আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
خلع اور طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১০ টি
হাদীস নং: ১৪৯০২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق کے مکروہ ہونے کا بیان
(١٤٨٩٦) محارب بن دثار فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں ایک شخص نے شادی کے بعد بیوی کو طلاق دے دی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے پوچھا : کیا تو نے شادی کی ہے ؟ اس نے کہا : ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : پھر کیا ہوا ؟ اس نے کہا : پھر میں نے طلاق دے دی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا شک کی وجہ سے ؟ اس نے کہا : نہیں فرمایا : کبھی کبھی انسان ایسا کرلیتا ہے۔ اس نے پھر کسی دوسری عورت سے شادی کرنے کے بعد طلاق دے دی۔ معرف کہتے ہیں : میں نہیں جانتا کہ آپ نے اس کو دوسری یا تیسری شادی کے موقعہ پر یہ الفاظ کہے کہ حلال چیزوں میں سے سب سے زیادہ مبغوض ترین چیز اللہ کے ہاں طلاق ہے۔
(۱۴۸۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ مِنْ أَصْلِ سَمَاعِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَارِثِ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مُعَرِّفُ بْنُ وَاصِلٍ حَدَّثَنِی مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ قَالَ : تَزَوَّجَ رَجُلٌ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- امْرَأَۃً فَطَلَّقَہَا فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَتَزَوَّجْتَ؟ ۔ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : ثُمَّ مَاذَا؟ ۔ قَالَ : ثُمَّ طَلَّقْتُ قَالَ : أَمِنْ رِیبَۃٍ؟ ۔ قَالَ : لاَ۔ قَالَ : قَدْ یَفْعَلُ ذَلِکَ الرَّجُلُ ۔ قَالَ : ثُمَّ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً أُخْرَی فَطَلَّقَہَا فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- مِثْلَ ذَلِکَ۔
قَالَ مُعَرِّفٌ فَمَا أَدْرِی أَعِنْدَ ہَذَا أَوْ عِنْدَ الثَّالِثَۃِ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّہُ لَیْسَ شَیْء ٌ مِنَ الْحَلاَلِ أَبْغَضُ إِلَی اللَّہِ مِنَ الطَّلاَقِ ۔
وَرَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ الْوَصَّافِیُّ عَنْ مُحَارِبٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَوْصُولاً مُخْتَصَرًا۔ [ضعیف]
قَالَ مُعَرِّفٌ فَمَا أَدْرِی أَعِنْدَ ہَذَا أَوْ عِنْدَ الثَّالِثَۃِ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّہُ لَیْسَ شَیْء ٌ مِنَ الْحَلاَلِ أَبْغَضُ إِلَی اللَّہِ مِنَ الطَّلاَقِ ۔
وَرَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ الْوَصَّافِیُّ عَنْ مُحَارِبٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَوْصُولاً مُخْتَصَرًا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯০৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق کے مکروہ ہونے کا بیان
(١٤٨٩٧) ابواسحاق ابوبردہ سے نقل فرماتے ہیں کہ کوئی شخص اپنی بیوی سے کہتا : میں نے تجھے طلاق دی تو کبھی کہتا : میں نے رجوع کرلیا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بات کا علم ہوا تو فرمایا : مردوں کو کیا ہوا ہے کہ وہ اللہ کی حدود کے ساتھ کھیلتے ہیں۔
(۱۴۸۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ قَالَ : کَانَ رَجُلٌ یَقُولُ قَدْ طَلَّقْتُکِ قَدْ رَاجَعْتُکِ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : مَا بَالُ رِجَالٍ یَلْعَبُونَ بَحُدُودِ اللَّہِ ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯০৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق کے مکروہ ہونے کا بیان
(١٤٨٩٨) ابواسحاق ابوبردہ سے نقل فرماتے ہیں کہ کوئی شخص اپنی بیوی سے کہتا : میں نے تجھے طلاق دی اور کبھی کہتا : میں نے رجوع کرلیا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بات کا علم ہوا تو فرمایا : مردوں کو کیا ہوا ہے کہ وہ اللہ کی حدود کے ساتھ کھیلتے ہیں۔
(۱۴۸۹۸) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْہَرَوِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ مُوسَی بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا بَالُ أَقْوَامٍ یَلْعَبُونَ بِحُدُودِ اللَّہِ طَلَّقْتُکِ رَاجَعْتُکِ طَلَّقْتُکِ رَاجَعْتُکِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯০৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق کے مکروہ ہونے کا بیان
(١٤٨٩٩) سفیان موصول ذکر کرتے ہیں کہ مردوں کی کیا حالت ہے اور فرمایا : تم میں سے کوئی کہتا ہے کہ میں نے تجھے طلاق دی، میں نے تم سے رجوع کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس زیادتی کو ناپسند فرمایا یا بغیر مسنون وقت کی رعایت رکھے طلاق دینے کو۔
(۱۴۸۹۹) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ مَوْصُولاً۔ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : مَا بَالُ رِجَالٍ ۔ وَقَالَ: یَقُولُ أَحَدُکُمْ قَدْ طَلَّقْتُکِ قَدْ رَاجَعْتُکِ۔ وَکَأَنَّہُ کَرِہَ الاِسْتِکْثَارَ مِنْہُ أَوْ کَرِہَ إِیقَاعَہُ فِی کُلِّ وَقْتٍ مِنْ غَیْرِ مُرَاعَاۃٍ لِوَقْتِہِ الْمَسْنُونِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯০৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق کے مکروہ ہونے کا بیان
(١٤٩٠٠) حضرت ابو موسیٰ اشعری (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ تم میں سے کوئی ایک اپنی بیوی سے یہ کیوں کہتا ہے کہ میں نے تجھے طلاق دی اور میں نے تم سے رجوع کرلیا۔ یہ مسلمانوں کے طلاق دینے کا طریقہ نہیں ہے تم عورتوں کو طہر سے پہلے طلاق دو ۔
(۱۴۹۰۰) فَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ عَنْ أَبِی خَالِدٍ الدَّالاَنِیِّ عَنْ أَبِی الْعَلاَئِ الأَوْدِیِّ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْیَرِیِّ عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : لِمَ یَقُولُ أَحَدُکُمْ لاِمْرَأَتِہِ قَدْ طَلَّقْتُکِ قَدْ رَاجَعْتُکِ لَیْسَ ہَذَا بِطَلاَقِ الْمُسْلِمِینَ طَلِّقُوا الْمَرْأَۃَ فِی قُبُلِ طُہْرِہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯০৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق کے مکروہ ہونے کا بیان
(١٤٩٠١) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ ابو طلحہ اور ام سلیم کے درمیان کچھ اختلاف تھا تو ابو طلحہ نے ام سلیم (رض) کو طلاق دینے کا ارادہ کرلیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ام سلیم کی طلاق نافرمانی اور گناہ ہے۔
(۱۴۹۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ النَّحْوِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ بَیْنَ أَبِی طَلْحَۃَ وَأُمِّ سُلَیْمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا کَلاَمٌ فَأَرَادَ أَبُو طَلْحَۃَ أَنْ یُطَلِّقَ أُمَّ سُلَیْمٍ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّ طَلاَقَ أُمِّ سُلَیْمٍ لَحَوْبٌ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯০৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩٠٢) عبدالرحمن بن ایمن نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) اور ابو زبیر سے سوال کیا کہ جو شخص اپنی عورت کو حالت حیض میں طلاق دے دے اس کے بارے میں کیا خیال ہے ؟ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں حالتِ حیض میں طلاق دی تو حضرت عمر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ رجوع کرے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر بیوی کو واپس کردیا اور فرمایا : جب وہ پاک ہوجائے تو طلاق دے دینا یا روک لینا۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت کی : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ }
(۱۴۹۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَیْمَنَ مَوْلَی عَزَّۃَ یَسْأَلُ ابْنَ عُمَرَ وَأَبُو الزُّبَیْرِ یَسْمَعُ قَالَ : کَیْفَ تَرَی فِی رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ حَائِضًا؟ قَالَ : طَلَّقَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَأَلَ عُمَرُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : لِیُرَاجِعْہَا ۔ فَرَدَّہَا عَلَیَّ وَقَالَ : إِذَا طَہَرَتْ فَلْیُطَلِّقْ أَوْ لِیُمْسِکْ ۔ قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَقَرَأَ النَّبِیُّ -ﷺ- {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَائَ فَطَلِّقُوہُنَّ} فِی قُبُلِ عِدَّتِہِنَّ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۷۱]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۷۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯০৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩٠٤) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) یہ الفاظ پڑھتے تھے : { یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَائَ فَطَلِّقُوہُنَّ }
(۱۴۹۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَرَأَ {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَائَ فَطَلِّقُوہُنَّ} لِقُبُلِ عِدَّتِہِنَّ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩٠٤) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) یہ الفاظ پڑھتے تھے : { فَطَلِّقُوہُنَّ قُبُلَ عِدَّتِہِنَّ أَوْ لِقُبُلِ عِدَّتِہِنَّ }
(۱۴۹۰۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَضْرَمِیُّ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ مُجَاہِدٍ : أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ کَانَ یَقْرَأُ ہَذَا الْحَرْفَ: فَطَلِّقُوہُنَّ قُبُلَ عِدَّتِہِنَّ أَوْ لِقُبُلِ عِدَّتِہِنَّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩٠٥) حضرت مجاہد لقبل عدتہن کے الفاظ پڑھا کرتے تھے۔
(۱۴۹۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الْہِلاَلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِیلُ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ : کَانَ مُجَاہِدٌ یَقْرَؤُہَا ہَکَذَا یَعْنِی : لِقُبُلِ عِدَّتِہِنَّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩٠٦) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی۔ حضرت عمر (رض) نے اس کے بارے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو حکم دو کہ وہ رجوع کرلے۔ پھر اس کو طہر تک چھوڑے رکھے۔ پھر جب حیض کے بعد طہر آئے تو اگر اس کے بعد چاہے تو روک لے یا پھر جماع سے پہلے طلاق دے دے یہ وہ مدت ہے جس کا اللہ رب العزت نے حکم دیا ہے کہ اس میں عورتوں کو طلاق دی جائے۔ امام شافعی کی روایت میں ثُمَّ لِیَتْرُکْ کے بدلے ثُمَّ لِیُمْسِکْہَا کے الفاظ ہیں۔ اور بَعْدُ کے الفاظ نہیں کہے۔
(۱۴۹۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ ہُوَ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَأَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مُرْہُ فَلْیُرَاجِعْہَا ثُمَّ لِیَتْرُکْہَا حَتَّی تَطْہُرَ ثُمَّ تَحِیضَ ثُمَّ تَطْہُرَ ثُمَّ إِنْ شَائَ أَمْسَکَ بَعْدُ وَإِنْ شَائَ طَلَّقَ قَبْلَ أَنْ یَمَسَّ فَتِلْکَ الْعِدَّۃُ الَّتِی أَمَرَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ یُطَلَّقَ لَہَا النِّسَائُ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ : ثُمَّ لِیُمْسِکْہَا ۔ بَدَلَ قَوْلِہِ : ثُمَّ لِیَتْرُکْ ۔ وَلَم یَقُلْ : بَعْدُ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩٠٧) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نقل فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی عورت کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں حالتِ حیض میں طلاق دے دی تو حضرت عمر (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے حکم دو کہ وہ رجوع کرے۔ یہاں تک وہ پاک ہوجائے۔ پھر اس کو دوسرا حیض آئے، جب وہ پاک ہوجائے تو اگر چاہے تو طلاق دے دے لیکن مجامعت سے پہلے۔ یہ وہ عدت ہے جس میں اللہ رب العزت نے عورتوں کو طلاق دینے کا حکم دیا ہے۔ میں نے نافع سے کہا : طلاق یافتہ کیا کرے ؟ فرماتے ہیں : وہ ایک طلاق کی عدت گزارے۔
(۱۴۹۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ الطَّنَافِسِیُّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : طَلَّقْتُ امْرَأَتِی عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَہِیَ حَائِضٌ فَذَکَرَ ذَلِکَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مُرْہُ فَلْیُرَاجِعْہَا حَتَّی تَطْہُرَ ثُمَّ تَحِیضَ حَیْضَۃً أُخْرَی فَإِذَا طَہَرَتْ فَلْیُطَلِّقْہَا إِنْ شَائَ قَبْلَ أَنْ یُجَامِعَہَا أَوْ یُمْسِکْہَا فَإِنَّہَا الْعِدَّۃُ الَّتِی أَمَرَ اللَّہُ تَعَالَی أَنْ تُطَلَّقَ لَہَا النِّسَائُ ۔ فَقُلْتُ لِنَافِعٍ : مَا صَنَعَتِ التَّطْلِیقَۃُ؟ قَالَ : وَاحِدَۃٌ اعْتَدَّتْ بِہَا۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩٠٨) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے اپنی بیوی کو حالتِ حیض میں ایک طلاق دے دی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رجوع کرنے کا حکم دیا اور فرمایا : پاک ہونے تک روکے رکھے۔ پھر جب اس کو دوسرا حیض آئے تو پاک ہونے تک مہلت دے۔ اگر طلاق کا ارادہ ہو تو طہر میں بغیر مجامعت کے طلاق دے۔ یہ وہ مدت ہے جس میں اللہ نے عورتوں کو طلاق دینے کا حکم فرمایا ہے۔
(۱۴۹۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ تَطْلِیقَۃً وَاحِدَۃً فَأَمَرَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُرَاجِعَہَا ثُمَّ یُمْسِکَہَا حَتَّی تَطْہُرَ ثُمَّ تَحِیضَ عِنْدَہُ حَیْضَۃً أُخْرَی ثُمَّ یُمْہِلَہَا حَتَّی تَطْہُرَ مِنْ حَیْضَتِہَا فَإِنْ أَرَادَ أَنْ یُطَلِّقَہَا فَلْیُطَلِّقْہَا حِینَ تَطْہُرُ مِنْ قَبْلِ أَنْ یُجَامِعَہَا فَتِلْکَ الْعِدَّۃُ الَّتِی أَمَرَ اللَّہُ أَنْ یُطَلَّقَ لَہَا النِّسَائُ ۔
لَفْظُ حَدِیثِ یَحْیَی رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
لَفْظُ حَدِیثِ یَحْیَی رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩٠٩) سالم بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی بیوی کو حالتِ حیض میں طلاق دے دی۔ حضرت عمر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ذکر کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غصہ کیا اور فرمایا : رجوع کریں اور طہر تک روکے رکھیں، پھر دوسرے حیض کے بعد طہر کا انتظار کریں، اگر ان کا ارادہ طلاق دینے کا ہو تو مجامعت سے پہلے اس طہر میں طلاق دے دیں۔ یہ وہ مدت ہے جس کا اللہ رب العزت نے حکم دیا ہے۔
(۱۴۹۰۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی عُقَیْلٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ فَذَکَرَ ذَلِکَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَتَغَیَّظَ فِیہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لِیُرَاجِعْہَا ثُمَّ لِیُمْسِکْہَا حَتَّی تَطْہُرَ ثُمَّ تَحِیضَ ثُمَّ تَطْہُرَ فَإِنْ بَدَا لَہُ أَنْ یُطَلِّقَہَا فَلْیُطَلِّقْہَا طَاہِرًا قَبْلَ أَنْ یَمَسَّہَا فَتِلْکَ الْعِدَّۃُ کَمَا أَمَرَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩١٠) سالم بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی عورت کو حالتِ حیض میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں طلاق دے دی۔ جب حضرت عمر (رض) نے تذکرہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھ پر غصے ہوئے اور فرمایا کہ وہ رجوع کرے اور روکے رکھے، یہاں تک کہ حیض کے بعد طہر آجائے۔ اگر چاہے تو اس طہر میں بغیر مجامعت کیے طلاق دے دے۔ یہ طلاق کی مدت ہے جس کا اللہ نے حکم دیا ہے۔ عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے رجوع کرلیا اور اس کو صرف ایک ہی طلاق شمار کیا، جو میں نے طلاق دی تھی۔
(۱۴۹۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَالِبٍ الْخَوَارِزْمِیُّ الْحَافِظُ بِبَغْدَادَ قَالَ قُرِئَ عَلَی أَبِی عَلِیٍّ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ الصَّوَّافِ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَکُمْ جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الزُّبَیْدِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ طَلاَقِ السُّنَّۃِ لِلْعِدَّۃِ فَقَالَ أَخْبَرَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : طَلَّقْتُ امْرَأَتِی فِی حَیَاۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَہِیَ حَائِضٌ فَذَکَرَ ذَلِکَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَتَغَیَّظَ عَلَیَّ فِی ذَلِکَ وَقَالَ : لِیُرَاجِعْہَا ثُمَّ یُمْسِکْہَا حَتَّی تَحِیضَ حَیْضَۃً وَتَطْہُرَ فَإِنْ شَائَ أَنْ یُطَلِّقَہَا طَاہِرًا قَبْلَ أَنْ یَمَسَّہَا فَذَلِکَ الطَّلاَقُ لِلْعِدَّۃِ کَمَا أَمَرَ اللَّہُ تَعَالَی ۔ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : فَرَاجَعْتُہَا وَحُسِبَتْ لَہَا التَّطْلِیقَۃُ الَّتِی طَلَّقْتُہَا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩١١) خالی۔
(۱۴۹۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زُہَیْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ عَبْدِ رَبِّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩١٢) سالم بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی بیوی کو حالتِ حیض میں طلاق دے دی۔ حضرت عمر (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غصے ہوئے اور فرمایا کہ وہ رجوع کرے اور دوسرے حیض تک روکے رکھے۔ اگر طلاق کا ارادہ ہو تو اس حیض سے طہر کے بعد مجامعت سے پہلے طلاق دے دے۔ یہ طلاق کی مدت ہے جس میں اللہ نے طلاق کا حکم دیا ہے۔ حضرت عبداللہ نے ایک طلاق دی جس کو شمار کیا گیا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم پر حضرت عبداللہ نے رجوع کرلیا۔
(۱۴۹۱۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی وَأَبُو الأَزْہَرِ قَالاَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِی الزُّہْرِیِّ عَنْ عَمِّہِ قَالَ أَخْبَرَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ قَالَ : طَلَّقْتُ امْرَأَتِی وَہِیَ حَائِضٌ فَذَکَرَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَتَغَیَّظَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : لِیُرَاجِعْہَا ثُمَّ لِیُمْسِکْہَا حَتَّی تَحِیضَ حَیْضَۃً مُسْتَقْبَلَۃً سِوَی حَیْضَتِہَا الَّتِی طَلَّقَہَا فِیہَا فَإِنْ بَدَا لَہُ أَنْ یُطَلِّقَہَا فَلْیُطَلِّقْہَا طَاہِرًا مِنْ حَیْضَتِہَا قَبْلَ أَنْ یَمَسَّہَا فَذَلِکَ الطَّلاَقُ لِلْعِدَّۃِ کَمَا أَمَرَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ ۔ وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ طَلَّقَہَا تَطْلِیقَۃً فَحُسِبَتْ مِنْ طَلاَقِہَا وَرَاجَعَہَا عَبْدُ اللَّہِ کَمَا أَمَرَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯১৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩١٣) سالم حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی۔ حضرت عمر (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو حکم دو کہ وہ رجوع کرے، پھر وہ طہر یا حاملہ ہونے کی صورت میں طلاق دے۔
(۱۴۹۱۳) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ الْحُسَیْنِ بْنِ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ أَبِی الأَحْوَصِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ ح وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَی أَبِی طَلْحَۃَ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ فَذَکَرَ ذَلِکَ عُمَرُ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : مُرْہُ فَلْیُرَاجِعْہَا ثُمَّ لِیُطَلِّقْہَا طَاہِرًا أَوْ حَامِلاً ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯২০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩١٤) عبداللہ بن دینار نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے بیان کیا کہ انھوں نے اپنی عورت کو حالتِ حیض میں طلاق دے دی۔ حضرت عمر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ رجوع کرے یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے۔ پھر دوسرے حیض سے پاک ہوجائے، پھر اس کے بعد طلاق دے یا روک لے۔
(۱۴۹۱۴) حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الشِّیرَازِیُّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الأَخْرَمُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ کَرَامَۃَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنِی سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ قَالَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ فَسَأَلَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : مُرْہُ فَلْیُرَاجِعْہَا حَتَّی تَطْہُرَ ثُمَّ تَحِیضَ حَیْضَۃً أُخْرَی ثُمَّ تَطْہُرَ ثُمَّ یُطَلِّقُ بَعْدُ أَوْ یُمْسِکُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَخْلَدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَخْلَدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৯২১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسنون طلاق اور طلاقِ بدعت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان : { اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١]” جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو تو عدت گزرنے سے پہلے۔ “ لقبل عدتہن اور دونوں کے معنیٰ میں اختلاف نہیں ہے۔
(١٤٩١٥) حضرت عبداللہ بن مسعود نے اللہ کے اس قول : { فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } [طلاق ١] کے متعلق فرمایا : یعنی ایسا طہر جس میں جماع نہ ہو۔ بعض راویوں نے زیادہ کیا ہے کہ جب حمل ظاہر ہوجائے۔
(۱۴۹۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ فِی قَوْلِہِ { فَطَلِّقُوہُنَّ لِعِدَّتِہِنَّ } قَالَ : طَاہِرًا مِنْ غَیْرِ جِمَاعٍ زَادَ فِیہِ بَعْضُ الرُّوَاۃِ أَوْ عِنْدَ حَبَلٍ قَدْ تَبَیَّنَ وَلَمْ أَجِدْہُ فِی الرِّوَایَاتِ الْمَحْفُوظَۃِ۔ [صحیح]
তাহকীক: