আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৬ টি

হাদীস নং: ১২৯৭১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٦٦) یزید بن ہرمز سے روایت ہے کہ نجدہ حروری نے ابن عباس (رض) سے رشتہ داروں کے بارے میں سوال کیا کہ وہ کون ہیں اور غلام اور عورت کے بارے میں سوال کیا جو غنیمت کی جگہ حاضر ہوں تو کیا ان کو غنیمت میں سے کچھ دیا جائے ؟ اور بچوں کے قتل کے بارے میں سوال کیا پس کہا : اے یزید ! لکھو اگر بےوقوفی والا کام نہ ہوا ہوتا تو میں نہ لکھتا۔ تو نے رشتہ داروں کے بارے میں پوچھا ہے کہ وہ کون ہیں، ہمارے خیال میں وہ ہم ہی ہیں، پس اس پر ہماری قوم نے انکار کیا اور تو نے غلام اور عورت کے بارے میں پوچھا ہے، جو غنیمت کے وقت حاضر ہوں تو ان کے لیے کوئی مقرر حصہ نہیں مگر ان کو بطور انعام کچھ دے دیا جائے اور بچوں کے قتل کے بارے میں تو نے سوال کیا ہے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو قتل نہ کرتے تھے، پس تو بھی نہ کر مگر یہ کہ تو ان میں سے جان لے جیسے موسیٰ کے ساتھی نے جان لیا تھا اور تو نے یتیم کے بارے میں سوال کیا ہے کہ اس کی یتیمی کب ختم ہوگی اور اس کی یتیمی اس وقت ختم ہوگی جب وہ رشد و ہدایت تک پہنچ جائے۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جائز ہے کہ ابن عباس (رض) کے قول سے مراد یہ ہو ہم پر ہماری قوم نے انکار کیا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب کے علاوہ ہوں یزید بن معاویہ اور اس کے اہل۔ [صحیح ]
(۱۲۹۶۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الرَّبِیعِ الْمَکِّی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہُرْمُزَ قَالَ: کَتَبَ نَجْدَۃُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ یَسْأَلُہُ عَنْ ذِی الْقُرْبَی مَنْ ہُمْ وَسَأَلَہُ عَنِ الْعَبْدِ وَالْمَرْأَۃِ یَحْضُرَانِ الْمَغْنَمَ ہَلْ لَہُمَا مِنَ الْمَغْنَمِ شَیْئٌ؟ وَکَتَبَ یَسْأَلُہُ عَنْ قَتَلِ الْوِلْدَانِ؟ فَقَالَ: اکْتُبْ یَا یَزِیدُ لَوْلاَ أَنْ یَقَعَ فِی أُحْمُوقَۃٍ مَا کَتَبْتُ إِلَیْہِ سَأَلْتَ عَنْ ذِی الْقُرْبَی مَنْ ہُمْ؟ فَزَعَمْنَا أَنَّا نَحْنُ ہُمْ فَأَبَی ذَلِکَ عَلَیْنَا قَوْمُنَا وَکَتَبْتَ تَسْأَلُ عَنِ الْعَبْدِ وَالْمَرْأَۃِ یَحْضُرَانِ الْمَغْنَمَ لَیْسَ لَہُمَا شَیْئٌ إِلاَّ أَنْ یُحْذَیَا وَکَتَبْتَ تَسْأَلُ عَنِ الْوِلْدَانِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَقْتُلْہُمْ وَأَنْتَ لاَ تَقْتُلْہُمْ إِلاَّ أَنْ تَعْلَمَ مِنْہُمْ مَا عَلِمَ صَاحِبُ مُوسَی مِنَ الْغُلاَمِ وَسَأَلْتَ عَنِ الْیَتِیمِ مَتَی یَنْقَضِی یُتْمُہُ؟ وَیَنْقَضِی یُتْمُہُ إِذَا أُونِسَ مِنْہُ الرُّشْدُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ : یَجُوزُ أَنْ یَکُونَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنَی بِقَوْلِہِ فَأَبَی ذَلِکَ عَلَیْنَا قَوْمُنَا غَیْرَ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- یَزِیدَ بْنَ مُعَاوِیَۃَ وَأَہْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৭২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خمس کے چار حصوں کے مصرف کا بیان
(١٢٩٦٧) مالک بن اوس بن حدثان کہتے ہیں : میں نے عمر بن خطاب (رض) سے سنا، وہ کہتے تھے کہ بنی نضیر کے اموال جو اللہ نے اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر لوٹائے تھے، جس پر مسلمانوں کے گھوڑے اور اونٹ نہ دوڑائے گئے تھے، پس وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے خاص تھے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے اپنے گھر والوں پر سال بھر خرچ کرتے تھے اور باقی کو اللہ کے راستے میں اسلحہ وغیرہ کے لیے وقف کردیتے تھے۔
(ئ۱۲۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُاللَّہِ بْنُ یُوسُفَ َخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ بْنِ نَصْرٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ وَمَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ سَمِعَ مَالِکَ بْنَ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ یَقُولُ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِنَّ أَمْوَالَ بَنِی النَّضِیرِ کَانَتْ مِمَّا أَفَائَ اللَّہُ عَلَی رَسُولِہِ مِمَّا لَمْ یُوجِفِ الْمُسْلِمُونَ عَلَیْہِ بِخَیْلٍ وَلاَ رِکَابٍ فَکَانَتْ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- خَالِصًا فَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُنْفِقُ عَلَی أَہْلِہِ مِنْہُ نَفَقَۃَ سَنَۃٍ وَمَا بَقِیَ جَعَلَہُ فِی الْکُرَاعِ وَالسِّلاَحِ عُدَّۃً فِی سَبِیلِ اللَّہِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی کِلاَہُمَا عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۹۰۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৭৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خمس کے چار حصوں کے مصرف کا بیان
(١٢٩٦٨) پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوت ہوگئے، ابوبکر (رض) اس کے والی بنے، جیسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے والی تھے، پھر میں اس کا والی بنا جیسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ابوبکر (رض) اس کے والی بنے تھے۔
(۱۲۹۶۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ َخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُیَیْنَۃَ یُحَدِّثُ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ زَادَ ثُمَّ تُوُفِّیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَوَلِیَہَا أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّیقُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِمِثْلِ مَا وَلِیَہَا بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ وَلِیتُہَا ِمِثْلِ مَا وَلِیَہَا بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبُوبَکْرٍ الصِّدِّیقُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ: فَقَالَ لِی سُفْیَانُ لَمْ أَسْمَعْہُ مِنِ الزُّہْرِیِّ وَلَکِنْ أَخْبَرَنِیہِ عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ وَسَائِرُ الأَحَادِیثِ فِیہِ قَدْ مَضَتْ فِی الْجُزْئِ الأَوَّلِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৭৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بقدر ضرورت اس کی تقسیم
(١٢٩٦٩) عوف بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جب فئی آتا تو آپ اسی دن ہی تقسیم کردیتے تھے، آپ اہل والے کو دو حصے اور کنوارے کو ایک حصہ دیتے تھے۔
(۱۲۹۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الأَسَدِیُّ الْحَافِظُ بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دِیزِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ : الْحَکَمُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا جَائَ ہُ فَیْئٌ قَسَمَہُ مِنْ یَوْمِہِ فَأَعْطَی لآہِلَ حَظَّیْنِ وَ الْعَزَبَ حَظًّا۔ [صحیح۔ احمد ۶/ ۲۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৭৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بقدر ضرورت اس کی تقسیم
(١٢٩٧٠) صفوان بن عمرو سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اکیلے کو ایک حصہ دیا، پس ہمیں بھی بلایا گیا اور مجھے عمار سے پہلے بلایا گیا، مجھے آپ نے دو حصے دیے اور میرے اہل بھی تھے، پھر میرے بعد عمار بن یاسر کو بلایا گیا، پس اسے ایک حصہ دیا گیا۔
(۱۲۹۷۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُصَفَّی حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِیرَۃِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَمْرٍو فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ : وَأَعْطَی الأَعْزَبَ حَظًّا زَادَ فَدُعِینَا وَکُنْتُ أُدْعَی قَبْلَ عَمَّارٍ فَدُعِیتُ فَأَعْطَانِی حَظَّیْنِ وَکَانَ لِی أَہْلٌ ثُمَّ دُعِیَ بَعْدِی عَمَّارُ بْنُ یَاسِرٍ فَأُعْطِیَ حَظًّا وَاحِدًا۔

[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৭৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بقدر ضرورت اس کی تقسیم
(١٢٩٧١) عبدالعزیز بن مروان نے کریب بن ابرہہ سے کہا : کیا تو جابیہ میں عمر بن خطاب (رض) کے پاس تھا ؟ اس نے کہا : نہیں، کہا : ہمیں اس بارے میں کون بیان کرے گا، کریب نے کہا : اگر آپ سفیان بن وہب خولانی کو بلائیں تو وہ بیان کرسکتے ہیں، انھوں نے اسے بلایا اور کہا : مجھے عمر بن خطاب (رض) کا جابیہ والا خطبہ بیان کرو۔ سفیان نے کہا : جب مال فئی جمع ہوا تو اجناد کے امراء نے پیغام بھیجا عمر (رض) کو کہ وہ خود آئیں۔ آپ آئے، اللہ کی حمد بیان کی اور اس کی تعریف۔ پھر کہا : امابعد ! بیشک یہ مال ہم اسے عدل کے ساتھ تقسیم کریں گے، مگر یہ دو قبیلے لخم اور جذام ان کا اس میں کوئی حق نہیں ہے۔ ابوہریرہ (رض) کھڑے ہوئے اور کہا : اے عمر (رض) ! ہم تم کو عدل کے بارے میں قسم دیتے ہیں، ۔ عمر (رض) نے کہا : عدل سے میرا ارادہ یہ ہے کہ ایسی قوم کو دوں گا، جو اپنا سامان اور گھر بنائیں اور اپنے شہر میں رہیں، ایسی قوم کی طرح جو اپنے گھروں میں مقیم ہیں اور اگر ہجرت ہوتی نعاء یا عدن تک تو لخم اور جذام ہجرت نہ کرتے۔ ابوحدیرہ کھڑا ہوا اور اس نے کہا : اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنے ملک میں جہاں چاہا رکھا اور لوگوں کو ہماری طرف ہجرت کرا دی۔ ہم نے اسے قبول کیا اور ان کی مدد کی۔ کیا اس وجہ سے اے عمر ! ہمارا حق ختم ہوگیا، پھر فرمایا : تمہارے لیے تمہارا حق مسلمانوں کے ساتھ ہے، پھر تقسیم کیا۔ پس آدمی کے لیے نصف دینار تھا، جب اس کے ساتھ اس کی بیوی ہوتی تو ایک دینار دیتے تھے، پھر ابن قاطور نے زمین کے مالک کو بلایا اور کہا : مجھے بتاؤ مہینہ اور دن میں آدمی کو کتنا کھانا کافی ہے ؟ وہ حد اور ترازو لے کر آیا اور اس نے کہا : یہ مہینہ بھر کھانے کے لیے کافی ہے اور یہ ترازو زیتون اور سرکہ کا دن بھر کے لیے کافی ہے، پس عمر (رض) نے حکم دیا : دو مد گندم کا آٹا بنایا گیا۔ پھر گوندا گیا پھر روٹی پکائی گئی۔ پھر دو قسط زیتون کا سالن بنایا گیا۔ پھر اس پر تیس آدمیوں کو بٹھایا، پس ان کی بھوک کو کافی ہوگیا، پھر عمر (رض) نے مد اپنے دائیں ہاتھ میں پکڑا اور بائیں ہاتھ میں قسط پکڑا۔ پھر کہا : اے اللہ ! کسی کے لیے حلال نہیں کہ ان دونوں میں کسی کو میرے بعدکم کرے۔ اے اللہ ! جو اسے کم کرے تو اس کی عمر کم کردینا۔
(۱۲۹۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ َخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ کَثِیرِ بْنِ عُفَیْرٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنِی ابْنُ لَہِیعَۃَ أَنَّ یَزِیدَ بْنَ أَبِی حَبِیبٍ حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا الْخَیْرِ حَدَّثَہُ أَنَّ عَبْدَ الْعَزِیزِ بْنَ مَرْوَانَ قَالَ لِکُرَیْبِ بْنِ أَبْرَہَۃَ : أَحَضَرْتَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالْجَابِیَۃِ قَالَ : لاَ قَالَ : فَمَنْ یُحَدِّثُنَا عَنْہَا قَالَ کُرَیْبٌ : إِنْ بَعَثْتَ إِلَی سُفْیَانَ بْنِ وَہْبٍ الْخَوْلاَنِیِّ حَدَّثْکَ عَنْہَا فَأَرْسَلَ إِلَیْہِ فَقَالَ حَدِّثْنِی عَنْ خُطْبَۃِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمَ الْجَابِیَۃِ قَالَ سُفْیَانُ : إِنَّہُ لَمَّا اجْتَمَعَ الْفَیْئُ أَرْسَلَ أُمَرَائُ الأَجْنَادِ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یَقْدَمَ بِنَفْسِہِ فَقَدِمَ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ : أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ ہَذَا الْمَالَ نَقْسِمُہُ عَلَی مَنْ أَفَائَ اللَّہُ عَلَیْہِ بِالْعَدْلِ إِلاَّ ہَذَیْنِ الْحَیَّیْنِ مِنْ لَخْمٍ وَجُذَامٍ فَلاَ حَقَّ لَہُمْ فِیہِ فَقَامَ إِلَیْہِ أَبُو حُدَیْرَۃَ الأَجْذَمِیُّ فَقَالَ : نُنْشِدُکَ اللَّہَ یَا عُمَرُ فِی الْعَدْلِ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : الْعَدْلَ أُرِیدَ أَنَا أَجْعَلُ أَقْوَامًا أَنْفَقُوا فِی الظَّہْرِ وَشَدُّوا الْغَرْضَ وَسَاحُوا فِی الْبِلاَدِ مِثْلَ قَوْمٍ مُقِیمِینَ فِی بِلاَدِہِمْ وَلَوْ أَنَّ الْہِجْرَۃَ کَانَتْ بِصَنْعَائَ أَوْ بِعَدَنَ مَا ہَاجَرَ إِلَیْہَا مِنْ لَخْمٍ وَلاَ جُذَامٍ أَحَدٌ فَقَامَ أَبُو حُدَیْرَۃَ فَقَالَ : إِنَّ اللَّہَ وَضَعَنَا مِنْ بِلاَدِہِ حَیْثُ شَائُ وَسَاقَ إِلَیْنَا الْہِجْرَۃَ فِی بِلاَدِنَا فَقَبِلْنَاہَا وَنَصَرْنَاہَا أَفَذَلِکَ یَقْطَعُ حَقَّنَا یَا عُمَرُ؟ ثُمَّ قَالَ : لَکُمْ حَقُّکُمْ مَعَ الْمُسْلِمِینَ ثُمَّ قَسَمَ فَکَانَ لِلرَّجُلِ نِصْفَ دِینَارٍ فَإِذَا کَانَتْ مَعَہُ امْرَأَتُہُ أَعْطَاہُ دِینَارًا ثُمَّ دَعَا ابْنَ قَاطُورَا صَاحِبَ الأَرْضِ فَقَالَ : أَخْبِرْنِی مَا یَکْفِی الرَّجُلَ مِنَ الْقُوتِ فِی الشَّہْرِ وَالْیَوْمِ فَأَتَی بِالْمُدْیِ وَالْقُسْطِ فَقَالَ یَکْفِیہِ ہَذَا الْمُدْیَانِ فِی الشَّہْرِ وَقِسْطُ زَیْتٍ وَقِسْطُ خَلٍّ فَأَمَرَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِمُدْیَیْنِ مِنْ قَمْحٍ فَطُحِنَا ثُمَّ عُجِنَا ثُمَّ خُبِزَا ثُمَّ أَدَمَہُمَا بِقِسْطَیْنِ زَیْتًا ثُمَّ أَجْلَسَ عَلَیْہِمَا ثَلاَثِینَ رَجُلاً فَکَانَ کَفَافَ شِبَعِہِمْ ثُمَّ أَخَذَ عُمَرُ الْمُدْیَ بِیَمِینِہِ وَالْقُسْطَ بِیَسَارِہِ ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ لاَ أُحِلَّ لأَحَدٍ أَنْ یَنْقُصَہُمَا بَعْدِی اللَّہُمَّ فَمَنْ نَقَصَہُمَا فَانْقُصْ مِنْ عُمْرِہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৭৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بقدر ضرورت اس کی تقسیم
(١٢٩٧٢) مالک بن اوس فرماتے ہیں : ایک دن عمر (رض) نے مال فئی کا ذکر کیا، کہا : میں اس مال کا تم سے زیادہ حق دار نہیں ہوں اور ہم میں سے کوئی بھی اس کا حق دار نہیں ہے مگر ہم کتاب اللہ اور جسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تقسیم کرتے تھے ویسے کریں گے۔ آدمی اور اس کا آنا، آدمی اور اس کی ضرورت، آدمی اور اس کے گھر والے اور آدمی اور اس کی حاجت۔
(۱۲۹۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا ُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَالَ : ذَکَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمًا الْفَیْئَ فَقَالَ : مَا أَنَا بِأَحَقَّ بِہَذَا الْفَیْئِ مِنْکُمْ وَمَا أَحَدٌ مِنَّا بِأَحَقَّ بِہِ مِنْ أَحَدٍ إِلاَّ أَنَّا عَلَی مَنَازِلِنَا مِنْ کِتَابِ اللَّہِ وَقَسَمِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَالرَّجُلُ وَقَدَمُہُ وَالرَّجُلُ وَبَلاَؤُہُ وَالرَّجُلُ وَعِیَالُہُ وَالرَّجُلُ وَحَاجَتُہُ۔ [ضعیف۔ احمد ۱/۴۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৭৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بقدر ضرورت اس کی تقسیم
(١٢٩٧٣) عبیدہ سلیمانی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے کہا : آدمی کو کتنا دیں کہ اس کے لیے کافی ہو ؟ میں نے کہا : اتنا اتنا۔ فرمایا : اگر میں زندہ رہا تو میں آدمی کو دینے کے لیے چار ہزار رکھوں گا اور ایک اس کے اسلحے کے لیے اور ایک ہزار اس کے خرچے کے لیے اور ایک ہزار اس کے پیچھے اس کے اہل کے لیے اور ایک ہزار اس کے گھوڑے کے لیے۔
(۱۲۹۷۳) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ َخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَمْرِو بْنِ سَلَمَۃَ الْہَمْدَانِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبِیدَۃَ السَّلْمَانِیِّ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَمْ تَرَی الرَّجُلَ یَکْفِیہِ مِنْ عَطَائِہِ قَالَ قُلْتُ : کَذَا وَکَذَا قَالَ : لَئِنْ بَقِیتُ لأَجْعَلَنَّ عَطَائَ الرَّجُلِ أَرْبَعَۃَ آلاَفٍ أَلْفٌ لِسِلاَحِہِ وَأَلْفٌ لِنَفَقَتِہِ وَأَلْفٌ یُخَلِّفُہَا فِی أَہْلِہِ وَأَلْفٌ لِکَذَا أَحْسِبُہُ قَالَ لِفَرَسِہِ۔ [حسن۔ ابن ابی شیبہ ۳۲۸۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৭৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بقدر ضرورت اس کی تقسیم
(١٢٩٧٤) حصرت عمر (رض) غلام، لونڈی اور گھوڑے کو بھی حصہ دیتے تھے۔
(۱۲۹۷۴) وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو َخْبَرَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَسَنٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِیَاضٍ الأَشْعَرِیِّ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَرْزُقُ الْعَبِیدَ وَالإِمَائَ وَالْخَیْلَ۔

[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بقدر ضرورت اس کی تقسیم
(١٢٩٧٥) سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) بچہ کے لیے بھی حصہ رکھتے تھے جب وہ چیخ پڑتا تھا۔
(۱۲۹۷۵) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَفْرِضُ لِلصَّبِیِّ إِذَا اسْتَہَلَّ۔ [ضعیف۔ ابن ابی شیبہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بقدر ضرورت اس کی تقسیم
(١٢٩٧٦) مبشر بن غالب کہتے ہیں : ابن زبیر (رض) نے حسن بن علی (رض) سے سوال کیا، مولود کے بارے میں فرمایا : جب وہ چیخ پڑے تو اس کو دینا اور اس کا حصہ واجب ہوجاتا ہے۔
(۱۲۹۷۶) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَرِیکٍ عَنْ بِشْرِ بْنِ غَالِبٍ قَالَ : سَأَلَ ابْنُ الزُّبَیْرَ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ الْمَوْلُودِ فَقَالَ : إِذَا اسْتَہَلَّ وَجَبَ عَطُاؤُہُ وَرِزْقُہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بقدر ضرورت اس کی تقسیم
(١٢٩٧٧) ام العلاء سے روایت ہے کہ اس کے والد اسے علی (رض) کے پاس لے گئے، پس علی (رض) نے اس کے لیے حصہ مقرر کیا اور وہ چھوٹی تھیں اور حضرت علی (رض) نے کہا : جو بچہ کھانا کھائے اور دانتوں سے کچھ کاٹ لے تو وہ اس مولود سے زیادہ حق دار ہے جو ابھی دودھ پیتا ہے۔

یہ سارے اثر دلالت کرتے ہیں کہ وہ آدمی کے لیے اس کی گزر بسر کے بقدر اور اس کے اہل، غلام، اولاد اور اس کی سواری کے بقدر اس کا حصہ مقرر کرتے تھے۔
(۱۲۹۷۷) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ شُعَیْبٍ أَوْ قَالَ ابْنُ أَبِی شُعَیْبٍ عَنْ أُمِّ الْعَلاَئِ : أَنَّ أَبَاہَا انْطَلَقَ بِہَا إِلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَفَرَضَ لَہَا فِی الْعَطَائِ وَہِی صَغِیرَۃٌ وَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَا الصَّبِیُّ الَّذِی أَکَلَ الطَّعَامَ وَعَضَّ عَلَی الْکِسْرَۃِ بِأَحَقِّ بِہَذَا الْعَطَائِ مِنَ الْمَوْلُودِ الَّذِی یَمَصُّ الثَّدْیَ۔

وَہَذِہِ الآثَارُ مَعَ سَائِرِ مَا رُوِیَ فِی ہَذَا الْمَعْنَی مَحْمُولَۃٌ عَلَی أَنَّہُ کَانَ یَفْرِضُ لِلرَّجُلِ قَدْرَ کِفَایَتِہِ وَکِفَایَۃِ أَہْلِہِ وَوَلَدِہِ وَعَبْدِہِ وَدَابَّتِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف۔ ابن ابی شیبہ ۳۲۸۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ غلاموں کے لیے عطاء میں کوئی حق نہیں
(١٢٩٧٨) مالک بن اوس فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے کہا : کوئی بھی آدمی جس کا اس مال میں حق ہے، میں اسے دے دیتا ہوں یا اسے روک دیتا ہوں، سوائے غلام کے ۔
(۱۲۹۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ َخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ َخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ َخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسٍ أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَا أَحَدٌ إِلاَّ وَلَہُ فِی ہَذَا الْمَالِ حَقٌّ أُعْطِیَہُ أَوْ مُنِعَہُ إِلاَّ مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُکُمْ۔ ہَذَا ہُوَ الْمَعْرُوفُ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی الام ۱۵۶۱۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ غلاموں کے لیے عطاء میں کوئی حق نہیں
(١٢٩٧٩) مخلد غفاری سے روایت ہے کہ تین غلام بدر میں حاضر ہوئے، حضرت عمر (رض) ان میں سے ہر آدمی کو ہر سال تین تین ہزار دیتے تھے۔

اس میں احتمال ہے کہ ان کو ان کے شرف کی وجہ سے خاص کیا ہو یعنی بدر میں حاضر ہونے کی وجہ سے اور یہ بھی احتمال ہے کہ ان کو آزادی کے بعد دیا ہو۔
(۱۲۹۷۹) وَقَدْ َخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ َخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ َخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرٍو عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مَخْلَدٍ الْغِفَارِیِّ : أَنَّ ثَلاَثَۃَ مَمْلُوکِینَ شَہِدُوا بَدْرًا فَکَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُعْطِی کُلَّ رَجُلٍ مِنْہُمْ کُلَّ سَنَۃٍ ثَلاَثَۃَ آلاَفٍ ثَلاَثَۃَ آلاَفٍ۔

وَہَذَا یَحْتَمِلُ أَنْ یَکُونَ خَصَّہُمْ بِذَلِکَ لِشَرَفِہِمْ بِشُہُودِہِمْ بَدْرًا وَیَحْتَمِلُ أَنَّہُ کَانَ یُعْطِیہُمْ بَعْدَ مَا عَتَقُوا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔

وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ بِإِسْنَادِہِ زَادَ فِیہِ مِنْ غِفَارٍ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ غلاموں کے لیے عطاء میں کوئی حق نہیں
(١٢٩٨٠) سفیان بن عیینہ کہتے ہیں : میرے خیال میں ان کو آزاد کرنے کے بعد ایسا کیا تھا۔
(۱۲۹۸۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ َخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ َخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ فَذَکَرَہُ قَالَ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ : أُرَاہُ بَعْدَ مَا عَتَقُوا۔

[ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد اور غلام کے لیے بھی تقسیم کیا جائے
(١٢٩٨١) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بکری کی ریڑھ کی ہڈی لائی گئی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے آزاد اور لونڈی میں بانٹ دیا۔
(۱۲۹۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ َخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نِیَارٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أُتِیَ بِظَبْیَۃِ خَرَزٍ فَقَسَمَہَا لِلْحُرَّۃِ وَالأَمَۃِ۔

کَذَا رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ۔ [صحیح۔ احمد ۶/ ۱۵۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد اور غلام کے لیے بھی تقسیم کیا جائے
(١٢٩٨٢) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : میرے پاس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بکری کی ریڑھ کی ہڈی کا گوشت لائے میں نے اسے آزاد اور لونڈی میں بانٹ دیا اور کہا : میرے والد بھی آزاد اور غلام میں تقسیم کیا کرتے تھے۔
(۱۲۹۸۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ َخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ قَالَ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نِیَارٍ الأَسْلَمِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ : أَتَانِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِظَبْیَۃِ خَرَزٍ فَقَسَمْتُہَا لِلْحُرَّۃِ وَالأَمَۃِ۔ قَالَتْ : وَکَانَ أَبِی یَقْسِمُ لِلْحُرِّ وَالْعَبْدِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد اور غلام کے لیے بھی تقسیم کیا جائے
(١٢٩٨٣) زید بن اسلم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے کہا : ابوبکر (رض) پہلے سال والی بنے، پس آپ نے لوگوں میں برابر تقسیم کی۔ ہر انسان کو دس درہم ملے۔ پھر دوسرے سال تقسیم کی، ان کو بیس بیس درہم ملے اور آپ کے پاس چند درہم بچ گئے۔ آپ نے لوگوں کو خطبہ دیا، کہا : اے لوگو ! مال میں سے چند درہم بچ گئے ہیں۔ تمہارے خادم ہیں جو تمہارا علاج کرتے ہیں اور وہ تمہارے کام کرتے ہیں۔ اگر تم چاہو تو ہم ان کو بطور انعام دے دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا : آپ ان کو دے دیں، پانچ درہم۔ اگر یہ روایات صحیح ہیں تو ظاہر ہوا کہ آپ نے غلاموں کے لیے تقسیم کیا اور یہ انعام تھا، ان کے سرداروں کی اجازت سے گویا کہ ان کو ان کے سرداروں نے دیا۔
(۱۲۹۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : وَلِیَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ السَّنَۃَ الأُولَی فَقَسَمَ بَیْنَ النَّاسِ بِالسَّوِیَّۃِ فَأَصَابَ کُلَّ إِنْسَانٍ عَشْرَۃُ دَرَاہِمَ ثُمَّ قَسَمَ السَّنَۃَ الثَّانِیَۃَ فَأَصَابَہُمْ عِشْرُونَ دِرْہَمًا وَفَضَلَتْ عِنْدَہُ دُرَیْہِمَاتٌ فَخَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّہُ فَضَلَ مِنْ ہَذَا الْمَالِ دُرَیْہِمَاتٌ وَلَکُمْ خَدَمٌ یُعَالِجُونَ لَکُمْ وَیَعْمَلُونَ أَعْمَالَکُمْ فَإِنْ شِئْتُمْ رَضَخْنَا لَہُمْ فَقَالُوا افْعَلْ فَأَعْطَاہُمْ خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ لِکُلِّ إِنْسَانٍ۔

فِی ہَذِہ الرِّوَایَۃِ إِنْ صَحَّتْ بَیَانُ الْوَجْہِ الَّذِی قَسَمَ لأَجْلِہِ لِلْعَبِیدِ وَأَنَّ ذَلِکَ کَانَ رَضْخًا بِإِذْنِ سَادَاتِہِمْ فَکَأَنَّہُ أَعْطَاہُ سَادَاتِہِمْ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৮৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد اور غلام کے لیے بھی تقسیم کیا جائے
(١٢٩٨٤) وہیب سے روایت ہے کہ زید بن ثابت (رض) حضرت عثمان (رض) کے دور میں بیت المال کے نگران تھے۔ حضرت عثمان (رض) آئے دیکھا : وہیب اس کی مدد کر رہے ہیں، پوچھا : یہ کون ہے ؟ کہا : میرا غلام ہے، عثمان (رض) نے کہا : میرے خیال میں وہ ان کی مدد کرتا ہے اس کے لیے دو ہزار مقرر کر دو تو زید نے اس کے لیے ایک ہزار یا دو ہزار مقرر کردیا۔
(۱۲۹۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ َخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ َخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ دَاوُدَ عَنْ یُوسُفَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ وُہَیْبٍ: أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ فِی إِمَارَۃِ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی بَیْتِ الْمَالِ فَدَخَلَ عُثْمَانُ فَأَبْصَرَ وُہَیْبًا یُعِینُہُمْ فَقَالَ: مَنْ ہَذَا؟ فَقَالَ: مَمْلُوکٌ لِی فَقَالَ: أُرَاہُ یُعِینُہُمْ افْرِضْ لَہُ أَلْفَیْنِ قَالَ فَفَرَضَ لَہُ أَلْفًا أَوْ قَالَ أَلْفَیْنِ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৯০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد اور غلام کے لیے بھی تقسیم کیا جائے
(١٢٩٨٥) ہارون بن نمرہ اپنیوالد سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے کہا : میں علی اور عثمان (رض) کے پاس حاضر ہوا۔ وہ دونوں لوگوں کے غلاموں کو بھی حصہ دیتے تھے۔

اس میں احتمال ہے کہ وہ دونوں ان کے سرداروں یا ان کو پالنے والوں کو دیتے ہوں، ان لوگوں کو جو ان سے مستثنیٰ نہیں ہیں اور زید کے غلام کو محنت کی وجہ سے دیا گیا تھا۔
(۱۲۹۸۵) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَنْتَرَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : شَہِدْتُ عَلِیًّا وَعُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَرْزُقَانِ أَرِقَّائَ النَّاسِ۔

وَہَذَا یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَا یُعْطِیَانِ سَادَاتِہِمْ کِفَایَاتِہِمْ وَکِفَایَاتِ أَرِقَّائِہِمُ الَّذِینَ لاَ یَسْتَغْنُونَ عَنْہُمْ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَأُعْطِیَ مَمْلُوکُ زَیْدٍ بِالْمَعُونَۃِ الَّتِی کَانَتْ مِنْہُ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক: