আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৬ টি

হাদীস নং: ১২৯৫১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فئی اور غنیمت کے خمس سے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ
(١٢٩٤٦) حصرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک سریہ نجد کی طرف بھیجا، میں بھی اس میں گیا، ہمیں اونٹ اور غنیمت کا مال ملا، ہمارا حصہ بارہ اونٹوں تک پہنچ گیا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں ایک ایک اور دیا۔
(۱۲۹۴۶) وَأَمَّا النَّفَلُ فَفِیمَا َخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ وَعَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَرِیَّۃً إِلَی نَجْدٍ فَخَرَجْتُ فِیہَا فَأَصَبْنَا إِبِلاً وَغَنَمًا فَبَلَغَتْ سُہْمَانُنَا اثْنَیْ عَشَرَ بَعِیرًا وَنَفَّلَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَعِیرًا بَعِیرًا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ کَمَا مَضَی۔

[صحیح۔ مسلم ۱۷۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৫২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فئی اور غنیمت کے خمس سے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ
(١٢٩٤٧) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آیتِ غنیمت نازل ہونے سے پہلے لوگوں کو مال دیتے تھے، جب آیت نازل ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جس طرح پہلے دیتے تھے، اس طرح دینا چھوڑ دیا۔ پس یہ خمس کا پانچواں ہوگیا اور وہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ ہے۔
(۱۲۹۴۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ َخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُنَفِّلُ قَبْلَ أَنْ تُنْزَلَ یَعْنِی الآیَۃَ فِی الْمَغْنَمِ فَلَمَّا نَزَلَتْ تَرَکَ النَّفَلَ الَّذِی کَانَ یُنَفِّلُ فَصَارَ ذَلِکَ فِی خُمُسِ الْخُمُسِ وَہُوَ سَہْمُ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ وَسَہْمُ النَّبِیِّ -ﷺ-۔

وَرُوِّینَا عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّہُ قَالَ : کَانَ النَّاسُ یُعْطَوْنَ النَّفَلَ مِنَ الْخُمُسِ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৫৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فئی اور غنیمت کے خمس سے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ
(١٢٩٤٨) ابن سیرین سے روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک (رض) ایک غزوہ میں عبیداللہ بن ابی بکرۃ کے ساتھ تھے پس ان کو قیدی ملے۔ عبیداللہ نے تقسیم سے پہلے ہی انس کو ایک قیدی دینے کا ارادہ کیا۔ انس (رض) نے کہا : نہیں بلکہ پہلے تقسیم کرو، پھر خمس سے مجھے دینا۔
(۱۲۹۴۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ کَانَ مَعَ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرَۃَ فِی غَزَاۃٍ غَزَاہَا فَأَصَابُوا سَبْیًا فَأَرَادَ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی بَکْرَۃَ أَنْ یَعْطِیَ أَنَسًا مِنَ السَّبْیِ قَبْلَ أَنْ یُقْسَمَ فَقَالَ أَنَسٌ : لاَ وَلَکِنِ اقْسِمْ ثُمَّ أَعْطِنِی مِنَ الْخُمُسِ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔وَأَمَّا إِعْطَاؤُہُ یَوْمَ خَیْبَرَ فَفِیمَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৫৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فئی اور غنیمت کے خمس سے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ
(١٢٩٤٩) ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ جب خیبر فتح ہوا تو یہود نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ ان کو برقرار رکھیں اس شرط پر کہ وہ نصف پر کام کریں گے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تم کو برقرار رکھتا ہوں اس شرط پر جب تک ہماری مرضی ہوگی۔ پس وہ اسی شرط پر تھے اور خیبر کے نصف پھل حصوں میں تقسیم ہوتے تھے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس میں سے خمس لیتے تھے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی بیویوں کو خمس سے ایک سو وسق کھجور اور بیس وسق جَو دیتے تھے۔ حضرت عمر (رض) نے جب یہود کو نکالنے کا ارادہ کیا تو ازواج مطہرات کی طرف پیغام بھیجا کہ تم میں سے جس کا جی چاہے میں اس کو اتنے درخت دے دوں، جن میں سے سو وسق کھجور اپنی اصل کے ساتھ اور پانی کے ساتھ دے دوں، اسی طرح کھیتی میں سے بیس وسق جو کے برابر درخت بھی دے دوں اور جو جا ہے گی کہ میں اس کے لیے خمس سے حصہ نکالا کروں گا۔
(۱۲۹۴۹) اَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَہْرِیُّ َخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ اللَّیْثِیُّ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : لَمَّا افْتُتِحَتْ خَیْبَرُ سَأَلَتْ یَہُودُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُقِرَّہُمْ عَلَی أَنْ یَعْمَلُوا عَلَی النِّصْفِ مِمَّا خَرَجَ مِنْہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أُقِرُّکُمْ فِیہَا عَلَی ذَلِکَ مَا شِئْنَا۔ فَکَانُوا عَلَی ذَلِکَ وَکَانَ الثَّمَرُ یُقْسَمُ عَلَی السُّہْمَانِ مِنْ نِصْفِ خَیْبَرَ وَیَأْخُذُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْخُمُسَ وَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَطْعِمُ کُلَّ امْرَأَۃٍ مِنْ أَزْوَاجِہِ مِنَ الْخُمُسِ مِائَۃَ وَسْقٍ تَمْرًا وَعِشْرِینَ وَسْقًا شَعِیرًا فَلَمَّا أَرَادَ عُمَرُ إِخْرَاجَ الْیَہُودِ أَرْسَلَ إِلَی أَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ لَہُنَّ : مَنْ أَحَبَّ مِنْکُنَّ أَنْ أَقْسِمَ لَہُنَّ نَخْلاً بِخَرْصِہَا مِائَۃَ وَسْقٍ فَیَکُونُ لَہَا أَصْلُہَا وَأَرْضُہَا وَمَاؤُہَا وَمِنَ الزَّرْعِ مَزْرَعَہُ خَرْصِ عِشْرِینَ وَسْقًا فَعَلْنَا وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ نَعْزِلَ الَّذِی لَہَا فِی الْخُمُسِ کَمَا ہُوَ فَعَلْنَا۔ [ضعیف۔ ابوداود ۳۰۰۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৫৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فئی اور غنیمت کے خمس سے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ
(١٢٩٥٠) عبداللہ بن ابی بکر بن حزم سے روایت ہے کہ خیبر کی تقسیم کا ذکر ہوا تو انھوں نے کہا : پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے خمس کو اپنے رشتہ داروں، اپنی بیویوں، آدمیوں اور مسلمان عورتوں میں تقسیم کیا اور اس میں سے ان کو دیا، پس اس میں سے اپنی بیٹی فاطمہ کے لیے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو سو وسق اور علی بن ابی طالب کے لیے ایک سو وسق اسامہ بن زید کے لیے دو سو وسق ان میں سے پچاس وسق گٹھلی والی کھجور کے اور عیسیٰ بن نقیم کو دو سو وسق اور ابوبکر صدیق کو بھی دو سو وسق دیے۔
(۱۲۹۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ عَنِ ابْنٍ لِمُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَۃَ عَمَّنْ أَدْرَکَ مِنْ أَہْلِہِ وَعَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ فَذَکَرَا قِسْمَۃَ خَیْبَرَ قَالاَ : ثُمَّ قَسَمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- خُمُسَہُ بَیْنَ أَہْلِ قَرَابَتِہِ وَبَیْنَ نِسَائِہِ وَبَیْنَ رِجَالٍ وَنِسَائٍ مِنَ الْمُسْلِمِینَ أَعْطَاہُمْ مِنْہَا فَقَسَمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لاِبْنَتِہِ فَاطِمَۃَ عَلَیْہَا السَّلاَمُ مِائَتَیْ وَسْقٍ وَلِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِائَۃَ وَسْقٍ وَلأُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ مِائَتَی وَسْقٍ مِنْہَا خَمْسُونَ وَسْقًا نَوًی وَلِعِیسَی بْنِ نُقِیمٍ مِائَتَیْ وَسْقٍ وَلأَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِائَتَیْ وَسْقٍ فَذَکَرَا جَمَاعَۃً مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَائِ قَسَمَ لَہُمْ مِنْہَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৫৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٥١) جبیر بن مطعم سے روایت ہے کہ میں اور عثمان بن عفان (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گئے، ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے بنی مطلب کو دیا اور ہم کو چھوڑ دیا اور ہم اور وہ ایک جیسے ہی ہیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بنی مطلب اور بنی ہاشم ایک ہی چیز ہیں۔
(۱۲۹۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّہُ قَالَ : مَشَیْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ فَقُلْنَا : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَعْطَیْتَ بَنِی الْمُطَّلِبِ وَتَرَکْتَنَا وَإِنَّمَا نَحْنُ وَہُمْ بِمَنْزِلَۃٍ وَاحِدَۃٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّمَا بَنُو الْمُطَّلِبِ وَبَنُو ہَاشِمٍ شَیْئٌ وَاحِدٌ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَابْنِ یُوسُفَ۔قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ اللَّیْثُ حَدَّثَنِی یُونُسُ وَزَادَ قَالَ : وَلَمْ یَقْسِمِ النَّبِیُّ -ﷺ- لِبَنِی عَبْدِ شَمْسٍ وَلاَ لِبَنِی نَوْفَلٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۱۴۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৫৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٥٢) جبیر بن مطعم نے خبر دی کہ وہ اور حضرت عثمان (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بات کرنے آئے۔ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کا مال بنی ہاشم اور بنی مطلب میں تقسیم کیا تو کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے ہمارے بھائیوں بنی عبدالمطلب میں تقسیم کردیا ہے اور ہمیں اور ہمارے رشتہ داروں کو کچھ نہیں دیا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے کہا : ہاشم اور مطلب ایک ہی چیز ہیں۔

جبیر بن مطعم (رض) کہتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس خمس میں سے بنی عبد شمس اور بنی نو فل کو کچھ نہ دیا، جیسے بنی ہشام اور بنی عبدالمطلب کو دیا۔
(۱۲۹۵۲) أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ َخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ جُبَیْرَ بْنَ مُطْعِمٍ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ جَائَ ہُوَ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یُکَلِّمَانِہِ لَمَّا قَسَمَ فَیْئَ خَیْبَرَ بَیْنَ بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ قَسَمْتَ لإِخْوَانِنَا بَنِی الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ مَنَافٍ وَلَمْ تُعْطِنَا شَیْئًا وَقَرَابَتُنَا مِثْلُ قَرَابَتِہِمْ فَقَالَ لَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّمَا ہَاشِمٌ وَالْمُطَّلِبُ شَیْئٌ وَاحِدٌ ۔

وَقَالَ جُبَیْرُ بْنُ مُطْعِمٍ : لَمْ یَقْسِمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِبَنِی عَبْدِ شَمْسٍ وَلاَ لِبَنِی نَوْفَلٍ مِنْ ذَلِکَ الْخُمُسِ شَیْئًا کَمَا قَسَمَ لِبَنِی ہَاشِمٍ وَبَنَی الْمُطَّلِبِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی مَوْضِعٍ آخَرَ مِنَ الْکِتَابِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ یُونُسَ۔

قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৫৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٥٣) حضرت جبیر بن مطعم (رض) سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر سے بنی ہاشم اور بنی مطلب میں رشتہ داروں کو حصہ دیا تو میں اور عثمان بن عفان (رض) گئے، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ بنی ہاشم سے آپ کے بھائی ہیں۔ ہم ان کی فضیلت کا انکار نہیں کرتے، اس مقام کی وجہ سے جو اللہ نے آپ کو دیا ہے، لیکن عبدالمطلب میں سے ہمارے بھائیوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے، آپ نے ان کو دے دیا ہے اور ہمیں چھوڑ دیا ہے اور ہم اور وہ ایک ہی طرح کے ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انھوں نے ہمیں نہیں چھوڑا۔ جاہلیت میں اور اسلام میں بیشک بنی ہاشم اور بنی مطلب ایک ہی چیز ہیں، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھوں کو ایک دوسرے میں داخل کیا۔
(۱۲۹۵۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنِی الزُّہْرِیُّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ : لَمَّا قَسَمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَہْمَ ذِی الْقُرْبَی مِنْ خَیْبَرَ عَلَی بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ مَشَیْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَؤُلاَئِ إِخْوَتُکَ بَنُو ہَاشِمٍ لاَ نُنْکِرُ فَضْلَہُمْ لِمَکَانِکَ الَّذِی جَعَلَکَ اللَّہُ بِہِ مِنْہُمْ أَرَأَیْتَ إِخْوَانَنَا مِنْ بَنِی الْمُطَّلِبِ أَعْطَیْتَہُمْ وَتَرَکْتَنَا وَإِنَّمَا نَحْنُ وَہُمْ مِنْکَ بِمَنْزِلَۃٍ وَاحِدَۃٍ فَقَالَ : إِنَّہُمْ لَمْ یُفَارِقُونَا فِی جَاہِلِیَّۃٍ وَلاَ إِسْلاَمٍ إِنَّمَا بَنُو ہَاشِمٍ وَبَنُو الْمُطَّلِبِ شَیْئٌ وَاحِدٌ ۔ ثُمَّ شَبَّکَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَدَیْہِ إِحْدَاہُمَا فِی الأُخْرَی۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৫৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٥٤) حضرت جبیر بن مطعم (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رشتہ داروں میں بنی ہاشم اور بنی مطلب کو حصہ دیا تو میں اور عثمان (رض) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ پھر اسی معنی کی حدیث بیان کی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انھوں نے ہمیں جاہلیت اور اسلام میں نہیں چھوڑا اور کہا : بنو ہاشم اور بنو مطلب ایک ہی چیز ہیں، اسی طرح آپ نے ہاتھوں کو ایک دوسرے میں داخل کیا۔
(۱۲۹۵۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ َخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ َخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ َخْبَرَنَا مُطَرِّفُ بْنُ مَازِنٍ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ جُبَیْرَ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : لَمَّا قَسَمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَہْمَ ذِی الْقُرْبَی بَیْنَ بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ أَتَیْتُہُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِمَعْنَی حَدِیثِ ابْنِ إِسْحَاقَ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ قَوْلَہُ : لَمْ یُفَارِقُونَا فِی جَاہِلِیَّۃٍ وَلاَ إِسْلاَمٍ وَقَالَ : إِنَّمَا بَنُو ہَاشِمٍ وَبَنُو الْمُطَّلِبِ شَیْئٌ وَاحِدٌ ۔ ہَکَذَا وَشَبَّکَ بَیْنَ أَصَابِعِہِ ثُمَّ ذَکَرَ الشَّافِعِیُّ حَدِیثَ یُونُسَ وَمُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ جُبَیْرٍ قَالَ الشَّافِعِیُّ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِمُطَرِّفِ بْنِ مَازِنٍ فَقَالَ حَدَّثَنَاہُ مَعْمَرٌ کَمَا وَصَفْتُ فَلَعَلَّ ابْنَ شِہَابٍ رَوَاہُ عَنْہُمَا مَعًا۔ قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنِ الزُّہْرِیِّ نَحْوَ ذَلِکَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٥٥) جبیر بن مطعم فرماتے ہیں : میں اور فلاں آدمی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گئے، ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے بنو مطلب کو دیا ہے اور ہمیں چھوڑ دیا ہے اور حالانکہ وہ اور ہم آپ کے نزدیک ایک ہی درجہ میں ہیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بنو ہاشم اور بنو مطلب ایک ہی چیز ہیں۔
(۱۲۹۵۵) وَأَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مُجَمِّعٍ الأَنْصَارِیِّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : مَشَیْتُ أَنَا وَفُلاَنٌ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقُلْنَا یَا رَسُولَ اللَّہِ أَعْطَیْتَ بَنِی الْمُطَّلِبِ وَتَرَکْتَنَا وَإِنَّمَا نَحْنُ وَہُمْ إِلَیْکَ بِمَنْزِلٍ وَاحِدٍ فَقَالَ -ﷺ- : إِنَّمَا بَنُو ہَاشِمٍ وَبَنُو الْمُطَّلِبِ شَیْئٌ وَاحِدٌ ۔ إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ وَمُطَرِّفُ بْنُ مَازِنٍ ضَعِیفَانِ وَفِی رِوَایَۃِ الْجَمَاعَۃِ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ جُبَیْرٍ کِفَایَۃٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٥٦) حسین بن علی (رض) نے خبر دی کہ حضرت علی (رض) نے کہا کہ جنگ بدر کی غنیمت میں سے مجھے ایک اونٹنی ملی تھی اسی جنگ کی غنیمت میں سے۔ خمس سے بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ایک اونٹنی دی تھی، جب میرا ارادہ ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی فاطمہ سے شادی کا تو میں نے ایک سنار سے جو بنی قینقاع کا تھا، اس سے بات کی کہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم اذخر لائیں تاکہ اس گھاس کو سناروں کے ہاتھ بیچ دوں اور اس کی قیمت ولیمہ کی دعوت میں لگاؤں گا، میں ابھی اپنی اونٹنی کے پالان، ٹوکرے اور رسیاں جمع کررہا تھا، اونٹنیاں ایک انصاری صحابی کے ہجرے کے قریب بیٹھی ہوئی تھیں۔ میں انتظام پورا کر کے جب آیا تو دیکھا کہ ان کی کوہان کسی نے کاٹ دیے ہیں اور کوکھ چیر کر اندر سے کلیجی نکال لی ہے۔ یہ حالت دیکھ کر میں اپنے آنسوؤں کو نہ روک سکا۔ میں نے پوچھا : یہ کس نے کیا ہے ؟ لوگوں نے بتایا : حمزہ بن عبدالمطلب نے اور وہ ابھی اسی ہجرہ میں انصار کے ساتھ شراب نوشی میں شریک تھے ، ان کے پاس ایک گانے والی ہے اور ان کے دوست احباب ہیں، گانے والی نے جب یہ مصرعپڑھا، ہاں اے حمزہ ! یہ عمدہ اور فربہ اونٹنیاں ہیں اور وہ صحن میں باندھی ہوئی ہیں تو حمزہ نے اپنی تلوار تھامی اور ان دونوں اونٹنیوں کے کوہان کاٹ ڈالے اور ان کی کوکھ چیر کر اندر سے کلیجی نکال لی۔ علی (رض) کہتے ہیں : میں وہاں سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، زید بن حارثہ بھی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے چہرے سے پریشانی کو پہچان لیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا ہے ؟ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آج جیسی تکلیف کی بات کبھی پیش نہ آئی تھی۔ حمزہ نے میری دونوں اونٹنیوں کو پکڑ کر ان کے کوہان کاٹ ڈالے ہیں اور ان کی کوکھ چیر ڈالی ہے اور وہ وہیں ایک گھر میں شراب کی مجلس میں ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی چادر منگوائی اور اوڑھ کر چل پڑے۔ میں اور حضرت زید بن حارثہ (رض) بھی ساتھ تھے۔ جب اس گھر کے قریب آپ تشریف لے گئے اور حضرت حمزہ (رض) نے جو کیا تھا اس پر تنبیہ کی۔ حمزہ (رض) شراب کے نشہ میں مست تھے اور ان کی آنکھیں سرخ تھیں، انھوں نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف نظر اٹھائی۔ پھر ذرا اور اوپر اٹھائی اور آپ کیگھٹنوں پر دیکھنے لگے۔ پھر نظر اٹھائی اور آپ کے چہرے پر دیکھنے لگے، پھر کہنے لگے : تم سب میرے ماں باپ کے غلام ہو۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سمجھ گئے کہ وہ بےہوش ہے، اس لیے آپ فوراً الٹے پاؤں اس گھر سے باہر نکل آئے، ہم بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے۔
(۱۲۹۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ َخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ

(ح) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَحْبُوبِ بْنِ فُضَیْلٍ التَّاجِرُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو َخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ جَبَلَۃَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ أَنَّ حُسَیْنَ بْنَ عَلِیٍّ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَتْ لِی شَارِفٌ مِنْ نَصِیبِی مِنَ الْمَغْنَمِ یَوْمَ بَدْرٍ وَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَعْطَانِی شَارِفًا مِنَ الْخُمُسِ یَوْمَئِذٍ فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَبْنِیَ بِفَاطِمَۃَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَاعَدْتُ رَجُلاً صَوَّاغًا مِنْ َیْنُقَاعَ أَنْ یَرْتَحِلَ مَعِی فَنَأْتِیَ بِإِذْخِرٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبِیعَہُ مِنَ الصَّوَّاغِینَ فَنَسْتَعِینَ بِہِ فِی وَلِیمَۃِ عُرْسِی فَبَیْنَا أَنَا أَجْمَعُ لِشَارِفَیَّ مَتَاعًا مِنَ الأَقْتَابِ وَالْغَرَائِرِ وَالْحَبَائِلِ وَشَارِفَایَ مُنَاخَتَانِ إِلَی جَنْبِ حُجْرَۃِ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ رَجَعْتُ حِینَ جَمَعْتُ مَا جَمَعْتُ فَإِذَا شَارِفَایَ قَدِ اجْتُبَّتْ أَسْنِمَتُہُمَا وَبُقِرَتْ خَوَاصِرُہُمَا وَأُخِذَ مِنْ أَکْبَادِہِمَا فَلَمْ أَمْلِکْ عَیْنَیَّ حِینَ رَأَیْتُ ذَلِکَ الْمَنْظَرَ مِنْہُمَا فَقُلْتُ: مَنْ فَعَلَ ہَذَا؟ فَقَالُوا : فَعَلَہُ حَمْزَۃُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَہُوَ فِی ہَذَا الْبَیْتِ فِی شَرْبٍ مِنَ الأَنْصَارِ غَنَّتْہُ قَیْنَۃٌ وَأَصْحَابَہُ فَقَالَتْ فِی غِنَائِہَا:

أَلاَ یَا حَمْزَ لِلشُّرُفِ النِّوَائِ وَھُنَّ مُعْقَّلَات بِالْفِنَاء

فَقَامَ حَمْزَۃُ إِلَی السَّیْفِ فَاجْتَبَّ أَسْنِمَتَہُمَا وَبَقَرَ خَوَاصِرَہُمَا وَأَخَذَ مِنْ أَکْبَادِہِمَا قَالَ قَالَ عَلِیٌّ فَانْطَلَقْتُ حَتَّی أَدْخُلَ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَعِنْدَہُ زَیْدُ بْنُ حَارِثَۃَ فَعَرَفَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی وَجْہِی الَّذِی لَقِیتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَاذَا؟ ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا رَأَیْتُ کَالْیَوْمِ قَطُّ عَدَا حَمْزَۃُ عَلَی نَاقَتَیَّ وَاجْتَبَّ أَسْنِمَتَہُمَا وَبَقَرَ خَوَاصِرَہُمَا وَہَا ہُوَ ذَا مَعَہُ شَرْبٌ فَدَعَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِرِدَائِہِ فَارْتَدَی ثُمَّ انْطَلَقَ یَمْشِی وَاتَّبَعْتُہُ أَنَا وَزَیْدُ بْنُ حَارِثَۃَ حَتَّی جَائَ الْبَیْتَ الَّذِی فِیہِ حَمْزَۃُ فَاسْتَأْذَنَ فَأَذِنُوا لَہُ فَإِذَا ہُمْ شَرْبٌ فَطَفِقَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَلُومُ حَمْزَۃَ فِیمَا فَعَلَ وَإِذَا حَمْزَۃُ ثَمِلٌ مُحْمَرَّۃً عَیْنَاہُ فَنَظَرَ حَمْزَۃُ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ فَنَظَرَ إِلَی رُکْبَتِہِ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ فَنَظَرَ إِلَی سُرَّتِہِ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ فَنَظَرَ إِلَی وَجْہِہِ ثُمَّ قَالَ حَمْزَۃُ : وَہَلْ أَنْتُمْ إِلاَّ عَبِیدٌ لأَبِی۔ فَعَرَفَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ ثَمِلٌ فَنَکَصَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی عَقِبَیْہِ الْقَہْقَرَی فَخَرَجَ وَخَرَجْنَا مَعَہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ قُہْزَاذَ عَنْ عَبْدَانَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۸۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٥٧) عبداللہ بن بریدہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے علی (رض) کو خالد بن ولید کی طرف بھیجا تاکہ خمس لائیں۔ انھوں نے اس سے ایک لونڈی لی۔ صبح ہوئی تو علی (رض) کے سر سے قطرے گر رہے تھے۔ خالد نے بریدہ سے کہا : تم نے دیکھا ہے اس نے کیا کیا ہے ؟ میں نے کہا : میں علی سے بغض رکھتا ہوں، میں نے یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : اے بریدہ ! کیا تو علی سے بغض رکھتا ہے، میں نے کہا : ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : علی سے محبت کرو اس کے لیے خمس میں اس سے بھی زیادہ ہے۔
(۱۲۹۵۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَاضِی بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ سُوَیْدِ بْنِ مَنْجُوفٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی خَالِدِ بْنِ الْوَلِیدِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِیَقْبِضَ الخُمُسَ فَأَخَذَ مِنْہُ جَارِیَۃً فَأَصْبَحَ وَرَأْسُہُ یَقْطُرُ قَالَ خَالِدٌ لِبُرَیْدَۃَ : أَلاَ تَرَی مَا یَصْنَعُ ہَذَا قَالَ وَکُنْتُ أُبْغِضُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا بُرَیْدَۃُ أَتُبْغِضُ عَلِیًّا ۔ قَالَ قُلْتُ : نَعَمْ قَالَ : فَأَحِبَّہُ فَإِنَّ لَہُ فِی الْخُمُسِ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بِنْدَارٍ عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَۃَ ہَذَا مَا بَلَغَنَا عَنْ سَیِّدَنَا الْمُصْطَفَی -ﷺ- فِی سَہْمِ ذِی الْقُرْبَی فَأَمَّا الإِمَامَانِ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَقَدِ اخْتَلَفَتِ الرِّوَایَاتُ عَنْہُمَا فِی ذَلِکَ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۳۵۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٥٨) جبیر بن مطعم فرماتے ہیں کہ وہ اور عثمان بن عفان (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بات کرنے آئے اس بارے میں جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خمس میں سے بنی ہاشم اور بنی مطلب کو دیا تھا، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے بنی مطلب سے ہمارے بھائیوں کو حصہ دیا ہے اور ہمیں چھوڑ دیا ہے اور ہمارے رشتہ دار اور ان کے رشتہ دار ایک ہی ہیں، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بنی ہاشم اور بنی مطلب ایک ہی چیز ہیں۔ جبیر کہتے ہیں : بنی عبدشمس اور بنی نوفل کو خمس سے کچھ نہ دیا جیسا کہ بنی ہاشم اور بنی مطلب کو دیا اور ابوبکر بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرح خمس تقسیم کرتے تھے اس کے علاوہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے رشتہ داروں کو نہ دیتے تھے، جنہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خمس سے دیتے تھے اور عمر اور عثمان (رض) دیتے تھے۔
(۱۲۹۵۸) فَفِیمَا َخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ َخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ

(ح) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ َخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَیْسَرَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ قَالَ أَخْبَرَنِی جُبَیْرُ بْنُ مُطْعِمٍ : أَنَّہُ جَائَ ہُوَ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یُکَلِّمَانِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِیمَا قَسَمَ مِنَ الْخُمُسِ بَیْنَ بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ قَسَمْتَ لإِخْوَانِنَا بَنِی الْمُطَّلِبِ وَلَمْ تُعْطِنَا شَیْئًا وَقَرَابَتُنَا وَقَرَابَتُہُمْ وَاحِدَۃٌ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : إِنَّمَا بَنُو ہَاشِمٍ وَبَنُو الْمُطَّلِبِ شَیْئٌ وَاحِدٌ ۔ قَالَ جُبَیْرٌ : وَلَمْ یَقْسِمْ لِبَنِی عَبْدِ شَمْسٍ وَلاَ لِبَنِی نَوْفَلٍ مِنْ ذَلِکَ الْخُمُسِ کَمَا قَسَمَ لِبَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ قَالَ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقْسِمُ الْخُمُسَ نَحْوَ قَسَمِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- غَیْرَ أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ یُعْطِی قُرْبَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مَا کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یُعْطِیہُمْ مِنْہُ قَالَ وَکَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُعْطِیہُمْ وَعُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَعْدَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٥٩) حسن بن محمد بن حنیفہ فرماتے ہیں : ان دو حصوں میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد لوگوں میں اختلاف ہوگیا۔ بعض نے کہا : رشتہ داروں والا حصہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے رشتہ داروں کا ہے اور بعض نے کہا : خلیفہ کے رشتہ داروں کا ہے۔ اور بعض نے کہا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد آپ کا حصہ خلیفہ کا ہے۔ ان کی رائے اس پر جمع ہوئی کہ دونوں حصوں کو اللہ کے راستے میں صرف کردیں، دونوں خلافت ابوبکر اور عمر (رض) میں اسی پر صرف ہوتے تھے۔
(۱۲۹۵۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ قَالَ : اخْتَلَفَ النَّاسُ فِی ہَذَیْنِ السَّہْمَیْنِ بَعْدَ وَفَاۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ قَائِلُونَ سَہْمُ ذِی الْقُرْبَی لِقَرَابَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَقَالَ قَائِلُونَ لِقَرَابَۃِ الْخَلِیفَۃِ وَقَالَ قَائِلُونَ سَہْمُ النَّبِیِّ -ﷺ- لِلْخَلِیفَۃِ مِنْ بَعْدِہِ فَاجْتَمَعَ رَأْیُہُمْ عَلَی أَنْ یَجْعَلُوا ہَذَیْنِ السَّہْمَیْنِ فِی الْخَیْلِ وَالْعُدَّۃِ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَکَانَا عَلَی ذَلِکَ فِی خِلاَفَۃِ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٦٠) محمد بن اسحاق کہتے ہیں : میں نے ابو جعفر یعنی باقر سے سوال کیا رشتہ داروں کے حصہ کے بارے علی (رض) کیا کرتے تھے ؟ انھوں نے کہا : علی، ابوبکر اور عمر (رض) والے طریقہ پر چلے تھے، میں نے کہا : تم کیا کہتے ہو ؟ انھوں نے کہا : وہ اپنی رائے سے کام کرتے تھے اور لیکن وہ مکروہ سمجھتے تھے کہ ابوبکر اور عمر (رض) کے خلاف چلیں۔
(۱۲۹۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ قُلْتُ لأَبِی جَعْفَرٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَارِمُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ یَعْنِی الْبَاقِرَ کَیْفَ صَنَعَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی سَہْمِ ذِی الْقُرْبَی؟ قَالَ : سَلَکَ بِہِ طَرِیقَ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قُلْتُ : وَکَیْفَ وَأَنْتُمْ تَقُولُونَ مَا تَقُولُونَ؟ قَالَ : أَمَا وَاللَّہِ مَا کَانُوا یَصْدِرُونَ إِلاَّ عَنْ رَأْیِہِ وَلَکِنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَتَعَلَّقَ عَلَیْہِ خِلاَفُ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ وَفِی رِوَایَۃِ أَحْمَدَ بْنَ خَالِدٍ الْوَہَبِیِّ قَالَ : أَمَا وَاللَّہِ مَا کَانَ أَہْلُ بَیْتِہِ یَصْدُرُونَ إِلاَّ عَنْ رَأْیِہِ وَلَکِنْ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یُدَّعَی عَلَیْہِ خِلاَفُ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ وَسُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ وَقَدْ ضَعَّفَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَذِہِ الرِّوَایَۃُ بِأَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَدْ رَأَی غَیْرَ رَأْیِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی أَنْ لَمْ یَجْعَلْ لِلْعَبِیدِ فِی الْقِسْمَۃِ شَیْئًا وَرَأَی غَیْرَ رَأْیِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی التَّسْوِیَۃِ بَیْنَ النَّاسِ وَفِی بَیْعِ أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِ وَخَالَفَ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الْجَدِّ وَقَوْلُہُ سَلَکَ بِہِ طَرِیقَ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ جُمْلَۃٌ تَحْتَمِلُ مَعَانٍ قَالَ وَقَدْ أُخْبِرْنَا عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ حَسَنًا وَحُسَیْنًا وَابْنَ عَبَّاسٍ وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ جَعْفَرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ سَأَلُوا عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَصِیبَہُمْ مِنَ الْخُمُسِ فَقَالَ : ہُوَ لَکُمْ حَقٌّ وَلَکِنِّی مُحَارِبٌ مُعَاوِیَۃَ فَإِنْ شِئْتُمْ تَرَکْتُمْ حَقَّکُمْ مِنْہُ

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَأَخْبَرْتُ بِہَذَا الْحَدِیثِ عَبْدَ الْعَزِیزِ بْنَ مُحَمَّدٍ فَقَالَ : صَدَقَ ہَکَذَا کَانَ جَعْفَرٌ یُحَدِّثْہُ فَمَا حَدَّثَکَہُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قُلْتُ : لاَ قَالَ : مَا أَحْسِبُہُ إِلاَّ عَنْ جَدِّہِ قَالَ وَجَعْفَرٌ أَوْثَقُ وَأَعْرَفُ بِحَدِیثِ أَبِیہِ مِنَ ابْنِ إِسْحَاقَ۔ قَالَ الشَّیْخُ : وَمُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ مُرْسَلٌ وَکَذَلِکَ رِوَایَۃُ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ مُرْسَلَۃٌ وَأَمَّا رِوَایَۃُ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَلَمْ أَعْلَمْ بَعْدُ أَنَّ الَّذِی ِی آخِرِہَا مِنْ قَوْلِ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ فَیَکُونَ مَوْصُولاً أَوْ مِنْ قَوْلِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ أَوِ الزُّہْرِیِّ فَیَکُونُ مُرْسَلاً وَقَالَ الشَّیْخُ قَدْ رَوَی مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ یُونُسَ فَمَیَّزَ فِعْلَ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَجَعَلَہُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ شِہَابٍ الزُّہْرِیِّ فَہُوَ إِذًا مُنْقَطِعٌ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ مِثْلُ قَوْلِنَا۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٦١) عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کہتے ہیں : میں نے علی (رض) سے سنا، وہ کہتے تھے : مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خمس الخمس دیا تھا، میں نے ابوبکر اور عمر (رض) کی زندگی میں بھی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں بھی اسی جگہ پر رکھا۔ ایک حدیث میں ہے : مال لایا گیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے بلایا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : اس کو پکڑ لو۔ میں نے کہا : میں اس کا ارادہ نہیں رکھتا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر کہا : اس کو پکڑ لو تم اس کے زیادہ حق دار ہو۔ میں نے کہا : ہم اس سے بے پروا ہیں، پس آپ نے اسے بیت المال میں داخل کردیا۔
(۱۲۹۶۱) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِیمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِیُّ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ سَمِعْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : وَلاَّنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- خُمُسَ الْخُمُسِ فَوَضَعْتُہُ مَوَاضِعَہُ حَیَاۃَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَحَیَاۃَ أَبِی بَکْرٍ وَحَیَاۃَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا زَادَ الرُّوذْبَارِیُّ فِی حَدِیثِہِ فَأُتِیَ بِمَالٍ فَدَعَانِی فَقَالَ : خُذْہُ۔ فَقُلْتُ : لاَ أُرِیدُہُ قَالَ : خُذْہُ فَأَنْتُمْ أَحَقُّ بِہِ۔ قُلْتُ : قَدِ اسْتَغْنَیْنَا عَنْہُ فَجَعَلَہُ فِی بَیْتِ الْمَالِ۔

[ضعیف۔ احمد ۱/۸۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٦٢) عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کہتے ہیں : میں نے علی (رض) سے سنا، وہ کہتے تھے : میں، عباس، فاطمہ اور زید بن حارثہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جمع تھے۔ عباس (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میری عمر زیادہ ہوچکی ہے اور میری ہڈیاں کمزور ہوچکی ہیں اور مجھے مشقت نے آلیا ہے۔ اگر آپ مناسب سمجھیں تو میرے لیے اتنے اتنے وسق کھانے کا حکم دے دیں، پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا حکم دے دیا، پھر فاطمہ نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں جس جگہ پر ہوں، آپ میری حالت کو جانتے ہیں، اگر آپ مناسب سمجھیں تو اپنے چچا کی طرح مجھے بھی کچھ دے دیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فاطمہ کو بھی دے دیا۔ پھر زید بن حارثہ (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے مجھے رہنے کے لیے زمین دی تھی، پھر آپ نے مجھ سے لے لی تھی، آپ اگر مجھ پر واپس لوٹا دیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے واپس لوٹا دی۔ علی کہتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اگر آپ خمس میں سے مجھے میرے حق کا والی بنادیں، تاکہ آپ کے بعد کوئی اس کا جھگڑا نہ کرے، آپ نے ایسا بھی کردیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عباس کی طرف دیکھا، آپ نے کہا : اے ابوالفضل ! جو علی نے مجھ سے سوال کیا ہے تو نے نہیں کیا ؟ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرے سوال کی انتہاء ہوچکی ہے اس کے ساتھ جو آپ سے مانگ لیا ہے۔ علی (رض) کہتے ہیں : مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے والی بنادیا، میں نے اس کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں تقسیم کردیا اور مجھے ابوبکر (رض) نے والی بنایا۔ میں نے اس کو بھی ابوبکر (رض) کی زندگی میں تقسیم کردیا، پھر مجھے عمر (رض) نے والی بنایا، میں نے اس کو بھی عمر (رض) کی زندگی میں ہی تقسیم کردیا۔ یہاں تک کہ جب عمر (رض) کی عمر کے آخری برس تھے، ان کے پاس بہت زیادہ مال آیا، آپ نے ہمارا حق علیحدہ کیا۔ پھر میری طرف پیغام بھیجا، کہا : یہ تمہارا مال ہے، اسے لے لو جہاں چاہو تقسیم کر دو ، میں نے کہا : اے امیرالمومنین ! اس سال ہم اس سے بے پروا ہیں اور مسلمانوں کی ضرورتوں میں صرف کر دو ۔ پھر عمر (رض) کے بعد ہمیں کسی نے نہ بلایا، یہاں تک کہ میں خلیفہ بن گیا۔ میں عمر (رض) کے پاس سے آنے کے بعد عباس کو ملا۔ انھوں نے کہا : اے علی ! تو نے صبح ہم پر چیز حرام ٹھہرائی ہے، وہ ہم تک قیامت تک واپس نہیں لوٹ سکے گی اور وہ معاملہ فہم انسان تھے۔
(۱۲۹۶۲) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ : حَسَّانُ بْنُ مُحَمَّدٍ مِنْ أَصْلِ کِتَابِہِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ بَرِیدٍ حَدَّثَنِی حُسَیْنُ بْنُ مَیْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ سَمِعْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : اجْتَمَعْتُ أَنَا وَالْعَبَّاسُ وَفَاطِمَۃُ وَزَیْدُ بْنُ حَارِثَۃَرَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَأَلَ الْعَبَّاسُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ کَبُرَ سِنِّی وَرَقَّ عَظْمِی وَرَکِبَتْنِی مُؤْنَۃٌ فَإِنْ رَأَیْتَ أَنْ تَأْمُرَ لِی بِکَذَا وَکَذَا وَسْقًا مِنْ طَعَامٍ فَافْعَل قَالَ فَفَعَلَ ذَلِکَ ثُمَّ قَالَتْ فَاطِمَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَنَا مِنْکَ بِالْمَنْزِلِ الَّذِی قَدْ عَلِمْتَ فَإِنْ رَأَیْتَ أَنْ تَأْمُرَ لِی کَمَا أَمَرْتَ لِعَمِّکَ فَافْعَلْ قَالَ فَعَلَ ذَلِکَ ثُمَّ قَالَ زَیْدُ بْنُ حَارِثَۃَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ کُنْتَ أَعْطَیْتَنِی أَرْضًا أَعِیشُ فِیہَا ثُمَّ قَبَضْتَہَا مِنِّی فَإِنْ رَأَیْتَ أَنْ تَرُدَّہَا عَلَیَّ فَافْعَلْ قَالَ فَعَلَ ذَاکَ قُلْتُ أَنَا : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنْ رَأَیْتَ أَنْ تُوَلِّیَنِی حَقَّنَا مِنْ الْخُمُسِ فِی کِتَابِ اللَّہِ فَأَقْسِمُہُ حَیَاتَکَ کَیْلاَ یُنَازِعَنِیہِ أَحَدٌ بَعْدَکَ فَافْعَلْ قَالَ فَعَلَ ذَاکَ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- الْتَفَتَ إِلَی الْعَبَّاسِ فَقَالَ : یَا أَبَا الْفَضْلِ أَلاَ تَسْأَلُنِی الَّذِی سَأَلَنِیہِ ابْنُ أَخِیکَ ۔ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ انْتَہَتْ مَسْأَلَتِی إِلَی الَّذِی سَأَلْتُکَ قَالَ فَوَلاَّنِیہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَسَمْتُہُ حَیَاۃَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ وَلاَّنِیہِ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَسَمْتُہُ حَیَاۃَ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ثُمَّ وَلاَّنِیہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَسَمْتُہُ حَیَاۃَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَتَّی کَانَ آخِرُ سَنَۃٍ مِنْ سِنِی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَتَاہُ مَالٌ کَثِیرٌ فَعَزَلَ حَقَّنَا ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَیَّ فَقَالَ : ہَذَا مَالُکُمْ فَخُذْہُ فَاقْسِمْہُ حَیْثُ کُنْتَ تَقْسِمُہُ فَقُلْتُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ بِنَا عَنْہُ الْعَامَ غِنًی وَبِالْمُسْلِمِینَ إِلَیْہِ حَاجَۃٌ فَرَدَّہُ عَلَیْہِمْ تِلْکَ السَّنَۃَ ثُمَّ لَمْ یَدْعُنَا إِلَیْہِ أَحَدٌ بَعْدَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَتَّی قُمْتُ مَقَامِی ہَذَا فَلَقِیتُ الْعَبَّاسَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَعْدَ مَا خَرَجْتُ مِنْ عِنْدَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : یَا عَلِیُّ لَقَدْ حَرَمْتَنَا الْغَدَاۃَ شَیْئًا لاَ یُرَدُّ عَلَیْنَا أَبَدًا إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَکَانَ رَجُلاً دَاہِیًا۔ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ رُوَاتُہُ مِنْ ثِقَاتِ الْکُوفِیِّینَ۔ قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ بِبَعْضِ مَعْنَاہُ مُخْتَصَرًا عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٦٣) عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کہتے ہیں : میں علی (رض) سے ریت کے پتھروں کے پاس ملا۔ میں نے کہا : میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، ابوبکر اور عمر (رض) نے خمس کا اہل بیت کے بارے میں کیا کیا ہے ؟ علی (رض) نے کہا : ابوبکر (رض) کے دور میں خمس نہیں تھا، جو تھا اس نے ہمیں پورا دیا تھا اور عمر (رض) ہمیں ہمیشہ دیتے تھے، یہاں تک کہ سوس اور اہواز کا مال آیایا فارس کا۔ انھوں نے کہا : مسلمانوں کو ضرورت ہے، اگر تم پسند کرو تو اپنا حق چھوڑ دو ، پس ہم نے اس کو مسلمانوں کے لیے وقف کردیں گے یہاں تک کہ مال آئے گا تو میں تم کو تمہارا حق پورا دوں گا۔ عباس (رض) نے حضرت علی (رض) سے کہا : ہمارا حق نہ دینا۔ میں نے کہا : اے ابوالفضل ! کیا ہم حق نہیں رکھتے کہ امیرالمومنین کی بات مان لیں اور مسلمانوں کی مدد کریں، پس عمر (رض) مال کے آنے سے پہلے ہی فوت ہوگئے۔ کیا اب ہم اس کا تقاضا کریں۔
(۱۲۹۶۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ َخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ َخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ َخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ وَرَجُلٍ لَمْ یُسَمِّہِ کِلاَہُمَا عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ : لَقِیتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عِنْدَ أَحْجَارِ الزَّیْتِ فَقُلْتُ لَہُ : بِأَبِی وَأُمِّی مَا فَعَلَ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی حَقِّکُمْ أَہْلَ الْبَیْتِ مِنَ الْخُمُسِ؟ فَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَمَّا أَبُو بَکْرٍ رَحِمَہُ اللَّہُ فَلَمْ یَکُنْ فِی زَمَانِہِ أَخْمَاسٌ وَمَا کَانَ فَقَدْ أَوْفَانَاہُ وَأَمَّا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمْ یَزَلْ یُعْطِینَاہُ حَتَّی جَائَ ہُ مَالُ السُّوسِ وَالأَہْوَازِ أَوْ قَالَ الأَہْوَازِ أَوْ قَالَ فَارِسَ قَالَ الشَّافِعِیُّ : أَنَا أَشُکُّ فَقَالَ فِی حَدِیثِ مَطَرٍ أَوْ حَدِیثِ الآخَرِ فَقَالَ: فِی الْمُسْلِمِینَ خَلَّۃٌ فَإِنْ أَحْبَبْتُمْ تَرَکْتُمْ حَقَّکُمْ فَجَعَلْنَاہُ فِی خَلَّۃِ الْمُسْلِمِینَ حَتَّی یَأْتِیَنَا مَالٌ فَأُوفِیکُمْ حَقَّکُمْ مِنْہُ فَقَالَ الْعَبَّاسُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لاَ تُطْمِعَہُ فِی حَقِّنَا فَقُلْتُ لَہُ : یَا أَبَا الْفَضْلِ أَلَسْنَا أَحَقُّ مَنْ أَجَابَ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ وَرَفَعَ خَلَّۃَ الْمُسْلِمِینَ فَتُوُفِّی عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَبْلَ أَنْ یَأْتِیَہُ مَالٌ فَیَقْضِینَاہُ۔ وَقَالَ الْحَکَمُ فِی حَدِیثِ مَطَرٍ وَالآخَرِ : إِنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَکُمْ حَقٌّ وَلاَ یَبْلُغُ عِلْمِی إِذْ کَثُرُ أَنْ یَکُونَ لَکُمْ کُلُّہُ فَإِنْ شِئْتُمْ أَعْطَیْتُکُمْ مِنْہُ بِقَدْرِ مَا أَرَی لَکُمْ فَأَبَیْنَا عَلَیْہِ إِلاَّ کُلَّہُ فَأَبَی أَنْ یُعْطِیَنَا کُلَّہُ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ فِیمَا لَمْ أَسْمَعْہُ مِنْ أَبِی زَکَرِیَّا وَقَدْ رَوَی الزُّہْرِیُّ ابْنِ ہُرْمُزَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَرِیبًا مِنْ ہَذَا الْمَعْنَی وَذَکَرَہُ فِی الْقَدِیمِ مِنْ حَدِیثِ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৬৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٦٤) یزید بن ہرمز نے بیان کیا کہ نجدہ مروری نے فتنہ ابن زبیر میں حج کیا تو اس نے ابن عباس (رض) کی طرف کسی کو بھیجا رشتہ داروں کے حصہ کے بارے میں سوال پوچھے اور کہا کہ تمہارا کیا خیال ہے ؟ ابن عباس (رض) نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے رشتہ داروں کے لیے خود آپ نے ان کو حصہ دیا اور عمر (رض) نے ہمیں دیا اور ہم نے خیال کیا کہ وہ ہمارے حق کے علاوہ ہے، ہم نے اسے رد کردیا اور ہم نے اسے قبول کرنے سے انکار کردیا۔
(۱۲۹۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ َخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ َخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ َخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَۃُ حَدَّثَنَا یُونُسُ عَنِ ابْنَ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی یَزِیدُ بْنُ ہُرْمُزَ : أَنَّ نَجْدَۃَ الْحَرُورِیَّ حِینَ حَجَّ فِی فِتْنَۃِ ابْنِ الزُّبَیْرِ أَرْسَلَ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ یَسْأَلُہُ عَنْ سَہْمِ ذِی الْقُرْبَی وَیَقُولُ لِمَنْ تَرَاہُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : لِقُرْبَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَسَمَہُ لَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَقَدْ کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَرَضَ عَلَیْنَا مِنْ ذَلِکَ عَرْضًا رَأَیْنَاہُ دُونَ حَقِّنَا فَرَدَدْنَاہُ عَلَیْہِ وَأَبَیْنَا أَنْ نَقْبَلَہُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الرُّوذْبَارِیِّ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯৭০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رشتہ داروں کے لیے خمس سے حصہ کا بیان
(١٢٩٦٥) یزید بن ہرمز سے روایت ہے کہ نجدہ حروری نے ابن عباس (رض) سے سوال کیا کہ رشتہ داروں کے حصے کے متعلق کہ وہ کس کے لیے ہے ؟ انھوں نے کہا : تو نے مجھے لکھا ہے اور اقرباء کے حصے کے متعلق پوچھا ہے کہ وہ کس کے لیے ہے، وہ ہمارے لیے ہے اور سیدنا عمر (رض) ہمیں اس بات کی طرف دعوت دیتے تھے کہ وہ نکاح کروا دیں ان میں سے بعض کا رنڈوے مردوں یا عورتوں کے ساتھ اور ہمارے محتاجوں کو ان میں سے خادم دے دیں۔ وہ ہمارے قرض داروں کا قرض اد اکر دیں گے تو ہم نے انکار کردیا۔ صرف اس بات پر اڑ گئے کہ انھیں ہمارے سپرد کر دو انھوں نے انکار کردیا تو ہم نے بھی اس کو چھوڑ دیا۔
(۱۲۹۶۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الطَّیِّبِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْحَسَنِ الزَّاہِدُ مِنْ أَصْلِ کِتَابِہِ حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ عَمَّارٍ الْعَتَکِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ أَبِی جَعْفَرٍ أَحْسِبُہُ قَالَ وَالزُّہْرِیِّ عَنْ یَزِیدَ یَعْنِی ابْنَ ہُرْمُزَ قَالَ کَتَبَ نَجْدَۃُ یَعْنِی الْحَرُورِیَّ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَسْأَلُہُ عَنْ سَہْمِ ذَوِی الْقُرْبَی لِمَنْ ہُوَ؟ قَالَ : کَتَبْتَ إِلَیَّ تَسْأَلُنِی عَنْ سَہْمِ ذَوِی الْقُرْبَی لِمَنْ ہُوَ؟ فَہُوَ لَنَا وَقَدْ کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ دَعَانَا إِلَی أَنْ یُنْکِحَ مِنْہُ أَیِّمَنَا وَیُخْدِمَ مِنْہُ عَائِلَنَا وَیَقْضِیَ مِنْہُ عَنْ غَارِمِنَا فَأَبَیْنَا إِلاَّ أَنْ یُسَلِّمَہُ إِ لَیْنَا وَأَبَی أَنْ یَفْعَلَ فَتَرَکْنَاہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক: