আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৬৬ টি
হাদীস নং: ৫২৫৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ دو اماموں کے پیچھے نماز پڑھنا جب کہ یکے بعد دیگرے آئیں
(٥٢٥٦) عمرو بن میمون فرماتے ہیں : جب عمر بن خطاب (رض) زخمی کیے گئے۔ میں وہاں موجود تھا۔ ابو لؤلؤ آیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صفیں درست کر رہے تھے۔ اس نے آپ کو زخمی کیا اور بارہ مرد اور تھے جو زخمی ہوئے۔ میں نے حضرت عمر (رض) کو دیکھا، وہ اپنا ہاتھ پھیلائے ہوئے تھے اور کہہ رے تھے : کتے کو پکڑو اس نے مجھے قتل کردیا تو ایک شخص پیچھے سے آیا اور قاتل کو پکڑا ۔ حضرت عمر (رض) کو اٹھا کر ان کے گھر لایا گیا تو طبیب آیا اور کہنے لگا : آپ کو کیا پینا زیادہ پسند ہے۔ آپ نے فرمایا : نبیذ ” نبیذ لایا گیا تو آپ نے اس سے پیا، وہ ایک زخم سے نکل گیا، کہنے لگے : یہ خون کی پیپ ہے۔ پھر دودھ منگوا کر پیا تو طبیب کہنے لگا : اے امیرالمؤمنین ! وصیت کردیں مجھے نہیں معلوم کہ آپ شام تک زندہ رہیں گے یا نہیں ؟ کعب آئے تو کہنے لگے : میں نے کہا نہیں تھا کہ آپ کو شہادت کی موت آئے گی اور آپ کہتے تھے کہ میں تو جزیرہ عرب میں ہوں۔ راوی کہتے ہیں : ایک شخص نے کہا : اے اللہ کے بندو ! نماز ! قریب تھا کہ سورج طلوع ہو جاتاتو وہ پیچھے ہٹے اور عبد الرحمن بن عوف کو آگے کیا، انھوں نے دو چھوٹی سورتیں پڑھیں : { وَالْعَصْرِ } اور {إِنَّا أَعْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ }۔
(۵۲۵۶) أَخْبَرَنَا بِحَدِیثِ أَبِی إِسْحَاقَ أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الْبَاقِلاَنِیُّ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ الأَوْدِیِّ قَالَ: شَہِدْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حِینَ طُعِنَ قَالَ: أَتَاہُ أَبُو لُؤْلُؤَۃَ وَہُوَ یُسَوِّی الصُّفُوفَ فَطَعَنَہُ وَطَعَنَ اثْنَیْ عَشَرَ رَجُلاً۔قَالَ : فَأَنَا رَأَیْتُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَاسِطًا یَدَہُ وَہُوَ یَقُولُ أَدْرِکُوا الْکَلْبَ فَقَدْ قَتَلَنِی۔فَأَتَاہُ رَجُلٌ مِنْ وَرَائِہِ فَأَخَذَہُ ، قَالَ : فَحُمِلَ عُمَرُ إِلَی مَنْزِلِہِ فَأَتَاہُ الطَّبِیبُ فَقَالَ : أَیُّ الشَّرَابِ أَحَبُّ إِلَیْکَ قَالَ: النَّبِیذُ قَالَ: فَدَعَا بِالنَّبِیذِ فَشَرِبَ مِنْہُ فَخَرَجَ مِنْ إِحْدَی طَعَنَاتِہِ۔ فَقَالَ : إِنَّمَا ہَذَا الصَّدِیدُ صَدِیدُ الدَّمِ ۔قَالَ: فَدَعَا بِلَبَنٍ فَشَرِبَ فَقَالَ : أَوْصِ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ بِمَا کُنْتَ مُوصِیًا فَوَاللَّہِ مَا أَرَاکَ تُمْسِی، وَأَتَاہُ کَعْبٌ فَقَالَ: أَلَمْ أَقُلْ لَکَ لاَ تَمُوتُ إِلاَّ شَہِیدًا وَأَنْتَ تَقُولُ مِنْ أَیْنَ وَأَنَا فِی جَزِیرَۃِ الْعَرَبِ۔ قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ الصَّلاَۃَ عِبَادَ اللَّہِ قَدْ کَادَتِ الشَّمْسُ تَطْلُعُ۔ قَالَ: فَتَدَافَعُوا حَتَّی قَدَّمُوا عَبْدَالرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ فَقَرَأَ بِأَقْصَرِ سُورَتَیْنِ فِی الْقُرْآنِ {وَالْعَصْرِ} ، وَ{إِنَّا أَعْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ} کَذَلِکَ قَالَہُ أَبُو إِسْحَاقَ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَیْمُونُ بْنُ مِہْرَانَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَرُوِّینَاہُ عَنْ أَبِی رَافِعٍ شَبِیہًا بِرِوَایَۃِ حُصَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ۔وَحُصَیْنٌ أَحْسَنُ سِیَاقَۃً لِلْحَدِیثِ مِنْ غَیْرِہِ وَقَدْ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَہُوَ یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ أَحْفَظَ وَقَدْ رُوِّینَا الاِسْتِخْلاَفَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی وَقْتٍ آخَرَ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَیْمُونُ بْنُ مِہْرَانَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَرُوِّینَاہُ عَنْ أَبِی رَافِعٍ شَبِیہًا بِرِوَایَۃِ حُصَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ۔وَحُصَیْنٌ أَحْسَنُ سِیَاقَۃً لِلْحَدِیثِ مِنْ غَیْرِہِ وَقَدْ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَہُوَ یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ أَحْفَظَ وَقَدْ رُوِّینَا الاِسْتِخْلاَفَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی وَقْتٍ آخَرَ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৫৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ دو اماموں کے پیچھے نماز پڑھنا جب کہ یکے بعد دیگرے آئیں
(٥٢٥٧) خالد بن لجلاج فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) نے ایک دن لوگوں کو نماز پڑھائی۔ جب وہ پہلی دو رکعتوں میں بیٹھے تو زیادہ دیر بیٹھے رہے۔ جب اٹھے تو پیچھے کی جانب مڑے اور ایک آدمی کو پکڑ کر آگے کردیا۔ پھر عصر کے وقت آئے اور لوگوں کو نماز پڑھائی۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو منبر کا ایک کنارہ پکڑا اور اللہ کی حمد اور ثنا بیان کی، پھر فرمایا : اے لوگو ! میں نے نماز کے لیے وضو کیا ، پھر میں اپنی بیوی کے پاس سے گزرا تو میں نے بوس وکنار کیا، جب میں نے نماز شروع کی تو میں نے تری کو پایا، میں نے اپنے آپ کو دو کاموں کے درمیان اختیار دیا کہ یا تو میں تم سے حیا کروں اور اللہ کے معاملہ میں جری ہو جاؤں اور یا پھر میں اللہ سے حیا کروں اور تم پر جرأت کروں۔ اب اللہ سے حیا کرنا اور تم پر جرأت کرنا یہ مجھے زیادہ محبوب ہے۔ میں گیا، وضو کیا اور نئے سرے سے نماز پڑھی، جو ایسے کرے جیسے میں نے کیا تو پھر اس کو ایسا کرنا چاہیے جو میں نے کیا۔
(۵۲۵۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ وَحَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ زُرْعَۃَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ خَالِدِ بْنِ اللَّجْلاَجِ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَلَّی یَوْمًا لِلنَّاسِ ، فَلَمَّا جَلَسَ فِی الرَّکْعَتَیْنِ الأُولَیَیْنِ أَطَالَ الْجُلُوسَ ، فَلَمَّا اسْتَقْبَلَ قَائِمًا نَکَصَ خَلْفَہُ فَأَخَذَ بَیْدِ رَجُلٍ مِنَ الْقَوْمِ فَقَدَّمَہُ مَکَانَہُ ۔فَلَمَّا خَرَجَ إِلَی الْعَصْرِ صَلَّی لِلنَّاسِ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَخَذَ بِجَنَاحِ الْمِنْبَرِ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ : أَمَّا بَعْدُ أَیُّہَا النَّاسُ فَإِنِّی تَوَضَّأْتُ لِلصَّلاَۃِ فَمَرَرْتُ بِامْرَأَۃٍ مِنْ أَہْلِی فَکَانَ مِنِّی وَمِنْہَا مَا شَائَ اللَّہُ أَنْ یَکُونَ فَلَمَّا کُنْتُ فِی صَلاَتِی وَجَدْتُ بَلَلاً فَخَیَّرْتُ نَفْسِی بَیْنَ أَمْرَیْنِ إِمَّا أَنْ أَسْتَحْیِیَ مِنْکُمْ وَأَجْتَرِئَ عَلَی اللَّہِ ، وَإِمَّا أَنْ أَسْتَحْیِیَ مِنَ اللَّہِ وَأَجْتَرِئَ عَلَیْکُمْ۔فَکَانَ أَنْ أَسْتَحْیِیَ مِنَ اللَّہِ وَأَجْتَرِئَ عَلَیْکُمْ أَحَبُّ إِلَیَّ ، فَخَرَجْتُ فَتَوَضَّأْتُ وَجَدَدْتُ صَلاَتِی فَمَنْ صَنَعَ کَمَا صَنَعْتُہُ فَلْیَصْنَعْ کَمَا صَنَعْتُ۔
وَرُوِیَ فِی جَوَازِ الاِسْتِخْلاَفِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف۔ ابن عساکر فی تاریخہ۱۹/۴]
وَرُوِیَ فِی جَوَازِ الاِسْتِخْلاَفِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف۔ ابن عساکر فی تاریخہ۱۹/۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৫৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ دو اماموں کے پیچھے نماز پڑھنا جب کہ یکے بعد دیگرے آئیں
(٥٢٥٨) ابو رزین فرماتے ہیں کہ میں نے علی بن ابی طالب کے پیچھے نماز پڑھی۔ ان کی نکسیر پھوٹ گئی تو وہ پیچھے ہٹے اور ایک شخص کا ہاتھ پکڑ کر اس کو آگے کردیا، اس نے نماز پڑھائی اور علی (رض) چلے گئے۔
(۵۲۵۸) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ الْمِہْرَجَانِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِیرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ سُمَیْعٍ حَدَّثَنَا أَبُو رَزِینٍ قَالَ : صَلَّیْتُ خَلْفَ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَرَعَفَ فَالْتَفَتَ فَأَخَذَ بَیَدِ رَجُلٍ فَقَدَّمَہُ فَصَلَّی وَخَرَجَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৫৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اگر امام جاتے وقت کسی کو اپنا نائب نہ بنائے
(٥٢٥٩) خالد بن عبداللہ بن رباح سلمی فرماتے ہیں کہ میں نے امیر معاویہ (رض) کے ساتھ ایلیا مقام میں ایک رکعت پڑھی، جب وہ زخمی کیے گئے۔ معاویہ (رض) زخمی کیے گئے جب ایک رکعت مکمل ہوئی۔ انھوں نے سجدے سے سر اٹھانا چاہا تو لوگوں سے کہا : تم اپنی نماز مکمل کرو۔ ہر آدمی نے کھڑے ہو کر اپنی نماز مکمل کی، نہ تو معاویہ (رض) نے کسی کو آگے کیا اور نہ ہی لوگوں نے کسی کو آگے کیا۔
(۵۲۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی أَبُو سَعِیدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَسُلَیْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ : أَخْبَرَنِی خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَبَاحٍ السُّلَمِیُّ أَنَّہُ صَلَّی مَعَ مُعَاوِیَۃَ یَوْمَ طُعِنَ بِإِیلِیَائَ رَکْعَۃً وَطُعِنَ مُعَاوِیَۃُ حِینَ قَضَاہَا۔فَأَرَادَ أَنْ یَرْفَعَ رَأْسَہُ مِنْ سُجُودِہِ فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ لِلنَّاسِ : أَتِمُّوا صَلاَتَکُمْ فَقَامَ کُلُّ امْرِئٍ فَأَتَمَّ صَلاَتَہُ وَلَمْ یُقَدِّمْ أَحَدًا وَلَمْ یُقَدِّمْہُ النَّاسُ۔[ضعیف۔ بخاری فی تاریخہٖ۳/۱۵۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦٠) انس (رض) فرماتے ہیں : میں نے کسی امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھی کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز سے مختصر اور مکمل ہو۔
(۵۲۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِیکِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : مَا صَلَّیْتُ وَرَائَ إِمَامٍ أَخَفَّ وَلاَ أَتَمَّ صَلاَۃً مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شَرِیکِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ مسلم ۴۶۹]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شَرِیکِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ مسلم ۴۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦١) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز مختصر اور مکمل پڑھتے تھے۔
(۵۲۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرٍ الْقَاضِی بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ أَبِی الْحُنَیْنِ الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْہَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ صُہَیْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُوجِزُ الصَّلاَۃَ وَیُکْمِلُہَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۷۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۷۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦٢) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز مختصر اور مکمل کرتے تھے۔
(۵۲۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الشِّیرَازِیُّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ صُہَیْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُوجِزُ الصَّلاَۃَ وَیُتِمُّ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔ [صحیح۔ مسلم ۴۶۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ صُہَیْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُوجِزُ الصَّلاَۃَ وَیُتِمُّ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔ [صحیح۔ مسلم ۴۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦٣) قتادہ انس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمام لوگوں سے مختصر اور مکمل نماز پڑھاتے تھے۔
(۵۲۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ وَأَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ قَالاَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ وَعَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَخَفَّ النَّاسِ صَلاَۃً فِی تَمَامٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ النسائی ۸۲۴]
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ وَعَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَخَفَّ النَّاسِ صَلاَۃً فِی تَمَامٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ النسائی ۸۲۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦٤) ابو مسعود (رض) فرماتے ہیں : ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! میں صبح کی نماز سے پیچھے رہ جاتا ہوں، کیونکہ فلاں صاحب نماز لمبی کردیتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے لوگوں کو متنفر کرنے والے بھی ہیں۔ جو لوگوں کی امامت کروائے تو وہ نماز میں تخفیف کرے۔ کیونکہ بیمار، بوڑھے اور ضرورت مند موجود ہوتے ہیں۔
(۵۲۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ بِنَیْسَابُورَ وَأَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ قَالاَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ قَیْسٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی لأَتَخَلَّفُ عَنْ صَلاَۃِ الصُّبْحِ مِمَّا یُطَوِّلُ بِنَا فُلاَنٌ۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِنَّ مِنْکُمْ مُنَفِّرِینَ فَأَیُّکُمْ أَمَّ النَّاسَ فَلْیُخَفِّفْ فَإِنَّ فِیہُمُ الْکَبِیرَ وَالسَّقِیمَ وَذَا الْحَاجَۃِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۰]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ بِنَیْسَابُورَ وَأَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ قَالاَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ قَیْسٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی لأَتَخَلَّفُ عَنْ صَلاَۃِ الصُّبْحِ مِمَّا یُطَوِّلُ بِنَا فُلاَنٌ۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِنَّ مِنْکُمْ مُنَفِّرِینَ فَأَیُّکُمْ أَمَّ النَّاسَ فَلْیُخَفِّفْ فَإِنَّ فِیہُمُ الْکَبِیرَ وَالسَّقِیمَ وَذَا الْحَاجَۃِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦٥) ابو مسعود انصاری فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! میں تو باجماعت نماز نہیں پڑھ سکتا، جس طرح فلاں نماز کو لمبا کردیتا ہے۔ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کسی خطبے میں اتنے غصہ میں نہیں دیکھا جتنے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دن غصہ تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے لوگو ! تمہارے بعض لوگ نفرت دلانے والے ہیں، لہٰذا جو لوگوں کو نماز پڑھائے۔ وہ اس میں تخفیف کرے کیونکہ ان میں بیمار، کمزور اور حاجت والے ہوتے ہیں۔
(۵۲۶۵) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی لاَ أَکَادُ أُدْرِکُ الصَّلاَۃَ مِمَّا یُطَوِّلُ بِنَا فُلاَنٌ۔فَمَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی مَوْعِظَۃٍ کَانَ أَشَدَّ غَضَبًا مِنْہُ یَوْمَئِذٍ۔فَقَالَ : ((أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ مِنْکُمْ مُنَفِّرِینَ۔مِنْ صَلَّی بِالنَّاسِ فَلْیُخَفِّفْ فَإِنَّ فِیہِمُ الْمَرِیضَ ، وَالضَّعِیفَ ، وَذَا الْحَاجَۃِ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ۔ [صحیح۔ معنی فی الذی قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ۔ [صحیح۔ معنی فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦٦) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی لوگوں کو جماعت کروائے تو اس میں تخفیف کرے کیونکہ اس میں کمزور، بوڑھے اور ضرورت مند ہوتے ہیں۔
(۵۲۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ حَسَنِ بْنِ مُہَاجِرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مِہْرَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَیْبِ بْنِ اللَّیْثِ حَدَّثَنِی أَبِی قَالَ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ لِلنَّاسِ فَلْیُخَفِّفْ فَإِنَّ فِیہِمُ الضَّعِیفَ وَالْکَبِیرَ وَذَا الْحَاجَۃِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ شُعَیْبٍ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ وَہْبٍ عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۷۱]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ شُعَیْبٍ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ وَہْبٍ عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۷۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦٧) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے تو اس میں تخفیف کرے کیونکہ لوگوں میں ضعیف، بیمار اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں۔
(۵۲۶۷) أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْجُرْجَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ حَدَّثَنِی أَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ لِلنَّاسِ فَلْیُخَفِّفْ فَإِنَّ فِی النَّاسِ الضَّعِیفَ وَالسَّقِیمَ ، وَذَا الْحَاجَۃِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦٨) عثمان بن ابی العاص فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب آپ کسی قوم کی امامت کروائیں تو اس میں تخفیف کریں۔
(۵۲۶۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ أَبِی الْعَاصِ قَالَ قَالَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا أَمَمْتَ قَوْمًا فَأَخِفَّ بِہِمُ الصَّلاَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۴۶۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৬৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٦٩) عثمان بن ابی العاص فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے جو آخری عہد لیا۔ یہ تھا کہ جب تو کسی قوم کی امامت کروائے تو ان کو ہلکی نماز پڑھا۔
(۵۲۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ فَارِسَ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ قَالَ سَمِعْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ قَالَ حَدَّثَ عُثْمَانُ بْنُ أَبِی الْعَاصِ قَالَ : آخِرُ مَا عَہِدَ إِلَیَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا أَمَمْتَ قَوْمًا فَأَخِفَّ بِہِمُ الصَّلاَۃَ))۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৭০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٧٠) اسماعیل بن خالد فرماتے ہیں : میں مدینہ میں ابوہریرہ (رض) کے پاس آیا۔ میرے اور ان کے درمیان قرابت تھی۔ وہ لوگوں کو امامت کرواتے تھے اور نماز مختصر پڑھاتے تھے۔ میں نے پوچھا : اے ابوہریرہ ! کیا اسی طرح رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز تھی ؟ فرمایا : ہاں بلکہ اس سے بھی مختصر تھی۔
(۵۲۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَینِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دَرَسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ہُوَ ابْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : قَدِمْتُ الْمَدِینَۃَ فَنَزَلْتُ عَلَی أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَکَانَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ مَوَالِیَّ قَرَابَۃٌ۔فَکَانَ یَؤُمُّ النَّاسَ فَیُخَفِّفُ فَقُلْتُ : یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ أَہَکَذَا کَانَتْ صَلاَۃُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((نَعَمْ وَأَوْجَزَ))۔ [ضعیف۔ ابو یعلیٰ ۶۴۲۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৭১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٧١) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک پانی کھینچنے والا سامنے آیا اور رات کا ایک حصہ گزر چکا تھا۔ معاذ بن جبل مغرب کی نماز پڑھا رہے تھے۔ اس نے پانی کو چھوڑا اور معاذ کی طرف متوجہ ہوا تاکہ ان کے ساتھ نماز پڑھے۔ معاذ نے سو رہ بقرہ یا سو رہ نسا شروع کردی۔ وہ آدمی چلا گیا اور اس کو خبر ملی کہ معاذ نے اس کو تکلیف پہنچائی ہے۔ پھر اس نے آ کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو شکایت کردی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا : اے معاذ ! تم فتنہ پھیلا رہے ہو تین مرتبہ فرمایا۔ اگر تو یہ سورتیں پڑھ لے : سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی، وَالشَّمْسِ وَضُحَاہَا، وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَیکیونکہ تیرے پیچھے بوڑھے، ضرورت مند اور کمزور نماز پڑھتے ہیں۔
(۵۲۷۱) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیَّ یَقُولُ : أَقْبَلَ رَجُلٌ بِنَاضِحَیْنِ لَہُ وَقَدْ جَنَحَ اللَّیْلُ فَوَافَقَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ یُصَلِّی الْمَغْرِبَ ، فَتَرَکَ نَاضِحَیْہِ وَأَقْبَلَ إِلَی مُعَاذٍ لَیُصَلِّیَ مَعَہُ ، فَقَرَأَ مُعَاذٌ الْبَقَرَۃَ ، أَوِ النِّسَائَ فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ ، وَبَلَغَہُ أَنَّ مُعَاذًا نَالَ مِنْہُ ۔فَأَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَشَکَا إِلَیْہِ مُعَاذًا فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((أَفَاتِنٌ أَنْتَ أَوْ قَالَ أَفَتَّانٌ أَنْتَ ثَلاَثَ مِرَارٍ۔ فَلَوْلاَ صَلَّیْتَ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی ، وَالشَّمْسِ وَضُحَاہَا ، وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی فَإِنَّہُ یُصَلِّی وَرَائَ کَ الْکَبِیرُ، وَذُو الْحَاجَۃِ وَالضَّعِیفُ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ۔کَذَا قَالَ مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ عَنْ جَابِرٍ الْمَغْرِبَ۔
وَقَالَ عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ وَأَبُو الزُّبَیْرِ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مِقْسَمٍ عَنْ جَابِرٍ الْعِشَائَ ۔أَمَّا حَدِیثُ عَمْرٍو فَقَدْ مَضَی فِی ہَذَا الْکِتَابِ فِی مَوْضِعَیْنِ۔ وَأَمَّا حَدِیثُ أَبِی الزُّبَیْرِ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۱۰۰]
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیَّ یَقُولُ : أَقْبَلَ رَجُلٌ بِنَاضِحَیْنِ لَہُ وَقَدْ جَنَحَ اللَّیْلُ فَوَافَقَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ یُصَلِّی الْمَغْرِبَ ، فَتَرَکَ نَاضِحَیْہِ وَأَقْبَلَ إِلَی مُعَاذٍ لَیُصَلِّیَ مَعَہُ ، فَقَرَأَ مُعَاذٌ الْبَقَرَۃَ ، أَوِ النِّسَائَ فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ ، وَبَلَغَہُ أَنَّ مُعَاذًا نَالَ مِنْہُ ۔فَأَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَشَکَا إِلَیْہِ مُعَاذًا فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((أَفَاتِنٌ أَنْتَ أَوْ قَالَ أَفَتَّانٌ أَنْتَ ثَلاَثَ مِرَارٍ۔ فَلَوْلاَ صَلَّیْتَ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی ، وَالشَّمْسِ وَضُحَاہَا ، وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی فَإِنَّہُ یُصَلِّی وَرَائَ کَ الْکَبِیرُ، وَذُو الْحَاجَۃِ وَالضَّعِیفُ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ۔کَذَا قَالَ مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ عَنْ جَابِرٍ الْمَغْرِبَ۔
وَقَالَ عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ وَأَبُو الزُّبَیْرِ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مِقْسَمٍ عَنْ جَابِرٍ الْعِشَائَ ۔أَمَّا حَدِیثُ عَمْرٍو فَقَدْ مَضَی فِی ہَذَا الْکِتَابِ فِی مَوْضِعَیْنِ۔ وَأَمَّا حَدِیثُ أَبِی الزُّبَیْرِ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۱۰۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৭২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٧٢) (الف) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ معاذبن جبل (رض) نے اپنے ساتھیوں کو عشا کی نماز پڑھائی اور نماز لمبی کردی۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کی خبر دی گئی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے معاذ ! تو فتنے باز ہے۔ لوگوں پر تخفیف کرو۔ یہ سورتیں پڑھا کرو : والشَّمْسِ وَضُحَاہَا ، سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی اور اسی طرح کی سورتیں اور لوگوں پر مشقت نہ کرو۔
(ب) لیث بن سعد کی روایت میں کچھ اضافہ ہے کہ تو پڑھ : { اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ } [العلق : ١] { وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی } اور لوگوں پر مشقت نہ کر والا جملہ بیان نہیں کیا۔
(ب) لیث بن سعد کی روایت میں کچھ اضافہ ہے کہ تو پڑھ : { اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ } [العلق : ١] { وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی } اور لوگوں پر مشقت نہ کر والا جملہ بیان نہیں کیا۔
(۵۲۷۲) فَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ ابْنُ لَہِیعَۃَ وَاللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَہُ : أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ صَلَّی الْعِشَائَ فَطَوَّلَ عَلَی أَصْحَابِہِ۔فَأُخْبِرَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِذَلِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِمُعَاذٍ : ((أَفَتَّانٌ أَنْتَ۔خَفِّفْ عَلَی النَّاسِ وَاقْرَأْ بِالشَّمْسِ وَضُحَاہَا، وَسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی وَنَحْوَ ذَلِکَ وَلاَ تَشُقَّ عَلَی النَّاسِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ إِلاَّ أَنَّہُ زَادَ {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ} [العلق: ۱] {وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی} وَلَمْ یَقُلْ : وَلاَ تَشُقَّ عَلَی النَّاسِ ۔ وَأَمَّا حَدِیثُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مِقْسَمٍ۔
[صحیح۔ تقدم برقم ۵۱۰۰]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ إِلاَّ أَنَّہُ زَادَ {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ} [العلق: ۱] {وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی} وَلَمْ یَقُلْ : وَلاَ تَشُقَّ عَلَی النَّاسِ ۔ وَأَمَّا حَدِیثُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مِقْسَمٍ۔
[صحیح۔ تقدم برقم ۵۱۰۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৭৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٧٣) جابر (رض) نے معاذ کا قصہ ذکر کیا، اس میں ہے کہ معاذ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ عشا کی نماز پڑھتے تھے، پھر واپس آ کر اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے تھے۔ ایک رات واپس آ کر نماز پڑھائی اور ان کی قوم کے ایک جو ان نے ان کے پیچھے نماز پڑھی۔ جب نوجوان پر نماز لمبی ہوئی تو اس نے جماعت کو چھوڑا اور اپنی نماز پڑھی اور اپنے اونٹ کی نکیل پکڑی اور چلا گیا۔ جب معاذ نماز سے فارغ ہوئے تو انھیں بتایا گیا تو وہ کہنے لگے : یہ منافق ہے، میں اس کی خبر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دوں گا اور نوجوان کہنے لگا : میں بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دوں گا، جو اس نے کیا۔ صبح کے وقت وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گئے تو معاذ (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا، جو جوان نے کیا تھا۔ نوجوان کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! یہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس زیادہ دیر ٹھہرتے ہیں اور واپس آ کر ہمیں لمبی نماز پڑھاتے ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے معاذ ! کیا تو فتنہ باز ہے اور نوجوان سے پوچھا : اے بھیجتے ! جب تو نماز پڑھتا ہے تو کیا کرتا ہے، کہنے لگے : میں سورة فاتحہ پڑھتا ہوں اور اللہ سے جنت کا سوال کرتا ہوں اور جہنم سے پناہ مانگتا ہوں۔ راوی کہتے ہیں : میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور معاذ کا کلام نہ سمجھ سکا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اور معاذ ان دو کے ارد گرد ہیں یا اس کی مثل فرمایا۔ راوی کہتے ہیں : نوجوان نے کہا : لیکن معاذ جان لیں گے جب لوگ آئیں گے اور انھیں خبر دی جائے گی کہ دشمن قریب ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ وہ آئے تو نوجوان شہید ہوچکا تھا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے بعد معاذ سے فرمایا : میرے اور تیرے ساتھ جھگڑا کرنے والے کا کیا بنا۔ معاذ (رض) نے عرض کیا : اللہ نے سچ فرمایا اور میں نے جھوٹ بولا، وہ شہید ہوگیا۔
(۵۲۷۳) فَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلاَنَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مِقْسَمٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : فَذَکَرَ قِصَّۃَ مُعَاذٍ وَتِلْکَ الْقَصَّۃُ قَالَ : کَانَ مُعَاذٌ یُصَلِّی مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الْعِشَائَ ثُمَّ یَرْجِعُ فَیُصَلِّی بِأَصْحَابِہِ ، فَرَجَعَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ فَصَلَّی بِہِمْ وَصَلَّی خَلْفَہُ فَتًی مِنْ قَوْمِہِ ، فَلَمَّا طَالَ عَلَی الْفَتَی صَلَّی وَخَرَجَ ، فَأَخَذَ بِخِطَامِ بَعِیرِہِ وَانْطَلَقَ۔فَلَمَّا صَلَّی مُعَاذٌ ذُکِرَ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ : إِنَّ ہَذَا بِہِ لَنِفَاقٌ۔ لأُخْبِرَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بِالَّذِی صَنَعَ۔وَقَالَ الْفَتَی : وَأَنَا لأُخْبِرَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بِالَّذِی صَنَعَ ، فَغَدَوْا عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرَہُ مُعَاذٌ بِالَّذِی صَنَعَ الْفَتَی۔فَقَالَ الْفَتَی : یَا رَسُولَ اللَّہِ یُطِیلُ الْمُکْثَ عِنْدَکَ ، ثُمَّ یَرْجِعُ فَیُطَوِّلُ عَلَیْنَا۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((أَفَتَّانٌ أَنْتَ یَا مُعَاذُ))۔وَقَالَ لِلْفَتَی : ((کَیْفَ تَصْنَعُ یَا ابْنَ أَخِی إِذَا صَلَّیْتَ؟))۔قَالَ : أَقْرَأُ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ ، وَأَسْأَلُ اللَّہَ الْجَنَّۃَ ، وَأَعُوذُ بِہِ مِنَ النَّارِ ، وَإِنِّی لاَ أَدْرِی مَا دَنْدَنَتُکَ وَدَنْدَنَۃُ مُعَاذٍ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنِّی وَمُعَاذٌ حَوْلَ ہَاتَیْنِ)) أَوْ نَحْوَ ذَا ۔قَالَ قَالَ الْفَتَی : وَلَکِنْ سَیَعْلَمُ مُعَاذٌ إِذَا قَدِمَ الْقَوْمُ وَقَدْ خُبِرُوا أَنَّ الْعَدُوَّ قَدْ دَنُوا۔قَالَ : فَقَدِمُوا فَاسْتُشْہِدَ الْفَتَی۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- بَعْدَ ذَلِکَ لِمُعَاذٍ: ((مَا فَعَلَ خَصْمِی وَخَصْمُکَ))۔قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ صَدَقَ اللَّہُ ، وَکَذَبْتُ اسْتُشْہِدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৭৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام کی نماز اور ائمہ کی صفات سے متعلقہ ابواب۔ امام کو کتنی تخفیف کرنی چاہیے
(٥٢٧٤) حزم بن ابی کعب فرماتے ہیں کہ وہ معاذ (رض) کے پاس آئے تو وہ اپنی قوم کو مغرب کی نماز پڑھا رہے تھے۔۔۔ اس میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے معاذ ! تو فتنہ باز نہ بن، کیونکہ تیرے پیچھے بوڑھے، کمزور اور ضرورت مند یا کام والے اور مسافر نماز پڑھتے ہیں۔
(۵۲۷۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا طَالِبُ بْنُ حَبِیبٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ جَابِرٍ یُحَدِّثُ عَنْ حَزْمِ بْنِ أَبِی کَعْبٍ : أَنَّہُ أَتَی مُعَاذًا وَہُوَ یُصَلِّی بِقَوْمٍ صَلاَۃَ الْمَغْرِبِ فِی ہَذَا الْخَبَرِ۔قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَا مُعَاذُ لاَ تَکُنْ فَتَّانًا۔فَإِنَّہُ یُصَلِّی وَرَائَ کَ الْکَبِیرُ ، وَالضَّعِیفُ وَذُو الْحَاجَۃِ وَالْمُسَافِرُ))۔
کَذَا قَالَ وَالرِّوَایَاتُ الْمُتَقَدِّمَۃُ فِی الْعِشَائِ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۷۹۱]
کَذَا قَالَ وَالرِّوَایَاتُ الْمُتَقَدِّمَۃُ فِی الْعِشَائِ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۷۹۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৭৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلا شخص جتنا چاہے نماز لمبی کرسکتا ہے
(٥٢٧٥) (الف) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے تو تخفیف کرے، کیونکہ ان میں بیمار، کمزور اور بوڑھے ہوتے ہیں اور جب تم خود نماز پڑھو تو جتنی چاہو لمبی کرو۔
(ب) امام شافعی کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے تو ہلکی پڑھائے کیونکہ ان میں بیمار اور کمزور ہوتے ہیں اور جب وہ خود نماز پڑھے تو جتنی چاہے لمبی کرے۔
(ب) امام شافعی کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے تو ہلکی پڑھائے کیونکہ ان میں بیمار اور کمزور ہوتے ہیں اور جب وہ خود نماز پڑھے تو جتنی چاہے لمبی کرے۔
(۵۲۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی الْقَعْنَبِیَّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ بِالنَّاسِ فَلْیُخَفِّفْ۔فَإِنَّ فِیہِمُ السَّقِیمَ ، وَالضَّعِیفَ ، وَالْکَبِیرَ۔وَإِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ لِنَفْسِہِ فَلْیُطَوِّلْ مَا شَائَ))۔
وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ یُصَلِّی لِلنَّاسِ فَلْیُخَفِّفْ۔ فَإِنَّ فِیہِمُ السَّقِیمَ ، وَالضَّعِیفَ فَإِذَا کَان یُصَلِّی لِنَفْسِہِ فَلْیُطِلْ مَا شَائَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ وَزَادَ فِیہِ بَعْضُہُمُ الصَّغِیرَ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۲۶۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی الْقَعْنَبِیَّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ بِالنَّاسِ فَلْیُخَفِّفْ۔فَإِنَّ فِیہِمُ السَّقِیمَ ، وَالضَّعِیفَ ، وَالْکَبِیرَ۔وَإِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ لِنَفْسِہِ فَلْیُطَوِّلْ مَا شَائَ))۔
وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ یُصَلِّی لِلنَّاسِ فَلْیُخَفِّفْ۔ فَإِنَّ فِیہِمُ السَّقِیمَ ، وَالضَّعِیفَ فَإِذَا کَان یُصَلِّی لِنَفْسِہِ فَلْیُطِلْ مَا شَائَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ وَزَادَ فِیہِ بَعْضُہُمُ الصَّغِیرَ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۲۶۶]
তাহকীক: