আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب العیدین - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৭৫ টি

হাদীস নং: ৬১৮৩
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ وہ روایت جس میں چار تکبیرات کا ذکر ہے
(٦١٨٣) (الف) سعید بن العاص نے ابو موسیٰ (رض) اور حضرت حذیفہ (رض) سے سوال کیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید الفطر اور عید الاضحی میں تکبیرات کیسے کہا کرتے تھے ؟ ابو موسیٰ (رض) فرمانے لگے کہ جیسے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چار تکبیریں جنازہ پر کہا کرتے تھے اور حضرت حذیفہ (رض) نے فرمایا کہ ابو موسیٰ کہ نے سچ فرمایا۔ فرماتے ہیں کہ اسی طرح میں بصرہ میں تکبیریں کہا کرتا تھا، جب میں وہاں ہوتا تھا۔

(ب) سعید بن عاص نے کسی کو ابن مسعود اور ابو موسیٰ کی طرف روانہ کیا کہ ان سے عید میں تکبیرات کے بارے میں سوال کریں تو انھوں نے حکم کی نسبت ابن مسعود کی طرف کی کہ وہ قراءت سے پہلے چار تکبیرات کہا کرتے تھے۔ پھر جب فارغ ہوتے تو تکبیر کہتے اور رکوع فرماتے۔ پھر دوسری رکعت میں کھڑے ہوتے تو قرأت کرتے۔ جب فارغ ہوتے تو چار تکبیرات کہتے۔

(ج) ابو موسیٰ اور حذیفہ سے بیان کرنے والے نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا نام نہیں لیا اور ابتدائی تکبیر اور رکوع والی تکبیر کا نام لیا ہے۔
(۶۱۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَئِ وَابْنُ أَبِی زِیَادٍ الْمَعْنَی قَرِیبٌ قَالاَ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ مَکْحُولٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو عَائِشَۃَ جَلِیسٌ لأَبِی ہُرَیْرَۃَ: أَنَّ سَعِیدَ بْنَ الْعَاصِ سَأَلَ أَبَا مُوسَی وَحُذَیْفَۃَ بْنَ الْیَمَانِ کَیْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُکَبِّرُ فِی الأَضْحَی وَالْفِطْرِ؟ فَقَالَ أَبُو مُوسَی: کَانَ یُکَبِّرُ أَرْبَعًا تَکْبِیرَہُ عَلَی الْجَنَائِزِ فَقَالَ حُذَیْفَۃُ: صَدَقَ وَقَالَ أَبُو مُوسَی: کَذَلِکَ کُنْتُ أُکَبِّرُ بِالْبَصْرَۃِ حَیْثُ کُنْتُ عَلَیْہِمْ

قَالَ وَقَالَ أَبُو عَائِشَۃَ وَأَنَا حَاضِرٌ لِسَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ: قَدْ خُولِفَ رَاوِی ہَذَا الْحَدِیثِ فِی مَوْضِعَیْنِ أَحَدُہُمَا فِی رَفْعِہِ وَالآخَرُ فِی جَوَابِ أَبِی مُوسَی۔

وَالْمَشْہُورُ فِی ہَذِہِ الْقِصَّۃِ أَنَّہُمْ أَسْنَدُوا أَمْرَہُمْ إِلَی ابْنِ مَسْعُودٍ فَأَفْتَاہُ ابْنُ مَسْعُودٍ بِذَلِکَ وَلَمْ یُسْنِدْہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ-۔

کَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو إِسْحَاقَ السَّبِیعِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی أَوِ ابْنِ أَبِی مُوسَی أَنَّ سَعِیدَ بْنَ الْعَاصِ أَرْسَلَ إِلَی ابْنِ مَسْعُودٍ وَحُذَیْفَۃَ وَأَبِی مُوسَی فَسَأَلَہُمْ عَنِ التَّکْبِیرِ فِی الْعِیدِ فَأَسْنَدُوا أَمْرَہُمْ إِلَی ابْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ: تُکَبِّرُ أَرْبَعًا قَبْلَ الْقِرَائَ ۃِ ثُمَّ تَقْرَأُ ، فَإِذَا فَرَغْتَ کَبَّرْتَ فَرَکَعْتَ ثُمَّ تَقُومُ فِی الثَّانِیَۃِ فَتَقْرَأُ فَإِذَا فَرَغْتَ کَبَّرْتَ أَرْبَعًا۔ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ ہُوَ ابْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ ضَعَّفَہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ قَالَ: وَکَانَ رَجُلاً صَالِحًا۔

وَرَوَاہُ النُّعْمَانُ بْنُ الْمُنْذِرِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ رَسُولِ أَبِی مُوسَی وَحُذَیْفَۃَ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلَمْ یُسَمِّ الرَّسُولَ وَقَالَ سِوَی تَکْبِیرَۃِ الاِفْتِتَاحِ وَالرُّکُوعِ۔ [ضعیف۔ ابو داؤد ۱۱۵۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৮৪
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ وہ روایت جس میں چار تکبیرات کا ذکر ہے
(٦١٨٤) سعید بن عاص عید الاضحی سیپہلے آئے تو انھوں نے عبداللہ بن مسعود، ابو موسیٰ ، ابو مسعود انصاری (رض) کی طرف کسی آدمی کو بھیجا تاکہ ان سے تکبیرات کے بارے میں سوال کرے۔ انھوں نے فیصلہ عبداللہ بن مسعود کی طرف چھوڑ دیا۔

تو عبداللہ بن مسعود (رض) فرمانے لگے کہ تو چار تکبیریں کہہ۔ پھر قراءت کر۔ پھر پانچویں تکبیر میں رکوع کر۔ پھر کھڑا ہو کر قراءت کر پھر چار تکبیریں کہہ اور چوتھی تکبیر پر رکوع کر۔
(۶۱۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحْمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا مِسْعَرٌ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ کُرْدُوسٍ قَالَ: قَدِمَ سَعِیدُ بْنُ الْعَاصِ قَبْلَ الأَضْحَی فَأَرْسَلَ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَإِلَی أَبِی مُوسَی وَإِلَی أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ فَسَأَلَہُمْ عَنِ التَّکْبِیرِ قَالَ: فَقَذَفُوا بِالْمَقَالِیدِ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ: تَقُومُ فَتُکَبِّرُ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ ، ثُمَّ تَقْرَأُ ، ثُمَّ تَرْکَعُ فِی الْخَامِسَۃِ ، ثُمَّ تَقُومُ فَتَقْرَأُ ، ثُمَّ تُکَبِّرُ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ تَرْکَعُ بِالرَّابِعَۃِ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৮৫
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ وہ روایت جس میں چار تکبیرات کا ذکر ہے
(٦١٨٥) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ عیدین کی پہلی رکعت میں پانچ تکبیریں اور دوسری رکعت میں چار تکبیریں ہیں۔
(۶۱۸۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: الْعَلاَئُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الإِسْفِرَائِینِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ: بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا حَمْزَۃُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکَاتِبُ حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ ہِشَامٍ الدَّسْتُوَائِیِّ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: التَّکْبِیرُ فِی الْعِیدَیْنِ خَمْسٌ فِی الأُولَی، وَأَرْبَعٌ فِی الثَّانِیَۃِ

وَہَذَا رَأْیٌ مِنْ جِہَۃِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَالْحَدِیثُ الْمُسْنَدُ مَعَ مَا عَلَیْہِ مِنْ عَمَلِ الْمُسْلِمِینَ أَولَی أَنْ یُتَّبَعَ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [حسن لغیرہٖ۔ ابن أبی شیبہ ۵۶۹۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৮৬
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ تکبیر تحریمہ کے بعد افتتاحی دعا پڑھنا ، پھر دو تکبیروں کے درمیانی وقفہ میں تکبیر وتحمید اور دورود شریف پڑھنا
(٦١٨٦) علقمہ فرماتے ہیں کہ عید سے پہلے ولید بن عقبہ حضرت ابن مسعود، ابو موسیٰ اور حذیفہ (رض) کی طرف آئے اور ان سے کہنے لگے کہ عید قریب ہے۔ اس میں تکبیرات کیسے کہنی چاہئیں ؟ عبداللہ بن مسعود (رض) فرمانے لگے کہ ابتدائی تکبیر کہہ، جس سے نماز کی ابتدا ہوتی ہے ، اللہ کی حمد بیان کر اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود پڑھ۔ پھر دعا کر ۔ پھر تکبیر کہہ کر اس طرح کر پھر قرأت کر اور رکوع کر۔ پھر تو کھڑا ہو تو قرأت کر اور اللہ کی حمد بیان کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود پڑھ۔ پھر دعا کر پھر تکبیر کہہ پھر اس طرح کر۔ پھر تکبیر کہہ اور اس طرح کر۔ پھر تکبیر کہہ اور اس طرح کر۔ پھر تکبیر کہہ پھر اس طرح کر۔ یہ عبداللہ بن مسعودکا قول ہے۔

ہم ان کی متابعت کرتے ہیں کہ دونوں تکبیروں کے درمیان ذکرکے لیے رکنا ، کوئی اس کی مخالفت نہیں کرتا۔ لیکن ہم تکبیرات کی تعداد اور قرأت کو دونوں رکعات میں مقدم کرنے پر مخالفت کرتے ہیں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث اہل مدینہ کا عمل اور مسلمان آج تک اسی پر عمل کرتے ہیں۔
(۶۱۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ وَأَبَا مُوسَی وَحُذَیْفَۃَ خَرَجَ إِلَیْہِمُ الْوَلِیدُ بْنُ عُقْبَۃَ قَبْلَ الْعِیدِ فَقَالَ لَہُمْ: إِنَّ ہَذَا الْعِیدَ قَدْ دَنَا فَکَیْفَ التَّکْبِیرُ فِیہِ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ: تَبْدَأُ فَتُکَبِّرُ تَکْبِیرَۃً تَفْتَتِحُ بِہَا الصَّلاَۃَ وَتَحْمَدُ رَبَّکَ وَتُصَلِّی عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- ، ثُمَّ تَدْعُو وَتُکَبِّرُ وَتَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ تُکَبِّرُ وَتَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ تُکَبِّرُ وَتَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ تُکَبِّرُ وَتَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ تَقْرَأُ وَتَرْکَعُ ، ثُمَّ تَقُومُ فَتَقْرَأُ وَتَحْمَدُ رَبَّکَ وَتُصَلِّی عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- ثُمَّ تَدْعُو ، ثُمَّ تُکَبِّرُ وَتَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ تُکَبِّرُ وَتَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ تُکَبِّرُ وَتَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ تُکَبِّرُ وَتَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ وَہَذَا مِنْ قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَوْقُوفٌ عَلَیْہِ فَنُتَابِعُہُ فِی الْوُقُوفِ بَیْنَ کُلِّ تَکْبِیرَتَیْنِ لِلذِکْرِ إِذْ لَمْ یُرْوَ خِلاَفُہُ عَنْ غَیْرِہِ وَنُخَالِفُہُ فِی عَدَدِ التَّکْبِیرَاتِ وَتَقْدِیمِہِنَّ عَلَی الْقِرَائَ ۃِ فِی الرَّکْعَتَیْنِ جَمِیعًا بِحَدِیثِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ فِعْلِ أَہْلِ الْحَرَمَیْنِ وَعَمَلِ الْمُسْلِمِینَ إِلَی یَوْمِنَا ہَذَا وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৮৭
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ تکبیر تحریمہ کے بعد افتتاحی دعا پڑھنا ، پھر دو تکبیروں کے درمیانی وقفہ میں تکبیر وتحمید اور دورود شریف پڑھنا
(٦١٨٧) جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ عیدین کی سات اور پانچ تکبیریں کہی جائیں اور دو تکبیروں کے درمیان اللہ کا ذکر کرنا۔ یہ طریقہ سنت ہے۔
(۶۱۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مَحْمُودٍ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِمْرَانَ الأَخْبَارِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ الأَسْوَدِ بِالْبَصْرَۃِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبَّاسٍ النَّارَمُوسِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: مَضَتِ السُّنَّۃُ أَنْ یُکَبَّرَ لِلصَّلاَۃِ فِی الْعِیدَیْنِ سَبْعًا وَخَمْسًا یُذْکَرُ اللَّہُ مَا بَیْنَ کُلِّ تَکْبِیرَتَیْنِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৮৮
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عید کی تکبیر میں رفع یدین کرنے کا بیان
(٦١٨٨) سالم ابن عمر سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو اپنے ہاتھوں کو بلند فرماتے۔ یہاں تک کہ وہ کندھوں کے برابر ہوجاتے، تکبیر کہتے اور وہ دونوں ہاتھ ویسے ہی ہوتے تو رکوع کرتے اور جب اپنی کمر کو سیدھا کرنا چاہتے، تب اپنے ہاتھوں کو کندھوں کے برابر بلند فرماتے، پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے، پھر سجدہ فرماتے لیکن سجدوں میں ہاتھوں کو بلند نہ فرماتے تھے اور اپنے ہاتھوں کو بلند فرماتے۔ جب رکوع سے پہلے تکبیر کہتے نماز کے مکمل ہونے تک۔
(۶۱۸۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ وَأَبُو الْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَمَۃَ الْعَنَزِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ عَبْدِ رَبِّہِ الْحِمْصِیُّ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ عَنِ الزُّبَیْدِیِّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلاَۃِ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتَّی إِذَا کَانَتَا حَذْوَ مَنْکِبَیْہِ ثُمَّ کَبَّرَ وَہُمَا کَذَلِکَ وَرَکَعَ ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ یَرْفَعَ صُلْبَہُ رَفَعَہُمَا حَتَّی یَکُونَا حَذْوَ مَنْکِبَیْہِ ، ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ، ثُمَّ یَسْجُدُ وَلاَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ فِی السُّجُودِ وَیَرْفَعُہُمَا فِی کُلِّ تَکْبِیرَۃٍ یُکَبِّرُہَا قَبْلَ الرُّکُوعِ حَتَّی تَنْقَضِیَ صَلاَتُہُ۔

[ضعیف۔ أخرجہ ابن المنکدر فی التلخیص ۲/۸۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৮৯
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عید کی تکبیر میں رفع یدین کرنے کا بیان
(٦١٨٩) بکر بن سواد فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) عیدین اور جنازہ کی تکبیروں میں ہاتھ اٹھاتے تھے۔
(۶۱۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو زَکَرِیِّا حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ بَکْرِ بْنِ سُوَادَۃَ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ مَعَ کُلِّ تَکْبِیرَۃٍ فِی الْجَنَازَۃِ وَالْعِیدَیْنِ۔وَہَذَا مُنْقَطِعٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯০
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عید کی تکبیر میں رفع یدین کرنے کا بیان
(٦١٩٠) ابن جریج عطاء سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ ہر تکبیر کے ساتھ ہاتھ اٹھاتے تھے، پھر تھوڑی دیر رک جاتے ، پھر اللہ کی حمد اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود پڑھتے، پھر تکبیر کہتے، یعنی عید میں۔
(۶۱۹۰) وَرَوَاہُ الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ عَنْ بَکْرِ بْنِ سُوَادَۃَ عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ اللَّخْمِیِّ: أَنَّ عُمَرَ فَذَکَرَہُ فِی صَلاَۃِ الْعِیدَیْنِ۔ وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ قَالَ: یَرْفَعُ یَدَیْہِ فِی کُلِّ تَکْبِیرَۃٍ ثُمَّ یَمْکُثُ ہُنَیْہَۃً ثُمَّ یَحْمَدُ اللَّہَ وَیُصَلَّی عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- ثُمَّ یُکَبِّرُ یَعْنِی فِی الْعِیدِ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ الْعَدَنِیُّ عَنْ سُفْیَانَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ بِذَلِکَ۔ [صحیح۔ ابن ابی شیبہ ۱۱۳۸۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯১
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین میں قراءت کا بیان
(٦١٩١) عبید اللہ بن عبداللہ حضرت عمربن خطاب (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ابو واقدلیثی سے پوچھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین میں کیا پڑھتے تھے ؟ فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ” ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِید “ اور { اقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ } پڑھا کرتے تھے۔
(۶۱۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیِّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ضَمْرَۃَ بْنِ سَعِیدٍ الْمَازِنِیِّ عَنْ عُبَیْدِاللَّہِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ سَأَلَ أَبَا وَاقِدٍ اللَّیْثِیَّ مَا کَانَ یَقْرَأُ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الأَضْحَی وَالْفِطْرِ؟ فَقَالَ: کَانَ یَقْرَأُ فِیہِمَا بِقَافٍ وَالْقُرْآنِ الْمَجِیدِ ، وَ {اقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ}۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی رِوَایَۃِ حَرْمَلَۃَ: ہَذَا ثَابِتٌ إِنْ کَانَ عُبَیْدُ اللَّہِ لَقِیَ أَبَا وَاقِدٍ اللَّیْثِیَّ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا لأَنَّ عُبَیْدَ اللَّہِ لَمْ یُدْرِکْ أَیَّامَ عُمَرَ وَمَسْأَلَتَہُ إِیَّاہُ وَبِہَذِہِ الْعِلَّۃِ تَرَکَ الْبُخَارِیُّ إِخْرَاجَ ہَذَا الْحَدِیثِ فِی الصَّحِیحِ۔

وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ لأَنَّ فُلَیْحَ بْنَ سُلَیْمَانَ رَوَاہُ عَنْ ضَمْرَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی وَاقِدٍ قَالَ: سَأَلَنِی عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَصَارَ الْحَدِیثُ بِذَلِکَ مَوْصُولاً۔ [صحیح۔ مسلم ۸۹۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯২
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین میں قراءت کا بیان
(٦١٩٢) ابو واقد لیثی فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضرت عمر (رض) نے سوال کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید کی نماز میں کیا پڑھتے تھے۔ میں نے کہا : { اقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ } [القمر : ١] اور { ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِیدِ }۔
(۶۱۹۲) أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْقَنْطَرِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا سُرَیْجٌ حَدَّثَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا فُلَیْحٌ عَنْ ضَمْرَۃَ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ أَبِی وَاقِدٍ اللَّیْثِیِّ قَالَ: سَأَلَنِی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ بِمَا قَرَأَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی یَوْمِ الْعِیدِ؟ فَقُلْتُ بِ {اقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ} [القمر: ۱] وَ {ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِیدِ} [صحیح۔ انظر ما قبلہ]

لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی صَالِحٍ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯৩
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین میں قراءت کا بیان
(٦١٩٣) نعمان بن بشیر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین اور جمعہ کے دن { سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی } اور { ہَلْ أَتَاکَ حَدِیثُ الْغَاشِیَۃِ } پڑھا کرتے تھے اور جب جمعہ اور عید ایک دن آجاتے تو دونوں میں پڑھ دیتے۔ لیکن طیالسی نے وَرُبَّمَا اجْتَمَعَا إِلَی آخِرِہِ کو ذکر نہیں کیا۔
(۶۱۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ہُوَ السِّجِسْتَانِیُّ حَدَّثَنَا قُتَبْیَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ حَبِیبِ بْنِ سَالِمٍ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَقْرَأُ فِی الْعِیدَیْنِ وَیَوْمِ الْجُمُعَۃِ بِ {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی} وَ {ہَلْ أَتَاکَ حَدِیثُ الْغَاشِیَۃِ} وَرُبَّمَا اجْتَمَعَا فِی یَوْمٍ وَاحِدٍ فَقَرَأَ بِہِمَا۔لَفْظُ حَدِیثِ قُتَیْبَۃَ وَلَمْ یَذْکُرِ الطَّیَالِسِیُّ قَوْلَہُ: وَرُبَّمَا اجْتَمَعَا إِلَی آخِرِہِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۸۷۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯৪
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین میں قراءت کا بیان
(٦١٩٤) سمرہ بن جندب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین میں { سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی } اور { ہَلْ أَتَاکَ حَدِیثُ الْغَاشِیَۃِ } پڑھا کرتے تھے۔

شیخ فرماتے ہیں : ابو واقد کی حدیث میں اختلاف نہیں، بلکہ ایک مرتبہ وہ صرف عید کی قراءت نقل کرتے ہیں اور دوسری مرتبہ عید اور اس کے علاوہ کی قراءت نقل کرتے ہیں اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عہد میں کئی عیدیں آئیں تو وہ بیان کرنے میں صادق ہیں۔
(۶۱۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِیُّ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقْرَأُ فِی الْعِیدَیْنِ ب {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی} و {ہَلْ أَتَاکَ حَدِیثُ الْغَاشِیَۃِ}

قَالَ الشَّیْخُ وَلَیْسَ ہَذَا مَعَ حَدِیثِ أَبِی وَاقِدٍ مِنَ اخْتِلاَفِ الْحَدِیثِ وَلَکِنْ ہَذَا یَحْکِی قِرَائَ ۃً کَانَتْ فِی عِیدٍ وَہَذَا یَحْکِی قِرَائَ ۃً کَانَتْ فِی عِیدٍ غَیْرِہِ وَقَدْ کَانَتْ أَعْیَادٌ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَیَکُونُ ہَذَا صَادِقًا أَنَّہُ قَرَأَ بِمَّا ذَکَرَ فِی الْعِیدِ وَیَکُونُ غَیْرُہُ صَادِقًا أَنَّہُ قَرَأَ بِمَا ذَکَرَ فِی الْعِیدِ قَالَہُ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی رِوَایَۃِ حَرْمَلَۃَ۔

[صحیح لغیرہٖ۔ احمد ۵/۱۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯৫
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین میں بلند آواز سے قراءت کرنا؛کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دو سورتوں کی قرأت منقول ہے
(٦١٩٥) حارث حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اپنی قراءت عیدین میں ساتھ والوں کو سنا دیتے تھے۔
(۶۱۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْخَطَّابِ بْنِ عُمَرَ حَدَّثَنَا أَبُونُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: یُسْمِعُ مَنْ یَلِیہِ فِی الْعِیدَیْنِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯৬
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین میں بلند آواز سے قراءت کرنا؛کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دو سورتوں کی قرأت منقول ہے
(٦١٩٦) حارث حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ عیدین میں قراءت بلند آواز سے کرنا سنت ہے اور عیدین میں جبانہ کی طرف نکلنا سنت سے ہے۔
(۶۱۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ شِہَابٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِیدٍ ہُوَ ابْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِی قَیْسٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: الْجَہْرُ فِی صَلاَۃِ الْعِیدَیْنِ مِنَ السُّنَّۃِ وَالْخُرُوجُ فِی الْعِیدَیْنِ إِلَی الْجَبَّانَۃِ مِنَ السُّنَّۃِ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯৭
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ نمازِ عید کی دو رکعت ہونے کا بیان
(٦١٩٧) (الف) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید الفطر کی نماز دو رکعت پڑھتے تھے ۔ اس سے پہلے اور بعد میں نماز نہ پڑھتے تھے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عورتوں کے پاس آئے اور بلال (رض) ساتھ تھے۔ ان کو صدقہ کا حکم دیا تو عورتیں اپنی بالیاں اتار کر ڈال رہی تھیں۔

(ب) بعض نے حدیث میں کہا کہ عید الاضحی اور عید الفطر کے دن۔
(۶۱۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ وَأَبُو عُمَرَ الْحَوْضِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- خَرَجَ یَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ لَمْ یُصَلِّ قَبْلَہَا وَلاَ بَعْدَہَا ، ثُمَّ أَتَی النِّسَائَ وَمَعَہُ بِلاَلٌ فَأَمَرَہُنَّ بِالصَّدَقَۃِ فَجَعَلَتِ الْمَرْأَۃُ تُلْقِی خُرْصَہَا وَسِخَابَہَا لَفْظُہُمَا سَوَاء ٌ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ وَقَالَ بَعْضُہُمْ فِی الْحَدِیثِ: یَوْمَ أَضْحًی أَوْ فِطْرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯৮
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ خطبہ سے پہلے نماز پڑھنے کا بیان
(٦١٩٨) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں عید کے دن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حاضر ہوا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہلے نماز بغیر اذان و اقامت کے پڑھائی، بعد میں خطبہ دیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلال پر ٹیک لگائی اور لوگوں کو تقوی و اطاعت کا حکم دیا اور انھیں وعظ و نصیحت فرمائی۔ پھر آپ نے بلال (رض) پر ٹیک لگائی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عورتوں کے پاس آئے۔ ان کو تقوی کا حکم فرمایا، اطاعت پر ابھارا اور ان کو وعظ و نصیحت کی اور فرمایا : تم صدقہ کرو۔ تم میں سے اکثر جہنم کا ایندھن ہیں۔ فرماتے ہیں کہ ایک ادنیٰ درجے کی عورت سیاہ رخساروں والی کھڑی ہوئی، کہنے لگی : اے اللہ کے رسول ! کیوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم لعنت زیادہ کرتی ہو اور خاوندوں کی ناشکری کرتی ہو تو عورتیں اپنے ہار، بالیاں اور انگوٹھیاں اتار کر بلال (رض) کے کپڑے میں ڈال رہی تھیں۔
(۶۱۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً وَقِرَائَ ۃً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ یُوسُفَ الأَزْرَقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: شَہِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ عِیدٍ فَبَدَأَ بِالصَّلاَۃِ قَبْلَ الْخُطْبَۃِ بِغَیْرِ أَذَانٍ وَلاَ إِقَامَۃٍ ، ثُمَّ قَامَ مُتَوَکِّئًا عَلَی بِلاَلٍ فَأَمَرَ النَّاسَ بِتَقْوَی اللَّہِ وَحَثَّہُمْ عَلَی طَاعَتِہِ وَوَعَظَہُمْ وَذَکَّرَہُمْ ، ثُمَّ مَضَی مُتَوَکِّئًا عَلَی بِلاَلٍ حَتَّی أَتَی النِّسَائَ فَأَمَرَہُنَّ بِتَقْوَی اللَّہِ وَحَثَّہُنَّ عَلَی طَاعَتِہِ وَوَعَظَہُنَّ وَذَکَّرَہُنَّ وَقَالَ: تَصَدَّقْنَ فَإِنَّ أَکْثَرَکُنَّ حَطَبُ جَہَنَّمَ ۔قَالَ: فَقَامَتِ امْرَأَۃٌ مِنْہُنَّ مِنْ سَفِلَۃِ النِّسَائِ سَفْعَائُ الْخَدَّیْنِ فَقَالَتْ: وَلِمَ ذَاکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ: لأَنَّکُنَّ تُکْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَکْفُرْنَ الْعَشِیرَ ۔فَجَعَلْنَ یَنْزِعْنَ مِنْ قُرُطِہِنَّ وَقَلاَئِدِہِنَّ وَخَوَاتِمِہِنَّ فَیَقْذِفْنَہُ فِی ثَوْبِ بِلاَلٍ یَتَصَدَّقْنَ بِہِ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ۔ [صحیح۔ مسلم ۸۸۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১৯৯
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ خطبہ سے پہلے نماز پڑھنے کا بیان
(٦١٩٩) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ میں ، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ‘ ابوبکر (رض) ‘ عمر (رض) اور عثمان (رض) کے ساتھ عید میں حاضر ہوا۔ یہ تمام حضرات خطبہ سے پہلے نماز پڑھا کرتے تھے، پھر خطبہ ارشاد فرماتے۔ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر سے اترے اور مردوں کو اپنے ہاتھ کے اشارے سے بٹھا رہے تھے۔ پھر ان کے درمیان سے عورتوں کے پاس آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حضرت بلال (رض) تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِذَا جَائَ کَ الْمُؤْمِنَاتُ یُبَایِعْنَکَ } [الممتحنۃ : ١٢] اے نبی ! جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس مومنہ عورتیں آئیں وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت کریں۔ پھر جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان سے فارغ ہوئے تو فرمایا : تم اسی طرح رہنا تو ایک عورت نے کہا ، اس کے علاوہ کسی نے جواب نہیں دیا۔ جی ہاں، اے اللہ کے نبی !۔
(۶۱۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: شَہِدْتُ الْعِیدَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَکُلُّہُمْ یُصَلِّیہَا قَبْلَ الْخُطْبَۃِ ، ثُمَّ یَخْطُبُ بَعْدُ قَالَ: فَنَزَلَ نَبِیُّ اللَّہِ -ﷺ- کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہِ حِینَ یُجْلِسُ الرِّجَالَ بِیَدِہِ ، ثُمَّ أَقْبَلَ یَشُقُّہُمْ حَتَّی أَتَی النِّسَائَ ، وَمَعَہُ بِلاَلٌ فَقَالَ {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِذَا جَائَ کَ الْمُؤْمِنَاتُ یُبَایِعْنَکَ} [الممتحنۃ: ۱۲] الآیَۃَ ، ثُمَّ قَالَ حِینَ فَرَغَ مِنْہَا: أَنْتُنَّ عَلَی ذَلِکَ ۔فَقَالَتِ امْرَأَۃٌ وَاحِدَۃٌ لَمْ یُجِبْہُ غَیْرُہَا: نَعَمْ یَا نَبِیَّ اللَّہِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ مُخْتَصَرًا وَأَخْرَجَہُ ہُوَ وَمُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ بِطُولِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۸۸۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২০০
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ خطبہ سے پہلے نماز پڑھنے کا بیان
(٦٢٠٠) عطاء بن أبی رباح فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) سے سنا، میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں گواہی دیتا ہوں ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ سے پہلی نماز پڑھی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ ارشاد فرمایا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیال کیا کہ عورتوں کو سنائی نہیں دیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آ کر ان کو وعظ و نصیحت فرمائی اور ان کو صدقہ کا حکم دیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ بلال (رض) بھی تھے جو اپنے کپڑوں کو پھیلائے ہوئے تھے اور عورتیں اپنی بالیاں اس میں پھینک رہی تھیں۔
(۶۲۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائَ بْنَ أَبِی رَبَاحٍ یَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ: أَشْہَدُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ صَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَۃِ یَوْمَ الْعِیدِ ، ثُمَّ خَطَبَ فَرَأَی أَنَّہُ لَمْ یُسْمِعِ النِّسَائَ فَأَتَاہُنَّ فَذَکَّرَہُنَّ وَوَعَظَہُنَّ ، وَأَمَرَہُنَّ بِالصَّدَقَۃِ وَمَعَہُ بِلاَلٌ قَائِلٌ بِثَوْبِہِ ہَکَذَا۔فَجَعَلَتِ الْمَرْأَۃُ تُلْقِی الْخُرْصَ وَالشَّیْئَ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ عَنْ أَیُّوبَ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২০১
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ خطبہ سے پہلے نماز پڑھنے کا بیان
(٦٢٠١) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ‘ ابوبکر (رض) اور حضرت عمر (رض) خطبہ سے پہلے نماز پڑھاتے تھے۔
(۶۲۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدَۃَ وَأَبُو أُسَامَۃَ قَالَ وَأَخْبَرَنِی الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ الدَّوْرَقِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا کَانُوا یُصَلُّونَ الْعِیدَیْنِ قَبْلَ الْخُطْبَۃِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔

وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۲۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২০২
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ خطبہ سے پہلے نماز پڑھنے کا بیان
(٦٢٠٢) ابو سعید فرماتے ہیں کہ مروان بن حکم نے عید کے دن منبر منگوایا۔ اس نے نماز سے پہلیخطبہ شروع کردیا تو ایک شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا : مروان ! تو نے سنت کی خلاف ورزی کی ہے تو نے عید کے دن منبر منگوایا، حالانکہ اس سے پہلے منبر نہیں نکالا گیا اور تو نے نماز سیپہلے خطبہ شروع کردیا حالانکہ خطبہ نماز کے بعد ہوتا تھا۔ ابو سعید پوچھنے لگے : وہ کون تھا ؟ فرمایا : فلاں بن فلاں تھا۔ ابو سعید فرماتے ہیں کہ اس بارے میں میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جو برائی کو دیکھے تو اپنے ہاتھ سے روکنے کی طاقت ہو تو روکے ، ورنہ زبان سے منع کرے اور اگر اتنی بھی طاقتنہ ہو تو دل سے برا جانے ۔ یہ کمزور ترین ایمان ہے۔
(۶۲۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَبِیہِ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ وَعَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ قَالَ: أَخْرَجَ مَرْوَانُ الْمِنْبَرَ فِی یَوْمِ عِیدٍ وَبَدَأَ بِالْخُطْبَۃِ قَبْلَ الصَّلاَۃِ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا مَرْوَانُ خَالَفْتَ السُّنَّۃَ أَخْرَجْتَ الْمِنْبَرَ فِی یَوْمِ عِیدٍ وَلَمْ یَکُنْ یُخْرَجُ بِہِ ، وَبَدَأْتَ بِالْخُطْبَۃِ قَبْلَ الصَّلاَۃِ ، وَلَمْ یَکُنْ یُبْدَأُ بِہَا قَالَ فَقَالَ أَبُو سَعِیدٍ: مَنْ ہَذَا؟ قَالُوا: فُلاَنُ بْنُ فُلاَنٍ فَقَالَ أَبُو سَعِیدٍ: أَمَّا ہَذَا فَقَدْ قَضَی مَا عَلَیْہِ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ: ((مَنْ رَأَی مُنْکَرًا فَاسْتَطَاعَ أَنْ یُغَیِّرَہُ بِیَدِہِ فَلْیُغَیِّرْہُ ، فَإِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ بِیَدِہِ فَبِلِسَانِہِ ، فَإِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ بِلِسَانِہِ فَبِقَلْبِہِ وَذَلِکَ أَضْعَفُ الإِیمَانِ))۔

لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی مُعَاوِیَۃَ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۴۹]
tahqiq

তাহকীক: