আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
خلع اور طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১০ টি
হাদীস নং: ১৪৯৮২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٧٦) سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے پاس آیا، اس نے کہا کہ میں نے اپنی عورت کو ہزار طلاقیں دی ہیں۔ فرمایا تین کو لے لو اور ٩٧ کو چھوڑ دو ۔
(ب) سعید بن جبیر ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے اس شخص سے کہا، جس نے اپنی عورت کو تین طلاقیں دی تھیں کہ وہ تیرے اوپر حرام ہوچکی ہے۔
(ب) سعید بن جبیر ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے اس شخص سے کہا، جس نے اپنی عورت کو تین طلاقیں دی تھیں کہ وہ تیرے اوپر حرام ہوچکی ہے۔
(۱۴۹۷۶) وَمِنْہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمٌ وَعَبْدُ الْمَجِیدِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی عِکْرِمَۃُ بْنُ خَالِدٍ أَنَّ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ أَخْبَرَہُ : أَنَّ رَجُلاً جَائَ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ : طَلَّقْتُ امْرَأَتِی أَلْفًا فَقَالَ : تَأْخُذُ ثَلاَثًا وَتَدَعُ تِسْعَمِائَۃٍ وَسَبْعَۃً وَتِسْعِینَ۔ وَرَوَاہُ عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ لِرَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا : حَرُمَتْ عَلَیْکَ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৮৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٧٧) مجاہد فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے ابن عباس (رض) سے کہا : میں نے اپنی عورت کو سو طلاقیں دے دی ہیں۔ فرمایا : تین کو شمار کرو اور باقی ستانوے کو چھوڑ دو ۔
(۱۴۹۷۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ وَعَبْدُ الْمَجِیدِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لاِبْنِ عَبَّاسٍ : طَلَّقْتُ امْرَأَتِی مِائَۃً قَالَ : تَأْخُذُ ثَلاَثًا وَتَدَعُ سَبْعًا وَتِسْعِینَ۔ [حسن۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৮৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٧٨) مجاہد فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) سے ایسے شخص کے بارے میں پوچھا گیا، جس نے اپنی بیوی کو سو طلاقیں دے دی تھیں، فرمایا : تو نے اپنے رب کی نافرمانی کی ہے اور تیری بیوی تجھ سے جدا ہوگئی تو اللہ سے ڈرا نہیں کہ اللہ تیرے لیے نکلنے کا راستہ بنا دیتا { وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا } [الطلاق ٢] ” جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لیے نکلنے کی راہ بنا دیتا ہے۔ “ { یاَیُّہَا النَّبِیُّ اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } ” اے نبی ! جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت ختم ہونے سے پہلے ہی طلاق دو ۔ “
(۱۴۹۷۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ وَحُمَیْدٍ الأَعْرَجِ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ : سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ مِائَۃً قَالَ : عَصَیْتَ رَبَّکَ وَبَانَتْ مِنْکَ امْرَأَتُکَ لَمْ تَتَّقِ اللَّہَ فَیَجْعَلَ لَکَ مَخْرَجًا { مَنْ یَتَّقِ اللَّہَ یَجْعَلْ لَہُ مَخْرَجًا} { یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَائَ فَطَلِّقُوہُنَّ} فِی قُبُلِ عِدَّتِہِنَّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৮৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٧٩) عطاء فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے کہا : میں نے اپنی عورت کو سو طلاقیں دے دی ہیں، فرمایا : تین کو شمار کرو اور ٩٧ کو چھوڑ دو ۔
(۱۴۹۷۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَعُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَہْدِیٍّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَطَائٍ: أَنَّ رَجُلاً قَالَ لاِبْنِ عَبَّاسٍ طَلَّقْتُ امْرَأَتِی مِائَۃً قَالَ: تَأْخُذُ ثَلاَثًا وَتَدَعُ سَبْعًا وَتِسْعِینَ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৮৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨٠) عمرو بن دینار فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے ایسے شخص کے بارے میں پوچھا گیا جس نے اپنی بیوی کو ستاروں کی تعداد کے برابر طلاقیں دے دی تھیں۔ فرماتے ہیں کہ آپ کو ایک مرتبہ ہی طلاق دینا کفایت کرجاتا۔
(۱۴۹۸۰) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ عَدَدَ النُّجُومِ فَقَالَ : إِنَّمَا یَکْفِیکَ رَأْسُ الْجَوْزَائِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৮৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨١) مالک بن حارث حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ میرے پاس ایک شخص آیا، اس نے کہا : میرے چچا نے اپنی عورت کو تین طلاقیں دے دی ہیں۔ فرمایا : تیرے چچا نے اللہ کی نافرمانی کی تو اللہ نے اس کو شرمندہ کردیا اور اس نے شیطان کی اطاعت کی تو اس نے اس کے نکلنے کے لیے کوئی راہ نہ بنائی۔ اس نے کہا : کیا کوئی شخص اس کے لیے اس عورت کو حلال کر دے گا تو فرماتے ہیں : جو اللہ کو دھوکا دینے کی کوشش کرے گا اللہ اسے دھوکا دیں گے۔
(۱۴۹۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : أَتَانِی رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ عَمِّی طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فَقَالَ إِنَّ عَمَّکَ عَصَی اللَّہَ فَأَنْدَمَہُ اللَّہُ وَأَطَاعَ الشَّیْطَانَ فَلَمْ یَجْعَلْ لَہُ مَخْرَجًا قَالَ : أَفَلاَ یُحَلِّلُہَا لَہُ رَجُلٌ؟ فَقَالَ : مَنْ یُخَادِعِ اللَّہَ یَخْدَعْہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৮৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨٢) محمد بن عبدالرحمن بن ثوبان محمد بن ایاس بن بکیر سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے دخول سے پہلے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دیں۔ پھر اس کا اسی عورت سے نکاح کا ارادہ بنا تو وہ فتویٰ پوچھنے آیا تو میں اس کے ساتھ گیا تاکہ اس کے لیے سوال کروں۔ اس نے ابوہریرہ (رض) اور عبداللہ بن عباس (رض) سے اس بارے میں سوال کیا تو فرماتے ہیں : ہمارا خیال نہیں کہ آپ اس عورت سے شادی کرسکیں جب تک وہ کسی دوسرے خاوند سے نکاح نہ کرے۔ اس نے کہا کہ میری جانب سے اس کو صرف ایک طلاق تھی۔ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : آپ نے اپنے ہاتھ سے اپنی جانب سے زائد طلاقیں بھیجی ہیں۔
(ب) (معاویہ بن ابی عیاش انصاری حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے تین طلاقوں کو جائز بھی رکھا اور جاری بھی کردیا۔
(ب) (معاویہ بن ابی عیاش انصاری حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے تین طلاقوں کو جائز بھی رکھا اور جاری بھی کردیا۔
(۱۴۹۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِیَاسِ بْنِ الْبُکَیْرِ أَنَّہُ قَالَ : طَلَّقَ رَجُلٌ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا قَبْلَ أَنْ یَدْخُلَ بِہَا ثُمَّ بَدَا لَہُ أَنْ یَنْکِحَہَا فَجَائَ یَسْتَفْتِی فَذَہَبْتُ مَعَہُ أَسْأَلُ لَہُ فَسَأَلَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَبَّاسٍ عَنْ ذَلِکَ فَقَالاَ لَہُ : لاَ نَرَی أَنْ تَنْکِحَہَا حَتَّی تَزَوَّجَ زَوْجًا غَیْرَکَ قَالَ : فَإِنَّمَا کَانَ طَلاَقِی إِیَّاہَا وَاحِدَۃً فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : إِنَّکَ أَرْسَلْتَ مِنْ یَدِکَ مَا کَانَ لَکَ مِنْ فَضْلٍ۔
فَہَذِہِ رِوَایَۃُ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَعَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ وَمُجَاہِدٍ وَعِکْرِمَۃَ وَعَمْرِو بْنِ دِینَارٍ وَمَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ وَمُحَمَّدِ بْنِ إِیَاسِ بْنِ الْبُکَیْرِ۔ وَرُوِّینَاہُ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِی عَیَّاشٍ الأَنْصَارِیِّ کُلُّہُمْ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ أَجَازَ الطَّلاَقَ الثَّلاَثَ وَأَمْضَاہُنَّ۔ [صحیح]
فَہَذِہِ رِوَایَۃُ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَعَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ وَمُجَاہِدٍ وَعِکْرِمَۃَ وَعَمْرِو بْنِ دِینَارٍ وَمَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ وَمُحَمَّدِ بْنِ إِیَاسِ بْنِ الْبُکَیْرِ۔ وَرُوِّینَاہُ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِی عَیَّاشٍ الأَنْصَارِیِّ کُلُّہُمْ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ أَجَازَ الطَّلاَقَ الثَّلاَثَ وَأَمْضَاہُنَّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৮৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨٣) امام شافعی فرماتے ہیں : اگر عبداللہ بن عباس (رض) کے قول کا یہ معنیٰ ہو کہ رسول اللہ کے دور میں تین طلاقوں کو ایک شمار کیا جاتا تھا یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم سے تو ممکن ہے کہ عبداللہ بن عباس (رض) کو علم ہو کہ کسی چیز نے اس کو منسوخ کردیا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک چیز حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرمائیں، پھر اس کی مخالفت ایسی چیز کے ذریعے کریں جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جانتے نہ ہوں اور جس میں اختلاف تھا۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : عکرمہ ابن عباس (رض) سے بیان کرتے ہیں کہ اس میں نسخ ہوچکا۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اگر یہ کہا جائے کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے حضرت عمر (رض) کے قول کی موافقت کی ہے تو ہم کہہ دیں گے کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے نکاحِ متعہ اور ایک دینار کے بدلے دو دینار کی بیع، اور امہات الاولاد کی بیع میں حضرت عمر (رض) سے اختلاف کیا ہے، وہ ایسی چیز میں کیسے موافقت کریں گے، جس میں اختلاف تھا ؟ اگر کہا جائے کہ حضرت ابوبکر اور عمر (رض) کے ابتدائی دو سال کا تذکرہ کیا ہے، کہتے ہیں : اللہ خوب جانتا ہے جب ان سے فتویٰ اس کے خلاف پوچھا گیا، جیسا کہ میں نے بیان کیا ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : شاید کہ ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ تین ایک کے برابر ہیں۔ جب اللہ رب العزت نے طلاق کی تعداد خاوند کے ذمہ چھوڑی ہے کہ وہ جب چاہے طلاق دے ایک اور تین برابر ہیں اور تین سے زیادہ کا بھی۔ شیخ فرماتے ہیں : طلاق ثلثہ سے ان کی مراد طلاق بتہ ہو۔ بعض لوگوں کا یہ مذہب ہے۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : عکرمہ ابن عباس (رض) سے بیان کرتے ہیں کہ اس میں نسخ ہوچکا۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اگر یہ کہا جائے کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے حضرت عمر (رض) کے قول کی موافقت کی ہے تو ہم کہہ دیں گے کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے نکاحِ متعہ اور ایک دینار کے بدلے دو دینار کی بیع، اور امہات الاولاد کی بیع میں حضرت عمر (رض) سے اختلاف کیا ہے، وہ ایسی چیز میں کیسے موافقت کریں گے، جس میں اختلاف تھا ؟ اگر کہا جائے کہ حضرت ابوبکر اور عمر (رض) کے ابتدائی دو سال کا تذکرہ کیا ہے، کہتے ہیں : اللہ خوب جانتا ہے جب ان سے فتویٰ اس کے خلاف پوچھا گیا، جیسا کہ میں نے بیان کیا ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : شاید کہ ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ تین ایک کے برابر ہیں۔ جب اللہ رب العزت نے طلاق کی تعداد خاوند کے ذمہ چھوڑی ہے کہ وہ جب چاہے طلاق دے ایک اور تین برابر ہیں اور تین سے زیادہ کا بھی۔ شیخ فرماتے ہیں : طلاق ثلثہ سے ان کی مراد طلاق بتہ ہو۔ بعض لوگوں کا یہ مذہب ہے۔
(۱۴۹۸۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَإِنْ کَانَ مَعْنَی قَوْلِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ الثَّلاَثَ کَانَتْ تُحْسَبُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَاحِدَۃً یَعْنِی أَنَّہُ بِأَمْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَالَّذِی یُشْبِہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ أَنْ یَکُونَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَدْ عَلِمَ أَنْ کَانَ شَیْئًا فَنُسِخَ فَإِنْ قِیلَ فَمَا دَلَّ عَلَی مَا وَصَفْتَ قِیلَ لاَ یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ ابْنُ عَبَّاسٍ یَرْوِی عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- شَیْئًا ثُمَّ یُخَالِفُہُ بِشَیْئٍ لَمْ یَعْلَمْہُ کَانَ مِنَ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ خِلاَفٌ۔
قَالَ الشَّیْخُ رِوَایَۃُ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَدْ مَضَتْ فِی النَّسْخِ وَفِیہَا تَأْکِیدٌ لِصِحَّۃِ ہَذَا التَّأْوِیلِ
قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَإِنْ قِیلَ فَلَعَلَّ ہَذَا شَیْء ٌ رُوِیَ عَنْ عُمَرَ فَقَالَ فِیہِ ابْنُ عَبَّاسٍ بِقَوْلِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قِیلَ : قَدْ عَلِمْنَا أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ یُخَالِفُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی نِکَاحِ الْمُتْعَۃِ وَبَیْعِ الدِّینَارِ بِالدِّینَارَیْنِ وَفِی بَیْعِ أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِ وَغَیْرِہِ فَکَیْفَ یُوَافِقُہُ فِی شَیْئٍ یُرْوَی عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ خِلاَفٌ قَالَ : فَإِنْ قِیلَ وَقَدْ ذَکَرَ عَلَی عَہْدِ أَبِی بَکْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلاَفَۃِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قِیلَ اللَّہُ أَعْلَمُ وَجَوَابُہُ حِینَ اسْتُفْتِیَ بِخِلاَفِ ذَلِکَ کَمَا وَصَفْتُ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَلَعَلَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَجَابَ عَلَی أَنَّ الثَّلاَثَ وَالْوَاحِدَۃَ سَوَاء ٌ وَإِذَا جَعَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ عَدَدَ الطَّلاَقِ عَلَی الزَّوْجِ وَأَنْ یُطَلِّقَ مَتَی شَائَ فَسَوَاء ٌ الثَّلاَثُ وَالْوَاحِدَۃُ وَأَکْثَرُ مِنَ الثَّلاَثِ فِی أَنْ یَقْضِیَ بِطَلاَقِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ عَبَّرَ بِالطَّلاَقِ الثَّلاَثِ عَنْ طَلاَقِ الْبَتَّۃِ فَقَدْ ذَہَبَ إِلَیْہِ بَعْضُہُمْ۔
[صحیح۔ قال الشافعی فی الام]
قَالَ الشَّیْخُ رِوَایَۃُ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَدْ مَضَتْ فِی النَّسْخِ وَفِیہَا تَأْکِیدٌ لِصِحَّۃِ ہَذَا التَّأْوِیلِ
قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَإِنْ قِیلَ فَلَعَلَّ ہَذَا شَیْء ٌ رُوِیَ عَنْ عُمَرَ فَقَالَ فِیہِ ابْنُ عَبَّاسٍ بِقَوْلِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قِیلَ : قَدْ عَلِمْنَا أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ یُخَالِفُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی نِکَاحِ الْمُتْعَۃِ وَبَیْعِ الدِّینَارِ بِالدِّینَارَیْنِ وَفِی بَیْعِ أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِ وَغَیْرِہِ فَکَیْفَ یُوَافِقُہُ فِی شَیْئٍ یُرْوَی عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ خِلاَفٌ قَالَ : فَإِنْ قِیلَ وَقَدْ ذَکَرَ عَلَی عَہْدِ أَبِی بَکْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلاَفَۃِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قِیلَ اللَّہُ أَعْلَمُ وَجَوَابُہُ حِینَ اسْتُفْتِیَ بِخِلاَفِ ذَلِکَ کَمَا وَصَفْتُ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَلَعَلَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَجَابَ عَلَی أَنَّ الثَّلاَثَ وَالْوَاحِدَۃَ سَوَاء ٌ وَإِذَا جَعَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ عَدَدَ الطَّلاَقِ عَلَی الزَّوْجِ وَأَنْ یُطَلِّقَ مَتَی شَائَ فَسَوَاء ٌ الثَّلاَثُ وَالْوَاحِدَۃُ وَأَکْثَرُ مِنَ الثَّلاَثِ فِی أَنْ یَقْضِیَ بِطَلاَقِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ عَبَّرَ بِالطَّلاَقِ الثَّلاَثِ عَنْ طَلاَقِ الْبَتَّۃِ فَقَدْ ذَہَبَ إِلَیْہِ بَعْضُہُمْ۔
[صحیح۔ قال الشافعی فی الام]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨٤) ابو زرعہ فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک اس حدیث کا معنی یہ ہے کہ جو تم آج تین طلاقیں دیتے ہو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، ابوبکر اور حضرت عمر (رض) کے دور میں وہ ایک طلاق دیتے تھے۔
(ب) ابویحییٰ اساجی فرماتے ہیں کہ جب وہ کنواری سے کہے : تجھے طلاق، تجھے طلاق، تجھے طلاق تو ایک طلاق ہوگئی، تو حضرت عمر (رض) نے سختی کرتے ہوئے اس کو تین ہی شمار کردیا۔
(ب) ابویحییٰ اساجی فرماتے ہیں کہ جب وہ کنواری سے کہے : تجھے طلاق، تجھے طلاق، تجھے طلاق تو ایک طلاق ہوگئی، تو حضرت عمر (رض) نے سختی کرتے ہوئے اس کو تین ہی شمار کردیا۔
(۱۴۹۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدُ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی حَاتِمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَۃَ یَقُولُ : مَعْنَی ہَذَا الْحَدِیثِ عِنْدِی أَنَّ مَا تُطَلِّقُونَ أَنْتُمْ ثَلاَثًا کَانُوا یُطَلِّقُونَ وَاحِدَۃً فِی زَمَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَأَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا
وَذَہَبَ أَبُو یَحْیَی السَّاجِیُّ إِلَی أَنَّ مَعْنَاہُ إِذَا قَالَ لِلْبِکْرِ : أَنْتِ طَالِقٌ أَنْتِ طَالِقٌ أَنْتِ طَالِقٌ کَانَتْ وَاحِدَۃً فَغَلَّظَ عَلَیْہِمْ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَجَعَلَہَا ثَلاَثًا۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرِوَایَۃُ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ تَدُلُّ عَلَی صِحَّۃِ ہَذَا التَّأْوِیلِ۔ [صحیح]
وَذَہَبَ أَبُو یَحْیَی السَّاجِیُّ إِلَی أَنَّ مَعْنَاہُ إِذَا قَالَ لِلْبِکْرِ : أَنْتِ طَالِقٌ أَنْتِ طَالِقٌ أَنْتِ طَالِقٌ کَانَتْ وَاحِدَۃً فَغَلَّظَ عَلَیْہِمْ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَجَعَلَہَا ثَلاَثًا۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرِوَایَۃُ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ تَدُلُّ عَلَی صِحَّۃِ ہَذَا التَّأْوِیلِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨٥) طاؤس فرماتے ہیں کہ ابو صہباء نامی شخص حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے بہت زیادہ سوال کیا کرتا تھا۔ اس نے کہا : کیا آپ جانتے نہیں کہ جب کوئی شخص اپنی عورت کو دخول سے پہلے تین طلاقیں دے دیتا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، ابوبکر اور حضرت عمر (رض) کی خلافت کے ابتدا میں اسے ایک شمار کیا جاتا تھا تو ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : کیوں نہیں۔ جب کوئی شخص اپنی بیوی کو دخول سے پہلے تین طلاقیں دے دیتا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابوبکر اور حضرت عمر (رض) کی خلافت کے ابتدائی دور میں اسے ایک ہی شمار کیا جاتا تھا۔ جب حضرت عمر (رض) نے دیکھا کہ انھوں نے مسلسل طلاقیں دینا شروع کردیں ہیں تو انھوں نے تینوں کو ہی جاری کردیا۔
شیخ فرماتے ہیں : جب وہ تین طلاقیں مسلسل دینے کا قصد کرلے۔
(ب) شعبی ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایسا شخص جس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دخول سے قبل دے دیں۔ فرماتے ہیں : اگر وہ چاہے تو تینوں ہی اکٹھی دے دے۔
حضرت سفیان ثوری (رح) فرماتے ہیں : تتری کا معنی ہے کہ تجھے طلاق ہے، تجھے طلاق ہے، تجھے طلاق ہے۔ وہ ایک سے ہی جدا ہوگئی اور باقی دو کچھ بھی نہیں ہیں۔
شیخ فرماتے ہیں : جب وہ تین طلاقیں مسلسل دینے کا قصد کرلے۔
(ب) شعبی ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایسا شخص جس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دخول سے قبل دے دیں۔ فرماتے ہیں : اگر وہ چاہے تو تینوں ہی اکٹھی دے دے۔
حضرت سفیان ثوری (رح) فرماتے ہیں : تتری کا معنی ہے کہ تجھے طلاق ہے، تجھے طلاق ہے، تجھے طلاق ہے۔ وہ ایک سے ہی جدا ہوگئی اور باقی دو کچھ بھی نہیں ہیں۔
(۱۴۹۸۵) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ غَیْرِ وَاحِدٍ عَنْ طَاوُسٍ : أَنَّ رَجُلاً یُقَالُ لَہُ أَبُو الصَّہْبَائِ کَانَ کَثِیرَ السُّؤَالِ لاِبْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الرَّجُلَ کَانَ إِذَا طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا قَبْلَ أَنْ یَدْخُلَ بِہَا جَعَلُوہَا وَاحِدَۃً عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبِی بَکْرٍ وَصَدْرًا مِنْ إِمَارَۃِ عُمَرَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : بَلَی کَانَ الرَّجُلُ إِذَا طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا قَبْلَ أَنْ یَدْخُلَ بِہَا جَعَلُوہَا وَاحِدَۃً عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَأَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَصَدْرًا مِنْ إِمَارَۃِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا أَنَّ رَأَی النَّاسَ قَدْ تَتَابَعُوا فِیہَا قَالَ : أَجِیزُوہُنَّ عَلَیْہِمْ۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَیُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ أَرَادَ إِذَا طَلَّقَہَا ثَلاَثًا تَتْرَی۔
رَوَی جَابِرُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا قَبْلَ أَنْ یَدْخُلَ بِہَا قَالَ : عُقْدَۃٌ کَانَتْ بِیَدِہِ أَرْسَلَہَا جَمِیعًا وَإِذَا کَانَتْ تَتْرَی فَلَیْسَ بِشَیْئٍ ۔
قَالَ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ تَتْرَی یَعْنِی أَنْتِ طَالِقٌ أَنْتِ طَالِقٌ أَنْتِ طَالِقٌ فَإِنَّہَا تَبِینُ بِالأُولَی وَالثِّنْتَانِ لَیْسَتَا بِشَیْء
وَرُوِیَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَا دَلَّ عَلَی ذَلِکَ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۱۴۹۸۲]
قَالَ الشَّیْخُ : وَیُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ أَرَادَ إِذَا طَلَّقَہَا ثَلاَثًا تَتْرَی۔
رَوَی جَابِرُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا قَبْلَ أَنْ یَدْخُلَ بِہَا قَالَ : عُقْدَۃٌ کَانَتْ بِیَدِہِ أَرْسَلَہَا جَمِیعًا وَإِذَا کَانَتْ تَتْرَی فَلَیْسَ بِشَیْئٍ ۔
قَالَ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ تَتْرَی یَعْنِی أَنْتِ طَالِقٌ أَنْتِ طَالِقٌ أَنْتِ طَالِقٌ فَإِنَّہَا تَبِینُ بِالأُولَی وَالثِّنْتَانِ لَیْسَتَا بِشَیْء
وَرُوِیَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَا دَلَّ عَلَی ذَلِکَ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۱۴۹۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨٦) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ عبد یزید ابو رکانہ اور اس کے بھائیوں نے ام رکانہ کو طلاق دے دی اور مزینہ قبیلے کی عورت سے شادی کرلی۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی کہتی ہے کہ اس نے مجھے اتنی کفایت بھی نہیں کی جیسے یہ سر کے بال ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے اور اس کے درمیان تفریق کروا دیں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو غصہ آیا تو رکانہ اور اس کے بھائیوں کو بلایا، پھر مجلس والوں سے فرمایا : کیا تم دیکھتے ہو کہ فلاں عبد یزید کے مشابہہ ہے اور فلاں فلاں چیز میں ؟ انھوں نے کہا : ہاں، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عبد یزید سے فرمایا تو اس کو طلاق دے دے تو اس نے طلاق دے دی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تو اپنی بیوی ام رکانہ سے رجوع کرلے، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے اس کو تین طلاقیں دے دی تھیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں جانتا ہوں تو اس سے رجوع کر اور اس آیت کی تلاوت کی : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنّ } [الطلاق ١] ” اے نبی ! جب تم عورتوں کو طلاق دو تو ان کو عدت کے اندر طلاق دیا کرو۔ “
(ب) عبداللہ بن علی بن یزید بن رکانہ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رکانہ نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دی تھی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو واپس کردیا۔ یہ زیادہ صحیح ہے؛ کیونکہ اولاد اور اہل گھر کے معاملات کو زیادہ مانتے ہیں کہ رکانہ نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو ایک شمار کیا۔
(ب) عبداللہ بن علی بن یزید بن رکانہ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رکانہ نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دی تھی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو واپس کردیا۔ یہ زیادہ صحیح ہے؛ کیونکہ اولاد اور اہل گھر کے معاملات کو زیادہ مانتے ہیں کہ رکانہ نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو ایک شمار کیا۔
(۱۴۹۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی بَعْضُ بَنِی أَبِی رَافِعٍ مَوْلَی النَّبِیِّ -ﷺ- عَنْ عِکْرِمَۃَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : طَلَّقَ عَبْدُ یَزِیدَ أَبُو رُکَانَۃَ وَإِخْوَتِہِ أُمَّ رُکَانَۃَ وَنَکَحَ امْرَأَۃً مِنْ مُزَیْنَۃَ فَجَائَ تِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَتْ : مَا یُغْنِی عَنِّی إِلاَّ کَمَا تُغْنِی ہَذِہِ الشَّعْرَۃُ لِشَعْرَۃٍ أَخَذَتْہَا مِنْ رَأْسِہَا فَفَرِّقْ بَیْنِی وَبَیْنَہُ فَأَخَذَتِ النَّبِیَّ -ﷺ- حَمِیَّۃٌ فَدَعَا بِرُکَانَۃَ وَإِخْوَتِہِ ثُمَّ قَالَ لِجُلَسَائِہِ : أَتُرَوْنَ فُلاَنًا یُشْبِہُ مِنْہُ کَذَا وَکَذَا مِنْ عَبْدِ یَزِیدَ وَفُلاَنٌ مِنْہُ کَذَا وَکَذَا ۔ قَالُوا : نَعَمْ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- لِعَبْدِ یَزِیدَ : طَلِّقْہَا ۔ فَفَعَلَ قَالَ : رَاجِعِ امْرَأَتَکَ أُمَّ رُکَانَۃَ وَإِخْوَتِہِ ۔ فَقَالَ : إِنِّی طَلَّقْتُہَا ثَلاَثًا یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : قَدْ عَلِمْتُ رَاجِعْہَا ۔ وَتَلاَ {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَائَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ}
قَالَ أَبُو دَاوُدَ حَدِیثُ نَافِعِ بْنِ عُجَیْرٍ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ یَزِیدَ بْنِ رُکَانَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رُکَانَۃَ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ الْبَتَّۃَ فَرَدَّہَا النَّبِیُّ -ﷺ- أَصَحُّ لأَنَّہُمْ وَلَدُ الرَّجُلِ وَأَہْلُہُ أَعْلَمُ بِہِ إِنَّ رُکَانَۃَ إِنَّمَا طَلَّقَ امْرَأَتَہُ الْبَتَّۃَ فَجَعَلَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- وَاحِدَۃً۔ [حسن]
قَالَ أَبُو دَاوُدَ حَدِیثُ نَافِعِ بْنِ عُجَیْرٍ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ یَزِیدَ بْنِ رُکَانَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رُکَانَۃَ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ الْبَتَّۃَ فَرَدَّہَا النَّبِیُّ -ﷺ- أَصَحُّ لأَنَّہُمْ وَلَدُ الرَّجُلِ وَأَہْلُہُ أَعْلَمُ بِہِ إِنَّ رُکَانَۃَ إِنَّمَا طَلَّقَ امْرَأَتَہُ الْبَتَّۃَ فَجَعَلَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- وَاحِدَۃً۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨٧) عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رکانہ نے ایک مجلس میں اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دیں تو اس پر بڑے پریشان ہوئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تم نے اسے کیسے طلاق دی تھی، رکانہ نے کہا : میں نے تین طلاقیں دی تھیں، فرمایا ایک مجلس میں۔ اس نے کہا : ہاں آپ نے فرمایا : یہ ایک ہی ہے اگر تو چاہے تو رجوع کرے تو اس نے رجوع کرلیا۔ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ طلاق پر طہر کے موقعہ پر دی جائے گی یہ وہ طریقہ ہے جس پر لوگ ہیں۔ اس کا اللہ رب العزت نے حکم فرمایا ہے۔{ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [الطلاق ١] یہ اسناد قابل حجت نہیں ہیں کہ ٨ راوی ہیں اور رکانہ کی اولاد بھی یہ بیان کرتی ہے کہ ان کی طلاق ایک تھی۔
(۱۴۹۸۷) قَالَ الشَّیْخُ : وَقَدْ رُوِیَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : طَلَّقَ رُکَانَۃُ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فِی مَجْلِسٍ وَاحِدٍ فَحَزِنَ عَلَیْہَا حُزْنًا شَدِیدًا فَسَأَلَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : کَیْفَ طَلَّقْتَہَا؟ ۔ قَالَ : طَلَّقْتُہَا ثَلاَثًا فَقَالَ : فِی مَجْلِسٍ وَاحِدٍ ۔ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : فَإِنَّمَا تِلْکَ وَاحِدَۃٌ فَأَرْجِعْہَا إِنْ شِئْتَ ۔ فَرَاجَعَہَا فَکَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَرَی أَنَّمَا الطَّلاَقُ عِنْدَ کُلِّ طُہْرٍ فَتِلْکَ السُّنَّۃُ الَّتِی کَانَ عَلَیْہَا النَّاسُ وَالَّتِی أَمَرَ اللَّہُ لَہَا {فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ}
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ عِصَامٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّی حَدَّثَنَا أَبِی عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی دَاوُدُ بْنُ الْحُصَیْنِ فَذَکَرَہُ۔
وَہَذَا الإِسْنَادُ لاَ تَقُومُ بِہِ الْحُجَّۃُ مَعَ ثَمَانِیَۃٍ رَوَوْا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فُتْیَاہُ بِخِلاَفِ ذَلِکَ وَمَعَ رِوَایَۃِ أَوْلاَدِ رُکَانَۃَ : أَنَّ طَلاَقَ رُکَانَۃَ کَانَ وَاحِدَۃً وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [حسن]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ عِصَامٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّی حَدَّثَنَا أَبِی عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی دَاوُدُ بْنُ الْحُصَیْنِ فَذَکَرَہُ۔
وَہَذَا الإِسْنَادُ لاَ تَقُومُ بِہِ الْحُجَّۃُ مَعَ ثَمَانِیَۃٍ رَوَوْا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فُتْیَاہُ بِخِلاَفِ ذَلِکَ وَمَعَ رِوَایَۃِ أَوْلاَدِ رُکَانَۃَ : أَنَّ طَلاَقَ رُکَانَۃَ کَانَ وَاحِدَۃً وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨٨) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : جب کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک مجلس میں تین طلاقیں دے دے تو اس کو ایک ہی شمار کیا جائے گا۔ کیونکہ لوگ ایک گردن کی ماند ہیں جس کی طرف وہ آتے ہیں اور اس سے ہی سنتے ہیں، کہتے ہیں : میں نے دروازہ کھٹکھٹایا تو شیخ صاحب باہر تشریف لائے۔ میں نے ان سے کہا : آپ نے حضرت علی بن ابی طالب (رض) سے کیا سنا کہ جس نے ایک مجلس میں تین طلاقیں دے دی ؟ فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا : جس نے ایک مجلس میں تین طلاقیں دیں اس کو ایک ہی شمار کیا جائے گا، میں نے پوچھا : آپ نے یہ حضرت علی (رض) سے کب سنا تھا۔ کہنے لگے : میں تیرے سامنے کتاب رکھتا ہوں جب کتاب نکالی تو اس میں تحریر تھا کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم کہ یہ میں نے حضرت علی (رض) سے سنا ہے کہ جب مرد اپنی عورت کو ایک مجلس میں تین طلاقیں دے تو بیوی جدا ہوجائے گی اور اس خاوند کے لیے حلال نہ ہوگی، جتنی دیر وہ کسی دوسرے شخص سے نکاح نہ کرے۔ کہتے ہیں میں نے کہا یہ تو اس کے علاوہ بات ہے جو آپ کہہ رہے تھے۔ فرماتے ہیں : صحیح یہی ہے لیکن انھوں نے اس بات کا ارادہ کیا تھا۔
(۱۴۹۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ بْنِ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ سَلَمَۃَ اللَّبَقِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ قَالَ کَانَ بِالْکُوفَۃِ شَیْخٌ یَقُولُ سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فِی مَجْلِسٍ وَاحِدٍ فَإِنَّہُ یُرَدُّ إِلَی وَاحِدَۃٍ وَالنَّاسُ عُنُقًا وَاحِدًا إِذْ ذَاکَ یَأْتُونَہُ وَیَسْمَعُونَ مِنْہُ قَالَ : فَأَتَیْتُہُ فَقَرَعْتُ عَلَیْہِ الْبَابَ فَخَرَجَ إِلَیَّ شَیْخٌ فَقُلْتُ لَہُ : کَیْفَ سَمِعْتَ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ فِیمَنْ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فِی مَجْلِسٍ وَاحِدٍ؟ قَالَ : سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِذَا طَلَّقَ رَجُلٌ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فِی مَجْلِسٍ وَاحِدٍ فَإِنَّہُ یُرَدُّ إِلَی وَاحِدَۃٍ۔ قَالَ فَقُلْتُ لَہُ : أَیْنَ سَمِعْتَ ہَذَا مِنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ؟ قَالَ : أُخْرِجُ إِلَیْکَ کِتَابًا فَأَخْرَجَ فَإِذَا فِیہِ بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ ہَذَا مَا سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فِی مَجْلِسٍ وَاحِدٍ فَقَدْ بَانَتْ مِنْہُ وَلاَ تَحِلُّ لَہُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ۔قَالَ قُلْتُ : وَیْحَکَ ہَذَا غَیْرُ الَّذِی تَقُولُ۔ قَالَ : الصَّحِیحُ ہُوَ ہَذَا وَلَکِنْ ہَؤُلاَئِ أَرَادُونِی عَلَی ذَلِکَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٨٩) مسلمہ بن جعفر احمس فرماتے ہیں کہ میں نے جعفر بن محمد سے کہا کہ لوگوں کا گمان ہے جس نے جہالت کی بنا پر تین طلاقیں دے دیں تو اس کو سنت کی طرف لوٹایا جائے گا، یعنی اس کو ایک طلاق شمار کریں گے اور روایت بھی تم سے ہی کرتے ہیں۔
فرماتے ہیں : اللہ کی پناہ ! یہ ہمارا قول نہیں ہے : جس نے تین طلاقیں دیں وہ ویسے ہی ہے جیسے اس نے کہہ دیا۔
فرماتے ہیں : اللہ کی پناہ ! یہ ہمارا قول نہیں ہے : جس نے تین طلاقیں دیں وہ ویسے ہی ہے جیسے اس نے کہہ دیا۔
(۱۴۹۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو : عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّمَّاکِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِمْرَانَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی حَدَّثَنَا مَسْلَمَۃُ بْنُ جَعْفَرٍ الأَحْمَسِیُّ قَالَ قُلْتُ لِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ : إِنَّ قَوْمًا یَزْعُمُونَ أَنَّ مَنْ طَلَّقَ ثَلاَثًا بِجَہَالَۃٍ رُدَّ إِلَی السُّنَّۃِ یَجْعَلُونَہَا وَاحِدَۃً یَرْوُونَہَا عَنْکُمْ قَالَ : مَعَاذَ اللَّہِ مَا ہَذَا مِنْ قَوْلِنَا مَنْ طَلَّقَ ثَلاَثًا فَہُوَ کَمَا قَالَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے تین طلاقوں کو ایک شمار کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کا بیان
(١٤٩٩٠) سام صیرفی کہتے ہیں کہ میں نے جعفر بن محمد سے سنا : جس نے جہالت یا علم کی بنیاد پر انی بیوی کو تین طلاقیں دے دیں وہ اس سے الگ ہوجائے گی۔
(۱۴۹۹۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْکُوفِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ بَہْرَامَ حَدَّثَنَا الأَشْجَعِیُّ عَنْ بَسَّامٍ الصَّیْرَفِیِّ قَالَ سَمِعْتُ جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ یَقُولُ : مَنْ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا بِجَہَالَۃٍ أَوْ عِلْمٍ فَقَدْ بَانَتْ مِنْہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی کتاب میں طلاق ثلثہ کا بیان
(١٤٩٩١) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا کہ میں اللہ رب العزت کا یہ فرمان سنتا ہوں۔ { اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ } [البقرۃ ٢٢٩] کہ طلاق دو مرتبہ ہے۔ تیسری طلاق کہاں ہے ؟ فرمایا : { فَاِمْسَاکٌ بِمَعْرُوْفٍ اَوْتَسْرِیْحٌ بِاِحْسَانٍ } [البقرۃ ٢٢٩] یہ تیسری طلاق ہے۔ اس طرح حضرت انس (رض) سے منقول ہے۔
(۱۴۹۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ فِہْرٍ الْمِصْرِیُّ الْمُقِیمُ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْقَاضِی أَبُو الطَاہِرِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الذُّہْلِیُّ حَدَّثَنَا إِدْرِیسُ بْنُ عَبْدِ الْکَرِیمِ حَدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ سُمَیْعٍ الْحَنَفِیُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- : إِنِّی أَسْمَعُ اللَّہَ یَقُولُ (الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ) فَأَیْنَ الثَّالِثَۃُ قَالَ (فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ) ہِیَ الثَّالِثَۃُ کَذَا قَالَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَالصَّوَابُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ سُمَیْعٍ عَنْ أَبِی رَزِینٍ أَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً کَذَلِکَ رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ مِنَ الثِّقَاتِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی کتاب میں طلاق ثلثہ کا بیان
(١٤٩٩٢) ابو رزین فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا کہ { اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ } [البقرۃ ٢٢٩] طلاقیں دو ہیں تیسری کہاں ہے ؟ فرمایا : { فَاِمْسَاکٌ بِمَعْرُوْفٍ اَوْتَسْرِیْحٌ بِاِحْسَانٍ } [البقرۃ ٢٢٩] ” اچھائی کے ساتھ روکے رکھنا ہے یا احسان سے چھوڑ دینا ہے۔ “
(۱۴۹۹۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ زَکَرِیَّا وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ سُمَیْعٍ عَنْ أَبِی رَزِینٍ أَنَّ رَجُلاً قَالَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- (الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ) فَأَیْنَ الثَّالِثَۃُ قَالَ (فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ) وَرُوِیَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَلَیْسَ بِشَیْئٍ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯৯৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق صرف نیت کی بنا پر واقع ہوتی ہے اور الفاظ طلاق کا بیان
طلاق کے صریح الفاظ کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں طلاق کے تین نام لیے ہیں : 1 الطلاق 2 الفراق 3 السراح جس نے بھی ان تین ناموں میں سے کسی کے ساتھ اپنی بیوی کو مخاطب کیا
طلاق کے صریح الفاظ کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں طلاق کے تین نام لیے ہیں : 1 الطلاق 2 الفراق 3 السراح جس نے بھی ان تین ناموں میں سے کسی کے ساتھ اپنی بیوی کو مخاطب کیا
(١٤٩٩٣) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ تین چیزیں ان کی حقیقت بھی حقیقت ہے اور مذاق بھی حقیقت : 1 نکاح 2 طلاق 3 رجوع۔
(۱۴۹۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ عَنْ سُلَیْمَانَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ الْمُفَسِّرُ مِنْ أَصْلِ سَمَاعِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمُبَارَکِ الصَّنْعَانِیُّ فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَبِیبِ بْنِ أَرْدَکَ أَنَّہُ سَمِعَ عَطَائَ بْنَ أَبِی رَبَاحٍ یَقُولُ أَخْبَرَنِی یُوسُفُ بْنُ مَاہَکَ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : ثَلاَثٌ جِدُّہُنَّ جِدٌّ وَہَزْلُہُنَّ جِدٌّ النِّکَاحُ وَالطَّلاَقُ وَالرَّجْعَۃُ ۔
ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ إِسْمَاعِیلَ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ وَہْبٍ قَالَ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَقَالَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَبِیبٍ لَمْ یَقُلِ ابْنِ أَرْدَکَ۔ [ضعیف]
ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ إِسْمَاعِیلَ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ وَہْبٍ قَالَ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَقَالَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَبِیبٍ لَمْ یَقُلِ ابْنِ أَرْدَکَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০০০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق صرف نیت کی بنا پر واقع ہوتی ہے اور الفاظ طلاق کا بیان
طلاق کے صریح الفاظ کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں طلاق کے تین نام لیے ہیں : 1 الطلاق 2 الفراق 3 السراح جس نے بھی ان تین ناموں میں سے کسی کے ساتھ اپنی بیوی کو مخاطب کیا
طلاق کے صریح الفاظ کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں طلاق کے تین نام لیے ہیں : 1 الطلاق 2 الفراق 3 السراح جس نے بھی ان تین ناموں میں سے کسی کے ساتھ اپنی بیوی کو مخاطب کیا
(١٤٩٩٤) سعید بن مسیب حضرت عمر بن خطاب (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ چار چیزوں کو بند کردیا گیا ہے : 1 نذر 2 طلاق 3 آزادی اور 4 نکاح۔
(۱۴۹۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ: إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ قَالَ قَالَ لَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ حَدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ سَمِعَ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَرْبَعٌ مُقْفَلاَتٌ النَّذْرُ وَالطَّلاَقُ وَالْعَتَاقُ وَالنِّکَاحُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০০১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق صرف نیت کی بنا پر واقع ہوتی ہے اور الفاظ طلاق کا بیان
طلاق کے صریح الفاظ کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں طلاق کے تین نام لیے ہیں : 1 الطلاق 2 الفراق 3 السراح جس نے بھی ان تین ناموں میں سے کسی کے ساتھ اپنی بیوی کو مخاطب ک
طلاق کے صریح الفاظ کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں طلاق کے تین نام لیے ہیں : 1 الطلاق 2 الفراق 3 السراح جس نے بھی ان تین ناموں میں سے کسی کے ساتھ اپنی بیوی کو مخاطب ک
(١٤٩٩٥) یحییٰ بن سعید سعید بن مسیب سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : تین چیزوں سے کھیلنا درست نہیں : 1 نکاح 2 طلاق 3 آزادی۔
(۱۴۹۹۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : ثَلاَثٌ لَیْسَ فِیہِنَّ لَعِبٌ النِّکَاحُ وَالطَّلاَقُ وَالْعِتْقُ۔ [صحیح]
তাহকীক: