মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
پینے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৫০৭ টি
হাদীস নং: ২৪২৪৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ نشہ آور چیز کو حرام قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ حرام ہے اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٤٦) حضرت عائشہ سے روایت ہے۔ کہتی ہیں کہ ایسی نئی شرابیں تیار ہوگئی ہیں کہ اگر وہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عہد میں ہوتیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان سے منع کردیتے۔
(۲۴۲۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی حَیَّانَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : حدَثَتْ أَشْرِبَۃٌ لَوْ کَانَتْ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৪৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ نشہ آور چیز کو حرام قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ حرام ہے اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٤٧) حضرت ابن سیرین سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے حضرت ابن عمر سے کہا۔ کہ ہمارے اہل خانہ صبح کے وقت اپنے لیئے ایک مشروب نبیذ کا رکھتے ہیں جس کو وہ شام کے وقت پی لیتے ہیں۔ اور ایک مشروب نبیذ کا شام کو رکھتے ہیں اور اس کو صبح کے وقت پی لیتے ہیں۔ حضرت ابن عمرے فرمایا : میں تمہیں نشہ آور چیز سے روکتا ہوں خواہ وہ تھوڑی ہو یا زیادہ۔ اور میں تم پر اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ اہل خیبر اپنے لیے فلاں ، فلاں چیز سے نبیذ بناتے تھے اور اس کا یہ یہ نام رکھتے تھے اور یہ چیز حقیقت میں خمر تھی۔ اور اہل فدک فلاں فلاں چیز سے نبیذ بناتے تھے اور اس کا یہ ، یہ نام رکھتے تھے اور یہ چیز حقیقت میں خمر تھی۔ (اسی طرح) آپ نے چار مشروبات کا ذکر کیا جن میں سے ایک شہد تھا۔
حضرت ابن عون کہتے ہیں کہ ابن سیرین ، شہد کے علاوہ ان سب کا (علیحدہ) نام لیتے تھے۔
حضرت ابن عون کہتے ہیں کہ ابن سیرین ، شہد کے علاوہ ان سب کا (علیحدہ) نام لیتے تھے۔
(۲۴۲۴۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ؛ أَنَّ رَجُلاً قَالَ لابْنِ عُمَرَ : إِنَّ أَہْلَنَا یَنْبِذُونَ شَرَابًا لَہُمْ غَدْوَۃً فَیَشْرَبُونَہُ عَشِیَّۃً ، وَیَنْبِذُونَ عَشِیَّۃً فَیَشْرَبُونَہُ غَدْوَۃً ، قَالَ ابْنُ عُمَرَ : أَنْہَاکَ عَنِ السَّکَرِ قَلِیلِہِ وَکَثِیرِہِ ، وَأُشْہِدُ اللَّہَ عَلَیْک ، أَنَّ أَہْلَ خَیْبَرَ یَنْبِذُونَ شَرَابًا لَہُمْ مِنْ کَذَا وَکَذَا ، یُسَمُّونَہُ کَذَا وَکَذَا ، وَہِیَ الْخَمْرُ ، وَإِنَّ أَہْلَ فَدَک یَنْبِذُونَ شَرَابًا مِنْ کَذَا وَکَذَا ، یُسَمُّونَہَا کَذَا وَکَذَا ، وَہِیَ الْخَمْرُ ، فَعَدَّ أَرْبَعَۃَ أَشْرِبَۃٍ أَحَدُہَا الْعَسَلُ ۔ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ : وَکَانَ ابْنُ سِیرِینَ یُسَمِّیہَا کُلَّہَا إِلاَّ الْعَسَلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৪৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٤٨) حضرت مالک بن عمیر سے روایت ہے کہ صعصعہ بن صوحان، حضرت علی کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو سلام کیا۔ پھر اس نے کہا۔ اے امیر المؤمنین ! آپ ہمیں ان چیزوں سے منع کردیں، جن چیزوں سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ کو نہی کی ہے۔ حضرت علی نے فرمایا : جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں دُبّائ، (بڑا گھڑا جو کدو کو خشک کر کے بنایا جاتا تھا) ۔ حَنتم۔ (سبز یا سرخ گھڑا) ۔ مُقیَّر (وہ گھڑا جس کو تارکول مل دیا ہو) اور جِعّہ (جو یا گندم سے بنائی گئی شراب) سے منع فرمایا تھا۔
(۲۴۲۴۸) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ سُمَیْعٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ؛ أَنَّ صَعْصَعَۃَ بْنَ صُوحَانَ أَتَی عَلِیًّا فَسَلَّمَ عَلَیْہِ ، فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، اِنْہِنَا عَمَّا نَہَاکَ عَنْہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قَالَ : نَہَانَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ ، وَالْحَنْتَمِ ، وَالْمُقَیَّرِ ، وَالْجِعَۃِ۔
(ابوداؤد ۳۶۹۰۔ احمد ۱/۱۳۸)
(ابوداؤد ۳۶۹۰۔ احمد ۱/۱۳۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৪৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٤٩) حضرت ابن عباس سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دُبائ، حنتم، مزفت۔۔۔ تارکول ملا ہوا گھڑا، اور نقیر۔۔۔ وہ برتن جو درخت کی موٹی لکڑی کو اندر سے خالی کر کے بنایا جائے ۔۔۔ سے منع فرمایا۔ (یہ تمام برتن شراب کے لیے مستعمل تھے)
(۲۴۲۴۹) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنِ الدُّبَّائِ ، وَالْحَنْتَمِ ، وَالْمُزَفَّتِ ، وَالنَّقِیرِ۔ (بخاری ۵۳۔ مسلم ۴۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৪৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥٠) حضرت سعید بن جُبیر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں حضرت ابن عباس اور حضرت ابن عمر کے بارے میں گواہی دے کر بتاتا ہوں کہ ان دونوں نے اس بات کی گواہی دی کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دُبائ، حنتم ، مزفت اور نقیر سے منع فرمایا۔
(۲۴۲۵۰) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ حَیَّانَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : أَشْہَدُ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ ، وَابْنِ عُمَرَ ، أَنَّہُمَا شَہِدَا أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنِ الدُّبَّائِ ،وَالْحَنْتَمِ ، وَالْمُزَفَّتِ ، وَالنَّقِیرِ۔ (مسلم ۱۵۸۰۔ ابوداؤد ۳۶۸۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥١) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا کہ : مُزَفَّت، دُبائ، حنتم اور نقیر میں نبیذ بنائی جائے۔
(۲۴۲۵۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُنْبَذَ فِی الْمُزَفَّتِ ، وَالدُّبَّائِ ، وَالْحَنْتَمِ ، وَالنَّقِیرِ۔
(مسلم ۱۵۷۷۔ ابن حبان ۵۴۰۴)
(مسلم ۱۵۷۷۔ ابن حبان ۵۴۰۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥٢) حضرت عمارہ بن عاصم عنزی سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں حضرت انس بن مالک کی خدمت میں حاضر ہوا اور میں نے آپ سے نبیذ کے بارے میں سوال کیا ؟ انھوں نے جواباً ارشاد فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دبار، مزفَّت سے منع فرمایا ہے۔ پس میں (عمارہ) نے حضرت انس بن مالک سے یہ سوال دوبارہ کیا تو انھوں نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دباء اور مزفت سے منع فرمایا ہے۔ میں نے حضرت انس بن مالک سے یہ سوال دوہرایا تو انھوں نے پھر جواباً مزفت سے منع کیا ہے۔
(۲۴۲۵۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی إسْمَاعِیلَ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ عَاصِمٍ الْعَنَزِیِّ ، قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَسَأَلْتُہُ عَنِ النَّبِیذِ ، فَقَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ وَالْمُزَفَّتِ؟ فَأَعَدْتُہَا عَلَیْہِ فَقَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ وَالْمُزَفَّتِ ، فَأَعَدْتُہَا عَلَیْہِ فَقَالَ: نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ وَالْمُزَفَّتِ۔ (بخاری ۵۵۸۷۔ مسلم ۱۵۷۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥٣) حضرت سمرہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دُبّاء اور مزفت سے منع کیا ہے۔
(۲۴۲۵۳) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنِ ابْنِ مُبَارَکٍ ، عَنْ وِقَائٍ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ رَبِیعَۃَ ، عَنْ سَمُرَۃََ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ وَالْمُزَفَّتِ۔ (احمد ۵/۱۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥٤) حضرت جابر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دباء اور نقیر اور مزفت سے منع کیا ہے۔
(۲۴۲۵۴) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ وَالنَّقِیرِ وَالْمُزَفَّتِ۔ (مسلم ۱۵۸۳۔ احمد ۳/۳۸۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥٥) حضرت ابن عمر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دُبائ، حنتم اور مُزفَّت سے منع کیا ہے۔ راوی کہتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ انھوں نے نقیر کا بھی کہا تھا۔
(۲۴۲۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُحَارِبٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنِ الدُّبَّائِ ، وَالْحَنْتَمِ ، وَالْمُزَفَّتِ ، قَالَ : وَأُرَاہُ قَالَ : وَالنَّقِیرِ۔ (مسلم ۱۵۸۲۔ احمد ۲/۴۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥٦) حضرت ابن عمر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک دن لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا : پس جب میں مجلس میں آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ دے کر فارغ ہوچکے تھے۔ میں نے لوگوں سے (خطبہ کے بارے) سوال کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا خطبہ ارشاد فرمایا ؟ لوگوں نے بتایا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزفّت اور قرع (دبائ) میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔
(۲۴۲۵۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : خَطَبَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ النَّاسَ ذَاتَ یَوْمٍ ، فَجِئْتُ وَقَدْ فَرَغَ ، فَسَأَلْتُ النَّاسَ : مَاذَا قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالُوا : نَہَی أَنْ یُنْبَذَ فِی الْمُزَفَّتِ وَالْقَرْعِ۔ (مسلم ۱۵۸۱۔احمد ۲/۵۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥٧) حضرت ابو سعید سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑے، دُباء اور مزفت کی نبیذ سے منع فرمایا ہے۔
(۲۴۲۵۷) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنْ شُعْبَۃُ ، عَنْ سَلَمَۃَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو الْحَکَمِ : حَدَّثَنِی أَخِی ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنْ نَبِیذِ الْجَرِّ ، وَالدُّبَّائِ ، وَالْمُزَفَّتِ۔ (احمد ۶۶۔ ابویعلی ۱۳۰۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥٨) حضرت عبد الرحمن بن یعمر سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دُبائ، مزفّت اور حنتم سے منع فرمایا ہے۔
(۲۴۲۵۸) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَۃَ ، عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَطَائٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَعْمُرَ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ ، وَالْمُزَفَّتِ ، وَالْحَنْتَمِ۔ (ترمذی ۷۱۳۔ ابن ماجہ ۳۴۰۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٥٩) حضرت عائشہ سے روایت ہے۔ کہتی ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دُبائ، حنتم اور مزفت سے نہی ارشاد فرمائی ہے۔ اور حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ حَنْتَمْ ایک گھڑا ہوتا تھا۔ جو مصر سے لایا جاتا تھا اور اس میں شراب بنائی جاتی تھی۔
(۲۴۲۵۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ ، وَقَالَتْ : الْحَنْتَمُ جِرَارٌ یُجَائُ بِہَا مِنْ مِصْرَ ، یُعْمَلُ فِیہَا الْخَمْرُ۔
(بخاری ۵۵۹۵۔ مسلم ۱۵۷۸)
(بخاری ۵۵۹۵۔ مسلم ۱۵۷۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৫৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٦٠) حضرت اشعث بن عمیر عبدی، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں عبد القیس کا وفد حاضر ہوا۔ پس جب انھوں نے واپس جانے کا ارادہ کیا تو انھوں نے (باہم) کہا۔ تم نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے وہ ساری چیزیں محفوظ کرلی ہیں جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تم نے سُنی ہیں۔ تو (اب) تم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نبیذ کے بارے میں پوچھ لو ؟ چنانچہ وہ لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آگے اور انھوں نے کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم ایک ناموافق زمین میں ہیں۔ جس میں ہمیں ایک خاص مشروب ہی موافق آتا ہے۔ راوی کہتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا۔ ” تمہارا مشروب کیا ہے ؟ انھوں نے کہا۔ نبیذ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا۔ ” تم کس چیز (برتن) میں اس کو پیتے ہو ؟ “ ان لوگوں نے کہا نقیر میں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ ” تم نقیر میں نبیذ نہ پیو۔ “ راوی کہتے ہیں۔ پس یہ لوگ باہر نکل آئے اور انھوں (ایک دوسرے سے) کہا۔ خدا کی قسم ! ہماری قوم اس بات پر تو ہمارے ساتھ مصالحت نہیں کرے گی۔ چنانچہ یہ لوگ واپس پلٹے اور انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ سوال دوبارہ پوچھا۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں پہلے کی طرف ہی جواب دیا۔ انھوں نے ایک مرتبہ پھر سوال دوہرایا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے ارشاد فرمایا : ” نقیر میں نبیذ نہ پیو کہ (کہیں ایسا نہ ہو) تم میں سے کوئی یہ نقیر اپنے چچا زاد کو دے مارے اور وہ بیچارہ قیامت کے دن تک لنگڑا ہی ہوجائے۔ “ راوی کہتے ہیں۔ اس پر وہ لوگ ہنس پڑے۔ آپ نے پوچھا۔ ” تم کس بات پر ہنس رہے ہو ؟ “۔ انھوں نے عرض کیا۔ قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے۔ واقعۃً ہم نے اپنے ایک نقیر میں نبیذ پی تھی۔ پھر ہم میں سے کوئی کھڑا ہوا اور اس نے یہ نقیر کسی کو دے مارا اور وہ شخص اس ضرب کی وجہ سے تاقیامت لنگڑا ہوگیا۔
(۲۴۲۶۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ عُمَیْرٍ الْعَبْدِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَیْسِ ، فَلَمَّا أَرَادُوا الاِنْصِرَافَ قَالُوا : قَدْ حَفِظْتُمْ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُلَّ شَیْئٍ سَمِعْتُمْ مِنْہُ ، فَسَلُوہُ عَنِ النَّبِیذِ ؟ فَأَتَوْہُ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنَّا بِأَرْضٍ وَخِمَۃٍ لاَ یُصْلِحُنَا فِیہَا إِلاَّ الشَّرَابُ ، قَالَ : فَقَالَ : وَمَا شَرَابُکُمْ ؟ قَالُوا : النَّبِیذُ ، قَالَ : فِی أَیِّ شَیْئٍ تَشْرَبُونَہُ ؟ قَالُوا: فِی النَّقِیرِ ، قَالَ : فَلاَ تَشْرَبُوا فِی النَّقِیرِ ، قَالَ : فَخَرَجُوا فَقَالُوا : وَاللَّہِ لاَ یُصَالِحُنَا قَوْمُنَا عَلَی ہَذَا ، فَرَجَعُوا فَسَأَلُوہُ ، فَقَالَ لَہُمْ مِثْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ عَادُوا ، فَقَالَ لَہُمْ : لاَ تَشْرَبُوا فِی النَّقِیرِ فَیَضْرِبَ مِنْکُمُ الرَّجُلُ ابْنَ عَمِّہِ ضَرْبَۃً لاَ یَزَالُ مِنْہَا أَعْرَجَ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ، قَالَ : فَضَحِکُوا ، قَالَ : مِنْ أَیِّ شَیْئٍ تَضْحَکُونَ ؟ قَالُوا: یَا رَسُولَ اللہِ ، وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَقَدْ شَرِبْنَا فِی نَقِیرٍ لَنَا فَقَامَ بَعْضُنَا إِلَی بَعْضٍ ، فَضَرَبَ ہَذَا ضَرْبَۃً عَرِجَ مِنْہَا إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔ (الطبرانی ۱۲۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৬০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٦١) حضرت اسماء بنت یزید، اپنے چچا زاد (جن کو انس کہا جاتا تھا) سے روایت کرتی ہیں کہ انھوں نے حضرت عبداللہ ابن عباس کو کہتے سُنا کہ کیا یہ فرمان خداوندی نہیں ہے۔ (ترجمہ) ” اور رسول تمہیں جو کچھ دیں وہ لے لو اور جس چیز سے منع کریں اس سے رُ ک جاؤ “ ؟ لوگوں نے کہا۔ کیوں نہیں۔ پھر حضرت ابن عباس نے کہا۔ کیا یہ کلام خداوندی نہیں ہے۔ ” اور جب اللہ اور رسول کسی بات کی حتمی فیصلہ کردیں تو نہ کسی مؤمن مرد کے لیے یہ گنجائش ہے۔ نہ کسی مؤمن عورت کے لئے۔ “ ؟ پھر حضرت ابن عباس نے فرمایا : میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر گواہی دے کر یہ بات کہتا ہوں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نقیر، مزفت ، دُباء اور حنتم کی نبیذ سے منع فرمایا ہے۔
(۲۴۲۶۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ ، عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ یَزِیدَ ، عَنِ ابْنِ عَمٍّ لَہَا ، یُقَالُ لَہُ: أَنَسٌ ، أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ : أَلَمْ یَقُلِ اللَّہُ تَعَالَی : {وَمَا أَتَاکُمَ الرَّسُولُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا}؟ قَالُوا: بَلَی ، قَالَ: أَلَمْ یَقُلَ اللَّہُ تَعَالَی: {وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلاَ مُؤْمِنَۃٍ إذَا قَضَی اللَّہُ وَرَسُولُہُ أَمْرًا}؟ قَالَ: فَأَشْہَدُ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہُ نَہَی عَنْ نَبِیذِ النَّقِیرِ، وَالْمُزَفَّتِ، وَالدُّبَّائِ، وَالْحَنْتَمِ۔
(نسائی ۵۱۵۴)
(نسائی ۵۱۵۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৬১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٦٢) حضرت ابو شمر الضبعی سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے عائذ بن عمرو کو حنتم ” دُبائ “ مزفت اور نقیر سے منع کرتے ہوئے سُنا۔ ابو شمر کہتے ہیں۔ میں نے عائذ سے پوچھا۔ یہ حکم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے ہے ؟ انھوں نے جواب دیا۔ ہاں۔
(۲۴۲۶۲) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی شِمْرٍ الضُّبَعِیِّ ، قَالَ سَمِعْت عَائِذَ بْنَ عَمْرٍو یَنْہَی عَنِ الْحَنْتَمِ ، وَالدُّبَّائِ ، وَالْمُزَفَّتِ ، وَالنَّقِیرِ ، قَالَ : فَقُلْتُ لَہُ : عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَ : نَعَمْ۔
(احمد ۵/۶۴۔ طبرانی ۲۹)
(احمد ۵/۶۴۔ طبرانی ۲۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৬২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٦٣) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑے، دباء مزفت اور تمام برتنوں کی نبیذ سے منع فرمایا۔
(۲۴۲۶۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ یَحْیَی ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ نَبِیذِ الْجَرِّ ، وَالدُّبَّائِ ، وَالْمُزَفَّتِ ، وَعَنِ الظُّرُوفِ کُلِّہَا۔
(ابن ماجہ ۴۰۸۔ احمد ۲/۵۴۰)
(ابن ماجہ ۴۰۸۔ احمد ۲/۵۴۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৬৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٦٤) حضرت فضیل بن عیاض سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ ہم عبداللہ بن مغفل کے پاس تھے کہ ہم نے ایک دوسرے سے شراب کا ذکر کیا۔ اس پر حضرت عبداللہ نے فرمایا۔ شراب حرام ہے۔ میں نے پوچھا۔ شراب کی حرمت کتاب اللہ میں ہے۔ تو حضرت عبداللہ نے فرمایا۔ تم کیا بات چاہتے ہو ؟ جو بات میں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سُنی ہے تم وہ چاہتے ہو ؟ (تو) میں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سُنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دبائ، حنتم اور مزفت سے منع فرمایا۔
(۲۴۲۶۴) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ ، عَنْ فُضَیْلِ بْنِ زَیْدٍ، قَالَ : کُنَّا عِنْدَ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُغَفَّلٍ فَتَذَاکَرْنَا الشَّرَابَ فَقَالَ : الْخَمْرُ حَرَامٌ ، فَقُلْتُ : الْخَمْرُ حَرَامٌ فِی کِتَابِ اللہِ ، قَالَ : فَأَیُّ شَیْئٍ تُرِیدُ ؟ تُرِیدُ مَا سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَنْہَی عَنِ الدُّبَّائِ ، وَالْحَنْتَمِ ، وَالْمُزَفَّتِ۔ (احمد ۴/۸۷۔ دارمی ۲۱۱۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২৬৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برتنوں کی ممانعت کے بارے میں مروی احادیث
(٢٤٢٦٥) حضرت کلیب بن وائل بیان کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ مجھے جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زیر تربیت بچی۔۔۔ میرے خیال میں زینب مراد تھی ۔۔۔نے بیان کیا۔ وہ فرماتی ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دبائ، اور حنتم سے منع فرمایا۔ (راوی کہتے ہیں) میرے خیال میں اس میں نقیر کا بھی ذکر تھا۔
(۲۴۲۶۵) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا کُلَیْبُ بْنُ وَائِلٍ ، قَالَ : حَدَّثَتْنِی رَبِیبَۃُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَحْسَبُہَا زَیْنَبَ ، قَالَتْ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ ، وَالْحَنْتَمِ ، وَأُرَی فِیہِ النَّقِیرَ۔ (بخاری ۳۴۹۲۔ طبرانی ۷۱۶)
তাহকীক: