আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
قاضی کے اداب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৬৪ টি
হাদীস নং: ২০৩১৫
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معاملہ میں قاضی اور امیر سے مشاورت کرنا
اللہ کا فرمان : { وَشَاوِرْہُمْ فِی الأَمْرِ } [آل عمران ١٥٩] ” ان سے معاملہ میں مشورہ کیجیے۔ “
اللہ کا فرمان : { وَشَاوِرْہُمْ فِی الأَمْرِ } [آل عمران ١٥٩] ” ان سے معاملہ میں مشورہ کیجیے۔ “
(٢٠٣٠٩) مغیرہ حضرت عمر بن عبدالعزیز کے بارے میں نقل فرماتے ہیں کہ وہ ان کو لوگوں کے ان امور کے متعلق مشورہ کرتے جو دن کو پیش آتے اور وہ ان کے درمیان علامت ہوتے۔ جب وہ کھڑے ہوتے تو فرماتے : جب تم چاہو۔
(۲۰۳۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ مُغِیرَۃَ قَالَ : کَانَ لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ سُمَّارٌ یَسْتَشِیرُہُمْ فِیمَا یُرْفَعُ إِلَیْہِ مِنْ أُمُورِ النَّاسِ وَکَانَ عَلاَمَۃُ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَہُمْ إِذَا أَحَبَّ أَنْ یَقُومُوا قَالَ إِذَا شِئْتُمْ۔
[صحیح]
[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩১৬
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معاملہ میں قاضی اور امیر سے مشاورت کرنا
اللہ کا فرمان : { وَشَاوِرْہُمْ فِی الأَمْرِ } [آل عمران ١٥٩] ” ان سے معاملہ میں مشورہ کیجیے۔ “
اللہ کا فرمان : { وَشَاوِرْہُمْ فِی الأَمْرِ } [آل عمران ١٥٩] ” ان سے معاملہ میں مشورہ کیجیے۔ “
(٢٠٣١٠) یحییٰ بن کثیر فرماتی ہیں کہ سلیمان بن داؤد نے اپنے بیٹے سے کہا۔ کسی معاملہ کا فیصلہ نہ کرنا جب تک اپنے رہنما سے مشورہ نہ کرلینا۔ جب ایسا کرو گے غم گین نہ ہو گے۔
(۲۰۳۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو الْفَتْحِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ ابْنِ اللاَّسَکِیِّ بِالرَّیِّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ أَنْبَأَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی حَاتِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ قَالَ قَالَ سُلَیْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ لاِبْنِہِ : یَا بُنِیَّ لاَ تَقْطَعْ أَمْرًا حَتَّی تُؤَامِرَ مُرْشِدًا فَإِنَّکَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِکَ لَمْ تَحْزَنْ عَلَیْہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩১৭
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معاملہ میں قاضی اور امیر سے مشاورت کرنا
اللہ کا فرمان : { وَشَاوِرْہُمْ فِی الأَمْرِ } [آل عمران ١٥٩] ” ان سے معاملہ میں مشورہ کیجیے۔ “
اللہ کا فرمان : { وَشَاوِرْہُمْ فِی الأَمْرِ } [آل عمران ١٥٩] ” ان سے معاملہ میں مشورہ کیجیے۔ “
(٢٠٣١١) عمرو بن شرحبیل فرماتے ہیں کہ سلمان بن ربیعہ مسجد میں فیصلہ کیا کرتے تھے۔ ان سے فرائض کے بارے میں سوال کیا گیا۔ انھوں نے غلطی کی۔ شرحبیل نے کہا : فیصلہ اس طرح ہے، اس نے اپنے دل میں کچھ محسوس کیا تو اس نے ابو موسیٰ کی طرف رجوع کیا۔ انھوں نے کہا : اے سلمان آپ کو غصہ نہ کرنا چاہیے، لیکن اے عمرو ! آپ اس کے کان میں مشورہ دے دیتے۔
(۲۰۳۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامِ بْنِ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ قَالَ : کَانَ سَلْمَانُ بْنُ رَبِیعَۃَ یَقْضِی فِی الْمَسْجِدِ فَسُئِلَ عَنْ فَرِیضَۃٍ فَأَخْطَأَ فِیہَا فَقَالَ لَہُ عَمْرُو بْنُ شُرَحْبِیلَ الْقَضَائُ فِیہَا کَذَا وَکَذَا فَکَأَنَّہُ وَجَدَ فِی نَفْسِہِ فَرَجَعَ ذَلِکَ إِلَی أَبِی مُوسَی فَقَالَ أَمَّا أَنْتَ یَا سَلْمَانُ فَمَا کَانَ نَوْلُکَ تَغْضَبُ وَأَمَّا أَنْتَ یَا عَمْرُو فَکَانَ مِنْ نَوْلِکَ تُشَاوِرُہُ فِی أُذُنِہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩১৮
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشاورت کی جگہ کا بیان
(٢٠٣١٢) شعبی فرماتے ہیں کہ جب عمر بن خطاب نے شریح کو کوفہ کا قاضی مقرر کیا تو نصیحت کی کہ جو کتاب اللہ سے مسئلہ واضح ہو کسی سے مشورہ طلب نہ کرنا۔ جو کتاب اللہ سے واضح نہ ہو تو سنت کی پیروی کرنا، جو سنت میں واضح نہ ہو تو اپنے رائے سے اجتہاد کرنا۔
(۲۰۳۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ الأَنْصَارِیُّ وَأَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا سَیَّارٌ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : لَمَّا بَعَثَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ شُرَیْحًا عَلَی قَضَائِ الْکُوفَۃِ قَالَ انْظُرْ مَا تَبَیَّنَ لَکَ فِی کِتَابِ اللَّہِ فَلاَ تَسْأَلَنَّ عَنْہُ أَحَدًا وَمَا لَمْ یَتَبَیَّنْ لَکَ فِی کِتَابِ اللَّہِ فَاتَّبِعْ فِیہِ السُّنَّۃَ وَمَا لَمْ یَتَبَیَّنْ لَکَ فِی السُّنَّۃِ فَاجْتَہِدْ فِیہِ رَأْیَکَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩১৯
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشاورت کی جگہ کا بیان
(٢٠٣١٣) شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے قاضی شریح کو لکھا : جب معاملہ اللہ کی کتاب میں ہو تو اس کے مطابق فیصلہ کرنا اور مرد تمہاری طرف جھانکیں بھی نہیں۔ اگر کتاب اللہ میں نہ ہو تو سنت کے موافق فیصلہ کرنا۔ اگر نہ کتاب اللہ اور نہ ہی سنت رسول میں ہو تو پھر ویسے فیصلہ کرنا جیسے ہدایت والے ائمہ نے کیا۔ اگر کتاب اللہ، سنت رسول اور ائمہکا فیصلہ موجود نہ ہو تو آپ کو اختیا رہے اگر آپ چاہیں تو خود اجتہاد کرلو ورنہ مجھ سے مشورہ کرلو، لیکن پھر بھی میں تیرا مشورہ ہی تسلیم کروں گا۔
شیخ فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے مشاورت کی جگہیں بتائیں کہ وہ اصول جن تک یہ نہ پہنچ سکیں، وہ پوچھ لیتے تو ان کو بتادیا جاتا۔
شیخ فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے مشاورت کی جگہیں بتائیں کہ وہ اصول جن تک یہ نہ پہنچ سکیں، وہ پوچھ لیتے تو ان کو بتادیا جاتا۔
(۲۰۳۱۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْعَبْدَوِیُّ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیُّ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی شُرَیْحٍ إِذَا أَتَاکَ أَمْرٌ فِی کِتَابِ اللَّہِ تَعَالَی فَاقْضِ بِہِ وَلاَ یَلْفِتَنَّکَ الرِّجَالُ عَنْہُ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ فِی کِتَابِ اللَّہِ وَکَانَ فِی سُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَاقْضِ بِہِ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ فِی کِتَابِ اللَّہِ وَلاَ فِی سُنَّۃِ رَسُولِہِ فَاقْضِ بِمَا قَضَی بِہِ أَئِمَّۃُ الْہُدَی فَإِنْ لَمْ یَکُنْ فِی کِتَابِ اللَّہِ وَلاَ فِی سُنَّۃِ رَسُولِہِ -ﷺ- وَلاَ فِیمَا قَضَی بِہِ أَئِمَّۃُ الْہُدَی فَأَنْتَ بِالْخِیَارِ إِنْ شِئْتَ تَجْتَہِدُ رَأْیَکَ وَإِنْ شِئْتَ أَنْ تُؤَامِرَنِی وَلاَ أَرَی مُؤَامَرَتَکَ إِیَّایَ إِلاَّ أَسْلَمَ لَکَ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ فَأَخْبَرَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ مَوْضِعِ الْمُؤَامَرَۃِ وَہِیَ الْمُشَاوَرَۃُ فَرُبَّمَا یَکُونُ عِنْدَہُ مِنَ الأَصُولِ مَا لَمْ یَبْلُغْ شُرَیْحًا فَیُخْبِرُہُ بِہِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [صحیح]
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ فَأَخْبَرَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ مَوْضِعِ الْمُؤَامَرَۃِ وَہِیَ الْمُشَاوَرَۃُ فَرُبَّمَا یَکُونُ عِنْدَہُ مِنَ الأَصُولِ مَا لَمْ یَبْلُغْ شُرَیْحًا فَیُخْبِرُہُ بِہِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২০
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣١٤) ابو سعید خدری (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے جو بھی نبی یا خلیفہ بنایا۔ اس کے دو راز دان ہوتے تھے : 1 بھلائی کا حکم اور اس پر ابھارتا بھی ہے۔ 2 دوسرا برائی کا حکم دیتا ہے اس پر ابھارتا بھی ہے۔ معصوم وہ ہے جس کو اللہ محفوظ رکھیں۔
(۲۰۳۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُوالْقَاسِمِ عَبْدُالْخَالِقِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِالْخَالِقِ الْمُؤَذِّنُ أَنْبَأَنَا أَبُوبَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ خَنْبٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ دَاوُدَ الرَّزَّازُ قَالاَ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِیلَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ قَالَ قَالَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ شِہَابٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَا بَعَثَ اللَّہُ مِنْ نَبِیٍّ وَلاَ اسْتَخْلَفَ مِنْ خَلِیفَۃٍ إِلاَّ کَانَتْ لَہُ بِطَانَتَانِ بِطَانَۃٌ تَأْمُرُہُ بِالْخَیْرِ وَتَحُضُّہُ عَلَیْہِ وَبِطَانَۃٌ تَأْمُرُہُ بِالشَّرِّ وَتَحُضُّہُ عَلَیْہِ فَالْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَہُ اللَّہُ ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۶۱۱، ۷۱۹۸]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ دَاوُدَ الرَّزَّازُ قَالاَ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِیلَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ قَالَ قَالَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ شِہَابٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَا بَعَثَ اللَّہُ مِنْ نَبِیٍّ وَلاَ اسْتَخْلَفَ مِنْ خَلِیفَۃٍ إِلاَّ کَانَتْ لَہُ بِطَانَتَانِ بِطَانَۃٌ تَأْمُرُہُ بِالْخَیْرِ وَتَحُضُّہُ عَلَیْہِ وَبِطَانَۃٌ تَأْمُرُہُ بِالشَّرِّ وَتَحُضُّہُ عَلَیْہِ فَالْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَہُ اللَّہُ ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۶۱۱، ۷۱۹۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২১
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣١٥) ابوسعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو خلیفہ بنایا گیا اس کے دو مشیر ہوتے ہیں۔
(۲۰۳۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ الْمُبَارَکِ أَنْبَأَنَا یُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ حَدَّثَنِی أَبُو سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَا اسْتُخْلِفَ خَلِیفَۃٌ إِلاَّ لَہُ بِطَانَتَانِ ۔ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২২
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣١٦) ابوسعید خدری (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جو بھی نبی یا خلیفہ بنایا گیا اس کے دو مشیر ہوتے ہیں۔
(۲۰۳۱۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہ قَالَ : مَا بُعِثَ مِنْ نَبِیٍّ وَلاَ اسْتُخْلِفَ مِنْ خَلِیفَۃٍ إِلاَّ کَانَتْ لَہُ بِطَانَتَانِ ۔ فَذَکَرَہُ
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَعَنْ أَصْبَغَ بْنِ الْفَرَجِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَاسْتَشْہَدَ بِرِوَایَۃِ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَعَنْ أَصْبَغَ بْنِ الْفَرَجِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَاسْتَشْہَدَ بِرِوَایَۃِ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২৩
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣١٧) ابوہریرہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ کوئی نبی یا ولی ہو تو اس کے دو مشیر ہوتے ہیں : 1 نیکی کا حکم کرتا ہے اور برائی سے منع کرتا ہے۔ 2 بخل میں کمی نہیں کرتا۔ جو اس کے دونوں شروں سے بچا لیا گیا وہ محفوظ کرلیا گیا اور یہ اس سے ہے جو ان دونوں سے اس پر غالب آتی ہے۔
(۲۰۳۱۷) قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ الأَوْزَاعِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ فَذَکَرَ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی ابْنُ شِہَابٍ حَدَّثَنِی أَبُو سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَا مِنْ نَبِیٍّ وَلاَ وَالٍ إِلاَّ وَلَہُ بِطَانَتَانِ بِطَانَۃٌ تَأْمُرُہُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْہَاہُ عَنِ الْمُنْکَرِ وَبِطَانَۃٌ لاَ تَأْلُوہُ خَبَالاً فَمَنْ وُقِیَ شَرَّہُمَا فَقَدْ وُقِیَ وَہِیَ مَنِ الَّتِی تَغْلِبُ عَلَیْہِ مِنْہُمَا لَفْظُ حَدِیثِ السُّوسِیِّ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی ابْنُ شِہَابٍ حَدَّثَنِی أَبُو سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَا مِنْ نَبِیٍّ وَلاَ وَالٍ إِلاَّ وَلَہُ بِطَانَتَانِ بِطَانَۃٌ تَأْمُرُہُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْہَاہُ عَنِ الْمُنْکَرِ وَبِطَانَۃٌ لاَ تَأْلُوہُ خَبَالاً فَمَنْ وُقِیَ شَرَّہُمَا فَقَدْ وُقِیَ وَہِیَ مَنِ الَّتِی تَغْلِبُ عَلَیْہِ مِنْہُمَا لَفْظُ حَدِیثِ السُّوسِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২৪
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣١٨) ابوایوب (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کیا کہ جب اللہ کسی کو نبی یا خلیفہ مقرر فرماتے ہیں تو اس کے دو وزیر ہوتے ہیں : ایک نیکی کا حکم اور برائی سے منع کرتا ہے دوسرا بخل میں کمی نہیں کرتا۔ جو برے مشیر سے بچا لیا گیا وہ محفوظ کرلیا گیا۔
(۲۰۳۱۸) وَذَکَرَ الْبُخَارِیُّ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّاذْیَاخِی وَأَبُو سَعِیدٍ ابْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا أَبِی وَشُعَیْبٌ عَنِ اللَّیْثِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ أَنَّہُ قَالَ حَدَّثَنِی صَفْوَانُ بْنُ سُلَیْمٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی أَیُّوبَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ سَمِعْتُ نَبِیَّ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَا بَعَثَ اللَّہُ مِنْ نَبِیٍّ وَلاَ کَانَ بَعْدَہُ خَلِیفَۃٌ إِلاَّ لَہُ بِطَانَتَانِ بِطَانَۃٌ تَأْمُرُہُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْہَاہُ عَنِ الْمُنْکَرِ وَبِطَانَۃٌ لاَ تَأْلُوہُ خَبَالاً فَمَنْ وُقِیَ بِطَانَۃَ السُّوئِ فَقَدْ وُقِیَ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২৫
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣١٩) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی کسی کام پر عامل بنے۔ اللہ اس سے بھلائی کا ارادہ کرے تو اس کو نیک وزیر عطا کردیتے ہیں۔ اگر وہ بھول جائے، اس کو یاد کرائے۔ اگر یاد رکھے تو اس کی مدد کرے۔
(۲۰۳۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمِہْرَجَانِیُّ وَأَبُو عُثْمَانَ سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِہِ وَأَبُو صَادِقٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْعَطَّارِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَۃَ أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ ابْنِ أَبِی حُسَیْنٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ عَمَّتِی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ وَلِیَ مِنْکُمْ عَمَلاً فَأَرَادَ اللَّہُ بِہِ خَیْرًا جَعَلَ لَہُ وَزِیرًا صَالِحًا إِنْ نَسِیَ ذَکَرَّہُ وَإِنْ ذَکَرَ أَعَانَہُ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২৬
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣٢٠) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب اللہ امیر سے بھلائی کا ارادہ کرتا ہے تو اس کا سچا وزیر مقرر کردیتا ہے۔ اگر وہ بھول جائے تو اس کو یاد کروا دیتا ہے۔ اگر یاد رکھے تو اس کی اعانت کرتا ہے۔ جب بھلائی کا ارادہ نہ ہو تو اس کا برا وزیر مقرر کردیتے ہیں، اگر وہ بھول جائے تو یاد نہ کروائے اگر اسے یاد رہے تو اس کی مدد نہ کرے۔
(۲۰۳۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَیُّوبَ النَّصِیبِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا أَرَادَ اللَّہُ بِالأَمِیرِ خَیْرًا جَعَلَ لَہُ وَزِیرَ صِدْقٍ إِنْ نَسِیَ ذَکَّرَہُ وَإِنْ ذَکَرَ أَعَانَہُ وَإِذَا أَرَادَ غَیْرَ ذَلِکَ جَعَلَ لَہُ وَزِیرَ سَوْئٍ إِنْ نَسِیَ لَمْ یُذَکِّرْہُ وَإِنْ ذَکَرَ لَمْ یُعِنْہُ ۔
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ مُوسَی بْنِ عَامِرٍ عَنِ الْوَلِیدِ۔ [ضعیف]
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ مُوسَی بْنِ عَامِرٍ عَنِ الْوَلِیدِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২৭
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣٢١) خالد بن معدان فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! حزم کیا ہوتا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عقل سے مشورہ کرنا، پھر اس کی اطاعت کرنا۔
(ب) عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابی الحسن فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس کی مثل ہے، صرف اس میں ذالبّ کے الفاظ ہیں۔
(ب) عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابی الحسن فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس کی مثل ہے، صرف اس میں ذالبّ کے الفاظ ہیں۔
(۲۰۳۲۱) وَرَوَی أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ عَنْ مُوسَی بْنِ مَرْوَانَ الرَّقِّیِّ عَنِ الْمُعَافَی بْنِ عِمْرَانَ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ قَالَ : قَالَ رَجُلٌ یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا الْحَزْمُ قَالَ : أَنْ تُشَاوِرَ ذَا رَأْیٍ ثُمَّ تُطِیعُہُ ۔
وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَزِیرِ عَنْ یَحْیَی بْنِ حَمْزَۃَ عَنْ ثَوْرِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی حُسَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً قَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ ذَکَرَ مِثْلَہُ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ : ذَا لُبٍّ ۔ أَخْبَرَنَا بِہِمَا أَبُو بَکْرِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْفَسَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُمَا۔ [ضعیف]
وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَزِیرِ عَنْ یَحْیَی بْنِ حَمْزَۃَ عَنْ ثَوْرِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی حُسَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً قَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ ذَکَرَ مِثْلَہُ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ : ذَا لُبٍّ ۔ أَخْبَرَنَا بِہِمَا أَبُو بَکْرِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْفَسَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُمَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২৮
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣٢٢) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس سے مشورہ طلب کیا جائے وہ امین ہوتا ہے۔
(۲۰۳۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَنٌ۔ وَرَوَاہُ أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ وَرَوَاہُ عَبْدُ الْحَکِیمِ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی الْہَیْثَمِ بْنِ التَّیِّہَانِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২৯
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣٢٣) ابو مسعود انصاری (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس سے مشورہ طلب کیا جائے وہ امین ہوتا ہے۔
(۲۰۳۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ قَالاَ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی عَمْرٍو الشَّیْبَانِیِّ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَنٌ ۔
وَفِی رِوَایَۃِ الْعَبَّاسِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ [منکر]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ قَالاَ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی عَمْرٍو الشَّیْبَانِیِّ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَنٌ ۔
وَفِی رِوَایَۃِ الْعَبَّاسِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৩০
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣٢٤) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے میرے اوپر جھوٹ بولا وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنا لے۔ جس نے اپنے بھائی سے مشورہ طلب کیا پھر اس نے درست مشورہ نہ دیا تو اس نے خیانت کی اور جس نے بغیر ثبوت کے فتویٰ دیا تو فتویٰ دینے والے پر گناہ ہے۔
(۲۰۳۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْفَقِیہُ بِالطَّابِرَانِ رَحِمَہُ اللَّہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنِی سَعِیدٌ حَدَّثَنِی بَکْرُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی عُثْمَانَ مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی سَعِیدُ بْنُ أَیُّوبَ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِی نُعَیْمٍ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ قَالَ عَلَیَّ مَا لَمْ أَقُلْ فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ وَمَنِ اسْتَشَارَہُ أَخُوہُ فَأَشَارَ عَلَیْہِ بِغَیْرِ رُشْدِہِ فَقَدْ خَانَہُ وَمَنْ أَفْتَی بِفُتْیَا غَیْرِ ثَبْتٍ فَإِنَّمَا إِثْمُہُ عَلَی مَنْ أَفْتَاہُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی سَعِیدُ بْنُ أَیُّوبَ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِی نُعَیْمٍ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ قَالَ عَلَیَّ مَا لَمْ أَقُلْ فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ وَمَنِ اسْتَشَارَہُ أَخُوہُ فَأَشَارَ عَلَیْہِ بِغَیْرِ رُشْدِہِ فَقَدْ خَانَہُ وَمَنْ أَفْتَی بِفُتْیَا غَیْرِ ثَبْتٍ فَإِنَّمَا إِثْمُہُ عَلَی مَنْ أَفْتَاہُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৩১
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣٢٥) ابن شہاب زہری فرماتے ہیں کہ ہم خبر ملی کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : بےمقصد چیز بیان نہ کر اور اپنے دشمن سے جدا رہ۔ اپنے دوست سے ناراض ہو سوائے امین کے۔ امین کے برابر کوئی چیز نہیں۔ فاجر کو دوست نہ بنا وہ اپنا فجور تجھے سکھائے گا اور اپنا راز اس کے سامنے ظاہر نہ کر اور دین کے بارے میں مشورہ ان سے لے جو اللہ سے ڈرنے والے ہیں۔
(۲۰۳۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ بَلَغَنَا أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لاَ تَعْرِضَنَّ فِیمَا لاَ یَعْنِیکَ وَاعْتَزِلْ عَدُوَّکَ وَاحْتَفِظْ مِنْ خَلِیلِکَ إِلاَّ الأَمِینَ فَإِنَّ الأَمِینَ مِنَ الْقَوْمِ لاَ یَعْدِلُہُ شَیْء ٌ وَلاَ تَصْحَبِ الْفَاجِرَ یُعَلِّمْکَ مِنْ فُجُورِہِ وَلاَ تُفْشِ إِلَیْہِ سِرَّکَ وَاسْتَشِرْ فِی دِیْنِکَ الَّذِینَ یَخْشَوْنَ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৩২
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣٢٦) عمر بن عثمان فرماتے ہیں کہ مجھے میرے دادا نے بیان کیا کہ جب حضرت عثمان (رض) مسند پر بیٹھے تو ان کے پاس دو آدمی جھگڑا لے کر آئے۔ انھوں نے ایک سے کہا : حضرت علی (رض) کو بلا کر لا۔ دوسرے سے فرمایا : طلحہ، زبیر، اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کے ایک گروہ کو لے کر آؤ۔ پھر ان دونوں سے فرمایا : کہو۔ پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : تم کیا کہتے ہو ؟ اگر ان کی رائے ان کے موافق ہوئیتو فیصلہ فرما دیا وگرنہ ان کی طرف دیکھتے وہ دونوں کھڑے ہوتے اور مصافحہ کرلیتے۔
(۲۰۳۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ جَعْفَرٍ الْقِرْمِیسِینِیُّ بِہَا أَنْبَأَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْکُہَیْلِیُّ أَنْبَأَنَا الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ ہَارُونَ أَبُو عُتْبَۃَ الْعُکْلِیُّ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدٍ وَکَانَ اسْمُہُ الصُّرْمَ فَسَمَّاہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَعِیدًا قَالَ حَدَّثَنِی جَدِّی قَالَ: کَانَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِذَا جَلَسَ عَلَی الْمَقَاعِدِ جَائَ ہُ الْخَصْمَانِ فَقَالَ لأَحَدِہِمَا اذْہَبْ ادْعُ عَلِیًّا وَقَالَ لِلآخَرِ اذْہَبْ فَادْعُ طَلْحَۃَ وَالزُّبَیْرَ وَنَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- ثُمَّ یَقُولُ لَہُمَا تَکَلَّمَا ثُمَّ یُقْبِلُ عَلَی الْقَوْمِ فَیَقُولُ مَا تَقُولُونَ فَإِنْ قَالُوا مَا یُوَافِقُ رَأْیَہُ أَمْضَاہُ وَإِلاَّ نَظَرَ فِیہِ بَعْدُ فَیَقُومَانِ وَقَدْ سَلَّمَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৩৩
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣٢٧) عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے یہ آیت تلاوت فرمائی : { وَ مَا جَعَلَ عَلَیْکُمْ فِی الدِّیْنِ مِنْ حَرَجٍ }[الحج ٧٨] ” دین کے بارے میں تم پر کوئی حرج نہیں۔ “
پھر مجھے کہا کہ مدلج کے ایک آدمی کو بلاؤ جو عرب سے ہو تو حضرت عمر (رض) نے پوچھا : حرج کا معنی تمہارے نزدیک کیا ہے ؟ اس نے کہا : تنگی۔
پھر مجھے کہا کہ مدلج کے ایک آدمی کو بلاؤ جو عرب سے ہو تو حضرت عمر (رض) نے پوچھا : حرج کا معنی تمہارے نزدیک کیا ہے ؟ اس نے کہا : تنگی۔
(۲۰۳۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ أَخْبَرَنِی ابْنُ شُعَیْبٍ أَخْبَرَنِی عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ أَنَّہُ حَدَّثَہُ قَالَ : قَرَأَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ہَذِہِ الآیَۃَ {مَا جَعَلَ عَلَیْکُمْ فِی الدِّینِ مِنْ حَرَجَ} [الحج ۷۸] ثُمَّ قَالَ : ادْعُوا لِی رَجُلاً مِنْ بَنِی مُدْلِجٍ فَإِنَّہُمْ الْعَرَبُ۔ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : مَا الْحَرَجُ فِیکُمْ؟ قَالَ : الضِّیقُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৩৪
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون مشورہ دے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو عالم اور امانت دار ہو وہ مشورہ دے۔
(٢٠٣٢٨) عبیداللہ بن ابی بریدہ نے ابن عباس (رض) سے سنا، ان سیحرج کے بارے میں پوچھا گیا۔ فرمایا : کیا یہاں ھذیل کا کوئی آدمی ہے ؟ ایک آدمی نے کہا : میں ہوں۔ کہنے لگے : تم ” حرج “ کو کس معنی میں استعمال کرتے ہو اس نے کہا : تنگ چیز فرمایا : ہاں یہی ہے۔
(۲۰۳۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو مَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ : سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا سُئِلَ عَنِ الْحَرَجِ فَقَالَ ہَا ہُنَا أَحَدٌ مِنْ ہُذَیْلٍ فَقَالَ رَجُلٌ أَنَا فَقَالَ مَا تَعُدُّونَ الْحَرَجَ فِیکُمْ قَالَ الشَّیْئُ الضَّیِّقُ قَالَ ہُوَ ذَاکَ۔ [صحیح]
তাহকীক: