কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২৯৮ টি
হাদীস নং: ৫৪৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنا
سہل بن سعد ساعدی (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے موزوں پر مسح کیا، اور ہمیں موزوں پر مسح کرنے کا حکم دیا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٨٠٠، ومصباح الزجاجة : ٢٢٧) (صحیح) (اس حدیث کی سند میں عبد المہیمن ضعیف ہیں، لیکن سابقہ شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے )
حدیث نمبر: 547 حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ الْمَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمُهَيْمِنِ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ، وَأَمَرَنَا بِالْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنا
انس بن مالک (رض) کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھا کہ آپ نے فرمایا : کچھ پانی ہے ؟ ، پھر آپ نے وضو کیا، اور موزوں پر مسح کیا، پھر لشکر میں شامل ہوئے اور ان کی امامت فرمائی۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ما جہ، (تحفة الأشراف : ١٠٩٣، ومصباح الزجاجة : ٢٢٧) (ضعیف) (عمر بن المثنی الاشجعی الرقی مستور ہیں، اور عطاء خراسانی اور انس (رض) کے مابین انقطاع ہے، جس کی وجہ سے یہ سند ضعیف ہے )
حدیث نمبر: 548 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ: هَلْ مِنْ مَاءٍ؟ فَتَوَضَّأَ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، ثُمَّ لَحِقَ بِالْجَيْشِ فَأَمَّهُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنا
بریدہ (رض) کہتے ہیں کہ نجاشی نے نبی اکرم ﷺ کو دو سیاہ سادے موزے بطور ہدیہ پیش کئے، آپ نے انہیں پہنا، پھر وضو کیا اور ان پر مسح کیا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥٩ (١٥٥) ، سنن الترمذی/الأدب ٥٥ (٢٨٢٠) ، (تحفة الأشراف : ١٩٥٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٣٥٢) ، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے : ٣٦٢٠) (حسن )
حدیث نمبر: 549 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا دَلْهَمُ بْنُ صَالِحٍ الْكِنْدِيُّ، عَنْ حُجَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْكِنْدِيِّ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّجَاشِيَّ، أَهْدَى لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُفَّيْنِ أَسْوَدَيْنِ سَاذَجَيْنِ فَلَبِسَهُمَا، ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَيْهِمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزے کے اوپر اور نیچے کا مسح کرنا۔
مغیرہ بن شعبہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے موزے کے اوپر اور نیچے مسح کیا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٦٣ (١٦٥) ، سنن الترمذی/الطہارة ٧٢ (٩٧) ، (تحفة الأشراف : ١١٥٣٧) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الطہارة ٨ (٤١) مسند احمد (٤/٢٥١) سنن الدارمی/الطہارة ٤١ (٧٤٠) (ضعیف) (ملاحظہ ہو : المشکاة : ٥٢١ ) (شاید سند میں انقطاع ہے کیونکہ ثور کا سماع حیوة سے ثابت نہیں ہے )
حدیث نمبر: 550 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ، عَنْ وَرَّادٍ كَاتِبِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَمَسَحَ أَعْلَى الْخُفِّ وَأَسْفَلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزے کے اوپر اور نیچے کا مسح کرنا۔
جابر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو وضو کر رہا تھا، اور اپنے دونوں موزوں کو دھو رہا تھا، آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا، گویا آپ اسے روک رہے ہیں، اور فرمایا : تمہیں تو (موزوں پر) صرف مسح کا حکم دیا گیا ہے ، اور آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ سے اس طرح کیا یعنی انگلیوں کے کناروں سے خط کھینچتے ہوئے پنڈلیوں کی جڑ تک لے گئے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٣٠٨٤، ومصباح الزجاجة : ٢٢٨) (ضعیف جدا) (سند میں بقیہ مدلس اور جریر بن یزید ضعیف ہیں، ملاحظہ ہو : ضعیف أبی داود : ١٩ )
حدیث نمبر: 551 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُنْذِرٌ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ يَتَوَضَّأُ وَيَغْسِلُ خُفَّيْهِ، فَقَالَ بِيَدِهِ، كَأَنَّهُ دَفَعَهُ: إِنَّمَا أُمِرْتَ بِالْمَسْحِ، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ هَكَذَا: مِنْ أَطْرَافِ الْأَصَابِعِ إِلَى أَصْلِ السَّاقِ، وَخَطَّطَ بِالْأَصَابِعِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسح کی مدت مسافر اور مقیم کے لئے
شریح بن ہانی (رض) کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ (رض) سے موزوں پر مسح کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا : علی (رض) کے پاس جاؤ، اور ان سے پوچھو، اس لیے کہ وہ اس مسئلہ کو مجھ سے زیادہ بہتر جانتے ہیں، چناچہ میں علی (رض) کے پاس آیا اور ان سے مسح کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ ہم کو حکم دیتے تھے کہ مقیم ایک دن اور ایک رات، اور مسافر تین دن تک مسح کرے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الطہارة ٢٤ (٢٧٦) ، سنن النسائی/الطہارة ٩٩ (١٢٨) ، (تحفة الأشراف : ١٠١٢٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٩٦، ١٠٠، ١١٣، ١٢٠، ٣ ١٣، ١٣٤، ١٤٦، ١٤٩) ، سنن الدارمی/الطہارة ٤٢ (٧٤١) (صحیح )
حدیث نمبر: 552 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْحَكَمِ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُخَيْمِرَةَ، عَنْشُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ؟ فَقَالَتْ: ائْتِ عَلِيًّا فَسَلْهُ فَإِنَّهُ أَعْلَمُ بِذَلِكَ مِنِّي، فَأَتَيْتُعَلِيًّا فَسَأَلْتُهُ عَن الْمَسْحِ؟ فَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَأْمُرُنَا أَنْ نَمْسَحَ لِلْمُقِيمِ يَوْمًا وَلَيْلَةً، وَلِلْمُسَافِرِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسح کی مدت مسافر اور مقیم کے لئے
خزیمہ بن ثابت (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مسافر کے لیے تین دن تک کی اجازت دی ہے اور اگر پوچھنے والا اپنے سوال کو جاری رکھتا تو شاید اسے آپ پانچ دن کردیتے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٦٠ (١٥٧) ، سنن الترمذی/الطہارة ٧١ (٩٥) ، (تحفة الأشراف : ٣٥٢٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٢١٣، ٢١٤، ٢١٥) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اگر مسافر نے وضو کرنے کے بعد موزے پہنے ہیں، تو وہ ان پر تین دن اور تین رات تک مسح کرسکتا ہے، واضح رہے کہ جس وقت پہنا ہے اس کا اعتبار نہیں بلکہ جس نماز کے وقت سے موزے پر مسح شروع کیا ہے اس کا اعتبار ہوگا، نیز نہانے کی حاجت اگر ہوجائے، تو اتارنے پڑیں گے۔
حدیث نمبر: 553 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْخُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْمُسَافِرِ ثَلَاثًا، وَلَوْ مَضَى السَّائِلُ عَلَى مَسْأَلَتِهِ لَجَعَلَهَا خَمْسًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسح کی مدت مسافر اور مقیم کے لئے
خزیمہ بن ثابت (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : تین دن اور ان کی راتیں مسافر کے لیے موزوں پر مسح کے حکم میں داخل ہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : انظر ما قبلہ (صحیح )
حدیث نمبر: 554 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيَّيُحَدِّثُ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ، أَحْسِبُهُ قَالَ: وَلَيَالِيهِنَّ لِلْمُسَافِرِ فِي الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسح کی مدت مسافر اور مقیم کے لئے
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ لوگوں نے پوچھا : اللہ کے رسول ! موزوں پر طہارت کی مدت کتنی ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : مسافر کے لیے تین دن اور تین رات، اور مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٥٤١٤) (صحیح) (اس حدیث کی سند میں عمر الثمالی ضعیف ہیں، لیکن شواہد و متابعات کی بناء پر حدیث صحیح ہے )
حدیث نمبر: 555 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا: حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي خَثْعَمٍ الثُّمَالِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الطُّهُورُ عَلَى الْخُفَّيْنِ؟ قَالَ: لِلْمُسَافِرِ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ وَلَيَالِيهِنَّ، وَلِلْمُقِيمِ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسح کی مدت مسافر اور مقیم کے لئے
ابوبکرہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے مسافر کو رخصت دی کہ جب وہ باوضو ہو کر اپنے موزے پہنے، پھر اس کا وضو ٹوٹ جائے اور نیا وضو کرے، تو وہ اپنے موزوں پر تین دن اور تین رات تک مسح کرے، اور مقیم ایک دن، اور ایک رات تک۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١١٦٩٢، ومصباح الزجاجة : ٢٢٩) (حسن )
حدیث نمبر: 556 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَبِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَاالْمُهَاجِرُ أَبُو مَخْلَدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ رَخَّصَ لِلْمُسَافِرِ إِذَا تَوَضَّأَ وَلَبِسَ خُفَّيْهِ، ثُمَّ أَحْدَثَ وُضُوءًا أَنْ يَمْسَحَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيَهُنَّ، وَلِلْمُقِيمِ يَوْمًا وَلَيْلَةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسح کے لئے مدت مقرر نہ ہونا۔
ابی بن عمارہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کے گھر میں دونوں قبلوں کی جانب نماز پڑھی تھی، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے کہا : کیا میں موزوں پر مسح کرسکتا ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ہاں ، کہا : ایک دن تک ؟ آپ نے فرمایا : ہاں ، کہا : دو دن تک ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ہاں ، کہا : تین دن ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ہاں ، یہاں تک کہ سات تک پہنچے، آپ ﷺ نے ان سے فرمایا : جب تک تمہارا دل چاہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٦٠ (١٥٨) ، (تحفة الأشراف : ٦) (ضعیف) (اس کی سند میں محمد بن یزید مجہول الحال ہیں )
حدیث نمبر: 557 حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْمِصْرِيَّانِ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَنْبَأَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَزِينٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ قَطَنٍ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ عِمَارَةَ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ صَلَّى فِي بَيْتِهِ الْقِبْلَتَيْنِ كِلْتَيْهِمَا، أَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: يَوْمًا، قَالَ: وَيَوْمَيْنِ، قَالَ: وَثَلَاثًا حَتَّى بَلَغَ سَبْعًا، قَالَ لَهُ: وَمَا بَدَا لَكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسح کے لئے مدت مقرر نہ ہونا۔
عقبہ بن عامر جہنی (رض) کہتے ہیں کہ وہ مصر سے عمر بن خطاب (رض) کے پاس آئے، تو عمر (رض) نے پوچھا : آپ نے اپنے موزے کب سے نہیں اتارے ہیں ؟ انہوں نے کہا : جمعہ سے جمعہ تک، تو عمر (رض) نے کہا : آپ نے سنت کو پا لیا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٠٦١٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: عقبہ بن عامر جہنی (رض) فتح مصر کی خوش خبری لے کر عمر بن خطاب (رض) کے پاس آئے تھے، چونکہ ایسے موقعہ پر رکنے ٹھہرنے کا موقعہ نہیں ہوتا، اس لئے انہوں نے تین دن سے زیادہ تک مسح کرلیا، یہ حکم ایسی ہی اضطراری صورتوں کے لئے ہے، ورنہ اصل حکم وہی ہے جو گزرا، مقیم ایک دن اور ایک رات، اور مسافر تین دن اور تین رات تک مسح کرسکتا ہے۔
حدیث نمبر: 558 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَلَوِيِّ، عَنْ عُلَيِّ بْنِ رَبَاحٍ اللَّخْمِيِّ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ، أَنَّهُ قَدِمَ عَلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ مِنْ مِصْرَ، فَقَالَ: مُنْذُ كَمْ لَمْ تَنْزِعْ خُفَّيْكَ؟ قَالَ: مِنَ الْجُمُعَةِ إِلَى الْجُمُعَةِ، قَالَ: أَصَبْتَ السُّنَّةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرابو اور جو توں پر مسح
مغیرہ بن شعبہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا، اور پاتا ہوں اور جوتوں پر مسح کیا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٦١ (١٥٩) ، سنن الترمذی/الطہارة ٧٤ (٩٩) ، (تحفة الأشراف : ١١٥٣٤) ، وقد أخرجہ : سنن النسائی/الطہارة ٩٦ (١٢٤) ، مسند احمد (٤/٢٥٢) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی جب ان کو طہارت کر کے پہنے، تو پھر ان پر مسح صحیح ہے، اتارنا ضروری نہیں، اور جن لوگوں نے اس میں قیدیں لگائی ہیں کہ پائے تابے چمڑے کے ہوں، یا موٹے ہوں، اتنے کہ خود بخود تھم رہیں، یہ سب خیالی باتیں ہیں جن کی شرع میں کوئی دلیل نہیں ہے، اصل یہ ہے کہ شارع (علیہ السلام) نے اپنی امت پر آسانی کے لئے پاؤں کا دھونا ایسی حالت میں جب موزہ یا جراب یا جوتا چڑھا ہو معاف کردیا ہے جیسے سر کا مسح عمامہ بندھی ہوئی حالت میں، پھر اس آسانی کو نہ قبول کرنا، اور اس میں عقلی گھوڑے دوڑانے کی کیا ضرورت ہے۔
حدیث نمبر: 559 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي قَيْسٍ الْأَوْدِيِّ، عَنِ الْهُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْجَوْرَبَيْنِ وَالنَّعْلَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرابو اور جو توں پر مسح
ابوموسیٰ اشعری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا، اور پاتا ہوں اور جوتوں پر مسح کیا۔ معلی اپنی حدیث میں کہتے ہیں کہ مجھے یہی معلوم ہے کہ انہوں نے والنعلين کہا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٩٠٠٧، ومصباح الزجاجة : ٢٢٦) (صحیح) (عیسیٰ ضعیف الحفظ ہیں لیکن طرق و شواہد کی بناء پر حدیث صحیح ہے، کما تقدم قبلہ، (نیز ملاحظہ ہو : صحیح أبی داود ١٤٨ )
حدیث نمبر: 560 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ، وَبِشْرُ بْنُ آدَمَ، قَالَا: حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ عِيسَى بْنِ سِنَانٍ، عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَرْزَبٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْجَوْرَبَيْنِ وَالنَّعْلَيْنِ، قَالَ الْمُعَلَّى فِي حَدِيثِهِ: لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ: وَالنَّعْلَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمامہ پر مسح۔
بلال (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے موزوں اور عمامہ (پگڑی) پر مسح کیا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الطہارة ٢٣ (٢٧٥) ، سنن الترمذی/الطہارة ٧٥ (١٠١) ، سنن النسائی/الطہارة ٨٦ (١٠٤) ، (تحفة الأشراف : ٢٠٤٧) وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/١٢، ١٣، ١٤، ١٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 561 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، عَنْ بِلَالٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ وَالْخِمَارِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمامہ پر مسح۔
عمرو (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو موزوں اور عمامہ (پگڑی) پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ٤٨ (٢٠٤) ، سنن النسائی/الطہارة ٩٦ (١١٩) ، (تحفة الأشراف : ١٠٧٠١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/١٨٦ٔ ٤/١٣٩، ١٧٩، ٥/٢٨٧، ٢٨٨) ، سنن الدارمی/الطہارة ٣٨ (٧٣٧) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: عمامہ پر مسح مغیرہ (رض) سے بھی مروی ہے، اور ترمذی نے اس کو صحیح کہا ہے، اور ان حدیثوں میں ذکر نہیں ہے کہ پیشانی پر مسح کر کے باقی ہاتھ عمامہ پر پھیرا، یہ حنفیوں کی تاویل ہے جس پر کوئی دلیل نہیں، امام احمد نے سلمان (رض) سے عمامہ کے مسح کی روایت کی ہے، ابوداؤد نے ثوبان (رض) سے، حاصل کلام یہ کہ سر پر اور عمامہ پر، اور سر اور عمامہ دونوں پر تینوں طرح صحیح اور ثابت ہے۔
حدیث نمبر: 562 حَدَّثَنَا دُحَيْمٌ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو، عِنْ أَبِيِه، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ وَالْعِمَامَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمامہ پر مسح۔
زید بن صوحان کے غلام ابو مسلم کہتے ہیں کہ میں سلمان (رض) کے ساتھ تھا، انہوں نے ایک شخص کو دیکھا کہ وضو کے لیے اپنے موزے نکال رہا ہے، تو سلمان (رض) نے اس سے کہا : اپنے موزے، عمامہ اور پیشانی پر مسح کرلیا کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو موزوں اور عمامہ پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٥١١، ومصباح الزجاجة : ٢٢٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٤٣٩، ٤٤٠) (ضعیف) (سند میں محمد بن زید بن علی الکندی العبدی قاضی مرو کو ابو حاتم رازی نے صالح الحدیث لابأس بہ ، کہا ہے، ابن حبان نے ان کو ثقات میں ذکر کیا ہے، اور ابن حجر نے مقبول کہا ہے، یعنی متابعت کی صورت میں، اور ابو مسلم العبدی مولیٰ زید بن صوحان بھی مقبول ہیں، اور ابو شریح بھی مقبول ہیں، متابعت کے نہ ہونے سے یہ حدیث ضعیف ہے، ان کا ترجمہ الاصابہ میں ہے ) وضاحت : ١ ؎: بوصیری نے مصباح الزجاج ۃ میں باب الصلاة في الثوب الذي يجامع فيه میں اس سیاق کو قدرے اختلاف سے دیا ہے جو یہ ہے : ابن حجر فرماتے ہیں : وقد رأيته في رواية سعدون عند ابن ماجة في نسخة صحيحة موجودة، وفيها عدة أحاديث في الطهارة لم أرها في رواية غيره، وقد تتبعتها في أماكنها بعون الله . النکت الظراف سنن ابی داود/عوض الشهري کے محقق نسخہ میں یہ حدیث ( ٢٢٩ ) نمبر پر ہے، موصوف فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ہندوستانی حیدر آبادی نسخہ اور سنن ابی داود/ مصطفى الأعظمي کے نسخہ میں ساقط ہے۔
حدیث نمبر: 563 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي الْفُرَاتِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ مَوْلَى زَيْدِ بْنِ صُوحَانَ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ سَلْمَانَ فَرَأَى رَجُلًا يَنْزِعُ خُفَّيْهِ لِلْوُضُوءِ، فَقَالَ لَهُسَلْمَانُ: امْسَحْ عَلَى خُفَّيْكَ، وَعَلَى خِمَارِكَ، وَبِنَاصِيَتِكَ، فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ وَالْخِمَارِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمامہ پر مسح۔
انس بن مالک (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے وضو کیا، آپ کے سر پہ ایک قطری عمامہ تھا، آپ نے اپنا ہاتھ عمامہ کے نیچے داخل کر کے سر کے اگلے حصے کا مسح کیا، اور عمامہ نہیں کھولا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥٧ (١٤٧) ، (تحفة الأشراف : ١٧٢٥) (ضعیف) (اس کی سند میں ابو معقل مجہول ہیں )
حدیث نمبر: 564 حَدَّثَنَا أَبُو طَاهِرٍ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي مَعْقِلٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَتَوَضَّأَ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ قِطْرِيَّةٌ، فَأَدْخَلَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْعِمَامَةِ فَمَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِهِ وَلَمْ يَنْقُضْ الْعِمَامَةَ.
তাহকীক: