আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০৬ টি
হাদীস নং: ১২৮৫১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے ذریعے اپنے آدمیوں کا مفاد لینا
(١٢٨٤٦) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل جاہلیت کے لیے بدر کے دن چار سو فدیہ مقرر کیا۔
(۱۲۸۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی الْعَنْبَسِ عَنْ أَبِی الشَّعْثَائِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- جَعَلَ فِدَائَ أَہْلِ الْجَاہِلِیَّۃِ یَوْمَ بَدْرٍ أَرْبَعَمِائَۃٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৫২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے ذریعے اپنے آدمیوں کا مفاد لینا
(١٢٨٤٧) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ بدر کے قیدیوں میں ایسے لوگ بھی تھیجن کے پاس فدیہ کے لیے کچھ نہ تھا، پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا فدیہ مقرر کردیا کہ وہ انصار کے بچوں کو لکھنا سکھا دیں، پس انصار کا ایک بچہ اپنے باپ کے پاس گیا، اس نے پوچھا : کیا معاملہ ہے ؟ بچے نے کہا : میرے معلم نے مجھے مارا ہے۔ باپ نے کہا : وہ خبیث بدر کا بدلہ چاہتا ہے اللہ کی قسم ! اب تو اس کے پاس نہ جانا۔
(۱۲۸۴۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَتَّابٍ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزِّبْرِقَانِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِی ہِنْدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ شَاہِینَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ نَاسٌ مِنْ الأُسَارَی یَوْمَ بَدْرٍ لَیْسَ لَہُمْ فِدَائٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِدَائَ ہُمْ أَنْ یُعَلِّمُوا أَوْلاَدَ الأَنْصَارِ الْکِتَابَۃَ قَالَ فَجَائَ غُلاَمٌ مِنْ أَوْلاَدِ الأَنْصَارِ إِلَی أَبِیہِ فَقَالَ : مَا شَأْنُکَ؟ قَالَ : ضَرَبَنِی مُعَلِّمِی قَالَ : الْخَبِیثُ یَطْلُبُ بِذَحْلِ بَدْرٍ وَاللَّہِ لاَ تَأْتِیہِ أَبَدًا۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ شَاہِینَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ نَاسٌ مِنْ الأُسَارَی یَوْمَ بَدْرٍ لَیْسَ لَہُمْ فِدَائٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِدَائَ ہُمْ أَنْ یُعَلِّمُوا أَوْلاَدَ الأَنْصَارِ الْکِتَابَۃَ قَالَ فَجَائَ غُلاَمٌ مِنْ أَوْلاَدِ الأَنْصَارِ إِلَی أَبِیہِ فَقَالَ : مَا شَأْنُکَ؟ قَالَ : ضَرَبَنِی مُعَلِّمِی قَالَ : الْخَبِیثُ یَطْلُبُ بِذَحْلِ بَدْرٍ وَاللَّہِ لاَ تَأْتِیہِ أَبَدًا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৫৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے ذریعے اپنے آدمیوں کا مفاد لینا
(١٢٨٤٨) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ انصار کے آدمیوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اجازت چاہی کہ اے اللہ کے رسول ! ہمیں اجازت دے دیں ہم اپنی بہن کے بیٹے عباس کا فدیہ چھوڑ دیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کی قسم ایک درہم بھی نہ چھوڑنا۔
(۱۲۸۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَالِبٍ الْخَوَارِزْمِیُّ الْحَافِظُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ یَعْنِی ابْنَ حَمْدَانَ النَّیْسَابُورِیَّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عُقْبَۃَ مَوْلَی آلِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَمِّہِ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رِجَالاً مِنَ الأَنْصَارِ اسْتَأْذَنُوا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالُوا ائْذَنْ لَنَا یَا رَسُولَ اللَّہِ فَلْنَتْرُکْ لاِبْنِ أُخْتِنَا الْعَبَّاسِ فِدَائَ ہُ فَقَالَ : لاَ وَاللَّہِ لاَ تَذَرُونَ دِرْہَمًا ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۰۱۸]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۰۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৫৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے ذریعے اپنے آدمیوں کا مفاد لینا
(١٢٨٤٩) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : جب اہل مکہ نے اپنے قیدیوں کے فدیے بھیجے تو زینب بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابوالعاص کے فدیے میں وہ ہار بھیجا جو حضرت خدیجہ نے زینب کو ابوالعاص سے شادی کے وقت دیا تھا، جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے دیکھا تو آپ پر رقت طاری ہوگئی، آپ نے فرمایا : اگر تم چاہو تو زینب کے قیدی کو چھوڑ دو اور اس کا فدیہ بھی لوٹا دو ۔ انھوں نے کہا : ہاں۔ اے اللہ کے رسول ! پس انھوں نے اسے چھوڑ دیا اور اس کا فدیہ لوٹا دیا۔ حضرت عباس (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں مسلمان ہوں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تیرے اسلام کو بہتر جانتا ہے۔ اگر واقعی ایسے ہی ہے تو اللہ تجھے اس کی جزاء دے گا، پس اپنا اور اپنے دو بھتیجوں نوفل بن حارث اور عقیل بن ابی طالب اور اپنے حلیف عتبہ بن عمرو بن حارث کے بھائی کا فدیہ دو ۔ عباس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : وہ مال کہاں جائے گا، جو تو اور ام فضل نے دفن کیا تھا اور تو نے اسے کہا تھا : اگر میں مرجاؤں تو یہ مال فضل کے بیٹوں عبداللہ اور قثم کا ہے۔ عباس نے کہا : اللہ کی قسم ! اے اللہ کے رسول ! میں جان چکا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں، یہ ایسی چیز تھی جسے میرے اور ام فضل کے علاوہ کوئی نہ جانتا تھا، پس میرا فدیہ لیں، اے اللہ کے رسول ! جو بیس اوقیہ بنتا ہے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : میں لیتا ہوں۔ پس عباس نے اپنا، دو بھتیجوں اور اپنے حلیفہ کا فدیہ دیا اور اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی : { یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لِمَنْ فِی أَیْدِیکُمْ مِنَ الأَسْرَی إِنْ یَعْلَمِ اللَّہُ فِی قُلُوبِکُمْ خَیْرًا یُؤْتِکُمْ خَیْرًا مِمَّا أَخَذَ مِنْکُمْ وَیَغْفِرْ لَکُمْ وَاللَّہُ غَفُورٌ رَحِیمٌ} پس اللہ نے مجھے بیس اوقیہ کے بدلے بیس غلام دیے اسلام میں۔ سب پر ان کی ملکیت تھی جن سے وہ اللہ سے مغفرت کی امید کرتے تھے۔
(۱۲۸۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَمَّا بَعَثَ أَہْلُ مَکَّۃَ فِی فِدَائِ أَسْرَائہُمْ بَعَثَتْ زَیْنَبُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی فِدَائِ أَبِی الْعَاصِ وَبَعَثَتْ فِیہِ بِقِلاَدَۃٍ کَانَتْ خَدِیجَۃُ أَدْخَلَتْہَا بِہَا عَلَی أَبِی الْعَاصِ حِینَ بَنِی عَلَیْہَا فَلَمَّا رَآہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- رَقَّ لَہَا رِقَّۃً شَدِیدَۃً وَقَالَ : إِنْ رَأَیْتُمْ أَنْ تُطْلِقُوا لَہَا أَسِیرَہَا وَتَرُدُّوا عَلَیْہَا الَّذِی لَہَا فَافْعَلُوا ۔ قَالُوا : نَعَمْ یَا رَسُولَ اللَّہِ فَأَطْلَقُوہُ وَرَدُّوا عَلَیْہِ الَّذِی لَہَا وَقَالَ الْعَبَّاسُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی کُنْتُ مُسْلِمًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اللَّہُ أَعْلَمُ بِإِسْلاَمِکَ فَإِنْ یَکُنْ کَمَا تَقُولُ فَاللَّہُ یُجْزِیکَ فَافْدِ نَفْسَکَ وَابْنَیْ أَخَوَیْکَ نَوْفَلَ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَعَقِیلَ بْنَ أَبِی طَالِبِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَحَلِیفَکَ عُتْبَۃَ بْنَ عَمْرِو بْنِ جَحْدَمٍ أَخُو بَنِی الْحَارِثِ بْنِ فِہْرٍ ۔ فَقَالَ : مَا ذَاکَ عِنْدِی یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : فَأَیْنَ الْمَالُ الَّذِی دَفَنْتَ أَنْتَ وَأُمُّ الْفَضْلِ فَقُلْتَ لَہَا إِنْ أُصِبْتُ فَہَذَا الْمَالُ لِبَنِیَّ الْفَضْلِ وَعَبْدِ اللَّہِ وَقُثَمَ ۔ فَقَالَ : وَاللَّہِ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَعْلَمُ أَنَّکَ رَسُولُہُ إِنَّ ہَذَا لِشَیْئٌ مَا عَلِمَہُ أَحَدٌ غَیْرِی وَغَیْرُ أُمِّ الْفَضْلِ فَاحْتَسِبْ لِی یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا أَصَبْتُمْ مِنِّی عِشْرِینَ أُوقِیَّۃٍ مِنْ مَالٍ کَانَ مَعِی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَفْعَلُ ۔ فَفَدَی الْعَبَّاسُ نَفْسَہُ وَابْنَیْ أَخَوَیْہِ وَحَلِیفَہُ وَأَنْزَلَ اللَّہُ فِیہِ {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لِمَنْ فِی أَیْدِیکُمْ مِنَ الأَسْرَی إِنْ یَعْلَمِ اللَّہُ فِی قُلُوبِکُمْ خَیْرًا یُؤْتِکُمْ خَیْرًا مِمَّا أَخَذَ مِنْکُمْ وَیَغْفِرْ لَکُمْ وَاللَّہُ غَفُورٌ رَحِیمٌ} فَأَعْطَانِی اللَّہُ مَکَانَ الْعِشْرِینَ الأَوْقَیَّۃِ فِی الإِسْلاَمِ عِشْرِینَ عَبْدًا کُلُّہُمْ فِی یَدِہِ مَالٌ یَضْرِبُ بِہِ مَعَ مَا أَرْجُو مِنْ مَغْفِرَۃِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ۔ کَذَا َدَّثَنَا بِہِ شَیْخِنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ فِی کِتَابِ الْمُسْتَدْرِکَ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৫৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے ذریعے اپنے آدمیوں کا مفاد لینا
(١٢٨٥٠) احادیث کی اسناد پر بحث ہے۔
(۱۲۸۵۰) وَقَدْ أَخْبَرَنَا بِہِ فِی مَغَازِی ابْنِ إِسْحَاقَ فَذَکَرَ قِصَّۃَ زَیْنَبَ بِہَذَا الإِسْنَادِ ثُمَّ بَعْدَ أَوْرَاقٍ یَقُولُ یُونُسُ ثُمَّ رَجَعَ ابْنُ إِسْحَاقَ إِلَی الإِسْنَادِ الأَوَّلِ فَذَکَرَ بِعْثَۃَ قُرَیْشٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی فِدَائِ أَسْرَائِہِمْ فَفَدَی کُلُّ قَوْمٍ أَسِیرَہُمْ بِمَا رَضُوا ثُمَّ ذَکَرَ قِصَّۃَ الْعَبَّاسِ ہَذِہِ وَإِنَّمَا أَرَادَ یُونُسُ بِالإِسْنَادِ الأَوَّلِ رِوَایَتَہُ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ رُومَانَ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ قَالَ وَحَدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ وَعَاصِمُ بْنُ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی بَکْرٍ وَغَیْرِہُمْ مِنْ عُلَمَائِنَا فَبَعْضُہُمْ قَدْ حَدَّثَ بِمَا لَمْ یُحَدِّثْ بِہِ بَعْضٌ وَقَدِ اجْتَمَعَ حَدِیثُہُمْ فِیمَا ذَکَرْتُ لَکَ مِنْ یَوْمِ بَدْرٍ فَذَکَرَ الْقِصَّۃَ ثُمَّ جَعَلَ یُدْخِلُ فِیمَا بَیْنَہَا بِغَیْرِ ہَذَا الإِسْنَادِ ثُمَّ یَرْجِعُ إِلَیْہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৫৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے ذریعے اپنے آدمیوں کا مفاد لینا
(١٢٨٥١) ضبہ بن محصن کہتے ہیں : میں نے امیرالمومنین عمر بن خطاب (رض) سے کہا کہ ابوموسیٰ نے قیدیوں کے بیٹوں میں سے چالیس کو اپنے لیے منتخب کرلیا۔ جب ابوموسیٰ آئے تو عمر نے کہا : تیرا کیا معاملہ ہے تو نے چالیس بیٹوں کو چن لیا ہے ؟ اس نے کہا : اے امیرالمومنین ! میں نے ان کو چن لیا ہے، مجھے ڈر لاحق ہوا کہ لشکر ان کو دھوکا دے گا، پس میں نے ان کا فدیہ دیا اور ان کے فدیے میں کوشش کی، پھر میں نے ان کو تقسیم کرلیا۔ ضبہ نے کہا : سچ ہے اللہ کی قسم ! نہ امیرالمومنین نے جھوٹ بولا اور نہ میں نے اس سے جھوٹ بولا۔
(۱۲۸۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْبَاہِلِیُّ حَدَّثَنِی ضَبَّۃُ بْنُ مِحْصَنٍ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَبُو مُوسَی اصْطَفَی أَرْبَعِینَ مِنْ أَبْنَائِ الأَسَاوِرَۃِ لِنَفْسِہِ فَقَدِمَ عَلَیْہِ أَبُو مُوسَی فَقَالَ : مَا بَالُ أَرْبَعِینَ اصْطَفَیْتَہُمْ لِنَفْسِکَ مِنْ أَبْنَائِ الأَسَاوِرَۃِ فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ اصْطَفَیْتُہُمْ وَخَشِیتُ أَنْ یُخْدَعَ عَنْہُمُ الْجُنْدُ فَفَادَیْتُہُمْ وَاجْتَہَدْتُ فِی فِدَائِہِمْ ثُمَّ خَمَّسْتُ وَقَسَمْتُ فَقَالَ ضَبَّۃُ : فَصَادِقٌ وَاللَّہِ فَما کَذَبَ أَمِیرُ الْمُؤْمِنِینَ وَمَا کَذَبْتُہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৫৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے ذریعے اپنے آدمیوں کا مفاد لینا
(١٢٨٥٢) نخعی کہتے ہیں : ہمارے شیوخ نے بیان کیا کہقادسیہ کے دن بادشاہوں کے بیٹوں میں سے ایک آدمی تقسیم ہوگیا، سعد نے اسے لینے کا ارادہ کیا۔ وہ صبح کے وقت آئے، اس نے ان کو پیغام دیا کہ میں نے عمر بن خطاب (رض) کو لکھا ہے۔ انھوں نے کہا : ہم راضی ہیں، پس عمر (رض) نے اس کی طرف لکھا کہ ہم بادشاہوں کے بیٹوں سے خمس نہیں لیتے۔ پس سعد نے اسے ان سے لے لیا۔ مغیرہ نے کہا : اس کا فدیہ اس سے زیادہ تھا۔
(۱۲۸۵۲) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا الْحَسَنِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عَنْبَسَۃَ بْنِ سَعِیدٍ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ النُّعْمَانِ النَّخَعِیِّ حَدَّثَنِی أَشْیَاخُنَا قَالُوا : صَارَ فِی قَسْمِ النَّخَعِ رَجُلٌ مِنْ أَبْنَائِ الْمُلُوکِ یَوْمَ الْقَادِسِیَّۃِ فَأَرَادَ سَعْدٌ أَنْ یَأْخُذَہُ مِنْہُمْ فَغَدَوْا عَلَیْہِ بِسِیَاطِہِمْ فَأَرْسَلَ إِلَیْہِمْ : إِنِّی کَتَبْتُ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالُوا : قَدْ رَضِینَا فَکَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ : إِنَّا لاَ نُخَمِّسُ أَبْنَائَ الْمُلُوکِ فَأَخَذَہُ مِنْہُمْ سَعْدٌ فَقَالَ الْمُغِیرَۃُ : لأَنَّ فِدَائَ ہُ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৫৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو امام مناسب سمجھے قتل کرواسکتا ہے
(١٢٨٥٣) حضرت ابن عمر (رض) سے منقول ہیکہبنو نضیر اور بنو قریظہ کے یہود نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جنگ کی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنو نضیر کو جلا وطن کردیا اور قریظہ کو برقرار رکھا اور ان پر احسان کیا، یہاں تک کہ قریظہ نے اس کے بعد جنگ کی تو ان کے مردوں کو قتل کردیا گیا اور ان کی عورتوں کو تقسیم کردیا اور ان کی اولاد اور مالوں کو بھی مسلمانوں کے درمیان تقسیم کر دیامگر ان کے بعض رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو امان دی۔ وہ مسلمان ہوگئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدینہ کے یہود کو جلا وطن کردیا، بنو قینقاع اور وہ عبداللہ بن سلام کی قوم ہے اور بنی حارثہ کے یہودی اور مدینہ کے تمام یہودی سب کو جلا وطن کردیا۔
(۱۲۸۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُرَحْبِیلَ الأَبْنَاوِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ یَہُودَ بَنِی النَّضِیرِ وَقُرَیْظَۃَ حَارَبُوا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَجْلَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَنِی النَّضِیرِ وَأَقَرَّ قُرَیْظَۃَ وَمَنَّ عَلَیْہِمْ حَتَّی حَارَبَتْ قُرَیْظَۃُ بَعْدَ ذَلِکَ فَقَتَلَ رِجَالَہُمْ وَقَسَمَ نِسَائَ ہُمْ وَأَوْلاَدَہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ بَیْنَ الْمُسْلِمِینَ إِلاَّ بَعْضَہُمْ لَحِقُوا بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَآمَنَہُمْ وَأَسْلَمُوا وَأَجْلَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَہُودَ الْمَدِینَۃِ کُلَّہُمْ بَنِی قَیْنُقَاعَ وَہُمْ قَوْمُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَلاَّمٍ وَیَہُودَ بَنِی حَارِثَۃَ وَکُلَّ یَہُودِیٍّ بِالْمَدِینَۃِ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ نَصْرٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ وَإِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ کُلُّہُمْ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۷۶۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ یَہُودَ بَنِی النَّضِیرِ وَقُرَیْظَۃَ حَارَبُوا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَجْلَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَنِی النَّضِیرِ وَأَقَرَّ قُرَیْظَۃَ وَمَنَّ عَلَیْہِمْ حَتَّی حَارَبَتْ قُرَیْظَۃُ بَعْدَ ذَلِکَ فَقَتَلَ رِجَالَہُمْ وَقَسَمَ نِسَائَ ہُمْ وَأَوْلاَدَہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ بَیْنَ الْمُسْلِمِینَ إِلاَّ بَعْضَہُمْ لَحِقُوا بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَآمَنَہُمْ وَأَسْلَمُوا وَأَجْلَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَہُودَ الْمَدِینَۃِ کُلَّہُمْ بَنِی قَیْنُقَاعَ وَہُمْ قَوْمُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَلاَّمٍ وَیَہُودَ بَنِی حَارِثَۃَ وَکُلَّ یَہُودِیٍّ بِالْمَدِینَۃِ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ نَصْرٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ وَإِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ کُلُّہُمْ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۷۶۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৫৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو امام مناسب سمجھے قتل کرواسکتا ہے
(١٢٨٥٤) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فتح مکہ والے سال مکہ میں داخل ہوئے اور آپ کے سر پر چادر تھی۔ جب آپ نے اسے اتارا تو ایک آدمی آیا، اس نے کہا : ابن خطل کعبہ کے پردے سے لٹکا ہوا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے قتل کر دو ! عرض کیا : جی۔
(۱۲۸۵۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ وَأَبُو الْحَسَنِ بْنُ عُبْدُوسٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ ح قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ وَاللَّفْظُ لَہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قُلْتُ لِمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ حَدَّثَکَ ابْنُ شِہَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- دَخَلَ مَکَّۃَ عَامَ الْفَتْحِ وَعَلَی رَأْسِہِ مِغْفَرٌ فَلَمَّا نَزَعَہُ جَائَ ہُ رَجُلٌ فَقَالَ : ابْنُ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْکَعْبَۃِ فَقَالَ : اقْتُلُوہُ ۔ قَالَ نَعَمْ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَیَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ جَمَاعَۃٍ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۵۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو امام مناسب سمجھے قتل کرواسکتا ہے
(١٢٨٥٥) ابن اسحاق کہتے ہیں : عقبہ بن ابی معیط اور نضر بن حارث قیدیوں میں شامل ہے، جب صفراء میں تھے تو علی بن ابی طالب (رض) نے نضر بن حارث کو قتل کردیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کی خبر دی گئی، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عرق الطیبہ مقام پر تھے تو عقبہ بن ابی معیط کو بھی قتل کردیا، جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عقبہ کے قتل کا حکم دیا تو عقبہ نے کہا : صبیہ کے لیے کسے قتل کیا جائے گا ؟ آپ نے فرمایا : آگ اور اسے عاصم بن ثابت بن ابی اقلح نے قتل کیا۔
(۱۲۸۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ : وَکَانَ فِی الأُسَارَی عُقْبَۃُ بْنُ أَبِی مُعَیْطٍ وَالنَّضْرُ بْنُ الْحَارِثِ فَلَمَّا کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالصَّفْرَائِ قَتَلَ النَّضْرَ بْنَ الْحَارِثِ قَتَلَہُ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَمَا خُبِّرْتُ ثُمَّ مَضَی فَلَمَّا کَانَ بِعَرَقِ الظَّبْیَۃِ قَتَلَ عُقْبَۃَ بْنَ أَبِی مُعَیْطٍ فَقَالَ عُقْبَۃُ حِینَ أَمَرَ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُقْتَلَ مَنْ لِلصِّبْیَۃِ؟ فَقَالَ : النَّارُ ۔ وَقَتَلَہُ عَاصِمُ بْنُ ثَابِتِ بْنِ أَبِی الأَقْلَحِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو امام مناسب سمجھے قتل کرواسکتا ہے
(١٢٨٥٦) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حیی بن اخطب کو روک کر باندھنے کے بعد قتل کیا۔
(۱۲۸۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ المُزَّکِی ِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَخْرَمَۃُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنَ عُمَرَ قَالَ: قَدْ قَتَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- حُیَیَّ بْنَ أَخْطَبَ صَبْرًا بَعْدَ أَنْ رُبِطَ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیدیوں کو غلام بنانے کا بیان
(١٢٨٥٧) حضرت ابن عباس (رض) سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد { مَا کَانَ لِنَبِیِّ أَنْ یَکُونَ لَہُ أَسْرَی حَتَّی یُثْخِنَ فِی الأَرْضِ } کے بارے میں روایت ہے کہ یہ بدر کے دن تھا اور مسلمان اس دن تھوڑے تھے۔ جب وہ زیادہ ہوگئے اور مضبوط ہوگئے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا : {إِمَّا مَنًّا بَعْدُ وَإِمَّا فِدَائً } تو اللہ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور مومنوں کو قیدیوں کے بارے میں اختیار دے دیا اگر وہ چاہیں آزادکر دیں اگر آزادغلام بنالیں اور چاہیں تو فدیہ لے لیں۔
(۱۲۸۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ {مَا کَانَ لِنَبِیِّ أَنْ یَکُونَ لَہُ أَسْرَی حَتَّی یُثْخِنَ فِی الأَرْضِ} وَذَلِکَ یَوْمَ بَدْرٍ وَالْمُسْلِمُونَ یَوْمَئِذٍ قَلِیلٌ فَلَمَّا کَثُرُوا وَاشْتَدَّ سُلْطَانُہُمْ أَنْزَلَ اللَّہُ تَعَالَی بَعْدَ ہَذَا فِی الأُسَارَی {إِمَّا مَنًّا بَعْدُ وَإِمَّا فِدَائً} فَجَعَلَ اللَّہُ النَّبِیَّ وَالْمُؤْمِنِینَ بِالْخِیَارِ فِی أَمْرِ الأُسَارَی إِنْ شَائُ وا قَتَلُوہُمْ وَإِنْ شَائُ وا اسْتَعْبَدُوہُمْ وَإِنْ شَائُ وا فَادَوْہُمْ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیدیوں کا سامان سلب کرنے کا بیان
(١٢٨٥٨) ام عبداللہ اپنے والد سے اور وہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کو غلام ملے تو اس کا سامان بھی اسی (مالک) کا ہے۔
(۱۲۸۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ : مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا غَالِبُ بْنُ حَجْرَۃَ قَالَ حَدَّثَتْنِی أُمُّ عَبْدِاللَّہِ عَنْ أَبِیہَا عَنْ أَبِیہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَتَی بِمَوْلًی فَلَہُ سَلَبُہُ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیدیوں کا سامان سلب کرنے کا بیان
(١٢٨٥٩) ابوقتادہ سے روایت ہے کہ جب حنین کا دن تھا، ایک آدمی کے قتل کی حدیث بیان کی فرمایا : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گیا، میں نے سنا آپ نے فرمایا : جو قیدی پر گواہی رکھے اس کے لیے اس کا سامان ہے۔ یہ بھی ہے جو کسی کے قتل پر گواہی رکھے تو اس کے لیے اس کا سامان ہے، یہ بھی ہے کہ جو کسی کو قتل کرے اس کے پاس گواہی بھی ہو تو اس کا سلب اس کے لیے ہے۔
(۱۲۸۵۹) وَرَوَی ہُشَیْمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ کَثِیرِ بْنِ أَفْلَحَ عَنْ أَبِی مُحَمَّدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ قَالَ : لَمَّا کَانَ یَوْمُ حُنَیْنٍ۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی قَتْلِہِ رَجُلاً قَالَ فَانْطَلَقْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ : مَنْ أَقَامَ الْبَیِّنَۃَ عَلَی أَسِیرٍ فَلَہُ سَلَبُہُ ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ فَذَکَرَہُ وَقَدْ أَخْرَجَ مُسْلِمٌ إِسْنَادَ ہَذَا الْحَدِیثِ فِی الصَّحِیحِ وَلَمْ یَسُقْ مَتْنَہُ وَالْحَفَّاظُ یَرَوْنَہُ خَطَأً فَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَاللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ رَوَیَاہُ عَنْ یَحْیَی فَقَالَ اللَّیْثُ فِی الْحَدِیثِ : مَنْ أَقَامَ الْبَیِّنَۃَ عَلَی قَتِیلٍ فَلَہُ سَلَبُہُ ۔ وَقَالَ مَالِکٌ : مَنْ قَتَلَ قَتِیلاً لَہُ عَلَیْہِ بَیِّنَۃٌ فَلَہُ سَلَبُہُ ۔ وَلَمْ یَقُلْ أَحَدٌ فِیہِ عَلَی أَسِیرٍ غَیْرُ ہُشَیْمٍ فَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ مالک ۹۴۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مثلہ کی ممانعت کا بیان
(١٢٨٦٠) عبداللہ بن یزید انصاری فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوٹنے سے اور لاش کا مثلہ کرنے سے منع فرمایا۔
(۱۲۸۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا عَدِیُّ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ یَزِیدَ الأَنْصَارِیَّ وَہُوَ جَدُّہُ أَبُو أُمِّہِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ النُّہْبَۃِ وَالْمُثْلَۃِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَبَقِیَّۃُ ہَذَا الْبَابِ یَرِدُ فِی کِتَابِ السِّیَرِ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔
[صحیح۔ بخاری ۵۵۱۶]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَبَقِیَّۃُ ہَذَا الْبَابِ یَرِدُ فِی کِتَابِ السِّیَرِ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔
[صحیح۔ بخاری ۵۵۱۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اصل غنیمت سے خمس نکالنا اور باقی ان میں تقسیم کرنا جو جنگ میں حاضر ہو مسلمان، بالغ، آزاد میں سے
(١٢٨٦١) عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس غنیمت کا مال آتا تو آپ نے بلال کو حکم دیتے وہ لوگوں میں اعلان کرتے، پس وہ اپنی غنیمتیں لے کر آتے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس میں سے خمس نکلاتے اور اس کو تقسیم کردیتے۔
(۱۲۸۶۱) رُوِّینَا فِیمَا مَضَی عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا أَصَابَ غَنِیمَۃً أَمَرَ بِلاَلاً فَنَادَی فِی النَّاسِ فَیَجِیئُونَ بِغَنَائِمِہِمْ فَیُخَمِّسُہَا وَیَقْسِمُہَا۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنَزِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُوإِسْحَاقَ الْفَزَارِیُّ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ شَوْذَبٍ حَدَّثَنِی عَامِرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو فَذَکَرَہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اصل غنیمت سے خمس نکالنا اور باقی ان میں تقسیم کرنا جو جنگ میں حاضر ہو مسلمان، بالغ، آزاد میں سے
(١٢٨٦٢) عبداللہ بن شفیق بلقین کے ایک آدمی سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، آپ وادی قریٰ میں گھوڑے پر تھے، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! غنیمت کے بارے میں آپ کیا فرماتی ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کے لیے اس کا خمس ہے اور باقی چار حصے لشکر کے ہیں۔ میں نے کہا : کون ایک سے زیادہ حق دار ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں اور نہ کوئی حصہ جسے تو اپنی طرف سے نکالے تو اس کا اپنے مسلمان بھائی سے زیادہ حق دار نہیں ہے۔
(۱۲۸۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ بُدَیْلِ بْنِ مَیْسَرَۃَ وَخَالِدٍ وَالزُّبَیْرِ بْنِ الْخِرِّیتِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَقِیقٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَلْقَیْنَ قَالَ : أَتَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- وَہُوَ بِوَادِی الْقُرَی وَہُوَ یَعْرِضُ فَرَسًا فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا تَقُولُ فِی الْغَنِیمَۃُ قَالَ : لِلَّہِ خُمُسُہَا وَأَرْبَعَۃُ أَخْمَاسٍ لِلْجَیْشِ ۔ قُلْتُ : فَمَا أَحَدٌ أَوْلَی بِہِ مِنْ أَحَدٍ قَالَ : لاَ وَلاَ السَّہْمُ تَسْتَخْرِجُہُ مِنْ جَنْبِکَ لَیْسَ أَنْتَ أَحَقُّ بِہِ مِنْ أَخِیکَ الْمُسْلِمِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیدل اور گھوڑے والے کے حصہ کا بیان
(١٢٨٦٣) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑے کے لیے دو حصے اور اس کے مالک کے لیے ایک حصہ رکھا ہے۔
(۱۲۸۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَحْمَشٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : أَسْہَمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِلْفَرَسِ سَہْمَیْنِ وَلِصَاحِبِہِ سَہْمًا۔ [صحیح۔ مسلم ۱۷۶۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৬৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیدل اور گھوڑے والے کے حصہ کا بیان
(١٢٨٦٤) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑے کے لیے دو حصے غنیمت تقسیم کی اور پیدل آدمی کے لیے ایک حصہ۔
(۱۲۸۶۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا سُلَیْمُ بْنُ أَخْضَرَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَسَمَ فِی النَّفَلِ لِلْفَرَسِ سَہْمَیْنِ وَلِلرَّجُلِ سَہْمًا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔[صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৭০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیدل اور گھوڑے والے کے حصہ کا بیان
(١٢٨٦٥) عبیداللہ سے منقول ہے کہ پیدل کے لیے ایک حصہ ہے۔
(۱۲۸۶۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ َذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَقُلْ فِی النَّفَلِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ وَقَدْ وَہِمَ بَعْضُ الرُّوَاۃِ فِیہِ فَرَوَاہُ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ وَابْنِ نُمَیْرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ : وَلِلرَّاجِلِ سَہْمًا وَالصَّحِیحُ رِوَایَۃُ الْجَمَاعَۃِ عَنْہُمَا وَعَنْ غَیْرِہِمَا عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ کَمَا ذَکَرْنَا وَقَدْ رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ وَہُوَ إِمَامٌ وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ الضَّرِیرُ وَہُوَ مِنَ الْحُفَّاظِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ مُفَسَّرًا۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ وَقَدْ وَہِمَ بَعْضُ الرُّوَاۃِ فِیہِ فَرَوَاہُ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ وَابْنِ نُمَیْرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ : وَلِلرَّاجِلِ سَہْمًا وَالصَّحِیحُ رِوَایَۃُ الْجَمَاعَۃِ عَنْہُمَا وَعَنْ غَیْرِہِمَا عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ کَمَا ذَکَرْنَا وَقَدْ رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ وَہُوَ إِمَامٌ وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ الضَّرِیرُ وَہُوَ مِنَ الْحُفَّاظِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ مُفَسَّرًا۔ [صحیح]
তাহকীক: