আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭৮৮ টি
হাদীস নং: ৮৬৯১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو نفلی حج کا احرام باندھے جب کہ اس نے فرض حج نہ کیا ہو، یا مطلقاً احرام باندھے اور کہے کہ میرا احرام فلاں شخص کے احرام کی طرح ہے اور وہ فلاں شخص حج کا احرام باندھنے والا تھا تو اس کا بھی حج ہوجائے گا اور یہ فرض حج سے کفایت کر جائے گا
(٨٦٨٨) (الف) ابوموسیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا جب آپ بطحا میں پڑاؤ ڈالے ہوئے تھے تو آپ نے مجھے کہا : تو نے کیسے تلبیہ کہا تھا ؟ میں نے کہا : لَبَّیْکَ بِإِہْلاَلٍ کَإِہْلاَلِ النَّبِیِّ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ۔ آپ نے فرمایا : تو نے اچھا کیا ہے، بیت اللہ اور صفا ومروہ کا طواف کر، پھر حلال ہوجا اور لمبی حدیث بیان کی۔
(ب) طاؤس کی روایت میں ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ سے نکلے نہ آپ نے حج کا نام لیا اور نہ عمرہ کا، آپ فیصلہ (وحی) کے منتظر تھے، آپ پر وحی نازل ہوئی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صفا مروہ کے درمیان تھے تو جو آپ کے ساتھ تھے انھیں تلبیہ پکارنے کا کہا اور جن کے پاس قربانی نہ تھی تو اس کو عمرہ قرر دے دیا۔
(ب) طاؤس کی روایت میں ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ سے نکلے نہ آپ نے حج کا نام لیا اور نہ عمرہ کا، آپ فیصلہ (وحی) کے منتظر تھے، آپ پر وحی نازل ہوئی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صفا مروہ کے درمیان تھے تو جو آپ کے ساتھ تھے انھیں تلبیہ پکارنے کا کہا اور جن کے پاس قربانی نہ تھی تو اس کو عمرہ قرر دے دیا۔
(۸۶۸۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ طَارِقَ بْنَ شِہَابٍ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی مُوسَی قَالَ : قَدِمْتُ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- وَہُوَ مُنِیخٌ بِالْبَطْحَائِ فَقَالَ لِی : ((کَیْفَ أَہْلَلْتَ؟))۔ قَالَ قُلْتُ : لَبَّیْکَ بِإِہْلاَلٍ کَإِہْلاَلِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((أَحْسَنْتَ طُفْ بِالْبَیْتِ وَبَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ ، ثُمَّ أَحِلَّ))۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ وَفِی رِوَایَۃِ طَاوُسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- خَرَجَ مِنَ الْمَدِینَۃِ لاَ یُسَمِّی حَجًّا وَلاَ عَمْرَۃً یَنْتَظِرُ الْقَضَائَ فَنَزَلَ عَلَیْہِ الْقَضَائُ وَہُوَ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ فَأَمَرَ مَنْ کَانَ مِنْہُمْ أَہَلَّ وَلَمْ یَکُنْ مَعَہُ ہَدْیٌ أَنْ یَجْعَلَہَا عُمْرَۃً۔
وَأَکَّدَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَذِہِ الرِّوَایَۃَ الْمُرْسَلَۃَ بِأَحَادِیثَ مَوْصُولَۃٍ رُوِیَتْ فِی إِحْرَامِہِمْ تَشْہَدُ لِرِوَایَۃِ طَاوُسٍ بِالصِّحَّۃِ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۸۴۔ مسلم ۱۲۲۱]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ وَفِی رِوَایَۃِ طَاوُسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- خَرَجَ مِنَ الْمَدِینَۃِ لاَ یُسَمِّی حَجًّا وَلاَ عَمْرَۃً یَنْتَظِرُ الْقَضَائَ فَنَزَلَ عَلَیْہِ الْقَضَائُ وَہُوَ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ فَأَمَرَ مَنْ کَانَ مِنْہُمْ أَہَلَّ وَلَمْ یَکُنْ مَعَہُ ہَدْیٌ أَنْ یَجْعَلَہَا عُمْرَۃً۔
وَأَکَّدَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَذِہِ الرِّوَایَۃَ الْمُرْسَلَۃَ بِأَحَادِیثَ مَوْصُولَۃٍ رُوِیَتْ فِی إِحْرَامِہِمْ تَشْہَدُ لِرِوَایَۃِ طَاوُسٍ بِالصِّحَّۃِ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۸۴۔ مسلم ۱۲۲۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬৯২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو نفلی حج کا احرام باندھے جب کہ اس نے فرض حج نہ کیا ہو، یا مطلقاً احرام باندھے اور کہے کہ میرا احرام فلاں شخص کے احرام کی طرح ہے اور وہ فلاں شخص حج کا احرام باندھنے والا تھا تو اس کا بھی حج ہوجائے گا اور یہ فرض حج سے کفایت کر جائے گا
(٨٦٨٩) اسماء بنت ابی بکر (رض) فرماتی ہیں کہ ہم احرام باندھ کر نکلے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کے پاس قربانی ہے وہ حالت احرا م میں ہی رہے اور جس کے پاس قربانی نہیں ہے وہ حلال ہوجائے تو میرے پاس قربانی نہیں تھی تو میں حلال ہوگئی اور زبیر کے پاس قربانی تھی وہ حلال نہ ہوئے ۔ فرماتی ہیں : میں نے اپنے کپڑے پہنے اور جا کر زبیر کے پاس بیٹھ گئی، وہ کہنے لگے : میرے پاس سے اٹھ جا تو میں نے کہا : کیا تو اس بات سے ڈرتا ہے کہ میں تجھ پر کود پڑوں گی ؟
(۸۶۸۹) مِنْہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الطَّابَرَانِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَنْصُورٍ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ حَدَّثَنِی مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّہِ صَفِیَّۃَ بِنْتِ شَیْبَۃَ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ قَالَتْ : خَرَجْنَا مُحْرِمِینَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((مَنْ کَانَ مَعَہُ الْہَدْیُ فَلْیَقُمْ عَلَی إِحْرَامِہِ ، وَمَنْ لَمْ یَکُنْ مَعَہُ ہَدْیٌ فَلْیَحْلِلْ))۔ فَلَمْ یَکُنْ مَعِی ہَدْیٌ فَحَلَلْتُ، وَکَانَ مَعَ الزُّبَیْرِ ہَدْیٌ فَلَمْ یَحْلِلْ قَالَتْ فَلَبِسْتُ ثِیَابِی، ثُمَّ خَرَجْتُ فَجَلَسْتُ إِلَی الزُّبَیْرِ فَقَالَ: قُومِی عَنِّی فَقُلْتُ : أَتَخْشَی أَنْ أَثِبَ عَلَیْکَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَۃَ۔
وَذَکَرَ الشَّافِعِیُّ مَعَ ہَذَا حَدِیثَ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَعَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا ، ثُمَّ فَرَّقَ بِذَلِکَ بَیْنَ الإِحْرَامِ بِالْحَجِّ أَوِ الْعُمْرَۃِ وَبَیْنَ الإِحْرَامِ بِالصَّلاَۃِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲۳۶]
وَذَکَرَ الشَّافِعِیُّ مَعَ ہَذَا حَدِیثَ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَعَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا ، ثُمَّ فَرَّقَ بِذَلِکَ بَیْنَ الإِحْرَامِ بِالْحَجِّ أَوِ الْعُمْرَۃِ وَبَیْنَ الإِحْرَامِ بِالصَّلاَۃِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲۳۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬৯৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جو نفلی حج کا احرام باندھے جب کہ اس نے فرض حج نہ کیا ہو، یا مطلقاً احرام باندھے اور کہے کہ میرا احرام فلاں شخص کے احرام کی طرح ہے اور وہ فلاں شخص حج کا احرام باندھنے والا تھا تو اس کا بھی حج ہوجائے گا اور یہ فرض حج سے کفایت کر جائے گا
(٨٦٩٠) عطاء اس شخص کے بارے میں فرماتے ہیں : جس نے حج نہیں کیا اور وہ حج کرتا ہے تو نفلی حج کی نیت کرلیتا ہے یا کسی اور شخص کی طرف سے حج کرنے کی نیت کرتا ہے یا اپنی نذر کو پورا کرنے کے لیے حج کی نیت کرتا ہے تو یہ اس کا فرض حج ہی ہوگا۔ اس کے بعد اگر وہ چاہے تو کسی شخص کی طرف سے یا نذر کو پورا کرنے کے لیے حج کرلے۔
(۸۶۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ قَالَ فِی رَجُلٍ لَمْ یَحُجَّ فَحَجَّ یَنْوِی النَّافِلَۃَ أَوْ حَجَّ عَنْ رَجُلٍ أَوْ حَجَّ عَنْ نَذْرِہِ قَالَ : ہَذِہِ حَجَّۃُ الإِسْلاَمِ ، ثُمَّ یَحُجُّ عَنِ الرَّجُلِ بَعْدُ إِنْ شَائَ وَعَنْ نَذْرِہِ۔
[ضعیف۔ مسند شافعی ۵۰۷]
[ضعیف۔ مسند شافعی ۵۰۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬৯৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے ابھی فرض حج نہیں کیا اور وہ حج کرنے کی نذر مانتا ہے
(٨٦٩١) زید بن جبیر فرماتے ہیں کہ میں عبداللہ بن عمر کے پاس تھا ، جب ان سے اس بارے میں پوچھا گیا ، یعنی جس پر حج فرض ہو اور وہ حج کی نذر مان لے تو انھوں نے فرمایا : یہ اسلام کا فرض حج ہے ، وہ اپنی نذر کو پورا کرنے کا سوچے۔
(۸۶۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا الْقَدَّاحُ عَنِ الثَّوْرِیِّ عَنْ زَیْدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : إِنِّی لَعِنْدَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ إِذْ سُئِلَ عَنْ ہَذِہِ فَقَالَ : ہَذِہِ حَجَّۃُ الإِسْلاَمِ فَلْیَلْتَمِسْ أَنْ یَقْضِیَ نَذْرَہُ یَعْنِی مَنْ عَلَیْہِ الْحَجُّ وَنَذَرَ حَجًّا۔
[صحیح۔ ابن ابی شیبۃ ۱۲۷۳۸]
[صحیح۔ ابن ابی شیبۃ ۱۲۷۳۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬৯৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے ابھی فرض حج نہیں کیا اور وہ حج کرنے کی نذر مانتا ہے
(٨٦٩٢) زید بن بشیر فرماتے ہیں کہ میں نے ایک عورت سے سنا وہ ابن عمر سے پوچھ رہی تھی کہ میں نے حج کرنے کی نذر مانی ہے جب کہ فرض حج بھی نہیں کیا تو انھوں نے کہا کہ پہلے فرض حج کر ! تو وہ کہنے لگی کہ میں تو فقیر و مسکین ہوں، اللہ سے دعا کیجیے تو انھوں نے دعا کی کہ اللہ اس کے لیے آسانی بھی فرمائے۔
(۸۶۹۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ زَیْدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ سَمِعْتُ امْرَأَۃً سَأَلَتِ ابْنَ عُمَرَ قَالَتْ : إِنِّی نَذَرْتُ أَنْ أَحُجَّ فَلَمْ أَحُجَّ فَقَالَ : ابْدَئِی بِحَجَّۃِ الإِسْلاَمِ۔ فَقَالَتْ : إِنِّی فَقِیرَۃٌ مِسْکِینَۃٌ فَادْعُ اللَّہَ لِی فَدَعَا اللَّہَ أَنْ یُیَسِّرَ لَہَا۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬৯৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے ابھی فرض حج نہیں کیا اور وہ حج کرنے کی نذر مانتا ہے
(٨٦٩٣) انس بن مالک (رض) اس شخص کے بارے میں جس نے حج کرنے کی نذر مانی ہو اور ابھی فرضی حج نہ کیا ہو فرماتے ہیں : کہ وہ پہلے فرض حج کرے۔
(۸۶۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سُلَیْمَانَ أَوْ أَبِی سُلَیْمَانَ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ فِیمَنْ نَذَرَ أَنْ یَحُجَّ وَلَمْ یَحُجَّ قَطُّ : قَالَ لِیَبْدَأْ بِالْفَرِیضَۃِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬৯৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو اس میں جلدی کرنا مستحب ہے
(٨٦٩٤) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو حج کرنے کا ارادہ رکھتا ہو وہ جلدی کرے۔
(۸۶۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْعُطَارِدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ مِہْرَانَ أَبِی صَفْوَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ أَرَادَ الْحَجَّ فَلْیَتَعَجَّلْ))۔
[صحیح لغیرہ۔ ابوداؤد ۱۷۳۲۔ احمد ۱/ ۲۲۰۔ حاکم ۱/ ۶۱۷]
[صحیح لغیرہ۔ ابوداؤد ۱۷۳۲۔ احمد ۱/ ۲۲۰۔ حاکم ۱/ ۶۱۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬৯৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو اس میں جلدی کرنا مستحب ہے
(٨٦٩٥) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مکہ کی طرف نکلنے میں جلدی کرو ، کیوں کہ تم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ اس کو کیا ضرورت یا بیماری لاحق ہونے والی ہے۔
(۸۶۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الْعَطَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الوَرَّاقُ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بَنْ سَعِیدٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ الْکُوفِیِّ عَنْ فُضَیْلِ بْنِ عَمْرٍو الْفُقَیْمِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((عَجِّلُوا الْخُرُوجَ إِلَی مَکَّۃَ فَإِنَّ أَحَدَکُمْ لاَ یَدْرِی مَا یَعْرِضُ لَہُ مِنْ مَرَضٍ أَوْ حَاجَۃٍ))۔ وَرَوَاہُ أَبُو إِسْرَائِیلَ الْمُلاَئِیُّ عَنْ فُضَیْلٍ
[صحیح لغیرہ۔ انظر ما قبلہ]
[صحیح لغیرہ۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬৯৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو اس میں جلدی کرنا مستحب ہے
(٨٦٩٦) فضل بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے حج کرنا ہے وہ جلدی کرلے ، کیوں کہ وہ بیمار ہوسکتا ہے، اس کو ضرورت پیش آسکتی ہے یا اس کا جانور بھی گم ہوسکتا ہے۔
(۸۶۹۶) کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی قُمَاشٍ حَدَّثَنَا أَبُوالْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْرَائِیلَ الْمُلاَئِیُّ عَنْ فُضَیْلِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((مَنْ أَرَادَ الْحَجَّ فَلْیَتَعَجَّلْ فَإِنَّہُ قَدْ یَمْرَضُ الْمَرِیضُ وَتَضِلُّ الضَّالَّۃُ وَتَعْرِضُ الْحَاجَۃُ))۔[صحیح لغیرہ۔ ابن ماجہ ۳۸۸۳، احمد ۱/ ۲۱۴۔ طبرانی ۱۸/ ۷۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو اس میں جلدی کرنا مستحب ہے
(٨٦٩٧) ایضاً
(۸۶۹۷) وَأَخْبَرَنَا الْقَاضِی أَبُو عُمَرَ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الْمُغِیرَۃِ بِتَسْتُرَ حَدَّثَنَا أَبُو الْہَیْثَمِ : سَیَّارُ بْنُ الْحَسَنِ التُّسْتُرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ : ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔
إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الْفَضْلِ أَوْ عَنْ أَحَدِہِمَا۔ وَکَذَلِکَ قَالَ عَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ الأَسْفَاطِیُّ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ بِالشَّکِّ۔
إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الْفَضْلِ أَوْ عَنْ أَحَدِہِمَا۔ وَکَذَلِکَ قَالَ عَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ الأَسْفَاطِیُّ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ بِالشَّکِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو اس میں جلدی کرنا مستحب ہے
(٨٦٩٨) حارث بن سوید فرماتے ہیں کہ میں نے علی (رض) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اس سے پہلے حج کرلو کہ جب تم حج نہ کرسکو گے۔ گویا کہ میں ایک کمزور پنڈلیوں والے حبشی کو دیکھ رہا ہوں، اس کے ہاتھ میں تیشہ ہے وہ ایک ایک پتھر کر کے کعبہ کو گرا رہا ہے، میں نے کہا : یہ بات آپ اپنی رائے سے کہہ رہے ہیں یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہے ؟ کہنے لگے : اس ذات کی قسم ! جس نے دانے کو پھاڑا اور کونپل کو اگایا ! میں نے یہ بات تمہارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہے۔
(۸۶۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ : عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِی عُثْمَانَ الزَّاہِدُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ بْنِ الْعُرْیَانِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْحِمَّانِیُّ حَدَّثَنَا حَصِینُ بْنُ عُمَرَ الأَحْمَسِیُّ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَیْدٍ قَالَ : سَمِعْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : حُجُّوا قَبْلَ أَنْ لاَ تَحُجُّوا۔ فَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی حَبَشِیٍّ أَصْمَعَ أَفْدَعَ بِیَدِہِ مِعْوَلٌ یَہْدِمُہَا حَجَرًا حَجَرًا۔ فَقُلْتُ لَہُ : شَیْئٌ بِرَأَیْکَ تَقُولُ أَوْ سَمِعْتَہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ۔ قَالَ : لاَ وَالَّذِی فَلَقَ الْحَبَّۃَ وَبَرَأَ النَّسَمَۃَ وَلَکِنْ سَمِعْتُہُ مِنْ نَبِیِّکُمْ -ﷺ-۔ [ضعیف جدا۔ حاکم ۱/ ۶۱۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو اس میں جلدی کرنا مستحب ہے
(٨٦٩٩) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک پتلی پنڈلیوں والا حبشی کعبہ کو ویران کرے گا۔
(۸۶۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ حَدَّثَنِی زِیَادُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یُخَرِّبُ الْکَعْبَۃَ ذُو السُّوَیْقَتَیْنِ مِنَ الْحَبَشَۃِ))۔
[صحیح۔ بخاری ۱۵۱۴۔ مسلم ۲۹۰۹]
[صحیح۔ بخاری ۱۵۱۴۔ مسلم ۲۹۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو اس میں جلدی کرنا مستحب ہے
(٨٧٠٠) ایضاً
(۸۷۰۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْحَاقَ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بِنَحْوِہِ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو اس میں جلدی کرنا مستحب ہے
(٨٧٠١) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گویا کہ میں سیاہ رنگ کے آدمی کو دیکھ رہا ہوں جو اس کو ایک ایک پتھر کر کے اکھیڑ رہا ہے ، یعنی کعبہ کو۔
(۸۷۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ ابْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الأَخْنَسِ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ : أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی أَسْوَدَ أَفْحَجَ یَقْلَعُہَا حَجَرًا حَجَرًا))۔ یَعْنِی الْکَعْبَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَلِیٍّ عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۵۱۸]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَلِیٍّ عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۵۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو اس میں جلدی کرنا مستحب ہے
(٨٧٠٢) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حج کرلو اس سے پہلے کہ تم حج نہ کرسکو، پوچھا گیا : حج کا کیا معاملہ ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دیہاتی اس کی وادیوں کے کناروں پر بیٹھ جائیں گے اور کوئی حج کو نہ آسکے گا۔
(۸۷۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عِیسَی بْنِ بَحِیْرٍ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((حُجُّوا قَبْلَ أَنْ لاَ تَحُجُّوا))۔ قِیلَ : فَمَا شَأْنُ الْحَجِّ؟ قَالَ: ((یَقْعُدُ أَعْرَابُہَا عَلَی أَذْنَابِ أَوْدِیَتِہَا فَلاَ یَصِلُ إِلَی الْحَجِّ أَحَدٌ))۔[منکر۔ دارقطنی ۲/۳۰۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کو مؤخر کرنے کا بیان
(٨٧٠٣) امام شافعی (رض) فرماتے ہیں کہ حج رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ہجرت کے بعد فرض ہوا اور مکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رمضان کے مہینے میں فتح فرمایا اور وہاں سے شوال کو نکلے ، وہاں عتاب بن اسید کو خلیفہ مقرر کیا تو اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے مطابق مسلمانوں کے لیے حج کا اہتمام کیا جب کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ میں تھے اور آپ کی ازواج مطہرات بھی اور اکثر صحابہ بھی ، حالاں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حج کرسکتے تھے، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غزوہ تبوک سے واپس آئے تو ابوبکر (رض) کو بھیجا ، انھوں نے نویں سال لوگوں کو حج کروایا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ میں ہی تھے، آپ حج کرنے کی قدرت رکھتے تھے، لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ کی ازواج مطہرات نے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں سے کسی نے بھی حج نہ کیا حتیٰ کہ ہجرت کے دسویں سال آپ نے حج فرمایا : تو ہم اس بات سے یہ استدلال کرتے ہیں کہ حج کا فریضہ بلوغت سے لے کر موت سے پہلے پہلے ایک مرتبہ عمر بھر میں عائد ہوتا ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : یہ بات جو امام شافعی (رض) نے ذکر کی ہے، آثار اور تواریخ (کی کتب) میں موجود ہے، رہی وہ بات جو انھوں نے ذکر کی کہ فریضہ حج کا نزول ہجرت کے بعد ہے تو ان کی بات درست ہے، ہمارے اصحاب نے کعب بن عجرہ کی روایت سے استدلال کیا ہے کہ اس کی فرضیت (صلح) حدیبیہ کے وقت کی ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : یہ بات جو امام شافعی (رض) نے ذکر کی ہے، آثار اور تواریخ (کی کتب) میں موجود ہے، رہی وہ بات جو انھوں نے ذکر کی کہ فریضہ حج کا نزول ہجرت کے بعد ہے تو ان کی بات درست ہے، ہمارے اصحاب نے کعب بن عجرہ کی روایت سے استدلال کیا ہے کہ اس کی فرضیت (صلح) حدیبیہ کے وقت کی ہے۔
(۸۷۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ : نَزَلَتْ فَرِیضَۃُ الْحَجِّ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- بَعْدَ الْہِجْرَۃِ وَافْتَتَحَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَکَّۃَ فِی شَہْرِ رَمَضَانَ ، وَانْصَرَفَ عَنْہَا فِی شَوَّالٍ ، وَاسْتَخْلَفَ عَلَیْہَا عَتَّابَ بْنَ أَسِیدٍ فَأَقَامَ الْحَجَّ لِلمُسْلِمِینَ بِأَمْرِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالْمَدِینَۃِ قَادِرٌ عَلَی أَنْ یَحُجَّ وَأَزْوَاجُہُ وَعَامَّۃُ أَصْحَابِہِ ، ثُمَّ انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ تَبُوکَ فَبَعَثَ أَبَا بَکْرٍ فَأَقَامَ الْحَجَّ لِلنَّاسِ سَنَۃَ تِسْعٍ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالْمَدِینَۃِ قَادِرٌ عَلَی أَنْ یَحُجَّ لَمْ یَحُجَّ ہُوَ وَلاَ أَزْوَاجُہُ وَلاَ أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِہِ حَتَّی حَجَّ سَنَۃَ عَشْرٍ فَاسْتَدْلَلْنَا عَلَی أَنَّ الْحَجَّ فَرْضُہُ مَرَّۃٌ فِی الْعُمُرِ أَوَّلُہُ الْبُلُوغُ وَآخِرُہُ أَنْ یَأْتِیَ بِہِ قَبْلَ مَوْتِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَہَذَا الَّذِی ذَکَرَہُ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ مَوْجُودٌ فِی الأَخْبَارِ وَالتَّوَارِیخِ أَمَّا مَا ذَکَرَہُ مِنْ نُزُولِ فَرِیضَۃِ الْحَجِّ بَعْدَ الْہِجْرَۃِ فَکَمَا قَالَ وَاسْتَدَلَّ أَصْحَابُنَا بِحَدِیثِ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ عَلَی أَنَّہَا نَزَلَتْ زَمَنَ الْحُدَیْبِیَۃِ۔ [صحیح۔ کتاب الام ۲/ ۱۶۷]
قَالَ الشَّیْخُ : وَہَذَا الَّذِی ذَکَرَہُ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ مَوْجُودٌ فِی الأَخْبَارِ وَالتَّوَارِیخِ أَمَّا مَا ذَکَرَہُ مِنْ نُزُولِ فَرِیضَۃِ الْحَجِّ بَعْدَ الْہِجْرَۃِ فَکَمَا قَالَ وَاسْتَدَلَّ أَصْحَابُنَا بِحَدِیثِ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ عَلَی أَنَّہَا نَزَلَتْ زَمَنَ الْحُدَیْبِیَۃِ۔ [صحیح۔ کتاب الام ۲/ ۱۶۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کو مؤخر کرنے کا بیان
(٨٧٠٤) کعب بن عجرۃ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس حدیبیہ میں کھڑے ہوئے اور میرے سر سے جوئیں گر رہی تھیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تیری جوئیں تجھے تکلیف دے رہی ہیں ؟ میں نے عرض کیا : جی ہاں، تو فرمایا : اپنا سرمنڈوا دے تو میرے بارے میں ہی یہ آیت نازل ہوئی، ” پس جو شخص بھی تم میں سے مریض ہو یا اس کے سر میں تکلیف ہو تو وہ روزے یا صدقہ یا قربانی کا فدیہ دے دے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین دن کے روزے رکھ لے یا ایک فرق چھ آدمیوں کے درمیان صدقہ کر دے یا جو قربانی میسر آئے وہ قربانی دے دے۔
(۸۷۰۴) وَہُوَ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سَیْفٌ حَدَّثَنَا مُجَاہِدٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی لَیْلَی أَنَّ کَعْبَ بْنَ عُجْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَدَّثَہُ قَالَ : وَقَفَ عَلَیَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالْحُدَیْبِیَۃِ وَرَأْسِی یَتَہَافَتُ قَمْلاً فَقَالَ : ((أَیُؤْذِیکَ ہَوَامُّکَ؟))۔ قُلْتُ : نَعَمْ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ قَالَ : ((فَاحْلِقْ رَأْسَکَ)) أَوْ قَالَ ((فَاحْلِقْ))۔ قَالَ : فَفِیَّ نَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ {فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِیضًا أَوْ بِہِ أَذًی مِنْ رَأْسِہِ فَفِدْیَۃٌ مِنْ صِیَامٍ أَوْ صَدَقَۃٍ أَوْ نُسُکٍ} إِلَی آخِرِہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((صُمْ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ أَوْ تَصَدَّقْ بِفَرَقٍ بَیْنَ سِتَّۃٍ ، أَوِ انْسُکْ بِمَا تَیَسَّرَ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ فَثَبَتَ بِہَذَا نُزُولُ قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلَّہِ} إِلَی آخِرِہِ زَمَنَ الْحُدَیْبِیَۃِ۔
وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَغَیْرِہِ أَنَّہُ قَالَ فِی قَوْلِہِ {وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلَّہِ} أَقِیمُوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلَّہِ عَزَّوَجَلَّ۔
وَعَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَمَامُ الْحَجِّ : أَنْ تُحْرِمَ مِنْ دُوَیْرَۃِ أَہْلِکَ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۷۲۰۔ مسلم ۱۲۰۱]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ فَثَبَتَ بِہَذَا نُزُولُ قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلَّہِ} إِلَی آخِرِہِ زَمَنَ الْحُدَیْبِیَۃِ۔
وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَغَیْرِہِ أَنَّہُ قَالَ فِی قَوْلِہِ {وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلَّہِ} أَقِیمُوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلَّہِ عَزَّوَجَلَّ۔
وَعَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَمَامُ الْحَجِّ : أَنْ تُحْرِمَ مِنْ دُوَیْرَۃِ أَہْلِکَ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۷۲۰۔ مسلم ۱۲۰۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کو مؤخر کرنے کا بیان
(٨٧٠٥) مرہ کہتے ہیں کہ ابن مسعود اور دیگر اصحاب رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے تھے، حج و عمرہ کو اللہ کی خاطر پورا کرو ، کا معنیٰ ہے کہ حج و عمرہ کو اللہ کی خاطر کما حقہ ادا کرو۔
(۸۷۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ اللَّبَّادُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ طَلْحَۃَ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ نَصْرٍ عَنِ السُّدِّیِّ عَنْ أَبِی مَالِکٍ وَأَبِی صَالِحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَنِ مُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَعَنْ نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَمَّا قَوْلُہُ {وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلَّہِ} فَیَقُولُ : أَقِیمُوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭০৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کو مؤخر کرنے کا بیان
(٨٧٠٦) علی (رض) سے پوچھا گیا : حج کو مکمل کرنا کیا ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا : کہ اپنے گھر سے ہی احرام باندھ لینا۔
شیخ کہتے ہیں کہ (صلح) حدیبیہ کا وقت ہجری کے چھٹے سال ذی قعدہ میں ہے۔
شیخ کہتے ہیں کہ (صلح) حدیبیہ کا وقت ہجری کے چھٹے سال ذی قعدہ میں ہے۔
(۸۷۰۶) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَمُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَلِمَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ تَمَامِ الْحَجُّ فَقَالَ : تَمَامُ الْحَجِّ أَنْ تُحْرِمَ مِنْ دُوَیْرَۃِ أَہْلِکَ۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَزَمَنُ الْحُدَیْبِیَۃِ کَانَ سَنَۃَ سِتٍّ مِنَ الْہِجْرَۃِ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ۔ [ضعیف۔ حاکم ۲/ ۳۰۳]
قَالَ الشَّیْخُ : وَزَمَنُ الْحُدَیْبِیَۃِ کَانَ سَنَۃَ سِتٍّ مِنَ الْہِجْرَۃِ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ۔ [ضعیف۔ حاکم ۲/ ۳۰۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭১০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کو مؤخر کرنے کا بیان
(٨٧٠٧) عبداللہ بن عمر (رض) کے آزاد کردہ غلام نافع فرماتے ہیں کہ حدیبیہ کا واقعہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مدینہ آنے کے چھ سال بعد ذی قعدہ کے مہینے میں پیش آیا ہے اور اس کی قضا ساتویں سال ذی قعدہ میں کی گئی اور فتح مکہ آٹھویں سال رمضان میں ہوا، پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوراً حنین اور طائف کی طرف گئے۔ جب شوال میں واپس آئے تو جعرانہ سے عمرہ کا حرام باندھا اور عمرہ کیا، پھر عتاب بن اسید (رض) نے لوگوں کو حج پڑھایا۔ انھیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج پر عامل مقرر کیا تھا، پھر نویں سال ابوبکر (رض) نے حج کروایا، ان کو بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عامل مقرر کیا تھا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدینہ پہنچنے کے دسویں سال حج فرمایا اور یہی حجۃ الوداع تھا۔
(۸۷۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنِی نَافِعُ بْنُ أَبِی نُعَیْمٍ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : کَانَتِ الْحُدَیْبِیَۃُ سَنَۃَ سِتٍّ بَعْدَ مَقْدَمِ النَّبِیِّ -ﷺ- الْمَدِینَۃَ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ ، وَکَانَتِ الْقَضِیَّۃُ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ سَنَۃَ سَبْعٍ ، وَکَانَ الْفَتْحُ فِی رَمَضَانَ سَنَۃَ ثَمَانٍ ، ثُمَّ خَرَجَ النَّبِیُّ -ﷺ- مِنْ فَوْرِہِ إِلَی حُنَیْنٍ وَالطَّائِفِ ، فَلَمَّا رَجَعَ فِی شَوَّالٍ اعْتَمَرَ مِنَ الْجِعْرَانَۃِ ، ثُمَّ حَجَّ عَتَّابُ بْنُ أَسِیدٍ فَأَقَامَ لِلنَّاسِ الْحَجَّ اسْتَعْمَلَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی الْحَجِّ ، ثُمَّ حَجَّ أَبُو بَکْرٍ سَنَۃَ تِسْعٍ اسْتَعْمَلَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- ، ثُمَّ حَجَّ النَّبِیُّ -ﷺ- سَنَۃَ عَشْرٍ مِنْ مَقْدَمِہِ الْمَدِینَۃَ وَہِیَ حَجَّۃُ الْوَدَاعِ ۔ وَفِی ہَذَا دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ أَمْرَ الْفَتْحِ وَاسْتِعْمَالَ عَتَّابِ بْنِ أَسِیدٍ ثُمَّ اسْتِعْمَالَ أَبِی بَکْرٍ فِی سَنَۃِ تِسْعٍ ثُمَّ حَجَّہُ سَنَۃَ عَشْرٍ عَلَی مَا قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَہُوَ مَشْہُورٌ فِیمَا بَیْنَ أَہْلِ الْمَغَازِی مَذْکُورٌ فِی الأَحَادِیثِ الْمَوْصُولَۃِ مُفَرَّقًا۔ [حسن۔ التاریخ الصغیر للبخاری ۱/ ۳۳]
তাহকীক: