আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৭৮৮ টি

হাদীস নং: ১০৩৩১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ گھنٹیاں کے لٹکانے اور تندی کا پٹہ ڈالنے کا بیان
(١٠٣٢٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گھنٹی شیطان کی بانسری ہے اور سلیمان کی روایت ہے کہ شیاطین کی بانسری ہے۔
(۱۰۳۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنِی الْعَلاَء

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا الْعَلاَئُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : الْجَرَسُ مَزَامِیرُ الشَّیْطَانِ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ سُلَیْمَانَ : مِزْمَارُ الشَّیَاطِینِ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۱۱۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৩২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ گھنٹیاں کے لٹکانے اور تندی کا پٹہ ڈالنے کا بیان
(١٠٣٢٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فرشتے اس قافلے کے ساتھی نہیں بنتے جس میں گھنٹی یا کتا ہو۔
(۱۰۳۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تَصْحَبُ الْمَلاَئِکَۃُ رُفْقَۃً فِیہَا جَرَسٌ أَوْ کَلْبٌ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَرِیرٍ وَرُوِیَ فِی الْجَرَسِ عَنْ أُمِّ حَبِیبَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح۔ مسلم ۲۱۱۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৩৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ گھنٹیاں کے لٹکانے اور تندی کا پٹہ ڈالنے کا بیان
(١٠٣٢٨) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی ام حبیبہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے س ناکہ فرشتے اس قافلہ کے ساتھ نہیں ہوتے جس میں گھنٹی ہو۔
(۱۰۳۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عُثْمَانَ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنَا أَبِی وَإِسْحَاقُ بْنُ بَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ جَعْفَرَ بْنِ رَبِیعَۃَ عَنْ عِرَاکِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِی الْجَرَّاحِ مَوْلَی أُمِّ حَبِیبَۃَ عَنْ أُمِّ حَبِیبَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ تَصْحَبُ الْمَلاَئِکَۃُ الرُّفْقَۃَ الَّتِی فِیہَا الْجَرَسُ ۔ [صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۲۵۵۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৩৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ گھنٹیاں کے لٹکانے اور تندی کا پٹہ ڈالنے کا بیان
(١٠٣٢٩) ابو بشیر انصاری نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ بعض سفروں میں تھے، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قاصد روانہ کیا۔ عبداللہ بن ابوبکر کہتے ہیں : میرا گمان ہے کہ لوگ اپنی آرام گاہوں میں سو رہے تھے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اونٹوں کی گردنوں میں تندی یا کوئی دوسرا قلادہ نہ رہ جائے ان کو کاٹ دو۔ امام مالک (رض) فرماتے ہیں : میرا خیال ہے کہ یہ نظر کی وجہ سے تھا۔
(۱۰۳۲۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ أَنَّ أَبَا بَشِیرٍ الأَنْصَارِیَّ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ کَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی بَعْضِ أَسْفَارِہِ قَالَ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- رَسُولاً قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَسِبْتُ أَنَّہُ قَالَ وَالنَّاسُ فِی مَبِیتِہِمْ لاَ یَبْقَیَنَّ فِی رَقَبَۃِ بِعِیرٍ قِلاَدَۃٌ مِنْ وَتَرٍ أَوْ قِلاَدَۃٌ إِلاَّ قُطِعَتْ قَالَ مَالِکٌ : أُرَی ذَلِکَ مِنَ الْعَیْنِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

[صحیح۔ بخاری ۲۸۴۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৩৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ گندگی کھانے والے جانور پر سواری کرنا منع ہے
(١٠٣٣٠) نافع، ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گندگی کھانے والے جانور پر سواری سے منع کیا۔

(ب) عمرو بن ابوقیس حضرت ایوب سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا۔
(۱۰۳۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : نُہِیَ عَنْ رُکُوبِ الْجَلاَّلَۃِ۔

وَرَوَاہُ عَمْرُو بْنُ أَبِی قَیْسٍ عَنْ أَیُّوبَ فَقَالَ نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۲۵۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৩৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ گندگی کھانے والے جانور پر سواری کرنا منع ہے
(١٠٣٣١) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مشکیزے کے منہ سے پینے سے منع کیا ہے اور گندگی کھانے والے جانور پر سواری کرنے سے منع فرمایا اور مردار کھانے سے بھی منع فرمایا اور ایسی بکری سے جس کو پتھر مار کر ہلاک کردیا جائے۔
(۱۰۳۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ہُوَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَیْرٍ الْخُلْدِیُّ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الشُّرْبِ مِنْ فِی السِّقَائِ وَعَنْ رُکُوبِ الْجَلاَّلَۃِ وَعَنِ الْمُجَثَّمَۃِ۔ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ مَرْفُوعًا۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۷۱۹۔ ترمذی ۱۸۳۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৩৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ چوپائے پر لعنت کی ممانعت کا بیان
(١٠٣٣٢) عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک سفر میں تھے اور ایک انصاری عورت اونٹنی پر سوار تھی ، اس کو ڈانٹ رہی تھی اور لعنت کرتی تھی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو خالی کر دو اور الگ ہوجاؤ، کیوں کہ اس پر لعنت کی گئی ہے۔ راوی کہتے ہیں : اس کو کوئی جگہ نہ دیتا تھا۔

(ب) حماد بن زید حضرت ایوب سے نقل فرماتے ہیں کہ تم اس کو اس سے اتار دوکیوں کہ یہ ملعونہ ہے تو انھوں نے اس کو اتار دیا، عمران کہتے ہیں کہ میں اس اونٹنی کو دیکھتا ہوں کہ وہ خاکستری رنگ کی تھی۔
(۱۰۳۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِیدِ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ : بَیْنَمَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی سَفَرٍ وَامْرَأَۃٌ مِنَ الأَنْصَارِ عَلَی نَاقَۃٍ لَہَا فَضَجِرَتْ فَلَعَنَتْہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : خَلُوا عَنْہَا وَعَرُّوہَا فَإِنَّہَا مَلْعُونَۃٌ ۔ قَالَ فَکَانَ لاَ یَأْوِیہَا أَحَدٌ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ عَبْدِ الْوَہَّابِ۔

وَرَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ قَالَ فِی الْحَدِیثِ : ضَعُوا عَنْہَا فَإِنَّہَا مَلْعُونَۃٌ ۔ فَوَضَعُوا عَنْہَا قَالَ عِمْرَانُ : کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہَا نَاقَۃٌ وَرْقَائُ ۔ [صحیح۔ مسلم ۹۵۹۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৩৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ چوپائے پر لعنت کی ممانعت کا بیان
(١٠٣٣٣) ابو برزہ اسلمی فرماتے ہیں کہ ایک لونڈی سواری یا اونٹ پر سوار تھی۔ اس پر لوگوں کا سامان تھا، دو پہاڑوں کے درمیان میں۔ دونوں پہاڑوں کا تنگ راستہ آگیا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی آئے۔ اس لونڈی نے آپ کو دیکھا تو اپنی سواری سے کہہ رہی تھی : چل، اے اللہ ! تو اس پر لعنت کر۔ چل ، اے اللہ ! تو اس پر لعنت کر۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ لونڈی والا کون ہے ؟ یہ کس کی لونڈی ہے ؟ ہمارے ساتھ وہ سواری یا اونٹ نہ رہے جس پر لعنت کی گئی ہو یا جیسے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔
(۱۰۳۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْن مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الْوَاسِطِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ عَنْ أَبِی بَرْزَۃَ الأَسْلَمِیِّ قَالَ : بَیْنَمَا جَارِیَۃٌ عَلَی رَاحِلَۃٍ أَوْ بَعِیرٍ عَلَیْہَا بَعْضُ مَتَاعِ الْقَوْمِ بَیْنَ جَبَلَیْنِ فَتَضَایَقَ بِہَا الْجَبَلُ فَأَتَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَأَبْصَرَتْہُ فَجَعَلَتْ تَقُولُ : حَلْ اللَّہُمَّ الْعَنْہُ حَلْ اللَّہُمَّ الْعَنْہُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : مَنْ صَاحِبُ الْجَارِیَۃِ مَنْ صَاحِبُ الْجَارِیَۃِ لاَ تُصَاحِبُنَا رَاحِلَۃٌ أَوْ بَعِیرٌ عَلَیْہَا لَعْنَۃٌ ۔ أَوْ کَمَا قَالَ

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ التَّیْمِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۵۹۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৩৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ چہرے پر مارنے کی ممانعت
(١٠٣٣٤) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چہرے پر داغ لگانے اور مارنے سے منع کیا ہے۔
(۱۰۳۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَارِثِ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَعْوَرُ الْمَصِیصِیُّ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْوَسْمِ فِی الْوَجْہِ وَالضَّرْبِ فِی الْوَجْہِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ الْحَمَّالِ عَنْ حَجَّاجٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۱۱۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بغیر ضرورت کے جانور پر سوار رہنا اور ضرورت کے وقت اس سے نہ اترنا
(١٠٣٣٥) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم جانوروں کی پشتوں کو منبر بنانے سے بچو کیوں کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اس نے تمہارے لیے ان کو مسخر کردیا تاکہ وہ تم کو ایسے شہروں تک پہنچائیں جہاں تم صرف اپنے نفسوں کو مشقت میں ڈال کر ہی جاسکتے ہو اور اللہ نے تمہارے لیے زمینبنائی ہے اس پر اپنی ضرورت کو پورا کرو۔
(۱۰۳۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَیَّاشٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی عَمْرٍو السَّیْبَانِیِّ عَنْ أَبِی مَرْیَمَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : إِیَّایَ أَنْ تَتَّخِذُوا ظُہُورَ دَوَابِّکُمْ مَنَابِرَ فَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ إِنَّمَا سَخَّرَہَا لَکُمْ لِتُبَلِّغَکُمْ إِلَی بَلَدٍ لَمْ تَکُونُوا بَالِغِیہِ إِلاَّ بِشِقِّ الأَنْفُسِ وَجَعَلَ لَکُمُ الأَرْضَ فَعَلَیْہَا فَاقْضُوا حَاجَاتِکُمْ ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۲۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بغیر ضرورت کے جانور پر سوار رہنا اور ضرورت کے وقت اس سے نہ اترنا
(١٠٣٣٦) سہل بن معاذ بن انس اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں اور وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں سے تھے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ان صحت مند جانوروں پر سواری کرو اور تندرست ہی واپس کرو اور ان کو تخت یا کرسی نہ بناؤ۔
(۱۰۳۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الْحَافِظُ بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِیہِ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ارْکَبُوا ہَذِہِ الدَّوَابَّ سَالِمَۃً وَایْتَدِعُوہَا سَالِمَۃً وَلاَ تَتَّخِذُوہَا کَرَاسِیَّ ۔

کَذَا وَجَدْتُہُ فِی الْمُسْتَدْرَکِ وَأَظُنُّہُ آدَمَ بْنَ أَبِی إِیَاسٍ بَدَلَ شَبَابَۃَ بْنَ سَوَّارٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔

[حسن۔ اخرجہ احمد ۳/۴۴۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بغیر ضرورت کے جانور پر سوار رہنا اور ضرورت کے وقت اس سے نہ اترنا
(١٠٣٣٧) خالی۔
(۱۰۳۳۷) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادِ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْوَاسِطِیُّ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شام کے وقت پڑاؤ کرنے کا بیان
(١٠٣٣٨) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز فجر کے بعد سفر شروع کرتے۔ دوسروں نے اس میں کچھ اضافہ کیا ہے کہ تھوڑا چلتے اور آپ کی اونٹنی کو نکیل سے پکڑ کر چلایا جاتا تھا۔
(۱۰۳۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّرْخَسِیُّ الدَّغُولِیُّ بِبُخَارَی حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قُہْزَاذَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَزِیرِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَعْیَنَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا صَلَّی الْفَجْرَ فِی السَّفَرِ مَشَی زَادَ فِیہِ غَیْرُہُ مَشَی قَلِیلاً وَنَاقَتُہُ تُقَادُ۔

[حسن۔ اخرجہ ابو نعیم فی الجلیۃ ۸/ ۱۸۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ عمدہ قسم کے اونٹوں کا بیان
(١٠٣٣٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اونٹ اور گھر شیطانوں کے لیے بھی ہوتے ہیں۔

(١) شیطانوں کے اونٹ کو میں نے دیکھا ہے تم میں سے کوئی عمدہ قسم کے اونٹ اپنے ساتھ لے کر نکلتا ہے وہ موٹے تازے ہیں، وہ کسی پر سواری نہیں کرتا۔ وہ اپنے بھائی کے پاس سے گزرتا ہے جس کی سواری تھک گئی۔ وہ اس کو سوار نہیں کرتا اور شیاطین کے گھر میں نے نہیں دیکھے۔ سعید کہتے ہیں : میرے خیال میں یہ پنجرے ہیں جن پر لوگ ریشم کے پردے ڈال دیتے ہیں۔
(۱۰۳۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی یَحْیَی عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ قَالَ قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : تَکُونُ إِبِلٌ لِلشَّیَاطِینِ وَبُیُوتٌ لِلشَّیَاطِینِ فَأَمَّا إِبِلُ الشَّیَاطِینِ فَقَدْ رَأَیْتُہَا یَخْرُجُ أَحَدُکُمْ بِنَجِیبَاتٍ مَعَہُ قَدْ أَسْمَنَہَا فَلاَ یَعْلُو بَعِیرًا مِنْہَا وَیَمُرُّ بِأَخِیہِ قَدِ انْقَطَعَ بِہِ فَلاَ یَحْمِلُہُ وَأَمَّا بُیُوتُ الشَّیَاطِینِ فَلَمْ أَرَہَا ۔ کَانَ سَعِیدُ یَقُولُ : لاَ أُرَاہَا إِلاَّ ہَذِہِ الأَقْفَاصَ الَّتِی یَسْتُرُ النَّاسُ بِالدِّیبَاجِ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۲۵۶۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ چلنے اور پڑاؤ کی کیفیت اور رات کو سفر کے مستحب ہونے کا بیان
(١٠٣٤٠) حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم شادابی میں سفر کرو تو اونٹوں کو زمین سے ان کا حق دیا کرو اور جب تم قحط سالی اور خشک سالی میں سفر کرو تو پھر ان پر تیزی سے سفر کیا کرو اور جب تم رات کو پڑاؤ کرو تو راستے سے بچو کیوں کہ رات کو یہ حشرات الارض کا ٹھکانا ہوتا ہے، ٹھہرنے کی جگہ ہوتی ہے۔
(۱۰۳۴۰) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا سَافَرْتُمْ فِی الْخِصْبِ فَأَعْطُوا الإِبِلَ حَظَّہَا مِنَ الأَرْضِ وَإِذَا سَافَرْتُمْ فِی السَّنَۃِ أَوْ فِی الْجَدْبِ فَأَسْرِعُوا عَلَیْہَا السَّیْرَ وَإِذَا عَرَّسْتُمْ بِاللَّیْلِ فَاجْتَنِبُوا الطَّرِیقَ فَإِنَّہُ مَأْوَی الْہَوَامِّ بِاللَّیْلِ ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۹۲۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ چلنے اور پڑاؤ کی کیفیت اور رات کو سفر کے مستحب ہونے کا بیان
(١٠٣٤١) سہیل بن ابی صالح اس کے مثل ذکر کرتے ہیں لیکن اس نے اوفی الجدب کے لفظ نہیں بولے۔
(۱۰۳۴۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ مُنِیبٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ أَخْبَرَنَا سُہَیْلُ بْنُ أَبِی صَالِحٍ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَقُلْ أَوْ فِی الْجَدْبِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَرِیرٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ چلنے اور پڑاؤ کی کیفیت اور رات کو سفر کے مستحب ہونے کا بیان
(١٠٣٤٢) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم رات کے سفر کو لازم پکڑو کیوں کہ رات میں زمین کی مسافت مختصر ہوجاتی ہے۔
(۱۰۳۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْرَفِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ الْفَضْلِ الْبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ یَزِیدَ الْعُمَرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِیُّ عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : عَلَیْکُمْ بِالدُّلْجَۃِ فَإِنَّ الأَرْضَ تُطْوَی بِاللَّیْلِ ۔

رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَلِیٍّ عَنْ خَالِدِ بْنِ یَزِیدَ۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۲۵۷۱۔ حاکم ۲/ ۱۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ چلنے اور پڑاؤ کی کیفیت اور رات کو سفر کے مستحب ہونے کا بیان
(١٠٣٤٣) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب زمین سرسبز و شاداب ہو تم اپنی سواریوں سے نیچے اترو۔ تم ان کو ان کے گھاس کا حق دو اور جب زمین پر ہریالی نہ ہو تو پھر اس سے جلدی گزر جاؤ اور رات کے سفر کو لازم پکڑو؛ کیوں کہ رات میں زمین کی مسافت مختصر ہوجاتی ہے۔
(۱۰۳۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنِی رُوَیْمٌ یَعْنِی ابْنَ یَزِیدَ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَخْبَرَنِی أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِذَا أَخْصَبَتِ الأَرْضُ فَانْزِلُوا عَنْ ظَہْرِکُمْ وَأَعْطُوا حَقَّہُ الْکَلأَ وَإِذَا أَجْدَبَتِ الأَرْضُ فَامْضُوا عَلَیْہَا وَعَلَیْکُمْ بِالدُّلْجَۃِ فَإِنَّ الأَرْضَ تُطْوَی بِاللَّیْلِ ۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابن خزیمہ ۲۵۵۵۔ حاکم ۱/ ۶۱۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৪৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ چلنے اور پڑاؤ کی کیفیت اور رات کو سفر کے مستحب ہونے کا بیان
(١٠٣٤٤) ابوقتادہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب رات کو پڑاؤ کرتے تو اپنی دائیں جانب لیٹ جاتے۔ لیکن جب صبح سے پہلے پڑاؤ کرتے تو اپنے بازوؤں کو کھڑا کر کے اپنی ہتھیلی پر سر رکھ لیتے۔

(ب) ابن بشر ان کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب رات کو پڑاؤ ڈالتے اور رات کا حصہ زیادہ ہوتا تو اپنے دائیں ہاتھ کو تکیہ بنا لیتے اور جب صبح سے پہلے پڑاؤ کرتے تو اپنے دائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر اپنا سر رکھ لیتے اور پھر کچھ دیر اس کو سیدھا رکھتے۔
(۱۰۳۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِیِّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبْحٍ السَّمَّاکُ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا عَرَّسَ بِلَیْلٍ اضْطَجَعَ عَلَی یَمِینِہِ وَإِذَا عَرَّسَ قُبِیلَ الصُّبْحِ نَصَبَ ذِرَاعَہُ نَصْبًا وَوَضَعَ رَأْسَہُ عَلَی کَفَّہِ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ

وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ بِشْرَانَ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا عَرَّسَ وَعَلَیْہِ لَیْلٌ تَوَسَّدَ یَمِینِہِ فَإِذَا عَرَّسَ قُرْبَ الصُّبْحِ وَضَعَ رَأْسَہُ عَلَی کَفَّہِ الْیُمْنَی فَأَقَامَ سَاعَۃً۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاہَوَیْہِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ بِاللَّفْظِ الأَوَّلِ۔ [صحیح۔ مسلم ۶۸۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৩৫০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ رات کی ابتدا میں سفر کرنے کی کراہت کا بیان
(١٠٣٤٥) جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اپنے جانوروں اور بچوں کو غروب شمس کے وقت نہ چھوڑو۔ جب تک شام کا اندھیرا ختم نہ ہوجائے ، کیوں کہ شیطان غروب شمس کے وقت چھوڑے جاتے ہیں یہاں تک کہ عشا کا اندھیرا ختم ہوجائے۔
(۱۰۳۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تُرْسِلُوا فَوَاشِیَکُمْ وَصِبْیَانَکُمْ إِذَا غَابَتِ الشَّمْسُ حَتَّی تَذْہَبَ فَحْمَۃُ الْعِشَائِ فَإِنَّ الشَّیْطَانَ یُبْعَثُ إِذَا غَابَتِ الشَّمْسُ حَتَّی تَذْہَبَ فَحْمَۃُ الْعِشَائِ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ مسلم ۳/۳۰]
tahqiq

তাহকীক: