আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৬৬ টি
হাদীস নং: ৫২৩৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٣٦) بسر بن سعید زید بن ثابت سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسجد میں ایک چٹائی سے حجرہ بنایا اور چند راتیں اس میں نماز پڑھی۔ لوگ جمع ہوگئے۔ پھر انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آواز کو گم پایا تو گمان کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سو گئے ہیں تو وہ کھانسی کرنے لگے تاکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی طرف نکلیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تمہاری حالت کو دیکھتا رہا، میں ڈر گیا کہ کہیں تمہارے اوپر فرض نہ کردی جائیں۔ اگر وہ فرض کردی جاتیں تو تم نہ پڑھ سکتے۔ اے لوگو ! اپنے گھروں میں قیام کیا کرو، کیونکہ آدمی کی افضل نماز گھر میں ہی ہے سوائے فرض نماز کے۔
(۵۲۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ یَعْقُوبَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْمُثَنَّی الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا النَّضْرِ یُحَدِّثُ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- اتَّخَذَ حُجْرَۃً فِی الْمَسْجِدِ مِنْ حَصِیرٍ فَصَلَّی فِیہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لَیَالِی حَتَّی اجْتَمَعَ إِلَیْہِ نَاسٌ ، ثُمَّ فَقَدُوا صَوْتَہُ فَظَنُّوا أَنَّہُ قَدْ نَامَ فَجَعَلَ بَعْضُہُمْ یَتَنَحْنَحُ لِیَخْرُجَ إِلَیْہِمْ فَقَالَ : ((مَا زَالَ بِکُمُ الَّذِی رَأَیْتُ مِنْ صَنِیعِکُمْ حَتَّی خَشِیتُ أَنْ یُکْتَبَ عَلَیْکُمْ۔وَلَوْ کُتِبَ عَلَیْکُمْ مَا قُمْتُمْ بِہِ فَصَلُّوا أَیُّہَا النَّاسُ فِی بُیُوتِکُمْ۔فَإِنَّ أَفْضَلَ صَلاَۃِ الْمَرْئِ فِی بَیْتِہِ إِلاَّ الصَّلاَۃَ الْمَکْتُوبَۃَ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ عَفَّانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ وُہَیْبٍ۔
[صحیح۔ بخاری ۶۸۶۰]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ عَفَّانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ وُہَیْبٍ۔
[صحیح۔ بخاری ۶۸۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৩৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٣٧) ابو سلمہ بن عبد الرحمن حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایک چٹائی تھی جس کا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو مسجد میں حجرہ بنا لیتے تھے اور نماز پڑھتے۔ لوگوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کے ساتھ نماز پڑھنا شروع کردی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس چٹائی کو دن میں بچھا دیتے تھے۔ لوگوں نے رات کو مسلسل آنا شروع کردیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے لوگو ! اپنے اوپر اتنے اعمال لازم کرو جتنے کی تم طاقت رکھتے ہو، کیونکہ اللہ اجر سے نہیں اکتائیں گے تم عمل سے اکتا جاؤ گے اور اللہ کو وہ اعمال زیادہ پسند ہیں جن پر ہمیشگی کی جائے اگرچہ کم ہی ہو۔ آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کوئی عمل شروع کرتے تو اس پر ہمیشگی کرتے۔
(۵۲۳۷) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : کَانَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حَصِیرٌ فَکَانَ یَحْتَجِرُہُ مِنَ اللَّیْلِ فَیُصَلِّی فِیہِ۔فَجَعَلَ النَّاسُ یُصَلُّونَ بِصَلاَتِہِ وَیَبْسِطَہُ بِالنَّہَارِ فَثَابُوا ذَاتَ لَیْلَۃٍ۔فَقَالَ : ((یَا أَیُّہَا النَّاسُ عَلَیْکُمْ مِنَ الأَعْمَالِ مَا تُطِیقُونَ۔فَإِنَّ اللَّہَ لاَ یَمَلُّ حَتَّی تَمَلُّوا ، وَإِنَّ أَحَبَّ الأَعْمَالِ إِلَی اللَّہِ مَا دُووِمَ عَلَیْہِ ، وَإِنْ قَلَّ))۔وَکَانَ آلُ مُحَمَّدٍ إِذَا عَمِلُوا عَمَلاً أَثْبَتُوہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی۔ [صحیح۔ بخاری ۵۵۲۳]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی۔ [صحیح۔ بخاری ۵۵۲۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৩৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٣٨) ابو سلمہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی چٹائی کا حجرہ بنا کر رات کو اس میں نماز پڑھتے تھے اور دن کو بچھا کر اس پر بیٹھتے تھے۔ لوگ مسلسل آنا شروع ہوگئے اور وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز پڑھتے تھے، ان کی مقدار بہت زیادہ ہوگئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پر متوجہ ہوئے اور فرمایا : اے لوگو ! اتنے اعمال شروع کرو جتنی تم طاقت رکھتے ہو، کیونکہ اللہ تو اجر سے نہیں اکتائے گے تم ہی اعمال سے اکتا جاؤ گے اور اللہ کو ہمیشگی والے اعمال پسند ہیں اگرچہ کم ہوں۔
(۵۲۳۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ یَحْتَجِرُ حَصِیرًا بِاللَّیْلِ فَیُصَلِّی وَیَبْسُطُہُ بِالنَّہَارِ فَیَجْلِسُ عَلَیْہِ قَالَتْ : فَجَعَلَ النَّاسُ یَثُوبُونَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَیُصَلُّونَ بِصَلاَتِہِ حَتَّی کَثُرُوا۔فَأَقْبَلَ عَلَیْہِمْ فَقَالَ : ((یَا أَیُّہَا النَّاسُ خُذُوا مِنَ الأَعْمَالِ مَا تُطِیقُونَ فَإِنَّ اللَّہَ لاَ یَمَلُّ حَتَّی تَمَلُّوا ، وَإِنَّ أَحَبَّ الأَعْمَالِ إِلَی اللَّہِ مَا دَامَ مِنْہَا وَإِنْ قَلَّ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৩৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٣٩) (الف) عمرہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے حجرے میں نماز پڑھتے تھے اور حجرے کی دیوار چھوٹی تھی۔ لوگوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قیام کو دیکھا تو انھوں نے بھی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ قیام شروع کردیا، صبح کے وقت اس کے بارے میں باتیں کرتے رہے۔ دوسری رات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قیام کیا تو لوگوں نے بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز پڑھی۔ انھوں نے دو یا تین راتیں ایسا کیا۔ اس کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نہیں نکلے۔ صبح کے وقت لوگوں نے تذکرہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں ڈر گیا تھا کہ کہیں رات کی نماز تمہارے اوپر فرض نہ کردی جائے۔
(ب) زید بن ثابت کی حدیث دلالت کرتی ہے کہ حجرہ مسجد میں تھا۔
(ب) زید بن ثابت کی حدیث دلالت کرتی ہے کہ حجرہ مسجد میں تھا۔
(۵۲۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْحَرَشِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو یَحْیَی : مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الرُّویَانِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ ہُوَ ابْنُ مُوسَی الْفَرَّائُ أَخْبَرَنَا عِیسَی ہُوَ ابْنُ یُونُسَ عَنْ یَحْیَی عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُصَلِّی فِی حُجْرَتِہِ وَجِدَارُ الْحُجْرَۃِ قَصِیرٌ فَرَأَی النَّاسُ شَخْصَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَامَ نَاسٌ یُصَلُّونَ بِصَلاَتِہِ فَأَصْبَحُوا فَتَحَدَّثُوا۔فَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الثَّانِیَۃَ یُصَلِّی فَقَامَ نَاسٌ یُصَلُّونَ بِصَلاَتِہِ فَصَنَعُوا ذَلِکَ لَیْلَتَیْنِ أَوْ ثَلاَثًا حَتَّی إِذَا کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ جَلَسَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَخْرُجْ۔فَلَمَّا أَصْبَحَ ذَکَرَ ذَلِکَ النَّاسُ فَقَالَ : ((إِنِّی خِفْتُ أَنْ تُکْتَبَ عَلَیْکُمْ صَلاَۃُ اللَّیْلِ))۔لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَمْرٍو رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدَۃَ۔
وَفِی سِیَاقِ ہَذِہِ الأَحَادِیثِ دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِالْحُجْرَۃِ الْمُطْلَقَۃِ فِی رِوَایَۃِ ہُشَیْمٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ وَفِی حَدِیثِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مَا وَقَعَ بَیَانُہُ فِی ہَذِہِ الأَحَادِیثِ۔وَفِی حَدِیثِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الْحُجْرَۃَ کَانَتْ فِی الْمَسْجِدِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۹۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو یَحْیَی : مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الرُّویَانِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ ہُوَ ابْنُ مُوسَی الْفَرَّائُ أَخْبَرَنَا عِیسَی ہُوَ ابْنُ یُونُسَ عَنْ یَحْیَی عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُصَلِّی فِی حُجْرَتِہِ وَجِدَارُ الْحُجْرَۃِ قَصِیرٌ فَرَأَی النَّاسُ شَخْصَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَامَ نَاسٌ یُصَلُّونَ بِصَلاَتِہِ فَأَصْبَحُوا فَتَحَدَّثُوا۔فَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الثَّانِیَۃَ یُصَلِّی فَقَامَ نَاسٌ یُصَلُّونَ بِصَلاَتِہِ فَصَنَعُوا ذَلِکَ لَیْلَتَیْنِ أَوْ ثَلاَثًا حَتَّی إِذَا کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ جَلَسَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَخْرُجْ۔فَلَمَّا أَصْبَحَ ذَکَرَ ذَلِکَ النَّاسُ فَقَالَ : ((إِنِّی خِفْتُ أَنْ تُکْتَبَ عَلَیْکُمْ صَلاَۃُ اللَّیْلِ))۔لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَمْرٍو رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدَۃَ۔
وَفِی سِیَاقِ ہَذِہِ الأَحَادِیثِ دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِالْحُجْرَۃِ الْمُطْلَقَۃِ فِی رِوَایَۃِ ہُشَیْمٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ وَفِی حَدِیثِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مَا وَقَعَ بَیَانُہُ فِی ہَذِہِ الأَحَادِیثِ۔وَفِی حَدِیثِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الْحُجْرَۃَ کَانَتْ فِی الْمَسْجِدِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۹۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٤٠) عمرۃ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے حجرے میں نماز پڑھتے تھے اور لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتدا حجرے سے باہر کرتے تھے۔ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کے ساتھ نماز پڑھتے۔
(۵۲۴۰) أَخْبَرَنَا بِحَدِیثِ ہُشَیْمٍ أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الصُّوفِیُّ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ سَالِمٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا یَحْیَی عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : صَلَّی النَّبِیُّ -ﷺ- فِی حُجْرَتِہِ وَالنَّاسُ یَأْتَمُّونَ بِہِ مِنْ وَرَائِ الْحُجْرَۃِ یُصَلُّونَ بِصَلاَتِہِ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٤١) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کی نماز اپنے حجرے میں ادا فرماتے۔ صحابہ میں سے کچھ لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز پڑھنے لگے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تخفیف کی اور گھر میں داخل ہوگئے۔ پھر نکلے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کئی مرتبہ ایسے کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھتے اور چلے جاتے۔ جب صبح ہوئی تو لوگوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم نے گزشتہ رات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز پڑھی ہم چاہتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز لمبی کریں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تمہارے بیٹھنے کو جان گیا تھا، لیکن جان بوجھ کر میں نے ایسا کیا۔
(۵۲۴۱) وَأَخْبَرَنَا بِحَدِیثِ أَنَسٍ أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ : الْمُحَمَّدْآبَاذِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُصَلِّی ذَاتَ لَیْلَۃٍ فِی حُجْرَتِہِ فَأَتَاہُ أُنَاسٌ مِنْ أَصْحَابِہِ فَصَلُّوا بِصَلاَتِہِ فَخَفَّفَ فَدَخَلَ الْبَیْتَ ، ثُمَّ خَرَجَ۔فَفَعَلَ ذَلِکَ مِرَارًا کُلُّ ذَلِکَ یُصَلِّی ثُمَّ یَنْصَرِفُ وَیَدْخُلُ۔فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ صَلَّیْنَا مَعَکَ الْبَارِحَۃَ وَنَحْنُ نُحِبُّ أَنْ تَمُدَّ فِی صَلاَتِکِ۔فَقَالَ : ((قَدْ عَلِمْتُ بِمَکَانِکُمْ عَمْدًا فَعَلْتُ ذَلِکَ))۔
[صحیح۔ احمد ۳/۱۰۳]
[صحیح۔ احمد ۳/۱۰۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٤٢) عامر بن ذؤیب کہتے ہیں کہ ابن عباس سے کہا گیا : کیا آپ ان کے پیچھے کرہ میں نماز پڑھتے ہیں ؟ فرمایا : جی ہاں وہ ڈرا کرتے تھے کہ کہیں ہم مشقت میں نہ پڑجائیں۔
(۵۲۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ ذُؤَیْبٍ قَالَ قِیلَ لاِبْنِ عَبَّاسٍ : أَتُصَلِّی خَلْفَ ہَؤُلاَئِ فِی الْمَقْصُورَۃِ۔ قَالَ : نَعَمْ إِنَّہُمْ یَخْشَوْنَ أَنْ نَبْعَجَہُمْ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٤٣) داؤد بن حصین ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ مسجد کے صحن اور فرش پر امام کے ساتھ نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۵۲۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ یَعْقُوبَ الأَسَدِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی یَحْیَی یَعْنِی إِبْرَاہِیمَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِالصَّلاَۃِ فِی رَحْبَۃِ الْمَسْجِدِ وَالْبَلاَطِ بِصَلاَۃِ الإِمَامِ۔ [ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٤٤) ابن ابی ذویب توا مۃ کے غلام سے منقول ہے کہ میں اور ابوہریرہ (رض) مسجد کی چھت پر امام کے ساتھ فرض نماز پڑھتے تھے۔
(۵۲۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی أَبُو مُحَمَّدٍ : یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو أَخْبَرَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ صَالِحٍ مَوْلَی التَّؤْامَۃِ قَالَ : کُنْتُ أُصَلِّی أَنَا وَأَبُو ہُرَیْرَۃَ فَوْقَ ظَہَرِ الْمَسْجِدِ نُصَلِّی بِصَلاَۃِ الإِمَامِ الْمَکْتُوبَۃِ۔ [صحیح۔ ابن ابی شیبہ ۶۱۵۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد میں یا اس کی چھت پر یا چبوترے پر امام کے ساتھ نماز پڑھنا اگرچہ ان کے درمیان کمرہ یا ستون یا اس کی مثل کوئی چیز ہو
(٥٢٤٥) توامۃ کے غلام نقل فرماتے ہیں کہ اس نے ابوہریرہ (رض) کو دیکھا کہ وہ مسجد کی چھت پر امام کی نماز کے ساتھ پڑھتے تھے۔
(۵۲۴۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِی صَالِحٌ مَوْلَی التَّوْأَمَۃِ : أَنَّہُ رَأَی أَبَا ہُرَیْرَۃَ یُصَلِّی فَوْقَ ظَہْرِ الْمَسْجِدِ بِصَلاَۃِ الإِمَامِ فِی الْمَسْجِدِ۔ [ضعیف جداً۔ عبد الرزاق ۴۸۸۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا مسجد سے باہر امام کی اقتدا کرنا اور ان درمیان رکاوٹ بھی ہو
(٥٢٤٦) (الف) ربیع فرماتے ہیں کہ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ عورتوں نے حضرت عائشہ (رض) کے ساتھ نماز پڑھی حجرہ میں۔ فرماتی ہیں : تم امام کے ساتھ نماز نہیں پڑھتی ، کیونکہ تمہارے درمیان پردہ ہے۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ جیسے عائشہ (رض) نے اپنے حجرے کے بارے میں فرمایا کہ اگرچہ وہ اس میں قیلولہ کرتی تھی تو ہم بھی یہی کہتے ہیں۔
(ب) علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں کہ مسجد کے ہمسائے کی نماز مسجد کے علاوہ میں نہیں ہے۔
(ب) علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں کہ مسجد کے ہمسائے کی نماز مسجد کے علاوہ میں نہیں ہے۔
(۵۲۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ قَدْ صَلَّی نِسْوَۃٌ مَعَ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی حُجْرَتِہَا فَقَالَتْ لاَ تُصَلِّینَ بِصَلاَۃِ الإِمَامِ فَإِنَّکُنَّ دُونَہُ فِی حِجَابٍ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی وَکَمَا قَالَتْ عَائِشَۃُ فِی حُجْرَتِہَا إِنْ کَانَتْ قَالَتْہُ قُلْنَا۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ لاَ صَلاَۃَ لِجَارِ الْمَسْجِدِ إِلاَّ فِی الْمَسْجِدِ۔
وَرُوِیَ ذَلِکَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَرْفُوعًا۔ [لم اجدہ]
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی وَکَمَا قَالَتْ عَائِشَۃُ فِی حُجْرَتِہَا إِنْ کَانَتْ قَالَتْہُ قُلْنَا۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ لاَ صَلاَۃَ لِجَارِ الْمَسْجِدِ إِلاَّ فِی الْمَسْجِدِ۔
وَرُوِیَ ذَلِکَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَرْفُوعًا۔ [لم اجدہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی مسجد سے باہر ہو اور امام کی اقتدا کرے ان کے درمیان رکاوٹ بھی نہ ہو
(٥٢٤٧) صالح بن ابراہیم فرماتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک (رض) کو دیکھا کہ وہ جمعہ کی نماز حمید بن عبد الرحمن بن عوف کے گھر امام کی اقتدا میں پڑھتے۔ حمید کے گھر اور مسجد کے درمیان راستہ تھا۔
(۵۲۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُوزَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْمَجِیدِ بْنُ سُہَیْلِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ قَالَ: رَأَیْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ صَلَّی الْجُمُعَۃَ فِی بُیُوتِ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَصَلَّی بِصَلاَۃِ الإِمَامِ فِی الْمَسْجِدِ وَبَیْنَ بُیُوتِ حُمَیْدٍ والْمَسْجِدِ الطَّرِیقُ۔ [ضعیف جداً۔ اخرجہ الشافعی۲۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی مسجد سے باہر ہو اور امام کی اقتدا کرے ان کے درمیان رکاوٹ بھی نہ ہو
(٥٢٤٨) عبد ربہ کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک (رض) کو دیکھا وہ جمعہ کی نماز بصرہ کی مسجد کے صحن کے قریب ایک کمرہ میں امام کے ساتھ پڑھتے تھے۔
(۵۲۴۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی اللَّیْثِ حَدَّثَنَا الأَشْجَعِیُّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ یُونُسَ بْنِ عُبَیْدٍ عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ قَالَ : رَأَیْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یُصَلِّی بِصَلاَۃِ الإِمَامِ الْجُمُعَۃَ فِی غُرْفَۃٍ عِنْدَ السَّدَّۃِ بِمَسْجِدِ الْبَصْرَۃِ۔ [ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৪৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی مسجد سے باہر ہو اور امام کی اقتدا کرے ان کے درمیان رکاوٹ بھی نہ ہو
(٥٢٤٩) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ جمعہ کی نماز حمید بن عبد الرحمن کے گھر پڑھتے تھے جس سال ولید نے حج کیا اور لوگ بہت زیادہ تھے تو حمید کے گھر اور مسجد کے درمیان راستہ تھا۔
(۵۲۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّہُ کَانَ یُصَلِّی الْجُمُعَۃَ فِی بُیُوتِ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَامَ حَجَّ الْوَلِیدُ وَکَثُرَ النَّاسُ وَبَیْنَہَا وَبَیْنَ الْمَسْجِدِ طَرِیقٌ ۔ [ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৫০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی مسجد سے باہر ہو اور امام کی اقتدا کرے ان کے درمیان رکاوٹ بھی نہ ہو
(٥٢٥٠) مالک ایک ثقہ آدمی سے نقل فرماتے ہیں کہ لوگ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد آپ کی بیویوں کے حجرہ میں داخل ہوتے تھے اور جمعہ کی نماز پڑھتے، کیونکہ مسجد تنگ ہوگئی تھی وہ اس میں وسعت اختیار کرتے تھے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیویوں کے حجرے مسجد میں نہ تھے۔ ان کے دروازے مسجد کے راستہ پر تھے۔
نوٹ :۔ امام مالک فرماتے ہیں : جس نے مسجد کے ساتھ ملے ہوئے صحن وغیرہ میں نماز پڑھی تو یہ کفایت کر جائے گی، لوگ ایک دوسرے پر عیب بھی نہیں لگاتے تھے۔ امام مالک (رح) فرماتے ہیں : اگر گھر بند ہو بغیر اجازت کے اس کے اندر داخل ہونا ممنوع ہو تو پھر اس میں جمعہ کی نماز امام کے ساتھ پڑھنا جائز نہیں، اگرچہ وہ گھر مسجد کے قریب ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ یہ مسجد کا حصہ نہیں ہے۔
نوٹ :۔ امام مالک فرماتے ہیں : جس نے مسجد کے ساتھ ملے ہوئے صحن وغیرہ میں نماز پڑھی تو یہ کفایت کر جائے گی، لوگ ایک دوسرے پر عیب بھی نہیں لگاتے تھے۔ امام مالک (رح) فرماتے ہیں : اگر گھر بند ہو بغیر اجازت کے اس کے اندر داخل ہونا ممنوع ہو تو پھر اس میں جمعہ کی نماز امام کے ساتھ پڑھنا جائز نہیں، اگرچہ وہ گھر مسجد کے قریب ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ یہ مسجد کا حصہ نہیں ہے۔
(۵۲۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ حَدَّثَکَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ قَالَ حَدَّثَنِی غَیْرُ وَاحِدٍ مِمَّنْ أَثِقُ بِہِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمَہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ الثِّقَۃِ عِنْدَہُ : أَنَّ النَّاسَ کَانُوا یَدْخُلُونَ حُجَرَ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- بَعْدَ وَفَاۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَیُصَلُّونَ فِیہَا الْجُمُعَۃَ قَالَ : وَکَانَ الْمَسْجِدُ یَضِیقُ عَنْ أَہْلِہِ فَیَتَوَسَّعُونَ بِہَا وَحُجَرُ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَیْسَتْ مِنَ الْمَسْجِدِ وَلَکِنَّ أَبْوَابَہَا شَارَعَۃٌ فِی الْمَسْجِدِ۔
قَالَ مَالِکٌ فَمَنْ صَلَّی فِی شَیْئٍ مِنْ أَفْنِیَۃِ الْمَسْجِدِ الْوَاصِلَۃِ بِہِ مِنَ الْمَسْجِدِ أَوْ فِی رِحَابِہِ الَّتِی تَلِیہِ فَإِنَّ ذَلِکَ مُجْزِئٌ عَنْہُ وَلَمْ یَزَلْ ذَلِکَ مِنْ أَمْرِ النَّاسِ لَمْ یَعِبْہُ أَحَدٌ مِنْ أَہْلِ الْفِقْہِ قَالَ مَالِکٌ فَأَمَّا دَارٌ مُغْلَقَۃٌ لاَ تُدْخَلُ إِلاَّ بِإِذْنٍ فَإِنَّہُ لاَ یَنْبَغِی لأَحَدٍ أَنْ یُصَلِّیَ فِیہَا بِصَلاَۃِ الإِمَامِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَإِنْ قَرُبَتْ لأَنَّہَا لَیْسَتْ مِنَ الْمَسْجِدِ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمَہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ الثِّقَۃِ عِنْدَہُ : أَنَّ النَّاسَ کَانُوا یَدْخُلُونَ حُجَرَ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- بَعْدَ وَفَاۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَیُصَلُّونَ فِیہَا الْجُمُعَۃَ قَالَ : وَکَانَ الْمَسْجِدُ یَضِیقُ عَنْ أَہْلِہِ فَیَتَوَسَّعُونَ بِہَا وَحُجَرُ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَیْسَتْ مِنَ الْمَسْجِدِ وَلَکِنَّ أَبْوَابَہَا شَارَعَۃٌ فِی الْمَسْجِدِ۔
قَالَ مَالِکٌ فَمَنْ صَلَّی فِی شَیْئٍ مِنْ أَفْنِیَۃِ الْمَسْجِدِ الْوَاصِلَۃِ بِہِ مِنَ الْمَسْجِدِ أَوْ فِی رِحَابِہِ الَّتِی تَلِیہِ فَإِنَّ ذَلِکَ مُجْزِئٌ عَنْہُ وَلَمْ یَزَلْ ذَلِکَ مِنْ أَمْرِ النَّاسِ لَمْ یَعِبْہُ أَحَدٌ مِنْ أَہْلِ الْفِقْہِ قَالَ مَالِکٌ فَأَمَّا دَارٌ مُغْلَقَۃٌ لاَ تُدْخَلُ إِلاَّ بِإِذْنٍ فَإِنَّہُ لاَ یَنْبَغِی لأَحَدٍ أَنْ یُصَلِّیَ فِیہَا بِصَلاَۃِ الإِمَامِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَإِنْ قَرُبَتْ لأَنَّہَا لَیْسَتْ مِنَ الْمَسْجِدِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৫১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا جماعت سے نکل جانا
(٥٢٥١) جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ معاذ بن جبل (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ عشا کی نماز پڑھا کرتے تھے۔ پھر اپنی قوم بنو سلمہ کے پاس آ کر ان کو نماز پڑھاتے۔ ایک رات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عشا کی نماز میں تاخیر کردی تو معاذ (رض) نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز پڑھی ۔ پھر اپنی قوم کے پاس آئے ان کی امامت کروائی تو سو رہ بقرہ شروع کردی تو ایک آدمی جماعت سے الگ ہوا اور اکیلے نماز پڑھ لی۔ صبح جب نماز سے فارغ ہوئے تو کہنے لگے : اے فلاں ! تو منافق ہوگیا ہے۔ فرمایا : میں منافق نہیں ہوا لیکن میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جا کر ان کو بتاؤں گا۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! معاذ (رض) نے گزشتہ رات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ عشا کی نماز پڑھی، پھر وہ ہماری طرف لوٹے اور سورة بقرہ شروع کردی۔ میں نے الگ ہو کر اپنی نماز پڑھ لی۔ ہم پانی بھرنے والے لوگ ہیں ہاتھوں سے کام کرتے ہیں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے معاذ کی طرف دیکھا تو فرمایا : اے معاذ ! تم فتنہ ڈالنے والے ہو۔ فلاں فلاں سورت پڑھا کرو۔
(۵۲۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الإِسْفِرَائِنِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَحْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْبَرْبَہَارِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ وَأَبُو الزُّبَیْرِ کَمْ شَائَ اللَّہُ أَنَّہُمَا سَمِعَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : کَانَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ یُصَلِّی مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- الْعِشَائَ ثُمَّ یَرْجِعُ إِلَی قَوْمِہِ بَنِی سَلِمَۃَ فَیُصَلِّیہَا بِہِمْ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَخَّرَ الْعِشَائَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ۔فَصَلاَّہَا مُعَاذٌ مَعَہُ ، ثُمَّ رَجَعَ فَأَمَّ قَوْمَہُ فَافْتَتَحَ سُورَۃَ الْبَقَرَۃِ فَتَنَحَّی رَجُلٌ مِنْ خَلْفِہِ فَصَلَّی وَحْدَہُ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالُوا : نَافَقْتَ یَا فُلاَنُ ۔فَقَالَ : مَا نَافَقْتُ وَلَکِنِّی آتِی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأُخْبِرُہُ۔فَأَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّک أَخَّرْتَ الْعِشَائَ الْبَارِحَۃَ وَإِنَّ مُعَاذًا صَلاَّہَا مَعَکَ ثُمَّ رَجَعَ فَأَمَّنَا فَافْتَتَحَ سُورَۃَ الْبَقَرَۃِ فَتَنَحَّیْتُ فَصَلَّیْتُ وَحْدِی وَإِنَّمَا نَحْنُ أَہْلُ نَوَاضِحَ نَعْمَلُ بِأَیْدِینَا فَالْتَفَتَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی مُعَاذٍ فَقَالَ : ((أَفَتَّانٌ یَا مُعَاذُ ، أَفَتَّانٌ أَنْتَ۔اقْرَأْ بِسُورَۃِ کَذَا وَسُورَۃِ کَذَا))۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۱۰۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৫২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا جماعت سے نکل جانا
(٥٢٥٢) عمرو کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورتیں گنوائیں۔ ابو زبیر کہتے ہیں کہ ان کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ پڑھ : سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی ، وَالسَّمَائِ وَالطَّارِقِ ، وَالسَّمَائِ ذَاتِ الْبُرُوجِ ، وَالشَّمْسِ وضُحَاہَا ، وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی اور اسی جیسی۔ ابوسفیان کہتے ہیں : میں نے عمرو سے کہا : ابو زبیر فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں فرمایا : یہ پڑھ : سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی ، وَالسَّمَائِ وَالطَّارِقِ ، وَالسَّمَائِ ذَاتِ الْبُرُوجِ ، وَالشَّمْسِ وضُحَاہَا ، وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی عمرو کہتے ہیں : یہ تھیں یا ان جیسی دوسری سورتیں۔
(۵۲۵۲) قَالَ عَمْرٌو : وَعَدَّ سُوَرًا ۔قَالَ سُفْیَانُ وَقَالَ أَبُو الزُّبَیْرِ وَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((اقْرَأْ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی، وَالسَّمَائِ وَالطَّارِقِ ، وَالسَّمَائِ ذَاتِ الْبُرُوجِ ، وَالشَّمْسِ وضُحَاہَا ، وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی وَنَحْوِہَا)): فَقُلْتُ لِعَمْرٍو : فَإِنَّ أَبَا الزُّبَیْرِ کَانَ یَقُولُ إِنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ قَالَ لَہُ : ((اقْرَأْ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی ، وَالسَّمَائِ وَالطَّارِقِ ، وَالسَّمَائِ ذَاتِ الْبُرُوجِ ، وَالشَّمْسِ وضُحَاہَا ، وَاللَّیْلِ إِذَا یَغْشَی))۔ فَقَالَ عَمْرٌو: ہِیَ ہَذِہِ أَوْ نَحْوَ ہَذِہِ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ثُمَّ ذَکَرَ زِیَادَۃَ أَبِی الزُّبَیْرِ۔وَبِہَذَا الْمَعْنَی رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح انظر ما قبلہ]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ثُمَّ ذَکَرَ زِیَادَۃَ أَبِی الزُّبَیْرِ۔وَبِہَذَا الْمَعْنَی رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৫৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کا جماعت سے نکل جانا
(٥٢٥٣) سفیان بن عیینہ نے حدیث میں فرمایا : پھر وہ آدمی چلا گیا، سلام کیا پھر نماز پڑھی۔
(۵۲۵۳) وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ الْمَکِّیُّ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ : فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّی وَحْدَہُ وَانْصَرَفَ أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৫৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ دو اماموں کے پیچھے نماز پڑھنا جب کہ یکے بعد دیگرے آئیں
(٥٢٥٤) ابو حازم سھل بن سعد ساعدی سے نقل فرماتے ہیں کہ اوس اور خزرج میں جھگڑا ہوگیا۔ انھوں نے ایک دوسرے پر زبان درازی کی۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دی گئی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پاس آئے اور ٹھہر گئے۔ بلال نے اذان کہی اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکے رہے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ٹھہرے رہے تو نماز کی اقامت ہوئی اور ابوبکر (رض) امامت کے لیے آگے بڑھے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہاں سے واپس پلٹے۔ راوی کہتے ہیں کہ لوگوں نے راستہ صاف کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابوبکر (رض) کے ساتھ والی صف تک چلے گئے۔ لوگوں نے تالیاں بجائیں، ابوبکر (رض) اپنی نماز میں کسی طرف توجہ نہیں کرتے تھے۔ جب انھوں نے تالی کی آواز سنی تو متوجہ ہوئے، اچانک نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اشارہ کیا کہ اپنی جگہ ٹھہرے رہو۔ ابوبکر (رض) نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا اور الٹے پاؤں واپس ہوئے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آگے بڑھے اور ان کو نماز پڑھائی۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پوری کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کس چیز نے تجھے روکا کہ تو اپنی جگہ پر رہے فرمایا : ابن ابی قحافہ کے لیے یہ مناسب نہیں تھا کہ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آگے رہے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب نماز میں کوئی چیز پیش آجائے تو تم تالی بجاتے ہو، یہ عورتوں کا کام ہے۔ جب نماز میں کوئی مسئلہ در پیش ہو تو سبحان اللہ کہا کرو۔
(۵۲۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِیِّ وَہُوَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- یَقُولُ : وَقَعَ بَیْنَ الأَوْسِ وَالْخَزْرَجِ کَلاَمٌ فَتَنَاوَلَ بَعْضُہُمْ بَعْضًا ، وَأَتَی النَّبِیُّ -ﷺ- فَأُخْبِرَ فَأَتَاہُمْ فَاحْتَبَسَ۔فَأَذَّنَ بِلاَلٌ وَاحْتَبَسَ النَّبِیُّ -ﷺ- فَلَمَّا احْتَبَسَ أَقَامَ الصَّلاَۃَ فَتَقَدَّمَ أَبُو بَکْرٍ یَؤُمُّ النَّاسَ وَجَائَ النَّبِیُّ -ﷺ- مِنْ مَجِیئِہِ ذَاکَ قَالَ : فَتَخَلَّلَ النَّاسَ حَتَّی انْتَہَی إِلَی الصَّفِّ الَّذِی یَلِی أَبَا بَکْرٍ۔فَصَفَّقَ النَّاسُ ، وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ لاَ یَلْتَفِتُ فی الصَّلاَۃِ فَلَمَّا سَمِعَ التَّصْفِیقَ الْتَفَتَ۔فَإِذَا النَّبِیُّ -ﷺ- فَأَشَارَ إِلَیْہِ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنِ اثْبُتْ مَکَانَکَ۔فَرَفَعَ أَبُو بَکْرٍ رَأْسَہُ إِلَی السَّمَائِ وَنَکَصَ الْقَہْقَرَی وَتَقَدَّمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ، فَصَلَّی بِہِمْ فَلَمَّا قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الصَّلاَۃَ قَالَ : مَا مَنَعَکَ أَنْ تَثْبُتَ ۔قَالَ : مَا کَانَ اللَّہُ لِیَرَی ابْنَ أَبِی قُحَافَۃَ بَیْنَ یَدَیْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَا لَکُمْ حِینَ نَابَکُمْ شَیْئٌ فِی صَلاَتِکُمْ صَفَّقْتُمْ إِنَّمَا ہَذَا لِلنِّسَائِ ۔مَنْ نَابَہُ شَیْئٌ فِی صَلاَتِہِ فَلْیَقُلْ سُبْحَانَ اللَّہِ))۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ أَبِی حَازِمٍ وَالأَحَادِیثُ فِی تَکْبِیرِہِ ثُمَّ خُرُوجِہِ لِلْغُسْلِ وَرُجُوعِہِ وائْتِمَامِ مَنْ کَبَّرَ قَبْلَ رُجُوعِہِ قَدْ مَضَتْ فِی مَسْأَلَۃِ الْجُنُبِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۵۴۴]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ أَبِی حَازِمٍ وَالأَحَادِیثُ فِی تَکْبِیرِہِ ثُمَّ خُرُوجِہِ لِلْغُسْلِ وَرُجُوعِہِ وائْتِمَامِ مَنْ کَبَّرَ قَبْلَ رُجُوعِہِ قَدْ مَضَتْ فِی مَسْأَلَۃِ الْجُنُبِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۵۴۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২৫৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ دو اماموں کے پیچھے نماز پڑھنا جب کہ یکے بعد دیگرے آئیں
(٥٢٥٥) عمرو بن میمون فرماتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب (رض) کو دیکھا جب وہ دو صفوں کے درمیان سے گزرتے، اگر فاصلہ دیکھتے تو کہتے برابر ہو جاؤ اور اگر درمیان میں خلا نہ دیکھتے تو آگے بڑھتے اور تکبیر کہتے، آپ (رض) بعض اوقات سورة یوسف پڑھتے یا سو رہ نحل یا اس جیسی پہلی رکعت میں پڑھتے یہاں تک لوگ جمع ہوجاتے۔ راوی فرماتے ہیں : صرف ” اللہ اکبر “ کا کہنا تھا کہ میں نے آپ (رض) کو فرماتے ہوئے سنا، کتے نے مجھے مار ڈالا یا فرمایا : کتے نے مجھے کھالیا۔ جس وقت اس نے نیزہ مارا اس مضبوط آدمی نے دونوں اطراف کو کاٹ ڈالا۔ وہ دائیں بائیں جس طرف بھی گزرتا، نیزہ مارتا رہا اس نے تیرہ آدمی زخمی کیے نو ان میں سے شہید ہوگئے۔ جب مسلمانوں میں سے ایک شخص نے دیکھا تو اپنا کوٹ اس پر ڈال دیا جب اس نے محسوس کیا کہ وہ پکڑ لیا گیا تو اس نے اپنے آپ کو ذبح کرلیا۔ حضرت عمر نے عبد الرحمن بن عوف کا ہاتھ پکڑ کر ان کو آگے کردیا۔ فرماتے ہیں : کون والی بنے گا عمر کا جس نے دیکھا سو دیکھا، لیکن وہ نہ جانتے تھے سوائے اس کے کہ انھوں نے عمر (رض) کی آواز کو گم پایا، وہ سبحان اللہ، سبحان اللہ کہہ رے تھے۔ عبد الرحمن بن عوف نے ان کو دو ہلکی رکعتیں پڑھائیں۔
نوٹ :۔ امام شافعی (رح) اس طرح امام کے نائب بننے کو جائز کہتے ہیں، جدید مذہب میں اور قدیم میں جائز نہیں تھا۔
نوٹ :۔ امام شافعی (رح) اس طرح امام کے نائب بننے کو جائز کہتے ہیں، جدید مذہب میں اور قدیم میں جائز نہیں تھا۔
(۵۲۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدُوسَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ قَالَ : رَأَیْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَ بَعْضَ الْحَدِیثَ قَالَ : وَکَانَ إِذَا مَرَّ بَیْنَ الصَّفَّیْنِ قَامَ فَإِنْ رَأَی خَلَلاً قَالَ : اسْتَوُوا حَتَّی إِذَا لَمْ یَرَ فِیہِمْ خَلَلاً تَقَدَّمَ فَکَبَّرَ۔قَالَ : وَرُبَّمَا قَرَأَ بِسُورَۃِ یُوسُفَ ، أَوِ النَّحْلِ ، أَوْ نَحْوَ ذَلِکَ فِی الرَّکْعَۃِ الأُولَی حَتَّی یَجْتَمِعَ النَّاسُ۔قَالَ : فَمَا ہُوَ إِلاَّ أَنْ کَبَّرَ فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ : قَتَلَنِی الْکَلْبُ أَوْ أَکَلَنِی الْکَلْبُ حِینَ طَعَنَہُ۔فَطَارَ الْعِلْجُ بِالسِّکِّینِ ذَاتِ طَرَفَیْنِ ، لاَ یَمُرُّ عَلَی أَحَدٍ یَمِینًا وَلاَ شِمَالاً إِلاَّ طَعَنَہُ حَتَّی طَعَنَ ثَلاَثَۃَ عَشَرَ رَجُلاً۔فَمَاتَ مِنْہُمْ تِسْعَۃٌ فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ طَرَحَ عَلَیْہِ بُرْنُسًا۔فَلَمَّا ظَنَّ الْعِلْجُ أَنَّہُ مَأْخُوذٌ نَحَرَ نَفْسَہُ۔قَالَ : وَتَنَاوَلَ عُمَرُ یَدَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَقَدَّمَہُ قَالَ : فَمَنْ یَلِی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَدْ رَأَی الَّذِی رَأَی وَأَمَّا نَوَاحِی الْمَسْجِدِ فَإِنَّہُمْ لاَ یَدْرُونَ غَیْرَ أَنَّہُمْ فَقَدُوا صَوْتَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُمْ یَقُولُونَ سُبْحَانَ اللَّہِ سُبْحَانَ اللَّہِ قَالَ : فَصَلَّی بِہِمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ صَلاَۃً خَفِیفَۃً وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔
وَفَی ہَذَا دِلاَلَۃٌ عَلَی جَوَازِ الاِسْتِخْلاَفِ عَلَی مَا جَوَّزَہُ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی فِی الْجَدِیدِ وَکَانَ فِی الْقَدِیمِ لاَ یُجَوِّزَہُ وَیَقُولُ لِمَنْ یَحْتَجُّ بِہَذَا عَلَیْہِ رُوِّیتُمْ ذَلِکَ عَنْ حُصَیْنٍ ، وَأَبُو إِسْحَاقَ یُخْبِرُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ أَنَّہُ لَمْ یُکَبِّرْ قَالَ وَکَذَلِکَ حَدِیثُ أَصْحَابِنَا وَإِنَّمَا تَقَدَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ مُصْبِحًا بَعْدَ أَنْ طُعِنَ عُمَرُ بِسَاعَۃٍ فَقَرَأَ بِسُورَتَیْنِ قَصِیرَتَیْنِ مُبَادِرًا لِلشَّمْسِ ہَذَا قَوْلُ الشَّافِعِیِّ فِی الْقَدِیمِ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۴۹۷]
وَفَی ہَذَا دِلاَلَۃٌ عَلَی جَوَازِ الاِسْتِخْلاَفِ عَلَی مَا جَوَّزَہُ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی فِی الْجَدِیدِ وَکَانَ فِی الْقَدِیمِ لاَ یُجَوِّزَہُ وَیَقُولُ لِمَنْ یَحْتَجُّ بِہَذَا عَلَیْہِ رُوِّیتُمْ ذَلِکَ عَنْ حُصَیْنٍ ، وَأَبُو إِسْحَاقَ یُخْبِرُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ أَنَّہُ لَمْ یُکَبِّرْ قَالَ وَکَذَلِکَ حَدِیثُ أَصْحَابِنَا وَإِنَّمَا تَقَدَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ مُصْبِحًا بَعْدَ أَنْ طُعِنَ عُمَرُ بِسَاعَۃٍ فَقَرَأَ بِسُورَتَیْنِ قَصِیرَتَیْنِ مُبَادِرًا لِلشَّمْسِ ہَذَا قَوْلُ الشَّافِعِیِّ فِی الْقَدِیمِ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۴۹۷]
তাহকীক: