কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২৯৮ টি
হাদীস নং: ৪০৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خوب اچھی طرح ناک میں پانی ڈالنا اور ناک صاف کرنا
لقیط بن صبرہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! مجھے وضو کے بارے میں بتائیے ! آپ ﷺ نے فرمایا : تم مکمل طور پر وضو کرو، اور ناک میں پانی چڑھانے میں مبالغہ کرو، الا یہ کہ تم روزے سے ہو ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥٥ (١٤٢) ، الصوم ٢٧ (٢٣٦٦) ، سنن الترمذی/الطہارة ٣٠ (٣٨) ، الصوم ٦٩ (٧٨٨) ، سنن النسائی/الطہارة ٧١ (٨٧) ، ٩٢ (١١٤) ، (تحفة الأشراف : ١١١٧٢) ، وأخرجہ : مسند احمد (٤/٣٣) ، سنن الدارمی/الطہارة ٣٤ (٧٣٢) (صحیح) (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے : ٤٤٨ )
حدیث نمبر: 407 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ الطَّائِفِيُّ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِيطِ بْنِ صَبْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي عَنِ الْوُضُوءِ؟ قَالَ: أَسْبِغْ الْوُضُوءَ، وَبَالِغْ فِي الِاسْتِنْشَاقِ، إِلَّا أَنْ تَكُونَ صَائِمًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خوب اچھی طرح ناک میں پانی ڈالنا اور ناک صاف کرنا
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : دو بار یا تین بار اچھی طرح ناک میں پانی چڑھا کر جھاڑو ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥٥ (١٤١) ، (تحفة الأشراف : ٦٥٦٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٢٨، ٣١٥، ٣٥٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 408 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ سُلَيْمَانَ . ح وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ قَارِظِ بْنِ شَيْبَةَ، عَنْ أَبِي غَطَفَانَ الْمُرِّيِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اسْتَنْثِرُوا مَرَّتَيْنِ بَالِغَتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خوب اچھی طرح ناک میں پانی ڈالنا اور ناک صاف کرنا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو شخص وضو کرے تو اچھی طرح ناک میں پانی چڑھا کر جھاڑے، اور جب استنجاء کرے تو طاق ڈھیلے استعمال کرے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ٢٥ (١٦١) ، صحیح مسلم/الطہارة ٨ (٢٣٧) ، سنن النسائی/الطہارة ٧٢ (٨٨) ، (تحفة الأشراف : ١٣٥٤٧) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الطہار ة ١ (٣) ، مسند احمد (٢/٢٣٦، ٢٧٧، ٤٠١) ، سنن الدارمی/الطہارة ٣٢ (٧٣٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 409 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، وَدَاوُدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ تَوَضَّأَ فَلْيَسْتَنْثِرْ، وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْيُوتِرْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کا ایک ایک بار دھونا
ثابت بن ابوصفیہ ثمالی کہتے ہیں کہ میں نے ابوجعفر سے پوچھا : کیا آپ کو جابر بن عبداللہ (رض) سے یہ حدیث پہنچی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے وضو میں اعضاء وضو کو ایک ایک بار دھویا، کہا : ہاں، میں نے کہا : اور دو دو بار اور تین تین بار ؟ کہا : ہاں۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطہارة ٣٥ (٤٥) ، (تحفة الأشراف : ٢٥٩٢) (ضعیف) (سند میں ثابت بن ابی صفیہ ضعیف اور رافضی ہے اس لئے یہ ضعیف ہے، اور شریک القاضی سیٔ الحفظ، لیکن اصل متن شواہد کی بناء پر ثابت ہے، ملاحظہ ہو : المشکاة : ٤٢٢ )
حدیث نمبر: 410 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ، حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّخَعِيُّ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ أَبِي صَفِيَّةَ الثُّمَالِيِّ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ، قُلْتُ لَهُ: حَدَّثْتَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَتَوَضَّأَ مَرَّةً مَرَّةً، قَالَ: نَعَمْ، قُلْتُ: وَمَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ، وَثَلَاثًا ثَلَاثًا، قَالَ: نَعَمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کا ایک ایک بار دھونا
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے اعضاء وضو کو ایک ایک چلو سے دھویا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ٢٢ (١٥٧) ، سنن ابی داود/الطہارة ٥٣ (١٣٨) ، سنن الترمذی/الطہارة ٣٢ (٤٢) ، سنن النسائی/الطہارة ٦٤ (٨٠) ، (تحفة الأشراف : ٥٩٧٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/ ٣٣٢) ، سنن الدارمی/الطہارة ٢٩ (٧٢٤) (صحیح )
حدیث نمبر: 411 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ غُرْفَةً غُرْفَةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کا ایک ایک بار دھونا
عمر (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو غزوہ تبوک میں دیکھا کہ آپ نے اعضاء وضو کو ایک ایک بار دھویا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطہارة ٣ (٤٢ تعلیقاً ) ، (تحفة الأشراف : ١٠٤٠٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٣) (حسن) (سند میں رشدین بن سعد ضعیف ہیں، لیکن سابقہ شاید کی بناء پر یہ حدیث قوی ہے )
حدیث نمبر: 412 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ، أَنْبَأَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ شُرَحْبِيلَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ، تَوَضَّأَ وَاحِدَةً وَاحِدَةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء تین بار دھونا
شقیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ میں نے عثمان اور علی (رض) کو دیکھا کہ وہ اعضاء وضو کو تین تین بار دھوتے تھے، اور کہتے تھے : رسول اللہ ﷺ کا وضو ایسا ہی تھا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٩٨١١) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥٠ (١١٠) ، سنن الترمذی/الطہارة ٣٤ (٤٤) (صحیح ) اس سند سے بھی اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
حدیث نمبر: 413 حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ الدِّمَشْقِيُّ، عَنِ ابْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ عَبْدَةَ بْنِ أَبِي لُبَابَةَ، عَنْشَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ، قَالَ: رَأَيْتُ عُثْمَانَ، وَعَلِيًّا يَتَوَضَّآَنِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا، وَيَقُولَانِ: هَكَذَا كَانَ وُضُوءُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ: حَدَّثَنَاهُ أَبُو حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء تین بار دھونا
مطلب بن عبداللہ بن حنطب کہتے ہیں کہ ابن عمر (رض) نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا، اور اس کو نبی اکرم ﷺ کی طرف منسوب کیا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الطہارة ٦٥ (٨١) ، (تحفة الأشراف : ٧٤٥٨) (صحیح) (سند میں ولید اور مطلب کثیر التدلیس راوی ہیں، اور دونوں نے عنعنہ سے روایت کی ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے ) وضاحت : ١ ؎: یہ مرفوع حدیث کے حکم میں ہے، ان متعدد احادیث سے ثابت ہوا کہ شریعت نے آسانی کے لئے تین تین بار، دو دو بار، اور ایک ایک بار اعضاء وضو کو دھونا سب مشروع رکھا ہے جس طرح آسان ہو کرے۔
حدیث نمبر: 414 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ تَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا، وَرَفَعَ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء تین بار دھونا
ام المؤمنین عائشہ اور ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ما جہ، (تحفة الأشراف : ١٤٦٣٢، ١٧٦٧٠) (صحیح) (سند میں خالد بن حیان ہیں، جو روایت میں غلطیاں کرتے ہیں، لیکن سابقہ شواہد کی وجہ سے یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 415 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ حَيَّانَ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي الْمُهَاجِرِ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، عَنْ عَائِشَةَ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَتَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء تین بار دھونا
عبداللہ بن ابی اوفی (رض) کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ آپ ﷺ نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا، اور سر کا مسح ایک بار کیا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ما جہ، (تحفة الأشراف : ٥١٧٩، ومصباح الزجاجة : ١٧١) (صحیح) (اس حدیث میں فائد بن عبد الرحمن متروک و منکر الحدیث راوی ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو : صحیح أبی داود : ١٠٠ )
حدیث نمبر: 416 حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ فَائِدِ أَبِى الْوَرْقَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَتَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا، وَمَسَحَ رَأْسَهُ مَرَّةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء تین بار دھونا
ابومالک اشعری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اعضاء وضو کو تین تین بار دھوتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٢١٥٩) (صحیح) (اس حدیث کے راوی لیث بن أبی سلیم اور شہر بن حوشب دونوں ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو : احادیث باب ہذا )
حدیث نمبر: 417 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَتَوَضَّأُ ثَلَاثًا ثَلَاثًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء تین بار دھونا
ربیع بنت معوذ بن عفراء (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٥٨٤٥) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥٠ (١٢٦) ، سنن الترمذی/الطہارة ٢٥ (٣٣) ، مسند احمد (٦/٣٥٩) (حسن صحیح )
حدیث نمبر: 418 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَتَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء ایک بار، دو بار اور تین بار دھونا
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اعضاء وضو کو ایک ایک بار دھویا، اور فرمایا : یہ اس شخص کا وضو ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے بغیر نماز قبول نہیں فرماتا ، پھر دو دو بار دھویا، اور فرمایا : یہ ایک مناسب درجے کا وضو ہے ، اور پھر تین تین بار دھویا، اور فرمایا : یہ سب سے کامل وضو ہے اور یہی میرا اور اللہ کے خلیل ابراہیم (علیہ السلام) کا وضو ہے، جس شخص نے اس طرح وضو کیا ، پھر وضو سے فراغت کے بعد کہا : أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمدا عبده ورسوله اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں، وہ جس سے چاہے داخل ہو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٧٤٦٠، ومصباح الزجاجة : ١٧٣) (ضعیف جدًا) (سند میں عبدالرحیم متروک ہے، ابن معین نے ” کذاب خبیث “ کہا ہے، نیز اس میں زید العمی ضعیف ہیں، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی : ٤٧٣٥ ، والإرواء : ٨٥ )
حدیث نمبر: 419 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، حَدَّثَنِي مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ زَيْدٍ الْعَمِّيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: تَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاحِدَةً وَاحِدَةً، فَقَالَ: هَذَا وُضُوءُ مَنْ لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَلَاةً إِلَّا بِهِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ ثِنْتَيْنِ ثِنْتَيْنِ، فَقَالَ: هَذَا وُضُوءُ الْقَدْرِ مِنَ الْوُضُوءِ، وَتَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا، وَقَالَ: هَذَا أَسْبَغُ الْوُضُوءِ، وَهُوَ وُضُوئِي وَوُضُوءُ خَلِيلِ اللَّهِ إِبْرَاهِيمَ، وَمَنْ تَوَضَّأَ هَكَذَا، ثُمَّ قَالَ عِنْدَ فَرَاغِهِ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، فُتِحَ لَهُ ثَمَانِيَةُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ يَدْخُلُ مِنْ أَيِّهَا شَاءَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪২০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء ایک بار، دو بار اور تین بار دھونا
ابی بن کعب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے وضو کا پانی منگایا، اور ایک ایک مرتبہ اعضائے وضو کو دھویا، اور فرمایا : یہ وضو کے صحیح ہونے کی لازمی مقدار ہے ، یا آپ ﷺ نے یہ فرمایا : یہ اس کا وضو ہے کہ اس کے بغیر اللہ تعالیٰ کسی کی کوئی بھی نماز قبول نہیں فرماتا ، پھر آپ ﷺ نے اعضاء وضو کو دو دو بار دھویا، اور فرمایا : یہ وضو اس درجہ کا ہے کہ جو ایسا وضو کرے تو اللہ تعالیٰ اس کو دوہرا اجر دے گا ، پھر آپ ﷺ نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا، اور فرمایا : یہ میرا وضو ہے، اور مجھ سے پہلے انبیاء کرام کا وضو ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٥، ومصباح الزجاجة : ١٧٤) (ضعیف) (سند میں عبداللہ بن عرادة اور زید الحواری ” العمی “ دونوں ضعیف ہیں )
حدیث نمبر: 420 حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ قَعْنَبٍ أَبُو بِشْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَرَادَةَ الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ زَيْدِ بْنِ الْحَوَارِيِّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ مَرَّةً مَرَّةً فَقَالَ: هَذَا وَظِيفَةُ الْوُضُوءِأَوْ قَالَ: وُضُوءٌ مَنْ لَمْ يَتَوَضَّأْهُ، لَمْ يَقْبَلُ اللَّهُ لَهُ صَلَاةً، ثُمَّ تَوَضَّأَ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: هَذَا وُضُوءٌ مَنْ تَوَضَّأَهُ، أَعْطَاهُ اللَّهُ كِفْلَيْنِ مِنَ الْأَجْرِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا، فَقَالَ: هَذَا وُضُوئِي، وَوُضُوءُ الْمُرْسَلِينَ مِنْ قَبْلِي.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪২১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں میانہ روی اختیار کرنے اور حد سے بڑھنے کی کراہت
ابی بن کعب (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : وضو میں وسوسہ ڈالنے کے کام کے لیے ایک شیطان ہے جس کو ولہان کہا جاتا ہے، لہٰذا تم پانی کے وسوسوں سے بچو ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطہارة ٤٣ (٥٧) ، (تحفة الأشراف : ٦٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/١٢٦) (ضعیف جدًا) (سند میں خارجہ بن مصعب متروک راوی ہے، اور کذابین سے تدلیس کرتا ہے )
حدیث نمبر: 421 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ مُصْعَبٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عُتَيِّ بْنِ ضَمْرَةَ السَّعْدِيِّ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ لِلْوُضُوءِ شَيْطَانًا يُقَالُ لَهُ: وَلَهَانُ، فَاتَّقُوا وَسْوَاسَ الْمَاءِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪২২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں میانہ روی اختیار کرنے اور حد سے بڑھنے کی کراہت
عبداللہ بن عمرو بن العاص (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک دیہاتی آیا، اور آپ سے وضو کے سلسلے میں پوچھا، آپ ﷺ نے تین تین بار وضو کر کے اسے دکھایا، پھر فرمایا : یہی (مکمل) وضو ہے، لہٰذا جس نے اس سے زیادہ کیا اس نے برا کیا، یا حد سے تجاوز کیا، یا ظلم کیا ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥١ (١٣٥) ، سنن النسائی/الطہارة ١٠٤ (١٤٠) ، (تحفة الأشراف : ٨٨٠٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٨٠) (حسن صحیح )
حدیث نمبر: 422 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا خَالِي يَعْلَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَهُ عَنِ الْوُضُوءِ؟ فَأَرَاهُ ثَلَاثًا ثَلَاثًا، ثُمَّ قَالَ: هَذَا الْوُضُوءُ فَمَنْ زَادَ عَلَى هَذَا فَقَدْ أَسَاءَ، أَوْ تَعَدَّى، أَوْ ظَلَمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪২৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں میانہ روی اختیار کرنے اور حد سے بڑھنے کی کراہت
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ میں نے اپنی خالہ میمونہ (رض) کے پاس رات بسر کی، نبی اکرم ﷺ رات میں بیدار ہوئے، اور آپ نے ایک پرانے مشکیزے سے بہت ہی ہلکا وضو کیا، میں بھی اٹھا اور میں نے بھی ویسے ہی کیا جیسے نبی اکرم ﷺ نے کیا تھا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ٥ (١٣٨) ، والأذان ١٦١ (٧٢٦) ، صحیح مسلم/المسافرین ٢٦ (٧٦٣) ، سنن الترمذی/الصلاة ٥٧ (٢٣٢) ، سنن النسائی/ الغسل ٢٩ (٤٤٣) ، (تحفة الأشراف : ٦٣٥٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٢٠، ٢٤٤، ٢٨٣، ٣٣٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی بہت جلد اور تھوڑے پانی سے وضو کیا، اور یہ وقت تہجد کا تھا۔
حدیث نمبر: 423 حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاق الشَّافِعِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ كُرَيْبًا، يَقُولُ سَمِعْتُابْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَضَّأَ مِنْ شَنَّةٍ وُضُوءًا يُقَلِّلُهُ، فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ كَمَا صَنَعَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪২৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں میانہ روی اختیار کرنے اور حد سے بڑھنے کی کراہت
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو وضو کرتے ہوئے دیکھا تو فرمایا : اسراف (فضول خرچی) نہ کرو، اسراف (فضول خرچی) نہ کرو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٧٩٠) (موضوع) (اس میں بقیہ مدلس، محمد بن الفضل کذاب اور فضل بن عطیہ ضعیف راوی ہیں، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی : ٤٧٨٢ )
حدیث نمبر: 424 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَتَوَضَّأُ، فَقَالَ: لَا تُسْرِفْ، لَا تُسْرِفْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪২৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں میانہ روی اختیار کرنے اور حد سے بڑھنے کی کراہت
عبداللہ بن عمرو (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سعد (رض) کے پاس سے گزرے، وہ وضو کر رہے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا : یہ کیسا اسراف ہے ؟ ، انہوں نے کہا : کیا وضو میں بھی اسراف ہوتا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ہاں چاہے تم بہتی نہر کے کنارے ہی کیوں نہ بیٹھے ہو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٨٨٧٠، ومصباح الزجاجة : ١٧٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٢٢١) (حسن) (تراجع الألبانی : رقم : ١١٠ ، سند میں ابن لہیعہ ضعیف، اور حیی بن عبداللہ صاحب وھم راوی ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو : الارواء : ١٤٠ ، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی : ٣٢٩٢ ، وسلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی : ٤٧٨٢ ) وضاحت : ١ ؎: ان احادیث سے وضو میں بھی فضول خرچی منع ہے، آج کل بلاوجہ پانی زیادہ بہانے کا رواج ہوگیا ہے، مسلمانوں کو چاہیے کہ اس کا خاص خیال رکھیں، اور بلا ضرورت پانی نہ بہائیں۔
حدیث نمبر: 425 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ حُيَيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمَعَافِرِيِّ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِسَعْدٍ وَهُوَ يَتَوَضَّأُ، فَقَالَ: مَا هَذَا السَّرَفُ؟ فَقَالَ: أَفِي الْوُضُوءِ إِسْرَافٌ؟ قَالَ: نَعَمْ وَإِنْ كُنْتَ عَلَى نَهَرٍ جَارٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪২৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خوب اچھی طرح وضو کرنا
ابن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں کامل وضو کا حکم دیا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الصلاة ١٣١ (٨٠٨) ، سنن الترمذی/الجہاد ٢٣ (١٧٠١) ، سنن النسائی/الطہارة ١٠٦ (١٤١) ، الخیل ٩ (٣٦١١) ، (تحفة الأشراف : ٥٧٩١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/ ٢٢٥، ٢٣٢، ٢٣٤، ٢٤٩، ٢٥٥) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اسباغ الوضوء کے معنی ہیں، ہر اس عضو تک جس کا دھونا وضو میں ضروری ہے، پوری طرح احتیاط کے ساتھ پانی پہنچانا، تاکہ کوئی جگہ سوکھی نہ رہ جائے۔
حدیث نمبر: 426 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ سَالِمٍ أَبُو جَهْضَمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِإِسْبَاغِ الْوُضُوءِ.
তাহকীক: