আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

ولاء کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০১ টি

হাদীস নং: ২১৪৭৬
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧٠) اسامہ بن زید فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے ان کو خبر ملی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلم کافر کا وارث نہ ہوگا اور کافر مسلم کا وارث نہ ہوگا۔
(۲۱۴۷۰) وَاحْتَجَّ بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ وَأَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ قَالاَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- : أَنَّ الْمُسْلِمَ لاَ یَرِثُ الْکَافِرَ وَأَنَّ الْکَافِرَ لاَ یَرِثُ الْمُسْلِمَ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৭৭
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧١) اسماعیل بن ابی حکیم فرماتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز نے ایک عیسائی غلام آزاد کیا۔ وہ فوت ہوگیا، اسماعیل کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز نے مجھے حکم دیا کہ اس کی میراث لے کر بیت المال میں جمع کروا دو ۔

(٨) باب مَنْ أَعْتَقَ عَبْدًا لَہُ سَائِبَۃً

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَالْعِتْقُ مَاضٍ وَلَہُ وَلاَؤُہُ ۔
(۲۱۴۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی حَکِیمٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَعْتَقَ عَبْدًا لَہُ نَصْرَانِیًّا فَتُوُفِّیَ فَقَال إِسْمَاعِیلُ فَأَمَرَنِی عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَنْ آخُذَ مِیرَاثَہُ فَأَجْعَلُہُ فِی بَیْتِ الْمَالِ۔

[صحیح۔ اخرجہ مالک]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৭৮
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧٢) عروہ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے ان کو خبر دی کہ بریرہ (رض) نے حضرت عائشہ (رض) سے اپنی مکاتبت میں مدد چاہی۔ ابھی تک اس نے کچھ ادا بھی نہ کیا تھا۔ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جاؤ اگر وہ پسند کریں تو میں تمہاری کاتبت ادا کردیتی ہوں اور ولاء میرے لیے ہوگی تو بریرہ نے ذکر کیا لیکن انھوں نے اس سے انکار کردیا اور کہا : اگر وہ ثواب چاہتی ہیں تو یہ کام کریں، لیکن ولاء ہمارے لیے ہوگی۔ اس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدو اور آزاد کرو ولاء آزاد کرنے والے کی ہوتی ہے، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور فرمایا : لوگوں کو کیا ہے کہ وہ ایسی شرطیں لگاتے ہیں جو کتاب اللہ میں نہیں ! جس نے ایسی شرط لگائی جو اللہ کی کتاب میں نہیں، اس کا کوئی اعتبار نہیں۔ اگرچہ وہ سو شرطیں بھی لگائیں، اللہ کی شرائط وہ پورا کرنے کے زیادہ لائق ہیں۔
(۲۱۴۷۲) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ وَابْنُ مِلْحَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ وَأَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَخْبَرَتْہُ : أَنَّ بَرِیرَۃَ جَائَ تْ عَائِشَۃَ تَسْتَعِینُہَا فِی کِتَابَتِہَا وَلَمْ تَکُنْ قَضَتْ مِنْ کِتَابَتِہَا شَیْئًا فَقَالَتْ لَہَا عَائِشَۃُ : ارْجِعِی إِلَی أَہْلِکِ فَإِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَقْضِیَ عَنْکِ کِتَابَتَکِ وَیَکُونَ وَلاَؤُکِ لِی فَعَلْتُ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ بَرِیرَۃُ لأَہْلِہَا فَأَبَوْا وَقَالُوا إِنْ شَائَ تْ أَنْ تَحْتَسِبَ عَلَیْکِ فَلْتَفْعَلْ وَیَکُونَ وَلاَؤُکِ لَنَا فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ابْتَاعِی وَأَعْتِقِی فَإِنَّمَا الْوَلاَئُ لِمَنْ أَعْتَقَ ۔ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : مَا بَالُ أُنَاسٍ یَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَیْسَتْ فِی کِتَابِ اللَّہِ مَنِ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَیْسَ فِی کِتَابِ اللَّہِ فَلَیْسَ لَہُ وَإِنْ شَرَطَ مِائَۃَ شَرَطٍ شَرَطُ اللَّہِ أَحَقُّ وَأَوْثَقُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৭৯
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧٣) ہزیل بن شرحبیل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی ابن مسعود (رض) کے پاس آیا اور کہنے لگا : میں نے اپنا ایک غلام آزاد کردیا ہے اور میں نے اس کو سائبہ مقرر کیا تھا۔ وہ فوت ہوگیا اور اس نے مال چھوڑا ہے۔ عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ مسلمان سائبہ نہ چھوڑتے تھے بلکہ جاہلیت میں سائبہ چھوڑا جاتا تھا، آپ اس کے وارث ہیں اور اس کی ولاء کے بھی حق دار ہیں۔ اگر آپ کو گناہ یا حرج محسوس ہوتا ہے تو ہم اس کو بیت المال میں جمع کرا دیتے ہیں۔

(ب) علقمہ حضرت عبداللہ سے نقل فرماتے ہیں کہ اگر آپ انکار کرتے ہیں تو یہاں وارث بہت ہیں، انھوں نے بیت المال میں جمع کروا دیا۔
(۲۱۴۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی قَیْسٍ عَنْ ہُزَیْلِ بْنِ شُرَحْبِیلَ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ : إِنِّی أَعْتَقَتُ غُلاَمًا لِی وَجَعَلْتُہُ سَائِبَۃً فَمَاتَ وَتَرَکَ مَالاً فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : إِنَّ أَہْلَ الإِسْلاَمِ لاَ یُسَیِّبُونَ إِنَّمَا کَانَتْ تُسَیِّبُ أَہْلُ الْجَاہِلِیَّۃِ وَأَنْتَ وَارِثُہُ وَوَلِیُّ نِعْمَتِہِ فَإِنْ تَحَرَّجْتَ مِنْ شَیْئٍ فَأَدْنَاہُ نَجْعَلُہُ فِی بَیْتِ الْمَالِ۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مُخْتَصَرًا عَنْ قَبِیصَۃَ عَنْ سُفْیَانَ وَرَوَاہُ الشَّعْبِیُّ وَالنَّخَعِیُّ وَغَیْرُہُمَا عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ مُرْسَلاً مُخْتَصَرًا۔

وَرُوِیَ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ مَوْصُولاً وَقَالَ فِی رِوَایَتِہِ : فَإِنْ أَبَیْتَ فَہَا ہُنَا وَارِثُونَ کَثِیرٌ فَجَعَلَہُ فِی بَیْتِ الْمَالِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۷۵۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮০
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧٤) عبدالرحمن بن معمر فرماتے ہیں کہ سالم ابوحذیفہ کے غلام تھے اور ان کی بیوی لونڈی تھی، جس کا نام عمرۃ بنت یعار تھا۔ اس نے سائبہ بنا کر آزاد کردی۔ وہ یمامہ کے دن شہید ہوگئے۔ ابوبکر (رض) کے پاس ان کی میراث لائی گئیتوفرمانے لگے : عمرۃ کو دو تو اس نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔
(۲۱۴۷۴) وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتَہُ عَنْہُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ أَخْبَرَنِی أَبُو طُوَالَۃَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرٍ قَالَ : کَانَ سَالِمٌ مَوْلَی أَبِی حُذَیْفَۃَ مَوْلًی لاِمْرَأَۃٍ مِنَ الأَنْصَارِ یُقَالُ لَہَا عَمْرَۃُ بِنْتُ یَعَارٍ أَعَتْقَتْہُ سَائِبَۃً فَقُتِلَ یَوْمَ الْیَمَامَۃِ فَأُتِیَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِمِیرَاثِہِ فَقَالَ : أَعْطُوہُ عَمْرَۃَ فَأَبَتْ أَنْ تَقْبَلَہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮১
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧٥) محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ مجھے خبر دی گئی کہ سالم جو ابوحذیفہ کے غلام تھے انصار کی ایک عورت نے ان کو آزاد کردیا، اس نے کہا : جاؤ جس کو چاہو والی بنا لو۔ اس نے ابو حذیفہ کو والی مقرر کرلیا، جب وہ شہید ہوگیا تو اس کی وراثت میں جھگڑا کیا گیا تو اس کی وراثت انصار کے لیے رکھ دی۔
(۲۱۴۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ وَجَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ قَالاَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَیُّوبَ وَسَلَمَۃَ بْنِ عَلْقَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ قَالَ نُبِّئْتُ : أَنَّ سَالِمًا مَوْلَی أَبِی حُذَیْفَۃَ أَعْتَقَتْہُ امْرَأَۃٌ مِنَ الأَنْصَارِ وَقَالَتِ : اذْہَبْ فَوَالِ مَنْ شِئْتَ فَوَالَی أَبَا حُذَیْفَۃَ فَلَمَّا أُصِیبَ اخْتَصَمُوا فِی مِیرَاثِہِ فَجَعَلَ مِیرَاثَہُ لِلأَنْصَارِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮২
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧٦) عبداللہ بن ودیعۃ بن خدام بن خالد بنو عمرو بن عوف کے بھائی ہیں فرماتے ہیں کہ سالم جو ابوحذیفہ کے غلام تھے، حقیقت میں ہمارے قبیلہ کی عورت سلمی بنت یعار کے غلام تھے۔ اس نے سائبہ جاہلیت میں بنا کر آزاد کردیا، جب جنگِ یمامہ میں وہ مارا گیا تو اس کی وراثت حضرت عمر بن خطاب کے پاس لائی گئی۔ انھوں نے ودیعہ بن خدام کو بلوایا اور فرمایا : یہ تمہارے آزاد کردہ غلام کی وراثت ہے، تم اس کے زیادہ حقدار ہو، وہ کہنے لگے اے امیرالمومنین اللہ نے ہمیں اس سے غنی کردیا ہے۔ ہمارے قبیلہ کی عورت نے ان کو سائبہ بنا کر آزاد کردیا تھا۔ ہمیں اس سے کسی چیز کی ضرورت نہ تھی تو انھوں نے بیت المال میں جمع کروا دیا۔
(۲۱۴۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ أَنْبَأَنَا أَبِی عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ وَدِیعَۃَ بْنِ خِدَامِ بْنِ خَالِدٍ أَخِی بَنِی عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ قَالَ : کَانَ سَالِمٌ مَوْلَی أَبِی حُذَیْفَۃَ مَوْلًی لاِمْرَأَۃٍ مِنَّا یُقَالُ لَہَا سَلْمَی بِنْتُ یَعَارٍ أَعْتَقَتْہُ سَائِبَۃً فِی الْجَاہِلِیَّۃِ فَلَمَّا أُصِیبَ بِالْیَمَامَۃِ أُتِیَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِمِیرَاثِہِ فَدَعَا وَدِیعَۃَ بْنَ خِدَامٍ فَقَالَ ہَذَا مِیرَاثُ مَوْلاَکُمْ وَأَنْتُمْ أَحَقُّ بِہِ فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ قَدْ أَغْنَانَا اللَّہُ عَنْہُ قَدْ أَعْتَقَتْہُ صَاحِبَتُنَا سَائِبَۃً فَلاَ نُرِیدُ أَنْ نَنْدَا مِنْ أَمْرِہِ شَیْئًا أَوْ قَالَ نَرْزَأَ فَجَعَلَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی بَیْتِ الْمَالِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮৩
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧٧) یعقوب بن ابراہیم بن سعد اپنی سند سے نقل فرماتے ہیں۔ اس کے آخر میں ہے کہ انھوں نے ابو ودیعۃ بن خدام کو طلب کیا اور وہ سلمی بنت یعار کے وارث تھے۔ کہنے لگے : یہ تمہارے آزاد کردہ غلام کی وراثت ہے لے لو۔ ودیعۃ کہنے لگے : اے امیرالمومنین ! ہمارے قبیلہ کی عورت نے اس کو سائبہ اپنے والدین کے نام پر آزاد کیا تھا، اللہ نے ہمیں اس سے مستغنی کیا ہے، ہمیں کوئی ضرورت نہیں ہے تو حضرت عمر (رض) نے بیت المال میں جمع کروا دیا۔
(۲۱۴۷۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ عَالِیًا وَقَالَ فِی آخِرِہِ فَدَعَا أَبِی وَدِیعَۃَ بْنَ خِدَامٍ وَکَانَ وَارِثُ سَلْمَی بِنْتَ یَعَارٍ فَقَالَ ہَذَا مِیرَاثُ مَوْلاَکُمْ فَخُذُوہُ فَقَالَ وَدِیعَۃُ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ أَعْتَقَتْہُ صَاحِبَتُنَا سَائِبَۃً لأَبَوَیْہَا وَقَدْ أَغْنَانَا اللَّہُ عَنْہُ فَلاَ حَاجَۃَ لَنَا بِہِ قَالَ فَجَعَلَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی بَیْتِ مَالِ الْمُسْلِمِینَ۔

وَرَوَاہُ بِمَعْنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی الْجَہْمِ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮৪
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧٨) عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ طارق بن مرقع نے اپنے گھر والوں کو سائبہ کے طور پر آزاد کردیا، ان کی وراثت لائی گئی، حضرت عمر (رض) نے فرمایا : طارق کو وراثت دو ۔ انھوں نے لینے سے انکار کردیا تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : ان جیسے لوگوں میں تقسیم کر دو ۔
(۲۱۴۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ : أَنَّ طَارِقَ بْنَ الْمُرَقَّعِ أَعْتَقَ أَہْلَ بَیْتٍ سَوَائِبَ فَأُتِیَ بِمِیرَاثِہِمْ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَعْطُوہُ وَرَثَۃَ طَارِقٍ فَأَبَوْا أَنْ یَأْخُذُوہُ فَقَالَ عُمَرُ : فَاجْعَلُوہُ فِی مِثْلِہِمْ مِنَ النَّاسِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮৫
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٧٩) عطاء فرماتے ہیں کہ طارق بن مرقع نے یمن کے اندر کئی گھر والوں کی طرف سے سوائبہ بنا کر آزاد کردیے ١٠ ہزار سے معزول ہوگئے یعنی چھوڑ گئے۔ حضرت عمر (رض) کے سامنے اس کا تذکرہ ہوا تو آپ نے حکم دیا کہ طارق یا طارق کے ورثہ کو دے دو ۔
(۲۱۴۷۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا مُسْلِمٌ وَسَعِیدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ : أَنَّ طَارِقَ بْنَ الْمُرَقَّعِ أَعْتَقَ أَہْلَ أَبْیَاتٍ مِنْ أَہْلِ الْیَمَنِ سَوَائِبَ فَانْقَلَعُوا عَنْ بِضْعَۃَ عَشَرَ أَلْفًا فَذُکِرَ ذَلِکَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَمَرَ أَنْ یَدْفَعَ إِلَی طَارِقٍ أَوْ وَرَثَۃِ طَارِقٍ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنَا شَکَکْتُ فِی الْحَدِیثِ ہَکَذَا۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮৬
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٨٠) عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ طارق نے ایک سائبہ کو آزاد کردیا تو سائبہ مرگیا۔ اس نے مال چھوڑا تو مال اہل مکہ کے پاس آیا، انھوں نے مال طارق کے سامنے حاضر کیا تو طارق نے لینے سے انکار کردیا تو مکہ کے عامل نے حضرت عمر (رض) کو لکھا۔ حضرت عمر (رض) نے لکھا مال جمع کرو اور طارق کو دو ۔ اگر قبول کریں تو دے دینا۔ اگر قبول نہ کریں تو غلام خرید کر آزاد کردینا تو انھوں نے طارق کو وراثت دی، انھوں نے قبول نہ کیا۔ انھوں نے ١٥ یا ١٦ غلام خرید کر آزاد کردیے، عقبہ کہتے ہیں کہ میں عطاء کو دیکھ رہا تھا، وہ اپنے ہاتھوں پر ١٥ یا ١٦ کو شمار کر رہے تھے۔

(ب) قتادہ اور قیس بن سعد حضرت عطاء سے نقل فرماتے ہیں کہ یعلی بن منیہ نے عمر بن خطاب کو لکھا تو حضرت عمر بن خطاب نے لکھا : وہ میراث کا زیادہ قصاص ہے۔

شیخ (رح) فرماتے ہیں : سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ سائبہ کو ایک حاجی نے آزاد کیا تو بنو مخزوم کے غلام نے اس کو مار ڈالا تو حضرت عمر (رض) نے اس پر دیت ڈال دی۔ جس کے خلاف فیصلہ کیا گیا، اس نے کہا : اگر وہ میرے بیٹے کو قتل کردیتا تو ؟ فرمایا : پھر اس کے ذمہ کچھ بھی نہ ہوتا۔
(۲۱۴۸۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا عُقْبَۃُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصَمُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ : أَنَّ طَارِقَ أَعْتَقَ رَجُلاً سَائِبَۃً فَمَاتَ السَّائِبَۃُ وَتَرَکَ مَالاً فَرُفِعَ مَالُہُ إِلَی صَاحِبِ مَکَّۃَ فَأَرْسَلَ إِلَی طَارِقٍ فَعَرَضَ مَالَہُ عَلَیْہِ فَأَبَی طَارِقٌ أَنْ یَأْخُذَہُ فَکَتَبَ عَامِلُ مَکَّۃَ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَتَبَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنِ اجْمَعِ الْمَالَ وَاعْرِضْہُ عَلَی طَارِقٍ فَإِنْ قَبْلَہُ فَادْفَعْہُ إِلَیْہِ وَإِنْ لَمْ یَقْبَلْہُ فَاشْتَرِ بِہِ رِقَابًا فَأَعْتِقْہُمْ قَالَ فَعَرَضَ عَلَی طَارِقٍ فَلَمْ یَقْبَلْہُ فَاشْتَرَی بِہِ خَمْسَۃَ عَشَرَ أَوْ سِتَّۃَ عَشَرَ مَمْلُوکًا فَأَعْتَقَہُمْ قَالَ عُقْبَۃُ کَأَنِّی أَرَی عَطَائً وَہُوَ یَعْقِدُ بِیَدِہِ خَمْسَۃَ عَشَرَ أَوْ سِتَّۃَ عَشَرَ۔

وَرَوَاہُ قَتَادَۃُ وَقَیْسُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ فِیہِ فَکَتَبَ یَعْلَی بْنُ مُنْیَۃَ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ أَحَقُّ بِمِیرَاثِہِ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ عَطَائٌ سَمِعَہُ مِنْ طَارِقٍ وَإِنْ لَمْ یَسْمَعْہُ مِنْہُ فَحَدِیثُ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ مُرْسَلٌ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ یَعْنِی مَا رَوَی لِمَنْ خَالَفَہُ فِی ہَذِہِ الْمَسْأَلَۃِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ سَائِبَۃً أَعْتَقَہَ رَجُلٌ مِنَ الْحَاجِّ فَأَصَابَہُ غُلاَمٌ مِنْ بَنِی مَخْزُومٍ فَقَضَی عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَیْہِمْ بِعَقْلِہِ قَالَ أَبُو الْمَقْضِیِّ عَلَیْہِ أَرَأَیْتَ لَوْ أَصَابَ ابْنِی قَالَ إِذًا لاَ یَکُونُ لَہُ شَیْئٌ۔

قَالَ : ہُوَ إِذًا مِثْلُ الأَرْقَمِ۔ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : فَہُوَ إِذًا مِثْلُ الأَرْقَمِ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮৭
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٨١) سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب مکہ آئے جب وہ خلیفہ تھے تو ایک آدمی نے اس کے سامنے جھگڑا پیش کردیا کہ اس نے سائبہ کو آزاد کردیا، اس نے سائب بن عائذ بن عبداللہ بن عمر بنمخزومی کو غلطی کی وجہ سے قتل کردیا تو سائب نے حضرت عمر فاروق (رح) سے اپنے بیٹے کی دیت طلب کی ۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اگر اس کے پاس مال ہوا تو تیرے بیٹے کی دیت دے گا جتنا ہوسکا تو سائب کہنے لگا : اگر اس کے پاس مال نہ ہوا تو ؟ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : پھر تجھے کچھ بھی نہ ملے گا۔ سائب کہنے لگا : اگر میں غلطی سے قتل کر دوں۔ فرمایا : اللہ کی قسم تم ادا کرو گے تو سائب نے کہا : اگر وہ مارا جائے تو دیت بھی ادا کی جائے گی، اگر قتل کرے تو دیت وصول نہ کی جائے گی ؟ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : ہاں تو سائب کہنے لگا : تب وہ ارقم کی ماند ہے اگر ڈال دیا جائے تو لقمہ بنائے گا، اگر قتل کیا جائے تو انتقام لے گا۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : ایسے ہی ہے تو اس کو کچھ بھی نہ دیا گیا۔
(۲۱۴۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی أَبُو الزِّنَادِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ذَکْوَانَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ قَالَ : قَدِمَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَکَّۃَ وَہُوَ خَلِیفَۃٌ فَرُفِعَ إِلَیْہِ رَجُلٌ أَعْتَقَ سَائِبَۃً أَصَابَ ابْنًا لِلسَّائِبِ بْنِ عَائِذِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ بْنِ مَخْزُومٍ خَطَائً فَطَلَبَ السَّائِبُ مِنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ دِیَۃَ ابْنِہِ۔ فَقَالَ عُمَرُ : إِنْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ وَدَی ابْنَکَ لَکَ مِنْ مَالِہِ بَالِغًا مَا بَلَغَ قَالَ السَّائِبُ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلاَ شَیْئَ لَکَ قَالَ السَّائِبُ أَفَرَأَیْتَ لَوْ أَصَبْنَاہُ خَطَأً قَالَ إِذًا وَاللَّہِ تَعْقِلُہُ قَالَ فَقَالَ السَّائِبُ فَإِنْ قُتِلَ عُقِلَ وَإِنْ قَتَلَ لَمْ یُعْقَلْ عَنْہُ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَعَمْ قَالَ فَقَالَ السَّائِبُ ہُوَ إِذًا کَالأَرْقَمِ إِنْ یُلْقَ یَلْقَمْ وَإِنْ یُقْتَلْ یَنْقَمْ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَہُوَ وَاللَّہِ ذَلِکَ قَالَ فَلَمْ یُعْطِہِ شَیْئًا۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَہَذَا إِذَا ثَبَتَ بِقَوْلِنَا أَشْبَہُ لأَنَّہُ لَوْ رَأَی وَلاَئَ ہُ لِلْمُسْلِمِینَ رَأَی عَلَیْہِمْ عَقْلَہُ وَلَکِنْ یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ عَقْلُہُ عَلَی مَوَالِیہِ فَلَمَّا کَانُوا لاَ یُعْرَفُونَ لَمْ یَرَ فِیہِ عَقْلاً حَتَّی یُعْرَفَ مَوَالِیہِ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَالَّذِی یَدُلُّ عَلَی صِحَّۃِ ہَذَا التَّأْوِیلِ مَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮৮
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلم عیسائی کو آزاد کرے یا عیسائی مسلم کو آزاد کرے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : دونوں کے لیے ولاء ثابت ہے۔
(٢١٤٨٢) قبیصہ بن ذویب فرماتے ہیں کہ آدمی جب سائبہ کو آزاد کرتا تو اس کا وارث نہ ہوتا، جب وہ کوئی جرم کرتا تو آزاد کرنے والے پر ڈالا جاتا۔ وہ حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس آئے اور کہنے لگے : اے امیر المومنین ! ہمارے درمیان انصاف کرنا یا تو تمہارے ذمہ دیت ہے تو وراثت بھی تمہاری۔ یا وراثت ہمارے لیے تو دیت بھی ہمارے ذمہ رہی تو حضرت عمر (رض) نے ان کے لیے وارثت کا فیصلہ فرما دیا۔
(۲۱۴۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَنْبَأَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ہُبَیْرَۃَ عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ ذُؤَیْبٍ قَالَ : کَانَ الرَّجُلُ إِذَا أَعْتَقَ سَائِبَۃً لَمْ یَرِثْہُ وَإِذَا جَنَی جِنَایَۃً کَانَ عَلَی مَنْ أَعْتَقَہُ فَدَخَلُوا عَلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالُوا : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ أَنْصِفْنَا إِمَّا أَنْ یَکُونَ عَلَیْکُمُ الْعَقْلُ وَلَکُمُ الْمِیرَاثُ وَإِمَّا أَنْ یَکُونَ لَنَا الْمِیرَاثُ وَعَلَیْنَا الْعَقْلُ فَقَضَی عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لَہُمْ بِالْمِیرَاثِ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ وَحَدِیثُ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُنْقَطِعٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৮৯
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلف سائبہ کی میراث سے بچنا مستحب خیال کرتے تھے اگرچہ جائز تھی
(٢١٤٨٣) ابوعثمان نہدی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے بیان کیا کہ صدقہ اور سائبہ ایک ہی دن کے لیے ہیں (یعنی قیامت کے دن کے لیے) ۔
(۲۱۴۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ النَّہْدِیِّ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : الصَّدَقَۃُ وَالسَّائِبَۃُ لِیَوْمِہِمَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৯০
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلف سائبہ کی میراث سے بچنا مستحب خیال کرتے تھے اگرچہ جائز تھی
(٢١٤٨٤) ابوعبید فرماتے ہیں کہ (لیومہما) سے مراد قیامت کا دن ہے، جس دن سائبہ کو آزاد کیا اور صدقہ کیا۔ دوبارہ دنیا میں ان سے فائدہ نہیں اٹھایا، وہ بندہ جو اپنے سائبہ غلام کو آزاد کرتا ہے، پھر آزاد کردہ فوت ہوجاتا ہے، مال چھوڑتا ہے اس کا کوئی وارث نہیں ہوتا، سوائے آزاد کرنے والے کے۔ فرماتے ہیں : اس کی میراث میں کمی نہ ہوگی اور نہ ہی سائبہ کی میراث میں کمی ہوگی۔ لیکن اس جیسوں میں تقسیم کردیا جائے۔
(۲۱۴۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ یَعْنِی بِقَوْلِہِ لِیَوْمِہِمَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ الْیَوْمُ الَّذِی کَانَ أَعْتَقَ فِیہِ سَائِبَتَہُ وَتَصَدَّقَ بِصَدَقَتِہِ لَہُ یَقُولُ فَلاَ یَرْجِعُ إِلَی الاِنْتِفَاعِ بِشَیْئٍ مِنْہُمَا بَعْدَ ذَلِکَ فِی الدُّنْیَا وَذَلِکَ کَالرَّجُلِ یَعْتِقُ عَبْدَہُ سَائِبَۃً ثُمَّ یَمُوتُ الْمُعْتَقُ وَیَتْرُکُ مَالاً وَلاَ وَارِثَ لَہُ إِلاَّ الَّذِی أَعْتَقَہُ یَقُولُ فَلَیْسَ یَنْبَغِی لَہُ أَنْ یَرْزَأَ مِنْ مِیرَاثِہِ شَیْئًا وَلاَ یَرْزَأُ مِنْ مِیرَاثِ السَّائِبَۃِ شَیْئًا إِلاَّ أَنْ یَجْعَلَہُ فِی مِثْلِہِ۔

وَکَذَلِکَ یُرْوَی عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔ وَإِنَّمَا ہَذَا مِنْہُمْ عَلَی وَجْہِ الْفَضْلِ وَالثَّوَابِ لَیْسَ عَلَی أَنَّہُ مُحَرَّمٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৯১
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلف سائبہ کی میراث سے بچنا مستحب خیال کرتے تھے اگرچہ جائز تھی
(٢١٤٨٥) بکر بن عبداللہ مزنی فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) کے پاس ان کے غلام کا مال لایا گیا۔ فرمایا : ہم نے ان کو سائبہ آزاد کیا ہے تو حکم دیا کہ اس کے غلام خرید کر آزاد کر دو ۔
(۲۱۴۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی أَنْبَأَنَا یَزِیدُ أَنْبَأَنَا سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیِّ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أُتِیَ بِمَالِ مَوْلًی کَانَ لَہُ فَقَالَ إِنَّمَا کُنَّا أَعْتَقْنَاہُ سَائِبَۃً فَأَمَرَ أَنْ یُشْتَرَی بِہِ رِقَابٌ فَیُلْحِقُونَہَا بِہِ أَیْ یُعْتِقُونَہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৯২
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلف سائبہ کی میراث سے بچنا مستحب خیال کرتے تھے اگرچہ جائز تھی
(٢١٤٨٦) زیاد بن نعیم فرماتے ہیں کہ وہ ابن عمر (رض) کے پاس تشریف فرما تھے، ایک آدمی چاندی کا بیگ لے کر آیا، انھوں نے کہا : آپ کے باپ کا غلام فوت ہوگیا ۔ اس نے مجھے کہا تھا : یہ ان کو واپس کردینا۔ فرمایا : افسوس۔ فرمانے لگے : میں نے ان کو اللہ کے راستہ میں خرچ کیا تھا، اتنی دیر میں عاصم بن عمر (رض) کا قاصد آگیا کہ میرے والد کے غلام کی وراثت مجھے دے دو ۔ ان کو تمام وراثت دے دی، لیکن ابن عمر (رض) بذات خودسائبہ کی وراثت نہ لیتے تھے اور حضرت عمر (رض) نے اس کو سائبہ آزاد کیا تھا۔

شیخ فرماتے ہیں : اگر یہ صحیح ہے تو یہ حرام نہ تھی، اگر اس کو حرام خیال کرتے تو اپنے بھائی عاصم کو ضرور منع کرتے ، جیسے بذات خود رک گئے، لیکن بچنا مستحب ہے۔
(۲۱۴۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَنْبَأَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُقْبَۃَ عَنِ ابْنِ ہُبَیْرَۃَ عَنْ زِیَادِ بْنِ نُعَیْمٍ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ کَانَ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ حِینَ جَائَ ہُ رَجُلٌ بِحَقِیبَۃٍ وَرِقٍ فَقَالُوا إِنَّ فُلاَنًا مَوْلَی أَبِیکَ تُوُفِّیَ وَأَنَّہُ أَمَرَنِی أَنْ أَدْفَعَ ہَذِہِ إِلَیْکَ قَالَ وَیْحَہُ أَلاَ أَنْفَقَہُ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَجَائَ ہُ رَسُولُ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ أَنِ ابْعَثْ إِلَیَّ بِمِیرَاثِہِ مِنْ مَوْلَی أَبِیہِ فَبَعَثَہُ إِلَیْہِ کُلَّہُ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ لاَ یَرِثُ السَّائِبَۃَ وَکَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَعْتَقَہُ سَائِبَۃً۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : ہَذَا إِنْ صَحَّ یَدُلُّ عَلَی أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَاہُ حَرَامًا إِذْ لَوْ رَآہُ حَرَامًا لَمَنَعَہُ مِنْ أَخِیہِ عَاصِمٍ کَمَا امْتَنَعَ مِنْہُ وَلَکِنَّہُ اسْتَحَبَّ التَّنَزُّہَ عَنْہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৯৩
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلف سائبہ کی میراث سے بچنا مستحب خیال کرتے تھے اگرچہ جائز تھی
(٢١٤٨٧) ابو عمرو شیبانی فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود (رض) نے فرمایا : سائبہ اپنا مال جہاں چاہے خرچ کرے۔

شیخ (رح) نے فرمایا : مراد یہ ہے کہ اپنی زندگی میں جہاں چاہے رکھے؛ کیونکہ اس کا آقا اس کی وفات کے بعد اس کا مال لینے سے بچتے تھے۔
(۲۱۴۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ التَّرْقُفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ أَبِی عَمْرٍو الشَّیْبَانِیِّ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ : السَّائِبَۃُ یَضَعُ مَالَہُ حَیْثُ شَائَ

قَالَ شُعْبَۃُ لَمْ یَسْمَعْ ہَذَا مِنْ سَلَمَۃَ أَحَدٌ غَیْرِی۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : یُحْتَمَلُ أَنْ یُرِیدَ بِہِ أَنْ یَضَعَہُ فِی حَیَاتِہِ حَیْثُ شَائَ لأَنَّ مَوْلاَہُ یَتَنَزَّہُ عَنْ أَخْذِ مَالِہِ بَعْدَ وَفَاتِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৯৪
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد کیا ہوا جب فوت ہوجائے اور اس کے ورثاء نہ ہوں تب آزاد کرنے والا فرض حصوں کے بعد زائد مال لے جائے گا

اسْتِدْلاَلاً بِمَا مَضَی فِی ثُبُوتِ الْوَلاَئِ لِلْمُعْتِقِ وَأَنَّہُ مُشَبَّہٌ بِالنَّسَبِوَاسْتَدَلَّ بَعْضُ أَصْحَابِنَا فِی ذَلِکَ
(٢١٤٨٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں مومنوں کے زیادہ قریبہوں، ان کی جانوں سے بھی، جو فوت ہوگیا اور مال چھوڑ دیا تو اس کے وصیات یعنی رشتہ داروں کے اندر تقسیم کر دے گا اور جس نے قرض چھوڑا میں اس کا ذمہ وارد ہوں۔ میں اس کا دعویٰ نہ کروں گا۔
(۲۱۴۸۸) بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی ابْنُ نَاجِیَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ کَرَامَۃَ وَأَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَکِیمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِیلَ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَا أَوْلَی بِالْمُؤْمِنِینَ مِنْ أَنْفُسِہِمْ فَمَنْ مَاتَ وَتَرَکَ مَالاً فَمَالُہُ لِمَوَالِی الْعَصَبَۃِ وَمَنْ تَرَکَ کَلاًّ أَوْ ضَیَاعًا فَأَنَا وَلِیُّہُ فَلأُدْعَی لَہُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مَحْمُودٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৯৫
ولاء کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد کیا ہوا جب فوت ہوجائے اور اس کے ورثاء نہ ہوں تب آزاد کرنے والا فرض حصوں کے بعد زائد مال لے جائے گا

اسْتِدْلاَلاً بِمَا مَضَی فِی ثُبُوتِ الْوَلاَئِ لِلْمُعْتِقِ وَأَنَّہُ مُشَبَّہٌ بِالنَّسَبِوَاسْتَدَلَّ بَعْضُ أَصْحَابِنَا فِی ذَلِکَ
(٢١٤٨٩) عبیداللہ بن موسیٰ نے بھی ویسے ہی تذکرہ کیا ہے۔
(۲۱۴۸۹) وَقَالَ غَیْرُہُمْ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ فَمَنْ تَرَکَ مَالاً فَلِمَوَالِیہِ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ ہُوَ الْحَنْظَلِیُّ أَنْبَأَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক: