আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৭৮৮ টি

হাদীস নং: ১০৩৫১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب انسان تھک جائے تو چلنے کی کیفیت کا بیان
(١٠٣٤٦) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ لوگوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چلنے کی شکایت کی (یعنی تھکنے کی) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو بلایا اور فرمایا : تم بھیڑیے کی تیز چال چلو۔ لوگ کہتے ہیں : پھر ہم نے اس کو اپنے اوپر خفیف خیال کیا۔
(۱۰۳۴۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: شَکَا نَاسٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- الْمَشْیَ فَدَعَا بِہِمْ فَقَالَ : عَلَیْکُمْ بِالنَّسَلاَنِ فَنَسَلَّنَا فَوَجَدْنَاہُ أَخَفَّ عَلَیْنَا۔

[صحیح۔ اخرجہ ابن خزیمہ ۲۵۳۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৫২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اکیلے سفر کرنے کی کراہت کا بیان
(١٠٣٤٧) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سے بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی سفر سے آیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تیرا ساتھی کون تھا ؟ اس نے کہا : میں نے کسی کے ساتھ سفر نہیں کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اکیلا سوار شیطان ہے اور دو سوار بھی شیطان ہیں اور تین قافلہ ہیں۔

(ب) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : شیطان اکیلے آدمی کو پریشان کرتا ہے اور دو کو بھی پریشان رکھتا ہے لیکن جب وہ تین ہوتے ہیں تو ان کو پریشان نہیں کرتا۔ لیکن مالک نے حدیث میں یہ ذکر نہیں کیا کہ ایک آدمی سفر سے آیا صرف نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ مکمل قول ذکر کیا ہے۔
(۱۰۳۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْحِیرِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَالِمٍ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَجُلاً قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ صَحِبَکَ؟ ۔ قَالَ : مَا صَحِبْتُ أَحَدًا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الرَّاکِبُ شَیْطَانٌ وَالرَّاکِبَانِ شَیْطَانَانِ وَالثَّلاَثَۃُ رَکْبٌ ۔قَالَ ابْنُ حَرْمَلَۃَ وَسَمِعْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ الشَّیْطَانَ یَہُمُّ بِالْوَاحِدِ وَیَہُمُّ بِالاِثْنَیْنِ فَإِذَا کَانُوا ثَلاَثَۃً لَمْ یَہُمَّ بِہِمْ ۔ إِلاَّ أَنَّ مَالِکًا لَمْ یَذْکُرْ فِی الْحَدِیثِ : أَنَّ رَجُلاً قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ إِنَّمَا ذَکَرَ قَوْلَ النَّبِیِّ -ﷺ- ہَذَا کُلَّہُ۔

[حسن۔ اخرجہ ابوداود ۲۶۰۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৫৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اکیلے سفر کرنے کی کراہت کا بیان
(١٠٣٤٨) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تم جان لو کہ اکیلے جانے میں کیا حرج ہے تو کوئی بھی سوار رات کو اکیلا نہ چلے۔

(ب) ابوالولید فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تم جان لو کہ اکیلے سفر کرنے میں کیا ہے تو کوئی سوار رات کو اکیلا سفر نہ کرے۔
(۱۰۳۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الأَسْفَاطِیُّ یَعْنِی عَبَّاسَ بْنَ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: لَوْ یَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِی الْوَحْدَۃِ مَا سَارَ رَاکِبٌ بِلَیْلٍ وَحْدَہُ أَبَدًا۔

لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی نُعَیْمٍ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی الْوَلِیدِ قَالَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لَوْ تَعْلَمُوا مَا فِی الْوَحْدَۃِ مَا سَارَ رَاکِبٌ بِلَیْلٍ أَبَدًا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ وَأَبِی نُعَیْمٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۸۳۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৫৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب لوگ سفر کریں تو اپنے میں سے ایک امیر مقرر کرلیں
(١٠٣٤٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تین آدمی سفر میں ہوں تو وہ ایک کو امیر مقرر کرلیں، نافع کہتے ہیں کہ میں نے ابو سلمہ سے کہا : آپ ہمارے امیر ہیں۔
(۱۰۳۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ مُسَاوِرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ جَابِرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلاَنَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: إِذَا کَانَ ثَلاَثَۃٌ فِی سَفَرٍ فَلْیُؤَمِّرُوا أَحَدَہُمْ۔ قَالَ نَافِعٌ فَقُلْتُ لأَبِی سَلَمَۃَ : أَنْتَ أَمِیرُنَا۔

[حسن۔ اخرجہ ابوداود ۲۶۰۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৫৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب لوگ سفر کریں تو اپنے میں سے ایک امیر مقرر کرلیں
(١٠٣٥٠) محمد بن عجلان بھی اسی کے مثل ذکر کرتے ہیں لیکن وہ کہتے ہیں کہ جب وہ تین آدمی ہوں۔
(۱۰۳۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیُّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلاَنَ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : إِذَا کَانُوا ثَلاَثَۃً ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৫৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب لوگ سفر کریں تو اپنے میں سے ایک امیر مقرر کرلیں
(١٠٣٥١) ابوسعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تین آدمی سفر میں نکلیں تو اپنے میں سے ایک کو امیر مقرر کرلیں۔
(۱۰۳۵۱) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ بَحْرِ بْنِ بَرِّیٍّ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلاَنَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِذَا خَرَجَ ثَلاَثَۃٌ فِی سَفَرٍ فَلْیُؤَمِّرُوا أَحَدَہُمْ ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۲۶۰۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৫৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ امیر کو فوج کے پیچھے رہنا چاہیے
(١٠٣٥٢) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قافلہ کے پیچھے رہتے تھے، آپ کمزور کو ملاتے اور اپنے پیچھے سوار کرلیتے اور ان کے لیے دعا کرتے۔

(ب) حضرت عمر بن خطاب (رض) سے روایت ہے کہ وہ بھی ایساہی کیا کرتے تھے۔
(۱۰۳۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَبِی عُثْمَانَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَہُمْ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَتَخَلَّفُ فِی الْمَسِیرِ فَیُزْجِی الضَّعِیفَ وَیُرْدِفُ وَیَدْعُو لَہُمْ۔ وَرُوِّینَا عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ کَانَ یَفْعَلُ ذَلِکَ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۲۶۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৫৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سفر میں خدمت کی فضیلت کا بیان
(١٠٣٥٣) جریر فرماتے ہیں : میں نے انصار کو دیکھا وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جو بھی معاملہ کرتے ، میں نے ان میں سے جس کو بھی دیکھا اس کا اکرام کیا۔
(۱۰۳۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَۃَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ یُونُسَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : صَحِبْتُ جَرِیرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ وَکَانَ یَخْدُمُنِی وَکَانَ أَکْبَرَ مِنْ أَنَسٍ قَالَ جَرِیرٌ : رَأَیْتُ الأَنْصَارَ یَصْنَعُونَ بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- شَیْئًا لاَ أَرَی أَحَدًا مِنْہُمْ إِلاَّ أَکْرَمْتُہُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَرْعَرَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَلِیٍّ وَغَیْرِہِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَرْعَرَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৫৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ پیچھے سوار کرنے کا بیان
(١٠٣٥٤) ابوبریدہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چل رہے تھے، اچانک ایک آدمی آیا۔ اس کے پاس گدھا تھا، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! سوار ہوجائیے۔ میں پیچھے بیٹھ جاتا ہوں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں تو اپنے چوپائے کے آگے سوار ہونے کا مجھ سے زیادہ حقدار ہے لیکن تو اس کو میرے لیے کر دے ، یعنی اپنی خوشی سے اجازت دے۔ اس نے کہا : میں نے آپ کے لیے کردیا، یعنی آگے آپ سوار ہوجائیں۔
(۱۰۳۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ النَّصْرَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حُسَیْنِ بْنِ وَاقِدٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بُرَیْدَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی بُرَیْدَۃَ یَقُولُ : بَیْنَمَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَمْشِی إِذْ جَائَ ہُ رَجُلٌ مَعَہُ حِمَارٌ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ارْکَبْ وَأَتَأَخَّرُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ أَنْتَ أَحَقُّ بِصَدْرِ دَابَّتِکَ مِنِّی تَرَی أَنْ تَجْعَلَہُ لِی ۔ قَالَ : فَإِنِّی قَدْ جَعَلْتُہُ لَکْ۔أَرْسَلَہُ غَیْرُہُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۲۵۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ پیچھے سوار کرنے کا بیان
(١٠٣٥٥) عبداللہ بن بریدہ فرماتے ہیں کہ معاذ بن جبل نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس چوپایہ لے کر آئے تاکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پر سوار ہوجائیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جانور کا مالک اس کے آگے سواری کرنے کا زیادہ حق رکھتا ہے، معاذ کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! یہ آپ کے لیے ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوار ہو کر معاذ کو پیچھے سوار کرلیا۔
(۱۰۳۵۵) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا حَبِیبُ بْنُ الشَّہِیدِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ : أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- بِدَابَّۃٍ لِیَرْکَبَہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : رَبُّ الدَّابَّۃِ أَحَقُّ بِصَدْرِہَا ۔ قَالَ مُعَاذٌ : ہِیَ لَکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ فَرَکِبَ النَّبِیُّ -ﷺ- وَأَرْدَفَ مُعَاذًا۔ [صحیح لغیرہ۔ا خرجہ ابن ابی شیبہ ۲۵۴۷۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سفر میں تعاون کرنا
(١٠٣٥٦) ہشام اپنے والد سے اور وہ حضرت عائشہ (رض) سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ہجرت اور ابوبکر (رض) کے ساتھ مکہ سے نکلنے کا قصہ نقل فرماتے ہیں کہ جب وہ دونوں نکلے تو ان کے ساتھ عامر بن فہیرہ تھے جو ان کا تعاون کر رہے تھے، یہاں تک کہ وہ مدینہ آئے۔
(۱۰۳۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَئِ بْنِ کُرَیْبٍ الْہَمْدَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی قِصَّۃِ ہِجْرَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَخُرُوجِہِ مِنْ مَکَّۃَ مَعَ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ قَالَتْ : فَلَمَّا خَرَجَا خَرَجَ مَعَہُ عَامِرُ بْنُ فُہَیْرَۃَ یَعْتَقِبَانِہِ حَتَّی أَتَی الْمَدِینَۃَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۸۶۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سفر میں تعاون کرنا
(١٠٣٥٧) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ ہم بدر کے دن ایک اونٹ پر دو یا تین سوار تھے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دو ساتھی حضرت علی اور ابولبابہ انصاری (رض) تھے۔ جب ان دونوں کی باری ہوتی تو دونوں کہتے : اے اللہ کے رسول ! آپ سوار ہوجائیں۔ میں چلتا ہوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے : تم دونوں چلنے میں مجھ سے زیادہ قوی نہیں ہو اور نہ میں اجر سی بےرغبت ہوں ۔
(۱۰۳۵۷) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَہْدَلَۃَ عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَیْشٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْعُودٍ قَالَ : کُنَّا یَوْمَ بَدْرٍ اثْنَیْنِ عَلَی بَعِیرٍ وَثَلاَثَۃً عَلَی بَعِیرٍ وَکَانَ زَمِیلَیْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَلِیٌّ وَأَبُو لُبَابَۃَ الأَنْصَارِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَکَانَتْ إِذَا حَانَتْ عُقْبَتُہُمَا قَالاَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ارْکَبْ نَمْشِی عَنْکَ قَالَ : إِنَّکُمَا لَسْتُمَا بِأَقْوَی عَلَی الْمَشْیِ مِنِّی وَلاَ أَرْغَبَ عَنِ الأَجْرِ مِنْکُمَا۔ [حسن۔ اخرجہ احمد ۱/ ۴۱۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سفر میں تعاون کرنا
(١٠٣٥٨) ابوموسیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک غزوہ میں نکلے اور ہم چھ آدمیوں کے لیے ایک اونٹ تھا۔ ہم باری باری اس پر سوار ہوتے تھے۔
(۱۰۳۵۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْحَارِثِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ بُرَیْدٍ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَزَاۃٍ وَنَحْنُ سِتَّۃُ نَفَرٍ بَیْنَنَا بَعِیرٌ نَعْتَقِبُہُ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ أَبِی أُسَامَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۸۹۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ مخالفت کا بیان
(١٠٣٥٩) وحشی بن حرب بن وحشی اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم کھاتے ہیں لیکن سیر نہیں ہوتے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : شاید تم جدا جدا کھاتے ہو، اکٹھے ہو کر کھایا کرو اور اللہ کا نام لو اللہ تمہارے لیے برکت ڈالے گا۔
(۱۰۳۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَمْدَانَ الْجَلاَّبُ بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ وَحْشِیِّ بْنِ حَرْبِ بْنِ وَحْشِیٍّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ وَحْشِیِّ بْنِ حَرْبٍ أَنَّ رَجُلاً قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا نَأْکُلُ وَمَا نَشْبَعُ قَالَ : فَلَعَلَّکُمْ تَفْتَرِقُونَ عَنْ طَعَامِکُمْ اجْتَمِعُوا عَلَیْہِ وَاذْکُرُوا اسْمَ اللَّہِ تَعَالَی یُبَارَکْ لَکُمْ۔[ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۳۷۶۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ مخالفت کا بیان
(١٠٣٦٠) سعید بن جبیر ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت : { وَ لَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْیَتِیْمِ اِلَّا بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ } الآیۃ (الانعام : ١٥٢) ” تم یتیموں کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر احسن انداز سے۔ “ نازل ہوئی تو لوگوں نے یتیموں کے مال اپنے مالوں سے الگ کردیے اور کھانا خراب ہوجاتا اور گوشت بدبودار ہوجاتا۔ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو شکایت کی تو اللہ نے یہ آیت : { قُلْ اِصْلَاحٌ لَّھُمْ خَیْرٌ وَ اِنْ تُخَالِطُوْھُمْ } الآیۃ (البقرۃ : ٢٢٠) ” ان کے لیے اصلاح بہتر ہے۔ اگر تم ان کو اپنے ساتھ ملا لو۔ “ نازل کی تو پھر انھوں نے ان کو اپنے ساتھ ملا لیا۔
(۱۰۳۶۰) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لَمَّا نَزَلَتْ {وَلاَ تَقْرَبُوا مَالَ الْیَتِیمِ إِلاَّ بِالَّتِی ہِیَ أَحْسَنُ} عَزَلُوا أَمْوَالَہُمْ عَنْ أَمْوَالِ الْیَتَامَی فَجَعَلَ الطَّعَامُ یَفْسُدُ وَاللَّحْمُ یُنْتِنُ فَشَکَوْا ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَنْزَلَ اللَّہُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی {قُلْ إِصْلاَحٌ لَہُمْ خَیْرٌ وَإِنْ تُخَالِطُوہُمْ فَإِخْوَانُکُمْ} قَالَ فَخَالَطُوہُمْ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۲۸۷۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ کام سے فراغت کے بعد گھر جلد لوٹنے کے مستحب ہونے کا بیان
(١٠٣٦١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، سفر تمہیں نیند، کھانے، پینے سے روکتا ہے، جب تم میں سے کوئی اپنا مقصد یا کام مکمل کرلے تو پھر اپنے گھر والوں کی طرف جلدی لوٹے۔ فرماتے ہیں : ہاں۔
(۱۰۳۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قُلْتُ لِمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ حَدَّثَکَ سُمَیٌّ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : السَّفَرُ قِطْعَۃٌ مِنَ الْعَذَابِ یَمْنَعُ أَحَدَکُمْ نَوْمَہُ وَطَعَامَہُ وَشَرَابَہُ فَإِذَا قَضَی أَحَدُکُمْ نَہْمَتَہُ مِنْ وَجْہِہِ فَلْیُعَجِّلْ إِلَی أَہْلِہِ ۔ قَالَ نَعَمْ۔[صحیح۔ بخاری ۱۷۱۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ کام سے فراغت کے بعد گھر جلد لوٹنے کے مستحب ہونے کا بیان
(١٠٣٦٢) خالی
(۱۰۳۶۲) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ سُمَیٍّ مَوْلَی أَبِی بَکْرٍ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَغَیْرِہِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَالْقَعْنَبِیِّ وَغَیْرِہِمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ کام سے فراغت کے بعد گھر جلد لوٹنے کے مستحب ہونے کا بیان
(١٠٣٦٣) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی اپنے مقصد کو حاصل کرلے تو گھر جلدی واپس پلٹے۔ یہ اس کے اجر کے لییبہت بڑی چیز ہے۔
(۱۰۳۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الطَّیِّبِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الذُّہْلِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ نَصْرٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ : مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَۃَ اللَّیْثِیُّ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِذَا قَضَی أَحَدُکُمْ حَجَّہُ فَلْیُعَجِّلِ الرِّحْلَۃَ إِلَی أَہْلِہِ فَإِنَّہُ أَعْظَمُ لأَجْرِہِ ۔ [حسن۔ اخرجہ الحاکم ۱/ ۶۵۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৬৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ واپس لوٹتے ہوئے کیا کہے
(١٠٣٦٤) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب غزوہ، حج یا عمرہ سے واپس آتے تو ہر اونچائی کے وقت تین مرتبہ اللہ اکبر کہتے۔ پھر کہتے : اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ۔ اس کی بادشاہی ہے اس کی تعریف ہے وہ ہر چیز پر قادر ہے لوٹنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے، سجدہ کرنے والے، اپنے رب کی حمد کرنے والے۔ اللہ نے اپنا وعدہ سچ کر دکھایا، اپنے بندے کی مدد کی اور اس اکیلے نے لشکروں کو شکست دے دی۔
(۱۰۳۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِہِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَغَیْرُہُمْ أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَہُمْ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا قَفَلَ مِنْ غَزْوٍ أَوْ حَجٍّ أَوْ عُمْرَۃٍ یُکَبِّرُ عَلَی کُلِّ شَرَفٍ مِنَ الأَرْضِ ثَلاَثَ تَکْبِیرَاتٍ ثُمَّ یَقُولُ : لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ سَاجِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ صَدَقَ اللَّہُ وَعْدَہُ وَنَصَرَ عَبْدَہُ وَہَزَمَ الأَحْزَابَ وَحْدَہُ ۔

أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۷۰۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৭০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ واپس لوٹتے ہوئے کیا کہے
(١٠٣٦٥) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب حج، عمرہ یا غزوہ سے واپس آتے تو زمین کے بلند حصہ سے جھانکتے اور فرماتے : توبہ کرنے والے، اگر اللہ نے چاہا، عبادت کرنے والے، تعریف کرنے والے، اللہ نے اپنا وعدہ سچا کردیا، اپنے بندے کی مدد کی اور اکیلے نے لشکروں کو شکست دے دی۔
(۱۰۳۶۵) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً وَقِرَائَ ۃً أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔وَصَالِحِ بْنِ کَیْسَانَ عَنْ سَالِمِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ مَرَّۃً حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ کَیْسَانَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا قَفَلَ مِنْ حَجٍّ أَوْ عَمْرَۃٍ أَوْ غَزْوٍ أَوْفَی عَلَی فَدْفَدٍ مِنَ الأَرْضِ قَالَ : تَائِبُونَ إِنْ شَائَ اللَّہُ عَابِدُونَ حَامِدُونَ صَدَقَ اللَّہُ وَعْدَہُ وَنَصْرَ عَبْدَہُ وَہَزَمَ الأَحْزَابَ وَحْدَہُ ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ صَالِحٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ أَتَمَّ مِنْ ذَلِکَ نَحْوَ رِوَایَۃِ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۸۳۳]
tahqiq

তাহকীক: