আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب صلوة الخسوف - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮৫ টি

হাদীস নং: ৬৩৭৮
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ اندھیرے زلزلے اور ان کے علاوہ کسی دوسری نشانی سے گھبراہٹ پر اکیلے نماز پڑھنا مستحب ہے
(٦٣٧٨) عبید اللہ بن نضر اپنے والدسینقل فرماتے ہیں کہ انس (رض) کے عہد میں سخت اندھیرا ہوگیا تو میں نے انس (رض) کے پاس آ کر کہا : اے ابو حضرہ (رض) ! کیا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں آپ کو اس طرح کا اندھیرا پہنچا ؟ فرمانے لگے : اللہ کی پناہ ! اگر سخت ہوا چلتی تو قیامت کے ڈر کی وجہ سے ہم مسجد کی طرف جلدی کیا کرتے تھے۔
(۶۳۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی صَفْوَانَ حَدَّثَنَا حَرَمِیُّ بْنُ عُمَارَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ النَّضْرِ حَدَّثَنِی أَبِی قَالَ: کَانَتْ ظُلْمَۃٌ عَلَی عَہْدِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: فَأَتَیْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ فَقُلْتُ: یَا أَبَا حَمْزَۃَ ہَلْ کَانَ یُصِیبُکُمْ مِثْلُ ہَذَا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-؟ فَقَالَ: مَعَاذَ اللَّہِ إِنْ کَانَتِ الرِّیحُ لَتَشْتَدُّ فَنُبَادِرُ إِلَی الْمَسْجِدِ مَخَافَۃَ الْقِیَامَۃِ۔

[ضعیف۔ ابو داؤد ۱۱۹۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৭৯
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ اندھیرے زلزلے اور ان کے علاوہ کسی دوسری نشانی سے گھبراہٹ پر اکیلے نماز پڑھنا مستحب ہے
(٦٣٧٩) (الف) عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) سے کہا گیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی فلاں بیوی فوت ہوگئی ہے۔ وہ سجدے میں گرپڑے۔ کہا گیا کہ کیا آپ اس وقت سجدہ کرتے ہیں ؟ تو فرمانے لگے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم کوئی نشانی دیکھو تو سجدہ کرو تو کونسی نشانی ہے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیویوں کی جانے سے بڑی ہوسکتی ہے ؟

(ب) قاضی کی روایت میں ہے کہ ہم نے مدینہ میں ایک آواز سنی تو ابن عباس مجھ سے کہنے لگے : اے عکرمہ ! دیکھو یہ آواز کیسی ہے ؟ فرماتے ہیں کہ میں گیا اور پایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی حضرت صفیہ بنت حیی فوت ہوچکی ہیں۔

فرماتے ہیں کہ میں ابن عباس (رض) کیپ اس آیا تو ان کو سجدہ کی حالت میں پایا حالانکہ ابھی سورج طلوع نہیں ہوا تھا۔

میں نے کہا کہ سبحان اللہ ! ابھی سورج طلوع نہیں ہوا ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تو سجدہ بھی کردیا تو فرمانے لگے : ” کیا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نہیں فرمایا تھا کہ جب تم کوئی نشانی دیکھو تو سجدہ کرو تو اس سے بڑی نشانی کیا ہوسکتی ہے کہ امہات المؤمنین ہمارے درمیان سے جا رہی ہیں اور ہم زندہ ہیں ؟
(۶۳۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ عِکْرِمَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی صَفْوَانَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ: قِیلَ لاِبْنِ عَبَّاسٍ: مَاتَتْ فُلاَنَۃُ بَعْضُ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَخَرَّ سَاجِدًا۔فَقِیلَ لَہُ: تَسْجُدُ ہَذِہِ السَّاعَۃَ فَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِذَا رَأَیْتُمْ آیَۃً فَاسْجُدُوا۔وَأَیُّ آیَۃٍ أَعْظَمُ مِنْ ذَہَابِ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔لَفْظُ حَدِیثِ الرُّوذْبَارِیِّ۔ وَفِی رِوَایَۃِ الْقَاضِی قَالَ: سَمِعْنَا صَوْتًا بِالْمَدِینَۃِ فَقَالَ لِیَ ابْنُ عَبَّاسٍ: یَا عِکْرِمَۃُ انْظُرْ مَا ہَذَا الصَوْتُ قَالَ: فَذَہَبْتُ فَوَجَدْتُ صَفِیَّۃَ بِنْتَ حُیَیٍّ امْرَأَۃَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَدْ تُوُفِّیَتْ قَالَ: فَجِئْتُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَوَجَدْتُہُ سَاجِدًا وَلَمَّا تَطْلُعِ الشَّمْسُ فَقُلْتُ لَہُ: سُبْحَانَ اللَّہِ تَسْجُدُ وَلَمْ تَطْلُعِ الشَّمْسُ بَعْدُ فَقَالَ: یَا لاَ أُمَّ لَکَ أَلَیْسَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِذَا رَأَیْتُمْ آیَۃً فَاسْجُدُوا))۔فَأَیُّ آیَۃٍ أَعْظَمُ مِنْ أَنْ یَخْرُجْنَ أُمَّہَاتُ الْمُؤْمِنِینَ مِنْ بَیْنِ أَظْہُرِنَا وَنَحْنُ أَحْیَاء ٌ۔ [جید۔ ترمذی ۳۸۹۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৮০
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ اندھیرے زلزلے اور ان کے علاوہ کسی دوسری نشانی سے گھبراہٹ پر اکیلے نماز پڑھنا مستحب ہے
(٦٣٨٠) علقمہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود (رض) نے فرمایا : جب تم آسمان سے کوئی آواز سنو تو نماز کے ذریعے مدد مانگا کرو۔
(۶۳۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ حَبِیبٍ یَعْنِی ابْنَ حَسَّانَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلْقَمَۃَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ: إِذَا سَمِعْتُمْ ہَادًّا مِنَ السَّمَائِ فَافْزَعُوا إِلَی الصَّلاَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৮১
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ جس نے نماز خسوف پر قیاس کرتے ہوئے زلزلہ کے وقت نماز میں قیام اور رکوع کی تعداد میں اضافہ کیا
(٦٣٨١) قزعہ حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے زلزلہ کے وقتچھ رکوع اور چار سجدوں والی نماز پڑھائی، پانچ رکوع اور دو سجدے ایک رکعت میں اور ایک رکوع اور دو سجدے ایک رکعت میں۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اگر یہ حدیث ثابت ہوجائے تو ہم بھی یہی کہیں گے۔
(۶۳۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ بَلاَغًا عَنْ عَبَّادٍ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ قَزَعَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّہُ صَلَّی فِی زَلْزَلَۃٍ سِتَّ رَکَعَاتٍ فِی أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ خَمْسَ رَکَعَاتٍ وَسَجْدَتَیْنِ فِی رَکْعَۃٍ ، وَرَکْعۃً وَسَجْدَتَیْنِ فِی رَکْعَۃٍ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ: وَلَوْ ثَبَتَ ہَذَا الْحَدِیثُ عِنْدَنَا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لَقُلْنَا بِہِ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ: ہُوَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ثَابِتٌ۔کَمَا۔ [ضعیف۔ أخرجہ الشافعی فی الام ۷/۲۶۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৮২
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ جس نے نماز خسوف پر قیاس کرتے ہوئے زلزلہ کے وقت نماز میں قیام اور رکوع کی تعداد میں اضافہ کیا
(٦٣٨٢) عبداللہ بن حارث ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے بصرہ میں زلزلہ کے وقت نماز پڑھائی۔ لمبا قیام کیا ‘ پھر رکوع کیا ‘ پھر رکوع سے سر اٹھا کر لمبا قیام کیا۔ پھر لمبا رکوع کیا۔ پھر رکوع سے سر اٹھا کر لمبا قیام کیا۔ پھر رکوع کیا۔ اس کے بعد سجدہ کیا۔ پھر دوسری رکعت کے لیے اٹھے اور اسی طرح کیا۔ ان کی نماز میں چھ رکوع اور چار سجدے ہوئے۔

قتادۃ اس حدیث کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اسی طرح نشانیوں میں نماز ہوا کرتی تھی۔ ابن عباس (رض) بھی فرماتے ہیں کہ نشانیوں کی نماز اسی طرح ہوا کرتی تھی۔
(۶۳۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَۃَ وَعَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّہُ صَلَّی فِی زَلْزَلَۃٍ بِالْبَصْرَۃِ فَأَطَالَ الْقُنُوتَ ، ثُمَّ رَکَعَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ فَأَطَالَ الْقُنُوتَ ، ثُمَّ رَکَعَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ فَأَطَالَ الْقُنُوتَ ، ثُمَّ رَکَعَ فَسَجَدَ ، ثُمَّ قَامَ فِی الثَّانِیَۃِ فَفَعَلَ کَذَلِکَ فَصَارَتْ صَلاَتُہُ سِتَّ رَکَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ۔

قَالَ قَتَادَۃُ فِی حَدِیثِہِ: ہَکَذَا الآیَاتُ ثُمَّ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: ہَکَذَا صَلاَۃُ الآیَاتِ ۔ [صحیح۔ عبد الرزاق ۴۹۲۹]
tahqiq

তাহকীক: