ إِلَیْنَا ، فَقَالَ : بِأَمْرِ مَنْ خَرَجْتُنَ ؟ وَرَأَیْنَا فِیہِ الْغَضَبَ ، فَقُلْنَا : یَا رَسُولَ اللہِ ، خَرَجْنَا وَمَعَنَا دَوَائٌ نُدَاوِی بِہِ ، وَنُنَاوِلُ السِّہَامَ ، وَنَسْقِی السَّوِیقَ ، وَنَغْزِلُ الشَّعْرَ ، نُعِینُ بِہِ فِی سَبِیلِ اللہِ ، فَقَالَ لَنَا : أَقِمْنَ ، فَلَمَّا فَتَحَ اللَّہُ عَلَیْہِ خَیْبَرَ ، قَسَمَ لَنَا کَمَا قَسَمَ لِلرِّجَالِ۔
(ابوداؤد ۲۷۲۳۔ احمد ۲۷۱)
(ابوداؤد ۲۷۲۳۔ احمد ۲۷۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৩৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کو جنگ میں لے کر جانا (خواتین کا جنگ میں شریک ہونا)
(٣٤٣٤٠) حضرت یزید بن ہرمز (رض) سے مروی ہے کہ نجدہ نے حضرت ابن عباس (رض) کو خط لکھ کر دریافت کیا کہ کیا خواتین حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جہاد میں شریک ہوتی تھیں اور غنیمت میں ان کو حصہ ملتا تھا ؟ حضرت یزید (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس (رض) کی طرف سے نجدہ کو لکھا کر خواتین رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جہاد میں شریک ہوتی تھیں، باقی ان کو الگ حصہ نہ ملتا تھا، ان کو تھوڑا سا عطیہ دیا جاتا تھا۔
(۳۴۳۴۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّہْرِیِّ، وَمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہُرْمُزَ، قَالَ: کَتَبَ نَجْدَۃُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ یَسْأَلُہُ عَنِ النِّسَائِ : ہَلْ کُنَّ یَحْضُرْنَ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْحَرْبَ؟ وَہَلْ کَانَ یَضْرِبُ لَہُنَّ بِسَہْمٍ ؟ قَالَ یَزِیدُ : کَتَبْتُ کِتَابَ ابْنِ عَبَّاسٍ إلَی نَجْدَۃَ : قَدْ کُنَّ یَحْضُرْنَ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَمَّا أَنْ یَضْرِبَ لَہُنَّ بِسَہْمٍ فَلا ، وَقَدْ کَانَ یَرْضَخُ لَہُنَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৪০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کو جنگ میں لے کر جانا (خواتین کا جنگ میں شریک ہونا)
(٣٤٣٤١) حضرت سعید بن عمرو (رض) سے مروی ہے کہ بنو عذرہ کی خاتون ام کبشہ نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! مجھے اجازت دے دیں کہ میں فلاں فلاں لشکر میں ساتھ جاؤں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ نہیں، انھوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں لڑنے کے ارادے سے نہیں جا رہی میں مریضوں اور زخمیوں کی مرہم پٹی اور مریض کو پانی پلانے کے ارادہ سے جانا چاہتی ہوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر یہ عادت نہ بن جاتی اور کہا جاتا کہ فلاں خاتون جہاد میں گئی تھی تو میں تجھے اجازت دے دیتالیکن بیٹھی رہ، (ساتھ مت جا) ۔
(۳۴۳۴۱) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَسَنٍ ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَیْسٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ عَمْرٍو الْقُرَشِیُّ ؛ أَنَّ أُمَّ کَبْشَۃَ امْرَأَۃً مِنْ بَنِی عُذْرَۃَ ، عُذْرَۃَ قُضَاعَۃَ ، قَالَتْ : یَا رَسُولَ اللہِ ، ائْذَنْ لِی أَنْ أَخْرَجَ فِی جَیْشِ کَذَا وَکَذَا ، قَالَ : لاَ ، قَالْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنِّی لَسْتُ أُرِیدُ أَنْ أُقَاتِلَ ، إِنَّمَا أُرِیدُ أَنْ أُدَاوِیَ الْجَرِیحَ وَالْمَرِیضَ ، وأَسْقِیَ الْمَرِیضَ ، فَقَالَ : لَوْلاَ أَنْ یَکُونَ سُنَّۃً ، وَیُقَالُ : فُلاَنَۃُ خَرَجَتْ ، لأََذِنْتُ لَکِ ، وَلَکِنِ اجْلِسِی۔ (طبرانی ۴۳۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৪১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کو جنگ میں لے کر جانا (خواتین کا جنگ میں شریک ہونا)
(٣٤٣٤٢) حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ غزوہ خندق والے دن حضرت صفیہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھیں۔
(۳۴۳۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ؛ أَنَّ صَفِیَّۃَ کَانَتْ مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ الْخَنْدَقِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৪২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کو جنگ میں لے کر جانا (خواتین کا جنگ میں شریک ہونا)
(٣٤٣٤٣) حضرت خالد بن سیحان (رض) سے مروی ہے کہ چار یا پانچ خواتین تستر میں حضرت ابو موسیٰ (رض) کے ساتھ شریک ہوئیں جن میں ام مجزاۃ بن ثور (رض) بھی تھیں۔
(۳۴۳۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنِ الْعَوَّامِ بْنِ مُزَاحِمٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَیْحَانَ ، قَالَ : شَہِدَتْ تُسْتَرَ مَعَ أَبِی مُوسَی أَرْبَعُ نِسْوَۃٍ ، أَوْ خَمْسٌ ، مِنْہُنَّ أُمُّ مَجْزَأَۃَ بْنِ ثَوْرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৪৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کو جنگ میں لے کر جانا (خواتین کا جنگ میں شریک ہونا)
(٣٤٣٤٤) حضرت موثرہ بنت زید (رض) سے مروی ہے کہ حضرت ابو نضرہ اپنی اہلیہ زینب کے ساتھ خراسان کی طرف جہاد میں شریک ہوئے۔
(۳۴۳۴۴) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ حَرْمَلَۃَ الْعَبْدِیُّ ، عَنِ الْمُؤْثَرَۃِ بِنْتِ زَیْدٍ ، أُخْتِ أَبِی نَضْرَۃَ ؛ أَنَّ أَبَا نَضْرَۃَ غَزَا بِامْرَأَتِہِ زَیْنَبَ إِلَی خُرَاسَانَ۔ (ابن سعد ۲۰۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৪৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کو جنگ میں لے کر جانا (خواتین کا جنگ میں شریک ہونا)
(٣٤٣٤٥) حضرت ام ورقۃ بنت نوفل (رض) فرماتی ہیں کہ جب حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غزوہ بدر کیلئے روانہ ہونے لگے تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! مجھے بھی اپنے ساتھ جہاد پر جانے کی اجازت عنایت فرما دیں، میں آپ کے زخمیوں کی مرہم پٹی اور مریضوں کی تیمار داری کروں گی شاید کہ اللہ مجھے بھی شہادت کی موت نصیب فرما دے۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا : اپنے گھر میں رہ بیشک اللہ تعالیٰ نے تجھے شہادت (کا ثواب) دے دیا ہے، فرماتی ہیں کہ اس کے بعد میرا نام شہیدہ پڑگیا۔
(۳۴۳۴۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ جُمَیْعٍ ، قَالَ حَدَّثَتْنِی جَدَّتِی ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَلاَدٍ الأَنْصَارِیُّ ، عَنْ أُمِّ وَرَقَۃَ بِنْتِ نَوْفَلٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَّا غَزَا بَدْرًا ، قَالَتْ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، ائْذَنْ لِی فِی أَنْ أَغْزُوَ مَعَک ، أُدَاوِی جَرْحَاکُمْ ، وَأُمَرِّضُ مَرْضَاکُمْ ، لَعَلَّ اللَّہَ یَرْزُقُنِی شَہَادَۃً، قَالَ: قَرِّی فِی بَیْتِکَ ، فَإِنَّ اللَّہَ یَرْزُقُک الشَّہَادَۃَ ، قَالَ: فَکَانَتْ تُسَمَّی الشَّہِیدَۃَ۔ (ابوداؤد ۵۹۲۔ دارقطنی ۱۱۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৪৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کو جنگ میں لے کر جانا (خواتین کا جنگ میں شریک ہونا)
(٣٤٣٤٦) حضرت حسن (رض) ناپسند فرماتے تھے کہ خواتین سر حدات وغیرہ کی طرف بڑھنے کیلئے جائیں۔
(۳۴۳۴۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ تَخْرُجَ النِّسَائُ إِلَی شَیْئٍ مِنْ ہَذِہِ الْفُرُوجِ ، یَعْنِی الثُّغُورَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৪৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لشکر کسی قوم کا محاصرہ کر لے پھر وہ لوگ امن طلب کریں اور وہ لشکر امن دینے پر رضا مند بھی ہو جائیں لیکن کچھ لوگ امن لینے سے انکار کر دیں
(٣٤٣٤٧) حضرت ابن عبداللہ (رض) سے دریافت کیا گیا کہ ہم لوگ کافروں کے ملک میں جا کر ان کے قلعہ کا محاصرہ کریں پھر وہ لوگ ہمارے ساتھ سخت مزاحمت کریں اور بعد میں ہم سے امن طلب کریں اور ان کا امیر انکار کر دے تو ان کے ساتھ لڑنے کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے ؟ فرمایا یہ تم پر نہیں ہے یہ ان کے امیر کا معاملہ ہے۔
(۳۴۳۴۷) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی رَجَائُ بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی مُغِیرَۃُ بْنُ حَبِیبٍ ، خَتَنُ مَالِکِ بْنِ دِینَارٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : نَدْخُلُ أَرْضَ الشِّرْکِ ، فَنُحَاصِرُ الْحِصْنَ ، فَیُقَاتِلُونَنَا قِتَالاً شَدِیدًا ، فَیَسْأَلُونَنَا الأَمَانَ ، وَیَأْبَی ذَلِکَ الأَمِیرُ ، فَمَا تَرَی فِی قِتَالِہِمْ ؟ فَقَالَ : لَیْسَ إِلَیْکُمْ ، ذَاکَ إِلَی الأَمِیرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৪৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لشکر کسی قوم کا محاصرہ کر لے پھر وہ لوگ امن طلب کریں اور وہ لشکر امن دینے پر رضا مند بھی ہو جائیں لیکن کچھ لوگ امن لینے سے انکار کر دیں
(٣٤٣٤٨) حضرت مطرف (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم سے دریافت کیا کہ خراسان کے بادشاہوں میں ایک بادشاہ قیدی سے معلومات کی بنیاد پر صلح کرتا ہے ؟ فرمایا : صلح کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۳۴۳۴۸) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ أَبِی قَیْسٍ ، یَذْکُرُ عَنْ مُطَرِّفٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ ، قُلْتُ : الْمَلِکُ مِنْ مُلُوکِ خُرَاسَانَ یُصَالِحُ مِنَ السَّبْیِ عَلَی رُؤُوسٍ مَعْلُومَۃٍ ؟ قَالَ : مَا کَانَ مِنْ صُلْحٍ فَلاَ بَأْسَ۔
তাহকীক: