আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
قاضی کے اداب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৬৪ টি
হাদীস নং: ২০২১৫
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاضئ اور تمام حکومتی معاملات جن میں نیکی کا حکم برائی سے منع کرنا یہ فرض کفایہ ہیں
(٢٠٢٠٩) اسامہ بن زید فرماتے ہیں کہ میں کسی کے لیے یہ نہ کہوں گا کہ وہ تمام لوگوں سے بہتر ہے، اگرچہ وہ میرے اوپر امیر کیوں نہ ہو۔ جب سے میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے۔ ساتھیوں نے کہا : آپ نے کیا سنا ہے ؟ فرمایا : میں نے سنا، آپ فرما رہے تھے : قیامت کے دن آدمی کو لایا جائے گا، جہنم میں پھینک دیا جائے گا ، اس کی آنتیں باہر نکل آئیں گی، وہ اس کے گرد جہنم چکر کاٹے گا جیسے گدھا چکی کے گرد گھومتا ہے، جہنمی لوگ جمع ہوجائیں گے، کہیں گے : اے فلاں ! تجھے کیا ہوا حالانکہ تو ہمیں نیکی کا حکم دیتا اور برائی سے منع کرتا تھا ؟ وہ کہے گا : نیکی کا حکم دیتا تھا لیکن خود نہ کرتا، برائی سے منع کرتا لیکن خود کرتا۔
(۲۰۲۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْمُؤَمَّلِ حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَنْبَأَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ شَقِیقٍ عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: وَاللَّہِ لاَ أَقُولُ لِرَجُلٍ إِنَّکَ خَیْرُ النَّاسِ وَإِنْ کَانَ عَلَیَّ أَمِیرًا بَعْدَ إِذْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ قَالُوا وَمَا سَمِعْتَہُ یَقُولُ قَالَ سَمِعْتُہُ یَقُولُ: یُجَائُ بِالرَّجُلِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیُلْقَی فِی النَّارِ فَتَنْدَلِقُ أَقْتَابُہُ فَیَدُورُ بِہَا فِی النَّارِ کَمَا یَدُورُ الْحِمَارُ بِرَحَاہُ فَیُطِیفُ بِہِ أَہْلُ النَّارِ فَیَقُولُونَ یَا فُلاَنُ مَا لَکَ مَا أَصَابَکَ أَلَمْ تَکُنْ تَأْمُرُنَا بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْہَانَا عَنِ الْمُنْکَرِ فَیَقُولُ کُنْتُ آمُرُکُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَلاَ آتِیہِ وَأَنْہَاکُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَآتِیہِ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২১৬
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاضئ اور تمام حکومتی معاملات جن میں نیکی کا حکم برائی سے منع کرنا یہ فرض کفایہ ہیں
(٢٠٢١٠) ابوجعفرخطمی کے دادا عمیر بن حبیب نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت کی اور اپنے بیٹوں کو وصیت کی : اے میرے بیٹو ! بیوقوف لوگوں کی مجالس سے بچنا ؛کیونکہ ان کی مجلس بیماری ہے۔ جو بیوقوف سے درگزر کرتا ہے وہ اپنی درگزر کی وجہ سے خوش کردیا جاتا ہے اور جو اس کو جواب دیتا ہے وہ نادم ہوتا ہے اور جو انسان تھوڑے پر راضی نہیں ہوتا جو اس کے پاس بیوقوف لے کر آئے، وہ کثیر پر راضی ہوجائے گا۔ جب تم میں سے کسی کا ارادہ ہو کہ نیکی کا حکم اور برائی سے منع کرے تو وہ اپنے نفس کو تکلیف برداشت کرنے پر آمادہ رکھے۔ اور اللہ سے ثواب کی امید رکھے جو اللہ سے ثواب کی امید رکھتا ہے وہ تکلیف کو محسوس نہیں کرتا۔
(۲۰۲۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْخَطْمِیُّ أَنَّ جَدَّہُ عُمَیْرَ بْنَ حَبِیبٍ وَکَانَ قَدْ بَایَعَ النَّبِیَّ -ﷺ- أَوْصَی بَنِیہِ قَالَ لَہُمْ : أَیْ بَنِیَّ إِیَّاکُمْ وَمُخَالَطَۃَ السُّفَہَائِ فَإِنَّ مُجَالَسَتَہُمْ دَاء ٌ وَإِنَّہُ مَنْ یَحْلُمْ عَنِ السَّفِیہِ یُسَرَّ بِحِلْمِہِ وَمَنْ یُجِبْہُ یَنْدَمْ وَمَنْ لاَ یَقَرَّ بِقَلِیلِ مَا یَأْتِی بِہِ السَّفِیہُ یَقَرَّ بِالْکَثِیرِ وَإِذَا أَرَادَ أَحَدُکُمْ أَنْ یَأْمُرَ بِالْمَعْرُوفِ وَیَنْہَی عَنِ الْمُنْکَرِ فَلْیُوَطِّنْ نَفْسَہُ قَبْلَ ذَلِکَ عَلَی الأَذَی وَلْیُوقِنْ بِالثَّوَابِ مِنَ اللَّہِ فَإِنَّہُ مَنْ یُوقِنْ بِالثَّوَابِ مِنَ اللَّہِ لاَ یَجِدْ مَسَّ الأَذَی۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২১৭
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢١١) سیدنا ابوذر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : اے ابوذر ! میں تیرے لیے وہی پسند کرتا ہوں جو اپنے لیے۔ میں تجھے کمزور محسوس کرتا ہوں، دو کا امیر نہ بننا اور یتیم کے مال کا والی بھی نہ بننا۔
(۲۰۲۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ نَظِیفٍ الْمِصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الرَّازِیُّ إِمْلاَئً بِمِصْرَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ عِیسَی بْنِ مَلُّولٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ أَبِی ہَاشِمٍ الزَّاہِدُ النَّحْوِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ الْقُرَشِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی سَالِمٍ الْجَیْشَانِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ لِی : یَا أَبَا ذَرٍّ أُحِبُّ لَکَ مَا أُحِبُّ لِنَفْسِی إِنِّی أَرَاکَ ضَعِیفًا فَلاَ تَأَمَّرَنَّ عَلَی اثْنَیْنِ وَلاَ تَوَلَّیَنَّ مَالَ یَتِیمٍ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنِ الْمُقْرِئِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۲۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ أَبِی ہَاشِمٍ الزَّاہِدُ النَّحْوِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ الْقُرَشِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی سَالِمٍ الْجَیْشَانِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ لِی : یَا أَبَا ذَرٍّ أُحِبُّ لَکَ مَا أُحِبُّ لِنَفْسِی إِنِّی أَرَاکَ ضَعِیفًا فَلاَ تَأَمَّرَنَّ عَلَی اثْنَیْنِ وَلاَ تَوَلَّیَنَّ مَالَ یَتِیمٍ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنِ الْمُقْرِئِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۲۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২১৮
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢١٢) حضرت ابوذر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے عامل مقرر کردیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے کندھے پر ہاتھ مارا۔ پھر فرمایا : اے ابو ذر (رض) ! آپ کمزور ہیں، یہ امانت ہے؛ کیونکہ یہ قیامت کے دن ندامت اور رسوائی کا باعث ہوگی لیکن جس نے اس کا حق ادا کیا۔
(۲۰۲۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَسَّانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی أَبِی بَکْرٍ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ قُلْتُ حَدَّثَکُمْ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ اللَّیْثِ حَدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ الْحَارِثِ بْنِ یَزِیدَ الْحَضْرَمِیِّ عَنِ ابْنِ حُجَیْرَۃَ الأَکْبَرِ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ اسْتَعْمَلَنِی قَالَ فَضَرَبَ بِیَدِہِ عَلَی مَنْکِبِی ثُمَّ قَالَ : یَا أَبَا ذَرٍّ إِنَّکَ ضَعِیفٌ وَإِنَّہَا أَمَانَۃٌ وَإِنَّہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ خِزْیٌ وَنَدَامَۃٌ إِلاَّ مَنْ أَخَذَہَا بِحَقِّہَا وَأَدَّی الَّذِی عَلَیْہِ فِیہَا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ شُعَیْبٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۲۵]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ شُعَیْبٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۲۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২১৯
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢١٣) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم امارت پر حرص کرو گے، حالانکہ یہ قیامت کے دن ندامت اور حسرت کا باعث ہوگی۔ دودھ پلانے والی اچھی ہے اور چھڑوانے والی بری ہے۔ (حکومت کا ملنا اچھا لگتا ہے جب ختم ہو اچھی نہیں لگتی) ۔
(۲۰۲۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْعَبْدَوِیُّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْفَضْلِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَیَّارٍ الْبَزَّازُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ بْنِ الْعُرْیَانِ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنَّکُمْ سَتَحْرِصُونَ عَلَی الإِمَارَۃِ وَإِنَّہَا سَتَکُونُ حَسْرَۃً وَنَدَاَمَۃً یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَنِعْمَ الْمُرْضِعَۃُ وَبِئْسَتِ الْفَاطِمَۃُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ بخاری ۷۱۴۸]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ بخاری ۷۱۴۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২০
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢١٤) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو دس آدمیوں کا امیر بنا وہ قیامت کے دن اس حال میں لایا جائے گا کہ اس کے ہاتھ گردن سے بندھے ہوئے ہوں گے۔
(۲۰۲۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرٍو إِسْمَاعِیلُ بْنُ نَجِیدٍ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو مُسْلِمٍ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا مِنْ أَمِیرِ عَشَرَۃٍ إِلاَّ یُؤْتَی بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَیَدُہُ مَغْلُولَۃٌ إِلَی عُنُقِہِ ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২১
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢١٥) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو دس آدمیوں کا امیر ہوا، وہ قیامت کے دن بندھا ہوا آئے گا اس کا عدل چھٹکارادلائے گایا ظلم ہلاک کر دے گا۔
(۲۰۲۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّبَّاسُ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا مِنْ أَمِیرِ عَشَرَۃٍ إِلاَّ وَہُوَ یُؤْتَی بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مَغْلُولاً حَتَّی یَفُکَّہُ الْعَدْلُ أَوْ یُوبِقَہُ الْجَورُ ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২২
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢١٦) محمد بن منکدر فرماتے ہیں کہ حضرت عباس (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : مجھے بھی اس کی امارت عطا کردیں جس کا اللہ نے آپ کو والی بنایا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چچا عباس (رض) ! نفس کو نجات ملے جائے یہ امارت سے بہتر ہے۔ آپ اس کا شمار نہ کریں۔
(ب) محمد بن منکدر حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ عباس بن عبدالمطلب نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! کیا آپ مجھے امارت نہ دیں گے۔
(ب) محمد بن منکدر حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ عباس بن عبدالمطلب نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! کیا آپ مجھے امارت نہ دیں گے۔
(۲۰۲۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ حَدَّثَنِی سُفْیَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ قَالَ قَالَ الْعَبَّاسُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَمِّرْنِی عَلَی بَعْضِ مَا وَلاَّکَ اللَّہُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ-: یَا عَبَّاسُ یَا عَمَّ رَسُولِ اللَّہِ نَفْسٌ تُنَجِیہَا خَیْرٌ مِنْ إِمَارَۃٍ لاَ تُحْصِیہَا۔ ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ مُرْسَلٌ۔
وَقِیلَ عَنْہُ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ قَالَ الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِالْمُطَّلِبِ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَلاَ تُوَلِّینِی فَذَکَرَہُ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَحْمَدُ بْنُ قَانِعٍ الْقَاضِی بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْوَلِیدِ السُّلَمِیُّ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ سَعِیدٍ فَذَکَرَہُ مَوْصُولاً وَالأَوَّلُ أَصَحُّ تَفَرَّدَ بِہِ ہَذَا السُّلَمِیُّ الْبَصْرِیُّ۔ [ضعیف]
وَقِیلَ عَنْہُ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ قَالَ الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِالْمُطَّلِبِ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَلاَ تُوَلِّینِی فَذَکَرَہُ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَحْمَدُ بْنُ قَانِعٍ الْقَاضِی بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْوَلِیدِ السُّلَمِیُّ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ سَعِیدٍ فَذَکَرَہُ مَوْصُولاً وَالأَوَّلُ أَصَحُّ تَفَرَّدَ بِہِ ہَذَا السُّلَمِیُّ الْبَصْرِیُّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২৩
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢١٧) زیاد بن نعیم حضرمی کہتے ہیں : زیاد بن حارث صدائی جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ہیں، فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا ، اسلام پر بیعت کی۔ ہمیں حدیث ذکر کی، اس میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک جگہ پڑاؤ ڈالا وہاں کے لوگ اپنے عامل کی شکایت کر رہے تھے۔ وہ کہہ رہے تھے : اس نے ہم سے ایسی چیزیں بھی لی ہے جو ہمارے اور قریشیوں کے درمیان جاہلیت میں معاہدہ میں تھیں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا اس نے ایسا کیا ہے ؟ انھوں نے کہا : جی ہاں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے صحابہ کی طرف دیکھا، میں بھی ان میں شامل تھا۔ آپ نے فرمایا : مومن آدمی کے لیے امارت میں بھلائی نہیں ہے۔
(۲۰۲۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا أَبُوالْحَسَنِ أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الطِّیِّبِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنِی زِیَادُ بْنُ نُعَیْمٍ الْحَضْرَمِیُّ قَالَ سَمِعْتُ زِیَادَ بْنَ الْحَارِثِ الصُّدَائِیَّ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یُحَدِّثُ قَالَ : أَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَبَایَعْتُہُ عَلَی الإِسْلاَمِ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِطُولِہِ قَالَ فِیہِ فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَنْزِلاً فَأَتَاہُ أَہْلُ ذَلِکَ الْمَنْزِلِ یَشْکُونَ عَامِلَہُمْ وَیَقُولُونَ أَخَذَنَا بِشَیْئٍ کَانَ بَیْنَنَا وَبَیْنَ قَوْمِہِ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: أَوَفَعَلَ ذَلِکَ؟ فَقَالُوا : نَعَمْ۔ فَالْتَفَتَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِلَی أَصْحَابِہِ وَأَنَا فِیہِمْ فَقَالَ: لاَ خَیْرَ فِی الإِمَارَۃِ لِرَجُلٍ مُؤْمِنٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২৪
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢١٨) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کو عہدہ قضا سونپ دیا گیا وہ بغیر چھری ذبح کردیا گیا۔
(۲۰۲۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَنْبَأَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو کَشْمَرْدُ أَنْبَأَنَا الْقَعْنَبِیُّ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الطَّہْمَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ فَضْلُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ عُثْمَانَ الأَخْنَسِیِّ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ جُعِلَ عَلَی الْقَضَائِ فَکَأَنَّمَا ذَبَحَ نَفْسَہُ بِغَیْرِ سِکِّینٍ ۔
وَقَالَ ابْنُ أَیُّوبَ فِی رِوَایَتِہِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَخْنَسِ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الطَّہْمَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ فَضْلُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ عُثْمَانَ الأَخْنَسِیِّ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ جُعِلَ عَلَی الْقَضَائِ فَکَأَنَّمَا ذَبَحَ نَفْسَہُ بِغَیْرِ سِکِّینٍ ۔
وَقَالَ ابْنُ أَیُّوبَ فِی رِوَایَتِہِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَخْنَسِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২৫
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢١٩) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو مسلمانوں کا قاضی بن کر بیٹھا وہ بغیر چھری کے ذبح کردیا گیا۔
(۲۰۲۱۹) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً أَنْبَأَنَا أَبُو حَامِدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَزِیدَ حَدَّثَنَا الْعَلاَئُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الأَخْنَسِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیُّ وَعَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ قَعَدَ قَاضِیًا بَیْنَ الْمُسْلِمِینَ فَقَدْ ذُبِحَ بِغَیْرِ سِکِّینٍ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২৬
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢٢٠) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو قاضی بنادیا گیا وہ بغیر چھری کے ذبح کردیا گیا۔
(۲۰۲۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِی عَمْرٍو عَنِ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ وُلِّیَ الْقَضَائَ فَقَدْ ذُبِحَ بِغَیْرِ سِکِّینٍ ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২৭
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢٢١) عمران بن حطان (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ (رض) سے سنا، ان کے پاس قاضی کے عہدہ کا تذکرہ کیا گیا۔ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : قیامت کے دن عادل قاضی کو لایا جائے گا وہ شدت حساب کی وجہ سے تمنا کرے گا کہ وہ ایک کھجور کا بھی فیصلہ دو کے درمیان نہ کرتا۔
(۲۰۲۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْعَلاَئِ الْیَشْکُرِیُّ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ سَرْجِ بْنِ عَبْدِ الْقَیْسِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حِطَّانَ قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَذُکِرَ عِنْدَہَا الْقُضَاۃُ فَقَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : یُؤْتَی بِالْقَاضِی الْعَدْلِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیَلْقَی مِنْ شِدَّۃِ الْحِسَابِ مَا یَتَمَنَّی أَنَّہُ لَمْ یَقْضِ بَیْنَ اثْنَیْنِ فِی تَمْرَۃٍ قَطُّ ۔ کَذَا فِی کِتَابِی عُمَرُ بْنُ الْعَلاَئِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২৮
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢٢٢) عمران بن حطان حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عادل قاضی کو لایا جائے گا۔ اس کی مثل ذکر کیا ہے۔
(۲۰۲۲۲) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ حِجَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْعَلاَئِ الْیَشْکُرِیُّ عَنْ صَالِحِ بْنِ سَرْجٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حِطَّانَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یُؤْتَی بِالْقَاضِی الْعَادِلِ ۔ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২৯
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢٢٣) مسروق حضرت عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں، کبھی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کوئی لوگوں کے درمیان فیصلہ کرتا ہے اس کے ساتھ ایک فرشتہ مقرر ہوتا ہے، جو اس کی گدی سے پکڑے رکھتا ہے اور جہنم کے کنارے کھڑا رکھتا ہے اور اپنا سر اللہ کی طرف اٹھاتا ہے۔ اگر اللہ حکم دیں تو جہنم کی چالیس سالہ گہرائی میں پھینک دیتا ہے۔
(۲۰۲۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ مُجَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ رُبَّمَا ذَکَرَ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَا مِنْ حَکَمٍ یَحْکُمُ بَیْنَ النَّاسِ إِلاَّ وُکِّلَ بِہِ مَلَکٌ آخِذٌ بِقَفَاہُ حَتَّی یَقِفَ بِہِ عَلَی شَفِیرِ جَہَنَّمَ فَیَرْفَعَ رَأْسَہُ إِلَی اللَّہِ فَإِنْ أَمَرَہُ أَنْ یَقْذِفَہُ قَذَفَہُ فِی مَہْوًی أَرْبَعِینَ خَرِیفًا ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৩০
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢٢٤) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : امراء، چوہدریوں اور امینوں کے لیے ہلاکت ہے۔ قیامت کے دن لوگ تمنا کریں گے کہ ان کی پیشانیاں ثر یا ستارے سے باندھ دی جائیں، وہ آسمانوں و زمین کے درمیان لٹکتے رہیں لیکن وہ کسی کام پر والی نہ بنتے ۔
(۲۰۲۲۴) حَدَّثَنَا الشَّیْخُ الإِمَامُ أَبُو الطَّیِّبِ سَہْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ رَحِمَہُ اللَّہُ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَنْبَأَنَا ہِشَامٌ عَنْ عَبَّادِ بْنِ أَبِی عَلِیٍّ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : وَیْلٌ لِلأُمَرَائِ وَوَیْلٌ لِلْعُرَفَائِ وَوَیْلٌ لِلأُمَنَائِ لَیَتَمَنَّیَنَّ أَقْوَامٌ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَنَّ نَوَاصِیَہُمْ مُعَلَّقَۃٌ بِالثُّرَیَّا یَتَخَلْخَلُونَ بَیْنَ السَّمَائِ وَالأَرْضِ وَأَنَّہُمْ لَمْ یَلُوا عَمَلاً۔
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৩১
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢٢٥) ہشام اپنی سند سے اس طرح نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان کی پیشانی کے بال ثریا ستارے کے ساتھ باندھے ہوئے تھے وہ درمیان میں جھول رہے تھے۔
(۲۰۲۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: ذَوَائِبُہُمْ کَانَتْ مُعَلَّقَۃً بِالثُّرَیَّا یَتَذَبْذَبُونَ۔[ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৩২
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢٢٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ چوہدراہٹ ابتدائی طور پر ملامت کا باعث ہے، آخر میں ندامت اور قیامت کے دن عذاب کا باعث ہے۔ ابوحازم فرماتے ہیں کہ میں نے ابوہریرہ (رض) سے کہا : ان میں سے جو اللہ سے ڈرتا رہا ؟ فرمایا : میں ویسے بیان کروں گا جیسے میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے۔
(۲۰۲۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ حَدَّثَنَا یُونُسُ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ أَبِی عَلِیٍّ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : الْعَرَافَۃُ أَوَّلُہَا مَلاَمَۃٌ وَآخِرُہَا نَدَامَۃٌ وَالْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ قَالَ قُلْتُ : یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ إِلاَّ مَنِ اتَّقَی اللَّہَ مِنْہُمْ۔ قَالَ : إِنَّمَا أُحَدِّثُکَ کَمَا سَمِعْتُ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৩৩
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢٢٧) حضرت عمرو بن میمون حضرت عمر بن خطاب (رض) کے قتل کے قصہ کے بارے میں بیان کیا کہ ہم ان کے پاس آئے تو لوگ ان کی تعریف کر رہے تھے۔ ایک نوجوان آدمی آیا۔ اس نے کہا : اے امیرالمومنین ! آپ کو اللہ نے اپنے رسول کی صحبت سے نوازا اور اسلام کو قبول کیا جب جانا۔ پھر آپ نے امیر بن کر انصاف کیا۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اے بھتیجے ! یہ برابر ہی ہوجائے نہ ثواب نہ عذاب اتنا ہی کافی ہے۔ جب وہ واپس چلا تو اس کی چادر زمین کو چھو رہی تھی۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : جوان کو واپس لاؤ۔ اے بھتیجے ! اپنا کپڑا اوپر اٹھاؤ۔ یہ آپ کے کپڑے کی صفائی کے زیادہ مناسب ہے اور آپ کے رب کی رضا بھی ہے۔
(۲۰۲۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ فِی قِصَّۃِ مَقْتَلِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : فَدَخَلْنَا عَلَیْہِ وَجَائَ النَّاسُ یُثْنُونَ عَلَیْہِ وَجَائَ رَجُلٌ شَابٌّ فَقَالَ أَبْشِرْ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ بِبُشْرَی اللَّہِ لَکَ مِنْ صُحْبَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَقَدَمٍ فِی الإِسْلاَمِ مَا قَدْ عَلِمْتَ ثُمَّ وَلِیتَ فَعَدَلْتَ ثُمَّ الشَّہَادَۃُ قَالَ یَا ابْنَ أَخِی وَدِدْتُ أَنَّ ذَلِکَ کَفَافٌ لاَ عَلَیَّ وَلاَ لِیَ فَلَمَّا أَدْبَرَ إِذَا إِزَارُہُ یَمَسُّ الأَرْضَ فَقَالَ : رُدُّوا عَلَیَّ الْغُلاَمَ۔ قَالَ : یَا ابْنَ أَخِی ارْفَعْ ثَوْبَکَ فَإِنَّہُ أَنْقَی لِثَوْبِکَ وَأَتْقَی لِرَبِّکَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۷۰۰]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۷۰۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৩৪
قاضی کے اداب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امارت کی کراہت اور جو اپنے کو اس قابل نہ سمجھے یا وہ خیال کرے کہ فرض اس کے بغیر بھی ساقط ہوجائے گا
(٢٠٢٢٨) سماک فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) سے سنا، وہ کہہ رہے تھے : جب عمر بن خطاب (رض) زخمی کیے گئے۔ میں ان کے پاس گیا۔ میں نے کہا : امیرالمومنین ! خوش ہوجاؤ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ سے شہر تعمیر یا آباد کروائے۔ نفاق کو دور کیا اور رزق کو عام کیا تو حضرت عمر (رض) فرمانے لگے : اے ابن عباس (رض) ! کیا میری امارت کی تعریف کرنا چاہتے ہو۔ فرمایا : ہاں اس کے علاوہ بھی۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ اللہ کی قسم ! میری یہ چاہت ہے جیسے میں داخل ہوا ۔ اس میں ویسے ہی نکل جاؤں۔ ثواب اور گناہ نہ ہو۔
(۲۰۲۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ أَنْبَأَنَا عُقْبَۃُ یَعْنِی ابْنَ عَلْقَمَۃَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی سِمَاکٌ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : لَمَّا طُعِنَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ دَخَلْتُ عَلَیْہِ فَقُلْتُ أَبْشِرْ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ فَإِنَّ اللَّہَ تَعَالَی قَدْ مَصَّرَ بِکَ الأَمْصَارَ وَدَفَعَ بِکَ النِّفَاقَ وَأَفْشَی بِکَ الرِّزْقَ فَقَالَ عُمَرُ أَفِی الإِمَارَۃِ تُثْنِی عَلَیَّ یَا ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ نَعَمْ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ وَفِی غَیْرِہَا۔ قَالَ : فَوَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَوَدِدْتُ أَنِّی خَرَجْتُ مِنْہَا کَمَا دَخَلْتُ فِیہَا لاَ أَجْرَ وَلاَ وِزْرَ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক: