আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৬৬ টি
হাদীস নং: ৫৩১৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام نماز کو مؤخر کرتا ہے اور لوگ اس کے غلبہ سے ڈرتے ہیں
(٥٣١٦) عمرو بن میمون اودی فرماتے ہیں کہ معاذ بن جبل (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قاصد بن کر یمن آئے۔ میں نے ان کی تکبیر نماز فجر میں سنی، ایک شخص بلند آواز سے ڈکارلے رہا تھا۔ میری محبت اس کے دل میں گھر کرگئی، میں اس سے جدا نہیں ہوا یہاں تک کہ ملک شام میں نے اس کو دفن کیا۔ پھر میں نے تمام لوگوں سے زیادہ فقیہ اس کے بعد ابن مسعود کو پایا، میں ان کے پاس آگیا۔ میں ان کے پاس رہا یہاں تک وہ فوت ہوگئے۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم کیا کرو گے اس وقت جب امرأ نمازوں کو ان کے اوقات سے مؤخر کر کے پڑھیں گے۔ میں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے کیا حکم دیتے ہیں اگر میں اس وقت کو پالوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نماز کو اپنے وقت پر پڑھ اور ان کے ساتھ اپنی نماز کو نفل بنا لے۔
(۵۳۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الدِّمَشْقِیُّ وَہُوَ دُحَیْمٌ وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا دُحَیْمٌ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ ہُوَ ابْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی حَسَّانُ بْنُ عَطِیَّۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ الأَوْدِیِّ قَالَ : قَدِمَ عَلَیْنَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الْیَمَنَ رَسُولُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلَیْنَا قَالَ : فَسَمِعْتُ تَکْبِیرَہُ مَعَ الْفَجْرِ رَجُلٌ أَجَشُّ الصَّوْتِ۔قَالَ : فَأُلْقِیَتْ عَلَیْہِ مَحَبَّتِی فَمَا فَارَقْتُہُ حَتَّی دَفَنْتُہُ بِالشَّامِ مَیْتًا ، ثُمَّ نَظَرْتُ إِلَی أَفْقَہِ النَّاسِ بَعْدَہُ فَأَتَیْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ۔فَلَزِمْتُہُ حَتَّی مَاتَ۔فَقَالَ قَالَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((کَیْفَ بِکُمْ إِذَا أَتَتْ عَلَیْکُمْ أُمَرَائُ یُصَلُّونَ الصَّلاَۃَ بِغَیْرِ وَقْتِہَا))۔قُلْتُ : فَمَا تَأْمُرُنِی إِنْ أَدْرَکَنِی ذَلِکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔قَالَ : ((صَلِّ الصَّلاَۃَ لِمِیقَاتِہَا ، وَاجْعَلْ صَلاَتَکَ مَعَہُمْ سُبْحَۃً))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابن حبان ۱۴۸۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩১৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب لوگ جمع ہوجائیں اور ان میں امیر بھی ہو
(٥٣١٧) ابو مسعود انصاری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قوم کی امامت وہ کرائے جو قرآن کو زیادہ پڑھا ہوا ہو۔ اگر وہ قرات میں برابر ہو تو جو سنت کو زیادہ جانتا ہو ۔ اگر وہ سنت میں بھی برابر ہوں تو جو ہجرت کے اعتبار سے پہلے ہو اگر ہجرت میں بھی برابر ہوں تو جو عمر کے اعتبار سے بڑا ہو۔ کوئی شخص کسی کی امامت اس کی بادشاہی میں نہ کروائے اور نہ ہی اس کے گھر اس کی عزت والی جگہ پر بیٹھے۔
(۵۳۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دَرَسْتُوَیْہِ النَّحْوِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی دَاوُدَ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُوخَالِدٍ الأَحْمَرُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ فَإِنْ کَانُوا فِی الْقِرَائَ ۃِ سَوَائً فَأَعْلَمُہُمْ بِالسُّنَّۃِ۔ فَإِنْ کَانُوا فِی السُّنَّۃِ سَوَائً فَأَقْدَمُہُمْ ہِجْرَۃً۔فَإِنْ کَانُوا فِی الْہِجْرَۃِ سَوَائً فَأَقْدَمُہُمْ سِنًّا۔وَلاَ یَؤُمَّنَّ الرَّجُلُ الرَّجُلَ فِی سُلْطَانِہِ وَلاَ یَقْعُدْ فِی بَیْتِہِ عَلَی تَکْرِمَتِہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ)) لَفْظُ حَدِیثِہِ عَنْ أَبِی عَمْرٍو۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۲۸۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُوخَالِدٍ الأَحْمَرُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ فَإِنْ کَانُوا فِی الْقِرَائَ ۃِ سَوَائً فَأَعْلَمُہُمْ بِالسُّنَّۃِ۔ فَإِنْ کَانُوا فِی السُّنَّۃِ سَوَائً فَأَقْدَمُہُمْ ہِجْرَۃً۔فَإِنْ کَانُوا فِی الْہِجْرَۃِ سَوَائً فَأَقْدَمُہُمْ سِنًّا۔وَلاَ یَؤُمَّنَّ الرَّجُلُ الرَّجُلَ فِی سُلْطَانِہِ وَلاَ یَقْعُدْ فِی بَیْتِہِ عَلَی تَکْرِمَتِہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ)) لَفْظُ حَدِیثِہِ عَنْ أَبِی عَمْرٍو۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۲۸۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩১৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قوم میں امیر نہ ہو اور وہ کسی کے گھر میں ہو
(٥٣١٨) ابو مسعود بدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قوم کی امامت وہ کروائے جو قرآن زیادہ پڑھا ہوا ہو اور ہجرت کے اعتبار سے مقدم ہو، اگر وہ قرأت میں برابر ہوں تو ہجرت کے اعتبار سے جو مقدم ہو۔ اگر ہجرت کے اعتبار سے برابر ہوں تو جو عمر کے اعتبار سے بڑا ہو۔ کوئی بندہ کسی کی امامت اس کے گھر اور بادشاہی میں نہ کروائے اور اس کی عزت والی جگہ پر بغیر اجازت نہ بیٹھے یا یہ فرمایا : مگر وہ اس کو اجازت دے۔
(۵۳۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ الزُّبَیْدِیِّ قَالَ سَمِعْتُ أَوْسَ بْنَ ضَمْعَجٍ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الْبَدْرِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ وَأَقْدَمُہُمْ ہِجْرَۃً۔فَإِنْ کَانُوا فِی الْقِرَائَ ۃِ سَوَائً فَأَقْدَمُہُمْ ہِجْرَۃً ۔فَإِنْ کَانُوا فِی الْہِجْرَۃِ سَوَائً فَأَکْبَرُہُمْ سِنًّا ، وَلاَ یُؤَمُّ الرَّجُلُ فِی بَیْتِہِ ، وَلاَ فِی سُلْطَانِہِ ، وَلاَ یُجْلَسُ عَلَی تَکْرِمَتِہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ أَوْ قَالَ إِلاَّ أَنْ یَأْذَنَ لَکَ))۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۲۸۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩১৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قوم میں امیر نہ ہو اور وہ کسی کے گھر میں ہو
(٥٣١٩) اسماعیل بن رجا نے حدیث بیان کی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان کا قرآن کو زیادہ بڑھا ہوا اور قرات کے اعتبار سے مقدم۔ اگر وہ قرأت میں برابر ہوں تو جو عمر کے اعتبار سے بڑا ہو ۔ پھر باقی حدیث ذکر کی۔ شعبہ کہتے ہیں : میں نے پوچھا : اس کی عزت کی جگہ کونسی ہے ؟ فرمایا : اس کا بستر۔
(۵۳۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ رَجَائٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَتْنِہِ سَوَائً إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ((أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ ، وَأَقْدَمُہُمْ قِرَائَ ۃً فَإِنْ کَانُوا فِی الْقِرَائَ ۃِ سَوَائً فَلْیَؤُمَّہُمْ أَکْبَرُہُمْ سِنًّا))۔ثُمَّ ذَکَرَ بَاقِی الْحَدِیثِ۔قَالَ شُعْبَۃُ فَقُلْتُ لإِسْمَاعِیلَ : مَا تَکْرِمَتُہُ قَالَ فِرَاشُہُ۔ [صحیح۔ ابوداؤد ۵۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قوم میں امیر نہ ہو اور وہ کسی کے گھر میں ہو
(٥٣٢٠) ایک دوسری سند سے ابن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی شخص کسی کی امامت اس کی بادشاہی میں نہ کروائے اور نہ اس کے گھر اور اس کی عزت والی جگہ پر بیٹھے مگر اس کی اجازت سے یا فرمایا : اگر وہ اس کو اجازت دے۔
(۵۳۲۰) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مَسْعُودٍ یَقُولُ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِمِثْلِ حَدِیثِ ابْنِ فُورَکَ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ((وَلاَ یُؤَمُّ الرَّجُلُ فِی سُلْطَانِہِ ، وَلاَ فِی أَہْلِہِ ، وَلاَ یُقْعَدُ عَلَی تَکْرِمَتِہِ فِی بَیْتِہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ أَوْ إِلاَّ أَنْ یَأْذَنَ لَہُ))
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ عَلَی لَفْظِ حَدِیثِ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ وَأَقْدَمُہُمْ قِرَائَ ۃً ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۲۸۵]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ عَلَی لَفْظِ حَدِیثِ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ وَأَقْدَمُہُمْ قِرَائَ ۃً ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۲۸۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قوم میں امیر نہ ہو اور وہ کسی کے گھر میں ہو
(٥٣٢١) ابو مسعود عقبہ بن عمرو بدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہاری امامت وہ کروائے جو قرآن کو زیادہ پڑھا ہوا ہو اور قرآن کی قرأت میں مقدم ہو۔ اگر تمہاری سب کی قرأت برابر ہو تو تم میں سے ہجرت کے اعتبار سے مقدم، اگر تمہاری ہجرت برابر ہو تو جو عمر کے اعتبار سے بڑا ہو اور کوئی بندہ کسی کی بادشاہی اور اس کے گھر میں امامت نہ کروائے اور نہ ہی گھر میں اس کی عزت والی جگہ پر بیٹھے۔
(۵۳۲۱) وَحَدَّثَنَا الإِمَامُ أَبُو الطَّیِّبِ: سَہْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ: حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْہَرَوِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِیُّ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ : عُقْبَۃَ بْنِ عَمْرٍو الْبَدْرِیِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((یَؤُمَّکُمْ أَقْرَؤُکُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ وَأَقْدَمُکُمْ قِرَائَ ۃً لِلْقُرْآنِ۔فَإِنْ کَانَتْ قِرَائَ تُکُمْ سَوَائً فَأَقْدَمُکُمْ ہِجْرَۃً، فَإِنْ کَانَتْ ہِجْرَتُکُمْ سَوَائً فَأَقْدَمُکُمْ سِنًّا ، وَلاَ یَؤُمُّ رَجُلٌ رَجُلاً فِی سُلْطَانِہِ ، وَلاَ فِی أَہْلِہِ وَلاَ یَجْلِسُ عَلَی تَکْرِمَتِہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ))۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۲۸۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قوم میں امیر نہ ہو اور وہ کسی کے گھر میں ہو
(٥٣٢٢) معبد بن خالد عبداللہ بن یزید خطمی سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ کوفہ کے امیر تھے۔ ہم قیس بن سعد بن عبادہ کے گھر آئے تو انھوں نے نماز کے لیے اذان دی، ہم نے قیس سے کہا : جماعت کراؤ۔ کہنے لگے : میں ایسی قوم کو جماعت نہیں کراؤں گا جن کا میں امیر نہیں تو دوسرے شخص یعنی عبداللہ بن حنظلہ نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آدمی اپنی سواری کے اگلے حصہ کا زیادہ حقدار ہے اسی طرح گھر میں اپنے بستر کا اور وہ زیادہ حق رکھتا ہے کہ اپنے گھر میں امامت کروائے تو قیس نے اپنے غلام سے کہا : کھڑے ہو جاؤ اور ان کو نماز پڑھاؤ۔
(۵۳۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَحْمُوَیْہِ الْعَسْکَرِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ خُرَّزَاذَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ یَحْیَی بْنِ طَلْحَۃَ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا الْمُسَیَّبُ بْنُ رَافِعٍ وَمَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ الْخَطْمِیِّ وَکَانَ أَمِیرًا عَلَی الْکُوفَۃِ قَالَ : أَتَیْنَا قَیْسَ بْنَ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ فِی بَیْتَہِ فَأَذَّنَ بِالصَّلاَۃِ۔فَقُلْنَا لِقَیْسٍ : قُمْ فَصَلِّ لَنَا قَالَ : إِنِّی لَمْ أَکُنْ لأُصَلِّیَ بِقَوْمٍ لَمْ أَکُنْ عَلَیْہِمْ أَمِیرًا۔فَقَالَ رَجُلٌ لَیْسَ بِدُونِہِ یُقَالُ لَہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ حَنْظَلَۃَ الْغَسِیلُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((الرَّجُلُ أَحَقُّ بِصَدْرِ دَابَّتِہِ وَبِصَدْرِ فِرَاشِہِ وَأَحَقُّ أَنْ یَؤُمَّ فِی رَحْلِہِ))۔قَالَ قَیْسٌ عِنْدَ ذَلِکَ لِمَوْلًی لَہُ : قُمْ فَصَلِّ لَہُمْ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ الحاکم ۲/۷۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قوم میں امیر نہ ہو اور وہ کسی کے گھر میں ہو
(٥٣٢٣) ابو سعید جو ابو اُسَید کے غلام ہیں فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ (رض) ‘ ابوذر (رض) ‘ ابن مسعود (رض) ہمارے پاس آئے تو نماز کا وقت ہوگیا ابو ذر نے جماعت کروانے کا ارادہ کیا تو حضرت حذیفہ (رض) نے فرمایا : گھر کا مالک زیادہ حق رکھتا ہے تو عبداللہ بن مسعود نے بھی کہہ دیا : اے ابوذر ! بات ایسے ہی ہے۔
(۵۳۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ مَوْلَی أَبِی أُسَیْدٍ قَالَ : زَارَنِی حُذَیْفَۃُ وَأَبُو ذَرٍّ وَابْنُ مَسْعُودٍ فَحَضَرَتِ الصَّلاَۃُ فَأَرَادَ أَبُو ذَرٍّ أَنْ یَتَقَدَّمَ فَقَالَ لَہُ حُذَیْفَۃُ : رَبُّ الْبَیْتِ أَحَقُّ فَقَالَ لَہُ عَبْدُ اللَّہِ : نَعَمْ یَا أَبَا ذَرٍّ۔ [ضعیف۔ عبد الرزاق ۳۸۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مستقل امام زیارت کرنے والے سے زیادہ حق رکھتا ہے
(٥٣٢٤) ابو عطیہ جو ہمارے غلام تھے فرماتے ہیں کہ مالک بن حویرث ہمارے پاس اس مسجد میں آئے تو نماز کی اقامت کہہ گئی تھی، ہم نے ان سے کہا : نماز پڑھاؤ۔ وہ کہتے کہ تم اپنے آدمی کو آگے کرو، وہ نماز پڑھائے، عنقریب میں تمہیں بیان کروں گا کہ میں تمہیں نماز کیوں نہیں پڑھاتا۔ کیونکہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جو کوئی کسی قوم کی زیارت کے لیے گیا وہ ان کی امامت نہ کروائے بلکہ ان کا آدمی ان کی امامت کرائے۔
(۵۳۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَبَانُ عَنْ بُدَیْلٍ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو عَطِیَّۃَ مَوْلًی مِنَّا قَالَ: کَانَ مَالِکُ بْنُ الْحُوَیْرِثِ یَأْتِینَا إِلَی مُصَلاَّنَا ہَذَا۔ فَأُقِیمَتِ الصَّلاَۃُ فَقُلْنَا لَہُ : تَقَدَّمْ فَصَلِّ فَقَالَ لَنَا : قَدِّمُوا رَجُلاً مِنْکُمْ یُصَلِّی بِکُمْ ، وَسَأُحَدِّثُکُمْ لِمَ لاَ أُصَلِّی بِکُمْ۔ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((مَنْ زَارَ قَوْمًا فَلاَ یَؤُمَّہُمْ وَلْیَؤُمَّہُمْ رَجُلٌ مِنْہُمْ))۔
[حسن لغیرہٖ۔ احمد ۵/۵۳]
[حسن لغیرہٖ۔ احمد ۵/۵۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مستقل امام زیارت کرنے والے سے زیادہ حق رکھتا ہے
(٥٢٢٥) نافع فرماتے ہیں کہ مدینہ کے گردو نواح میں ایک مسجد میں اقامت کہی گئی اور ابن عمر (رض) کی اس مسجد کے قریب زمین تھی وہ اس میں کام کرتے تھے۔ اس مسجد کا امام ان کا غلام تھا۔ اس غلام اور اس کے ساتھیوں کی رہائش گاہ اس جگہ تھی، جب ان کو پتہ چلا کہ ابن عمر (رض) نماز کے لیے آئے ہیں تو کہنے لگے : آگے بڑھو اور جماعت کراؤ۔ ابن عمر (رض) فرمانے لگے : آپ زیادہ حق دار ہیں کہ اپنی مسجد میں جماعت کروائیں تو ان کے غلام نے جماعت کروائی۔
(۵۳۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی نَافِعٌ قَالَ : أُقِیمَتِ الصَّلاَۃُ فِی مَسْجِدٍ بِطَائِفَۃِ الْمَدِینَۃِ وَلاِبْنِ عُمَرَ قَرِیبٌ مِنْ ذَلِکَ الْمَسْجِدِ أَرْضٌ یَعْمَلُہَا وَإِمَامُ ذَلِکَ الْمَسْجِدِ مَوْلًی لَہُ وَمَسْکَنُ ذَلِکَ الْمَوْلَی وَأَصْحَابِہِ ثَمَّ ، فَلَمَّا سَمِعَہُمْ عَبْدُ اللَّہِ جَائَ لِیَشْہَدَ مَعَہُمُ الصَّلاَۃَ۔فَقَالَ لَہُ الْمَوْلَی صَاحِبُ الْمَسْجِدِ : تَقَدَّمْ فَصَلِّ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : أَنْتَ أَحَقُّ أَنْ تُصَلِّیَ فِی مَسْجِدِکَ مِنِّی فَصَلَّی الْمَوْلَی۔
[صحیح لغیرہٖ۔ عبد الرزاق ۳۸۵۰]
[صحیح لغیرہٖ۔ عبد الرزاق ۳۸۵۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مستقل امام زیارت کرنے والے سے زیادہ حق رکھتا ہے
(٥٣٢٦) ہزیل بن شرحبیل کہتے ہیں کہ ابن مسعود ہماری مسجد میں آئے تو اقامت کہہ دی گئی۔ ہم نے کہا : آگے بڑھو جماعت کراؤ۔ فرمایا : تمہارا امام آگے بڑھ کر جماعت کروائے۔ ہم نے کہا : ہمارا امام یہاں موجود نہیں ہے۔ فرمایا : کوئی اور آگے بڑھے تو وہ مسجد کے چبوترے پر کھڑا ہوگیا تو ابن مسعود نے اس سے منع کیا۔
(۵۳۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ الْحُسَیْنِ بْنِ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی قَیْسٍ قَالَ سَمِعْتُ ہُزَیْلَ بْنَ شُرَحْبِیلَ قَالَ : جَائَ ابْنُ مَسْعُودٍ إِلَی مَسْجِدِنَا فَأُقِیمَتِ الصَّلاَۃُ فَقُلْنَا لَہُ : تَقَدَّمْ قَالَ : یَتَقَدَّمُ إِمَامُکُمْ قَالَ فَقُلْنَا : إِنَّ إِمَامَنَا لَیْسَ ہَا ہُنَا قَالَ : یَتَقَدَّمُ رَجُلٌ مِنْکُمْ فَقَامَ عَلَی دُکَّانٍ فِی الْمَسْجِدِ قَالَ : فَنَہَاہُ عَبْدُ اللَّہِ عَنْ ذَلِکَ۔ وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِی مَعْنَاہُ۔ [حسن۔ الطبرانی فی الکبیر ۹۵۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر مقیم لوگوں کی امامت کروا سکتا ہے
(٥٣٢٧) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ دو رکعات منیٰ میں پڑھیں۔ ابوبکر (رض) اور عمر (رض) کے ساتھ بھی دو رکعات پڑھیں اور حضرت عثمان (رض) کی خلافت ابتدا میں بھی۔ پھر وہ چار رکعات پڑھا کرتے تھے۔
(۵۳۲۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: صَلَّیْتُ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمِنًی رَکْعَتَیْنِ، وَمَعَ أَبِی بَکْرٍ رَکْعَتَیْنِ، وَمَعَ عُمَرَ رَکْعَتَیْنِ ، وَمَعَ عُثْمَانَ صَدْرًا مِنْ خِلاَفَتِہِ ثُمَّ صَلَّی أَرْبَعًا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح۔ سیأتی تخریجہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح۔ سیأتی تخریجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر مقیم لوگوں کی امامت کروا سکتا ہے
(٥٣٢٨) سالم بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) جب مکہ آتے تو ان کو دو رکعات پڑھاتے۔ پھر فرماتے : اے اہل مکہ ! اپنی نماز پوری کرلو ہم مسافر ہیں۔
(۵۳۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ إِذَا قَدِمَ مَکَّۃَ صَلَّی لَہُمْ رَکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ یَقُولُ : یَا أَہْلَ مَکَّۃَ أَتِمُّوا صَلاَتَکُمْ فَإِنَّا قَوْمٌ سَفَرٌ۔ [صحیح۔ سیائی تخریجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر مقیم لوگوں کی امامت کروا سکتا ہے
سابقہ حدیث اس سند کے ساتھ بھی مروی ہے۔
(۵۳۲۹) وَبِإِسْنَادِہِ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِثْلَ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امامت کی کراہت
(٥٣٣٠) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ (امام) تمہیں نماز پڑھاتے ہیں اگر وہ درستگی کو پہنچیں گے تو تمہارے لیے اور ان کے لیے اجر ہے اور اگر وہ غلطی کریں گے تو تمہارے لیے اجر اور ان کے لیے وبال ہے۔
(۵۳۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِاللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((یُصَلُّونَ لَکُمْ فَإِنْ أَصَابُوا فَلَکُمْ وَلَہُمْ وَإِنْ أَخْطَأُوا فَلَکُمْ وَعَلَیْہِمْ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ سَہْلٍ عَنْ حَسَنِ بْنِ مُوسَی۔ [صحیح۔ بخاری ۶۶۲]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ سَہْلٍ عَنْ حَسَنِ بْنِ مُوسَی۔ [صحیح۔ بخاری ۶۶۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امامت کی کراہت
(٥٣٣١) ابو علی ہمدانی جو سکندریہ میں رہتے تھے فرماتے ہیں : میں ایک مرتبہ سفر میں نکلا، میرے ساتھ عقبہ بن عامر (رض) بھی تھے۔ ہم نے ان سے کہا : ہماری امامت کراؤ۔ فرمایا : میں امامت کرانے والا نہیں ہوں۔ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جس نے لوگوں کی امامت کی اور درست وقت میں نماز مکمل کی تو اس کے لیے اور ان کے لیے اجر ہے۔ جس نے اس میں کچھ کمی کی تو اس پر وبال ہے لیکن ان مقتدیوں پر نہیں۔
(۵۳۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دَرَسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَۃَ أَخْبَرَنِی أَبُو عَلِیٍّ الْہَمْدَانِیُّ یَسْکُنُ الإِسْکَنْدَرِیَّۃَ قَالَ : خَرَجْتُ فِی سَفَرٍ وَمَعَنَا عُقْبَۃُ بْنُ عَامِرٍ فَقُلْنَا لَہُ : أُمَّنَا قَالَ : لَسْتُ بِفَاعِلٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((مَنْ أَمَّ النَّاسَ فَأَصَابَ الْوَقْتَ وَأَتَمَّ الصَّلاَۃَ فَلَہُ وَلَہُمْ ، وَمَنْ نَقَصَ مِنْ ذَلِکَ شَیْئًا فَعَلَیْہِ وَلاَ عَلَیْہِمْ))۔ [صحیح۔ ابن حبان ۲۲۲۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امامت کی کراہت
(٥٣٣٢) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : امام ضامن ہے اور مؤذن امین ہے۔ اللہ اماموں کو ہدایت دے اور مؤذنوں کو معاف فرمائے۔
(۵۳۳۲) وَأَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عُقَیْلٍ أَخْبَرَنَا أَبُو شُعَیْبٍ الْحَرَّانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ ہُوَ الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی صَالِحٍ قَالَ وَلاَ أُرَاہُ سَمِعْتَہُ مِنْہُ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((الإِمَامُ ضَامِنٌ ، وَالْمُؤَذِّنُ مُؤْتَمَنٌ فَأَرْشَدَ اللَّہُ الأَئِمَّۃَ وَغَفَرَ لِلْمُؤَذِّنِینَ))۔
[صحیح۔ معنی تخریجہ مستو فی فی کتاب الاذان]
[صحیح۔ معنی تخریجہ مستو فی فی کتاب الاذان]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امامت کی کراہت
(٥٣٣٣) ابو معمر فرماتے ہیں کہ اقامت کہہ دی گئی تو وہ ایک دوسرے کو آگے کر رہے تھے، حذیفہ (رض) آگے بڑھے اور ان کو نماز پڑھائی پھر فرمایا : تم میرے علاوہ کسی دوسرے کو امام بنا لو یا پھر اکیلے نماز پڑھ لو۔ مجاھد کہتے ہیں : فرادیٰ اور وحدانا برابر ہیں۔
(۵۳۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ قَالَ : أُقِیمَتِ الصَّلاَۃُ فَتَدَافَعُوا فَتَقَدَّمَ حُذَیْفَۃُ فَصَلَّی بِہِمْ ثُمَّ قَالَ : لَتُبْتَلُنَّ لَہَا إِمَامًا غَیْرِی أَوْ لَتُصَلُّنَّ وِحْدَانًا۔
قَالَ الْمُغِیرَۃُ فَحَدَّثْتُ بِہَذَا الْحَدِیثِ مُجَاہِدًا وَإِبْرَاہِیمُ شَاہِدٌ فَقَالَ مُجَاہِدٌ : فُرَادَی فَقَالَ فُرَادَی وَوِحْدَانًا سَوَائٌ۔ وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی طَلْحَۃَ الأَنْصَارِیِّ أَنَّہُ کَرِہَ ذَلِکَ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابن ابی شیبہ ۴۱۱۴]
قَالَ الْمُغِیرَۃُ فَحَدَّثْتُ بِہَذَا الْحَدِیثِ مُجَاہِدًا وَإِبْرَاہِیمُ شَاہِدٌ فَقَالَ مُجَاہِدٌ : فُرَادَی فَقَالَ فُرَادَی وَوِحْدَانًا سَوَائٌ۔ وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی طَلْحَۃَ الأَنْصَارِیِّ أَنَّہُ کَرِہَ ذَلِکَ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابن ابی شیبہ ۴۱۱۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی اطاعت کرنا واجب ہے جب تک وہ نافرمانی کا حکم نہ دے یعنی نماز کو وقت سے مؤخر کرنے یا اس کے علاوہ
(٥٣٣٤) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اطاعت ہر مسلمان پر لازم ہے جس کو وہ پسند ہو یا نہ ہو جب تک نافرمانی کا حکم نہ دیا جائے، جب نافرمانی کا حکم دیا جائے تو اطاعت واجب نہیں ہے۔
۵۳۳۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((السَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ عَلَی الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ فِیمَا أَحَبَّ وَکَرِہَ إِلاَّ أَنْ یُؤْمَرَ بِمَعْصِیَۃٍ فَإِذَا أُمِرَ بِمَعْصِیَۃٍ فَلاَ سَمْعَ وَلاَ طَاعَۃَ))۔ [صحیح۔ بخاری ۲۷۹۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی اطاعت کرنا واجب ہے جب تک وہ نافرمانی کا حکم نہ دے یعنی نماز کو وقت سے مؤخر کرنے یا اس کے علاوہ
(٥٣٣٥) عبید اللہ نے بھی اس طرح حدیث ذکر کی ہے، فرماتے ہیں : جب تک اسے نافرمانی کا حکم نہ دیا جائے۔
(۵۳۳۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الإِسْفِرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ یَزْدَادَ بْنِ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْہَدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ((مَا لَمْ یُؤْمَرْ بِمَعْصِیَۃٍ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ۔ [صحیح انظر ما قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ۔ [صحیح انظر ما قبلہ]
তাহকীক: