আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২১৬৬ টি

হাদীস নং: ৫২৭৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلا شخص جتنا چاہے نماز لمبی کرسکتا ہے
(٥٢٧٦) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی لوگوں کی امامت کرو اے تو نماز مختصر پڑھے۔ کیونکہ ان میں بیمار، بوڑھے، کمزور اور چھوٹے ہوتے ہیں۔
(۵۲۷۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَیْرٍ الْخُلْدِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِیرَۃُ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا أَمَّ أَحَدُکُمُ النَّاسَ فَلْیُخَفِّفْ۔فَإِنَّ فِیہِمُ الصَّغِیرَ ، وَالْکَبِیرَ ، وَالضَّعِیفَ ، وَالْمَرِیضَ ، فَإِذَا صَلَّی وَحْدَہُ فَلْیُصَلِّ کَیْفَ شَائَ))۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۴۶۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৭৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلا شخص جتنا چاہے نماز لمبی کرسکتا ہے
(٥٢٧٧) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی لوگوں کی امامت کروائے تو نماز میں اختصار کرے، کیونکہ اس میں بوڑھے، کمزور اور بیمار ہوتے ہیں۔ اگر وہ اکیلا نماز پڑھے تو جتنی چاہے لمبی نماز پڑھے۔
(۵۲۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ قَالَ ہَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِذَا مَا أَمَّ أَحَدُکُمْ لِلنَّاسِ فَلْیُخَفِّفِ الصَّلاَۃَ فَإِنَّ فِیہِمُ الْکَبِیرَ ، وَفِیہِمُ الضَّعِیفَ ، وَفِیہِمُ السَّقِیمَ ، وَإِنْ قَامَ وَحْدَہُ فَلْیُطِلْ صَلاَتَہُ مَا شَائَ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ مسلم ۴۶۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৭৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلا شخص جتنا چاہے نماز لمبی کرسکتا ہے
(٥٢٧٨) عثمان بن ابی العاص فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : آپ اپنی قوم کی امامت کروائیں۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں اپنے دل میں کچھ محسوس کرتا ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قریب ہوجا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اپنے سامنے بٹھا لیا اور اپنا ہاتھ میرے سینے کے درمیان رکھا۔ پھر فرمایا : رخ بدلو۔ پھر اپنے ہاتھ میری کمر پر دوکندھوں کے درمیان رکھ دیے۔ پھر فرمایا : اپنی قوم کی امامت کرواؤ، جب اپنی قوم کی امام کرو تو اختصار اختیار کرنا، کیونکہ ان میں بوڑھے، چھوٹے، مریض اور حاجت مند ہیں۔ جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو وہ جیسے چاہے نماز پڑھے۔
(۵۲۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ إِمْلاَئً وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ طَلْحَۃَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی الْعَاصِ الثَّقَفِیُّ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ لَہُ : ((أُمَّ قَوْمَکَ))۔فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَجِدُ فِی نَفْسِی شَیْئًا۔قَالَ : ادْنُہْ ۔فَأَجْلَسَنِی بَیْنَ یَدَیْہِ ثُمَّ وَضَعَ کَفَّہُ فِی صَدْرِی بَیْنَ ثَدْیَیَّ۔ ثُمَّ قَالَ : ((تَحَوَّلْ))۔فَوَضَعَہُمَا فِی ظَہْرِی بَیْنَ کَتِفَیَّ ثُمَّ قَالَ : ((أُمَّ قَوْمَکَ فَمَنْ أَمَّ قَوْمًا فَلْیُخَفِّفْ۔فَإِنَّ فِیہِمُ الْکَبِیرَ ، وَإِنَّ فِیہِمُ الصَّغِیرَ ، وَإِنَّ فِیہِمُ الْمَرِیضَ ، وَإِنَّ فِیہِمُ ذَا الْحَاجَۃِ۔فَإِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ فَلْیُصَلِّ کَیْفَ شَائَ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۴۶۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৭৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلا شخص جتنا چاہے نماز لمبی کرسکتا ہے
(٥٢٧٩) نافع بن سر جس کہتے ہیں کہ ہم نے ابو واقد لیثی کی تیمار داری کی جس مرض میں وہ فوت ہوئے۔ ہم نے ان سے سنا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کو نماز پڑھانے میں اختصار کرتے اور بذات خود لوگوں سے لمبی نماز پڑھتے۔
(۵۲۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ سَرْجِسَ قَالَ: عُدْنَا أَبَا وَاقِدٍ اللَّیْثِیَّ فِی وَجَعِہِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ فَسَمِعْنَاہُ یَقُولُ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- أَخَفَّ النَّاسِ صَلاَۃً عَلَی النَّاسِ وَأَطْوَلَ النَّاسِ صَلاَۃً لِنَفْسِہِ۔[حسن۔ احمد۵/۲۱۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کسی عذر کی وجہ سے نماز میں تخفیف کردینا
(٥٢٨٠) (الف) ابو قتادہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہوں اور نماز کو لمبا کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں، پھر میں بچے کے رونے کی آواز سن لیتا ہوں تو نماز کو مختصر کردیتا ہوں کہ کہیں اس کی والدہ پر مشقت نہ پڑجاتے۔

(ب) روذ باری کی حدیث میں ہے کہ میں نماز مختصر کردیتا ہوں۔
(۵۲۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا الْمَنِیعِیُّ وَأَبُو یَعْلَی قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ وَبِشْرُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنِّی لأَقُومُ إِلَی الصَّلاَۃِ وَأَنَا أُرِیدُ أَنْ أُطَوِّلَ فِیہَا ، فَأَسْمَعُ بُکَائَ الصَّبِیِّ ، فَأَتَجَوَّزُ کَرَاہِیَۃَ أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمِّہِ))۔لَفْظُ حَدِیثِ الرُّوذْبَارِیُّ وَفِی حَدِیثِ الأَدِیبِ: فِی الصَّلاَۃِ۔وَقَالَ : ((فَأَتَجَوَّزُ فِی صَلاَتِی))۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الْوَلِیدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ثُمَّ قَالَ تَابَعَہُ بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ وَابْنُ الْمُبَارَکِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۷۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کسی عذر کی وجہ سے نماز میں تخفیف کردینا
(٥٢٨١) انس (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نماز شروع کرتا ہوں اور نماز لمبی کرنے کا ارادہ ہوتا ہے، لیکن بچے کے رونے کی آواز سن کر میں نماز مختصر کردیتا ہوں، تاکہ بچے کے رونے کی وجہ سے اس کی والدہ تکلیف میں نہ رہے۔
(۵۲۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ یَعْنِی مُوسَی بْنَ إِسْمَاعِیلَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِیَّ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَقُولُ : ((إِنِّی لأَقُومُ فِی الصَّلاَۃِ وَأَنَا أُرِیدُ أُطِیلُہَا فَأَسْمَعُ بُکَائَ الصَّبِیِّ فَأَتَجَوَّزُ فِی صَلاَتِی ، مِمَّا أَعْلَمُ مِنْ وَجْدِ أُمِّہِ عَلَیْہِ مِنْ بُکَائِہِ))۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبَانُ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۷۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ فرض نماز میں امامت کی حالت میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قرأت کی مقدار
(٥٢٨٢) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں اختصار کا حکم دیتے تھے اگرچہ ہم ” صافات “ کے ذریعہ ہی امامت کیوں نہ کروائیں۔
(۵۲۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الْحَارِثِ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَأْمُرُنَا بِالتَّخْفِیفِ وَإِنْ کَانَ لَیَؤُمُّنَا بِالصَّافَّاتِ۔ [حسن۔ النسائی ۸۲۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ فرض نماز میں امامت کی حالت میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قرأت کی مقدار
(٥٢٨٣) عبد العزیز بن قیس کہتے ہیں کہ میں نے انس (رض) سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز میں قرأت کی مقدار کا سوال کیا تو آپ (رض) نے نضر بن انس یا اپنے کسی بیٹے کو حکم دیا کہ وہ ہمیں ظہر کی یا عصر کی نماز پڑھائے تو اس نے سو رہ { وَالْمُرْسَلاَتِ } اور { عَمَّ یَتَسَائَ لُونَ } پڑھی۔
(۵۲۸۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا سُکَیْنُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنِی الْمُثَنَّی الأَحْمَرُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ قَیْسٍ قَالَ : سَأَلْتُ أَنَسًا عَنْ مِقْدَارِ صَلاَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : فَأَمَرَ النَّضْرَ بْنَ أَنَسٍ أَوْ أَحَدَ بَنِیہِ فَصَلَّی بِنَا الظُّہْرَ ، أَوِ الْعَصْرَ فَقَرَأَ بِنَا {وَالْمُرْسَلاَتِ} وَ {عَمَّ یَتَسَائَ لُونَ} [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ فرض نماز میں امامت کی حالت میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قرأت کی مقدار
(٥٢٨٤) جابر بن سمرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نمازیں اس طرح پڑھتے تھے جیسے آج تمہاری نمازیں ہیں، لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تخفیف کرتے اور آپ کی نماز تمہاری نماز سے ہلکی ہوتی تھی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سو رہ ” فجر “ اور ” واقعہ “ جیسی سورتیں پڑھا کرتے تھے۔
(۵۲۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ الطُّوسِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ وَہُوَ ابْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ سَمُرَۃَ یَقُولُ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی الصَّلَوَاتِ کَنَحْوٍ مِنْ صَلاَتِکُمُ الَّتِی تُصَلُّونَ الْیَوْمَ ، وَلَکِنَّہُ کَانَ یُخَفِّفُ۔کَانَتْ صَلاَتُہُ أَخَفَّ مِنْ صَلاَتِکُمْ۔کَانَ یَقْرَأُ فِی الْفَجْرِ الْوَاقِعَۃَ وَنَحْوَہَا مِنَ السُّوَرِ۔

[حسن۔ احمد ۵/۱۰۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کا ایسی جگہ اجتماع جہاں وہ سب برابر ہوں
(٥٢٨٥) ابو مسعود انصاری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قوم کی امامت وہ کرائے جو ان میں سے قرآن زیادہ پڑھا ہوا ہو۔ اگر وہ قرأت میں برابر ہوں تو جو سنت کو زیادہ جانتا ہو۔ اگر وہ سنت جاننے میں برابر ہوں تو جو ہجرت کے اعتبار سے مقدم ہو۔ اگر ہجرت میں بھی برابر ہوں تو عمر کے اعتبار سے جو بڑا ہو، اور کوئی آدمی کسی بادشاہ کی امامت نہ کروائے اور گھر میں اس کی عزت والی جگہ پر بھی نہ بیٹھے مگر اس کی اجازت سے۔
(۵۲۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ حَفِظْنَاہُ مِنَ الأَعْمَشِ وَلَمْ نَجِدْہُ ہَا ہُنَا بِمَکَّۃَ قَالَ سَمِعْتُ إِسْمَاعِیلَ بْنَ رَجَائٍ یُحَدِّثُ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ الْحَضْرَمِیِّ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ ، فَإِنْ کَانُوا فِی الْقِرَائَ ۃِ سَوَائً فَأَعْلَمُہُمْ بِالسُّنَّۃِ ، فَإِنْ کَانُوا فِی السُّنَّۃِ سَوَائً فَأَقْدَمُہُمْ ہِجْرَۃً ، فَإِنْ کَانُوا فِی الْہِجْرَۃِ سَوَائً فَأَکْبَرُہُمْ سِنًّا۔وَلاَ یُؤَمُّ رَجُلٌ فِی سُلْطَانِہِ ، وَلاَ یُجْلَسُ عَلَی تَکْرِمَتِہِ فِی بَیْتِہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ))۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ مسلم ۶۷۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کا ایسی جگہ اجتماع جہاں وہ سب برابر ہوں
(٥٢٨٦) ابو مسعود انصاری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قوم کی امامت وہ کروائے جو قرآن کو زیادہ جانتا ہو۔ اگر وہ قرآن میں برابر ہوں تو جو ہجرت کے اعتبار سے مقدم ہو۔ اگر ہجرت میں برابر ہوں تو ان میں سے جو زیادہ سمجھدار ہو۔ اگر فقاہت میں برابر ہوں تو جو عمر میں بڑا ہو۔ کوئی بندہ کسی کی بادشاہی میں اس کی امامت نہ کروائے اور نہ ہی اس کے گھر اس کی عزت والی جگہ پر بیٹھے لیکن اس کی اجازت سے بیٹھ سکتا ہے۔
(۵۲۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ سُلَیْمَانَ الأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَمْرٍو أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَکْثَرُہُمْ قُرْآنًا ، فَإِنْ کَانُوا فِی الْقُرْآنِ وَاحِدًا فَأَقْدَمُہُمْ ہِجْرَۃً ، فَإِنْ کَانَتِ الْہِجْرَۃُ وَاحِدَۃٌ فَأَفْقَہَہُمْ فِقْہًا ، فَإِنْ کَانَ الْفِقْہُ وَاحِدًا فَأَکْبَرُہُمْ سِنًّا وَلاَ یُؤَمَّنَّ رَجُلٌ فِی سُلْطَانِہِ ، وَلاَ یُجْلَسُ عَلَی تَکْرِمَتِہِ فِی بَیْتِہِ إِلاَّ أَنْ یَأْذَنَ لَہُ))۔ کَذَا قَالَہُ جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ عَنِ الأَعْمَشِ۔

وَرَوَاہُ الْجَمَاعَۃُ عَنِ الأَعْمَشِ عَلَی اللَّفْظِ الأَوَّلِ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کا ایسی جگہ اجتماع جہاں وہ سب برابر ہوں
(٥٢٨٧) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تین ہوں تو ان میں سے ایک امامت کروائے اور امامت کا حق دار وہ ہے جو قرآن زیادہ پڑھا ہوا ہو۔
(۵۲۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا سَعِیدٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِذَا کَانُوا ثَلاَثَۃً فَلْیَؤُمَّہُمْ أَحَدُہُمْ ، وَأَحَقُّہُمْ بِالإِمَامَۃِ أَقْرَؤُہُمْ)) لَفْظُہُمَا سَوَائٌ

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۶۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کا ایسی جگہ اجتماع جہاں وہ سب برابر ہوں
(٥٢٨٨) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تین آدمی سفر میں ہوں تو ایک ان میں سے امامت کروائے اور ان میں امامت کا حق دار وہ ہے جو قرآن زیادہ پڑھا ہوا ہے۔
(۵۲۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا کَانُوا ثَلاَثَۃً فِی سَفَرٍ فَلْیَؤُمَّہُمْ أَحَدُہُمْ ، وَأَحَقُّہُمْ بِالإِمَامَۃِ أَقْرَؤُہُمْ))۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ مُعَاذِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امامت قرآن زیادہ جاننے والا کرائے اور وہ بڑی عمر میں اسلام قبول کرتے تو وہ قرات سے پہلے مسائل سیکھتے یا قراءت کے ساتھ مسائل سیکھتے
(٥٢٥٩) ابو عبد الرحمن عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دس آیات سیکھتے تو آئندہ نازل ہونے والی آیات ہم نہیں سیکھتے تھے، جتنی دیر ہم پہلے والی آیات کے مکمل احکامات کو نہ سیکھ لیتے۔ شریک سے عمل کے بارے میں کہا گیا تو انھوں نے فرمایا : ہاں۔
(۵۲۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا شَاذَانُ الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: کُنَّا إِذَا تَعَلَّمْنَا مِنَ النَّبِیِّ -ﷺ- عَشْرَ آیَاتٍ مِنَ الْقُرْآنِ لَمْ نَتَعَلَّمْ مِنَ الْعَشْرِ الَّتِی نَزَلَتْ بَعْدَہَا حَتَّی نَعْلَمَ مَا فِیہِ۔قِیلَ لِشَرِیکٍ مِنَ الْعَمَلِ قَالَ نَعَمْ۔ [ضعیف۔ حاکم ۱/۷۴۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৯০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امامت قرآن زیادہ جاننے والا کرائے اور وہ بڑی عمر میں اسلام قبول کرتے تو وہ قرات سے پہلے مسائل سیکھتے یا قراءت کے ساتھ مسائل سیکھتے
(٥٢٩٠) قاسم بن عوف کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر (رض) سے سنا کہ ہم نے اپنی زندگی اس طرح گزاری کہ پہلے ایمان سیکھتے پھر قرآن سیکھتے۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر کوئی سورت نازل ہوتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے حلال، حرام، اس آیت کے احکام اور توبیخ سیکھ لیتے۔ پھر یہ لائق و مناسب ہی نہیں سمجھا جاتا کہ وہ چیز اس کے پاس رکی رہے۔ جیسے آج تم قرا آن سیکھتے ہو۔ میں نے دیکھا ہے آج کے مردوں کو کہ ایمان سے پہلے قرآن حاصل کرلیتے ہیں اور فاتحہ سے لے کر آخر تک پڑھ جاتے ہیں لیکن کوئی اس کے احکامات، زجر و توبیخ اور جو کچھ اس میں ہے اس کے متعلق کچھ نہیں جانتا۔ وہ اس کو یوں پڑھتا ہے جیسے کوئی ردی کلام ہو۔
(۵۲۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ الْمَہْرَجَانِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلٍ : بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بِشْرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ جَنَادٍ الْحَلَبِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَیْدِ بْنِ أَبِی أُنَیْسَۃَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ یَقُولُ : لَقَدْ عِشْنَا بُرْہَۃً مِنْ دَہْرِنَا وَأَحَدُنَا یُؤْتَی الإِیمَانَ قَبْلَ الْقُرْآنِ ، وَتَنْزِلُ السُّورَۃُ عَلَی مُحَمَّدٍ -ﷺ- فَیَتَعَلَّمُ حَلاَلَہَا ، وَحَرَامَہَا ، وَآمِرَہَا ، وَزَاجِرَہَا ، وَمَا یَنْبَغِی أَنْ یَقِفَ عِنْدَہُ مِنْہَا۔کَمَا تَعَلَّمُونَ أَنْتُمُ الْیَوْمَ الْقُرْآنَ ، ثُمَّ لَقَدْ رَأَیْتُ الْیَوْمَ رِجَالاً یُؤْتَی أَحَدُہُمُ الْقُرْآنَ قَبْلَ الإِیمَانِ فَیَقْرَأُ مَا بَیْنَ فَاتِحَتِہِ إِلَی خَاتِمَتِہِ مَا یَدْرِی مَا آمِرُہُ وَلاَ زَاجِرُہُ وَلاَ مَا یَنْبَغِی أَنْ یَقِفَ عِنْدَہُ مِنْہُ فَیَنْثُرُہُ نَثْرَ الدَّقَلِ۔ [ضعیف۔ حاکم ۱/۹۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৯১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امامت قرآن زیادہ جاننے والا کرائے اور وہ بڑی عمر میں اسلام قبول کرتے تو وہ قرات سے پہلے مسائل سیکھتے یا قراءت کے ساتھ مسائل سیکھتے
(٥٢٩١) ابو سفر کہتے ہیں کہ حذیفہ (رض) فرماتے تھے کہ ہم کو ایمان قرآن سے پہلے حاصل ہوجاتا اور تم ایسے لوگ ہو کہ قرآن تمہیں پہلے حاصل ہوجاتا ہے اور ایمان بعد میں حاصل کرتے ہو۔
(۵۲۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنْ أَبِی السَّفَرِ قَالَ قَالَ حُذَیْفَۃُ : إِنَّا قَوْمٌ أُوتِینَا الإِیمَانَ قَبْلَ أَنْ نُؤْتَی الْقُرْآنَ۔وَإِنَّکُمْ قَوْمٌ أُوتِیتُمُ الْقُرْآنَ قَبْلَ أَنْ تُؤْتُوا الإِیمَانَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৯২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امامت قرآن زیادہ جاننے والا کرائے اور وہ بڑی عمر میں اسلام قبول کرتے تو وہ قرات سے پہلے مسائل سیکھتے یا قراءت کے ساتھ مسائل سیکھتے
(٥٢٩٢) جندب بیان کرتے ہیں کہ ہم نوجوان مضبوط لڑکے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ہوتے تھے۔ ہم ایمان سیکھتے تھے قرآن سے پہلے۔ پھر قرآن سیکھتے تو ہمارا ایمان بڑھ جاتا اور آج تم ہو کہ قرآن ایمان سے پہلے سیکھتے ہو۔
(۵۲۹۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حُرَیْثٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ حَمَّادِ بْنِ نَجِیحٍ عَنْ أَبِی عِمْرَانَ الْجَوْنِیِّ عَنْ جُنْدُبٍ قَالَ : کُنَّا غِلْمَانًا حَزَاوِرَۃً مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَتَعَلَّمَنَا الإِیمَانَ قَبْلَ الْقُرْآنِ ، ثُمَّ تَعَلَّمَنَا الْقُرْآنَ ، فَازْدَدْنَا بِہِ إِیمَانًا وَإِنَّکُمُ الْیَوْمَ تَعَلَّمُونَ الْقُرْآنَ قَبْلَ الإِیمَانِ۔ [صحیح۔ ابن ماجہ ۶۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৯৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب فقاہت اور قرأت میں برابر ہوں تو امامت بڑی عمر والا کروائے
(٤٢٩٣) مالک بن حویرث فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور ہم ایک جیسے نوجوان تھے۔ ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیس راتیں ٹھہرے رہے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تو مہربان، نرم دل تھے، پس جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سمجھا کہ ہم اپنے گھروں کو جانے کا شوق رکھتے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے گھروں میں لوٹ جاؤ، ان میں نماز قائم کرو، ان کو تعلیم دو اور ان کو حکم دو۔۔۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کچھ اشیاء ذکر کیں۔ بعض کو تو میں نے یاد رکھا اور بعض کو بھول گیا۔ تم نماز پڑھو جیسے مجھے نماز پڑھتے دیکھا ہے۔ جب نماز کا وقت ہوجائے تو تم میں سے کوئی اذان کہے اور تمہارا بڑا جماعت کروائے۔
(۵۲۹۳) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَیُّوبَ الْفَقِیہُ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ الْحُوَیْرِثِ قَالَ : أَتَیْنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَنَحْنُ شَبَبَۃٌ مُتَقَارِبُونَ فَأَقَمْنَا عِنْدَہُ عِشْرِینَ لَیْلَۃً ، وَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- رَحِیمًا رَقِیقًا فَلَمَّا ظَنَّ أَنَّا قَدِ اشْتَہَیْنَا أَہْلِینَا ، وَاشْتَقْنَا سَأَلَنَا عَمَّا تَرَکْنَا بَعْدَنَا ، فَأَخْبَرَنَاہُ فَقَالَ: ((ارْجِعُوا إِلَی أَہَالِیکُمْ فَأَقِیمُوا فِیہِمْ وَعَلِّمُوہُمْ وَمُرُوہُمْ))۔وَذَکَرَ أَشْیَائً أَحْفَظُہَا وَأَشْیَائً لاَ أَحْفَظُہَا: ((وَصَلُّوا کَمَا رَأَیْتُمُونِی أُصَلِّی ، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَۃُ فَلْیُؤَذِّنْ لَکُمْ أَحَدُکُمْ وَلْیَؤُمَّکُمْ أَکْبَرُکُمْ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ کِلاَہُمَا عَنِ الثَّقَفِیِّ۔

[صحیح۔ بخاری ۶۰۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৯৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب فقاہت اور قرأت میں برابر ہوں تو امامت بڑی عمر والا کروائے
(٥٢٩٤) (الف) مالک بن حویرث فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو یا اس کے کسی ساتھی کو فرمایا : جب اذان کا وقت ہوجائے تو تم میں سے ایک اذان کہہ دے پھر تکبیرکہی جائے اور تمہاری امامت تم دونوں سے بڑا کروائے۔

(ب) مسلمہ کی حدیث میں ہے کہ ان دنوں ہم دونوں علم میں ایک جیسے نوجوان تھے۔

(ج) اسماعیل کی حدیث میں ہے کہ خالد (رض) فرماتے ہیں : میں نے ابو قلابہ سے کہا : قرآن کتنی ؟ کہنے لگے : قرأت بھی برابر ہی ہوتی۔
(۵۲۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ وَمَسْلَمَۃُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَعْنَی وَاحِدٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ مَالِکِ بْنِ حُوَیْرِثٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ لَہُ أَوْ لِصَاحِبٍ لَہُ : ((إِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَۃُ فَأَذِّنَا ، ثُمَّ أَقِیمَا ، ثُمَّ لِیَؤُمَّکُمَا أَکْبَرُکُمَا))۔وَفِی حَدِیثِ مَسْلَمَۃَ قَالَ وَکُنَّا یَوْمَئِذٍ مُتَقَارِبَیْنِ فِی الْعِلْمِ۔ وَقَالَ فِی حَدِیثِ إِسْمَاعِیلَ قَالَ خَالِدٌ قُلْتُ لأَبِی قِلاَبَۃَ فَأَیْنَ الْقِرَائَ ۃُ قَالَ إِنَّہُمَا کَانَا مُتَقَارِبَیْنِ۔ [صحیح۔ تقدم ۴۹۹۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৯৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب فقہ اور قرأت میں برابر ہو تو اعلیٰ نسب والا امامت کروائے
(٥٢٩٥) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لوگ اس حال میں قریش کے تابع ہیں کہ ان کے مسلمان، مسلمانوں کے تابع ہیں اور ان کے کافر، کافروں کے تابع ہیں۔
(۵۲۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ بَالُوَیْہِ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ قَالَ : ہَذَا مَا حَدَّثَنِی أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَیْشٍ فِی ہَذَا الشَّأْنِ مُسْلِمُہُمْ تَبَعٌ لِمُسْلِمِہِمْ ، وَکَافِرُہُمْ تَبَعٌ لِکَافِرِہِمْ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۳۰۵]
tahqiq

তাহকীক: