কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
کھانوں کے ابواب - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১২০ টি
হাদীস নং: ৩৩১১
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ بھنا ہوا گوشت
عبداللہ بن حارث بن جزء زبیدی (رض) کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مسجد میں بھنا ہوا گوشت کھایا، پھر ہم نے اپنے ہاتھ کنکریوں سے پونچھ لیے، پھر ہم نماز کے لیے کھڑے ہوگئے اور ہم نے (پھر سے) وضو نہیں کیا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٥٢٣٢، ومصباح الزجاجة : ١١٣٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١٩١) (صحیح) (سند میں ابن لہیعہ ضعیف راوی ہیں، فمسحنا أيدينا بالحصباء کے علاوہ بقیہ حدیث صحیح ہے، نیز ملاحظہ ہو : صحیح أبی دادو : ١٨٧ ) ، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے : ٣٣٠٠ )
حدیث نمبر: 3311 حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ زِيَادٍ الْحَضْرَمِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الجَزْءٍ الزُّبَيْدِيِّ، قَالَ: أَكَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فِي الْمَسْجِدِ، لَحْمًا قَدْ شُوِيَ، فَمَسَحْنَا أَيْدِيَنَا بِالْحَصْبَاءِ، ثُمَّ قُمْنَا فُصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১২
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ دھوپ میں خشک کیا ہوا گوشت
ابومسعود (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک شخص آیا، آپ نے اس سے گفتگو کی تو (خوف کی وجہ سے) اس کے مونڈھے کانپنے لگے، آپ ﷺ نے اس سے کہا : ڈرو نہیں، اطمینان رکھو، میں کوئی بادشاہ نہیں ہوں، میں تو ایک ایسی عورت کا بیٹا ہوں جو سوکھا گوشت کھایا کرتی تھی ١ ؎۔ ابوعبداللہ ابن ماجہ کہتے ہیں : صرف اسماعیل نے اسے موصول بیان کیا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٠٠٠٦، ومصباح الزجاجة : ١١٤٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: قدید: ایسے گوشت کو کہتے ہیں جسے نمک لگا کر دھوپ میں سکھایا گیا ہو۔
حدیث نمبر: 3312 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْأَبِي مَسْعُودٍ، قَالَ: أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَكَلَّمَهُ، فَجَعَلَ تُرْعَدُ فَرَائِصُهُ، فَقَالَ لَهُ: هَوِّنْ عَلَيْكَ، فَإِنِّي لَسْتُ بِمَلِكٍ، إِنَّمَا أَنَا ابْنُ امْرَأَةٍ تَأْكُلُ الْقَدِيدَ، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: إِسْمَاعِيل وَحْدَهُ، وَصَلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৩
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ دھوپ میں خشک کیا ہوا گوشت
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ ہم لوگ قربانی کے گوشت میں سے پائے اکٹھا کر کے رکھ دیتے پھر رسول اللہ ﷺ پندرہ روز کے بعد انہیں کھایا کرتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأطعمة ٢٧ (٥٤٢٣) ، سنن الترمذی/الأضاحي ١٤ (١٥١١) ، (تحفة الأشراف : ١٦١٦٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/١٢٨، ١٣٦) ، (حدیث مکرر ہے، دیکھے : ٣١٥٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3313 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْعَائِشَةَ، قَالَتْ: لَقَدْ كُنَّا نَرْفَعُ الْكُرَاعَ فَيَأْكُلُهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بَعْدَ خَمْسَ عَشْرَةَ مِنَ الْأَضَاحِيِّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ کلیجی اور تلی کا بیان
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تمہارے لیے دو مردار اور دو خون حلال کر دئیے گئے ہیں : رہے دونوں مردار تو وہ مچھلی اور ٹڈی ہے، اور رہے دونوں خون : تو وہ جگر (کلیجی) اور تلی ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٧٣٨، ومصباح الزجاجة : ١١٤١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٩٧) (صحیح) (سند میں عبدالرحمن بن زید بن اسلم ضعیف ہے، سلیمان بن بلال نے ان کی متابعت کی ہے لیکن عمر (رض) پر موقوف کیا ہے، اور وہ حکما مرفوع ہے، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی : ١١١٨ ) وضاحت : ١ ؎: یہ دونوں بھی خون ہیں گو جمے ہوئے سہی۔
حدیث نمبر: 3314 حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أُحِلَّتْ لَنَا مَيْتَتَانِ وَدَمَانِ، فَأَمَّا الْمَيْتَتَانِ فَالْحُوتُ وَالْجَرَادُ، وَأَمَّا الدَّمَانِ فَالْكَبِدُ وَالطِّحَالُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ نمک کا بیان
انس بن مالک (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تمہارے سالنوں کا سردار نمک ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٦١٨، ومصباح الزجاجة : ١١٤٢) (ضعیف) (عیسیٰ بن ابی عیسیٰ متروک ہے )
حدیث نمبر: 3315 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ أَبِي عِيسَى، عَنْ رَجُلٍ أُرَاهُ مُوسَى، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: سَيِّدُ إِدَامِكُمُ الْمِلْحُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ سرکہ بطور سالن
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : سرکہ کیا ہی عمدہ سالن ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة والأطعمة ٣٠ (٢٠٥١) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٣٥ (١٨٤٠) ، (تحفة الأشراف : ١٦٩٤٣) ، وقد أخرجہ : سنن الدارمی/الأطعمة ١٨ (٢٠٩٣) (صحیح )
حدیث نمبر: 3316 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي الْحَوَارِيِّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نِعْمَ الْإِدَامُ الْخَلُّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ سرکہ بطور سالن
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : سرکہ کیا ہی عمدہ سالن ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأطعمة ٤٠ (٣٨٢٠) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٣٥ (١٨٤٢) ، (تحفة الأشراف : ٢٥٧٩) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الأشربة الأطعمة ٣٠ (٢٠٥٢) ، سنن النسائی/الأیمان والنذور ٢٠ (٣٨٢٧) ، مسند احمد (٣/٣٠٤، ٣٧١، ٣٨٩، ٣٩٠، سنن الدارمی/الأطعمة ١٨ (٢٠٩٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3317 حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ، حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نِعْمَ الْإِدَامُ الْخَلُّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ سرکہ بطور سالن
ام سعد (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ام المؤمنین عائشہ (رض) کے پاس آئے، میں انہیں کے پاس تھی، آپ نے سوال کیا : کیا کچھ کھانے کو ہے ؟ عائشہ (رض) نے جواب دیا : ہمارے پاس روٹی، کھجور اور سرکہ ہے، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : سرکہ کیا ہی عمدہ سالن ہے، اے اللہ ! سر کے میں برکت عطا فرما، اس لیے کہ مجھ سے پہلے انبیاء کا سالن یہی تھا، اور ایسا گھر کبھی فقر کا شکار نہیں ہوا جس میں سرکہ موجود ہو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٨٣٢١، ومصباح الزجاجة : ١١٤٣) (موضوع) (عنبسہ بن عبدالرحمن اور محمد بن زاذان کی وجہ سے یہ موضوع ہے، لیکن پہلا جملہ ثابت ہے، جیسا کہ اوپر گذرا، نیز ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی : ٢٢٢٠ )
حدیث نمبر: 3318 حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَاذَانَ أَنَّهُ حَدَّثَهُ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ سَعْدٍ، قَالَتْ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى عَائِشَةَ وَأَنَا عِنْدَهَا، فَقَالَ: هَلْ مِنْ غَدَاءٍ، قَالَتْ: عِنْدَنَا خُبْزٌ وَتَمْرٌ وَخَلٌّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نِعْمَ الْإِدَامُ الْخَلُّ، اللَّهُمَّ بَارِكْ فِي الْخَلِّ، فَإِنَّهُ كَانَ إِدَامَ الْأَنْبِيَاءِ قَبْلِي، وَلَمْ يَفْتَقِرْ بَيْتٌ فِيهِ خَلٌّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৯
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ روغن زیتون کا بیان
عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : زیتون کا تیل بطور سالن استعمال کرو، اور اس کو اپنے سر اور بدن میں لگاؤ اس لیے کہ یہ مبارک درخت سے نکلتا ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأطعمة ٤٣ (١٨٥١) ، (تحفة الأشراف : ١٠٣٩٢) ، وقد أخرخہ : مسند احمد (٣/٤٩٧) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں اس کو شجرہ مبارکہ فرمایا ہے۔
حدیث نمبر: 3319 حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ائْتَدِمُوا بِالزَّيْتِ وَادَّهِنُوا بِهِ، فَإِنَّهُ مِنْ شَجَرَةٍ مُبَارَكَةٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২০
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ روغن زیتون کا بیان
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : زیتون کا تیل بطور سالن استعمال کرو، اور اس کو سر اور بدن میں لگاؤ، اس لیے کہ یہ بابرکت ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٤٣٣٨، ومصباح الزجاجة : ١١٤٤) (ضعیف جدا) (عبد اللہ بن سعید متروک ہیں، اور حدیث کا معنی ثابت ہے، کماتقدم )
حدیث نمبر: 3320 حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كُلُوا الزَّيْتَ وَادَّهِنُوا بِهِ، فَإِنَّهُ مُبَارَكٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২১
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ دودھ کا بیان
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس جب دودھ آتا تو فرماتے : ایک برکت ہے یا دو برکتیں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٧٩٨١، ومصباح الزجاجة : ١١٤٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/١٤٥) (ضعیف) (جعفر بن برد اور ام سالم الراسبیہ دونوں ضعیف ہیں )
حدیث نمبر: 3321 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْدٍ الرَّاسِبِيِّ، حَدَّثَتْنِي مَوْلَاتِي أُمُّ سَالِمٍ الرَّاسِبِيَّةُ، قَالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، تَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِلَبَنٍ، قَالَ: بَرَكَةٌ أَوْ بَرَكَتَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২২
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ دودھ کا بیان
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس کو اللہ تعالیٰ کھانا کھلائے اسے چاہیئے کہ وہ یوں کہے : اللهم بارک لنا فيه وارزقنا خيرا منه اے اللہ ! تو ہمارے لیے اس میں برکت عطا کر اور ہمیں اس سے بہتر روزی مزید عطا فرما اور جسے اللہ تعالیٰ دودھ پلائے تو چاہیئے کہ وہ یوں کہے اللهم بارک لنا فيه وزدنا منه اے اللہ ! تو ہمارے لیے اس میں برکت عطا فرما اور مزید عطا کر کیونکہ سوائے دودھ کے کوئی چیز مجھے نہیں معلوم جو کھانے اور پینے دونوں کے لیے کافی ہو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٥٨٥٩) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الأشربة ٢١ (٣٧٣٠) ، سنن الترمذی/الدعوات ٥٥ (٣٤٥١) (حسن )
حدیث نمبر: 3322 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ أَطْعَمَهُ اللَّهُ طَعَامًا فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ، وَارْزُقْنَا خَيْرًا مِنْهُ، وَمَنْ سَقَاهُ اللَّهُ لَبَنًا، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ، وَزِدْنَا مِنْهُ، فَإِنِّي لَا أَعْلَمُ مَا يُجْزِئُ مِنَ الطَّعَامِ وَالشَّرَابِ إِلَّا اللَّبَنُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২৩
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ میٹھی چیزوں کا بیان
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ حلوا (شیرینی) اور شہد پسند فرماتے تھے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الطلاق ٨ (٥٢٦٧) ، الأطعمة ٣٢ (٥٤٣١) ، الأشربة ١٠ (٥٥٩٩) ، ١٥ (٥٦١٤) ، الطب ٤ (٥٦٨٢) ، الحیل ١٢ (٦٩٧٢) ، صحیح مسلم/الطلاق ٣ (١٤٧٤) ، سنن ابی داود/الأشربة ١١ (٣٧١٥) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٢٩ (١٨٣١) ، (تحفة الأشراف : ١٦٧٩٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٥٩) ، سنن الدارمی/الأطعمة ٣٤ (٢١١٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: فطری طور پر میٹھا انسان کو پسند ہے، اور شہد میٹھا بھی ہے اور اس کے ساتھ مفید بھی، قرآن مجید میں ہے : فيه شفاء للناس (سورة النحل : 69) شہد میں لوگوں کے لئے شفاء ہے۔
حدیث نمبر: 3323 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَاهِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيُحِبُّ الْحَلْوَاءَ وَالْعَسَلَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২৪
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ ککڑی اور تر کھجور ملا کر کھانا
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں میری ماں میرے موٹا ہونے کا علاج کرتی تھیں اور چاہتی تھیں کہ وہ مجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر کرسکیں، لیکن کوئی تدبیر بن نہیں پڑی، یہاں تک کہ میں نے ککڑی کھجور کے ساتھ ملا کر کھائی، تو میں اچھی طرح موٹی ہوگئی ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٧٣٣٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: معلوم ہوا کہ ککڑی کھجور کے ساتھ بدن کو موٹا کرتی ہے، اور مزیدار بھی ہے۔
حدیث نمبر: 3324 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَتْ أُمِّي تُعَالِجُنِي لِلسُّمْنَةِ تُرِيدُ أَنْ تُدْخِلَنِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَا اسْتَقَامَ لَهَا ذَلِكَ، حَتَّى أَكَلْتُ الْقِثَّاءَ بِالرُّطَبِ فَسَمِنْتُ كَأَحْسَنِ سِمْنَةٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২৫
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ ککڑی اور تر کھجور ملا کر کھانا
عبداللہ بن جعفر (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو تر کھجور کے ساتھ ککڑی کھاتے دیکھا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأطعمة ٣٩ (٥٤٤٠) ، صحیح مسلم/الأشربة ٢٣ (٢٠٤٣) ، سنن ابی داود/الأطعمة ٤٥ (٣٨٣٥) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٣٧ (١٨٤٤) ، (تحفة الأشراف : ٥٢١٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٠٣) ، سنن الدارمی/الأطعمة ٢٤ (٢١٠٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3325 حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، وَإِسْمَاعِيل بْنُ مُوسَى، قَالَا: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَأْكُلُ الْقِثَّاءَ بِالرُّطَبِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২৬
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ ککڑی اور تر کھجور ملا کر کھانا
سہل بن سعد (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تر کھجور تربوز کے ساتھ ملا کر کھایا کرتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٧٩٢، ومصباح الزجاجة : ١١٤٦) (صحیح) (سند میں یعقوب بن ولید ضعیف راوی ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی : ٥٧ - ٩٨ مختصر الشمائل المحدیہ : ١٧٠ )
حدیث نمبر: 3326 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، وَعَمْرُو بْنُ رَافِعٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ الْمَدَنِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَأْكُلُ الرُّطَبَ بِالْبِطِّيخِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২৭
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا بیان
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس گھر میں کھجور نہ ہو وہ گھر والے بھوکے ہیں ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ٢٦ (٢٠٤٦) ، سنن ابی داود/الأطعمة ٤٢ (٣٨٣١) ، سنن الترمذی/الأطعمة ١٧ (١٨١٥) ، (تحفة الأشراف : ١٦٩٤٢) ، وقد أخرجہ : سنن الدارمی/الأطعمة ٢٦ (٢١٠٥) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس سے مراد اہل مدینہ اور وہ لوگ ہیں جن کی خوراک کھجور ہو، اس سے مقصود کھجور کی اہمیت بتانا ہے، کیونکہ کھجور ہی عرب کی غالب غذا ہے ہر شخص کے گھر میں رہتی ہے۔
حدیث نمبر: 3327 ثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي الْحَوَارِيِّ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْأَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بيْتٌ لَا تَمْرَ فِيهِ، جِيَاعٌ أَهْلُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২৮
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ کھجور کا بیان
سلمیٰ (رض) کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جس گھر میں کھجور نہ ہو وہ اس گھر کی طرح ہے جس میں کھانا ہی نہ ہو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٥٨٩٥، ومصباح الزجاجة : ١١٤٧) (حسن) (عبیداللہ متکلم فیہ اور ہشام بن سعد ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی : ١٧٧٦ )
حدیث نمبر: 3328 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ جَدَّتِهِ سَلْمَى، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: بَيْتٌ لَا تَمْرَ فِيهِ، كَالْبَيْتِ لَا طَعَامَ فِيهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২৯
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ جب موسم کا پہلا پھل آئے
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس جب موسم کا پہلا پھل آتا تو فرماتے : اللهم بارک لنا في مدينتنا وفي ثمارنا وفي مدنا وفي صاعنا بركة مع بركة یعنی اے اللہ ! ہمارے شہر میں، ہمارے پھلوں میں، ہمارے مد میں، اور ہمارے صاع میں، ہمیں برکت عطا فرما، پھر آپ اپنے سامنے موجود بچوں میں سب سے چھوٹے بچے کو وہ پھل عنایت فرما دیتے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الحج ٨٥ (١٣٧٣) ، (تحفة الأشراف : ١٢٧٠٧) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الدعوات ٥٤ (٣٤٥٤) ، موطا امام مالک/الجامع ١ (٢) ، مسند احمد (١/١١٦، ١٦٩، ١٨٣، ٢/١٢٤، ١٢٦، ٣٣٠، ٣/٣٥، ٤٧) ، سنن الدارمی/الأطعمة ٣٢ (٢١١٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3329 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، وَيَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنِي سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ إِذَا أُتِيَ بِأَوَّلِ الثَّمَرَةِ، قَالَ: اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا، وَفِي ثِمَارِنَا، وَفِي مُدِّنَا، وَفِي صَاعِنَا بَرَكَةً مَعَ بَرَكَةٍ، ثُمَّ يُنَاوِلُهُ أَصْغَرَ مَنْ بِحَضْرَتِهِ مِنَ الْوِلْدَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৩০
کھانوں کے ابواب
পরিচ্ছেদঃ جب موسم کا پہلا پھل آئے
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کچی کھجور اور خشک کھجور کو ملا کر کھاؤ، اور پرانی کو نئی کے ساتھ ملا کر کھاؤ، اس لیے کہ شیطان کو غصہ آتا ہے اور کہتا ہے : آدم کا بیٹا زندہ ہے یہاں تک کہ اس نے پرانی اور نئی دونوں چیزیں کھا لیں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٧٣٣٤، ومصباح الزجاجة : ١١٤٨) (موضوع) (یحییٰ بن محمد بن قیس کی احادیث ٹھیک ہیں، صرف چار احادیث صحیح نہیں ہیں، ایک یہ حدیث بھی ان موضوع احادیث میں سے ہے، اس حدیث کو ابن جوزی نے موضوعات میں شامل کیا ہے، نیز ملاحظہ : سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی : ٢٣١ )
حدیث نمبر: 3330 حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ الْمَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْعَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كُلُوا الْبَلَحَ بِالتَّمْرِ، كُلُوا الْخَلَقَ بِالْجَدِيدِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَغْضَب، وَيَقُولُ: بَقِيَ ابْنُ آدَمَ حَتَّى أَكَلَ الْخَلَقَ بِالْجَدِيدِ.
তাহকীক: