আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب الاستسقائ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১২১ টি

হাদীস নং: ৬৪০৩
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ اس بات کی دلیل کہ صلوٰۃ الاستسقاء سنت ہے جیسے صلوۃ العیدین سنت ہے بیشک اس کی بھی ایسے ہی دو رکعتیں پڑھے گا جیسے عیدین کی نماز بلا اذان و اقامت ہے عید کی نماز کے وقت
(٦٤٠٣) ہشام بن اسحاق بن عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ میرے والدکہتے ہیں : امیروں میں سے ایک امیر نے مجھے ابن عباس کی طرف بھیجا تاکہ صلوٰۃ الاستسقاء کے متعلق ان سے پوچھوں تو ابن عباس نے کہا : تجھے کس نے بھیجا ہے ؟ میں نے کہا : فلاں نے تو انھوں نے کہا : اس کس نے روکا ہے کہ وہ میرے پاس آئے اور پوچھے۔ پھر ابن عباس نے کہا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عاجزی کرتے ہوئے اور گڑگڑاتے ہوئے نکلے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تمہارے اس خطبے کی طرح خطبہ نہ دیا اور دو رکعتیں پڑھائیں، جیسے عید میں پڑھاتے تھے۔

سفیان کہتے ہیں : میں نے شیخ سے کہا : خطبہ دو رکعتوں سے پہلے یا بعد میں ؟ تو انھوں نے کہا : میں نہیں جانتا۔ سو یہ بات دلالت کرتی ہے کہ ہشام یاد نہیں رکھ سکتے تھے اور تحقیق اس کو بیان کیا ہے اسماعیل بن ربیعہ بن ہشام نے اپنے دادا سے عیدین کی نماز پر محمول کرتے ہوئے۔
(۶۴۰۳) کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ کِنَانَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : أَرْسَلَنِی أَمِیرٌ مِنَ الأُمَرَائِ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَسْأَلُہُ عَنِ الاِسْتِسْقَائِ فَقَالَ : مَنْ أَرْسَلَکَ؟ قُلْتُ : فُلاَنٌ قَالَ : مَا مَنَعَہُ أَنْ یَأْتِیَنِی فَیَسْأَلَنِی : خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مُتَوَاضِعًا مُتَبَذِّلَلاً مُتَضَرِّعًا فَلَمْ یَخْطُبْ خُطْبَتَکُمْ ہَذِہِ، وَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ کَمَا یُصَلِّی فِی الْعِیدِ۔

قَالَ سُفْیَانُ قُلْتُ لِلشَّیْخِ : الْخُطْبَۃُ قَبْلَ الرَّکْعَتَیْنِ أَوْ بَعْدَہَا قَالَ : لاَ أَدْرِی۔

فَہَذَا یَدُلُّ عَلَی أَنَّ ہِشَامًا کَانَ لاَ یَحْفَظُہُ۔ وَقَدْ رَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ رَبِیعَۃَ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ جَدِّہِ مُحَالاً بِہَا عَلَی صَلاَۃِ الْعِیدَیْنِ۔ [حسن۔ ابن خزیمہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪০৪
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ اس بات کی دلیل کہ صلوٰۃ الاستسقاء سنت ہے جیسے صلوۃ العیدین سنت ہے بیشک اس کی بھی ایسے ہی دو رکعتیں پڑھے گا جیسے عیدین کی نماز بلا اذان و اقامت ہے عید کی نماز کے وقت
(٦٤٠٤) عبداللہ بن عباس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلے جب بارش طلب کی، خشوع و خضوع اور انکساری کرتے ہوئے جیسے آپ عیدین میں کرتے رہے ۔ اس کو عبداللہ بن یوسف تنیسی نے اسماعیل بن ربیعہ سے اسی معنیٰ میں روایت کیا۔
(۶۴۰۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ عُثْمَانَ الْعَسْکَرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَبِیعَۃَ عَنْ جَدِّہِ ہِشَامِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- حِینَ اسْتَسْقَی مُتَخَشِّعًا مُتَبَذِّلَلاً کَمَا یَصْنَعُ فِی الْعِیدَیْنِ۔

وَرَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ التِّنِّیسِیُّ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَبِیعَۃَ بِمَعْنَاہُ۔ [حسن۔ ابن خزیمہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪০৫
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ اس بات کی دلیل کہ صلوٰۃ الاستسقاء سنت ہے جیسے صلوۃ العیدین سنت ہے بیشک اس کی بھی ایسے ہی دو رکعتیں پڑھے گا جیسے عیدین کی نماز بلا اذان و اقامت ہے عید کی نماز کے وقت
(٦٤٠٥) حضرت طلحہ (رض) سے روایت ہے کہ مجھے مروان نے ابن عباس کی طرف بھیجا تاکہ میں ان سے استسقاء کا طریقہ پوچھوں تو انھوں نے کہا : صلوۃ استسقاء کا طریقہ وہی ہے جو صلوۃ العیدین کا ہے سوا اس کے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی چادر کو پلٹایا (پھیرا) اور دائیں جانب کو بائیں جانب اور بائیں جانب کو دائیں جانب کیا اور دو رکعتیں پڑھیں۔ پہلی رکعت میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سات تکبیرات کہیں اور سورة ” سبح اسم ربک الاعلیٰ “ پڑھی اور دوسری رکعت میں ” ھل اتاک حدیث الغاشیۃ “ پڑھی اور اس میں پانچ تکبیرات کہیں۔
(۶۴۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ السُّدُوسِیُّ حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ طَلْحَۃَ قَالَ : أَرْسَلَنِی مَرْوَانُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَسْأَلُہُ عَنْ سُنَّۃِ الاِسْتِسْقَائِ فَقَالَ : سُنَّۃُ الاِسْتِسْقَائِ سُنَّۃُ الصَّلاَۃِ فِی الْعِیدَیْنِ إِلاَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَلَبَ رِدَائَ ہُ فَجَعَلَ یَمِینَہُ عَلَی یَسَارِہِ وَیَسَارَہُ عَلَی یَمِینِہِ ، وَصَلَّی الرَّکْعَتَیْنِ فَکَبَّرَ فِی الأُولَی سَبْعَ تَکْبِیرَاتٍ وَقَرَأَ بِ {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأَعْلَی} وَقَرَأَ فِی الثَّانِیَۃِ {ہَلْ أَتَاکَ حَدِیثُ الْغَاشِیَۃِ} وَکَبَّرَ فِیہَا خَمْسَ تَکْبِیرَاتٍ۔

[منکر۔ الحاکم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪০৬
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ اس بات کی دلیل کہ صلوٰۃ الاستسقاء سنت ہے جیسے صلوۃ العیدین سنت ہے بیشک اس کی بھی ایسے ہی دو رکعتیں پڑھے گا جیسے عیدین کی نماز بلا اذان و اقامت ہے عید کی نماز کے وقت
(٦٤٠٦) حضرت طلحہ بن عبداللہ بن عوف سے روایت ہے کہ میں نے ابن عباس (رض) سے صلوٰۃ الاستسقاء کا طریقہ پوچھاتو انھوں نے کہا : عید کے طریقے کی طرح ہے ، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلے بارش طلب کر رہے تھے ۔ آپ نے دو رکعتیں پڑھائیں بغیر اذان و اقامت کے اور ان میں بارہ (١٢) تکبیرات کہیں، سات پہلی میں اور پانچ دوسری میں اور جہری قرأت کی ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پلٹے اور خطبہ دیا۔ پھر قبلے کی طرف منہ کیا اپنی چادر کو پلٹا اور بارش کی دعا کی۔
(۶۴۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ : أَبُو الشَّیْخِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الْخَالِقِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَبِیبِ بْنِ عَرَبِیٍّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنِ السُّنَّۃِ فِی الاِسْتِسْقَائِ فَقَالَ : مِثْلُ السُّنَّۃِ فِی الْعِیدَیْنِ : خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَسْتَسْقِی فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ بِغَیْرِ أَذَانٍ وَلاَ إِقَامَۃٍ ، وَکَبَّرَ فِیہِمَا ثِنْتَیْ عَشْرَۃَ تَکْبِیرَۃً سَبْعًا فِی الأُولَی وَخَمْسًا فِی الآخِرَۃِ ، وَجَہَرَ بِالْقِرَائَ ۃِ ثُمَّ انْصَرَفَ فَخَطَبَ ، وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ ثُمَّ اسْتَسْقَی۔

مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ہَذَا غَیْرُ قَوِیٍّ وَہُوَ بِمَا قَبْلَہُ مِنَ الشَّوَاہِدِ یَقْوَی۔ [منکر۔ دار قطنی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪০৭
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ اس بات کی دلیل کہ صلوٰۃ الاستسقاء سنت ہے جیسے صلوۃ العیدین سنت ہے بیشک اس کی بھی ایسے ہی دو رکعتیں پڑھے گا جیسے عیدین کی نماز بلا اذان و اقامت ہے عید کی نماز کے وقت
(٦٤٠٧) ابو اسحاق بیان کرتے ہیں کہ بیشک عبداللہ بن یزید انصاری لوگوں کے ساتھ بارش کی دعا کیلئے نکلے ، سو انھوں نے دو رکعت پڑھائیں، پھر بارش کی دعا کی اور اس دن میں زید بن ارقم سے ملا، میرے اور ان کے درمیان کوئی آدمی نہیں تھا یا انھوں نے کہا کہ میرے اور ان کے درمیان ایک آدمی تھا۔ میں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتنے غزوات کیے تو انھوں نے کہا : انیس غزوات ۔ پھر میں نے کہا : آپ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کتنے غزوات کیے ؟ تو انھوں نے کہا : سترہ ۔ پھر میں نے کہا : پہلا غزوہ کونسا ہے جو آپ نے لڑا ؟ انھوں نے کہا : ذات العسیرۃ یا پھر ذات العشیرۃ کہا۔
(۶۴۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ یَزِیدَ الأَنْصَارِیَّ : خَرَجَ یَسْتَسْقِی بِالنَّاسِ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ اسْتَسْقَی فَلَقِیتُ یَوْمَئِذٍ زَیْدَ بْنَ أَرْقَمَ وَلَیْسَ بَیْنِی وَبَیْنَہُ غَیْرُ رَجُلٍ أَوْ بَیْنِی وَبَیْنَہُ رَجُلٌ قُلْتُ : کَمْ غَزَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-؟ قَالَ : تِسْعَ عَشْرَۃَ غَزْوَۃً قُلْتُ : کَمْ غَزَوْتَ أَنْتَ مَعَہُ؟ قَالَ : سَبْعَ عَشْرَۃَ قُلْتُ : فَمَا أَوَّلُ غَزْوَۃٍ غَزَاہَا؟ قَالَ : ذَاتُ الْعُسَیْرَۃِ أَوْ ذَاتُ الْعُشَیْرَۃِ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪০৮
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ ان اخبار کا بیان جو رہنمائی کرتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نی نماز سے پہلے خطبہ دیا اور دعا کی
(٦٤٠٨) عباد بن تمیم ماذی بیان کرتے ہیں کہ اس نے اپنے چچا سے سنا جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں سے تھے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک دن بارش کی دعا کیلئے نکلے ، سو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کی طرف اپنی پیٹھ پھیری اور قبلے کی طرف منہ کر کے اللہ تعالیٰ سے دعا کی اور اپنی چادر کو بھی پھیرا ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعات پڑھیں ۔ ابن ابی ذئب نے اس حدیث اور اپنی چادر کو بھی پھیرا ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعات پڑھیں ابن ابی ذئب نے اس حدیث میں کہا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان میں قراءت بھی کی۔ ابن وھب کہتے ہیں کہ اس سے ان کی مراد یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے باآواز بلند قرأت کی۔

نیز امام بخاری نے اپنی صحیح میں آدم بن ابی ایاس سے اور انھوں نے ابن ابی ذئب سے جو حدیث بیان کی، اسی حوالے سے نقل کی ہے۔ اس میں انھوں نے کہا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائی اور ان میں قراءت جہری کی اور ایسی ہی روایت ابو نعیم سے بیان کی گئی ہے جو انھوں نے ابو ذئب سے بیان کی اور اس حدیث کو امام مسلم ابو طاہر کی سند سے بیان کیا ہے۔ معمر نے زہری سے بیان کیا اور پہلے نماز کا طریقہ بیان کیا ، پھر چادر پلٹنے کا اور دعاکاذکر کیا۔
(۶۴۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ وَیُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی عَبَّادُ بْنُ تَمِیمٍ الْمَازِنِیُّ : أَنَّہُ سَمِعَ عَمَّہُ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمًا یَسْتَسْقِی فَحَوَّلَ إِلَی النَّاسِ ظَہْرَہُ یَدْعُو اللَّہَ ، وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَیْنِ۔ قَالَ ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ فِی الْحَدِیثِ وَقَرَأَ فِیہِمَا قَالَ ابْنُ وَہْبٍ یُرِیدُ الْجَہْرَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ : فَصَلَّی لَنَا رَکْعَتَیْنِ جَہَرَ فِیہِمَا بِالْقِرَائَ ۃِ وَکَذَلِکَ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ

وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَحَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ یُونُسَ وَحْدَہُ۔

وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ وَیَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ وَأَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ دُونَ قَوْلِہِ ثُمَّ ، وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ دُونَ کَلِمَۃِ ثُمَّ ، وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَوَصَفَ الصَّلاَۃَ أَوَّلاً، ثُمَّ وَصَفَ تَحْوِیلَ الرِّدَائِ وَالدُّعَائَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪০৯
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ ان اخبار کا بیان جو رہنمائی کرتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نی نماز سے پہلے خطبہ دیا اور دعا کی
(٦٤٠٩) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ لوگوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بارش کے قحط کی شکایت کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منبر رکھنے کا حکم دیا تو اسے عید گاہ میں رکھا گیا اور لوگوں سے ایک دن میں نکلنے کا وعدہ لیا۔ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلے جب سورج کا کنارہ ظاہر ہونے لگا تو آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور تکبیر وتحمید بیان کی ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تم نے اپنے گھروں کے خشک ہونے کا ذکر کیا اور بارش طلب کی اور اس وقت کے مشکل ہوجانے کا جب کہ اللہ سبحانہ نے تمہیں حکم دیا ہے کہ تم اسے پکاو اور اس نے وعدہ کیا ہے کہ وہ تمہاری دعا قبول کرے گا ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا :” اَلْحَمُد لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ مَالِکِ یَوْمِ الدِّیْنَ لَا اِلٰہَ اِلَّا للّٰہُ یَفْعَلُ مَایُرِیْدُ اَللّٰھُمَّ اَنْتَ اللّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلَا اَنْتَ الْغَنِیُّ وَنَحْنُ الفُقَرائُ ۔ اَنْزِلْ عَلَیْنَا الْغَیْثَ وَاجْعَلْ مَا اَنْزَلْتَ لَنَا قُوَّۃً وَبَلَاغًا اِلٰی حِیْنٍ “

پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ اٹھائے اور انھیں مسلسل اٹھاتے رہے یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بغلوں کی سفیدی ظاہر ہوگئی۔ پھر لوگوں کی طرف اپنی پیٹھ کو پھیرا اور اپنی چادر کو پلٹا اس حال میں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ہاتھوں کو اٹھائے ہوئے تھے ۔ پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور منبر سے اتر کر دو رکعتیں پڑھائیں اور اللہ تعالیٰ نے بادل پیدا کردیے اور وہ کڑ کے اور چمکے۔ پھر وہ اللہ کے حکم سے برسے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابھی مسجد تک نہیں آئے تھے کہ پرنالے بہنے لگے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ بارش سے بچت کی جلدی کر رہے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسکرا دیے حتی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ڈاڑھیں ظاہر ہوگئیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے، میں اس کا بندہ اور رسول ہوں۔
(۶۴۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مِہْرَانَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سَعِیدٍ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنِی خَالِدُ بْنُ نِزَارٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَبْرُزرٍ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : شَکَی النَّاسُ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قُحُوطَ الْمَطَرِ فَأَمَرَ بِمِنْبَرٍ فَوُضِعَ لَہُ فِی الْمُصَلَّی ، وَوَعَدَ النَّاسَ یَوْمًا یَخْرُجُونَ فِیہِ قَالَتْ عَائِشَۃُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- حِینَ بَدَا حَاجِبُ الشَّمْسِ فَقَعَدَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَکَبَّرَ وَحَمِدَ اللَّہَ ثُمَّ قَالَ : ((إِنَّکُمْ شَکَوْتُمْ جَدْبَ دِیَارِکُمْ وَاسْتِیخَارَ الْمَطَرِ عَنْ إِبَّانِ زَمَانِہِ عَنْکُمْ وَقَدْ أَمَرَکُمُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ تَدْعُوہُ ، وَوَعَدَکُمْ أَنْ یَسْتَجِیبَ لَکُمْ)) ثُمَّ قَالَ ((الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ مَلِکِ یَوْمِ الدِّینِ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ یَفْعَلُ مَا یُرِیدُ۔ اللَّہُمَّ أَنْتَ اللَّہُ لاَ إِلَہَ إِلاَّ أَنْتَ الْغَنِیُّ وَنَحْنُ الْفُقَرَائُ أَنْزِلْ عَلَیْنَا الْغَیْثَ وَاجْعَلْ مَا أَنْزَلْتَ لَنَا قُوَّۃً وَبَلاَغًا إِلَی حِینٍ))۔ ثُمَّ رَفَعَ یَدَیْہِ فَلَمْ یَتْرُکْ فِی الرَّفْعِ حَتَّی بَدَا بَیَاضُ إِبْطَیْہِ ، ثُمَّ حَوَّلَ إِلَی النَّاسِ ظَہْرَہُ وَقَلَبَ أَوْ حَوَّلَ رِدَائَ ہُ وَہُوَ رَافِعٌ یَدَہُ ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ وَنَزَلَ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، وَأَنْشَأَ اللَّہُ تَعَالَی سَحَابًا فَرَعَدَتْ وَبَرَقَتْ ، ثُمَّ أَمْطَرَتْ بِإِذْنِ اللَّہِ تَعَالَی۔ فَلَمْ یَأْتِ مَسْجِدَہُ حَتَّی سَالَتِ السُّیُولُ ، فَلَمَّا رَأَی سُرْعَتَہُمْ إِلَی الْکِنِّ ضَحِکَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُہُ وَقَالَ : ((أَشْہَدُ أَنَّ اللَّہَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ وَأَنِّی عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ))۔ أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ ہَارُونَ۔ [حسن۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১০
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ ان اخبار کا بیان جو رہنمائی کرتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نی نماز سے پہلے خطبہ دیا اور دعا کی
(٦٤١٠) ابو اسحاق سے روایت ہے کہ عبداللہ بن یزید انصاری بارش کی دعا کرنے کیلئے نکلے اور انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تھا۔ ان کے ساتھ جو لوگ نکلے ان میں براء بن عازب (رض) اور زید بن ارقم بھی تھے اور اسحاق کہتے ہیں کہ اس دن میں بھی ان کے ساتھ تھا تو وہ بغیر منبر کے اپنی ٹانگوں پر کھڑے ہوئے ۔ پھر انھوں نے بارش کی دعا کی اور توبہ و استغفار کیا، پھر ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں اور ہم ان کے پیچھے تھے وہ ان میں بلند آواز سے قراءت کر رہے تھے تو نہ تو انھوں نے اذان کہی اور نہ ہی اقامت ۔ امام بخاری نے اس روایت کو اپنی صحیح میں ابو نعیم سے بیان کیا ہے اور ثوری نے جو ابو اسحاق سے بیان کیا ہے وہ کہتے ہیں : انھوں نے خطبہ دیا، پھر نماز پڑھائی اور جو شعبہ نے بیان کیا ہے ، اس میں ہے کہ دو رکعات پڑھائیں ، پھر دعا کی۔
(۶۴۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ : أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ : خَرَجَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الأَنْصَارِیُّ یَسْتَسْقِی وَقَدْ کَانَ رَأَی النَّبِیَّ -ﷺ- ، وَخَرَجَ فِیمَنْ خَرَجَ الْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ ، وَزَیْدُ بْنُ أَرْقَمَ قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ وَأَنَا مَعَہُ یَوْمَئِذٍ فَقَامَ قَائِمًا عَلَی رِجْلَیْہِ عَلَی غَیْرِ مِنْبَرٍ فَاسْتَسْقَی ، وَاسْتَغْفَرَ ، ثُمَّ صَلَّی بِنَا رَکْعَتَیْنِ وَنَحْنُ خَلْفَہُ یَجْہَرُ فِیہِمَا بِالْقِرَائَ ۃِ لَمْ یُؤَذِّنْ یَوْمَئِذٍ وَلَمْ یُقِمْ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ۔

وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ فَخَطَبَ ، ثُمَّ صَلَّی وَرَوَاہُ شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ : فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ اسْتَسْقَی وَرِوَایَۃُ الثَّوْرِیِّ وَزُہَیْرٍ أَشْبَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১১
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ استسقاء کی دعا کھڑے ہو کر کرنے کا بیان
(٦٤١١) عباد بن تمیم سے روایت ہے کہ اس کا چچا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں سے ہے، اس نے عباد کو خبر دی کہ بیشک نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کے ساتھ عید گاہ کی طرف ان کیلئے بارش مانگنے کی خاطرنکلے۔ آپ کھڑے ہوگئے اور کھڑے ہو کر دعا کی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبلے کی طرف منہ کیا اور اپنی چادر کو پھیرا تو وہ بارش دے دیے گئے۔

ابو اسحاق نے بھی اسی طرح ہی حدیث بیان کی ہے۔ کہا کہ پھر کھڑے ہو کر دعا کی ۔ وہ کہتے ہیں : پھر وہ بارش دے دیے گئے۔ اسے امام بخاری نے بیان کیا ہے۔
(۶۴۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی أَخْبَرَنَا أَبُو الْیَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی عَبَّادُ بْنُ تَمِیمٍ : أَنَّ عَمَّہُ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَخْبَرَہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- خَرَجَ بِالنَّاسِ إِلَی الْمُصَلَّی یَسْتَسْقِی لَہُمْ فَقَامَ فَدَعَا قَائِمًا ، ثُمَّ تَوَجَّہَ قِبَلَ الْقِبْلَۃِ وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ فَسُقُوا۔

وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : فَدَعَا اللَّہَ قَائِمًا وَقَالَ : فَأُسْقُوا۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১২
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ لگن اور کوشش سے دعا میں قبلے کی طرف رخ کرنا
(٦٤١٢) عبداللہ بن زید انصاری (رض) بیان کرتے ہیں کہ بیشک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید گاہ کی طرف بارش مانگنے کے لیے نکلے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا کا ارادہ کیا تو اپنے چہرے کو قبلے کی طرف کیا اور چادر کو پلٹایا۔
(۶۴۱۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الْفَرَّائُ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنَّ عَبَّادَ بْنَ تَمِیمٍ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ زَیدٍ الأَنْصَارِیَّ قَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَرَجَ إِلَی الْمُصَلَّی یَسْتَسْقِی وَإِنَّہُ لَمَّا أَرَادَ أَنْ یَدْعُوَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیِّ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ومسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১৩
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ استسقاء میں چادر پلٹانے کا بیان
(٦٤١٣) عباد بن تمیم اپنے چچا سے بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بارش کی دعا کرنے کیلئے نکلے تو آپ نے اپنی چادر کو پلٹا اور دعا کی۔
(۶۴۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ شَوْذَبٍ الْمُقْرئُ بِوَاسِطٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ عَنْ عَمِّہِ قَالَ : خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَسْتَسْقِی وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ۔ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ مَہْدِیٍّ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- اسْتَسْقَی وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১৪
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ چادر پلٹانے کے وقت کا بیان
(٦٤١٤) عباد بن تمیم کہتے ہیں : میں نے عبداللہ بن زید کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید گاہ کی طرف نکلے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا کی اور چادر کو پلٹا جب قبلے کی طرف منہ کیا۔
(۶۴۱۴) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ۔

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ : قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ : أَنَّہُ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ تَمِیمٍ یَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ زَیدٍ یَقُولُ : خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی الْمُصَلَّی فَاسْتَسْقَی وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ حِینَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১৫
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ چادر پلٹانے کے طریقے کا بیان
(٦٤١٥) عباد بن تمیم اپنے چچا سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نماز استسقاء کیلئے نکلے تو انھوں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی چادر کو پلٹایا تو دائیں طرف کو بائیں کندھے پر ڈال لیا اور بائیں طرف کو دائیں کندھے پر پھر اللہ تعالیٰ سے دعا کی۔
(۶۴۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ قَالَ قَرَأْتُ فِی کِتَابِ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ یَعْنِی الْحِمْصِیَّ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ سَالِمٍ عَنِ الزُّبَیْدِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ بِہَذَا الْحَدِیثِ یَعْنِی حَدِیثَ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ عَنْ عَمِّہِ فِی: خُرُوجِ النَّبِیِّ -ﷺ- إِلَی الاِسْتِسْقَائِ قَالَ: وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ فَجَعَلَ عِطَافَہُ الأَیْمَنَ عَلَی عَاتِقِہِ الأَیْسَرِ وَجَعَلَ عِطَافَہُ الأَیْسَرَ عَلَی عَاتِقِہِ الأَیْمَنِ، ثُمَّ دَعَا اللَّہَ۔ [صحیح۔ شافعی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১৬
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ چادر پلٹانے کے طریقے کا بیان
(٦٤١٦) عباد بن تمیم اپنے چچا عبداللہ بن زید سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید گاہ کی طرف نکلے، آپ بارش مانگ رہے تھے ۔ آپ نے اپنی چادر کو پلٹایا اور قبلے کی طرف منہ کیا اور دو رکعتیں پڑھیں۔

مسعودی کہتے ہیں : میں نے ابوبکر سے کہا : کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دائیں طرف بائیں طرف کی اور بائیں دائیں طرف یا اوپر والے حصے کو نیچے کیا تو انھوں نے کہا : بلکہ دائیں طرف بائیں پر اور بائیں طرف دائیں پر کی۔
(۶۴۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنَّہُ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ تَمِیمٍ یُحَدِّثُ عَنْ عَمِّہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیدٍ قَالَ : خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی الْمُصَلَّی یَسْتَسْقِی فَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ وَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ۔

وَبِإِسْنَادِہِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ وَالْمَسْعُودِیُّ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیدٍ بِہَذَا الْحَدِیثِ۔ قَالَ الْمَسْعُودِیُّ فَقُلْتُ لأَبِی بَکْرٍ : أَجَعَلَ الْیَمِینَ عَلَی الشِّمَالِ وَالشِّمَالَ عَلَی الْیَمِینِ، أَوْ جَعَلَ أَعْلاَہُ أَسْفَلَہُ قَالَ: لاَ بَلْ جَعَلَ الْیَمِینَ عَلَیَ الشِّمَالِ وَالشِّمَالَ عَلَی الْیَمِینِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ ثُمَّ رِوَایَتُہُ عَنِ الْمَسْعُودِیِّ عَنْ أَبِی بَکْرٍ قَوْلَہُ مُخْتَصَرًا۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১৭
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ چادر پلٹانے کے طریقے کا بیان
(٦٤١٧) عبداللہ بن زید فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بارش کی دعا کی اور آپ پر سیاہ قمیض تھی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارادہ کیا کہ نچلے حصے کو پکڑیں اور اس کو اوپر کردیا جب آپ تھک گئے تو اسے اپنی گردن پر ڈال لیا۔ لفظ دونوں کے ایک ہیں۔
(۶۴۱۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا الْمُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ ثَابِتٍ الصَّیْدَلاَنِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَمَاہِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ غَزِیَّۃَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیْدٍ قَالَ : اسْتَسْقَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَعَلَیْہِ خَمِیصَۃٌ سَوْدَائُ فَأَرَادَ أَنْ یَأْخُذَ بِأَسْفَلِہَا فَیَجْعَلَہُ أَعْلاَہَا فَلَمَّا ثَقُلَتْ عَلَیْہِ قَلَبَہَا عَلَی عَاتِقِہِ۔ لَفْظُہُمَا سَوَائٌ۔ [حسن۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১৮
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ تحویل رداء سے کیا مراد ہے
(٦٤١٨) حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بارش کی دعا کی اور اپنی چادر کو پلٹایا، تاکہ قحط سالی کو پلٹا دیا جائے۔
(۶۴۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمَنْصُورِ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ بْنِ عِیسَی بْنِ الطَّبَّاعِ حَدَّثَنِی إِسْحَاقُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : اسْتَسْقَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ لِیَتَحَوَّلَ الْقَحْطُ۔ کَذَا قَالَ عَنْ جَابِرٍ وَرَوَاہُ غَیْرُہُ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عِیسَی فَلَمْ یَذْکُرْ فِیہِ جَابِرًا وَجَعَلَہُ مِنْ قَوْلِ أَبِی جَعْفَرٍ۔

[صحیح۔ متصل أخرجہ الحاکم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪১৯
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ تحویل رداء سے کیا مراد ہے
(٦٤١٩) یہ حدیث اسحاق بن طباع نے حفص بن غیاث سے مرسل بیان کی ہے۔
(۶۴۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی الثَّلْجِ حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الطَّبَّاعِ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ فَذَکَرَہُ مُرْسَلاً۔ [صحیح۔ حاکم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪২০
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ تحویل رداء سے کیا مراد ہے
(٦٤٢٠) اسحاق بن ابراہیم کہتے ہیں کہ وکیع نے اپنی بات میں یہ بیان کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چادر کی دائیں جانب کو بائیں کیا اور بائیں جانب کو دائیں پر ڈال لیا، یعنی خشک سالی کو ہریالی میں بدل دے جس طرح چادر کو دائیں جانب سے بائیں جانب کیا ہے۔
(۶۴۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ قَالَ : قَالَ وَکِیعٌ فِی قَوْلِہِ جَعَلَ الْیَمِینَ عَلَی الشِّمَالِ وَالشِّمَالَ عَلَی الْیَمِینِ یَعْنِی تَحَوَّلُ السَّنَۃُ الْجَدْبَۃُ إِلَی الْخِصْبِ کَمَا تَحَوَّلُ ہَذَا الْیَمِینُ عَلَی الشِّمَالِ۔ [صحیح۔ نصب الرایہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪২১
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ خطبہ استسقاء میں استغفار اور کثرت سے یہ آیت پڑھنا مستحب ہے { اسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ ۔۔۔}
(٦٤٢١) عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس شخص نے استغفار کو لازم کرلیا اللہ تعالیٰ اس کو ہر غم سے فراخی عطا کردیں گے اور ہر تنگی سے نجات دیں گے اور رزق وہاں سے عطا کرے گا جہاں سے اسے وہم و گمان بھی نہیں۔
(۶۴۲۱) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ ہُوَ ابْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ ہُوَ ابْنُ مُصْعَبٍ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ حَدَّثَہُ عَنْ أَبِیہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ لَزِمَ الاِسْتِغْفَارَ جَعَلَ اللَّہُ لَہُ مِنْ کُلِّ ہَمٍّ فَرَجًا ، وَمِنْ کُلِّ ضِیقٍ مَخْرَجًا وَرَزَقَہُ مِنْ حَیْثُ لاَ یَحْتَسِبُ))۔ [ضعیف۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪২২
کتاب الاستسقائ
পরিচ্ছেদঃ خطبہ استسقاء میں استغفار اور کثرت سے یہ آیت پڑھنا مستحب ہے { اسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ ۔۔۔}
(٦٤٢٢) جزہ سعدی اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا : عمر (رض) بارش کی دعا کرنے کیلئے نکلے اور انھوں نے استغفار سے کچھ زیادہ نہ کیا تو میں نے کہا کہ وہ کیوں نہیں کہتے کہ ہم کس مقصد کے لیے نکلے میں نہیں جانتا کہ استسقاء سے مراد استغفار ہے۔ مگر ہمیں بارش دے دی گئی۔
(۶۴۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو خَلِیفَۃَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَرَجِ أَبُو الْفَضْلِ الرِّیَاشِیُّ حَدَّثَنَا الأَصْمَعِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی وَجْزَۃَ السَّعْدِیِّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : خَرَجَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَسْتَسْقِی فَجَعَلَ لاَ یَزِیدُ عَلَی الاِسْتِغْفَارِ فَقُلْتُ : أَلاَ یَتَکَلَّمُ لِمَا خَرَجَ لَہُ وَلاَ أَعْلَمُ أَنَّ الاِسْتِسْقَائَ ہُوَ الاِسْتِغْفَارُ فَمُطِرْنَا۔ [حسن لغیرہٖ۔ ابی حاتم]
tahqiq

তাহকীক: