আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب صلوة الخسوف - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮৫ টি

হাদীস নং: ৬৩১৮
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں تین رکوع ہیں
(٦٣١٨) عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں سورج گرہن ہوگیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لمبا قیام کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے ۔ پھر رکوع فرمایا۔ پھر کھڑے ہوئے۔ پھر رکوع فرمایا۔ پھر کھڑے ہوئے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعات پڑھیں اور تین رکوع اور چار سجدے کیے ۔ پھر سلام پھیرا اور سورج روشن ہوچکا تھا ۔ جب آپ رکوع کرتے تو فرماتے : اللہ اکبر، پھر رکوع کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو فرماتے : سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور اللہ کی حمد وثنا بیان کی۔ پھر فرمایا : سورج اور چاند کو گرہن کسی کی موت یا زندگی کی وجہ سے نہیں ہوتا بلکہ یہ اللہ کی نشانیاں ہے جن کے ذریعہ اللہ رب العزت ڈراتے ہیں۔ جب تم گرہن کو دیکھو تو اللہ کا ذکر کیا کرو یہاں تک کہ وہ روشن ہوجائے۔
(۶۳۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً یَقُولُ سَمِعْتُ عُبَیْدَ بْنَ عُمَیْرٍ یَقُولُ حَدَّثَنِی مَنْ أُصَدِّقُ یُرِیدُ عَائِشَۃَ: أَنَّ الشَّمْسَ انْکَسَفَتْ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَامَ قِیَامًا شَدِیدًا یَقُومُ قَائِمًا ، ثُمَّ یَرْکَعُ ، ثُمَّ یَقُومُ ، ثُمَّ یَرْکَعُ ، ثُمَّ یَقُومُ ثُمَّ یَرْکَعُ رَکْعَتَیْنِ فِی ثَلاَثِ رَکَعَاتٍ وَأَرْبَعِ سَجَدَاتٍ فَانْصَرَفَ وَقَدْ تَجَلَّتِ الشَّمْسُ وَکَانَ إِذَا رَکَعَ قَالَ: اللَّہُ أَکْبَرُ ۔ثُمَّ یَرْکَعُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ قَالَ: سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ۔فَقَامَ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ، ثُمَّ قَالَ: ((إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لاَ یَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَیَاتِہِ وَلَکِنَّہُمَا مِنْ آیَاتِ اللَّہِ یُخَوِّفُ اللَّہُ بِہِمَا فَإِذَا رَأَیْتُمْ کُسُوفًا فَاذْکُرُوا اللَّہَ حَتَّی یَنْجَلِیَ))

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ حَسِبْتُہُ یُرِیدُ عَائِشَۃَ وَفِی رِوَایَۃِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ وَجَمَاعَۃٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ظَنَنْتُ أَنَّہُ یُرِیدُ عَائِشَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۹۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩১৯
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں تین رکوع ہیں
(٦٣١٩) عبید بن عمیر حضرت عائشہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چھ رکوع اور چار سجدوں کے ساتھ نماز پڑھائی۔ میں نے معاذ بن ہشام سے کہا : کیا وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں ؟ فرمایا : ہاں، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔
(۶۳۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ جَمِیعًا عَنْ مُعَاذِ بْنِ ہِشَامٍ وَہَذَا حَدِیثُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سِتَّ رَکَعَاتٍ فِی أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ قُلْتُ لِمُعَاذِ بْنِ ہِشَامٍ: أَہُوَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-؟ قَالَ: نَعَمْ بِلاَ شَکٍّ وَلاَ مِرْیَۃٍ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی غَسَّانَ الْمِسْمَعِیِّ وَمُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنْ مُعَاذِ بْنِ ہِشَامٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ: قَتَادَۃُ لَمْ یَشُکَّ فِی أَنَّہُ عَنْ عَائِشَۃَ وَقَدْ خَالَفَہُمَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِی سُلَیْمَانَ فِی إِسْنَادِہِ فَرَوَاہُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ ، وَأَخْبَرَ أَنَّ ذَلِکَ کَانَ فِی الْیَوْمِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ إِبْرَاہِیمُ ابْنُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [صحیح۔ مسلم ۹۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২০
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں تین رکوع ہیں
(٦٣٢٠) جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں سورج گرہن ہوگیا۔ یہ وہ دن تھا جس میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بیٹے ابراہیم فوت ہوئے تو لوگوں نے کہا : یہ ابراہیم کی موت کی وجہ سے ہوا ہے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چھ رکوع اور چار سجدوں کے ساتھ نماز پڑھائی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تکبیر کہی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لمبی قرأت کی۔ پھر اتنا ہی لمبا رکوع کیا۔

پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رکوع سے سر اٹھایا تو پہلی قراءت سے ذرا کم قراءت کی۔ پھر اتنا لمبا ہی رکوع کیا، جتنا قیام کیا تھا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیسری مرتبہ قراءت کی، جو دوسری مرتبہ والی قراءت سے کم تھی۔ پھر قیام کے برابر رکوع کیا۔ پھر رکوع سے سر اٹھایا اور سجدے میں گرپڑے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو سجدے کیے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سجدہ کرنے سے پہلے تین رکوع کیے ہر رکوع دوسرے سے لمبا ہی ہوتا ہے بلکہ جتنا قیام اتناہی لمبا رکوع فرمایا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں پیچھے ہٹے تو صفیں بھی پیچھے ہٹیں۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آگے بڑھے اور اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور صفیں بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ آگے بڑھیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پوری کی تو سورج روشن ہوچکا تھا۔ فرمایا : اے لوگو ! سورج و چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں، یہ کسی انسان کی موت کی وجہ سے بےنور نہیں ہوتے۔ جب تم کوئی ایسی چیز دیکھو تو نماز پڑھو یہاں تک کہ یہ روشن ہوجائے۔
(۶۳۲۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْقَاسِمِ الْغَضَائِرِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الصُّولِیُّ إِمْلاَئً سَنَۃَ أَرْبَعٍ وَثَلاَثِینَ وَثَلاَثِ مِائَۃٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ: سُلَیْمَانُ بْنُ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: کَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَکَانَ ذَلِکَ فِی الْیَوْمِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ إِبْرَاہِیمُ ابْنُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ النَّاسُ: إِنَّمَا کَسَفَتِ الشَّمْسُ لِمَوْتِ إِبْرَاہِیمَ فَقَامَ النَّبِیُّ -ﷺ- فَصَلَّی بِالنَّاسِ سِتَّ رَکَعَاتِ فِی أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ کَبَّرَ ثُمَّ قَرَأَ فَأَطَالَ الْقِرَائَ ۃَ ، ثُمَّ رَکَعَ نَحْوًا مِمَّا قَامَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ فَقَرأَ دُونَ الْقِرَائَ ۃِ الأُولَی ، ثُمَّ رَکَعَ نَحْوًا مِمَّا قَامَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ فَقَرأَ الْقِرَائَ ۃَ الثَّالِثَۃَ دُونَ الْقِرَائَ ۃِ الثَّانِیَۃِ ، ثُمَّ رَکَعَ نَحْوًا مِمَّا قَامَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ وَانْحَدَرَ لِلسُّجُودِ فَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ ، ثُمَّ قَامَ فَرَکَعَ ثَلاَثَ رَکَعَاتٍ قَبْلَ أَنْ یَسْجُدَ لَیْسَ فِیہَا رَکْعَۃٌ إِلاَّ الَّتِی قَبْلَہَا أَطْوَلُ مِنْہَا إِلاَّ أَنْ یَکُونَ رُکُوعُہُ نَحْوًا مِنْ قِیَامِہِ ، ثُمَّ تَأَخَّرَ فِی صَلاَتِہِ فَتَأَخَّرَتِ الصُّفُوفُ مَعَہُ ، ثُمَّ تَقَدَّمَ فَقَامَ فِی مُقَامِہِ وَتَقَدَّمَتِ الصُّفُوفُ مَعَہُ فَقَضَی الصَّلاَۃَ وَقَدْ طَلَعَتِ الشَّمْسُ فَقَالَ: ((یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللَّہِ لاَ یَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ بِشْرٍ ، فَإِذَا رَأَیْتُمْ شَیْئًا مِنْ ذَلِکَ فَصَلُّوا حَتَّی تَنْجَلِیَ))۔ [صحیح۔ مسلم ۹۰۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২১
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں تین رکوع ہیں
(٦٣٢١) (الف) عبد الملک نے اپنی سند سے اسی کے ہم معنی بیان کیا ہے، فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا رکوع سجدے کی طرح ہی تھا۔ اس میں اضافہ کیا ہے کہصفیں اس قدر پیچھے ہٹیں کہ وہ عورتوں تک پہنچ گئیں۔ حدیث کے آخر میں اضافہ ہے کہ کوئی چیز ایسی نہیں جس کا تم سے وعدہ کیا گیا اور میں نے اس کو اپنی اس نماز میں نہ دیکھا ہو۔ جہنم کو لایا گیا۔ جس وقت تم نے مجھے دیکھا کہ میں پیچھے ہٹ رہا ہوں اس ڈر سے کہ کہیں اس کے شعلے مجھے نہ پہنچ جائیں۔ یہاں تک کہ میں نے اس میں کھونٹی والے کو دیکھا کہ وہ اپنی آنتیں جہنم میں کھینچ رہا تھا۔ وہ حاجیوں کے سامان کو اپنی کھونٹی سے چرایا کرتا تھا۔ اگر اس کو علم ہوجاتا تو کہہ دیتا کہ وہ میری کھونٹی سے اٹک گیا۔ اگر اس کو پتہ نہ چلتا تو وہ لے جاتا اور میں نے جہنم میں ایک بلی کو باندھنے والی عورت کو دیکھا۔ نہ تو وہ اس کو کھلاتی تھی اور نہ ہی اس کو چھوڑتی تاکہ وہ زمین کے حشرات کو کھا کر گزار کرلیتی۔ یہاں تک کہ وہ بھوکی مرگئی ۔ پھر جنت کو لایا گیا، یہ اس وقت تھا جب تم نے مجھے آگے بڑھتے ہوئے دیکھا۔ یہاں تک کہ میں اپنی جگہ پر کھڑا ہوگیا اور میں نے اپنا ہاتھ پھیلایا تاکہ اس کے پھل حاصل کرلوں، تاکہ تم دیکھ لو۔ پھر میرے لیے ظاہر ہوا کہ میں ایسا نہ کروں۔ جس چیز کا بھی تم سے وعدہ کیا گیا میں نے اس کو اپنی اس نماز میں دیکھا۔

شیخ فرماتے ہیں : ابو زبیر عن جابر والا اور یہ دونوں ایک ہی قصہ ہے اور نماز وہ بیان کی جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بیٹے ابراہیم فوت ہوئے۔

(ب) ابو زبیر حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو دو رکعت نماز پڑھائی اور ہر رکعت میں دو رکوع تھے۔

(ج) اکثر کا قول ہے کہ سورج و چاند دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ یہ کسی کی موت یا زندگی کی وجہ سے بےنور نہیں ہوتے۔ اس تعداد میں لوگوں کا اتفاق ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک رکعت میں دو رکوع سے زائد نہیں کیے۔
(۶۳۲۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکَعْبِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ۔إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: وَرُکُوعُہُ نَحْوٌ مِنْ سُجُودِہِ وَزَادَ فِی تَأَخُّرِ الصُّفُوفِ قَالَ: حَتَّی إِذَا انْتَہَی إِلَی النِّسَائِ ثُمَّ زَادَ فِی آخِرِ الْحَدِیثِ: ((مَا مِنْ شَیْئٍ تُوعَدُونَہُ إِلاَّ وَقَدْ رَأَیْتُہُ فِی صَلاَتِی ہَذِہِ حَتَّی جِیئَ بِالنَّارِ وَذَلِکَ حِینَ رَأَیْتُمُونِی تَأَخَّرْتُ مَخَافَۃَ أَنْ یُصِیبَنِی مِنْ لَفْحِہَا وَحَتَّی رَأَیْتُ فِیہَا صَاحِبَ الْمِحْجَنِ یَجُرُّ قُصْبَہُ فِی النَّارِ کَانَ یَسْرِقُ مَتَاعَ الْحُجَّاجِ بِمِحْجَنِہِ فَإِنْ فُطِنَ لَہُ قَالَ: إِنَّہُ تَعَلَّقَ بِمِحْجَنِی وَإِنْ غُفِلَ عَنْہُ ذَہَبَ وَحَتَّی رَأَیْتُ فِیہَا صَاحِبَۃَ الْہِرَّۃِ الَّتِی رَبَطَتْہَا فَلَمْ تُطْعِمْہَا وَلَمْ تَدَعْہَا تَأْکُلُ مِنْ خَشَاشِ الأَرْضِ حَتَّی مَاتَتْ جُوعًا ، ثُمَّ جِیئَ بِالْجَنَّۃِ وَذَلِکُمْ حِینَ رَأَیْتُمُونِی تَقَدَّمْتُ حَتَّی قُمْتُ فِی مُقَامِی ، وَلَقَدْ مَدَدْتُ یَدِی وَأَنَا أُرِیدُ أَنْ أَتَنَاوَلَ مِنْ ثَمَرِہَا لِتَنْظُرُوا إِلَیْہِ ، ثُمَّ بَدَا لِی أَنْ لاَ أَفْعَلَ فَمَا مِنْ شَیْئٍ تُوعَدُونَہُ إِلاَّ قَدْ رَأَیْتُہُ فِی صَلاَتِی ہَذِہِ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ: مَنْ نَظَرَ فِی ہَذِہِ الْقِصَّۃِ وَفِی الْقِصَّۃِ الَّتِی رَواَہَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ عَلِمَ أَنَّہَا قِصَّۃٌ وَاحِدَۃٌ وَأَنَّ الصَّلاَۃَ الَّتِی أَخْبَرَ عَنْہَا إِنَّمَا فَعَلَہَا یَوْمَ تُوُفِّیَ إِبْرَاہِیمُ ابْنُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔

وَقَدِ اتَّفَقَتْ رِوَایَۃُ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ وَعَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَۃَ ، وَرِوَایَۃُ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ وَکَثِیرِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، وَرِوَایَۃُ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو ، وَرِوَایَۃُ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَلَی أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- إِنَّمَا صَلاَّہَا رَکْعَتَیْنِ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ رُکُوعَیْنِ

وَفِی حِکَایَۃِ أَکْثِرِہِمْ۔قَوْلُہُ -ﷺ- یَوْمَئِذٍ: ((إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللَّہِ لاَ تَنْخَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَیَاتِہِ))۔ دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہُ إِنَّمَا صَلاَّہَا یَوْمَ تُوُفِّیَ ابْنُہُ فَخَطَبَ وَقَالَ ہَذِہِ الْمَقَالَۃَ رَدًّا لِقَوْلِہِمْ: إِنَّمَا کَسَفَتْ لِمَوْتِہِ۔

وَفِی اتِّفَاقِ ہَؤُلاَئِ الْعَدَدِ مَعَ فَضْلِ حِفْظِہِمْ دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہُ لَمْ یَزِدْ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ عَلَی رُکُوعَیْنِ کَمَا ذَہَبَ إِلَیْہِ الشَّافِعِیُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ رَحِمَہُمَا اللَّہُ تَعَالَی۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২২
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں چار رکوع ہیں
(٦٣٢٢) طاؤس ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب سورج گرہن ہوا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آٹھ رکوع اور چار سجدوں کے ساتھ نماز پڑھائی۔
(۶۳۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ حَبِیبٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- حِینَ کَسَفَتِ الشَّمْسُ ثَمَانَ رَکَعَاتٍ فِی أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ زَادَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ فِیہِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سُفْیَانَ قَالَ وَعَنْ عَلِیٍّ مِثْلَ ذَلِکَ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَذَکَرَ فِیہِ عَلِیًّا۔ [حسن لغیرہٖ۔ مسلم ۹۰۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২৩
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں چار رکوع ہیں
(٦٣٢٣) (الف) طاؤس ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نمازِ کسوف پڑھائی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قرأت کی۔ پھر رکوع کیا، پھر قرأت کی ، پھر رکوع کیا۔ پھر قرأت کی۔ پھر رکوع کیا۔ پھر قرأت کی۔ پھر رکوع کیا ‘ پھر سجدہ کیا اور دوسری رکعت میں بھی ایسا ہی کیا۔

(ب) کثیر بن عباس حضرت ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو دو رکعت نماز پڑھائی اور ہر رکعت میں دو رکوع کیے۔

(ج) طاؤس ابن عباس سے ان کا عملنقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے نماز میں چھ رکوع اور چار سجدے کیے۔ لیکن سر اٹھانے اور تعداد میں اختلاف ہے۔
(۶۳۲۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ سُفْیَانَ قَالَ حَدَّثَنِی حَبِیبُ بْنُ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-: أَنَّہُ صَلَّی فِی کُسُوفٍ فَقَرَأَ، ثُمَّ رَکَعَ ثُمَّ قَرَأَ، ثُمَّ رَکَعَ، ثُمَّ قَرَأَ، ثُمَّ رَکَعَ، ثُمَّ قَرَأَ، ثُمَّ رَکَعَ، ثُمَّ سَجَدَ وَفِی الأُخْرَی مِثْلَہَا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُثَنَّی وَغَیْرِہِ عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ۔

وَأَمَّا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَإِنَّہُ أَعْرَضَ عَنْ ہَذِہِ الرِّوَایَاتِ الَّتِی فِیہَا خِلاَفُ رِوَایَۃِ الْجَمَاعَۃِ۔

وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ وَکَثِیرِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-: أَنَّہُ صَلاَّہَا رَکْعَتَیْنِ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ رُکُوعَیْنِ۔

وَحَبِیبُ بْنُ أَبِی ثَابِتٍ وَإِنْ کَانَ مِنَ الثِّقَاتِ فَقَدْ کَانَ یُدَلِّسُ وَلَمْ أَجِدْہُ ذَکَرَ سَمَاعَہُ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ عَنْ طَاوُسٍ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ حَمَلَہُ عَنْ غَیْرِ مَوْثُوقٍ بِہِ عَنْ طَاوُسٍ ۔

وَقَدْ رَوَی سُلَیْمَانُ الأَحْوَلُ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِنْ فِعْلِہِ: أَنَّہُ صَلاَّہَا سِتَّ رَکَعَاتٍ فِی أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ فَخَالَفَہُ فِی الرَّفْعِ وَالْعَدَدِ جَمِیعًا۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২৪
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں چار رکوع ہیں
(٦٣٢٤) (الف) ربیع بن سلیمان فرماتے ہیں کہ ہمیں امام شافعی (رح) نے خبر دی کہ بعض لوگ ان سے مناظرہ کرتے ہیں کہ بعض نے روایت کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر رکعت میں تین رکوع کیے۔ میں نے کہا : یہ حدیث منقطع ہے اور منقطع حدیث ہمارے نزدیک انفراد کے طریق سے ثابت نہیں ہوتی۔ واللہ اعلم۔ فرماتے ہیں کہ کیا ابن عباس (رض) سے کوئی ایسی روایت منقول ہے کہ انھوں نے ایک رکعت میں تین رکوع کیے ہوں ؟ ہم نے کہا : ہاں۔ سلیمان احوال بیان کرتے ہیں کہ میں نے طاؤس سے سنا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں سورج گرہن ہوا تو ابن عباس (رض) نے ہمیں چھ رکوع او چار سجدوں کے ساتھ نماز پڑھائی۔ فرماتے ہیں کہ زید بن اسلم عن عطاء بن یسار عن ابن عباس یہ سند زیادہ ثابت ہے سلیمان احوال عن طاؤس عن ابن عباس کی سند سے۔ اس طرح صفوان بن عبداللہ بن صفوان فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) کو دیکھا کہ انھوں نے زمزم کے نزدیک نمازِ کسوف ادا کی تو ہر رکعت میں دو دو رکوع کیے۔

ابن عباس (رض) کبھی بھی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نمازِ خسوف کے خلاف نماز نہ پڑھاتے۔ تینوں روایات کو ہی قبول کیا جائے گا۔

ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے زلزلے کے وقت ہر رکعت میں تین رکوع کے ساتھ نماز پڑھائی۔

(ج) محمد بن اسماعیل بخاری (رح) فرماتے ہیں : میرے نزدیک نمازِ کسوف چار رکوع اور چار سجدوں کے ساتھ پڑھنا زیادہ صحیح ہے۔ یعنی ہر رکعت میں دو رکوع کرنا۔
(۶۳۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ فَقَالَ یَعْنِی بَعْضَ مَنْ کَانَ یُنَاظِرُہُ رَوَی بَعْضُکُمْ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- صَلَّی ثَلاَثَ رَکَعَاتٍ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ قُلْتُ لَہُ: ہُوَ مِنْ وَجْہٍ مُنْقَطِعٍ وَنَحْنُ لاَ نُثْبِتُ الْمُنْقَطِعَ عَلَی الاِنْفِرادِ وَوَجْہٍ نَرَاہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ غَلَطًا قَالَ: وَہَلْ یُرْوَی عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ صَلاَۃُ ثَلاَثِ رَکَعَاتٍ؟ قُلْنَا: نَعَمْ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ سُلَیْمَانَ الأَحْوَلِ یَقُولُ سَمِعْتُ طَاوُسًا یَقُولُ: خَسَفَتِ الشَّمْسُ فَصَلَّی بِنَا ابْنُ عَبَّاسٍ فِی صِفَۃِ زَمْزَمَ سِتَّ رَکَعَاتٍ فِی أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ فَقَالَ: فَمَا جَعَلَ زَیْدَ بْنَ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَثْبَتَ مِنْ سُلَیْمَانَ الأَحْوَلِ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قُلْتُ: الدِّلاَلَۃُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مُوَافِقَۃٌ حَدِیثَ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْہُ رَوَی عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ صَفْوَانَ قَالَ: رَأَیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ صَلَّی عَلَی ظَہْرِ زَمْزَمَ فِی کُسُوفِ الشَّمْسِ رَکْعَتَیْنِ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ رَکْعَتَیْنِ۔

وَابْنُ عَبَّاسٍ لاَ یُصَلِّی فِی الْخُسُوفِ خِلاَفَ صَلاَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- إِنْ شَائَ اللَّہُ ، وَإِذَا کَانَ عَطَائُ بْنُ یَسَارٍ وَصَفْوَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ وَالْحَسَنُ یَرْوُونَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ خِلاَفَ مَا رَوَی سُلَیْمَانُ الأَحْوَلُ کَانَتْ رِوَایَۃُ ثَلاَثٍ أَوْلَی أَنْ تُقْبَلَ۔وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی بَکْرٍ وَزِیدُ بْنُ أَسْلَمَ أَکْثَرُ حَدِیثًا وَأَشْہَرُ بِالْعِلْمِ بِالْحَدِیثِ مِنْ سُلَیْمَانَ۔

قَالَ: فَقَدْ رُوِیَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ صَلَّی فِی زَلْزَلَۃٍ ثَلاَثَ رَکَعَاتٍ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ

قُلْتُ: لَوْ ثَبَتَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَشْبَہَ أَنْ یَکُونَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَرَّقَ بَیْنَ خُسُوفِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ وَالزَّلْزَلَۃِ وَإِنْ سَوَّی بَیْنَہُمَا فَأَحَادِیثُنَا أَکْثَرُ وَأَثْبَتُ مِمَّا رُوِّیتُ فَأَخَذْنَا بِالأَکْثَرِ الأَثْبَتِ۔

قَالَ الشَّیْخُ: وَإِنَّمَا أَرَادَ الشَّافِعِیُّ بِالْمُنْقَطِعِ حَدِیثَ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ حَیْثُ قَالَہُ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بِالتَّوَہُّمِ وَأَرَادَ بِالْغَلَطِ حَدِیثَ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ فَإِنَّ ابْنَ جُرَیْجٍ خَالْفَہُ فَرَوَاہُ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ۔

وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ: أَقْضِی لاِبْنِ جُرَیْجٍ عَلَی عَبْدِ الْمَلِکِ فِی حَدِیثِ عَطَائٍ وَفِیمَا حَکَی أَبُو عِیسَی التِّرْمِذِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی کِتَابِ الْعِلَلِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنَّہُ قَالَ: أَصَحُّ الرُّوَایَاتِ عِنْدِی فِی صَلاَۃِ الْکُسُوفِ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِی أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ: وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ ضَعِیفٍ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ صِلَۃَ بْنِ زُفَرَ عَنْ حُذَیْفَۃَ۔ [صحیح۔ کتاب العم ۷/۲۶۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২৫
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں چار رکوع ہیں
(٦٣٢٥) حضرت حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورج گرہن کے وقت لوگوں کو نماز پڑھائی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور تکبیر کہی، پھر قرأت کی، پھر رکوع کیا جتنی دیر قرأت کی تھی۔ پھر رکوع سے سر اٹھایا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس طرح چار رکوع کیے سجدہ کرنے سے پہلے، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو سجدے کیے، پھر دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئیتو اسی طرح کیا اور رکوع کے درمیان قرأت نہیں کی۔

(ب) بعض روایات میں ایک رکعت میں پانچ رکوع کا تذکرہ بھی آیا ہے، لیکن وہ قابل حجت نہیں ہے۔
(۶۳۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ: عَلِیُّ بْنُ الْمُؤَمَّلِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عِیسَی الْمَاسَرْجِسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِمْرَانَ بْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ صِلَۃَ بْنِ زُفَرَ عَنْ حُذَیْفَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- صَلَّی عِنْدَ کُسُوفِ الشَّمْسِ بِالْنَاسِ فَقَامَ فَکَبَّرَ ، ثُمَّ قَرَأَ ، ثُمَّ رَکَعَ کَمَا قَرَأَ ، ثُمَّ رَفَعَ کَمَا رَکَعَ صَنَعَ ذَلِکَ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ قَبْلَ أَنْ یَسْجُدَ ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَیْنِ ، ثُمَّ قَامَ فِی الثَّانِیَۃِ فَصَنَعَ مِثْلَ ذَلِکَ وَلَمْ یَقْرَأْ بَیْنَ الرُّکُوعِ۔

مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔ وَرُوِیَ خَمْسَ رُکُوعَاتٍ فِی رَکْعَۃٍ بِإِسْنَادٍ لَمْ یَحْتَجَّ بِمِثْلِہِ صَاحِبَا الصَّحِیحِ وَلَکِنْ أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الطبرانی فی الدعاء ۲۲۳۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২৬
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں چار رکوع ہیں
(٦٣٢٦) (الف) ابو العالیہ حضرت أبی بن کعب (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں سورج گرہن لگا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو نماز پڑھائی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طوال کی سورتوں میں ایک سورة پڑھی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانچ رکوع کیے، پھر دو سجدے کیے۔ پھر دوسری رکعت کے لیے اٹھے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طوال کی سورتوں میں کوئی سورة پڑھی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ٥ رکوع کیے، پھر دو سجدے کیے۔ پھر قبلہ کی رخ ہو کر بیٹھے رہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا کی یہاں تک کہ سورج روشن ہوگیا۔

(ب) حسن بصری (رح) حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے نمازِ کسوف پانچ رکوع اور چار سجدوں کے ساتھ پڑھائی۔
(۶۳۲۶) وَہُوَ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ وَمُوسَی بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبَّادٍ وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدِ بْنِ أَیُّوبَ قَالُوا أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عَبْدِ الْمُؤْمِنِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَقِیقٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِیُّ عَنْ رَبِیعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ: کَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-، وَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- صَلَّی بِہِمْ فَقَرَأَ سُورَۃً مِنَ الطِّوَالِ ، وَرَکَعَ خَمْسَ رَکَعَاتٍ ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَیْنِ ، ثُمَّ قَامَ فِی الثَّانِیَۃِ فَقَرَأَ سُورَۃً مِنَ الطِّوَالِ ، وَرَکَعَ خَمْسَ رَکَعَاتٍ ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَیْنِ ، ثُمَّ جَلَسَ کَمَا ہُوَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ یَدْعُو حَتَّی تَجَلَّی کُسُوفُہَا۔

وَیُذْکَرُ عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَلَّی فِی کُسُوفِ الشَّمْسِ خَمْسَ رَکَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ۔ [منکر۔ احمد ۵/۱۳۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২৭
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں چار رکوع ہیں
(٦٣٢٧) حضرت علی (رض) سے ذکر کیا جاتا ہے کہ انھوں نے ہر رکعت میں چار رکوع کیے ۔
(۶۳۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ: قَالَ الشَّافِعِیُّ حِکَایَۃً عَنْ ہُشَیْمٍ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ بِذَلِکَ۔وَیُذْکَرُ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِی رَکْعَۃٍ۔

[ضعیف۔ أخرجہ الشافعی فی العم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২৮
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں چار رکوع ہیں
(٦٣٢٨) حنش بن ربیعہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) کے دور میں سورج گرہن لگا تو انھوں نے نماز پڑھائی جو ان کے پاس تھے اور اس میں سورة حج اور یٰسین کی تلاوت کی، مجھے معلوم نہیں کہ ان دو سورتوں میں سے کس کو پہلے پڑھا اور بلند آواز سے قراءت کی۔ پھر اپنے قیام کی مقدار کے مطابق رکوع کیا۔ پھر اپنا سر اٹھایا پھر جتتی دیر کھڑے رہے قیام کیا تھا، پھر رکوع کیا پھر رکوع سے سر اٹھایا۔ پھر اپنے قیام کے مطابق کھڑے رہے پھر اپنے قیام کے مطابق رکوع کیا اور چوتھی مرتبہ کے بعد پھر سجدہ کیا۔ پھر آپ کھڑے ہوئے۔ سورة حج اور یٰسین کی تلاوت کی۔ پھر کھڑے ہوئے انھوں نے اس رکعت میں پہلی رکعت ہی کی طرح کیا، انھوں نے آٹھ رکوع اور چار سجدے کیے۔ پھر بیٹھ گئے دعا کی پھر چلے گئے۔ ان کے پھرتے ہی سورج روشن ہوگیا۔
(۶۳۲۸) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ عُتَیْبَۃَ عَنْ حَنَشِ بْنِ رَبِیعَۃَ قَالَ: انْکَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَی عَہْدِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ فَخَرَجَ فَصَلَّی بِمَنْ عِنْدَہُ فَقَرَأَ سُورَۃَ الْحَجِّ ، وَیس لاَ أَدْرِی بِأَیِّہِمَا بَدَأَ وَجَہَرَ بِالْقِرَائَ ۃِ ، ثُمَّ رَکَعَ نَحْوًا مِنْ قِیَامِہِ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ فَقَامَ نَحْوًا مِنْ قِیَامِہِ ، ثُمَّ رَکَعَ نَحْوًا مِنْ قِیَامِہِ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ فَقَامَ نَحْوًا مِنْ قِیَامِہِ ، ثُمَّ رَکَعَ نَحْوًا مِنْ قِیَامِہِ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ ، ثُمَّ سَجَدَ فِی الرَّابِعَۃِ ، ثُمَّ قَامَ فَقَرَأَ سُورَۃَ الْحَجِّ وَیس ، ثُمَّ قَامَ فَصَنَعَ کَمَا صَنَعَ فِی الرَّکْعَۃِ الأُولَی ثَمَانَ رَکَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ ، ثُمَّ قَعَدَ فَدَعَا ، ثُمَّ انْصَرَفَ فَوَافَقَ انْصِرَافُہُ وَقَدِ انْجَلَی عَنِ الشَّمْسِ۔

لَمْ یَرْفَعْہُ سُلَیْمَانُ الشَّیْبَانِیُّ وَرَوَاہُ الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ عَنِ الْحَکَمِ فَرَفَعَہُ۔ [ضعیف۔ عبد الرزاق ۴۹۳۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩২৯
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں چار رکوع ہیں
(٦٣٢٩) حنش، حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ سورج گرہن لگا تو حضرت علی (رض) نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔ اس میں سورة یٰسین یا اس کی مثل قراءت کی۔ پھر اپنی قراءت کے مطابق رکوع کیا، پھر رکوع سے سر اٹھایا اور کہا : سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ پھر کھڑے ہوئے پھر سورة (یٰسین) کے اندازے مطابق قیام کیا اور دعا کرتے رہے اور آپ نے تکبیر کہی، پھر اپنی قرات کے مثل لمبا رکوع کیا ، پھر سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہا، پھر سورة کے اندازے کے مطابق قیام کیا، پھر اس قدر ہی رکوع کیا۔ یہاں تک کہ چار رکوع ہوگئے، پھر کہا : سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ پھر سجدہ کیا، پھر دوسری رکعت کے لیے اٹھے اور اس میں پہلی رکعت کی طرح ہی کیا۔ پھر بیٹھے ہوئے دعا کرتے رہے۔ پھر آپ ترغیب دیتے رہے یہاں تک کہ سورج روشن ہوگیا، پھر انھیں بتایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی ایسا کیا تھا۔
(۶۳۲۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ شَوْذَبٍ بِوَاسِطٍ حَدَّثَنَا شُعَیْبُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ وَأَبُو نُعَیْمٍ وَحَفْصُ بْنُ عُمَرَ الطَّنَافِسِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ رَجُلٍ یُقَالُ لَہُ حَنَشٌ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: کَسَفَتِ الشَّمْسُ فَصَلَّی عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلنَّاسِ فَقَرَأَ بِیَاسِینَ وَنَحْوِہَا ثُمَّ رَکَعَ نَحْوًا مِنْ قِرَائَ تِہِ السُّورَۃَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ وَقَالَ: سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ثُمَّ قَامَ قَدْرَ السُّورَۃِ یَدْعُو وَیُکَبِّرُ ثُمَّ رَکَعَ قَدْرَ قِرَائَ تِہِ ثُمَّ قَالَ: سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ثُمَّ قَامَ أَیْضًا قَدْرَ السُّورَۃِ ثُمَّ رَکَعَ قَدْرَ ذَلِکَ أَیْضًا حَتَّی رَکَعَ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ ثُمَّ قَالَ: سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ قَامَ فِی الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ فَفَعَلَ کَفِعْلِہِ فِی الرَّکْعَۃِ الأُولَی ، ثُمَّ جَلَسَ یَدْعُو وَیَرْغَبُ حَتَّی انْکَشَفَتِ الشَّمْسُ ، ثُمَّ حَدَّثَہُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَذَلِکَ فَعَلَ۔ [حسن لغیرہٖ۔ ابن خزیمہ ۱۳۸۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৩০
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت ہیں اور ہر رکعت میں چار رکوع ہیں
(٦٣٣٠) شیخ فرماتے ہیں کہ جو تعداد نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے صحیح احادیث کی روشنی میں ثابت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کئی مرتبہ ایک رکعت میں دو رکوع کیے اور کبھی ایک میں تین ‘ کبھی چار رکوع کیے تو جس کو جو یاد تھا اس نے وہی بیان کردیا۔ یہ تمام صورتیں جائز ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رکوع اس وقت زیادہ کیے، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیکھا کہ سورج گرہن ختم نہیں ہو رہا۔
(۶۳۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ قَالَ: حَنَشُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ: أَبُو الْمُعْتَمِرِ الْکِنَانِیُّ وَقَالَ بَعْضُہُمْ: حَنَشُ بْنُ رَبِیعَۃَ سَمِعَ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ

رَوَی عَنْہُ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ وَالْحَکَمُ بْنُ عُتَیْبَۃَ یَتَکَلَّمُونَ فِی حَدِیثِہِ وَہُوَ کُوفِیٌّ سَمِعْتُ ابْنَ حَمَّادٍ یَذْکُرُہُ عَنِ الْبُخَارِیِّ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ: وَقَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّسَائِیُّ فِیمَا أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ عَنْہُ حَنَشُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ لَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَمِنْ أَصْحَابِنَا مَنْ ذَہَبَ إِلَی تَصْحِیحِ الأَخْبَارِ الْوَارِدَۃِ فِی ہَذِہِ الأَعْدَادِ وَأَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- فَعَلَہَا مَرَّاتٍ مَرَّۃً رُکُوعَیْنِ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ ، وَمَرَّۃً ثَلاَثَ رُکُوعَاتٍ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ ، وَمَرَّۃً أَرْبَعَ رُکُوعَاتٍ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ فَأَدَّی کُلٌّ مِنْہُمْ مَا حَفِظَ۔وَأَنَّ الْجَمِیعَ جَائِزٌ وَکَأَنَّہُ -ﷺ- کَانَ یَزِیدُ فِی الرُّکُوعِ إِذَا لَمْ یَرَ الشَّمْسَ قَدْ تَجَلَّتْ۔ ذَہَبَ إِلَی ہَذَا إِسْحَاقُ بْنُ رَاہَوَیْہِ ، وَمِنْ بَعْدِہِ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ وَأَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَیُّوبَ الصَّبْغِیُّ ، وَأَبُو سُلَیْمَانَ الْخَطَّابِیُّ۔

وَاسْتَحْسَنَہُ أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُنْذِرِ صَاحِبُ الْخِلاَفِیَّاتِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔

وَالَّذِی اخْتَارَہُ الشَّافِعِیُّ مِنَ التَّرْجِیحِ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ عدی ابن کامل ۲/۴۳۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৩১
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت پڑھی جائے
(٦٣٣١) حسن ابوبکرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں سورج گرہن لگا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعت نماز پڑھائی۔
(۶۳۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ یُونُسَ بْنِ عُبَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِی بَکْرَۃَ قَالَ: انْکَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مَحْمُودٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عَامِرٍ۔

وَہَذَا خَبَرٌ عَنْ صَلاَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ تُوُفِّیَ ابْنُہُ إِبْرَاہِیمُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ۔ بِدَلِیلِ۔

[صحیح۔ بخاری ۱۰۱۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৩২
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت پڑھی جائے
(٦٣٣٢) (الف) حضرت حسن ابوبکرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب سورج گرہن لگا توہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی چادر کو کھینچتے ہوئے نکلے ، یہاں تک کہ مسجد پہنچ گئے۔ لوگوں نے بھی جلدی کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی۔ جب گرہن ختم ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ اللہ ان کے ذریعے اپنے بندوں کو ڈراتے ہیں۔ یہ کسی کی موت و زندگی کی وجہ سے بےنور نہیں ہوتے۔ جب تم سورج یا چاند کو دیکھو کہ انھیں گرہن لگا ہوا ہے تو نماز پڑھو۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات اس وقت کہی جب لوگوں نے کہا کہ ایسا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بیٹے ابراہیم کی وجہ سے ہوا ہے۔

(ب) ایک دوسری روایت میں ابو معمر سے منقول ہے انھوں نے یُخَوِّفُ اللَّہُ بِہِمَا عِبَادَہُ کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔

(ج) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بیٹے ابراہیم فوت ہوئے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر رکعت میں دو رکوع کیے، جیسا کہ جابر (رض) ‘ عبداللہ بن عمر (رض) اور حضرت عائشہ (رض) سے ثابت ہے، لیکن یزید بنزریع وغیرہ یونس بن عبید سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے حدیث کے بارے میں کہا کہ انھوں نے دو رکعت نماز پڑھائی جیسے تم پڑھتے ہو۔
(۶۳۳۲) مَا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَالِبٍ الْخَوَارِزْمِیُّ قِرَائَ ۃً عَلَیْہِ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا یُونُسُ عَنِ الْحَسَنِ

عَنْ أَبِی بَکْرَۃَ قَالَ: کُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَانْکَسَفَتِ الشَّمْسُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَجُرُّ رِدَائَہُ حَتَّی انْتَہَی إِلَی الْمَسْجِدِ۔وَثَابَ النَّاسُ فَصَلَّی بِنَا رَکْعَتَیْنِ فَلَمَّا انْکَشَفَ قَالَ: ((إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللَّہِ یُخَوِّفُ اللَّہُ بِہِمَا عِبَادَہُ ، وَإِنَّہُمَا لاَ یَنْخَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَیَاتِہِ ، فَإِذَا رَأَیْتُمْ ذَلِکَ فَصَلُّوا حَتَّی یُکْشَفَ مَا بِکُمْ))۔قَالَ: وَذَلِکَ أَنَّ ابْنًا لَہُ مَاتَ یُقَالُ لَہُ إِبْرَاہِیمُ فَقَالَ نَاسٌ فِی ذَلِکَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ إِلاَّ أَنَّ أَبَا مَعْمَرٍ لَمْ یَذْکُرْ قَوْلَہُ یُخَوِّفُ اللَّہُ بِہِمَا عِبَادَہُ ۔وَقَدْ ذَکَرَہُ جَمَاعَۃٌ۔

وَقَوْلُہُ فِی الْحَدِیثِ: فَصَلَّی بِنَا رَکْعَتَیْنِ مَعَ إِخْبَارِہِ أَنَّ ذَلِکَ کَانَ یَوْمَ تُوُفِّیَ إِبْرَاہِیمُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ یُرِیدُ بِہِ رَکْعَتَیْنِ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ رُکُوعَیْنِ کَمَا أَثْبَتَہُ ابْنُ عَبَّاسٍ وَعَائِشَۃُ وَجَابِرٌ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو۔ وَرَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ وَغَیْرُہُ عَنْ یُونُسَ بْنِ عُبَیْدٍ فَقَالُوا فِی الْحَدِیثِ: فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ کَمَا تُصَلُّونَ۔[صحیح۔ بخاری۱۰۱۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৩৩
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت پڑھی جائے
(٦٣٣٣) یزید بن زریع یونس سے نقل فرماتے ہیں کہ جیسے تم نماز پڑھتے ہو، لیکن انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بیٹے کی وفات کا ذکر نہیں کیا اور نمازِ خسوف ان کے ہاں مشہور تھی، اس کی طرف اشارہ کردیا۔
(۶۳۳۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عُمَرَ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ الْمِہْرَجَانِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ عَنْ یُونُسَ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ وَقَالَ: کَمَا تُصَلُّونَ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ مَوْتَ ابْنِہِ عَلَیْہِ السَّلاَمُ۔وَصَلاَۃُ الْخُسُوفِ کَانَتْ مَشْہُورَۃً فِیمَا بَیْنَہُمْ فَأَشَارَ إِلَیْہَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔

[صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৩৪
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت پڑھی جائے
(٦٣٣٤) (الف) عبد الرحمن بن سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں اپنے تیروں کے ساتھ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں کھیل رہا تھا۔ اچانک سورج گرہن لگا، میں نے ان کو پھینک دیا اور میں نے کہا : میں ضرور دیکھوں گا کہ آج سورج گرہن کے موقع پر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا کرتے ہیں۔ میں آپ تک پہنچا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ہاتھوں کو اٹھائے ہوئے تسبیح ‘ تحمید ‘ تحلیل وتکبیر اور دعا کر رہے تھے یہاں تک کہ سورج گرہن ختم ہوگیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو سورتیں پڑھیں اور دو رکعت نماز پڑھائی۔

(ب) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو سورتیں پڑھیں اور دو رکعت نماز پڑھائی، اس سے یہ مراد ہوسکتا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر رکعت میں دو رکوعکیے جیسا کہ یہ بات ثابت ہوچکی ہے۔
(۶۳۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی بْنِ السَّکَنِ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِیرِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا الْجُرَیْرِیُّ عَنْ حَیَّانَ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَۃَ قَالَ: بَیْنَمَا أَنَا أَرْمِی بِأَسْہُمٍ لِی فِی حَیَاۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِذِ انْکَسَفَتِ الشَّمْسُ فَنَبَذْتُہُنَّ وَقُلْتُ: لأَنْظُرَنَّ مَا یَحْدُثُ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی کُسُوفِ الشَّمْسِ الْیَوْمَ قَالَ: فَانْتَہَیْتُ إِلَیْہِ وَہُوَ رَافِعٌ یَدَیْہِ یُسَبِّحُ وَیَحْمَدُ وَیُہَلِّلُ وَیُکَبِّرُ وَیَدْعُو حَتَّی حُسِرَ عَنِ الشَّمْسِ فَقَرَأَ بِسُورَتَیْنِ وَرَکَعَ رَکْعَتَیْنِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ الْقَوَارِیرِیِّ۔

وَقَوْلُہُ فَقَرَأَ بِسُورَتَیْنِ وَرَکَعَ رَکْعَتَیْنِ یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ مُرَادُہُ بِذَلِکَ فِی کُلِّ رَکْعَۃٍ فَقَدْ رُوِّینَاہُ عَنْ جَمَاعَۃٍ أَثْبَتُوہُ والْمُثْبِتُ شَاہِدٌ فَہُوَ أَوْلَی بِالْقَبُولِ۔ [صحیح۔ مسلم ۹۱۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৩৫
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت پڑھی جائے
(٦٣٣٥) نعمان بن یزید فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں سورج گرہن لگا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھبرائے ہوئے اپنے کپڑے کو کھینچتے ہوئے مسجد آئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں مشغول رہے، یہاں تک کہ سورج روشن ہوگیا جب سورج روشن ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ لوگوں کا یہ گمان ہے کہ سورج اور چاند کسی بڑے کی موت کی وجہ سے بےنور ہوتے ہیں حالانکہ اس طرح نہیں بلکہ سورج اور چاند کسی کی موت یا زندگی کی وجہ سے بےنور نہیں ہوتے بلکہ یہ تو اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں اور اللہ اپنی مخلوق میں سے جب کسی چیز کو روشن فرماتے ہیں تو وہ اس کے لیے خشوع خضوع اختیار کرتی ہے، جب تم ان کو دیکھو تو فرض نماز کی طرح نماز پڑھو۔
(۶۳۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ الْمِہْرَجَانِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ: انْکَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَخَرَجَ فَزِعًا یَجُرُّ ثَوْبَہُ حَتَّی أَتَی الْمَسْجِدَ فَلَمْ یَزَلْ یُصَلِّی حَتَّی انْجَلَتْ ، فَلَمَّا انْجَلَتْ قَالَ: ((إِنَّ نَاسًا یَزْعُمُونَ أَنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لاَ یَنْکَسِفَانِ إِلاَّ لِمَوْتِ عَظِیمٍ مِنَ الْعُظَمَائِ وَلَیْسَ کَذَلِکَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لاَ یَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَیَاتِہِ ، وَلَکِنَّہُمَا آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللَّہِ۔وَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ إِذَا تَجَلَّی لِشَیْئٍ مِنْ خَلْقِہِ خَشَعَ لَہُ ۔فَإِذَا رَأَیْتُمْ ذَلِکَ فَصَلُّوا کَأَحْدَثِ صَلاَۃٍ صَلَّیْتُمُوہَا مِنَ الْمَکْتُوبَۃِ))۔ہَذَا مُرْسَلٌ أَبُو قِلاَبَۃَ لَمْ یَسْمَعْہُ مِنَ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ إِنَّمَا رَوَاہُ عَنْ رَجُلٍ عَنِ النُّعْمَانِ وَلَیْسَ فِیہِ ہَذِہِ اللَّفْظَۃُ الأَخِیرَۃُ۔ [ضعیف۔ ابو داؤد ۱۱۹۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৩৬
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت پڑھی جائے
(٦٣٣٦) نعمان بن بشیر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں سورج گرہن لگا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعت نماز پڑھائی اور سلام پھیر دیا، پھر دو رکعت نماز پڑھا کر سلام پھیر دیا۔ یہاں تک کہ سورج روشن ہوگیا۔ جاہلیت میں لوگ کہا کرتے تھے کہ جب سورج بےنور ہوتا ہے تو اہل زمین میں کسی بڑے کی موت کی وجہ سے ہوتا ہے۔ حالانکہ بات اس طرح نہیں ہے، لیکن یہ دونوں اللہ کی مخلوق میں سے ہیں جب اللہ اپنی مخلوق سے کسی کو روشن کرتا ہے تو وہ اس سے ڈرتی ہے اور جب تم اس طرح دیکھو تو نماز پڑھو۔
(۶۳۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ رَجُلٍ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ: کَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَجَعَلَ یُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ وَیُسَلِّمُ وَیُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ وَیُسَلِّمُ حَتَّی انْجَلَتِ الشَّمْسُ فَقَالَ: ((إِنَّ نَاسًا مِنَ الْجَاہِلِیَّۃِ کَانُوا یَقُولُونَ: إِذَا کَسَفَ وَاحِدٌ مِنْہُمَا إِنَّمَا یَنْکَسِفُ لِمَوْتِ عَظِیمٍ مِنْ عُظَمَائِ أَہْلِ الأَرْضِ ، وَإِنَّ ذَلِکَ لَیْسَ کَذَلِکَ ، وَلَکِنَّہُمَا خَلْقَانِ مِنْ خَلْقِ اللَّہِ فَإِذَا تَجَلَّی اللَّہُ لِشَیْئٍ مِنْ خَلْقِہِ خَشَعَ لَہُ فَإِذَا رَأَیْتُمْ ذَلِکَ فَصَلُّوا))۔

وَرَوَاہُ الْحَارِثُ بْنُ عُمَیْرٍ الْبَصْرِیُّ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ فِیہِ: فَجَعَلَ یُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ وَیَسْأَلُ عَنْہَا حَتَّی انْجَلَتْ۔

وَرَوَاہُ الْحَسَنُ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ خَالِیًا عَنْ ہَذِہِ الأَلْفَاظِ الَّتِی تُوہِمُ خِلاَفًا وَخَالِیًا عَنْ لَفْظِ التَّجَلِّی۔

[ضعیف۔ احمد ۴/۳۶۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩৩৭
کتاب صلوة الخسوف
পরিচ্ছেদঃ نمازِ خسوف دو رکعت پڑھی جائے
(٦٣٣٧) نعمان بن بشیر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی چادر کو کھینچتے ہوئے جلدی مسجد کی طرف آتے اور سورج گرہن ہوچکا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پڑھی یہاں تک کہ سورج روشن ہوگیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جاہلیت میں لوگ کہا کرتے تھے کہ سورج اور چاند زمین والوں میں سے کسی بڑے کی وجہ سی بےنور ہوتے ہیں حالانکہ سورج اور چاند کسی کی موت کی وجہ سے بےنور نہیں ہوتے کیونکہ یہ دونوں اللہ کی مخلوق ہیں اور اللہ اپنی مخلوق میں جو چاہے کرتا ہے تو ان میں سے جو بھی بےنور ہو تو تم نماز پڑھو۔ یہاں تک کہ یہ روشن ہوجائے یا پھر اللہ کوئی اور صورت نکال دیں۔
(۶۳۳۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَرَجَ مُسْتَعْجِلاً یَجُرُّ رِدَائَ ہُ حَتَّی أَتَی الْمَسْجِدَ وَقَدِ انْکَسَفَتِ الشَّمْسُ فَصَلَّی حَتَّی انْجَلَتْ وَقَالَ: ((إِنَّ أَہْلَ الْجَاہِلِیَّۃِ یَقُولُونَ: إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لاَ یَنْخَسِفَانِ إِلاَّ لِمَوْتِ عَظِیمٍ مِنْ عُظَمَائِ الأَرْضِ وَإِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لاَ یَنْخَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ ، وَلَکِنَّہُمَا خَلْقَانِ مِنْ خَلْقِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ وَیُحْدِثُ اللَّہُ فِی خَلْقِہِ مَا یَشَائُ فَأَیُّہُمَا انْخَسَفَ فَصَلُّوا حَتَّی یَنْجَلِیَ أَوْ یُحْدِثُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ أَمْرًا))۔

ہَذَا أَشْبَہُ أَنْ یَکُونَ مَحْفُوظًا وَقَدْ قِیلَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ قَبِیصَۃَ الْہِلاَلِیِّ۔ [ضعیف۔ نسائی ۱۴۹۰]
tahqiq

তাহকীক: