আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
ولاء کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০১ টি
হাদীস নং: ২১৪৯৬
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد کیا ہوا جب فوت ہوجائے اور اس کے ورثاء نہ ہوں تب آزاد کرنے والا فرض حصوں کے بعد زائد مال لے جائے گا
اسْتِدْلاَلاً بِمَا مَضَی فِی ثُبُوتِ الْوَلاَئِ لِلْمُعْتِقِ وَأَنَّہُ مُشَبَّہٌ بِالنَّسَبِوَاسْتَدَلَّ بَعْضُ أَصْحَابِنَا فِی ذَلِکَ
اسْتِدْلاَلاً بِمَا مَضَی فِی ثُبُوتِ الْوَلاَئِ لِلْمُعْتِقِ وَأَنَّہُ مُشَبَّہٌ بِالنَّسَبِوَاسْتَدَلَّ بَعْضُ أَصْحَابِنَا فِی ذَلِکَ
(٢١٤٩٠) عبداللہ بن شداد فرماتے ہیں کہ حمزہ بن عبدالمطلب کی بیٹی کا ایک غلام تھا۔ حمزہ کی بیٹی نے غلام آزاد کردیا تو غلام وفات پا گیا۔ اس نے ایک بیٹی چھوڑی۔ اس کی آزاد کردہ کی بیٹی تو جھگڑا نبی کے پاس آیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں کو نصف نصف کردیا۔
(۲۱۴۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَدَّادٍ : أَنَّ ابْنَۃَ حَمْزَۃَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ کَانَ لَہَا مَوْلًی أَعْتَقَتْہُ فَمَاتَ الْمَوْلَی وَتَرَکَ ابْنَتَہُ وَمَوْلاَتَہُ ابْنَۃَ حَمْزَۃَ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَعْطَی ابْنَتَہُ النِّصْفَ وَأَعْطَی مَوْلاَتَہُ ابْنَۃَ حَمْزَۃَ النِّصْفَ۔
ہَذَا مُرْسَلٌ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ مُرْسَلاً وَبَعْضِہَا یُؤَکِّدُ بَعْضًا وَقَدْ مَضَی ذَلِکَ بِشَوَاہِدِہِ مَعَ قَوْلِ عَلِیٍّ وَزِیدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِیہِ فِی کِتَابِ الْفَرَائِضِ۔ [ضعیف]
ہَذَا مُرْسَلٌ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ مُرْسَلاً وَبَعْضِہَا یُؤَکِّدُ بَعْضًا وَقَدْ مَضَی ذَلِکَ بِشَوَاہِدِہِ مَعَ قَوْلِ عَلِیٍّ وَزِیدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِیہِ فِی کِتَابِ الْفَرَائِضِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৪৯৭
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد کیا ہوا جب فوت ہوجائے اور اس کے ورثاء نہ ہوں تب آزاد کرنے والا فرض حصوں کے بعد زائد مال لے جائے گا
اسْتِدْلاَلاً بِمَا مَضَی فِی ثُبُوتِ الْوَلاَئِ لِلْمُعْتِقِ وَأَنَّہُ مُشَبَّہٌ بِالنَّسَبِوَاسْتَدَلَّ بَعْضُ أَصْحَابِنَا فِی ذَلِکَ
اسْتِدْلاَلاً بِمَا مَضَی فِی ثُبُوتِ الْوَلاَئِ لِلْمُعْتِقِ وَأَنَّہُ مُشَبَّہٌ بِالنَّسَبِوَاسْتَدَلَّ بَعْضُ أَصْحَابِنَا فِی ذَلِکَ
(٢١٤٩١) ابن معقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا : ولاء بھی غلامی کا ایک شعبہ ہی ہے، جس نے ولاء کی حفاظت کی اس نے میراث کی حفاظت کرلی۔
(۲۱۴۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَنْبَأَنَا مِسْعَرٌ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ رِیَاحٍ عَنِ ابْنِ مَعْقِلٍ قَالَ قَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : الْوَلاَئُ شُعْبَۃٌ مِنَ الرِّقِّ فَمَنْ أَحْرَزَ وَلاَئً أَحْرَزَ مِیرَاثًا۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৪৯৮
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٤٩٢) عبدالملک بن ابی بکر بن عبدالرحمن بن حارث اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ عاص بن ہشام ہلاک ہوگیا اور تین بیٹے چھوڑے، دو ماں کی جانب سے تھے، ایک دوسرا مرد۔ پھر دونوں میں سے ایک ہلاک ہوگیا، اس نے مال اور آزاد کردہ غلام چھوڑے اور اس کا حقیقی بھائی وارث مال اور غلاموں کی ولاء کا ہوا۔ پھر وہ ہلاک ہوگیا، جو مال اور غلاموں کی ولاء کا مالک ہوا تھا۔ اس نے بیٹا اور ایک بھائی چھوڑا۔ اس کے بیٹے نے کہا : میں اس کو محفوظ رکھوں گا جس کو میرے باپ نے محفوظ رکھا تھا۔ اس کے بھائی نے کہا : ایسے نہیں بلکہ تو صرف مال کو محفوظ کر۔ لیکن غلاموں کی ولاء اگر میرا بھائی ہلاک ہوجائے۔ کیا میں اس کا وارث نہ بنوں تو دونوں کا جھگڑا حضرت عثمان بن عفان (رض) کے پاس آیا تو انھوں نے غلامی کی نسبت ولاء کا فیصلہ بھائی کے حق میں کردیا۔
(۲۱۴۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ : أَنَّ الْعَاصَ بْنَ ہِشَامٍ ہَلَکَ وَتَرَکَ بَنِینَ لَہُ ثَلاَثَۃً اثْنَانِ لأُمٍّ وَرَجُلٌ لِعَلَّۃٍ فَہَلَکَ أَحَدُ اللَّذَیْنِ لأُمٍّ فَتَرَکَ مَالاً وَمَوَالِیَ فَوَرِثَہُ أَخُوہُ الَّذِی لأُمِّہِ وَأَبِیہِ مَالَہُ وَوَلاَئَ مَوَالِیہِ ثُمَّ ہَلَکَ الَّذِی وَرِثَ الْمَالَ وَوَلاَئَ الْمَوَالِی وَتَرَکَ ابْنَہُ وَأَخَاہُ لأَبِیہِ فَقَالَ ابْنُہُ قَدْ أَحْرَزْتُ مَا کَانَ أَبِی أَحْرَزَ مِنَ الْمَالِ وَوَلاَئِ الْمَوَالِی وَقَالَ أَخُوہُ لَیْسَ کَذَلِکَ إِنَّمَا أَحْرَزْتَ الْمَالَ فَأَمَّا وَلاَئُ الْمَوَالِی فَلاَ أَرَأَیْتَ لَوْ ہَلَکَ أَخِی الْیَوْمَ أَلَسْتُ أَرِثُہُ أَنَا فَاخْتَصَمَا إِلَی عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَضَی لأَخِیہِ بِوَلاَئِ الْمَوَالِی۔
[صحیح۔ اخرجہ مالک]
[صحیح۔ اخرجہ مالک]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৪৯৯
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٤٩٣) شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر، علی اور زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ ولاء بڑے کے لیے ہوتی ہے۔
(۲۱۴۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ عُمَرَ وَعُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالاَ : الْوَلاَئُ لِلْکُبْرِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০০
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٤٩٤) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ عمرو عثمان (رض) نے فرمایا : ولاء بڑے مرد کے لیے ہے۔
(۲۱۴۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ کَانَ عُمَرُ وَعَلِیٌّ وَزِیدُ بْنُ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ قَالَ وَأَحْسِبُہُ ذَکَرَ عَبْدَاللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُونَ: الْوَلاَئُ لِلأَکْبَرِ۔ قَالَ یَعْنِی بِالأَکْبَرِ أَقْرَبَہُمْ بَأَبٍ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০১
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٤٩٥) ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عمر، عبداللہ اور زید فرماتے ہیں کہ ولاء بڑے کی ہوتی ہے۔
(۲۱۴۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی أَنْبَأَنَا یَزِیدُ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ قَالَ عُمَرُ وَعَبْدُ اللَّہِ وَزَیْدٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ : الْوَلاَئُ لِلْکُبْرِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০২
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٤٩٦) ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علی، عبداللہ اور زید (رض) فرماتے ہیں کہ ولاء بڑے کی ہوتی ہے۔
(۲۱۴۹۶) قَالَ وَأَنْبَأَنَا یَزِیدُ أَنْبَأَنَا شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّ عَلِیًّا وَعَبْدَ اللَّہِ وَزَیْدًا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ قَالُوا : الْوَلاَئُ لِلْکُبْرِ۔
وَرُوِیَ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ عَنْ عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللَّہِ وَزَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
وَرُوِیَ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ عَنْ عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللَّہِ وَزَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০৩
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٤٩٧) نخعی فرماتے ہیں کہ حضرت علی اور زید (رض) نے فرمایا : وہ آدمی جس نے حقیقی اور باپ کی جانب سے بھائی کو چھوڑا تو ولاء کا فیصلہ حقیقی بھائی کے لیے کیا جاتا ہے۔ اگر باپ کی جانب سے بھائی فوت ہوجائے تو ولاء کا تعلق پھر بھی حقیقی بھائی کے ساتھ ہی رہے گا۔
(۲۱۴۹۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَبِی ہَاشِمٍ عَنِ النَّخَعِیِّ : أَنَّ عَلِیًّا وَزَیْدًا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالاَ فِی رَجُلٍ تَرَکَ أَخًا لأَبِیہِ وَأُمِّہِ وَأَخًا لأَبِیہِ فَجَعَلاَ الْوَلاَئَ لأَخِیہِ لأَبِیہِ وَأُمِّہِ فَإِنْ مَاتَ الأَخُ مَنْ أَبٍ رَجَعَ الْوَلاَئُ إِلَی بَنِی الأَخِ لِلأَبِ وَالأُمِّ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০৪
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٤٩٨) شعبی حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب عورت غلام یا لونڈی کو آزاد کرے، وہ ہلاک ہوجائے اور چھوڑے تو ولاء غلام کے بچوں کے لیے محفوظ ہے جو مذکر ہیں۔ اولاد اگر مذکرنہ ہوں تو وراثت اولیاء کے لیے ہے۔
(۲۱۴۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی أَنْبَأَنَا یَزِیدُ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا أَعْتَقَتِ الْمَرْأَۃُ عَبْدًا أَوْ أَمَۃً فَہَلَکَتْ وَتَرَکَتْ وَلَدًا ذَکَرًا فَوَلاَئُ ذَلِکَ الْمَوْلَی لِوَلَدِہَا مَا کَانُوا ذُکُورًا فَإِذَا انْقَطَعَتِ الذُّکُورُ رَجَعَ الْوَلاَئُ إِلَی أَوْلِیَائِہَا۔
وَقَالَ شُرَیْحٌ : یَمْضِی الْوَلاَئُ عَلَی وَجْہِہِ کَمَا یَمْضِی الْمِیرَاثُ وَلَکِنْ لاَ یُورِّثُ الْوَلاَئُ أُنْثَی إِلاَّ شَیْئًا أَعْتَقَتْہُ۔
[ضعیف]
وَقَالَ شُرَیْحٌ : یَمْضِی الْوَلاَئُ عَلَی وَجْہِہِ کَمَا یَمْضِی الْمِیرَاثُ وَلَکِنْ لاَ یُورِّثُ الْوَلاَئُ أُنْثَی إِلاَّ شَیْئًا أَعْتَقَتْہُ۔
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০৫
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٤٩٩) عبداللہ بن ابوبکر (رض) فرماتے ہیں کہ ان کے والد نے بیان کیا کہ وہ ابان بن عثمان بن عفان کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو ان کے پاس جہینہ اور بنو حارث بن خزرج کے گروہوں کا جھگڑا آگیا۔ جہینہ قبیلہ کی عورت بنو حارث بن خزرج کے ایک شخص کے نکاح میں تھیجس کا نام ابراہیم بن کلیب تھا، وہ عورت فوت ہوگئی۔ اس نے مال اور غلام چھوڑے تو اس کے ورثاء میں سے ایک بیٹا اور خاوند تھے۔ پھر اس کا بیٹا بھی فوت ہوگیا، فرماتے ہیں : اس کے بیٹے کی وراثت، ہمارے لیے اور غلاموں کی ولاء کا تعلق، اس کے بیٹے نے اس کو محفوظ کیا گیا ہوا تھا۔ جہینی کہنے لگے : اس طرح نہیں، بلکہ اس کے غلام جب اس کا بچہ فوت ہوگیا ان کی ولاء ہمارے پاس ہے، ہم ان کے وارث ہے تو ابان بن عثمان نے بھی جہینی اور خزرجی کے درمیان اس طرح فیصلہ کردیا۔
(۲۱۴۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ أَنَّ أَبَاہُ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ کَانَ جَالِسًا عِنْدَ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَاخْتَصَمَ إِلَیْہِ نَفَرٌ مِنْ جُہَیْنَۃَ وَنَفَرٌ مِنْ بَنِی الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ وَکَانَتِ امْرَأَۃٌ مِنْ جُہَیْنَۃَ تَحْتَ رَجُلٍ مِنْ بَنِی الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ یُقَالُ لَہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ کُلَیْبٍ فَمَاتَتِ الْمَرْأَۃُ وَتَرَکَتْ مَالاً وَمَوَالِیَ فَوَرِثَہَا ابْنُہَا وَزَوْجُہَا ثُمَّ مَاتَ ابْنُہَا فَقَالَ وَرَثَۃُ ابْنِہَا لَنَا وَلاَئُ الْمَوَالِی قَدْ کَانَ ابْنُہَا أَحْرَزَہُ قَالَ الْجُہَنِیُّونَ لَیْسَ کَذَلِکَ إِنَّمَا ہُمْ مَوَالِی صَاحِبَتِنَا فَإِذَا مَاتَ وَلَدُہَا فَلَنَا وَلاَؤُہُمْ وَنَحْنُ نَرِثُہُمْ فَقَضَی أَبَانُ بْنُ عُثْمَانَ لِلْجُہَنِیِّینَ بِوَلاَئِ الْمَوَالِی۔
[صحیح]
[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০৬
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٥٠٠) امام مالک (رض) فرماتے ہیں کہ ان کو خبر ملی کہ سعید بن مسیب نے ایک آدمی کے بارے میں کہا جو ہلاک ہوگیا اور اس نے تین بیٹے اور غلام چھوڑے، ان کو آزاد کردیا، پھر دو آدمی اس کی اولاد میں سے (یعنی بیٹے) ہلاک ہوگئے اور ایک بچہ چھوڑا۔ سعید کہتے ہیں کہ وہ باقی ماندہ غلاموں کا وارث ہوگا، جب وہ ہلاک ہوجائے، اس کی اولاد اور اس کے بھائیوں کی اولاد غلاموں میں شرعاً مشترک ہوں گی۔
(۲۱۵۰۰) وَبِإِسْنَادِہِ حَدَّثَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ بَلَغَہُ أَنَّ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ قَالَ فِی رَجُلٍ ہَلَکَ وَتَرَکَ بَنِینَ ثَلاَثَۃً وَتَرَکَ مَوَالِیَ أَعْتَقَہُمْ ہُوَ عَتَاقَۃً ثُمَّ إِنَّ رَجُلَیْنِ مِنْ بَنِیہِ ہَلَکَا وَتَرَکَا وَلَدًا قَالَ سَعِیدٌ یَرِثُ الْمَوَالِیَ الْبَاقِی مِنَ الثَّلاَثَۃِ فَإِذَا ہَلَکَ فَوَلَدُہُ وَوَلَدُ إِخْوَتِہِ فِی الْمَوَالِی شَرْعًا سَوَائٌ۔ وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ مُرْسَلٌ یُؤَکِّدُ مَا مَضَی مِنَ الآثَارِ۔
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০৭
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولاء آزاد کرنے والے عصبات میں ہوگی پھر قریبی، یہ تب ہے جب آزاد کرنے والا وفات پا گیا ہو
(٢١٥٠١) زہری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آزاد کردہ غلام دینی بھائی ہے اور نعمت ہے۔ لوگوں میں سے سب سے زیادہ وراثت کا حق دار وہ ہے آزاد کرنے والے کا قریبی ہے۔
(۲۱۵۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی مُحَمَّدَ بْنَ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِیِّ عَنْ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْمَوْلَی أَخٌ فِی الدِّینِ وَنِعْمَۃٌ وَأَحَقُّ النَّاسِ بِمِیرَاثِہِ أَقْرَبُہُمْ مِنَ الْمُعْتِقِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০৮
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ میراث کا محافظ ولاء کا محافظ بھی ہوتا ہے
(٢١٥٠٢) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سینقل فرماتے ہیں کہ رتاب بن حذیفہ نے ایک عورت سے شادی کی۔ اس کے ہاں تین بچے پیدا ہوئے۔ ان کی والدہ فوت ہوگئی، وہ چاروں اس کے اور غلاموں کی ولاء کے وارث ہوئے اور عمرو بن عاص اس کے بیٹوں کے عصبہ تھے۔ وہ ان کو شام لے کر گئے جہاں وہ فوت ہوگئے۔ عمرو بن عاص آئے تو اس عورت کا غلام بھی فوت ہوگیا۔ اس نے مال چھوڑا۔ اس کے بھائی جھگڑا لے کر عمر بن خطاب (رض) کے پاس آگئے تو حضرت عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو بچہ یا باپ مال محفوظ رکھے، وہ اس کے عصبات کے لیے ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے ایک خط لکھا جس میں عبدالرحمن بن عوف، زید بن ثابت اور ایک دوسرے آدمی کی شہادت تھی۔ جب عبدالملک خلیفہ بنا تو انھوں نے اپنا کیس ہشام بن اسماعیل یا اسماعیل بن ہشام کے سامنے رکھا تو وہ کیس عبدالملک کے پاس لے گئے۔ کہنے لگے : یہ فیصلہ ہے جو سمجھ کے مطابق ہے، کہتے ہیں : انھوں نے حضرت عمر (رض) کے خط کے مطابق فیصلہ فرمایا اور آج تک ہم بھی اس پر ہیں۔
(ب) سعید بن مسیب حضرت عمر بن خطاب، عثمان بن عفان (رض) دونوں سے نقل فرماتے ہیں کہ ولاء کا تعلق بڑی عمر سے ہے۔
(ب) سعید بن مسیب حضرت عمر بن خطاب، عثمان بن عفان (رض) دونوں سے نقل فرماتے ہیں کہ ولاء کا تعلق بڑی عمر سے ہے۔
(۲۱۵۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِی الْحَجَّاجِ أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ حُسَیْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رِئَابَ بْنَ حُذَیْفَۃَ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً فَوَلَدَتْ لَہُ ثَلاَثَۃَ غِلْمَۃً فَمَاتَتْ أُمُّہُمْ فَوَرِثُوا رِبَاعَہَا وَوَلاَئَ مَوَالِیہَا وَکَانَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ عَصَبَۃَ بَنِیہَا فَأَخْرَجَہُمْ إِلَی الشَّامِ فَمَاتُوا فَقَدِمَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ وَمَاتَ مَوْلًی لَہَا وَتَرَکَ مَالاً فَخَاصَمَہُ إِخْوَتُہَا إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ عُمَرُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا أَحْرَزَ الْوَلَدُ أَوِ الْوَالِدُ فَہُوَ لِعَصَبَتِہِ مَنْ کَانَ ۔ قَالَ : فَکَتَبْتُ لَہُ کِتَابًا فِیہِ شَہَادَۃُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَرَجُلٌ آخَرَ فَلَمَّا اسْتُخْلِفَ عَبْدُ الْمَلِکِ اخْتَصَمُوا إِلَی ہِشَامِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ أَوْ إِلَی إِسْمَاعِیلَ بْنِ ہِشَامٍ فَرَفَعَہُمْ إِلَی عَبْدِ الْمَلِکِ فَقَالَ ہَذَا مِنَ الْقَضَائِ الَّذِی مَا کُنْتُ أُرَاہُ قَالَ فَقَضَی لَنَا بِکِتَابِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَنَحْنُ فِیہِ إِلَی السَّاعَۃِ۔
(ت) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : کَذَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُمَا قَالاَ الْوَلاَئُ لِلْکُبْرِ وَمُرْسَلُ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَصَحُّ مِنْ رِوَایَۃِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَأَمَّا الْحَدِیثُ الْمَرْفُوعُ فِیہِ فَلَیْسَ فِیہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ ذَلِکَ فِی الْوَلاَئِ ۔ [حسن]
(ت) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : کَذَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُمَا قَالاَ الْوَلاَئُ لِلْکُبْرِ وَمُرْسَلُ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَصَحُّ مِنْ رِوَایَۃِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَأَمَّا الْحَدِیثُ الْمَرْفُوعُ فِیہِ فَلَیْسَ فِیہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ ذَلِکَ فِی الْوَلاَئِ ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫০৯
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ میراث کا محافظ ولاء کا محافظ بھی ہوتا ہے
(٢١٥٠٣) عبداللہ بن معقل فرماتے ہیں کہ میں حضرت علی (رض) سے سنا، فرماتے ہیں کہ ولاء نسب کی شاخ ہی ہے، جس نے میراث کو محفوظ کرلیا اس نے ولاء کو بھی محفوظ کرلیا۔
(۲۱۵۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ وَشَرِیکٌ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ رِیَاحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْقِلٍ قَالَ سَمِعْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : الْوَلاَئُ شُعْبَۃٌ مِنَ النَّسَبِ فَمَنْ أَحْرَزَ الْمِیرَاثَ فَقَدْ أَحْرَزَ الْوَلاَئَ ۔
کَذَا وَجَدْتُہُ فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ وَہُوَ خَطَأٌ وَکَأَنَّ یَزِیدَ حَمَلَ رِوَایَۃَ الثَّوْرِیِّ عَلَی رِوَایَۃِ شَرِیکٍ وَشَرِیکٌ وَہِمَ فِیہِ أَوْ وَہِمَ فِیہِ یَزِیدُ فَمَنْ دُونَہُ۔ [حسن]
کَذَا وَجَدْتُہُ فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ وَہُوَ خَطَأٌ وَکَأَنَّ یَزِیدَ حَمَلَ رِوَایَۃَ الثَّوْرِیِّ عَلَی رِوَایَۃِ شَرِیکٍ وَشَرِیکٌ وَہِمَ فِیہِ أَوْ وَہِمَ فِیہِ یَزِیدُ فَمَنْ دُونَہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫১০
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ میراث کا محافظ ولاء کا محافظ بھی ہوتا ہے
(٢١٥٠٤) عبداللہ بن معقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا : ولاء غلامی کی ایک شاخ ہے، جس نے ولاء کی حفاظت کی اس نے میراث کی بھی حفاظت کی۔
(۲۱۵۰۴) وَإِنَّمَا لَفْظُ الْحَدِیثِ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ وَقَبِیصَۃُ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ رِیَاحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْقِلٍ قَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : الْوَلاَئُ شُعْبَۃٌ مِنَ الرِّقِّ مَنْ أَحْرَزَ الْوَلاَئَ أَحْرَزَ الْمِیرَاثَ۔
ہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مِسْعَرٌ عَنْ عِمْرَانَ وَإِنَّمَا مَعْنَاہُ مَنْ کَانَ لَہُ الْوَلاَئُ کَانَ لَہُ الْمِیرَاثُ بِالْوَلاَئِ۔ [حسن]
ہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مِسْعَرٌ عَنْ عِمْرَانَ وَإِنَّمَا مَعْنَاہُ مَنْ کَانَ لَہُ الْوَلاَئُ کَانَ لَہُ الْمِیرَاثُ بِالْوَلاَئِ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫১১
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ میراث کا محافظ ولاء کا محافظ بھی ہوتا ہے
(٢١٥٠٥) عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ زبیر بن عوام کہتے ہیں : ولاء کو وہی شخص اکٹھا کرتا ہے جو میراث کو جمع کرتا ہے۔
یعوز المیراث سے مراد وہ عصبہ ہے جو اصحاب الفروض کے بعد سارا مال لے جاتے ہیں۔
یعوز المیراث سے مراد وہ عصبہ ہے جو اصحاب الفروض کے بعد سارا مال لے جاتے ہیں۔
(۲۱۵۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ الزُّبَیْرُ بْنُ الْعَوَّامِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَحُوزُ الْوَلاَئَ الَّذِی یَحُوزُ الْمِیرَاثَ۔
وَہَذَا یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ الْمُرَادُ بِہِ أَنَّ الَّذِی یَحُوزُ الْمِیرَاثَ وَہُوَ الْعَصَبَۃُ الَّذِی یَأْخُذُ جَمِیعَ الْمِیرَاثِ ہُوَ الَّذِی یَأْخُذُ بِالْوَلاَئِ دُونَ أَصْحَابِ الْفُرُوضِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن]
وَہَذَا یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ الْمُرَادُ بِہِ أَنَّ الَّذِی یَحُوزُ الْمِیرَاثَ وَہُوَ الْعَصَبَۃُ الَّذِی یَأْخُذُ جَمِیعَ الْمِیرَاثِ ہُوَ الَّذِی یَأْخُذُ بِالْوَلاَئِ دُونَ أَصْحَابِ الْفُرُوضِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫১২
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ میراث کا محافظ ولاء کا محافظ بھی ہوتا ہے
(٢١٥٠٦) ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابی بکر کے بیٹے نے قاسم بن محمد سے جھگڑا کیا، حضرت عائشہ (رض) کے آزاد کردہ غلام کی وراثت کے بارے میں تو ابن زبیر نے فیصلہ عبداللہ بن عبدالرحمن کے حق میں کردیا۔ عبدالرحمن حضرت عائشہ (رض) کا حقیقی بھائی تھا اور محمد بن ابی بکر باپ کی جانب سے بھائی تھے، ماں کی طرف نہیں تو فیصلہ عبداللہ بن عبدالرحمن کے لیے ہوا۔ اس لیے کہ عبداللہ حضرت عائشہ (رض) کے بعد فوت ہوئے تو اس کے بیٹے نے محفوظ رکھا جو اس کے باپ نے ولاء سے محفوظ رکھا تھا۔ جس نے کہا کہ ولاء بڑے کے لیے ہے تو اس نے قاسم بن محمد کے لیے مقرر کی۔ قاسم بن محمد نے ابن زبیر کے اس فیصلہ کو رد کردیا۔
(۲۱۵۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَۃَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ : خَاصَمَ ابْنٌ لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ إِلَی ابْنِ الزُّبَیْرِ فِی مِیرَاثِ مَوْلًی لِعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَضَی بِمِیرَاثِہِ لاِبْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ أَخُو عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا لأُمِّہَا وَأَبِیہَا وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ أَخُوہَا لأَبِیہَا دُونَ أُمِّہَا فَقَضَی بِہِ لاِبْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ لأَنَّ عَبْدَ اللَّہِ مَاتَ بَعْدَ عَائِشَۃَ فَأَحْرَزَ ابْنُہُ مَا کَانَ أَحْرَزَ أَبُوہُ مِنَ الْوَلاَئِ وَمَنْ قَالَ الْوَلاَئُ لِلْکُبْرِ جَعَلَہُ لِلقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَقَدْ رُوِیَ عَنِ الْقَاسِمِ أَنَّہُ أَنْکَرَ ذَلِکَ عَلَی ابْنِ الزُّبَیْرِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫১৩
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ میراث کا محافظ ولاء کا محافظ بھی ہوتا ہے
(٢١٥٠٧) محمد بن زید بن مہاجر فرماتے ہیں کہ قاسم بن محمد بن ابی بکر اور طلحہ بن عبداللہ بن عبدالرحمن دونوں حضرت عائشہ (رض) کے غلام ابو عمر کی میراث کا جھگڑا لے کر ابن زبیر کے پاس آئے اور عبداللہ حضرت عائشہ (رض) کا وارث تھا، قاسم نہیں۔ کیونکہ عبداللہ حضرت عائشہ (رض) کے حقیقی بھائی تھے، جبکہ قاسم صرف باپ کی جانب سے۔ عبداللہ فوت ہوئے تو اس کا وارث طلحہ بنا۔ پھر ابو عمرو فوت ہوگیا تو ابن زبیر نے فیصلہ طلحہ کے حق میں کردیا، کہتے ہیں : میں نے قاسم بن محمد سے سنا، وہ کہنے لگے : سبحان اللہ ! غلام کا کوئی مال نہیں ہوتا کہ وہ اس کا وارث ہو جو اس کا وارث بن رہا ہے۔ غلام تو صرف عصبہ بن سکتا ہے۔
(ب) عطاء فرماتے ہیں کہ وہ ابن زبیر پر اس کا عیب لگاتے تھے۔
(ب) عطاء فرماتے ہیں کہ وہ ابن زبیر پر اس کا عیب لگاتے تھے۔
(۲۱۵۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ الْمُہاجِرِ : أَنَّہُ حَضَرَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ وَطَلْحَۃَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَہُمَا یَخْتَصِمَانِ إِلَی ابْنِ الزُّبَیْرِ فِی مِیرَاثِ أَبِی عَمْرٍو مَوْلَی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ وَارِثَ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا دُونَ الْقَاسِمِ لأَنَّ أَبَاہُ کَانَ أَخَاہَا لأَبِیہَا وَأُمِّہَا وَکَانَ مُحَمَّدٌ أَخَاہَا لأَبِیہَا ثُمَّ تُوُفِّیَ عَبْدُ اللَّہِ فَوَرِثَہُ ابْنُہُ طَلْحَۃُ ثُمَّ تُوُفِّیَ أَبُو عَمْرٍو فَقَضَی بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الزُّبَیْرِ لِطَلْحَۃَ قَالَ فَسَمِعَتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ یَقُولُ : سُبْحَانَ اللَّہِ إِنَّ الْمَوْلَی لَیْسَ بِمَالٍ مَوْضُوعٍ یَرِثُہُ مَنْ وَرِثَہُ إِنَّمَا الْمَوْلَی عَصَبَۃٌ۔
وَرَوَی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ تَوْرِیثُ ابْنِ الزُّبَیْرِ ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ دُونَ الْقَاسِمِ قَالَ عَطَائٌ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی فَعِیبَ ذَلِکَ عَلَی ابْنِ الزُّبَیْرِ رَحِمَہُمُ اللَّہُ تَعَالَی۔ [ضعیف]
وَرَوَی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ تَوْرِیثُ ابْنِ الزُّبَیْرِ ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ دُونَ الْقَاسِمِ قَالَ عَطَائٌ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی فَعِیبَ ذَلِکَ عَلَی ابْنِ الزُّبَیْرِ رَحِمَہُمُ اللَّہُ تَعَالَی۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫১৪
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا اور بھائی جب ایک جگہ جمع ہوجائیں
(٢١٥٠٨) ابن جریج حضرت عطاء سے اس آدمی کے متعلق نقل فرماتے ہیں جو فوت ہوگیا اور اس نے بھائی اور دادا کو چھوڑا تو ولاء دادا اور بھائی کے درمیان ہوگی۔
(۲۱۵۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ فِی رَجُلٍ مَاتَ وَتَرَکَ أَخَاہُ وَجَدَّہُ قَالَ : الْوَلاَئُ بَیْنَ الْجَدِّ وَالأَخِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫১৫
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا اور بھائی جب ایک جگہ جمع ہوجائیں
(٢١٥٠٩) حضرت زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ دادا، بھتیجے اور چچا سے زیادہحق دار ہے، اور لوگوں کا یہی عمل ہے۔
(۲۱۵۰۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنِی مَکْحُولٌ وَرَاشِدٌ وَضَمْرَۃُ وَعَطِیَّۃُ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : الْجَدُّ أَوْلَی مِنِ ابْنِ الأَخِ وَالْعَمِّ وَالنَّاسُ عَلَی ذَلِکَ۔ [صحیح]
তাহকীক: