মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

پینے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫০৭ টি

হাদীস নং: ২৪২৮৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٨٦) حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے ۔۔۔لوگوں نے (ان کے سامنے) نبیذ کا ذکر چھیڑا ۔۔۔ تو انھوں نے فرمایا : میرے خیال کے مطابق اگر نبیذ مشکیزہ میں ہو تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن میں سبز گھڑے میں نبیذ کو ناپسند کرتا ہوں۔
(۲۴۲۸۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ؛ وَذَکَرُوا النَّبِیذَ ، فَقَالَ : لاَ أَرَی بِہِ بَأْسًا فِی السِّقَائِ ، وَأَکْرَہُہُ فِی الْجَرِّ الأَخْضَرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৮৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٨٧) حضرت مالک بن دینار سے روایت ہے کہ حضرت جابر بن زید اور حضرت حسن، گھڑے کی نبیذ کو پسند نہیں کرتے تھے۔
(۲۴۲۸۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی رَجَائٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ دِینَارٍ ؛ أَنَّ جَابِرَ بْنَ زَیْدٍ وَالْحَسَنَ کَانَا یَکْرَہَانِ نَبِیذَ الْجَرِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৮৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٨٨) حضرت ثابت سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر سے پوچھا۔ گھڑے کی نبیذ سے منع کیا گیا ہے ؟ انھوں نے فرمایا : لوگوں کا خیال یہی ہے۔ میں نے پوچھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ حکم ثابت ہے ؟ انھوں نے فرمایا : لوگوں کا خیال یہی ہے۔ میں نے پوچھا : آپ نے یہ حکم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سُنا ہے ؟ انھوں نے فرمایا : لوگوں کا خیال یہی ہے۔ اور فرمایا : اللہ تعالیٰ نے اس کو مجھ سے پھیر دیا ہے۔
(۲۴۲۸۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ : قُلْتُ لابْنِ عُمَرَ : نُہِیَ عَنْ نَبِیذِ الْجَرِّ ؟ قَالَ: زَعَمُوا ذَاکَ ، قُلْتُ : عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : زَعَمُوا ذَاکَ ، قُلْتُ : أَنْتَ سَمِعْتَہُ ؟ قَالَ : زَعَمُوا ذَاکَ ، قَالَ : وَصَرَفَہُ اللَّہُ عَنِّی۔ (مسلم ۵۰۔ احمد ۳۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৮৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٨٩) حضرت ابو جمرہ سے روایت ہے کہ ایک عورت حضرت ابن عباس کی خدمت میں حاضر ہوئی ۔۔۔ اور میں نے (راوی نے) یہ حلف اٹھا رکھا تھا کہ میں گھڑے کی نبیذ کے بارے میں سوال نہیں کروں گا۔۔۔ اس عورت نے مجھ سے کہا۔ تم ِ ، ابن عباس سے یہ سوال کرو۔ تو میں نے ابن عباس سے یہ سوال کرنے سے انکار کیا۔ پس کسی آدمی نے گھڑے کی نبیذ کے بارے میں سوال کیا ؟ تو حضرت ابن عباس نے اس آدمی کو منع کردیا۔ اس پر میں نے پوچھا۔ اے ابن عباس ! میں تو سبز گھڑے کی نبیذ بناتا ہوں اور پھر اس کو پیتا ہوں اس حال میں کہ وہ میٹھی اور لذیذ ہوتی ہے پس وہ میرے پیٹ کو صاف کردیتی ہے۔ تو حضرت ابن عباس نے فرمایا : اس کو نہ پیو اگرچہ یہ شہد سے بھی زیادہ میٹھی ہو۔
(۲۴۲۸۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ أَبِی جَمْرَۃَ ؛ أَنَّ امْرَأَۃً أَتَتِ ابْنَ عَبَّاسٍ ، وَقَدْ کُنْتُ حَلَفْتُ أَنْ لاَ أَسْأَلَ عَنْ نَبِیذِ الْجَرِّ ، فَقَالَتْ لِی : سَلْہُ ، فَأَبَیْتُ أَنْ أَسْأَلَہُ ، فَسَأَلَہُ رَجُلٌ عَنْ نَبِیذِ الْجَرِّ ؟ فَنَہَاہُ، فَقُلْتُ : یَا أَبَا عَبَّاسٍ ، إِنِّی أَنْتَبِذُ فِی جَرٍّ أَخْضَرَ ، فَأَشْرَبُہُ حُلْوًا طَیِّبًا فَیُقَرْقِرُ بَطْنِی ، فَقَالَ : لاَ تَشْرَبْہُ ، وَإِنْ کَانَ أَحْلَی مِنَ الْعَسَلِ۔ (مسلم ۲۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৮৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٩٠) حضرت طاؤس سے روایت ہے کہ ایک آدمی حضرت ابن عمر کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے پوچھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑے کی نبیذ سے منع کیا ہے ؟ تو حضرت ابن عمر نے جواباً ارشاد فرمایا : ہاں۔ حضرت طاؤس کہتے ہیں۔ خدا کی قسم ! یہ بات میں نے حضرت عبداللہ بن عمر سے خود سُنی ہے۔
(۲۴۲۹۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ ، عَنْ طَاوُوسٍ ؛ أَنَّ رَجُلاً أَتَی ابْنَ عُمَرَ فَقَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ نَبِیذِ الْجَرِّ ؟ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ : نَعَمْ ، فَقَالَ طَاوُوسٌ : وَاللَّہِ إنِّی سَمِعْتُہُ مِنْہُ۔ (مسلم ۵۳۔ احمد ۲/۳۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٩١) حضرت صُہَیرہ بنت جیفر سے روایت ہے، کہتی ہیں کہ ہم نے (ایک مرتبہ) حج ادا کیا پھر ہم مدینہ کی طرف واپس آئے اور ہم حضرت صفیہ بنت حیی کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ وہاں پر ہمیں اتفاق سے اہل کوفہ کی کچھ خواتین مل گئیں۔ انھوں نے ہم سے کہا۔ اگر تم چاہتی ہو تو ہم سوال کرتی ہیں اور تم (چپ کر کے) سنو اور اگر تم چاہتی ہو تو تم سوال کرلو ہم سماعت کرلیں گی۔ ہم نے کہا : تم پوچھو۔ پس انھوں نے میاں ، بیوی کے بہت سے امور کے بارے میں اور حائضہ کے بارے میں سوال کیا۔ اور انھوں نے گھڑے کی نبیذ کے بارے میں سوال کیا۔ اس پر حضرت صفیہ نے فرمایا : اے اہل عراق ! تم نے گھڑے کی نبیذ کے بارے میں ہم سے بکثرت سوالات کیے ہیں جبکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تو گھڑے کی نبیذ کو حرام قرار دیا ہے۔ تم میں سے کسی پر کچھ نہیں ہے کہ وہ اپنی کھجور کو پکاتی ہے۔ پھر اس کو ملتی ہے، صاف کرتی ہے پھر اس کو مشکیزہ میں ڈالتی ہے اور اس پر کوئی ڈوری وغیرہ باندھ کر اس کا منہ بند کردیتی ہے پس جب وہ مشروب لذت آمیز ہوجاتا ہے تو خود بھی پیتی ہو اور اپنے خاوند کو بھی پلاتی ہے ؟۔
(۲۴۲۹۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی یَعْلَی بْنُ حَکِیمٍ ، عَنْ صُہَیْرَۃَ بِنْتِ جَیْفَرٍ ، سَمِعَہُ مِنْہَا ، قَالَتْ : حَجَجْنَا ثُمَّ انْصَرَفْنَا إِلَی الْمَدِینَۃِ ، فَدَخَلْنَا عَلَی صَفِیَّۃَ بِنْتِ حُیَیٍّ ، فَوَافَقْنَا عِنْدَہَا نِسْوَۃً مِنْ أَہْلِ الْکُوفَۃِ ، فَقُلْنَ لَنَا : إِنْ شِئْتُنَّ سَأَلْنَا وَسَمِعْتُنَّ ، وَإِنْ شِئْتُنَّ اسْأَلْنَ وَسَمِعْنَا ، فَقُلْنَ : سَلْنَ ، فَسَأَلْنَ عَنْ أَشْیَائَ مِنْ أَمْرِ الْمَرْأَۃِ وَزَوْجِہَا ، وَمِنْ أَمْرِ الْمَحِیضِ ، وَسَأَلْنَ عَنْ نَبِیذِ الْجَرِّ ، فَقَالَتْ : أَکْثَرْتُنَّ یَا أَہْلَ الْعِرَاقِ عَلَیْنَا فِی نَبِیذِ الْجَرِّ ، حَرَّمَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَبِیذَ الْجَرِّ ، مَا عَلَی إِحْدَاکُنَّ أَنْ تَطْبُخَ تَمْرَہَا ، ثُمَّ تَدْلُکُہُ ، ثُمَّ تُصَفِّیہِ فَتَجْعَلُہُ فِی سِقَائِہَا ، وَتُوکِئُ عَلَیْہِ ، فَإِذَا طَابَ شَرِبَتْ وَسَقَتْ زَوْجَہَا۔

(احمد ۶/۳۳۷۔ ابویعلی ۷۱۱۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٩٢) حضرت شمیسہ ام سلمہ عتکیہ سے روایت ہے، کہتی ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ سے یہ بات سُنی کہ ہرگز تم بڑے گہرے مٹکے، گھڑے اور کدو ۔۔۔ کے مصنوعی برتن ۔۔۔ میں نہ پینا۔
(۲۴۲۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ شُمَیْسَۃَ أُمِّ سَلَمَۃَ الْعَتَکِیَّۃِ ، قَالَتْ : سَمِعْتُ عَائِشَۃَ تَقُولُ : لاَ تَشْرَبْنَ فِی رَاقُودٍ ، وَلاَ جَرَّۃٍ ، وَلاَ قَرْعَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٩٣) حضرت کریمہ بنت ہمام سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت عائشہ کو کہتے سُنا : ” خبردار تم سبز رنگ کے گھڑے کی نبیذ سے بچو۔
(۲۴۲۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْمُبَارَکِ ، عَنْ کَرِیمَۃَ بِنْتِ ہَمَّامٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، أَنَّہَا سَمِعَتْہَا تَقُولُ : إِیَّاکُمْ وَنَبِیذَ الْجَرِّ الأَخْضَرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٩٤) حضرت عبد الاعلیٰ بن کیسان سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ میں نے ابن ابی الہذیل کو کہتے سُنا کہ گھڑے کی نبیذ کے بارے میں میرے دل میں اس کے علاوہ کوئی بات نہیں ہے کہ حضرت عمر بن عبد العزیز نے اس سے منع کیا تھا اور وہ ایک عادل امام تھے۔
(۲۴۲۹۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی بْنِ کَیْسَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی الْہُذَیْلِ یَقُولُ : مَا فِی نَفْسِی مِنْ نَبِیذِ الْجَرِّ شَیْئٌ إِلأَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ نَہَی عَنْہُ ، وَکَانَ إِمَامَ عَدْلٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ سبز گھڑے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٢٩٥) حضرت ابن عباس سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ تم گھڑے کی نبیذ نہ پیو۔
(۲۴۲۹۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانٍ ، عَنْ مَیْمُونٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لاَ تَشْرَبْ نَبِیذَ الْجَرِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٢٩٦) حضرت ابراہیم سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ فرماتے ہیں۔ کھجور کا غیر پختہ عرق خمر ہے۔ (یعنی اس کے حکم میں ہے)
(۲۴۲۹۶) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : السَّکَرُ خَمْرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٢٩٧) حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ کھجور کا غیر پختہ عرق خمر (کے حکم مں ا) ہے۔
(۲۴۲۹۷) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : السَّکَرُ خَمْرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٢٩٨) حضرت شعبی ، حضرت ابراہیم ، حضرت ابو رزین (یہ سب حضرات) کہتے ہیں کہ کھجور کا غیر پختہ عرق خمر (کے حکم میں) ہے۔
(۲۴۲۹۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، وَإِبْرَاہِیمَ ، وَأَبِی رَزِینٍ ، قَالُوا : السَّکَرُ خَمْرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٢٩٩) حضرت ابو زرعہ بن عمرو بن جریر سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ یہ خمر ہے۔ (بلکہ) یہ خمر سے زیادہ دردناک ہے۔
(۲۴۲۹۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ، عَنِ ابْنِ شُبْرُمَۃَ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ بْنِ عَمْرِو بنِ جَرِیرٍ، قَالَ: ہِیَ الْخَمْرُ، وَہِیَ أَلأَمُ مِنَ الْخَمْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪২৯৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٣٠٠) حضرت حسن سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ یہ خمر ہے۔
(۲۴۳۰۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : ہِیَ الْخَمْرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩০০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٣٠١) حضرت سعید بن جبیر، حضرت ابن عمر کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ ان سے کھجور کے غیر پختہ عرق کے بارے میں سوال کیا گیا ؟ تو انھوں نے جواباً اشارہ فرمایا : خمر کی کوئی کنیت نہیں ہے۔
(۲۴۳۰۱) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ حَرْبٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ السَّکَرِ ؟ فَقَالَ : الْخَمْرُ لَیْسَ لَہَا کُنْیَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩০১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٣٠٢) حضرت ابو وائل سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کے پاس دیہاتی لوگوں کی ایک جماعت آئی اور آپ سے کھجور کے غیر پختہ عرق کے بارے میں سوال کیا ؟ تو آپ نے جواب دیا : یقیناً اللہ تعالیٰ نے جو چیزیں تم پر حرام کیں ہیں ان میں تمہارے لیے شفاء نہیں رکھی۔
(۲۴۳۰۲) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : جَائَ إِلَی عَبْدِ اللہِ نَفَرٌ مِنَ الأَعْرَابِ یَسْأَلُونَہُ عَنِ السَّکَرِ ؟ فَقَالَ : إِنَّ اللَّہَ لَمْ یَجْعَلْ شِفَائَ کُمْ فِیمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩০২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٣٠٣) حضرت مسروق، بھی حضرت عبداللہ سے ایسی بات نقل کرتے ہیں۔
(۲۴۳۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنِ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ یَحْیَی ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ؛ مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩০৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٣٠٤) حضرت ابو وائل سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ قبیلہ کے ایک آدمی کو پیٹ کی شکایت ہوگئی۔ اس آدمی کو کہا گیا کہ تمہارے پیٹ میں کیڑے ہیں۔ اور حکیموں نے اس کے لیئے کھجور کا غیر پختہ عرق تجویز کیا۔ اس آدمی نے حضرت عبداللہ کی طرف ایک آدمی یہ مسئلہ دریافت کرنے کو بھیجا ؟ تو حضرت عبداللہ نے جواب میں ارشاد فرمایا : یقیناً اللہ تعالیٰ نے جس چیز کو تم پر حرام کیا ہے اس میں تمہاری شفاء نہیں رکھی۔
(۲۴۳۰۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : اشْتَکَی رَجُلٌ مِنَ الْحَیِّ بَطْنَہُ ، فَقِیلَ لَہُ : إِنَّ بِکَ الصَّفْرَ ، فَنَعَتُوا لَہُ السَّکَرَ ، فَأَرْسَلَ إِلَی عَبْدِ اللہِ یَسْأَلُہُ عَنْ ذَلِکَ ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللہِ : إِنَّ اللَّہَ تَعَالَی لَمْ یَجْعَلْ شِفَائَ کُمْ فِیمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩০৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا غیر پختہ عرق کیا ہے ؟
(٢٤٣٠٥) حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ کھجور کا غیر پختہ عرق خمر ہے۔
(۲۴۳۰۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، وَسُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : السَّکَرُ خَمْرٌ۔
tahqiq

তাহকীক: