আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২১৬৬ টি

হাদীস নং: ৫৩৭৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جو عورت نماز کے لیے مسجد آئے وہ خوشبو نہ لگائے
(٥٣٧٦) عبد الرحمن بن حارث بن ابی عبید جو کو ثی کے شیوخ میں سے ہیں اور ابورہم غفاری کے غلام ہیں ، اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ میں ابوہریرہ (رض) کے ساتھ چاشت کے وقت مسجد سے نکلا تو ہمیں ایک عورت ملی جس نے عطر لگا رکھا تھا، میں نے اس طرح کی خوشبو پہلے کبھی نہ سونگھی تھی۔ ابوہریرہ (رض) نے اس کو سلام کیا تو اس نے جواب دیا۔ ابوہریرہ (رض) نے پوچھا : تو کہاں کا ارادہ رکھتی ہے ؟ کہنے لگی : مسجد کا ۔ ابوہریرہ (رض) نے پوچھا : تو نے کیوں خوشبو لگا رکھی ہے ؟ کہنے لگی : مسجد کے لیے ۔ ابوہریرہ (رض) نے فرمایا : کیا اللہ کی قسم ! کہنے لگی : ہاں اللہ کی قسم ! ابوہریرہ (رض) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! تو عورتنی بھی کہا : اللہ کی قسم ! پھر ابوہریرہ نے (رض) فرمایا : میں نے اپنے محبوب ابو القاسم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ ایسی عورت جو اپنے خاوند کے بغیر کسی کے لیے خوشبو کا استعمال کرتی ہیں تو اس کی نماز قبول نہیں کی جائے گی یہاں تک کہ وہ غسل جنابت کی طرح غسل کرلے تو واپس پلٹی اور غسل کر کے نماز پڑھی۔
(۵۳۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ أَبِی عُبَیْدٍ مِنْ أَشْیَاخِ کُوثَی مَوْلَی أَبِی رُہْمٍ الْغِفَارِیِّ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : خَرَجْتُ مَعَ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مِنَ الْمَسْجِدِ ضُحًی فَلَقِیَتْنَا امْرَأَۃٌ بِہَا مِنَ الْعِطْرِ شَیْء ٌ لَمْ أَجِدْ بِأَنْفِی مِثْلَہُ قَطُّ ، فَقَالَ لَہَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ : عَلَیْکِ السَّلاَمُ۔قَالَتْ : وَعَلَیْکَ۔قَالَ : فَأَیْنَ تُرِیدِینَ؟ قَالَتِ : الْمَسْجِدَ قَالَ فَلأَیِّ شَیْئٍ تَطَیَّبْتِ بِہَذَا الطِّیبِ قَالَتْ لِلْمَسْجِدِ قَالَ : آللَّہِ قَالَتْ : آللَّہِ ، قَالَ آللَّہِ قَالَتْ آللَّہِ قَالَ فَإِنَّ حِبِّی أَبَا الْقَاسِمِ -ﷺ- أَخْبَرَنِی أَنَّہُ لاَ تُقْبَلُ لاِمْرَأَۃٍ صَلاَۃٌ تَطَیَّبَتْ بِطِیبٍ لِغَیْرِ زَوْجِہَا حَتَّی تَغْتَسِلَ مِنْہُ غُسْلَہَا مِنَ الْجَنَابَۃِ فَاذْہَبِی فَاغْتَسِلِی مِنْہُ ثُمَّ ارْجِعِی فَصَلِّی۔ جَدُّہُ أَبُو الْحَارِثِ : عُبَیْدُ بْنُ أَبِی عُبَیْدٍ وَہُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ أَبِی الْحَارِثِ بْنِ أَبِی عُبَیْدٍ۔

وَرَوَاہُ عَاصِمُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ عُبَیْدٍ مَوْلَی أَبِی رُہْمٍ۔ [حسن لغیرہٖ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৭৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جو عورت نماز کے لیے مسجد آئے وہ خوشبو نہ لگائے
(٥٣٧٧) ابو سلمہ ابوہریرہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اللہ کی بندیوں کو مساجد سے منع نہ کرو اور وہ معمولی سی خوشبو بھی لگا کر نہ نکلیں۔
(۵۳۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْبَخْتَرِیِّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ تَمْنَعُوا إِمَاء َ اللَّہِ مَسَاجِدَ اللَّہِ وَلْیَخْرُجْنَ إِذَا خَرَجْنَ تَفِلاَتٍ))۔

[صحیح۔ احمد ۲/۱۴۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৭৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٧٨) (الف) یعلی بن امیہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) سے کہا : { لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلاَۃِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ یَفْتِنَکُمُ الَّذِینَ کَفَرُوا }[النساء : ١٠١] تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم نماز قصر کرو ، اگر تمہیں خوف ہو کہ کافر لوگ تمہیں فتنہ میں ڈال دیں گے۔

(ب) ابو عاصم کہتے ہیں : میں نے عمر بن خطاب (رض) سے کہا : اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :{إِنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلاَۃِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ یَفْتِنَکُمُ الَّذِینَ کَفَرُوا } [النساء : ١٠١] کہ تم نماز قصر کرلو اگر تمہیں خوف ہو کہ کافر لوگ تمہیں فتنہ میں ڈال دیں گے اور آخر میں فرمایا : یہ تمہارے اوپر اللہ کا صدقہ ہے تم اس کو قبول کرو۔
(۵۳۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی عَمَّارٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُعَاوِیَۃَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْعُطَارِدِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِدْرِیسَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ أَبِی عَمَّارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بَابَیْہِ عَنْ یَعْلَی بْنِ أُمَیَّۃَ قَالَ : قُلْتُ لِعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ {لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلاَۃِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ یَفْتِنَکُمُ الَّذِینَ کَفَرُوا} [النسائ: ۱۰۱] وَقَدْ أَمِنَ النَّاسُ۔قَالَ : عَجِبْتُ مِمَّا عَجِبْتَ مِنْہُ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((صَدَقَۃٌ تَصَدَّقَ اللَّہُ بِہَا عَلَیْکُمْ فَاقْبَلُوا صَدَقَتَہُ))۔لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ إِدْرِیسَ

وَفِی حَدِیثِ أَبِی عَاصِمٍ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {إِنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلاَۃِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ یَفْتِنَکُمُ الَّذِینَ کَفَرُوا} [النسائ:۱۰۱] وَفِی آخِرِہِ فَقَالَ: ((صَدَقَۃُ اللَّہِ عَلَیْکُمْ فَاقْبَلُوہَا))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِدْرِیسَ۔ [صحیح۔ مسلم ۶۸۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৭৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٧٩) یعلیٰ بن امیہ کہتے ہیں : میں نے حضرت عمر (رض) سے کہا : لوگ آج بھی نماز قصر کرتے ہیں حالانکہ اللہ کا فرمان ہے : {إِنْ خِفْتُمْ أَنْ یَفْتِنَکُمُ الَّذِینَ کَفَرُوا } [النساء : ١٠١] اگر تمہیں خوف ہو کہ کافر لوگ تمہیں فتنہ میں ڈال دیں گے “۔ خوف تو ختم ہوچکا۔ آپ نے فرمایا : میں نے بھی اس بات سے تعجب کیا تھا جس طرح تو نے تعجب کیا ہے۔ میں نے یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ اللہ کا صدقہ ہے جو اللہ نے تم پر کیا ہے تو اللہ کے صدقہ کو قبول کرو۔
(۵۳۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُسَدَّدٌ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ حَدَّثَنِی عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِاللَّہِ بْنِ أَبِی عَمَّارٍ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ بَابَیْہِ عَنْ یَعْلَی بْنِ أُمَیَّۃَ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِقْصَارُ النَّاسِ الصَّلاَۃَ الْیَوْمَ وَإِنَّمَا قَالَ اللَّہُ جَلَّ ثَنَاؤُہُ {إِنْ خِفْتُمْ أَنْ یَفْتِنَکُمُ الَّذِینَ کَفَرُوا}[النسائ:۱۰۱] فَقَدْ ذَہَبَ ذَلِکَ الْیَوْمُ۔فَقَالَ: عَجِبْتُ مِمَّا عَجِبْتَ مِنْہُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((صَدَقَۃٌ تَصَدَّقَ اللَّہُ جَلَّ وَعَزَّ بِہَا عَلَیْکُمْ فَاقْبَلُوا صَدَقَتَہُ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٨٠) ابو اسحاق کہتے ہیں کہ میں نے حارثہ بن وھب سے سنا جو بنو خزاعہ کے ایک شخص ہیں کہ ہم نے منیٰ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ دو رکعات پڑھیں لوگ بہت زیادہ تھے اور امن کی حالت تھی۔
(۵۳۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَالِبٍ الْخَوَارِزْمِیُّ الْحَافِظُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ قَالَ : سَمِعْتُ حَارِثَۃَ بْنَ وَہْبٍ رَجُلاً مِنْ خُزَاعَۃَ قَالَ : صَلَّیْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِمِنًی أَکْثَرَ مَا کُنَّا وآمَنَہُ رَکْعَتَیْنِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۵۷۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٨١) ابو اسحاق حارثہ بن وھب سے روایت فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ منیٰ میں نماز پڑھی اور لوگ بہت زیادہ تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حجۃ الوداع میں دو رکعات پڑھائیں۔
(۵۳۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ وَہْبٍ قَالَ : صَلَّیْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہ -ﷺ- بِمِنًی وَالنَّاسُ أَکْثَرُ مَا کَانُوا۔فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٨٢) عروہ بن زبیر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب اللہ نے نماز فرض کی تو دو رکعات فرض کی۔ اسے حضر میں پورا کردیا اور سفر کی نماز پہلے فریضہ پر باقی رکھی۔
(۵۳۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ وَأَنَا أَسْمَعُ أَخْبَرَکَ یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ حَدَّثَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ : فَرَضَ اللَّہُ الصَّلاَۃَ حِینَ فَرَضَہَا رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ أَتَمَّہَا فِی الْحَضَرِ ، وَأُقِرَّتْ صَلاَۃُ السَّفَرِ عَلَی الْفَرِیضَۃِ الأُولَی۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۴۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٨٣) مجاہد ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اللہ نے حضر میں تمہارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کہنے سے چار رکعات نماز فرض کی اور سفر میں دو رکعتیں اور حالتِ خوف میں ایک رکعت۔ بقیہ الفاظ دونوں حدیثوں کے برابر ہیں۔
(۵۳۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَزِیدَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ الأَخْنَسِ عَنْ مُجاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : فَرَضَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ الصَّلاَۃَ عَلَی لِسَانِ نَبِیِّکُمْ -ﷺ- فِی الْحَضَرِ أَرْبَعًا، وَفِی السَّفَرِ رَکْعَتَیْنِ، وَفِی الْخَوْفِ رَکْعَۃً۔لَفْظُ حَدِیثِہِمَا سَوَائٌ

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَبِی الرَّبِیعِ وَغَیْرِہِمَا۔ [صحیح۔ مسلم ۶۸۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٨٤) محمد بن سیر بن ابن عباس سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ سے مکہ کا سفر فرماتے تو اللہ کے علاوہ کسی کا خوف نہ ہوتا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو رکعات پڑھتے۔
(۵۳۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- : کَانَ یُسَافِرُ مِنَ الْمَدِینَۃِ إِلَی مَکَّۃَ آمِنًا لاَ یَخَافُ إِلاَّ اللَّہَ وَیُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ النسائی ۱۹۳۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٨٥) محمد بن سیر بن ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ اور مکہ کے درمیان سفر فرماتے اور اللہ کے علاوہ کسی کا خوف نہ ہوتا پھر بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز قصر کرتے۔
(۵۳۸۵) وَحَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَرَّائُ وَقَطَنُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ قَالُوا حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُسَافِرُ فِیمَا بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْمَدِینَۃِ لاَ یَخَافُ إِلاَّ اللَّہَ ثُمَّ یَقْصُرُ الصَّلاَۃَ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٨٦) محمد بن سیر بن فرماتے ہیں : مجھے خبر ملی کہ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ سے مکہ جاتے تو صرف اللہ کا خوف ہوتا پھر بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز قصر کرتے۔
(۵۳۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِیرِینَ قَالَ نُبِّئْتُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یَخْرُجُ مَا بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْمَدِینَۃِ لاَ یَخَافُ إِلاَّ اللَّہَ فَیَقْصُرُ الصَّلاَۃَ۔ [صحیح لغیرہٖ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٨٧) ابو نضرہ کہتے ہیں کہ ایک نوجوان نے عمران بن حصین سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز سفر کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا : یہ نوجوان نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سفر کی نماز کے بارے میں مجھ سے سوال کرتا ہے۔ تم بھی اس کو مجھ سے یاد کرلو۔ جب بھی میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سفر کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعات ادا کیں یہاں تک کہ واپس آگئے اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حنین اور طائف میں حاضر تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعات پڑھیں۔ پھر میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حج وعمرہ بھی کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعات پڑھیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مکہ والو ! تم اپنی نماز پوری کرو، ہم مسافر ہیں۔ پھر میں نے حضرت عثمان (رض) کے ساتھ حج وعمرہ کیا تو انھوں نے بھی دو رکعات پڑھیں۔ پھر حضرت عثمان نے پوری نماز پڑھی۔
(۵۳۸۷) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ قَالَ : سَأَلَ شَابٌّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَیْنٍ عَنْ صَلاَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی السَّفَرِ۔فَقَالَ : إِنَّ ہَذَا الْفَتَی یَسْأَلُنِی عَنْ صَلاَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی السَّفَرِ فَاحْفَظُوہُنَّ عَنِّی۔مَا سَافَرْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَفَرًا قَطُّ إِلاَّ صَلَّی رَکْعَتَیْنِ حَتَّی یَرْجِعَ ، وَشَہِدْتُ مَعَہُ حُنَیْنَ ، وَالطَّائِفَ فَکَانَ یُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ حَجَجْتُ مَعَہُ وَاعْتَمَرْتُ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ قَالَ : یَا أَہْلَ مَکَّۃَ أَتِمُّوا الصَّلاَۃَ فَإِنَّا قَوْمٌ سَفْرٌ ، ثُمَّ حَجَجْتُ مَعَ أَبِی بَکْرٍ وَاعْتَمَرْتُ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ قَالَ : یَا أَہْلَ مَکَّۃَ أَتِمُّوا الصَّلاَۃَ فَإِنَّا قَوْمٌ سَفْرٌ ، ثُمَّ حَجَجْتُ مَعَ عُمَرَ وَاعْتَمَرْتُ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ وَقَالَ : أَتِمُّوا الصَّلاَۃَ فَإِنَّا قَوْمٌ سَفْرٌ ، ثُمَّ حَجَجْتُ مع عُثْمَانَ واعْتَمَرْتُ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ إِنَّ عُثْمَانَ أَتَمَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ۔

[ضعیف۔ ابن خزیمہ ۱۶۴۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نماز اور سفر کے دوران جمع صلوۃ کا حکم

نافرمانی کے سفر کے علاوہ ہر سفر میں قصر جائز ہے اگرچہ مسافر پرامن ہی کیوں نہ ہو
(٥٣٨٨) خالد بن اسید ہیں میں نے ابن عمر (رض) سے سوال کیا کہ آپ کا نماز قصر کے بارے میں کیا خیال ہے۔ ہم اس کو کتاب اللہ میں نہیں پاتے۔ نمازِ خوف کا تذکرہ ہم پاتے ہیں۔ امیہ کہتے ہیں کہ ابن عمر (رض) کہنے لگے : اے بھیجتے ! اللہ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مبعوث کیا، ہم کچھ بھی نہیں جانتے تھے ہم وہی کرتے تھے جو ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کرتے دیکھتے اور نماز قصر سنت ہے ، اس کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سنت قرار دیا ہے۔
(۵۳۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الأَصْبَغُ أَخْبَرَنِی ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمَیَّۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ خَالِدِ بْنِ أَسِیدٍ أَنَّہُ سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ قُلْتُ : أَرَأَیْتَ قَصْرَ الصَّلاَۃِ فِی السَّفَرِ إِنَّا لاَ نَجِدُہَا فِی الْکِتَابِ۔إِنَّمَا نَجِدُ ذِکْرَ صَلاَۃِ الْخَوْفِ۔قَالَ أُمَیَّۃُ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ : یَا ابْنَ أَخِی إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ أَرْسَلَ مُحَمَّدًا -ﷺ- وَلاَ نَعْلَمُ شَیْئًا فَإِنَّمَا نَفْعَلُ مَا رَأَیْنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَفْعَلُ۔وَقَصْرُ الصَّلاَۃِ فِی السَّفَرِ سُنَّۃٌ سَنَّہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔

وَرَوَاہُ اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ وَأَفْسَدَہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ فَلَمْ یُقِیمُوا إِسْنَادَہُ۔

[صحیح۔ ابن ماجہ ۱۰۶۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتنے سفر میں نماز قصر کی جائے
(٥٣٨٩) ابو اسحاق انس بن مالک (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مدینہ سے مکہ کی طرف چلے تو مکہ سے مدینہ واپسی تک آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو دو رکعات پڑھتے رہے۔ ہم نے کہا : مکہ میں کتنا قیام کیا ؟ فرمایا : دس دن۔
(۵۳۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ بِبَغْدَادَ قَالَ قُرِئَ عَلَی أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الْمَدِینَۃِ إِلَی مَکَّۃَ۔ فَکَانَ یُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ رَکْعَتَیْنِ حَتَّی رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِینَۃِ۔قَالَ قُلْنَا : فَأَقَمْتُمْ بِمَکَّۃَ شَیْئًا قَالَ : أَقَمْنَا بِہَا عَشْرًا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ یَحْیَی۔ [صحیح۔ بخاری ۱۰۳۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৯০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتنے سفر میں نماز قصر کی جائے
(٥٣٩٠) زید بن اسلم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) خبیر تک نماز قصر کرتے۔
(۵۳۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عُمَرَ قَصَرَ الصَّلاَۃَ إِلَی خَیْبَرَ۔ [صحیح۔ عبد الرزاق ۴۲۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৯১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتنے سفر میں نماز قصر کی جائے
(٥٣٩١) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے خیبر تک نماز قصر کی اور فرمایا : یہ تین راتوں کا فاصلہ تھا۔
(۵۳۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ قَصَرَ الصَّلاَۃَ إِلَی خَیْبَرَ وَقَالَ : ہَذِہِ ثَلاَثُ قَوَاصِدُ یَعْنِی لَیَالٍ ۔

[صحیح۔ عبد الرزاق ۵۱۷۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৯২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتنے سفر میں نماز قصر کی جائے
(٥٣٩٢) سالم بن عبداللہ اپنے والد عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ ذات النصب مقام کی طرف گئے تو نماز قصر کی۔ امام مالک (رح) فرماتے ہیں : ذات النصب اور مدینہ کے درمیان چار برد ، یعنی ٤٨ میل کا فاصلہ تھا۔
(۵۳۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمَہْرَجَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ أَبَاہُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ رَکِبَ إِلَی ذَاتِ النُّصُبِ فَقَصَرَ الصَّلاَۃَ فِی مَسِیرِہِ ذَلِکَ قَالَ مَالِکٌ وَبَیْنَ ذَاتِ النُّصُبِ وَالْمَدِینَۃِ أَرْبَعَۃُ بُرُدٍ۔ [صحیح۔ مالک ۳۳۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৯৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتنے سفر میں نماز قصر کی جائے
(٥٣٩٣) سالم بن عبداللہ اپنے والدعبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ ریم جگہ کی طرف روانہ ہوئے تو اتنی مسافت میں نماز قصر کی۔ امام مالک (رح) فرماتے ہیں : اس کی مسافت بھی چار برد یعنی ٤٨ میل کے برابر تھی۔
(۵۳۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمَہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّہُ رَکِبَ إِلَی رِیمٍ فَقَصَرَ الصَّلاَۃَ فِی مَسِیرِہِ ذَلِکَ۔ قَالَ مَالِکٌ وَذَلِکَ نَحْوٌ مِنْ أَرْبَعَۃِ بُرُدٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৯৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتنے سفر میں نماز قصر کی جائے
(٥٣٩٤) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ ایک مکمل دن کی مسافت سے نماز قصر کرلیتے تھے۔
(۵۳۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ یَقْصُرُ فِی مَسِیرِہِ الْیَوْمَ التَّامَّ۔ [صحیح۔ مالک ۳۴۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৯৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتنے سفر میں نماز قصر کی جائے
(٥٣٩٥) امام مالک (رح) فرماتے ہیں کہ انھیں خبر ملی کہ عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے تھی کہ مکہ اور طائف کے درمیانی فاصلہ کی مسافت میں نماز قصر کرنی چاہیے، اس طرح مکہ اوجدۃ اور مکہ اور عسفان کے درمیانی فاصلہ میں بھی۔ امام مالک (رح) فرماتے ہیں : یہ بھی چار برد ہے۔
(۵۳۹۵) وَبِإِسْنَادِہِ حَدَّثَنَا مَالِکٌ : أَنَّہُ بَلَغَہُ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَبَّاسٍ کَانَ یَقُولُ : یَقْصُرُ الصَّلاَۃَ فِی مِثْلِ مَا بَیْنَ مَکَّۃَ وَالطَّائِفِ ، وَفِی مِثْلِ مَا بَیْنَ مَکَّۃَ وَجُدَّۃَ ، وَفِی مِثْلِ مَا بَیْن مَکَّۃَ وَعُسْفَانَ۔قَالَ مَالِکٌ وَذَلِکَ أَرْبَعَۃُ بُرُدٍ۔

[صحیح لغیرہٖ۔ مالک ۳۴۲]
tahqiq

তাহকীক: