কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২৯৮ টি
হাদীস নং: ৩৮৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سمندری پانی سے وضو کرنا
ابن الفراسی کہتے ہیں کہ میں شکار کیا کرتا تھا، میرے پاس ایک مشک تھی، جس میں میں پانی رکھتا تھا، اور میں نے سمندر کے پانی سے وضو کرلیا، میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا، آپ ﷺ نے فرمایا : اس کا پانی پاک ہے، اور پاک کرنے والا ہے، اور اس کا مردار حلال ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٥٥٢٥، ومصباح الزجاجة : ١٥٩) (صحیح) (مسلم بن مخشی نے فراسی سے نہیں سنا، ابن الفراسی سے سنا ہے، اور ابن الفراسی صحابی نہیں ہیں، اور دراصل یہ حدیث ابن الفراسی نے اپنے باب فراسی سے روایت کی ہے، جو لگتا ہے کہ اس طریق سے ساقط ہوگئے ہیں، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 387 حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ بَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ مَخْشِيٍّ، عَنِ ابْنِ الْفِرَاسِيِّ، قَالَ: كُنْتُ أَصِيدُ، وَكَانَتْ لِي قِرْبَةٌ أَجْعَلُ فِيهَا مَاءً، وَإِنِّي تَوَضَّأْتُ بِمَاءِ الْبَحْرِ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَهُوَ الطَّهُورُ مَاؤُهُ الْحِلُّ مَيْتَتُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سمندری پانی سے وضو کرنا
جابر (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ سے سمندر کے پانی کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا : اس کا پانی پاک ہے اور اس کا مردار حلال ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٢٣٩٢، ومصباح الزجاجة : ١٦٠) (حسن صحیح ) اس سند سے بھی جابر (رض) سے اسی کی ہم معنی حدیث مروی ہے۔
حدیث نمبر: 388 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ حَازِمٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ مِقْسَمٍ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، سُئِلَ عَنْ مَاءِ الْبَحْرِ؟ فَقَالَ: هُوَ الطَّهُورُ مَاؤُهُ الْحِلُّ مَيْتَتُهُ. قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ الْهَسْتَجَانِيُّ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، حَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ حَازِمٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ هُوَ ابْنُ مِقْسَمٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں کسی سے مدد طلب کرنا اور اس کا پانی ڈالنا
مغیرہ بن شعبہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ اپنی کسی حاجت کے لیے تشریف لے گئے، جب آپ واپس ہوئے تو میں لوٹے میں پانی لے کر آپ سے ملا، میں نے پانی ڈالا، آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ دھوئے، پھر اپنا چہرہ دھویا، پھر اپنے دونوں بازو دھونے لگے تو جبہ کی آستین تنگ پڑگئی، آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ جبہ کے نیچے سے نکال لیے، انہیں دھویا، اور اپنے موزوں پر مسح کیا، پھر ہمیں نماز پڑھائی۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الصلاة ٧ (٣٦٣) ، صحیح مسلم/الطہارة ٢٣ (٢٧٤) ، سنن النسائی/الطہارة ٦٦ (٨٢) ، (تحفة الأشراف : ١١٥٢٨) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥٩ (١٤٩) ، موطا امام مالک/الطہارة ٨ (٤١) ، حم ٤/٢٥٥، سنن الدارمی/الطہارة ٤١ (٧٤٠) (صحیح) (یہ مکرر ہے، ملاحظہ ہو : ٥٤٥ )
حدیث نمبر: 389 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنِالْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَعْضِ حَاجَتِهِ، فَلَمَّا رَجَعَ تَلَقَّيْتُهُ بِالْإِدَاوَةِ، فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ فَغَسَلَ يَدَيْهِ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ، ثُمَّ ذَهَبَ يَغْسِلُ ذِرَاعَيْهِ، فَضَاقَتِ الْجُبَّةُ، فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتِ الْجُبَّةِ فَغَسَلَهُمَا، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، ثُمَّ صَلَّى بِنَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں کسی سے مدد طلب کرنا اور اس کا پانی ڈالنا
ربیع بنت معوذ (رض) کہتی ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پاس وضو کا برتن لے کر آئی، آپ ﷺ نے فرمایا : پانی ڈالو ١ ؎، میں نے پانی ڈالا، آپ ﷺ نے اپنا چہرہ اور اپنے دونوں بازو دھوئے اور نیا پانی لے کر سر کے اگلے اور پچھلے حصے کا مسح کیا، اور اپنے دونوں پاؤں تین تین بار دھوئے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥٠ (١٢٧) ، سنن الترمذی/الطہارة ٢٥ (٣٣) ، (تحفة الأشراف : ١٥٨٣٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٤٦١) ، سنن الدارمی/الطہارة ٢٤ (٧١٧) (حسن) (سند میں شریک القاضی سئ الحفظ ضعیف راوی ہیں، اس لئے مَائً جَدِيداً کا لفظ ضعیف ہے، ملاحظہ ہو : صحیح أبی داود : ١١٧ - ١٢٢ ) وضاحت : ١ ؎: اوپر کی ان تینوں احادیث سے معلوم ہوا کہ وضو میں تعاون لینا درست ہے، اس میں کوئی کراہت نہیں۔
حدیث نمبر: 390 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ، عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ، قَالَتْ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِيضَأَةٍ، فَقَالَ: اسْكُبِي، فَسَكَبْتُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ، وَذِرَاعَيْهِ، وَأَخَذَ مَاءً جَدِيدًا فَمَسَحَ بِهِ رَأْسَهُ مُقَدَّمَهُ، وَمُؤَخَّرَهُ، وَغَسَلَ قَدَمَيْهِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں کسی سے مدد طلب کرنا اور اس کا پانی ڈالنا
صفوان بن عسال (رض) کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو سفر و حضر میں کئی بار وضو کرایا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٩٥٦، ومصباح الزجاجة : ١٦١) (ضعیف) (اس حدیث کی سند میں ولید بن عقبہ مجہول راوی ہیں ) وضاحت : ١ ؎: وضو کرانے کا مطلب یہ ہے کہ وہ پانی ڈالتے اور آپ ﷺ وضو کرتے۔
حدیث نمبر: 391 حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ عُقْبَةَ، حَدَّثَنِي حُذَيْفَةُ بْنُ أَبِي حُذَيْفَةَ الْأَزْدِيُّ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ، قَالَ: صَبَبْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَاءَ فِي السَّفَرِ، وَالْحَضَرِ فِي الْوُضُوءِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں کسی سے مدد طلب کرنا اور اس کا پانی ڈالنا
رقیہ بنت رسول اللہ ﷺ کی لونڈی ام عیاش (رض) کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کو وضو کراتی تھی، میں کھڑی ہوتی تھی اور آپ بیٹھے ہوتے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٨٣٤٠، ومصباح الزجاجة : ١٦٢) (ضعیف) (یہ سند ضعیف ہے اس لئے کہ عبد الکریم بن روح ضعیف، اور روح بن عنبسہ مجہول راوی ہیں )
حدیث نمبر: 392 حَدَّثَنَا كُرْدُوسُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ رَوْحٍ، حَدَّثَنَا أَبِي رَوْحُ بْنُ عَنْبَسَةَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ مَوْلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْبَسَةَ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ أَبِيهِ أُمِّ عَيَّاشٍ، وَكَانَتْ أَمَةً لِرُقَيَّةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: كُنْتُ أُوَضِئُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا قَائِمَةٌ وَهُوَ قَاعِدٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیند سے بیدار ہو تو اسے معلوم نہیں ہوتا کہ رات کو ہاتھ کہاں لگا۔
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب کوئی شخص رات کو سو کر بیدار ہو تو اپنا ہاتھ برتن میں نہ ڈالے، جب تک کہ دو یا تین مرتبہ اس پہ پانی نہ بہا لے کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ رات میں اس کا ہاتھ کہاں کہاں رہا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطہارة ١٩ (٢٤) ، سنن النسائی/الغسل ٢٩ (٤٤٠) ، (تحفة الأشراف : ١٣١٨٩) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الوضوء ٢٦ (١٦٢) ولیس عندہ ذکر العدد، صحیح مسلم/الطہارة ٢٦ (٢٧٨) ، سنن ابی داود/الطہارة ٤٩ (١٠٣) ، موطا امام مالک/الطہارة ٢ (٩) ، مسند احمد (٢/٢٤١، ٢٥٣، سنن الدارمی/الطہارة ٧٨ (٧٩٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: دن کو سو کر اٹھے جب بھی یہی حکم ہے کہ دھوئے بغیر ہاتھ برتن میں نہ ڈالے، اور یہ نہی تنزیہی ہے، یعنی ہاتھ دھلنا فرض نہیں ہے، بلکہ اچھا اور مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 393 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، وَأَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُمَا حَدَّثَاهُ: أنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يَقُولُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنَ اللَّيْلِ، فَلَا يُدْخِلْ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ حَتَّى يُفْرِغَ عَلَيْهَا مَرَّتَيْنِ، أَوْ ثَلَاثًا، فَإِنَّ أَحَدَكُمْ لَا يَدْرِي فِيمَ بَاتَتْ يَدُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیند سے بیدار ہو تو اسے معلوم نہیں ہوتا کہ رات کو ہاتھ کہاں لگا۔
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب کوئی شخص سو کر اٹھے تو اپنا ہاتھ برتن میں نہ ڈالے جب تک کہ اسے دھو نہ لے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجة، (تحفة الأشراف : ٦٨٩٤، ومصباح الزجاجة : ١٦٣) (صحیح )
حدیث نمبر: 394 حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ، وَجَابِرُ بْنُ إِسْمَاعِيل، عَنِ عُقَيْلٍ، عَنْابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ نَوْمِهِ فَلَا يُدْخِلْ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیند سے بیدار ہو تو اسے معلوم نہیں ہوتا کہ رات کو ہاتھ کہاں لگا۔
جابر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب کوئی شخص نیند سے اٹھے، اور وضو کرنا چاہے تو اپنا ہاتھ وضو کے پانی میں نہ ڈالے، جب تک کہ اسے دھو نہ لے، کیونکہ اسے نہیں معلوم کہ اس کا ہاتھ رات میں کہاں کہاں رہا، اور اس نے اسے کس چیز پہ رکھا ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٢٧٩٣، ومصباح الزجاجة : ١٦٤) (منکر) (اس حدیث میںولا على ما وضعها کا لفظ منکر ہے، اور صحیح مسلم میں یہ حدیث اس کے بغیر موجود ہے، ملاحظہ ہو : صحیح أبی داود : ٩٣ )
حدیث نمبر: 395 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ تَوْبَةَ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَكَّائِيُّ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ مِنَ النَّوْمِ، فَأَرَادَ أَنْ يَتَوَضَّأَ، فَلَا يُدْخِلْ يَدَهُ فِي وَضُوئِهِ، حَتَّى يَغْسِلَهَا فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ، وَلَا عَلَى مَا وَضَعَهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیند سے بیدار ہو تو اسے معلوم نہیں ہوتا کہ رات کو ہاتھ کہاں لگا۔
حارث کہتے ہیں کہ علی (رض) نے پانی منگایا اور برتن میں ہاتھ داخل کرنے سے پہلے دونوں ہاتھ دھوئے، پھر کہا کہ رسول اللہ ﷺ کو میں نے ایسا ہی کرتے دیکھا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجة، (تحفة الأشراف : ١٠٠٥٢ ، ومصباح الزجاجة : ١٦٥ ) (صحیح) سند میں حارث ضعیف ہے، اور ابواسحاق ثقہ لیکن مدلس راوی ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو : صحیح ابی داود : ٩٤، ٩٧، ١٠٠، ١٠١، ١٠٦، ١٠٩، ١١١ )
حدیث نمبر: 396 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِ الْحَارِثِ، قَالَ: دَعَا عَلِيٌّبِمَاءٍفَغَسَلَ يَدَيْهِ قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهُمَا الْإِنَاءَ، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں بسم اللہ کہنا
ابوسعید (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جو وضو سے پہلے بسم اللہ نہ کہے اس کا وضو نہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤١٢٨، ومصباح الزجاجة : ٦٦) ، وقد أخرجہ : سنن الدارمی/الطہارة ٢٥ (٧١٨) (حسن) (ملاحظہ ہو : الإرواء : ٨١ )
حدیث نمبر: 397 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ . ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ، قَالُوا: حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ رُبَيْحِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِى سَعِيدٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا وُضُوءَ لِمَنْ لَمْ يَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں بسم اللہ کہنا
سعید بن زید (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس کا وضو نہیں اس کی نماز نہیں، اور جس نے بسم اللہ نہیں کہا، اس کا وضو نہیں ہوا ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطہارة ٢٠ (٢٥) ، دون قو لہ : ” لا صلاة لمن لا وضوء لہ “ (تحفة الأشراف : ٤٤٧٠، ومصباح الزجاجة : ١٦٧) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الطہارة ٤٨ (١٠١) ، مسند احمد (٤/٧٠، ٥/٣٨١، ٦/٣٨٢) (حسن )
حدیث نمبر: 398 حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبَأَنَا يَزِيدُ بْنُ عِيَاضٍ، حَدَّثَنَا أَبُو ثِفَالٍ، عَنْ رَبَاحِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، أَنَّهُ سَمِعَ جَدَّتَهُ بِنْتَ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ، تَذْكُرُ أَنَّهَا سَمِعَتْ أَبَاهَا سَعِيدَ بْنَ زَيْدٍ، يَقُولُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا وُضُوءَ لَهُ، وَلَا وُضُوءَ لِمَنْ لَمْ يَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں بسم اللہ کہنا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس کا وضو نہیں اس کی نماز نہیں، اور جس نے بسم اللہ نہیں کہا، اس کا وضو نہیں ہوا ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٤٨ (١٠١) ، (تحفة الأشراف : ١٣٤٧٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/ ٤١٨) (حسن )
حدیث نمبر: 399 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ سَلَمَةَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا وُضُوءَ لَهُ، وَلَا وُضُوءَ لِمَنْ لَمْ يَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں بسم اللہ کہنا
سہل بن سعد ساعدی (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : اس شخص کی نماز نہیں، جس کا وضو نہیں، اور اس شخص کا وضو نہیں جو وضو کے وقت بسم اللہ نہ پڑھے، اور اس شخص کی نماز نہیں جو نبی اکرم ﷺ پہ درود نہ بھیجے، اور اس شخص کی نماز نہیں جو انصار سے محبت نہ کرے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٨٠٢، ومصباح الزجاجة : ١٦٨) (منکر) (سند میں عبدالمہیمن ضعیف اور منکر الحدیث ہیں، اس لئے یہ حدیث ضعیف اور منکر ہے، پہلا ٹکڑا شواہد کی بناء پر ثابت ہے، لیکن دوسرا ٹکڑا : لا صلاة لمن لا يصلي ۔۔۔ الخ منکر ہے، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی : ٢١٦٦ ، ٤٨٠٦ ) اس سند سے بھی اسی کی ہم معنی حدیث مروی ہے۔
حدیث نمبر: 400 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنْ عَبْدِ الْمُهَيْمِنِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا وُضُوءَ لَهُ، وَلَا وُضُوءَ لِمَنْ لَمْ يَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ، وَلَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا يُصَلِّي عَلَى النَّبِيِّ، وَلَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا يُحِب الْأَنْصَارَ. قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ: حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ مَرْحُومٍ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمُهَيْمِنِ بْنُ عَبَّاسٍ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں دائیں کا خیال رکھنا
ام المؤمنین عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب طہارت (وضو و غسل) کرتے اور جب کنگھا کرتے، اور جب جوتے پہنتے تو دائیں طرف سے شروع کرنا پسند فرماتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ٣١ (١٦٨) ، الصلاة ٤٧ (٤٢٦) ، الأطعمة (٥٣٨٠) ، صحیح مسلم/الطہارة ١٩ (٢٦٨) ، سنن ابی داود/اللباس ٤٤ (٤١٤٠) ، سنن الترمذی/الصلاة ٣١١ (٦٠٨) ، سنن النسائی/الطہارة ٩٠ (١١٢) ، (تحفة الأشراف : ١٧٦٥٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٩٤، ١٣٠، ١٤٧، ١٨٨، ٢٠٢، ٢١٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 401 حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ . ح وحَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَاعُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَيُحِبُّ التَّيَمُّنَ فِي الطُّهُورِ إِذَا تَطَهَّرَ، وَفِي تَرَجُّلِهِ إِذَا تَرَجَّلَ، وَفِي انْتِعَالِهِ إِذَا انْتَعَلَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں دائیں کا خیال رکھنا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : جب تم وضو کرو تو داہنے اعضاء سے شروع کرو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٤٤ (٤١٤١) ، (تحفة الأشراف : ١٢٣٨٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٣٥٤) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: ان حدیثوں سے معلوم ہوا کہ وضو میں پہلے داہنا ہاتھ دھوئے، اور جوتا پہلے داہنے پاؤں میں پہنے، اسی طرح کنگھی پہلے سر کے داہنی طرف کرے پھر بائیں طرف، یہی مسنون ہے، اور نبی اکرم ﷺ کی یہی عادت مبارکہ تھی۔ اس سند سے بھی اسی کی ہم معنی حدیث مروی ہے۔
حدیث نمبر: 402 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْأَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا تَوَضَّأْتُمْ فَابْدَءُوا بِمَيَامِنِكُمْ. قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَة: حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا بْنُ صَالِحٍ، وَابْنُ نُفَيْل وَغَيْرُهُمَا، قَالُوا: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک چلو سے کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا
عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک ہی چلو سے کلی کی، اور ناک میں پانی چڑھایا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الطہارة ٧ (١٤٠) ، سنن الترمذی/الطہارة ٢٨ (٣٦) ، سنن النسائی/الطہارة ٨٥ (١٠٢) ، سنن ابی داود/الطہارة ٥٢ (١٣٧) ، (تحفة الأشراف : ٥٩٧٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٦٨، ٣٦٥) ، سنن الدارمی/الطہارة ٢٩ (٧٢٤) (صحیح )
حدیث نمبر: 403 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْعَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مِنْ غُرْفَةٍ وَاحِدَةٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک چلو سے کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا
علی (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا اور ایک ہی چلو سے تین بار کلی کی، اور تین بار ناک میں پانی ڈالا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٠٢٠٦، ومصباح الزجاجة : ١٦٩) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥٠ (١١١) ، سنن الترمذی/الطہارة ٣٧ (٤٨) ، سنن النسائی/الطہارة ٧٤ (٩١) ، ٧٥ (٩٢) ، ٧٦ (٩٣) ، ٧٧ (٩٤) ، مسند احمد (١/١٢٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 404 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ، عَنْ عَلِيٍّ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَتَوَضَّأَ فَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا مِنْ كَفٍّ وَاحِدٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک چلو سے کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا
عبداللہ بن زید انصاری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور ہم سے وضو کے لیے پانی مانگا، ہم نے پانی حاضر کیا تو آپ ﷺ نے ایک ہی چلو سے کلی کی، اور ناک میں پانی ڈالا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ٣٨ (١٨٥) ، ٣٩ (١٨٦) ، ٤١ (١٩١) ، ٤٢ (١٩٢) ، ٤٥ (١٩٧) ، ٤٦ (١٩٩) ، صحیح مسلم/الطہارة ٧ (٢٣٥) ، سنن الترمذی/الطہارة ٢٤ (٣٢) ، ٣٦ (٤٧) ، سنن ابی داود/الطہارة ٤٧ (١٠٠) ، ٥٠ (١١٨) ، سنن النسائی/الطہارة ٨٠ (٩٧) ، ٨١ (٩٨) ، ٨٢ (٩٩) ، (تحفة الأشراف : ٥٣٠٨) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الطہارة ١ (١) ، مسند احمد (٤/٣٨، ٣٩، ٤٠، ٤٢) ، سنن الدارمی/الطہارة ٢٧ (٧٢١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس باب کی احادیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ ایک ہی چلو سے کلی بھی کرتے تھے اور ناک میں پانی بھی چڑھاتے تھے، بعض روایتوں سے دونوں کے لئے الگ الگ پانی لینے کا ثبوت ملتا ہے، اس سلسلہ میں دونوں طرح کی روایات آتی ہیں، لیکن ایک چلو میں دونوں کو جمع کرنے کی روایات تعداد میں بھی زیادہ ہیں اور صحیح بھی ہیں۔
حدیث نمبر: 405 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ الْعُكْلِيُّ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْعَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَنَا وَضُوءًا؟ فَأَتَيْتُهُ بِمَاءٍ فَمَضْمَضَ، وَاسْتَنْشَقَ مِنْ كَفٍّ وَاحِدٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خوب اچھی طرح ناک میں پانی ڈالنا اور ناک صاف کرنا
سلمہ بن قیس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا : جب تم وضو کرو تو ناک جھاڑو، اور جب استنجاء کرو تو طاق ڈھیلے استعمال کرو ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطہارة ٢١ (٢٧) ، سنن النسائی/الطہارة ٣٩ (٤٣) ، ٧٢ (٨٩) ، (تحفة الأشراف : ٤٥٥٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٣١٣، ٣٣٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 406 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ مَنْصُورٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا تَوَضَّأْتَ فَانْثُرْ، وَإِذَا اسْتَجْمَرْتَ فَأَوْتِرْ.
তাহকীক: