আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৭৮৮ টি

হাদীস নং: ৮৬৫১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے سواری کو اختیار کیا کیونکہ اس میں خرچ زیادہ ہوتا ہے

اور دعا کے لیے زیادہ فرصت ہوتی ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوار ہو کر حج کیا اور

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہر کام میں خیر ہے
(٨٦٤٨) ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! لوگ دو عبادتیں کر کے جائیں گے اور میں صرف ایک ! تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انتظار کرلو۔ جب حالت طہر میں آجاؤ تو تنعیم سے جا کر تلبیہ کہہ لینا اور پھر فلاں فلاں جگہ پر ہم سے مل جانا، لیکن یہ سب تیری تھکاوٹ یا خرچہ پر منحصر ہے۔
(۸۶۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ وَابْنِ عَوْنٍ عَنِ الْقَاسِمِ أَنَّہُمَا قَالاَ قَالَتْ أُمُّ الْمُؤْمِنِینَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-

وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ۔ وَعَنِ الْقَاسِمِ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ قَالَتْ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ یَصْدُرُ النَّاسُ بِنُسُکَیْنِ وأَصْدُرُ بِنُسُکٍ وَاحِدٍ۔ قَالَ : ((انْتَظِرِی فَإِذَا طَہُرْتِ فَاخْرُجِی إِلَی التَّنْعِیمِ فَأَہِلِّی مِنْہُ ، ثُمَّ الْقَیْنَا عِنْدَ کَذَا وَکَذَا))۔ قَالَ : أَظُنُّہُ قَالَ : ((غَدًا وَلَکِنَّہَا عَلَی قَدْرِ نَصَبِکِ)) أَوْ قَالَ ((نَفَقَتِکِ))۔ أَوْ کَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৫২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے سواری کو اختیار کیا کیونکہ اس میں خرچ زیادہ ہوتا ہے

اور دعا کے لیے زیادہ فرصت ہوتی ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوار ہو کر حج کیا اور

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہر کام میں خیر ہے
(٨٦٤٩) سیدنا بریدہ اسلمی (رض) فرماتے ہیں کہ حج میں خرچ کرنا جہاد فی سبیل اللہ میں خرچ کرنے سے ستر گناہ افضل ہے۔
(۸۶۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِی زُہَیْرٍ الضُّبَعِیِّ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ بُرَیْدَۃَ الأَسْلَمِی قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((النَّفَقَۃُ فِی الْحَجِّ کَالنَّفَقَۃِ فِی سَبِیلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ سَبْعِینَ ضِعْفًا))۔

[ضعیف۔ مسند احمد ۵/ ۳۵۴۔ التاریخ الکبر للبخاری ۳/ ۶۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৫৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے سواری کو اختیار کیا کیونکہ اس میں خرچ زیادہ ہوتا ہے

اور دعا کے لیے زیادہ فرصت ہوتی ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوار ہو کر حج کیا اور

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہر کام میں خیر ہے
(٨٦٥٠) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اہل یمن حج کرتے تھے اور زادراہ ساتھ نہیں لیتے تھے اور کہتے تھے کہ ہم توکل کرنے والے ہیں اور وہ مکہ تک حج کرنے آتے ہوئے لوگوں سے مانگتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کردی : { وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی }” اور زاد ِراہ لے کر چلو، یقیناً تقویٰ بہتر زاد ِراہ ہے۔ “
(۸۶۵۰) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی بِنَیْسَابُورَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوْحٍ الْمَدَائِنِیُّ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ أَہْلُ الْیَمَنِ یَحُجُّونَ وَلاَ یَتَزَوَّدُونَ وَیَقُولُونَ : نَحْنُ مُتَوَکِّلُونَ فَیَحُجُّونَ إِلَی مَکَّۃَ فَیَسْأَلُونَ النَّاسَ۔ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی}

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بِشْرٍ عَنْ شَبَابَۃَ ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۰۱۔ ابوداود ۱۷۳۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৫৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے سواری کو اختیار کیا کیونکہ اس میں خرچ زیادہ ہوتا ہے

اور دعا کے لیے زیادہ فرصت ہوتی ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوار ہو کر حج کیا اور

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہر کام میں خیر ہے
(٨٦٥١) سیدنا انس بن مالک (رض) سواری پر حج کرتے تھے اور وہ بخیل نہیں تھے اور بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی سواری پر حج کیا۔
(۸۶۵۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا عَزْرَۃُ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ ثُمَامَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَنَسٍ : أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَحُجُّ عَلَی رَحْلٍ وَلَمْ یَکُنْ شَحِیحًا وَحَدَّثَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- حَجَّ عَلَی رَحْلٍ وَکَانَتْ زَامِلَتَہُ۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۴۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৫৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے سواری کو اختیار کیا کیونکہ اس میں خرچ زیادہ ہوتا ہے

اور دعا کے لیے زیادہ فرصت ہوتی ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوار ہو کر حج کیا اور

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہر کام میں خیر ہے
(٨٦٥٢) اسحاق سعید اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ابن عمر (رض) کے ساتھ صدر والے دن طواف صدر کیا تو ہمارے ساتھ ایک یمنی قافلہ گزرا ، ان کے کجاوے چمڑے کے تھے اور ان کے اونٹوں کی مہاریں پیٹی کی رسی کی تھیں تو عبداللہ (رض) نے فرمایا : جو یہ چاہتا ہے کہ اس قافلہ کے مشابہ ترین قافلہ دیکھے جو حجِ وداع والے سال رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ آیا تھا تو وہ اس قافلہ کو دیکھ لے۔
(۸۶۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو حَامِدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ صَدَرْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ یَوْمَ الصَّدْرِ فَمَرَّتْ بِنَا رُفْقَۃً یَمَانِیَۃٌ رِحَالُہُمُ الأَدَمُ وَخَطْمُ إِبِلِہِمُ الْخُزُمُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : مَنْ أَحَبَّ أَنْ یَنْظُرَ إِلَی أَشْبَہِ رُفْقَۃٍ وَرَدَتِ الْحَجَّ الْعَامَ بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَصْحَابِہِ إِذْ قَدِمُوا فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ فَلْیَنْظُرْ إِلَی ہَذِہِ الرُّفْقَۃِ۔

[صحیح۔ ابوداود ۴۱۴۴۔ ابن ابی شیبۃ ۱۵۸۰۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৫৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے سواری کو اختیار کیا کیونکہ اس میں خرچ زیادہ ہوتا ہے

اور دعا کے لیے زیادہ فرصت ہوتی ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوار ہو کر حج کیا اور

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہر کام میں خیر ہے
(٨٦٥٣) بشر بن قدامہ ضبابی (رض) فرماتے ہیں کہ میری آنکھوں نے میرے محبوب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا وہ لوگوں کے ساتھ میدان عرفات میں سرخ رنگ کی قصواء اونٹنی پر سوار تھے اور ان کے نیچے بولانی چادر تھی اور وہ فرما رہے تھے : اے اللہ ! اس حج کو ریا کاری اور شہرت والا حج نہ بنانا اور نہ ہی اس کو ضائع کرنا اور لوگ کہہ رہے تھے : یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں۔ سعید بن بشیر کہتے ہیں : میں نے عبداللہ بن حکیم سے پوچھا : اے ابو حکیم ! یہ قصوی کیا ہے ؟ تو انھوں نے کہا : جس کے کان کٹے ہوں، اونٹنی کے کان کاٹ دیے جاتے ہیں تاکہ وہ زیادہ سنے۔
(۸۶۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ بَشِیرٍ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ حُکَیْم الْکِنَانِیُّ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْیَمَنِ مِنْ مَوَالِیہِمْ عَنْ بِشْرِ بْنِ قُدَامَۃَ الضَّبَابِیِّ قَالَ : أَبْصَرَتْ عَیْنَایَ حِبِّی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَاقِفًا بِعَرَفَاتٍ مَعَ النَّاسِ عَلَی نَاقَۃٍ لَہُ حَمْرَائَ قَصْوَائَ تَحْتَہُ قَطِیفَۃٌ بَوْلاَنِیَّۃٌ وَہُوَ یَقُولُ : ((اللَّہُمَّ اجْعَلْہَا حَجَّۃً غَیْرَ رِیَائٍ وَلاَ ہَبَائٍ وَلاَ سُمْعَۃٍ))۔ وَالنَّاسُ یَقُولُونَ : ہَذَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ سَعِیدُ بْنُ بَشِیرٍ فَسَأَلْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ حُکَیْم فَقُلْتُ : یَا أَبَا حُکَیْم وَمَا الْقَصْوَی؟ قَالَ : أَحْسَبُہَا الْمُبَتَّرَۃ الأُذُنَیْنِ فَإِنَّ النُّوقَ تُبْتَرُ آذَانُہَا لِتَسْمَعَ۔ [ضعیف۔ ابن خزیمہ ۲۸۳۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৫৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے لیے قرض لینا
(٨٦٥٤) طارق فرماتے ہیں کہ میں نے ابن ابی اوفی سے سنا، ان سے ایسے شخص کے بارے میں پوچھا جا رہا تھا جو حج کے لیے قرض لیتا ہے، تو انھوں نے کہا کہ وہ قرض نہ مانگے بلکہ اللہ سے رزق طلب کرے ۔ کہتے ہیں کہ ہم کہا کرتے تھے کہ اگر ادا نہ کرسکتا ہو تو قرض نہ مانگے۔
(۸۶۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَرَ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ مِنْ کِتَابِہِ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ طَارِقٍ قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی أَوْفَی یُسْأَلُ عَنِ الرَّجُلِ یَسْتَقْرِضُ وَیَحُجُّ قَالَ : یَسْتَرْزِقُ اللَّہَ وَلاَ یَسْتَقْرِضُ قَالَ وَکُنَّا نَقُولُ : لاَ یَسْتَقْرِضُ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ لَہُ وَفَائٌ۔

[حسن۔ ابن ابی سعید ۱۰۸۶۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৫৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو کسی شخص کی خدمت کر کے اجرت لیتا ہے اور اس کے ساتھ حج کرلیا ہے یا اپنی سواری کو کرایہ پر چلاتا ہے اور اسی دوران حج کرتا ہے تو اس کا حج اس کو کفایت کر جائے گا
(٨٦٥٥) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) سے کسی نے پوچھا کہ میں ان لوگوں سے اجرت لیتا ہوں اور ان کے ساتھ حج کرتا ہوں تو کیا میرے لیے بھی اجر ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا : ہاں ان لوگوں کے لیے حصہ ہے جو انھوں نے کمایا اور اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔
(۸۶۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمٌ وَسَعِیدٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَجُلاً سَأَلَہُ فَقَالَ : أُؤَاجِرُ نَفْسِی مِنْ ہَؤُلاَئِ الْقَوْمِ فَأَنْسُکُ مَعَہُمُ الْمَنَاسِکَ إِلَی أَجْرٍ۔ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : نَعَمْ {أُولَئِکَ لَہُمْ نُصِیبٌ مِمَّا کَسَبُوا وَاللَّہُ سَرِیعُ الْحِسَابِ} [صحیح۔ مسند الشافعی ۴۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৫৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو کسی شخص کی خدمت کر کے اجرت لیتا ہے اور اس کے ساتھ حج کرلیا ہے یا اپنی سواری کو کرایہ پر چلاتا ہے اور اسی دوران حج کرتا ہے تو اس کا حج اس کو کفایت کر جائے گا
(٨٦٥٦) ایک شخص ابن عباس (رض) کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میں حاجیوں کی مزدوری کرتا ہوں اور ان کے ساتھ شرط لگاتا ہوں، میں حج کروں گا تو کیا یہ مجھے کفایت کر جائے گا ؟ تو انھوں نے فرمایا : تو ان لوگوں میں سے ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ” ان کے لیے ان کی کمائی سے حصہ ہے اور اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔ “
(۸۶۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِ کِتَابِہِ حَدَّثَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ الْعَتَکِیُّ الصَّبَغِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا اللَّبَّادُ یَعْنِی أَحْمَدَ بْنَ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِینِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ : إِنِّی أَکْرَیْتُ نَفْسِی إِلَی الْحَجِّ وَاشْتَرَطْتُ عَلَیْہِمْ أَنْ أَحُجَّ۔ أَفَیُجْزِئُ ذَلِکَ عَنِّی؟ قَالَ : أَنْتَ مِنَ الَّذِینَ قَالَ اللَّہُ {أُولَئِکَ لَہُمْ نُصِیبٌ مِمَّا کَسَبُوا وَاللَّہُ سَرِیعُ الْحِسَابِ}

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ الْکَرِیمِ الْجَزَرِیُّ عَنْ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ ابن خزیمہ ۳۰۵۳۔ حاکم ۱/ ۶۵۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو کسی شخص کی خدمت کر کے اجرت لیتا ہے اور اس کے ساتھ حج کرلیا ہے یا اپنی سواری کو کرایہ پر چلاتا ہے اور اسی دوران حج کرتا ہے تو اس کا حج اس کو کفایت کر جائے گا
(٨٦٥٧) ابو امامہ تمیمی فرماتے ہیں کہ میں کرائے پر لوگوں کی خدمت کرتا تھا، لوگ کہتے تھے کہ تیرا حج نہیں ہے، میں ابن عمر (رض) کو ملا اور میں نے کہا کہ میں کرائے پر لوگوں کے یہ کام کرتا ہوں اور لوگ کہتے ہیں کہ تیرا حج نہیں ہے، تو انھوں نے فرمایا : کیا تو احرام نہیں باندھتا اور تلبیہ، طواف اور عرفات سے لوٹنا اور میٔ جمار نہیں کرتا ؟ میں نے کہا : کیوں نہیں۔ انھوں نے فرمایا : تو پھر تیرا حج ہے۔ ایک شخص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اس نے بھی ویسا ہی سوال کیا جیسا تو نے مجھ سے کیا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش ہوگئے اور اس کو جواب نہ دیا حتیٰ کہ یہ آیت نازل ہوگئی : { لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْ رَبِّکُمْ }” تم پر کوئی گناہ نہیں ہے کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو “ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی طرف پیغام بھیجا اور اس کو یہ آیتیں سنائیں اور فرمایا کہ تیرا حج ہے۔
(۸۶۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا الْعَلاَئُ بْنُ الْمُسَیَّبِ حَدَّثَنَا

أَبُو أُمَامَۃَ التَّیْمِیُّ قَالَ : کُنْتُ رَجُلاً أُکْرِی مِنْ ہَذَا الْوَجْہِ وَکَانَ أُنَاسٌ یَقُولُونَ إِنَّہُ لَیْسَ لَکَ حَجٌّ فَلَقِیتُ ابْنَ عُمَرَ فَقُلْتُ : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنِّی رَجُلٌ أُکَرِّی فِی ہَذِہِ الأَوْجُہِ وَإِنَّ أُنَاسًا یَقُولُونَ لِی إِنَّہُ لَیْسَ لَکَ حَجٌّ۔ فَقَالَ أَلَسْتَ تُحْرِمُ وَتُلَبِّی وَتَطُوفُ بِالْبَیْتِ وَتُفِیضُ مِنْ عَرَفَاتٍ وَتَرْمِی الْجِمَارَ قَالَ قُلْتُ : بَلَی۔ قَالَ : فَإِنَّ لَکَ حَجًّا۔ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَأَلَہُ عَنْ مِثْلِ مَا سَأَلْتَنِی عَنْہُ فَسَکَتَ عَنْہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَلَمْ یُجِبْہُ حَتَّی نَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ {لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْ رَبِّکُمْ} فَأَرْسَلَ إِلَیْہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَقَرَأَ ہَذِہِ الآیَۃَ عَلَیْہِ وَقَالَ : ((لَکَ حَجٌّ))۔

[حسن۔ ابوداود ۱۷۳۳۔ حاکم ۱/ ۷۱۸۔ دارقطنی ۲/ ۲۹۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج میں تجارت کا بیان
(٨٦٥٨) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ عکاظ مجنۃ اور ذوالمجاز جاہلیت کے بازار تھے، جب اسلام آیا تو لوگوں نے ان میں تجارت کو گناہ سمجھا تو اللہ نے یہ آیت نازل فرما دی : { لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْ رَبِّکُمْ } ” تم پر کوئی گناہ نہیں اگر تم بھی اپنے رب کا فضل تلاش کرلو (حج کے موسم میں) ۔ “
(۸۶۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَتْ عُکَاظٌ وَمَجَنَّۃُ وَذُو الْمَجَازِ أَسْوَاقًا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ فَلَمَّا کَانَ الإِسْلاَمُ تَأَثَّمُوا مِنَ التِّجَارَۃِ فِیہَا فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْ رَبِّکُمْ} فِی مَوَاسِمِ الْحَجِّ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۶۸۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج میں تجارت کا بیان
(٨٦٥٩) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ابتدائی حجوں میں لوگ منیٰ ، عرفہ اور ذی المجاز بازار میں حج کے ایام میں احرام کی حالت میں خرید و فروخت کیا کرتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما دی : { لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْ رَبِّکُمْ } یعنی تم پر کوئی گناہ نہیں اگر تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو (حج کے موسموں میں) ۔ عبیدبن عمیر کہتے ہیں کہ ابن عباس (رض) مصحف میں اس آیت کو ایسے ہی پڑھا کرتے تھے۔
(۸۶۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا حَمْزَۃُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْعَقَبِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّ النَّاسَ فِی أَوَّلِ الْحَجِّ کَانُوا یَتَبَایَعُونَ بِمِنًی وَعَرَفَۃَ وَسُوقِ ذِی الْمَجَازِ وَمَوَاسِمِ الْحَجِّ فَخَافُوا الْبَیْعَ وَہُمْ حُرُمٌ۔ فَأَنْزَلَ اللَّہُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی {لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْ رَبِّکُمْ} فِی مَوَاسِمِ الْحَجِّ۔

زَادَ آدَمُ فِی رِوَایَتِہِ قَالَ فَحَدَّثَنِی عُبَیْدُ بْنُ عُمَیْرٍ أَنَّہُ کَانَ یَقْرَؤہَا فِی الْمُصْحَفِ۔ [منکر۔ دارمی ۱۷۸۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کب ممکن ہے
(٨٦٦٠) ابو امامہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس شخص کو بیماری، ظاہری حاجت یا جابر حکمران نے نہ روکا اس کے باوجود اس نے حج نہیں کیا تو وہ چاہے یہودی ہو کر مرجائے یا عیسائی ۔
(۸۶۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا شَاذَانُ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ لَیْثٍ عَنِ ابْنِ سَابِطٍ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((مَنْ لَمْ یَحْبِسْہُ مَرَضٌ أَوْ حَاجَۃٌ ظَاہِرَۃٌ أَوْ سُلْطَانٌ جَائِرٌ وَلَمْ یَحُجَّ فَلْیَمُتْ إِنْ شَائَ یَہُودِیًّا أَوْ نَصْرَانِیًّا))۔

وَہَذَا وَإِنْ کَانَ إِسْنَادُہُ غَیْرَ قَوِیٍّ فَلَہُ شَاہِدٌ مِنْ قَوْلِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [منکر۔ دارمی ۱۷۸۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کب ممکن ہے
(٨٦٦١) سیدنا عمر بن خطاب (رض) نے تین مرتبہ یہ جملہ دہرایا ” وہ شخص یہودی یا عیسائی بن کر مرے “ جو (بلا عذر) حج اداکیے بغیر مرگیا اور اس کے پاس وسعت بھی تھی، راستہ بھی کھلا تھا۔ فرمایا : ایک حج جسے میں ادا کروں وہ میرے لیے چھ سات غزوات سے زیادہ محبوب ہے۔ اس روایت میں راوی ابن نعیم کو شک ہے اور حج کرنے کے بعد جہاد کرنا مجھے چھ یا سات حجوں سے زیادہ محبوب ہے۔ اس روایت کے راوی ابن نعیم کو شک ہے، (یعنی چھ حج کہا یا سات) ۔
(۸۶۶۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الصَّیْدَلاَنِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُعَیْمٍ: أَنَّ الضَّحَّاکَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَشْعَرِیَّ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ غَنْمٍ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : لِیَمُتْ یَہُودِیًّا أَوْ نَصْرَانِیًّا یَقُولُہَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ رَجُلٌ مَاتَ وَلَمْ یَحُجَّ وَجَدَ لِذَلِکَ سَعَۃً وَخَلِیَتْ سَبِیلَہُ فَحَجَّۃٌ أَحُجُّہَا وَأَنَا صَرُورَۃٌ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ سِتِ غَزَوَاتٍ أَوْ سَبْعٍ۔ ابْنُ نُعَیْمٍ یَشُکُّ وَلَغَزْوَۃٌ أَغْزُوہَا بَعْدَ مَا أَحُجُّ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ سِتِ حَجَّاتٍ أَوْ سَبْعٍ۔ ابْنُ نُعَیْمٍ یَشُکُّ فِیہِمَا۔

[صحیح لغیرہ۔ تاریخ دمشق لابن عساکر ۲۶۵۳۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج، عمرہ یا جہاد کے لیے بحری سفر کی اجازت کا بیان
(٨٦٦٢) عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : غازی، حاجی اور عمرہ کرنے والے کے علاوہ اور کوئی بھی بحری سفر نہ کرے، یقیناً سمندر کے نیچے آگ ہے اور آگ کے نیچے سمندر ہے۔
(۸۶۶۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَہْلِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ زَکَرِیَّا وَصَالِحِ بْنِ عُمَرَ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ طَرِیفٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ یَرْکَبَنَّ رَجُلٌ بَحْرًا إِلاَّ غَازِیًا أَوْ مُعْتَمِرًا أَوْ حَاجًّا۔ وَإِنَّ تَحْتَ الْبَحْرِ نَارًا وَتَحْتَ النَّارِ بَحْرًا))۔ [منکر۔ ابوداود ۲۴۸۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج، عمرہ یا جہاد کے لیے بحری سفر کی اجازت کا بیان
(٨٦٦٣) ایضاً
(۸۶۶۳) وَقِیلَ فِیہِ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ بِشْرٍ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ عَنْ بَشِیرِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ زَکَرِیَّا عَنْ مُطَرِّفٍ فَذَکَرَہُ وَقَالَ لاَ یَرْکَبُ الْبَحْرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج، عمرہ یا جہاد کے لیے بحری سفر کی اجازت کا بیان
(٨٦٦٤) ایضاً
(۸۶۶۴) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ فَارِسٍ قَالَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ لَمْ یَصِحَّ حَدِیثُہُ یَعْنِی حَدِیثَ بَشِیرِ بْنِ مُسْلِمٍ ہَذَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج، عمرہ یا جہاد کے لیے بحری سفر کی اجازت کا بیان
(٨٦٦٥) عبداللہ بن عمرو (رض) نے فرمایا : ” سمندری پانی کے ساتھ وضو یا غسل جنابت کرنا جائز نہیں۔ یقیناً سمندر کے نیچے آگ ہے، پھر پانی ہے پھر آگ ہے حتیٰ کہ انھوں نے سات سمندر اور سات آگیں شمار کیں۔
(۸۶۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الْمَحْبُوبِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَیْلاَنَ أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَۃَ وَہَمَّامٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی أَیُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّہُ قَالَ : مَائُ الْبَحْرِ لاَ یُجْزِئُ مِنْ وَضُوئٍ وَلاَ مِنْ جَنَابَۃٍ۔ إِنَّ تَحْتَ الْبَحْرِ نَارًا ، ثُمَّ مَائً ا ، ثُمَّ نَارًا حَتَّی عَدَّ سَبْعَۃَ أَبْحُرٍ وَسَبْعَۃَ أَنْیَارٍ ہَکَذَا رُوِیَ مَوْقُوفًا۔ [صحیح۔ ابن ابی شیبۃ ۱۳۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৬৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج، عمرہ یا جہاد کے لیے بحری سفر کی اجازت کا بیان
(٨٦٦٦) سیدنا یعلی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سمندر ہی جہنم ہے “ پھر یہ آیت تلاوت فرمائی { نَارًا أَحَاطَ بِہِمْ سُرَادِقُہَا } آگ ہے جس کی شعلے انھیں گھیر لیں گے۔ یعلی فرماتے ہیں کہ میں اللہ کی قسم کبھی اس میں داخل نہ ہوں گا اور نہ ہی اس کا قطرہ مجھے چھوئے گا۔
(۸۶۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ : الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ حُیَیِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ یَعْلَی عَنْ یَعْلَی قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((الْبَحْرُ ہُوَ جَہَنَّمُ))۔ ثُمَّ تَلاَ {نَارًا أَحَاطَ بِہِمْ سُرَادِقُہَا} قَالَ یَعْلَی : وَاللَّہِ لاَ أَدْخُلُہُ أَبَدًا وَاللَّہِ لاَ تُصِیبُنِی مِنْہُ قَطْرَۃٌ أَبَدًا۔ [ضعیف۔ احمد ۴/ ۲۲۴۔ حاکم ۴/ ۶۳۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬৭০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج، عمرہ یا جہاد کے لیے بحری سفر کی اجازت کا بیان
(٨٦٦٧) عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے حج نہیں کیا اس کے لیے حج دس غزوات سے بہتر ہے اور جس نے حج کیا ہوا ہے، اس کے لیے غزوہ کرنا دس حجوں سے بہتر ہے اور سمندری جہاد خشکی جہاد سے دس گنا بہتر ہے اور جس نے سمندر کو پار کیا گویا اس نے تمام تر وادیوں کو پار کیا اور اس (سمندر) میں تیرنے والا خون میں لت پت ہونے والے کی طرح ہے۔
(۸۶۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((حَجَّۃٌ لِمَنْ لَمْ یَحُجَّ خَیْرٌ مِنْ عَشْرِ غَزَوَاتٍ ، وَغَزْوَۃٌ لَمَنْ قَدْ حَجَّ خَیْرٌ مِنْ عَشْرِ حِجَجٍ ، وَغَزْوَۃُ فِی الْبَحْرِ خَیْرٌ مِنْ عَشْرِ غَزَوَاتٍ فِی الْبَرِّ ، وَمَنِ اجْتَازَ الْبَحْرَ فَکَأَنَّمَا جَازَ الأَوْدِیَۃَ کُلَّہَا ، وَالْمَائِدُ فِیہِ کَالْمُتَشَحِّطِ فِی دَمِہِ))۔

کَذَا رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ بِہَذَا الإِسْنَادِ عَنْہُ۔

وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ قَالَ أَخْبَرَنِی مُخْبِرٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو: قَالَ غَزْوَۃٌ فِی الْبَحْرِ کَعَشْرِ غَزَوَاتٍ فِی الْبَرِّ ، وَمَنْ أَجَازَ الْبَحْرَ فَکَأَنَّمَا أَجَازَ الأَوْدِیَۃَ کُلَّہَا ، وَالْمَائِدُ فِی السَّفِینَۃِ کَالْمَتَشَحِّطِ فِی دَمِہِ۔ ہَکَذَا مَوْقُوفًا۔ [منکر۔ حاکم ۲/ ۱۵۵]
tahqiq

তাহকীক: