আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭৮৮ টি
হাদীস নং: ১০৩১১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سفر کی دعا
(١٠٣٠٦) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ جب بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سفر کا ارادہ کیا تو جب اپنی جگہ سے کھڑے ہوتے تو فرماتے۔
(۱۰۳۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ : جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الصُّوفِیُّ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی حَاتِمٍ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْہَمْدَانِیُّ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِیُّ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُسَاوِرٍ الْعِجْلِیِّ عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : لَمْ یُرِدْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَفَرًا إِلاَّ قَالَ حِینَ یَنْہَضُ مِنْ جُلُوسِہِ : اللَّہُمَّ بِکَ انْتَشَرْتُ وَإِلَیْکَ تَوَجَّہْتُ وَبِکَ اعْتَصَمْتُ أَنْتَ ثِقَتِی وَرَجَائِی اللَّہُمَّ اکْفِنِی مَا أَہَمَّنِی وَمَا لاَ أَہْتَمُّ بِہِ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنِّی اللَّہُمَّ زَوِّدْنِی التَّقْوَی وَاغْفِرْ لِی ذَنْبِی وَوَجِّہْنِی إِلَی الْخَیْرِ حَیْثُمَا تَوَجَّہْتُ ۔ ثُمَّ یَخْرُجُ ہَکَذَا یَقُولُہُ الْعَوَّامُ : بِکَ انْتَشَرْتُ ۔
وَأَبُو سُلَیْمَانَ الْخَطَّابِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ کَانَ یَقُولُ : الصَّحِیحُ ابْتَسَرْتُ یَعْنِی ابْتَدَأْتُ سَفَرِی۔
وَأَبُو سُلَیْمَانَ الْخَطَّابِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ کَانَ یَقُولُ : الصَّحِیحُ ابْتَسَرْتُ یَعْنِی ابْتَدَأْتُ سَفَرِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩১২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سفر کے لیے کس دن نکلنامستحب ہے
(١٠٣٠٧) عبدالرحمن بن کعب بن مالک اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب جہاد کے سفر کے لیے نکلتے یا کسی اور سفر کے لیے تو جمعرات کو جاتے۔
(۱۰۳۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْحِیرِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنِی ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : قَلَّمَا کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَخْرُجُ فِی سَفَرٍ لِجِہَادٍ وَغَیْرِہِ إِلاَّ یَوْمَ الْخَمِیسِ۔
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ فِی حَدِیثِ تَوْبَۃِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۷۸۹]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ فِی حَدِیثِ تَوْبَۃِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۷۸۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩১৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سفر کے لیے کس دن نکلنامستحب ہے
(١٠٣٠٨) کعب بن مالک فرماتے ہیں کہ جب بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سفر میں جاتے تو جمعرات کے دن سے ابتدا کرتے۔
(۱۰۳۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الدِّینَوَرِیُّ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : قَلَّمَا کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَخْرُجُ فِی سَفَرٍ إِلاَّ یَوْمَ الْخَمِیسِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩১৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ گھر سے نکلتے وقت کی دعا
(١٠٣٠٩) حضرت ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب گھر سے نکلتے تو فرماتے : اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں، اے اللہ ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں اس بات سے کہ میں گمراہ ہوجاؤں یا مجھے گمراہ کیا جائے۔ میں پھسل جاؤں یا مجھے پھسلایا جائے۔ میں کسی پر ظلم کروں یا کوئی مجھ پر ظلم کرے میں کسی پر جہالت کروں یا کوئی مجھ پر جہالت کرے۔
(۱۰۳۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْبَاقِی بْنُ قَانِعٍ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِیلِ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ مَنْصُورٍ وَعَطَائٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا خَرَجَ مِنْ بَیْتِہِ یَقُولُ : بِاسْمِ اللَّہِ اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ أَنْ أَزِلَّ أَوْ أَضِلَّ أَوْ أَظْلِمَ أَوْ أُظْلَمَ أَوْ أَجْہَلَ أَوْ یُجْہَلَ عَلَیَّ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۵۰۹۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩১৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ گھر سے نکلتے وقت کی دعا
(١٠٣١٠) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے کہا : اللہ کے نام کے ساتھ، میں نے اللہ پر بھروسہ کیا اور اللہ کی مدد کے بغیر نہ کسی گناہ سے بچنے کی طاقت ہے اور نہ (کچھ نیکی کرنے کی) قوت۔
(۱۰۳۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُونَصْرٍ: عُمَرُ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ الرَّفَّائُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ قَالَ بِاسْمِ اللَّہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللَّہِ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ یُقَالُ وُقِیتَ وَکُفِیتَ ۔
وَرَوَاہُ حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ وَزَادَ فِیہِ إِذَا خَرَجَ مِنْ بَیْتِہِ۔
[ضعیف۔ اخرجہ ابوداد ۵۰۹۵۔ الترمذی ۳۴۲]
وَرَوَاہُ حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ وَزَادَ فِیہِ إِذَا خَرَجَ مِنْ بَیْتِہِ۔
[ضعیف۔ اخرجہ ابوداد ۵۰۹۵۔ الترمذی ۳۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩১৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ الوداع کہنے کا بیان
(١٠٣١١) یحییٰ بن اسماعیل بن جریر قزعہ سے نقل فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) نے مجھے کسی کام کے لیے روانہ کیا اس نے میرے ہاتھ کو پکڑ لیا اور فرمایا : میں تجھے ویسے الوداع کہوں گا، جیسے مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے الوداع کہا تھا اور مجھے کام کے لیے روانہ کیا اور فرمایا : میں تیرے دین، تیری امانت اور تیرے اعمال کے خاتموں کو اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔
(۱۰۳۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْقَاضِی بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عُمَرَ عَنْ یَحْیَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ بْنِ جَرِیرٍ عَنْ قَزَعَۃَ قَالَ : أَرْسَلَنِی ابْنُ عُمَرَ إِلَی حَاجَۃٍ فَأَخَذَ بِیَدِی وَقَالَ : أُوَدِّعْکَ کَمَا وَدَّعَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَرْسَلَنِی إِلَی حَاجَۃٍ فَقَالَ: أَسْتَوْدِعُ اللَّہَ دَیْنَکَ وَأَمَانَتَکَ وَخَوَاتِیمَ عَمَلِکَ۔[صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۲۶۰۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩১৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ الوداع کہنے کا بیان
(١٠٣١٢) قاسم بن محمد فرماتے ہیں کہ میں ابن عمر (رض) کے پاس تھا، ان کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے کہا : میں سفر کا ارادہ رکھتا ہوں تو عبداللہ بن عمر (رض) کہنے لگے : انتظار کر میں تجھے الوداع کہوں گا، جیسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں الوداع کیا کرتے تھے، کہ میں تیرے دین، تیری امانت اور اعمال کے خاتموں کو اللہ کی سپرد کرتا ہوں۔
(۱۰۳۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَمْدَانَ الْجَلاَّبُ بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَحْمَدَ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا حَنْظَلَۃُ بْنُ أَبِی سُفْیَانَ أَنَّہُ سَمِعَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ یَقُولُ : کُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ فَجَائَ ہُ رَجُلٌ فَقَالَ : أَرَدْتُ سَفَرًا فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : انْتَظِرْ حَتَّی أُوَدِّعَکَ کَمَا کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُوَدِّعُنَا : أَسْتَوْدِعُ اللَّہَ دَیْنَکَ وَأَمَانَتَکَ وَخَوَاتِیمَ عَمَلِکَ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن خزیمہ ۲۵۳۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩১৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ الوداع کہنے کا بیان
(١٠٣١٣) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا ، وہ سفر کا ارادہ رکھتا تھا تو اس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سلام کہا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تجھے اللہ کے تقویٰ کی نصیحت کرتا ہوں اور ہر گھاٹی پر اللہ اکبر کہنے کی، یہاں تک کہ آدمی چلا گیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! اس کے لیے زمین کو لپیٹ دے اور اس کے سفر کو آسان بنا دے۔
(۱۰۳۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ اللَّیْثِیُّ عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَّ رَجُلاً جَائَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- وَہُوَ یُرِیدُ سَفَرًا فَسَلَّمَ عَلَیْہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أُوصِیکَ بِتَقْوَی اللَّہِ وَالتَّکْبِیرِ عَلَی کُلِّ شَرَفٍ ۔ حَتَّی إِذَا أَدْبَرَ الرَّجُلُ قَالَ : اللَّہُمَّ ازْوِ لَہُ الأَرْضَ وَہَوِّنْ عَلَیْہِ السَّفَرَ ۔ [حسن۔ اخرجہ الترمذی ۳۴۴۵۔ ابن ماجہ ۲۷۷۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩১৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ الوداع کہنے کا بیان
(١٠٣١٤) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عمرہ کی اجازت طلب کی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی دعاؤں میں شریک رکھنا، ہمیں نہبھول جانا۔
(۱۰۳۱۴) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَیُّوبَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ وَحَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الرَّقِّیُّ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عُمَرَ اسْتَأْذَنَ النَّبِیَّ -ﷺ- فِی الْعُمْرَۃِ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَشْرِکْنَا فِی صَالِحِ دُعَائِکَ وَلاَ تَنْسَنَا۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۱۹۸۔ الترمذی ۳۵۶۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ الوداع کہنے کا بیان
(١٠٣١٥) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عمرہ کی اجازت طلب کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو اجازت دے دی اور فرمایا : اے بھائی ! ہمیں اپنی دعاؤں میں نہ بھولنا۔ راوی کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ایسا کلمہ کہا جس نے مجھے دنیا میں خوش کردیا۔ ثعبہ کہتے ہیں کہ بعد میں عاصم سے مدینہ میں ملا۔ اس نے مجھ سے بیان کیا۔ اس میں ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے بھائی ! ہمیں اپنی دعاؤں میں شریک رکھنا۔
(ب) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے اور وہ حضرت عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ایک بات کہی میں پسند نہیں کرتا کہ اس کے عوض میرے لیے دنیا ہو۔ اخی کے الفاظ ابتدا اور آخر دونوں طرف موجود ہیں۔
(ب) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے اور وہ حضرت عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ایک بات کہی میں پسند نہیں کرتا کہ اس کے عوض میرے لیے دنیا ہو۔ اخی کے الفاظ ابتدا اور آخر دونوں طرف موجود ہیں۔
(۱۰۳۱۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَحْیَی الزُّہْرِیُّ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَعَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ وَحَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ اسْتَأْذَنَ النَّبِیَّ -ﷺ- فِی عُمْرَۃٍ فَأَذِنَ لَہُ وَقَالَ : لاَ تَنْسَنَا یَا أَخِی مِنْ دُعَائِکَ ۔ قَالَ فَقَالَ لِی کَلِمَۃً مَا یَسُرُّنِی أَنَّ لِی بِہَا الدُّنْیَا۔ قَالَ شُعْبَۃُ فَلَقِیتُ عَاصِمًا بَعْدُ بِالْمَدِینَۃِ فَحَدَّثَنِیہِ وَقَالَ فِیہِ : أَشْرِکْنَا یَا أُخَیَّ فِی دُعَائِکَ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ یُوسُفَ قَالَ فِی إِسْنَادِہِ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ وَقَالَ فِی مَتْنِہِ فَقَالَ لِی کَلِمَۃً مَا أُحِبُّ أَنَّ لِی بِہَا الدُّنْیَا وَإِثْبَاتُ أُخَیَّ فِی أَوَّلِہِ وَأُخَیَّ فِی آخِرِہِ مِنْ جِہَتِہِ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَعَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ وَحَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ اسْتَأْذَنَ النَّبِیَّ -ﷺ- فِی عُمْرَۃٍ فَأَذِنَ لَہُ وَقَالَ : لاَ تَنْسَنَا یَا أَخِی مِنْ دُعَائِکَ ۔ قَالَ فَقَالَ لِی کَلِمَۃً مَا یَسُرُّنِی أَنَّ لِی بِہَا الدُّنْیَا۔ قَالَ شُعْبَۃُ فَلَقِیتُ عَاصِمًا بَعْدُ بِالْمَدِینَۃِ فَحَدَّثَنِیہِ وَقَالَ فِیہِ : أَشْرِکْنَا یَا أُخَیَّ فِی دُعَائِکَ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ یُوسُفَ قَالَ فِی إِسْنَادِہِ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ وَقَالَ فِی مَتْنِہِ فَقَالَ لِی کَلِمَۃً مَا أُحِبُّ أَنَّ لِی بِہَا الدُّنْیَا وَإِثْبَاتُ أُخَیَّ فِی أَوَّلِہِ وَأُخَیَّ فِی آخِرِہِ مِنْ جِہَتِہِ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سوار ہوتے وقت کی دعا
(١٠٣١٦) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو سکھایا کہ جب وہ سفر کے لیے اپنے اونٹ پر سوار ہوں تو تین مرتبہ اللہ اکبر کہیں۔ پھر یہ دعا پڑھتے۔ پاک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لیے مسخر کردیا، حالاں کہ ہم اسے ملنے والے نہیں تھے اور یقیناً ہم اپنے رب کی طرف پلٹنے والے ہیں۔ اے اللہ ! ہم اپنے سفر میں تجھ سے نیکی اور تقویٰ کا سوال کرتے ہیں اور اس عمل کا جس کو تو پسند کرے۔ اے اللہ ! ہمارا یہ سفر ہم پر آسان فرما دے اور ہم سے اس کی دوری کم کر دے ۔ اے اللہ ! تو ہی سفر میں ساتھی اور گھر والوں میں نائب ہے۔ اے اللہ ! میں تجھ سے سفر کی مشقت سے اور مال اور اہل میں برے منظر کے غم اور ناکام لوٹنے کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور جب واپس آئے تو ان کلمات کو کہے اور ان میں اضافہ بھی کرے کہ ہم لوٹنے والے، توبہ کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں۔
(ب) ابن وہب کی روایت میں ہے کہ ہم تجھ سے اپنے اس سفر میں سوال کرتے ہیں۔ لیکن اس نے ” تحب “ کے لفظ نہیں کہے اور فرمایا : کہہ اے اللہ ! میں تجھ سے سفر کی مشقت اور مال واہل میں برے منظر کے غم سے اور ناکام لوٹنے کی برائی سے تیری پناہ چاہتی ہوں، اس میں زیادتی یہ ہے کہ عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی تعریفیں کرنے والے۔
(ب) ابن وہب کی روایت میں ہے کہ ہم تجھ سے اپنے اس سفر میں سوال کرتے ہیں۔ لیکن اس نے ” تحب “ کے لفظ نہیں کہے اور فرمایا : کہہ اے اللہ ! میں تجھ سے سفر کی مشقت اور مال واہل میں برے منظر کے غم سے اور ناکام لوٹنے کی برائی سے تیری پناہ چاہتی ہوں، اس میں زیادتی یہ ہے کہ عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی تعریفیں کرنے والے۔
(۱۰۳۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ أَنَّ أَبَا الزُّبَیْرِ أَخْبَرَہُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّ عَلِیًّا الأَزْدِیَّ أَخْبَرَہُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ عَلَّمَہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا اسْتَوَی عَلَی بَعِیرِہِ خَارِجًا إِلَی سَفَرٍ کَبَّرَ ثَلاَثًا ثُمَّ قَالَ : {سُبْحَانَ الَّذِی سَخَّرَ لَنَا ہَذَا وَمَا کُنَّا لَہُ مُقْرِنِینَ وَإِنَّا إِلَی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ} اللَّہُمَّ نَسْأَلُکَ فِی سَفَرِنَا ہَذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوَی وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تُحِبُّ وَتَرْضَی اللَّہُمَّ ہَوِّنْ عَلَیْنَا سَفَرَنَا وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَہُ اللَّہُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ وَالْخَلِیفَۃُ فِی الأَہْلِ اللَّہُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ المُنْقَلَبِ وَسُوئِ المَنْظَرِ فِی الأَہْلِ وَالْمَالِ ۔ قَالَ وَإِذَا رَجَعَ قَالَہُنَّ وَزَادَ فِیہِنَّ : آیِبُونَ تَائِبُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ۔
لَفْظُ حَدِیثِ حَجَّاجٍ
وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ وَہْبٍ : اللَّہُمَّ إِنَّا نَسْأَلُکَ فِی مَسِیرِنَا ہَذَا ۔ وَلَمْ یَقُلْ : تُحِبُّ ۔ وَقَالَ : اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ المَنْظَرِ وَسُوئِ المُنْقَلَبِ ۔ وَزَادَ : عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ۔ وَالْبَاقِی مِثْلُہُ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ حَجَّاجٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۴۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّ عَلِیًّا الأَزْدِیَّ أَخْبَرَہُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ عَلَّمَہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا اسْتَوَی عَلَی بَعِیرِہِ خَارِجًا إِلَی سَفَرٍ کَبَّرَ ثَلاَثًا ثُمَّ قَالَ : {سُبْحَانَ الَّذِی سَخَّرَ لَنَا ہَذَا وَمَا کُنَّا لَہُ مُقْرِنِینَ وَإِنَّا إِلَی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ} اللَّہُمَّ نَسْأَلُکَ فِی سَفَرِنَا ہَذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوَی وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تُحِبُّ وَتَرْضَی اللَّہُمَّ ہَوِّنْ عَلَیْنَا سَفَرَنَا وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَہُ اللَّہُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ وَالْخَلِیفَۃُ فِی الأَہْلِ اللَّہُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ المُنْقَلَبِ وَسُوئِ المَنْظَرِ فِی الأَہْلِ وَالْمَالِ ۔ قَالَ وَإِذَا رَجَعَ قَالَہُنَّ وَزَادَ فِیہِنَّ : آیِبُونَ تَائِبُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ۔
لَفْظُ حَدِیثِ حَجَّاجٍ
وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ وَہْبٍ : اللَّہُمَّ إِنَّا نَسْأَلُکَ فِی مَسِیرِنَا ہَذَا ۔ وَلَمْ یَقُلْ : تُحِبُّ ۔ وَقَالَ : اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ المَنْظَرِ وَسُوئِ المُنْقَلَبِ ۔ وَزَادَ : عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ۔ وَالْبَاقِی مِثْلُہُ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ حَجَّاجٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سوار ہوتے وقت کی دعا
(١٠٣١٧) حضرت علی بن ربیعہ فرماتے ہیں کہ وہ حضرت علی (رض) کے پاس تھے جس وقت وہ سوار ہوئے۔ جب انھوں نے اپنا پاؤں رکاب میں رکھا تو فرمانے لگے : بسم اللہ، اللہ کے نام ساتھ، جب سواری پر بیٹھ گئے تو کہنے لگے :” الحمد للہ “ تمام تعریفیں اللہ کے لیے، پھر کہا : اللہ پاک ہے جس نے اسے ہمارے لیے مسخر کردیا حالاں کہ ہم اس سے ملنے والے نہ تھے، پھر الحمد للہ تین بار اور اللہ اکبر تین بار کہا۔ پھر کہا : تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں۔ میں نے اپنی جان پر ظلم کرلیا ہے تو مجھے میرے گناہ معاف کر دے تیرے علاوہ گناہ معاف کرنے والا کوئی نہیں، پھر مسکرائے۔ کہا گیا : اے امیرالمومنین ! آپ (رض) کو کس چیز نے ہنسا دیا ؟ کہنے لگے : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، انھوں نے ایسا ہی کیا جیسے میں نے کیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسے ہی کہا جیسے میں نے کہا، پھر مسکرائے ، ہم نے کہا : اے اللہ کے نبی ! آپ کو کس چیز نے ہنسا دیا ؟ فرمایا : بندے نے یا فرمایا میں نے تعجب کیا بندے کے کہنے سے کہ صرف تو ہی معبود ہے۔ میں نے اپنی جان پر ظلم کرلیا ہے، میرے گناہ معاف کر دے، تیرے علاوہ گناہوں کو معاف کرنے والا کوئی نہیں جب کہ بندہ جانتا ہے کہ صرف وہی گناہ معاف کرتا ہے۔
(۱۰۳۱۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ أَخْبَرَنِی عَلِیُّ بْنُ رَبِیعَۃَ : أَنَّہُ شَہِدَ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حِینَ رَکِبَ فَلَمَّا وَضَعَ رِجْلَہُ فِی الرِّکَابِ قَالَ : بِاسْمِ اللَّہِ فَلَمَّا اسْتَوَی قَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ ثُمَّ قَالَ {سُبْحَانَ الَّذِی سَخَّرَ لَنَا ہَذَا وَمَا کُنَّا لَہُ مُقْرِنِینَ وَإِنَّا إِلَی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ} ثُمَّ حَمِدَ ثَلاَثًا وَکَبَّرَ ثَلاَثًا ثُمَّ قَالَ : لاَ إِلَہَ إِلاَّ أَنْتَ ظَلَمْتُ نَفْسِی فَاغْفِرْ لِی إِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ۔ ثُمَّ ضَحِکَ فَقِیلَ : مَا یُضْحِکُکَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ؟ قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَعَلَ مِثْلَ مَا فَعَلْتُ وَقَالَ مِثْلَ مَا قُلْتُ ثُمَّ ضَحِکَ فَقُلْنَا : مَا یُضْحِکُکَ یَا نَبِیَّ اللَّہِ قَالَ : الْعَبْدُ أَوْ قَالَ عَجِبْتُ لِلْعَبْدِ إِذَا قَالَ لاَ إِلَہَ إِلاَّ أَنْتَ ظَلَمْتُ نَفْسِی فَاغْفِرْ لِی إِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ یَعْلَمُ أَنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ ہُوَ ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۲۶۰۳۔ الترمذی ۳۴۴۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سوار ہوتے وقت کی دعا
(١٠٣١٨) ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ جب آدمی چوپائے پر سوار ہوتا ہے اور اللہ کا نام نہیں لیتاتو اس کا ردیف شیطان ہوتا ہے ، وہ اس سے کہتا ہے : گانا گاؤ اگرچہ وہ اچھا نہ گا سکتا ہو اور اس سے کہتا ہے : آرزو کر۔
(۱۰۳۱۸) وَأَخْبَرَنَا ابْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: إِذَا رَکِبَ الرَّجُلُ الدَّابَّۃَ فَلَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ رَدِفَہُ الشَّیْطَانُ فَقَالَ لَہُ : تَغَنَّ فَإِنَ لَمْ یُحْسِنْ قَالَ لَہُ تَمَنَّ۔ مَوْقُوفٌ۔ [صحیح۔ اخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۸۷۸۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ سوار ہوتے وقت کی دعا
(١٠٣١٩) ابول اس خزاعی کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں حج کے لییصدقہ کے اونٹوں میں سے کسی اونٹ پر سوار کیا ۔ ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے ہمیں اس پر سوار کردیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر اونٹ کی کوہان پر شیطان ہوتا ہے، جب تم سواری کرو تو اللہ کا نام لے لیا کرو۔ جیسے اس نے تمہیں حکم دیا ہے، پھر تم اس کو آزمائو۔ کیوں کہ اللہ ہی سوار کرتا ہے۔
(۱۰۳۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُقْبَۃَ الشَّیْبَانِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الزُّہْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ الطَّنَافِسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِی لاَسٍ الْخُزَاعِیِّ قَالَ : حَمَلَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی إِبِلٍ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَۃِ ضِعَافٍ لِلْحَجِّ فَقُلْنَا : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا نَرَی أَنْ تَحْمِلَنَا ہَذِہِ؟ فَقَالَ : مَا مِنْ بَعِیرٍ إِلاَّ عَلَی ذِرْوَتِہِ شَیْطَانٌ فَاذْکُرُوا اسْمَ اللَّہِ إِذَا رَکِبْتُمُوہَا کَمَا أَمَرَکُمْ ثُمَّ امْتَہِنُوہَا لأَنْفُسِکُمْ فَإِنَّمَا یَحْمِلُ اللَّہُ ۔
[حسن۔ اخرجہ احمد ۴/ ۲۲۱۔ ابن خزیمہ ۲۳۷۷]
[حسن۔ اخرجہ احمد ۴/ ۲۲۱۔ ابن خزیمہ ۲۳۷۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جس بستی میں داخل ہونے کا ارادہ ہو اس کو دیکھ کر کیا کہے
(١٠٣٢٠) کعب فرماتے ہیں کہ صہیب (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب اس بستی کو دیکھتے جس میں داخل ہونے کا ارادہ ہوتا تو فرماتے : اے اللہ ! اے ساتوں آسمانوں کے رب اور ان چیزوں کے رب جن پر انھوں نے سایہ کیا ہے اور ساتوں زمینوں کے رب اور جن چیزوں کو انھوں نے اٹھایا ہے اور شیطانوں کے رب اور ان چیزوں کے جنہیں انھوں نے گمراہ کیا ہے اور ہواؤں کے رب اور جو کچھ انھوں نے اڑایا ہے، میں تجھ سے اس بستی کی خیر اور اس کے رہنے والوں کی خیر کا سوال کرتا ہوں۔ اس چیز کی خیر کا سوال کرتا ہوں جو اس میں ہے اور میں اس کے شر اور اس کے رہنے والوں کی شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور ان چیزوں کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو اس میں ہیں۔
(ب) ابومروان سلمی اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ خیبر کی طرف نکلے۔
(ب) ابومروان سلمی اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ خیبر کی طرف نکلے۔
(۱۰۳۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی حَفْصُ بْنُ مَیْسَرَۃَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی مَرْوَانَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ کَعْبًا حَدَّثَہُ أَنَّ صُہَیْبًا صَاحِبَ النَّبِیِّ -ﷺ- حَدَّثَہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- لَمْ یَرَ قَرْیَۃً یُرِیدُ دُخُولَہَا إِلاَّ قَالَ حِینَ یَرَاہَا : اللَّہُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ السَّبْعِ وَمَا أَظْلَلْنَ وَرَبَّ الأَرَضِینِ السَّبْعِ وَمَا أَقْلَلْنَ وَرَبَّ الشَّیَاطِینِ وَمَا أَضْلَلْنَ وَرَبَّ الرِّیَاحِ وَمَا ذَرَیْنَ فَإِنَّا نَسْأَلُکَ خَیْرَ ہَذِہِ الْقَرْیَۃِ وَخَیْرَ أَہْلِہَا وَنَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّہَا وَشَرِّ أَہْلِہَا وَشَرِّ مَا فِیہَا ۔ ذِکْرُ أَبِیہِ سَقَطَ مِنْ رِوَایَۃِ أَبِی زَکَرِیَّا وَأَبِی بَکْرٍ وَہُوَ فِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظِ وَہُوَ فِیہِ فَقَدْ رَوَاہُ ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ کَذَلِکَ۔ وَقَالَ سَعْدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنِ ابْنِ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی مَرْوَانَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُغِیثٍ عَنْ کَعْبٍ عَنْ صُہَیْبٍ۔
وَرُوِیَ ذَلِکَ مِنْ وَجْہٍ ضَعِیفٍ عَنْ أَبِی مَرْوَانَ الأَسْلَمِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- إِلَی خَیْبَرَ فَذَکَرَ نَحْوَہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ الحاکم ۱/ ۶۱۴]
وَرُوِیَ ذَلِکَ مِنْ وَجْہٍ ضَعِیفٍ عَنْ أَبِی مَرْوَانَ الأَسْلَمِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- إِلَی خَیْبَرَ فَذَکَرَ نَحْوَہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ الحاکم ۱/ ۶۱۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حالت سفر میں رات چھا جائے تو کیا کہے
(١٠٣٢١) سیدنا عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی غزوہ یا سفر میں جاتے اور رات ہوجاتی تو فرماتے : اے زمین ! میرا اور تیرا رب اللہ ہے، میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں تیرے شر اور تیرے اندر پائی جانے والی چیزوں کے شر سے اور اس شر سے جو تیرے اندر پیدا کیا گیا اور جو تیرے اوپر جاری ہے اور میں ہر شیر، سانپ، بچھو، ساکنِ بلد اور برے والد اور جو اس نے جنم دیا سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں۔
(۱۰۳۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ التَّرْقُفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ حَدَّثَنَا شُرَیْحُ بْنُ عُبَیْدٍ الْحَضْرَمِیُّ أَنَّہُ سَمِعَ الزُّبَیْرَ بْنَ الْوَلِیدِ یُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا غَزَا أَوْ سَافَرَ فَأَدْرَکَہُ اللَّیْلُ قَالَ : یَا أَرْضُ رَبِّی وَرَبُّکِ اللَّہُ أَعُوذُ بِاللَّہِ مِنْ شَرِّکِ وَشَرِّ مَا فِیکِ وَشَرِّ مَا خُلِقَ فِیکِ وَشَرِّ مَا دَبَّ عَلَیْکِ أَعُوذُ بِاللَّہِ مِنْ شَرِّ کُلِّ أَسَدٍ وَأَسْوَدَ وَحَیَّۃٍ وَعَقْرَبٍ وَمِنْ سَاکِنِ الْبَلَدِ وَمِنْ شَرِّ وَالِدٍ وَمَا وَلَدَ ۔ [ضعیف۔ اخرجہ احمد ۲/ ۱۳۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب کسی جگہ اترے تو کیا کہے
(١٠٣٢٢) خولہ بنت حکیم اسلمیہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جب کسی جگہ اترتے تو فرماتے : میں اللہ کے مکمل کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں، اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کوئی چیز نقصان نہ دیتی۔ یہاں تک کہ آپ وہاں سے کوچ کر جاتے۔
(۱۰۳۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی ہُوَ ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ یَعْقُوبَ أَنَّ یَعْقُوبَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِع بُسْرَ بْنَ سَعِیدٍ أَنَّہُ سَمِعَ سَعْدَ بْنَ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ سَمِعْتُ خَوْلَۃَ بِنْتَ حَکِیمٍ الأَسْلَمِیَّۃَ تَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ نَزَلَ مَنْزِلاً ثُمَّ قَالَ أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللَّہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ یَضُرُّہُ شَیْء ٌ حَتَّی یَرْتَحِلَ مِنْ مَنْزِلِہِ ذَلِکَ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَابْنِ الرُّمْحِ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۷۰۸]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَابْنِ الرُّمْحِ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۷۰۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب کسی جگہ اترے تو کیا کہے
(١٠٣٢٣) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی جگہ اترتے تو اتنی دیر کوچ نہ فرماتے جب تک اس جگہ نماز پڑھتے۔
(۱۰۳۲۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی طَاہِرٍ الدَّقَاقُ ابْنُ الْبَیَاضِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ الْخِرَقِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا نَزَلَ مَنْزِلاً لَمْ یَرْتَحِلْ حَتَّی یُصَلِّیَ فِیہِ رَکْعَتَیْنِ۔[ضعیف۔ اخرجہ ابن خزیمہ: ۱۲۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩২৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب کسی قوم کا ڈر ہو تو کیا کہے
(١٠٣٢٤) حضرت ابوموسیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی قوم سے خوف کھاتے تو فرماتے : اے اللہ ! میں تجھے ان کے مقابلہ میں کرتا ہوں اور ان کی شرارتوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔
(ب) ابوداؤد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی قوم کے خلاف بدعا کرتے پھر وہی دعا ذکر کی۔
(ب) ابوداؤد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی قوم کے خلاف بدعا کرتے پھر وہی دعا ذکر کی۔
(۱۰۳۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا خَافَ قَوْمًا قَالَ : اللَّہُمَّ إِنِّی أَجْعَلُکَ فِی نُحُورِہِمْ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شُرُورِہِمْ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا دَعَا عَلَی قَوْمٍ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۵۳۷]
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا خَافَ قَوْمًا قَالَ : اللَّہُمَّ إِنِّی أَجْعَلُکَ فِی نُحُورِہِمْ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شُرُورِہِمْ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا دَعَا عَلَی قَوْمٍ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۵۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩৩০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب کسی قوم کا ڈر ہو تو کیا کہے
(١٠٣٢٥) ابوبردہ بن عبداللہ بن قیس فرماتے ہیں کہ ان کے والد نے بیان کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی قوم سے خوف محسوس کرتے تو فرماتے : اے اللہ ! ہم تجھی کو ان کے مقابلے میں کرتے ہیں اور ان کی شرارتوں سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔
(۱۰۳۲۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قَیْسٍ أَنَّ أَبَاہُ حَدَّثَہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا خَافَ قَوْمًا قَالَ : اللَّہُمَّ إِنَّا نَجْعَلُکَ فِی نُحُورِہِمْ وَنَعُوذُ بِکَ مِنْ شُرُورِہِمْ ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
তাহকীক: