কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২৯৮ টি
হাদীস নং: ৩০৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیٹھ کر پیشاب کرنا
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ جو تم سے بیان کرے کہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا تو تم اس کی تصدیق نہ کرو، میں نے دیکھا ہے کہ آپ بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطہارة ٨ (١٢) ، سنن النسائی/الطہارة ٢٥ (٢٩) ، (تحفة الأشراف : ١٦١٤٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/١٣٦) (صحیح ) وضاحت : ام المؤمنین عائشہ (رض) کا انکار ان کے علم کی بنیاد پر ہے، وہ معمول بتارہی ہیں۔
حدیث نمبر: 307 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، وَإِسْمَاعِيل بْنُ مُوسَى السُّدِّيُّ، قَالُوا: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنِالْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَالَ قَائِمًا فَلَا تُصَدِّقْهُ، أَنَا رَأَيْتُهُ يَبُولُ قَاعِدًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیٹھ کر پیشاب کرنا
عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے کھڑے ہو کر پیشاب کرتے ہوئے دیکھا تو آپ ﷺ نے فرمایا : عمر ! کھڑے ہو کر پیشاب نہ کرو ۔ عمر (رض) کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے کبھی بھی کھڑے ہو کر پیشاب نہیں کیا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٠٥٦٩، ومصباح الزجاجة : ١٢٤) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/ الطہارة ٨ (١٢ تعلیقًا) (ضعیف) (حدیث کی سند میں مذکور راوی عبد الکریم بن المخارق ابو امیہ ضعیف ہیں، اور عبید اللہ بن العمری ثقہ نے اس خبر کے معارض روایت کی ہے، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی : ٩٣٤ )
حدیث نمبر: 308 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبُولُ قَائِمًا، فَقَالَ: يَا عُمَرُ لَا تَبُلْ قَائِمًا فَمَا بُلْتُ قَائِمًا بَعْدُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیٹھ کر پیشاب کرنا
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہو کر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ١ ؎۔ ابوالحسن القطان کہتے ہیں : میں نے ابوعبداللہ محمد بن یزید (یعنی : ابن ماجہ) سے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے احمد بن عبدالرحمٰن مخزومی سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ سفیان ثوری نے ام المؤمنین عائشہ (رض) کی حدیث : أنا رأيته يبول قاعدا کے بارے میں کہا کہ : مرد اس بات کو ام المؤمنین عائشہ (رض) سے زیادہ جانتے ہیں، (احمد بن عبدالرحمٰن مخزومی کی سفیان ثوری سے ملاقات نہیں) ۔ احمد بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں : عربوں کی عادت کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی تھی، کیا تم اسے عبدالرحمٰن بن حسنہ کی حدیث میں دیکھتے نہیں ہو ؟ اس میں ہے : دیکھو ! وہ عورتوں کی طرح بیٹھ کر پیشاب کرتے ہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٣١١٣، ومصباح الزجاجة : ١٢٥) (ضعیف جدًا) (اس سند میں عدی بن الفضل متروک راوی ہیں، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی : ٦٣٨ ) وضاحت : ١ ؎: رسول اکرم ﷺ کو یہودی کہتے تھے کہ محمد ﷺ تو عورتوں کی طرح بیٹھ کر پیشاب کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 309 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْفَضْلِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا عَدِيُّ بْنُ الْفَضْلِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبُولَ قَائِمًا، سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَزِيدَ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيَّ، يَقُولُ: قَالَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ فِي حَدِيثِ عَائِشَةَ: أَنَا رَأَيْتُهُ يَبُولُ قَاعِدًا، قَالَ: الرَّجُلُ أَعْلَمُ بِهَذَا مِنْهَا، قَالَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ: وَكَانَ مِنْ شَأْنِ الْعَرَبِ الْبَوْلُ قَائِمًا، أَلَا تَرَاهُ فِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ حَسَنَةَ، يَقُولُ: قَعَدَ يَبُولُ كَمَا تَبُولُ الْمَرْأَةُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دایاں ہاتھ شرمگاہ کو لگانا اور اس سے استنجاء کرنا مکروہ ہے۔
ابوقتادہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی پیشاب کرے تو اپنی شرمگاہ اپنے داہنے ہاتھ سے نہ چھوئے، اور نہ اپنے داہنے ہاتھ سے استنجاء کرے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ١٨ (١٥٣) ، ١٩ (١٥٤) ، والأشربة ٢٥ (٥٦٣٠) ، صحیح مسلم/الطہارة ١٨ (٢٦٧) سنن ابی داود/الطہارة ١٨ (٣١) ، سنن الترمذی/ الطہارة ١١ (١٥) ، سنن النسائی/ الطہارة ٢٣ (٢٤، ٢٥) ، (تحفة الأشراف : ١٢١٠٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٢٩٦، ٣٠٠، ٣١٠) ، سنن الدارمی/الطہارة ١٣ (٧٠٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس سے معلوم ہوا کہ ناپسندیدہ کاموں کے لئے آدمی دایاں ہاتھ استعمال نہ کرے تاکہ اس کا وقار و احترام باقی رہے، امام ترمذی فرماتے ہیں کہ عام اہل علم کا عمل اسی حدیث پر ہے کہ انہوں نے دائیں ہاتھ سے استنجا کو مکروہ کہا ہے۔ اس سند سے بھی اوزاعی نے اس طرح کی حدیث ذکر کی ہے۔
حدیث نمبر: 310 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ حَبِيبِ بْنِ أَبِي الْعِشْرِينَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ، أَخْبَرَنِي أَبِي، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِذَا بَالَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ، وَلَا يَسْتَنْجِ بِيَمِينِهِ. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ بِإِسْنَادِهِ، نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دایاں ہاتھ شرمگاہ کو لگانا اور اس سے استنجاء کرنا مکروہ ہے۔
عقبہ بن صہبان کہتے ہیں کہ میں نے عثمان بن عفان (رض) کو کہتے ہوئے سنا : جب سے رسول اللہ ﷺ سے میں نے اس ہاتھ کے ذریعہ بیعت کی نہ تو میں نے گانا گایا، اور نہ جھوٹ بولا، اور نہ اپنی شرمگاہ کو داہنے ہاتھ سے چھوا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٩٨٣١، ومصباح الزجاجة : ١٢٦) (ضعیف جدًا) (اس کی سند میں صلت بن دینار متروک اور ناصبی الحدیث ہے ) وضاحت : ١ ؎: یعنی داہنے ہاتھ کو رسول اکرم ﷺ کے داہنے ہاتھ پر رکھ کر بیعت کرنے کے بعد سے اس کو شرمگاہ سے نہیں لگایا۔
حدیث نمبر: 311 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ صُهْبَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ، يَقُولُ: مَا تَغَنَّيْتُ، وَلَا تَمَنَّيْتُ، وَلَا مَسِسْتُ ذَكَرِي بِيَمِينِي مُنْذُ بَايَعْتُ بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دایاں ہاتھ شرمگاہ کو لگانا اور اس سے استنجاء کرنا مکروہ ہے۔
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب کوئی شخص استنجاء کرے تو داہنے ہاتھ سے نہ کرے، بلکہ بائیں ہاتھ سے کرے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٤ (٨) ، سنن النسائی/الطہارة ٣٦ (٤٠) ، (تحفة الأشراف : ١٢٨٥٩) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الوضوء ٢٠ (١٥٥) مناقب الأنصار ٣٢ (٣٨٦٠) ، مسند احمد (٢/ ٢٤٧، ٢٥٠) ، سنن الدارمی/الطہارة ١٤ (٧٠١) (حسن صحیح )
حدیث نمبر: 312 حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ الْمَكِّيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا اسْتَطَابَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَسْتَطِبْ بِيَمِينِهِ لِيَسْتَنْجِ بِشِمَالِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پتھروں سے استنجا کرنا اور (استنجا میں) گوبر اور ہڈی (استعمال کرنے) سے ممانعت
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میں تمہارے لیے ایسا ہی ہوں جیسے باپ اپنے بیٹے کے لیے، میں تمہیں تعلیم دیتا ہوں کہ جب تم قضائے حاجت کے لیے بیٹھو تو قبلے کی طرف منہ اور پیٹھ نہ کرو ، آپ ﷺ نے تین پتھروں سے استنجاء کرنے کا حکم دیا، اور گوبر اور ہڈی سے، اور دائیں ہاتھ سے استنجاء کرنے سے منع کیا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٤ (٨) ، سنن النسائی/الطہارة ٣٦ (٤٠) ، (تحفة الأشراف : ١٢٨٥٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/ ٢٤٧، ٢٥٠) (حسن صحیح ) وضاحت : ١ ؎: بعض روایتوں میں تین سے کم پتھر پر اکتفا کرنے سے منع کیا گیا ہے جس سے تین پتھر کے استعمال کا وجوب ثابت ہوتا ہے، بعض احادیث میں اس ممانعت کی علت یہ بتائی گئی ہے کہ یہ تمہارے بھائی جنوں کی خوراک ہے، نیز یہاں رمَّ ۃ (بوسیدہ ہڈی) سے مراد مطلق ہڈی ہے جیسا کہ دوسری روایتوں میں آتا ہے، یا یہ کہا جائے کہ بوسیدہ ہڈی جو نجس نہیں ہوتی، جب اسے نجاست سے آلودہ کرنے کی ممانعت ہے تو وہ ہڈی جو بوسیدہ نہ ہو بدرجہ اولیٰ ممنوع ہوگی۔
حدیث نمبر: 313 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّمَا أَنَا لَكُمْ مِثْلُ الْوَالِدِ لِوَلَدِهِ، أُعَلِّمُكُمْ إِذَا أَتَيْتُمُ الْغَائِطَ فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ، وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا، وَأَمَرَ بِثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ، وَنَهَى عَنِ الرَّوْثِ، وَالرِّمَّةِ، وَنَهَى أَنْ يَسْتَطِيبَ الرَّجُلُ بِيَمِينِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پتھروں سے استنجا کرنا اور (استنجا میں) گوبر اور ہڈی (استعمال کرنے) سے ممانعت
عبداللہ بن مسعود (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے گئے اور فرمایا : میرے پاس تین پتھر لاؤ، عبداللہ بن مسعود (رض) کہتے ہیں کہ میں دو پتھر اور گوبر کا ایک ٹکڑا لے کر آیا تو آپ ﷺ نے دونوں پتھر لے لیے اور گوبر پھینک دیا، اور فرمایا : یہ ناپاک ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ٢١ (١٥٦) ، سنن النسائی/الطہارة ٣٨ (٤٢) ، (تحفة الأشراف : ٩١٧٠) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الوضوء ١٣ (١٧) ، مسند احمد (١/٣٨٨، ٤١٨، ٤٥٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: مسند احمد میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عبداللہ بن مسعود (رض) سے فرمایا : گوبر نجس ہے، ایک اور پتھر لاؤ (ورجاله ثقات) ، علامہ ابن الجوزی فرماتے ہیں : ممکن ہے رسول ﷺ نے خود ہی تیسرا پتھر اٹھا لیا ہو ، ملاحظہ ہو تحفۃ الأحوذی ( ١ /٦٩) ، چناچہ آگے کی حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ تین پتھر لینا سنت ہے۔
حدیث نمبر: 314 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ زُهَيْرٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، قَالَ: لَيْسَ أَبُو عُبَيْدَةَ ذَكَرَهُ، وَلَكِنْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى الْخَلَاءَ، فَقَالَ: ائْتِنِي بِثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ، فَأَتَيْتُهُ بِحَجَرَيْنِ وَرَوْثَةٍ فَأَخَذَ الْحَجَرَيْنِ وَأَلْقَى الرَّوْثَةَ، وَقَالَ: هِيَ رِكْسٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پتھروں سے استنجا کرنا اور (استنجا میں) گوبر اور ہڈی (استعمال کرنے) سے ممانعت
خزیمہ بن ثابت (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : استنجاء کے لیے تین پتھر ہوں جن میں گوبر نہ ہو ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٢١ (٤١) ، (تحفة الأشراف : ٣٥٢٩) ، مسند احمد (٥/٢١٣، ٢١٤) ، سنن الدارمی/الطہارة ١١ (٦٩٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 315 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ . ح وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، جَمِيعًا، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِي خُزَيْمَةَ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ خُزَيْمَةَ، عَنْ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فِي الِاسْتِنْجَاءِ ثَلَاثَةُ أَحْجَارٍ لَيْسَ فِيهَا رَجِيعٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پتھروں سے استنجا کرنا اور (استنجا میں) گوبر اور ہڈی (استعمال کرنے) سے ممانعت
سلمان فارسی (رض) کہتے ہیں کہ ان سے کسی مشرک نے بطور استہزاء کے کہا : میں تمہارے ساتھی (نبی اکرم ﷺ ) کو دیکھتا ہوں کہ وہ تمہیں ہر چیز سکھاتے ہیں، یہاں تک کہ قضائے حاجت کے آداب بھی بتاتے ہیں ! سلمان فارسی (رض) نے کہا : ہاں، آپ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف رخ نہ کریں، دائیں ہاتھ سے استنجاء نہ کریں، اور تین پتھر سے کم استعمال نہ کریں، ان میں کوئی گوبر ہو نہ ہڈی۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الطہارة ١٧ (٢٦٢) ، سنن ابی داود/الطہارة ٤ (٧) ، سنن الترمذی/الطہارة ١٢ (١٦) ، سنن النسائی/الطہارة ٣٧ (٤٠) ، (تحفة الأشراف : ٤٥٠٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/ ٤٣٧، ٤٣٨، ٤٣٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 316 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَاسُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، وَالْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: قَالَ لَهُ بَعْضُ الْمُشْرِكِينَ وَهُمْ يَسْتَهْزِئُونَ بِهِ: إِنِّي أَرَى صَاحِبَكُمْ يُعَلِّمُكُمْ كُلَّ شَيْءٍ حَتَّى الْخِرَاءَةِ، قَالَ: أَجَلْ، أَمَرَنَا أَنْ لَا نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ، وَلَا نَسْتَنْجِيَ بِأَيْمَانِنَا، وَلَا نَكْتَفِيَ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ لَيْسَ فِيهَا رَجِيعٌ، وَلَا عَظْمٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب پاخانہ کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے
عبداللہ بن حارث بن جزء زبیدی (رض) کہتے ہیں کہ میں پہلا شخص ہوں جس نے نبی اکرم ﷺ کو یہ فرماتے سنا : کوئی شخص قبلہ رو ہو کر ہرگز پیشاب نہ کرے اور میں سب سے پہلا شخص ہوں جس نے لوگوں سے یہ حدیث بیان کی۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٥٢٣٦، ومصباح الزجاجة : ١٢٧) ، مسند احمد (٤/١٩٠، ١٩١) (صحیح )
حدیث نمبر: 317 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ الْمِصْرِيُّ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، أَنَّه سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيَّ، يَقُولُ: أَنَا أَوَّلُ مَنْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَا يَبُولَنَّ أَحَدُكُمْ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ، وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ حَدَّثَ النَّاسَ بِذَلِك.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب پاخانہ کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے
ابوایوب انصاری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے سے منع فرمایا، اور فرمایا : مشرق (پورب) کی طرف منہ کرو، یا پچھم کی طرف ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ١١ (١٤٤) ، الصلاة ٢٩ (٣٩٤) ، صحیح مسلم/الطہارة ١٧ (٢٦٤) ، سنن ابی داود/الطہارة ٤ (٩) ، سنن الترمذی/الطہارة ٦ (٨) ، سنن النسائی/الطہارة ٢٠ (٢١) ، ٢١ (٢٢) ، (تحفة الأشراف : ٣٤٧٨) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/القبلة ١ (١) ، مسند احمد (٥/٤١٦، ٤١٧، ٤٢١) ، سنن الدارمی/الطہارة ٦ (٦٩١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: رسول اللہ ﷺ کا یہ فرمان اہل مدینہ یا ان لوگوں کے لئے تھا، جن کا قبلہ اتر یا دکھن کو تھا، مسلمان کو قبلہ رخ ہو کر قضائے حاجت کے لئے نہ بیٹھنا چاہیے۔
حدیث نمبر: 318 حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْعَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ، يَقُولُ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْتَقْبِلَ الَّذِي يَذْهَبُ إِلَى الْغَائِطِ الْقِبْلَةَ، وَقَالَ: شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب پاخانہ کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے
معقل بن ابومعقل اسدی (رض) (جن کو نبی اکرم ﷺ کی صحبت کا شرف حاصل ہے) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں پیشاب اور پاخانے کے وقت دونوں قبلوں (مسجد الحرام اور بیت المقدس) کی طرف منہ کرنے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٤ (١٠) ، (تحفة الأشراف : ١١٤٦٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٢١٠) (ضعیف) (حدیث کی سند میں مذکور راوی أبو زید مجہول ہیں )
حدیث نمبر: 319 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ يَحْيَى الْمَازِنِيُّ، عَنْأَبِي زَيْدٍ مَوْلَى الثَّعْلَبِيِّينَ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ أَبِي مَعْقِلٍ الْأَسَدِيِّ، وَقَدْ صَحِبَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَتَيْنِ بِغَائِطٍ أَوْ بِبَوْلٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب پاخانہ کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے
ابو سعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں انہوں نے گواہی دی کہ رسول اللہ ﷺ نے قبلہ رو ہو کر پاخانہ اور پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٣٩٨٤، ومصباح الزجاجة : ١٢٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/ ١٢، ١٥) (صحیح) (حدیث کی سند میں ابن لہیعہ مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو : صحیح ابی داود : ١٠ )
حدیث نمبر: 320 حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ، أَنَّهُ شَهِدَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ، نَهَى أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بِبَوْلٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب پاخانہ کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے
جابر (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے ابو سعید خدری (رض) کو کہتے ہوئے سنا : بیشک رسول اللہ ﷺ نے مجھے کھڑے ہو کر پانی پینے سے، اور قبلہ رو ہو کر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٣٩٨٤، ومصباح الزجاجة : ١٢٩) (صحیح) (سند میں ابن لہیعہ مدلس راوی ہیں، اور روایت عنعنہ کی ہے، لیکن شواہد کی نباء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو : صحیح ابی داود : ١٠ )
حدیث نمبر: 321 قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ، وَحَدَّثَنَاهُ عُمَيْرُ بْنُ مِرْدَاسٍ الدَّوْنَقِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو يَحْيَى الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَنَهَانِي أَنْ أَشْرَبَ قَائِمًا، وَأَنْ أَبُولَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ27.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی رخصت ہے بیت الخلاء میں اور صحرا میں رخصت نہیں
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ جب تم قضائے حاجت کے لیے بیٹھو تو قبلہ رو ہو کر نہ بیٹھو، حالانکہ ایک دن میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ دو کچی اینٹوں پر قضائے حاجت کے لیے بیت المقدس کی طرف منہ کر کے بیٹھے ہیں۔ ابن ماجہ کہتے ہیں : یہ یزید بن ہارون کی حدیث ہے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ١٢ (١٤٥) ، ١٤ (١٤٨) ، صحیح مسلم/الطہارة ١٧ (٢٦٦) ، سنن ابی داود/الطہارة ٥ (١٢) ، سنن الترمذی/الطہارة ٧ (١١) ، سنن النسائی/الطہارة ٢٢ (٢٣) ، (تحفة الأشراف : ٨٥٥٢) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/القبلة ٢ (٣) ، مسند احمد (٢/١٢، ١٣) ، سنن الدارمی/الطہارة ٨ (٦٩٤) (صحیح )
حدیث نمبر: 322 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ حَبِيبٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبَأَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَمَّهُ وَاسِعَ بْنَ حَبَّانَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ: يَقُولُ أُنَاسٌ: إِذَا قَعَدْتَ لِلْغَائِطِ فَلَا تَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ، وَلَقَدْ ظَهَرْتُ ذَاتَ يَوْمٍ مِنَ الْأَيَّامِ عَلَى ظَهْرِ بَيْتِنَا، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدًا عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِهَذَا حَدِيثُ يَزِيدَ بْنِ هَارُونَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی رخصت ہے بیت الخلاء میں اور صحرا میں رخصت نہیں
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ اپنے بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف منہ کر کے بیٹھے ہوئے ہیں۔ عیسیٰ کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث شعبی سے بیان کی تو انہوں نے کہا : ابن عمر (رض) نے سچ کہا، اور ابوہریرہ (رض) نے بھی سچ کہا، لیکن ابوہریرہ (رض) کا قول یہ ہے کہ صحراء میں نہ تو قبلہ کی جانب منہ کرو نہ پیٹھ، اور ابن عمر (رض) کا قول یہ ہے کہ بیت الخلاء میں قبلہ کا اعتبار نہیں، جدھر چاہو منہ کرو۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٨٢٥١، ومصباح الزجاجة : ١٣٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٩٧، ٩٩، ١١٤) (ضعیف جدًا) (سند میں عیسیٰ بن أبی عیسیٰ الحناط متروک الحدیث ہے ) اس سند سے بھی عبیداللہ بن موسیٰ اسی طرح بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 323 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ عِيسَى الْحَنَّاطِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَفِي كَنِيفِهِ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ، قَالَ عِيسَى: فَقُلْتُ ذَلِكَ لِلشَّعْبِيِّ، فَقَالَ: صَدَقَ ابْنُ عُمَرَ، وَصَدَقَ أَبُو هُرَيْرَةَ، أَمَّا قَوْلُ أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ: فِي الصَّحْرَاءِ لَا يَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلَا يَسْتَدْبِرْهَا، وَأَمَّا قَوْلُ ابْنِ عُمَرَ: فَإِنَّ الْكَنِيفَ لَيْسَ فِيهِ قِبْلَةٌ، اسْتَقْبِلْ فِيهِ حَيْثُ شِئْتَ. قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ: وَحَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی رخصت ہے بیت الخلاء میں اور صحرا میں رخصت نہیں
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی مجلس میں ذکر ہوا کہ کچھ لوگ بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف منہ کرنا مکروہ سمجھتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میرا خیال ہے کہ وہ عملی طور پر بھی اجتناب کرتے ہوں گے۔ میری جائے ضرورت کا رخ قبلہ کی طرف کر دو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٦٣٣١، ومصباح الزجاجة : ١٣٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/ ١٢٧، ١٣٧، ١٨٣، ٢١٩، ٢٢٧، ٢٣٩) (ضعیف) (سند میں خالد بن ابوصلت مجہول ہیں، نیز عراک بن مالک کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ام المومنین عائشہ (رض) سے ان کا سماع نہیں ہے ) اس سند سے بھی خالد بن ابی الصلت سے اسی کے مثل مروی ہے۔
حدیث نمبر: 324 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْخَالِدِ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمٌ يَكْرَهُونَ أَنْ يَسْتَقْبِلُوا بِفُرُوجِهِمُ الْقِبْلَةَ، فَقَالَ: أُرَاهُمْ قَدْ فَعَلُوهَا اسْتَقْبِلُوا بِمَقْعَدَتِي الْقِبْلَةَ. قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الْقَطَّانُ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ، مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی رخصت ہے بیت الخلاء میں اور صحرا میں رخصت نہیں
جابر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا کہ ہم پیشاب کرنے کے وقت قبلہ کی طرف منہ کریں، پھر آپ کے انتقال سے ایک سال پہلے میں نے دیکھا قضائے حاجت کے وقت آپ ﷺ کا منہ قبلہ کی طرف ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٥ (١٣) ، سنن الترمذی/الطہارة ٧ (٩) ، (تحفة الأشراف : ٢٥٧٤) ، مسند احمد (٣/٣٦٠) (حسن ) وضاحت : ١ ؎: جابر (رض) یہ سمجھ رہے تھے کہ یہ ممانعت صحراء اور بنیان (آبادی) دونوں کو عام تھی، اسی وجہ سے انہوں نے اسے نسخ پر محمول کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے آخری فعل سے ممانعت منسوخ ہوگئی، اگر ممانعت کو صحراء و میدان کے ساتھ خاص مان لیا جائے تو نہ دونوں فعلوں میں تعارض ہوگا، اور نہ ہی ناسخ منسوخ ماننے کی ضرورت پڑے گی۔
حدیث نمبر: 325 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاق، عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِبَوْلٍ، فَرَأَيْتُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْبَضَ بِعَامٍ يَسْتَقْبِلُهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب کے بعد خوب صفائی کا اہتمام کرنا
یزداد یمانی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص پیشاب کرے تو اپنے عضو تناسل کو تین مرتبہ سونت لے (زور سے دبا کر کھینچے تاکہ اس کے اندر جو قطرات ہیں، وہ نکل جائیں) ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٨٢، ومصباح الزجاجة : ١٣٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٢٤٧) (ضعیف) (سند میں زمعہ بن صالح ضعیف اور عیسیٰ بن زیاد الیمانی مجہول الحال ہیں، نیز یزداد کا صحابی ہونا ثابت نہیں ہے، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی : ١٦٢١ ) اس سند سے بھی زمعہ نے اسی طرح کی حدیث ذکر کی ہے۔
حدیث نمبر: 326 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَمْعَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْعِيسَى بْنِ يَزْدَادَ الْيَمَانِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا بَالَ أَحَدُكُمْ فَلْيَنْتُرْ ذَكَرَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ. قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَمْعَةُ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
তাহকীক: