আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جزیہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৪৩ টি

হাদীস নং: ১৮৬৬৯
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے نکاح اور ان کے ذبائح میں فرق ہے جن سے جزیہ وصول کیا جاتا ہے
(١٨٦٦٣) حسن بن محمد بن علی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہجر کے مجوس کو اسلام کی دعوت دی۔ جس نے اسلام قبول کرلیا تو درست وگرنہ دوسروں پر جزیہ لاگوکر دیا اور فرمایا : ان کا ذبح شدہ جانور نہ کھایا جائے اور ان کی عورتوں سے نکاح نہ کیا جائے۔
(١٨٦٦٣) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ قَالَ : کَتَبَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِلَی مَجُوسِ ہَجَرَ یَعْرِضُ عَلَیْہِمُ الإِسْلاَمَ فَمَنْ أَسْلَمَ قَبِلَ مِنْہُ وَمَنْ أَبَی ضُرِبَتْ عَلَیْہِ الْجِزْیَۃُ عَلَی أَنْ لاَ تُؤْکَلَ لَہُمْ ذَبِیحَۃٌ وَلاَ تُنْکَحَ لَہُمُ امْرَأَۃٌ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ وَإِجْمَاعُ أَکْثَرِ الْمُسْلِمِینَ عَلَیْہِ یُؤَکِّدُہُ وَلاَ یَصِحُّ مَا رُوِیَ عَنْ حُذَیْفَۃَ فِی نِکَاحِ مَجُوسِیَّۃٍ وَالرِّوَایَۃُ فِی نَصَارَی بَنِی تَغْلِبَ عَنْ عُمَرَ وَعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا تَرِدُ فِی مَوْضِعِہَا إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭০
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٦٤) حضرت معاذ بن جبل (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یمن روانہ کیا اور فرمایا : گائے والوں سے ہر تیس گایوں پر ایک سال کا بچہ وصول کیا جائے اور ٤٠ گایوں پر ٢ سال کا بچہ وصول کیا جائے اور ہر بالغ کے ذمہ ایک دینار یا اس کے برابر معافری کپڑا۔
(١٨٦٦٤) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بَعَثَہُ إِلَی الْیَمَنِ وَأَمَرَہُ أَنْ یَأْخُذَ مِنَ الْبَقَرِ مِنْ کُلِّ ثَلاَثِینَ بَقَرَۃٍ تَبِیعًا وَمِنْ کُلِّ أَرْبَعِینَ بَقَرَۃً مُسِنَّۃً وَمِنْ کُلِّ حَالِمٍ دِینَارًا أَوْ عِدْلَہُ ثَوْبَ مَعَافِرَ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭১
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٦٥) ابو واقل حضرت معاذ سے نقل فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یمن کی جانب روانہ کیا تو فرمایا کہ گائے والوں سے ہر تیس پر ایک سالہ نر یا مادہ وصول کرنا اور ہر ٤٠ گائے پر دو دانت والا اور ہر بالغ سے ایک دینار یا اس کے برابر معافری کپڑے یمن کے بنے ہوئے وصول کرنا۔
(١٨٦٦٥) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ مُعَاذٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - لَمَّا وَجَّہَہُ إِلَی الْیَمَنِ أَمَرَہُ أَنْ یَأْخُذَ مِنَ الْبَقَرِ مِنْ کُلِّ ثَلاَثِینَ تَبِیعًا أَوْ تَبِیعَۃً وَمِنْ کُلِّ أَرْبَعِینَ مُسِنَّۃً وَمِنْ کُلِّ حَالِمٍ یَعْنِی مُحْتَلِمٍ دِینَارًا أَوْ عِدْلَہُ مِنَ الْمَعَافِرِیِّ ثِیَابٌ تَکُونُ بِالْیَمَنِ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭২
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٦٦) خالی۔
(١٨٦٦٦) قَالَ وَحَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ مُعَاذٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مِثْلَہُ ۔

قَالَ أَبُودَاوُدَ فِی بَعْضِ النُّسَخِ : ہَذَا حَدِیثٌ مُنْکَرٌ بَلَغَنِی عَنْ أَحْمَدَ أَنَّہُ کَانَ یُنْکِرُ ہَذَا الْحَدِیثَ إِنْکَارًا شَدِیدًا

قَالَ الشَّیْخُ : إِنَّمَا الْمُنْکَرُ رِوَایَۃُ أَبِی مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ مُعَاذٍ فَأَمَّا رِوَایَۃُ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ فَإِنَّہَا مَحْفُوظَۃٌ قَدْ رَوَاہَا عَنِ الأَعْمَشِ جَمَاعَۃٌ مِنْہُمْ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ وَشُعْبَۃُ وَمَعْمَرٌ وَجَرِیرٌ وَأَبُو عَوَانَۃَ وَیَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ وَحَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ قَالَ بَعْضُہُمْ عَنْ مُعَاذٍ وَقَالَ بَعْضُہُمْ أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - لَمَّا بَعَثَ مُعَاذًا إِلَی الْیَمَنِ أَوْ مَا فِی مَعْنَاہُ ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭৩
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٦٧) حضرت معاذ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے یمن بھیجا اور حکم فرمایا کہ چالیس گائے پر ایک ثنیہ اور ہر تیس گائے پر ایک تبیعہ نر یا ماد ہ اور ہر بالغ سے ایک دینار یا اس کے برابر معافری کپڑا وصول کرنا۔
(١٨٦٦٧) وَأَمَّا حَدِیثُ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ فَالصَّوَابُ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْمُؤَمَّلِ حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ : عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَنْبَأَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ شَقِیقٍ عَنْ مَسْرُوقٍ وَالأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالاَ قَالَ مُعَاذٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : بَعَثَنِی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِلَی الْیَمَنِ فَأَمَرَنِی أَنْ آخُذَ مِنْ کُلِّ أَرْبَعِینَ بَقَرَۃً ثَنِیَّۃً وَمِنْ کُلِّ ثَلاَثِینَ تَبِیعًا أَوْ تَبِیعَۃً وَمِنْ کُلِّ حَالِمٍ دِینَارًا أَوْ عِدْلَہُ مَعَافِرَ ۔

ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ حَدِیثُ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ شَقِیقِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ مَسْرُوقٍ وَحَدِیثُہُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ مُنْقَطِعٌ لَیْسَ فِیہِ ذِکْرُ مَسْرُوقٍ ۔

وَقَدْ رُوِّینَاہُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِی النَّجُودِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) -۔

[صحیح۔ تقدم قبلہ ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭৪
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٦٨) عمر بن عبد العزیز فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یمن والوں کو خط لکھا کہ تمہارے ہر بالغ پر سال میں ایک دینار یا اس کے برابر معافری کپڑا ہے یعنی ذمی لوگوں پر۔
(١٨٦٦٨) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی حَکِیمٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ : أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - کَتَبَ إِلَی أَہْلِ الْیَمَنِ إِنَّ عَلَی کُلِّ إِنْسَانٍ مِنْکُمْ دِینَارًا کُلَّ سَنَۃٍ أَوْ قِیمَتَہُ مِنَ الْمَعَافِرِ یَعْنِی أَہْلَ الذِّمَّۃِ مِنْہُمْ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭৫
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٦٩) ہشام بن یوسف اپنی سند سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یمن کے ذمی لوگوں پر سال میں ایک دینار مقرر کیا۔ کہتے ہیں : میں نے مطرف بن مازن سے کہا : کیا عورتوں پر بھی ؟ کہتے ہیں : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عورتوں سے وصول کیا ہو ہمارے نزدیک یہ ثابت نہیں ہے۔
(١٨٦٦٩) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا وَأَبُو بَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنِی مُطَرِّفُ بْنُ مَازِنٍ وَہِشَامُ بْنُ یُوسُفَ بِإِسْنَادٍ لاَ أَحْفَظُہُ غَیْرَ أَنَّہُ حَسَنٌ : أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَرَضَ عَلَی أَہْلِ الذِّمَّۃِ مِنْ أَہْلِ الْیَمَنِ دِینَارًا کُلَّ سَنَۃٍ فَقُلْتُ لِمُطَرِّفِ بْنِ مَازِنٍ فَإِنَّہُ یُقَالُ وَعَلَی النِّسَائِ أَیْضًا فَقَالَ لَیْسَ أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَخَذَ مِنَ النِّسَائِ ثَابِتًا عِنْدَنَا۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭৬
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧٠) حکم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے معاذ بن جبل (رض) کو یمن میں خط لکھا کہ ہر مرد وعورت پر سال میں ایک دینار یا اس کی قیمت ہے اور کسی یہودی کو یہودیت کی وجہ سے آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔
(١٨٦٧٠) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الضَّبِّیُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ الْحَکَمِ قَالَ : کَتَبَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِلَی مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالْیَمَنِ عَلَی کُلِّ حَالِمٍ أَوْ حَالِمَۃٍ دِینَارًا أَوْ قِیمَتَہُ وَلاَ یُفْتَنُ یَہُودِیٌّ عَنْ یَہُودِیَّتِہِ ۔

قَالَ یَحْیَی وَلَمْ أَسْمَعْ أَنَّ عَلَی النِّسَائِ جِزَیَۃً إِلاَّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا مُنْقَطِعٌ وَلَیْسَ فِی رِوَایَۃِ أَبِی وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ مُعَاذٍ حَالِمَۃٍ وَلاَ فِی رِوَایَۃِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مُعَاذٍ إِلاَّ شَیْئًا رَوَی عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ مُعَاذٍ ۔

وَمَعْمَرٌ إِذَا رَوَی عَنْ غَیْرِ الزُّہْرِیِّ یَغْلَطُ کَثِیرًا وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَقَدْ حَمَلَہُ ابْنُ خُزَیْمَۃَ إِنْ کَانَ مَحْفُوظًا عَلَی أَخْذِہَا مِنْہَا إِذَا طَابَتْ بِہَا نَفْسًا۔

وَرَوَاہُ أَبُو شَیْبَۃَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ عُثْمَانَ عَنِ الْحَکَمِ مَوْصُولاً ۔ وَأَبُو شَیْبَۃَ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭৭
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧١) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے معاذ بن جبل (رض) کی طرف خط تحریر کیا جس نے اسلام قبول کرلیا تو اس کے وہی حقوق ہیں جو مسلمانوں کے ہیں اور اس پر وہی ذمرداری عائد ہوگی جو دوسرے مسلمانوں پر ہے اور جو یہودی یا عیسائی ہو، ان کے بالغ پر ایک دینار یا اس کے برابر معافری کپڑا ہے مذکر ہو یا مونث، آزاد ہو یا غلام اور ہر تیس گائے میں ایک تبیعہ نر یا مادہ اور ہر چالیس گائے پر ایک مثنہ اور ہر چالیس اونٹوں پر ایک بنت لبون دو سال مکمل والی تیسرے سال میں داخل ہو اور وہ کھیتی جو بارش سے سیراب ہو اس میں دسواں حصہ ہے اور جس کھیتی کو ٹیوب ویل کے ذریعے سیراب کیا جائے اس کا ٢٠ واں حصہ ہے۔
(١٨٦٧١) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحَافِظُ إِمْلاَئً أَنْبَأَنَا حَامِدُ بْنُ شُعَیْبٍ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِی مُزَاحِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو شَیْبَۃَ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - کَتَبَ إِلَی مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ مَنْ أَسْلَمَ مِنَ الْمُسْلِمِینَ فَلَہُ مَا لِلْمُسْلِمِینَ وَعَلَیْہِ مَا عَلَیْہِمْ وَمَنْ أَقَامَ عَلَی یَہُودِیَّتِہِ أَوْ نَصْرَانِیَّتِہِ فَعَلَی کُلِّ حَالِمٍ دِینَارًا أَوْ عِدْلَہُ مِنَ الْمَعَافِرِ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَی حُرٍّ أَوْ مَمْلُوکٍ وَفِی کُلِّ ثَلاَثِینَ مِنَ الْبَقَرِ تَبِیعٌ أَوْ تَبِیعَۃٌ وَفِی کُلِّ أَرْبَعِینَ بَقَرَۃٌ مُسِنَّۃٌ وَفِی کُلِّ أَرْبَعِینَ مِنَ الإِبِلِ ابْنَۃُ لَبُونٍ وَفِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ أَوْ سُقِیَ فَیْحًا الْعُشْرُ وَفِیمَا سُقِیَ بِالْغَرْبِ نِصْفُ الْعُشْرِ ۔

ہَذَا لاَ یَثْبُتُ بِہَذَا الإِسْنَادِ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭৮
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧٢) امام شافعی (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے محمد بن خالد، عبداللہ بن عمرو بن مسلم اور کئی اہلِ یمن سے پوچھا وہ تمام پانے سے قبل ثقہ آدمیوں سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی صلح یمن کے ذمی لوگوں کے ساتھ سال میں ایک دینار پر تھی اور عورتیں ان میں شامل نہ تھیں ۔ ان کے عام لوگ بیان کرتے ہیں کہ کھیتی اور مویشیوں سے جزیہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا تو اس پر انکار کیا گیا جو بھی میں نے بیان کیا، مجھے خبر ملی کہ اہل یمن کے ذمی حمیر قبیلہ سی تھے۔ کہتے ہیں : جس نے تمام اہل یمن کے ذمی افراد سے پوچھا جو مختلف شہروں کے تھے سب کا ایک ہی جواب تھا کہ حضرت معاذ نے ہر بالغ سے سال میں ایک دینار وصول کیا اور وہ بالغ کو حاکم کہتے تھے کیونکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خط جو معاذ کے نام تھا کہ ہر بالغ پر ایک دینار ہے۔
(١٨٦٧٢) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ فَسَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ خَالِدٍ وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ وَعَدَدًا مِنْ عُلَمَائِ أَہْلِ الْیَمَنِ فَکُلُّہُمْ حَکَی لِی عَنْ عَدَدٍ مَضَوْا قَبْلَہُمْ یَحْکُونَ عَنْ عَدَدٍ مَضَوْا قَبْلَہُمْ کُلُّہُمْ ثِقَۃٌ : أَنَّ صُلْحَ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - لَہُمْ کَانَ لأَہْلِ ذِمَّۃِ الْیَمَنِ عَلَی دِینَارٍ کُلَّ سَنَۃٍ وَلاَ یُثْبِتُونَ أَنَّ النِّسَائَ کُنَّ فِیمَنْ یُؤْخَذُ مِنْہُ الْجِزْیَۃُ وَقَالَ عَامَّتُہُمْ : وَلَمْ تُؤْخَذْ مِنْ زُرُوعِہِمْ وَقَدْ کَانَتْ لَہُمْ زُرُوعٌ وَلاَ مِنْ مَوَاشِیہِمْ شَیْئًا عَلِمْنَاہُ ۔ وَقَالَ لِی بَعْضُہُمْ : قَدْ جَائَ نَا بَعْضُ الْوُلاَۃِ فَخَمَسَ زُرُوعَہُمْ أَوْ أَرَادَہَا فَأَنْکَرَ ذَلِکَ عَلَیْہِ فَکُلُّ مَنْ وَصَفْتُ أَخْبَرَنِی : أَنَّ عَامَّۃَ ذِمَّۃِ أَہْلِ الْیَمَنِ مِنْ حِمْیَرَ قَالَ : وَسَأَلْتُ عَدَدًا کَثِیرًا مِنْ ذِمَّۃِ أَہْلِ الْیَمَنِ مُتَفَرِّقِینَ فِی بُلْدَانِ الْیَمَنِ فَکُلُّہُمْ أَثْبَتَ لِی لاَ یَخْتَلِفُ قَوْلُہُمْ أَنَّ مُعَاذًا أَخَذَ مِنْہُمْ دِینَارًا عَنْ کُلِّ بَالِغٍ مِنْہُمْ وَسَمَّوُا الْبَالِغَ حَالِمًا قَالُوا وَکَانَ فِی کِتَابِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مَعَ مُعَاذٍ أَنَّ عَلَی کُلِّ حَالِمٍ دِینَارًا۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৭৯
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧٣) حضرت عمرو بن شیبہ اپنیوالد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یمن والوں کے ہر بالغ پر ایک ایک دینار جزیہ مقرر فرمایا تھا۔
(١٨٦٧٣) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مُسْلِمُ بْنُ عَلِیٍّ عَنِ الْمُثَنَّی بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَرَضَ الْجِزْیَۃَ عَلَی کُلِّ مُحْتَلِمٍ مِنْ أَہْلِ الْیَمَنِ دِینَارًا دِینَارًا۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৮০
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧٤) عبداللہ بن ابی بکر بن محمد بن عمرو بن حزم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جو خط عمرو بن حزم کو لکھا جس وقت اسے یمن روانہ کیا۔ اس کے آخر میں ہے کہ جو یہودی یا عیسائی دین اسلام کو خالص نیت سے قبول کرے تو اس کے لیے مومنوں والے حقوق ہوں گے اور اس پر وہ مہ داریاں عائد ہونگی جو مسلمانوں پر ہیں اور جو عسائیت یا یہودیت پر رہے اس کو آزمائش میں مبتلا نہ کیا جائے گا اور ہر بالغ مذکر ومؤنث یا آزاد و غلام پر ایک دینار یا اس کے عوض کپڑا ہے۔ جس نے یہ ادا کردیا اس کے لیے اللہ ورسول کا ذمہ ہے اور جس نے ادا نہ کیا وہ اللہ ورسول اور مومنوں کا دشمن ہے۔
(١٨٦٧٤) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ قَالَ : ہَذَا کِتَابُ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عِنْدَنَا الَّذِی کَتَبَہُ لِعَمْرِو بْنِ حَزْمٍ حِینَ بَعَثَہُ إِلَی الْیَمَنِ فَذَکَرَہُ وَفِی آخِرِہِ : وَإِنَّہُ مَنْ أَسْلَمَ مِنْ یَہُودِیٍّ أَوْ نَصْرَانِیٍّ إِسْلاَمًا خَالِصًا مِنْ نَفْسِہِ فَدَانَ دِینَ الإِسْلاَمِ فَإِنَّہُ مِنَ الْمُؤْمِنِینِ لَہُ مَا لَہُمْ وَعَلَیْہِ مَا عَلَیْہِمْ وَمَنْ کَانَ عَلَی نَصْرَانِیَّتِہِ أَوْ یَہُودِیَّتِہِ فَإِنَّہُ لاَ یُفْتَنُ عَنْہَا وَعَلَی کُلِّ حَالِمٍ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَی حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ دِینَارٌ وَافٍ أَوْ عِوَضُہُ مِنَ الثِّیَابِ فَمَنْ أَدَّی ذَلِکَ فَإِنَّ لَہُ ذِمَّۃَ اللَّہِ وَذِمَّۃَ رَسُولِہِ وَمَنْ مَنَعَ ذَلِکَ فَإِنَّہُ عَدُوُّ اللَّہِ وَرَسُولِہِ وَالْمُؤْمِنِینَ

ہَذَا مُنْقَطِعٌ وَلَیْسَ فِی الرِّوَایَۃِ الْمَوْصُولَۃِ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৮১
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧٥) ابو اسود حضرت عروہ سے نقل فرماتے ہیں کہ یہ خط اللہ کی جانب سے اھل یمن کے نام ہے پھر ابن حزم والی حدیث کی طرح حدیث بیان کی۔
(١٨٦٧٥) وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مُنْقَطِعًا أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عُلاَثَۃَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَۃَ قَالَ : ہَذَا کِتَابٌ مِنْ مُحَمَّدٍ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِلَی أَہْلِ الْیَمَنِ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِنَحْوٍ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ حَزْمٍ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৮২
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧٦) ابو زرعہ بن سیف بن ذی یزن فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے خط لکھا، جس میں یہ تھا کہ جو یہودیت یا عیسائیت پر قائم رہے، اس کو تبدیل نہ کیا جائے گا۔ بلکہ ان پر جزیہ ہے۔ ہر بالغ مذکر ومؤنث، آزاد یا غلام پر ایک دینار یا اس کے برابر معافری کپڑا ہے۔
(١٨٦٧٦) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرُوَیْہِ بْنِ أَحْمَدَ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحٍ الْمَعَافِرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَزَنَ الْحِمْیَرِیُّ إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُفَیْرِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُفَیْرِ بْنِ زُرْعَۃَ بْنِ سَیْفِ بْنِ ذِی یَزَنَ حَدَّثَنِی عَمِّی أَحْمَدُ بْنُ حُبَیْشِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنِی أَبِی عُفَیْرٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَبْدُ الْعَزِیزِ حَدَّثَنِی أَبِی عُفَیْرٍ حَدَّثَنِی أَبِی زُرْعَۃَ بْنُ سَیْفِ بْنِ ذِی یَزَنَ قَالَ : کَتَبَ إِلَیَّ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - کِتَابًا ہَذَا نُسْخَتُہُ فَذَکَرَہَا وَفِیہَا : وَمَنْ یَکُنْ عَلَی یَہُودِیَّتِہِ أَوْ عَلَی نَصْرَانِیَّتِہِ فَإِنَّہُ لاَ یُغَیَّرُ عَنْہَا وَعَلَیْہِ الْجِزْیَۃُ عَلَی کُلِّ حَالِمٍ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَی حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ دِینَارٌ أَوْ قِیمَتُہُ مِنَ الْمَعَافِرِ ۔

وَہَذِہِ الرِّوَایَۃُ فِی رُوَاتِہَا مَنْ یُجْہَلُ وَلَمْ یَثْبُتْ بِمِثْلِہَا عِنْدَ أَہْلِ الْعِلْمِ حَدِیثٌ فَالَّذِی یُوَافِقُ مِنْ أَلْفَاظِہَا وَأَلْفَاظِ مَا قَبْلَہَا رِوَایَۃُ مَسْرُوقٍ مَقُولٌ بِہِ وَالَّذِی یَزِیدُ عَلَیْہَا وَجَبَ التَّوَقُّفُ فِیہِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৮৩
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧٧) ابوحویرث فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ میں عیسائیوں پر سال میں ایک دینار مقرر فرمایا۔
(١٨٦٧٧) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی یَحْیَی عَنْ أَبِی الْحُوَیْرِثِ قَالَ : ضَرَبَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَلَی نَصَارَی بِمَکَّۃَ دِینَارًا لِکُلِّ سَنَۃٍ ۔ [ضعیف جدا ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৮৪
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧٨) ابوحویرث فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ کے نصرانیپر جس کو موہبکہا جاتا تھا سال میں ایک دینار مقرر فرمایا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایلہ کے عیسائیوں پر ٣٠٠ دینار سال میں مقرر کیے۔ ان کے پاس سے گزرنے والے مسلمانوں کی تین دن تک مہمانی کرنا مقرر فرمایا اور وہ کسی پر حملہ بھی نہ کریں گے۔
(١٨٦٧٨) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی الْحُوَیْرِثِ : أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - ضَرَبَ عَلَی نَصْرَانِیٍّ بِمَکَّۃَ یُقَالُ لَہُ مَوْہَبٌ دِینَارًا کُلَّ سَنَۃٍ وَأَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - ضَرَبَ عَلَی نَصَارَی أَیْلَۃَ ثَلاَثَمِائَۃِ دِینَارٍ کُلَّ سَنَۃٍ وَأَنْ یُضِیفُوا مَنْ مَرَّ بِہِمْ مِنَ الْمُسْلِمِینَ ثَلاَثًا وَأَنْ لاَ یَغُشُّوا مُسْلِمًا۔ [ضعیف جدا ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৮৫
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٧٩) اسحاق بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ وہ تین سو افراد تھے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان پر سال میں تین سو دینار مقرر فرمائے۔ شافعی (رض) فرماتے ہیں : اہلِ نجران نے زیورات پر صلح کی جو وہ ادا کرتے تھے تو جس چیز پر وہ صلح کرلیں جائز ہے، اگرچہ دینار نہ بھی ہوں۔
(١٨٦٧٩) قَالَ وَأَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ أَنْبَأَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّہُمْ کَانُوا ثَلاَثَمِائَۃٍ فَضَرَبَ عَلَیْہِمُ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - یَوْمَئِذٍ ثَلاَثَمِائَۃِ دِینَارٍ کُلَّ سَنَۃٍ ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : ثُمَّ صَالَحَ أَہْلَ نَجْرَانَ عَلَی حُلَلٍ یُؤَدُّونَہَا إِلَیْہِ فَدَلَّ صُلْحُہُ إِیَّاہُمْ عَلَی غَیْرِ الدَّنَانِیرِ عَلَی أَنَّہُ یَجُوزُ مَا صُولِحُوا عَلَیْہِ ۔ [ضعیف جدا ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৮৬
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٨٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل نجران سے دو ہزار سوٹوں کے عوض صلح کی۔ آدھے صفر اور آدھے رجب میں وہ مسلمانوں کو ادا کریں گے اور اہل عاریہ سے تیس زرعیں، تیس گھوڑے، تیس اونٹ، ہر قسم کا اسلحہجو تیس جنگ میں استعمال ہوتا ہے اور مسلمان ان کے ضامن ہیں یہاں تک وہ ان کو واپس کردیں۔ اگرچہ وہ یمن میں ہی کیوں نہ ہو۔
(١٨٦٨٠) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُصَرِّفُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا یُونُسُ یَعْنِی ابْنَ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ نَصْرٍ الْہَمْدَانِیُّ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقُرَشِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : صَالَحَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَہْلَ نَجْرَانَ عَلَی أَلْفَیْ حُلَّۃٍ النِّصْفُ فِی صَفَرَ وَالنِّصْفُ فِی رَجَبٍ یُؤَدُّونَہَا إِلَی الْمُسْلِمِینَ وَعَارِیَّۃِ ثَلاَثِینَ دِرْعًا وَثَلاَثِینَ فَرَسًا وَثَلاَثِینَ بَعِیرًا وَثَلاَثِینَ مِنْ کُلِّ صِنْفٍ مِنْ أَصْنَافِ السِّلاَحِ یَغْزُونَ بِہَا وَالْمُسْلِمُونَ ضَامِنُونَ لَہَا حَتَّی یَرُدُّوہَا عَلَیْہِمْ إِنْ کَانَ بِالْیَمَنِ کَیْدٌ۔ [ضعیف۔ تقدم برقم ١٨٦٤٤]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৮৭
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جزیہ کتنا لیا جائے
(١٨٦٨١) امام شافعی (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے مسلمانوں کے اہل علم اور اھل نجران کے ذمی لوگوں سے سنا کہ ان کے ہر ایک شخص سے ایک دینار کی قیمت سے زیادہ وصول کیا گیا۔
(١٨٦٨١) قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَقَدْ سَمِعْتُ بَعْضَ أَہْلِ الْعِلْمِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ وَمِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ مِنْ أَہْلِ نَجْرَانَ یَذْکُرُ أَنَّ قِیمَۃَ مَا أُخِذَ مِنْ کُلِّ وَاحِدٍ أَکْثَرُ مِنْ دِینَارٍ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬৮৮
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صلح کے ذریعے ایک دینار سے زیادہ وصول کرنا
(١٨٦٨٢) حضرت عمر (رض) کے غلام اسلم فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے جزیہ وصول کرنے والے امراء کو خط لکھا کہ وہ صرف ان کا جزیہ کم کریں، جن پر سال گزر چکا ہو اور چاندی والوں پر ٤٠ درہم جزیہ ہے اور سونے والوں کے ذمہ ٤ دینار جزیہ ہے اور ان کے ذمہ ایک مد مسلمانوں کا رزق بھی ہے جو جزیرہ اور شامی لوگ ہیں ان پر ہر انسان کے لیے تیس لقاط تیل کے ہیں اور جو شہری ہیں ان کے ذمہ ہر انسان کے لیے مہینہ میں اردب ہے (٢٤ صاع کے برابر مصری پیمانہ ہے) چکناہٹ، شھد، مجھے یاد نہیں کتنا ہے، ان پر وہ کپڑا ہے جو امیر المومنین لوگوں کو پہننے کے لیے دیا کرتے تھے اور وہ تین دن تک مسلمانوں کی مہمان نوازی کریں گے اور عراقیوں کے ہر انسان کے ذمہ ١٥ صاع ہیں اور حضرت عمر (رض) عورتوں پر جزیہ مقرر نہ کرتے تھے اور جزیہ دینے والے افراد کی گردن پر مہر ہوتی تھی۔
(١٨٦٨٢) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ حَدَّثَنَا نَافِعٌ عَنْ أَسْلَمَ مَوْلَی عُمَرَ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَتَبَ إِلَی أُمَرَائِ أَہْلِ الْجِزْیَۃِ أَنْ لاَ یَضَعُوا الْجِزْیَۃَ إِلاَّ عَلَی مَنْ جَرَتْ أَوْ مَرَّتْ عَلَیْہِ الْمَوَاسِی وَجِزْیَتُہُمْ أَرْبَعُونَ دِرْہَمًا عَلَی أَہْلِ الْوَرِقِ مِنْہُمْ وَأَرْبَعَۃُ دَنَانِیرَ عَلَی أَہْلِ الذَّہَبِ وَعَلَیْہِمْ أَرْزَاقُ الْمُسْلِمِینَ مِنَ الْحِنْطَۃِ مُدْیٌ وَثَلاَثَۃُ أَقْسَاطِ زَیْتٍ لِکُلِّ إِنْسَانٍ کُلَّ شَہْرٍ مَنْ کَانَ مِنْ أَہْلِ الشَّامِ وَأَہْلِ الْجَزِیرَۃِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَہْلِ مِصْرَ إِرْدَبٌّ لِکُلِّ إِنْسَانٍ کُلَّ شَہْرٍ وَمِنَ الْوَدَکِ وَالْعَسَلِ شَیْئٌ لَمْ نَحْفَظْہُ وَعَلَیْہِمْ مِنَ الْبَزِّ الَّتِی کَانَ یَکْسُوہَا أَمِیرُ الْمُؤْمِنِینَ النَّاسَ شَیْئٌ لَمْ نَحْفَظْہُ وَیُضِیفُونَ مَنْ نَزَلَ بِہِمْ مِنْ أَہْلِ الإِسْلاَمِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ وَعَلَی أَہْلِ الْعِرَاقِ خَمْسَۃَ عَشَرَ صَاعًا لِکُلِّ إِنْسَانٍ وَکَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لاَ یَضْرِبُ الْجِزْیَۃَ عَلَی النِّسَائِ وَکَانَ یَخْتِمُ فِی أَعْنَاقِ رِجَالِ أَہْلِ الْجِزْیَۃِ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক: