আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب الا شربة - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৭৭ টি

হাদীস নং: ১৭৫৫০
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ شراب کی حد میں تعداد کا بیان
(١٧٥٤٤) تقدم قبلہ
(۱۷۵۴۴) أَخْبَرَنَاہُ عَالِیًا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ کَثِیرِ بْنِ عُفَیْرٍ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ فُلَیْحٍ عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ الشُّرَّابَ کَانُوا یُضْرَبُونَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِالأَیْدِی وَالنِّعَالِ وَالْعِصِیِّ حَتَّی تُوُفِّیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ ثُمَّ ذَکَرَ الْحَدِیثَ بِطُولِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৫১
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ شراب کی حد میں تعداد کا بیان
(١٧٥٤٥) عبداللہ بن ابی ہذیل کہتے ہیں : حضرت عمر کے پاس ایک بوڑھا شخص لایا گیا، جس نے رمضان میں شراب پی تھی تو آپ نے اسے ٨٠ کوڑے مارے اور شام کی طرف جلا وطن کردیا اور کہنے لگے : رمضان کے مہینے میں جس میں ہمارے بچے بھی روزہ رکھتے ہیں۔
(۱۷۵۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی سِنَانٍ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْہُذَیْلِ قَالَ : أُتِیَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِشَیْخٍ قَدْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِی شَہْرِ رَمَضَانَ فَجَلَدَہُ ثَمَانِینَ وَنَفَاہُ إِلَی الشَّامِ وَجَعَلَ یَقُولُ لِلْمَنْخِرَیْنِ : أَفِی شَہْرِ رَمَضَانَ وَوِلْدَانُنَا صِیامٌ أَوْ صِبْیَانُنَا صِیَامٌ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৫২
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ شراب کی حد میں تعداد کا بیان
(١٧٥٤٦) ابو مروان کہتے ہیں کہ حضرت علی کے پاس ایک نجاشی شخص لایا گیا، جس نے رمضان میں شراب پی کر روزہ توڑ دیا تھا تو آپ نے اسے ٨٠ کوڑے مارے ۔ پھر اگلے دن ٢٠ اور مارے اور فرمایا : یہ ٢٠ میں نے اس لیے مارے ہیں جو تو نے اللہ پر جرأت کی ہے اور رمضان میں افطار کردیا۔
(۱۷۵۴۶) قَالَ وَحَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَطَائِ بْنِ أَبِی مَرْوَانَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : أُتِیَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالنَّجَاشِیِّ قَدْ شَرِبَ خَمْرًا فِی رَمَضَانَ فَأَفْطَرَ فَضَرَبَہُ ثَمَانِینَ ثُمَّ أَخْرَجَہُ مِنَ الْغَدِ فَضَرَبَہُ عِشْرِینَ وَقَالَ : إِنَّمَا ضَرَبْتُکَ ہَذِہِ الْعِشْرِینَ لِجُرْأَتِکَ عَلَی اللَّہِ وَإِفْطَارِکَ فِی شَہْرِ رَمَضَانَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৫৩
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ شراب کی حد میں تعداد کا بیان
(١٧٥٤٧) محمد بن علی سے روایت ہے کہ حضرت علی نے شراب پینے پر دو طرف والے ٤٠ کوڑے مارے۔
(۱۷۵۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَلَدَ رَجُلاً فِی الْخَمْرِ أَرْبَعِینَ جَلْدَۃً بِسَوْطٍ لَہُ طَرَفَانِ وَکَأَنَّہُ أَرَادَ صَارَ أَرْبَعِینَ بِالطَّرَفَیْنِ وَذَکَرَہُ فِی مَوْضِعٍ آخَرَ کَمَا رُوِّینَا فِی حَدِیثِ سَعْدَانَ فَقَدْ رُوِّینَا فِی الْحَدِیثِ الْمَوْصُولِ عَنْہُ أَنَّہُ أَمَرَ بِجَلْدِہِ أَرْبَعِینَ وَاحْتَجَّ فِیہِ بِمَنْ قَبْلَہُ وَہَذِہِ الرِّوَایَۃُ مُنْقَطِعَۃٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৫৪
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ شراب کی حد میں تعداد کا بیان
(١٧٥٤٨) زہری سے غلام کی حدِ خمر کے بارے میں سوال کیا گیا تو فرمایا : آزاد کے مقابلے میں نصف حد ہے اور ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ حضرت عمر، عثمان اور ابن عمر غلام کو نصف حد لگاتے تھے۔
(۱۷۵۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ جَلْدِ الْعَبْدِ فِی الْخَمْرِ فَقَالَ بَلَغَنَا أَنَّ عَلَیْہِ نِصْفَ حَدِّ الْحُرِّ فَإِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَعُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ قَدْ جَلَدُوا عَبِیدَہُمْ نِصْفَ حَدِّ الْحُرِّ فِی الْخَمْرِ۔ [صحیح۔ للزہری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৫৫
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جو ٤٠ سے زائد کوڑے مارنے کی وجہ سے یا تعزیراً سزا سے مرجائے
(١٧٥٤٩) حضرت علی فرماتے ہیں کہ جس آدمی پر بھی میں حد نافذ کروں اور وہ مرجائے تو میں اپنے نفس میں پاتا ہوں مگر شراب کے اگر شرابی مرجاتا ہے تو میں اس کی دیت دوں گا، کیونکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے بارے میں کوئی حد مقرر نہیں فرمائی۔

سفیان کہتے ہیں کہ واللہ اعلم اس کا یہ مطلب ہوسکتا ہے کہ ٤٠ کوڑوں یا جوتیوں اور ہاتھوں سے مارنے سے زائد کچھ مقرر نہیں فرمایا۔
(۱۷۵۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبِسْطَامِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْقَاسِمُ ہُوَ ابْنُ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ وَیَعْقُوبُ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ عُمَیْرِ بْنِ سَعِیدٍ النَّخَعِیِّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَا مِنْ رَجُلٍ أَقَمْتُ عَلَیْہِ حَدًّا فَمَاتَ فَأَجِدَ فِی نَفْسِی إِلاَّ الْخَمْرَ فَإِنَّہُ إِنْ مَاتَ وَدَیْتُہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَسُنَّہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُثَنَّی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سُفْیَانَ۔ وَإِنَّمَا أَرَادَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَسُنَّہُ زِیَادَۃً عَلَی الأَرْبَعِینَ أَوْ لَمْ یَسُنَّہُ بِالسِّیَاطِ وَقَدْ سَنَّہُ بِالنِّعَالِ وَأَطْرَافِ الثِّیَابِ مِقْدَارَ أَرْبَعِینَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৫৬
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جو ٤٠ سے زائد کوڑے مارنے کی وجہ سے یا تعزیراً سزا سے مرجائے
(١٧٥٥٠) حضرت علی فرماتے ہیں کہ حدود میں سے جو حد خمر میں مرجائے، اس کا مجھے افسوس ہوتا ہے۔ جو اس سے مرجائے میں اس کی دیت بیت المال سے دوں گا یا راوی کو شک ہے کہ امام کی طرف سے، امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ حضرت عمر نے ایک عورت کی طرف پیغام بھیجا، وہ گھبرا گئی اور اس کا حمل ساقط ہوگیا تو علی (رض) سے عمر (رض) نے مشورہ مانگا تو آپ نے دیت کا مشورہ دیا تو حضرت عمر نے فرمایا کہ میں نے یہ عزم کیا کہ اسے تیری قوم پر تقسیم کروں۔
(۱۷۵۵۰) وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدِ بْنِ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ یَحْیَی عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَا أَحَدٌ یَمُوتُ فِی حَدٍّ مِنَ الْحُدُودِ فَأَجِدَ فِی نَفْسِی مِنْہُ شَیْئًا إِلاَّ الَّذِی یَمُوتُ فِی حَدِّ الْخَمْرِ فَإِنَّہُ شَیْء ٌ أَحْدَثْنَاہُ بَعْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَمَنْ مَاتَ مِنْہُ فَدَیْتُہُ إِمَّا قَالَ فِی بَیْتِ الْمَالِ وَإِمَّا قَالَ عَلَی عَاقِلَۃِ الإِمَامِ أَشُکُّ یَعْنِی الشَّافِعِیَّ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَبَلَغَنَا : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرْسَلَ إِلَی امْرَأَۃٍ فَفَزِعَتْ فَأَجْہَضَتْ ذَا بَطْنِہَا فَاسْتَشَارَ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَشَارَ عَلَیْہِ أَنْ یَدِیَہُ فَأَمَرَ عُمَرُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَقَالَ عَزَمْتُ عَلَیْکَ لَتَقْسِمَنَّہَا عَلَی قَوْمِکَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৫৭
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جو ٤٠ سے زائد کوڑے مارنے کی وجہ سے یا تعزیراً سزا سے مرجائے
(١٧٥٥١) عبداللہ بن مغفل کہتے ہیں کہ حضرت علی نے ایک شخص کو حد لگوائی۔ جلاد نے ٢ کوڑے زیادہ مار دیے تو آپ نے اسے قصاص دلوایا۔
(۱۷۵۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الْعَزِیزُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ مُؤْمِنِ بْنِ شَبَّانَ الْعَطَّارُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِی بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شُرَیْحٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ فُضَیْلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْقِلٍ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ضَرَبَ رَجُلاً حَدًّا فَزَادَہُ الْجَلاَّدُ سَوْطَیْنِ فَأَقَادَہُ مِنْہُ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৫৮
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ امام جس میں ادب سکھانے کے لیے مارے اگر چاہے اسے چھوڑ دے امام شافعی فرماتے ہیں کہ کیا آپ نہیں دیکھتے کہ ایک قوم نیکے راستے میں ظلم کیا تو آپ نے انھیں سزا نہیں دیا۔ اگر حد لازم ہوتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضرور حد لگاتے ہرگزنہ چھوڑتے ۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شریف عورت کا ہاتھ کاٹا تو
(١٧٥٥٢) عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو غنیمت کا مال ملا تو آپ نے حضرت بلال (رض) کو حکم دیا کہ تین دفعہ منادی کر دو کہ جس کے پاس جو ہے سارا جمع کروا دو ۔ لوگ لے آئے۔ پھر اس سے خمس نکالا تو اتنے میں ایک شخص لگام لایا جو بالوں سے بنائی گئی تھی۔ اس وقت تک غنیمت تقسیم ہوچکی تھی تو آپ نے اس سے پوچھا : تو نے بلال کی منادی سنی تھی ؟ کہا : ہاں۔ پوچھا : پھر پہلے کیوں نہیں لائے تھے، اس نے عذر پیش کیا تو آپ نے فرمایا : اب میں اسے قبول نہیں کروں گا قیامت کے دن تجھے یہ ادا کرنی پڑے گی۔
(۱۷۵۵۲) حَدَّثَنَا الإِمَامُ أَبُو الطَّیِّبِ : سَہْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ رَحِمَہُ اللَّہُ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ سُوَیْدٍ عَنِ ابْنِ شَوْذَبٍ یَعْنِی عَبْدَ اللَّہِ بْنَ شَوْذَبٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ الْوَاحِدِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ الأَسْلَمِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا أَصَابَ غَنِیمَۃً أَمَرَ بِلاَلاً فَنَادَی ثَلاَثًا فَیَرْفَعُ النَّاسُ مَا أَصَابُوا ثُمَّ یَأْمُرُ بِہِ فَیُخَمَّسُ فَأَتَاہُ رَجُلٌ بِزِمَامٍ مِنْ شَعَرٍ وَقَدْ قُسِمَتِ الْغَنِیمَۃُ فَقَالَ ہَلْ سَمِعْتَ بِلاَلاً یُنَادِی ثَلاَثًا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَمَا مَنَعَکَ أَنْ تَأْتِیَ بِہِ فَاعْتَذَرَ إِلَیْہِ فَقَالَ لَہُ کُنْ أَنْتَ الَّذِی تُوَافِی بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَإِنِّی لَنْ أَقْبَلَہُ مِنْکَ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَوْذَبٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৫৯
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ امام جس میں ادب سکھانے کے لیے مارے اگر چاہے اسے چھوڑ دے امام شافعی فرماتے ہیں کہ کیا آپ نہیں دیکھتے کہ ایک قوم نیکے راستے میں ظلم کیا تو آپ نے انھیں سزا نہیں دیا۔ اگر حد لازم ہوتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضرور حد لگاتے ہرگزنہ چھوڑتے ۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شریف عورت کا ہاتھ کاٹا تو
(١٧٥٥٣) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے عورت سے ملامست کرلی دخول نہیں کیا۔ وہ حضرت عمر (رض) کے پاس آیا تو انھوں نے اسے بہت بڑا گناہ جانا۔ پھر ابوبکر (رض) کے پاس آیا تو انھوں نے بھی یہی کیا۔ پھر وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا تو یہ آیت اتری ” دن کے اطراف میں اور رات کے اندھیرے میں نماز قائم کرو، بیشک نیکیاں برائیوں کو لے جاتی ہیں “ [ہود ١١٤] تو اس آدمی نے کہا : کیا یہ صرف میرے لیے ہے یا رسول اللہ ؟ فرمایا : نہیں یہ میری تمام امت کے لیے ہے۔
(۱۷۵۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُوبَکْرِ بْنُ عَبْدِاللَّہِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ سُلَیْمَانَ التَّیْمِیِّ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: أَصَابَ رَجُلٌ مِنَ امْرَأَۃٍ شَیْئًا دُونَ الْفَاحِشَۃِ فَأَتَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَعَظَّمَ عَلَیْہِ ثُمَّ أَتَی أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَعَظَّمَ عَلَیْہِ ثُمَّ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَلاَ أَدْرِی أَعْظَّمَ عَلَیْہِ أَمْ لاَ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّوَجَلَّ {أَقِمِ الصَّلاَۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّیْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْہِبْنَ السَّیِّئَاتِ} [ہود ۱۱۴] فَقَالَ الرَّجُلُ : أَلِی ہَذِہِ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ فَقَالَ: ہِیَ لِمَنْ أَخَذَ بِہَا مِنْ أُمَّتِی۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ التَّیْمِیِّ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬০
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ امام جس میں ادب سکھانے کے لیے مارے اگر چاہے اسے چھوڑ دے امام شافعی فرماتے ہیں کہ کیا آپ نہیں دیکھتے کہ ایک قوم نیکے راستے میں ظلم کیا تو آپ نے انھیں سزا نہیں دیا۔ اگر حد لازم ہوتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضرور حد لگاتے ہرگز نہ چھوڑتے ۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شریف عورت کا ہاتھ کاٹا تو
(١٧٥٥٤) ابن جریج اور ابن ابی سبرہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوبکر (رض) کے پاس دو آدمیوں نے ایک دوسرے کو گالیاں دیں تو آپ نے کچھ نہ کہا : حضرت عمر کے پاس دیں تو آپ نے انھیں ادب سکھانے کے لیے سزا دی۔
(۱۷۵۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ وَابْنُ أَبِی سَبْرَۃَ قَالاَ : تَشَاتَمَ رَجُلاَنِ عِنْدَ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمْ یَقُلْ لَہُمَا شَیْئًا وَتَشَاتَمَا عِنْدَ عُمَرَ فَأَدَّبَہُمَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬১
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ سلطان کسی شخص کو مجبور کرے کہ وہ نہر میں اترے یا کنویں میں یا کھجور پر چڑھے
(١٧٥٥٥) زید بن وہب کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نکلے اور ان کے دونوں ہاتھ ان کے کانوں میں تھے اور وہ کہہ رہے تھے : یا لبیکاہ یا لبیکاہ تو لوگوں نے کہا : انھیں کیا ہوا ؟ تو کہنے لگے : میرے بعض امراء کی طرف سے خط آیا ہے کہ ایک نہر ان کے درمیان حائل ہے اور وہ اسے پار کرنے کے لیے کشتی بھی نہیں پاتے۔ تو ان کے امیر نے کہا : کوئی ایسا شخص دیکھو جو پانی کی گہرائی معلوم کرسکے تو ایک بوڑھا شخص لایا گیا لیکن اس نے کہا : مجھے سردی کا خوف ہے اور ان دنوں سردی بھی تھی۔ میں نے اسے زبردستی پانی میں داخل کردیا۔ اس سے سردی برداشت نہ ہوئی اور اے عمر ! اے عمر ! کہتے ہوئے غرق ہوگیا تو حضرت عمر نے پوچھا : تم نے ایسا کیوں کیا تھا ؟ کہا : اے عمر ! نہ تو ہم اس کو مارنا چاہتے تھے اور نہ اور کوئی سبب تھا ہم تو صرف پانی کی گہرائی جاننا چاہتے تھے تو حضرت عمر نے فرمایا : ایک مسلمان آدمی مجھے تمام سے محبوب ہے۔ اگر تو جان بوجھ کر ایسا کرتا تو تیری گردن اتار دیتا جا اور جا کے اس کے اہل کو دیت دے اور چلا جا ، کوئی حرج نہیں۔ [صحیح ]
(۱۷۵۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْمُؤَمَّلِ حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ : عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ قَالَ : خَرَجَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَیَدَاہُ فِی أُذُنَیْہِ وَہُوَ یَقُولُ : یَا لَبَّیْکَاہُ یَا لَبَّیْکَاہُ۔ قَالَ النَّاسُ : مَا لَہُ؟ قَالَ : جَائَ ہُ بَرِیدٌ مِنْ بَعْضِ أُمَرَائِہِ أَنَّ نَہَرًا حَالَ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ الْعُبُورِ وَلَمْ یَجِدُوا سُفُنًا فَقَالَ أَمِیرُہُمْ : اطْلُبُوا لَنَا رَجُلاً یَعْلَمُ غَوْرَ الْمَائِ فَأُتِیَ بِشَیْخٍ فَقَالَ : إِنِّی أَخَافُ الْبَرْدَ وَذَاکَ فِی الْبَرْدِ۔ فَأَکْرَہَہُ فَأَدْخَلَہُ فَلَمْ یَلْبِثْہُ الْبَرْدُ فَجَعَلَ یُنَادِی : یَا عُمَرَاہُ یَا عُمَرَاہُ فَغَرِقَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ فَأَقْبَلَ فَمَکَثَ أَیَّامًا مُعْرِضًا عَنْہُ وَکَانَ إِذَا وَجَدَ عَلَی أَحَدٍ مِنْہُمْ فَعَلَ بِہِ ذَلِکَ ثُمَّ قَالَ : مَا فَعَلَ الرَّجُلُ الَّذِی قَتَلْتَہُ؟ قَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ مَا تَعَمَّدْتُ قَتْلَہُ لَمْ نَجِدْ شَیْئًا نَعْبُرُ فِیہِ وَأَرَدْنَا أَنْ نَعْلَمَ غَوْرَ الْمَائِ فَفَتَحْنَا کَذَا وَکَذَا وَأَصَبْنَا کَذَا وَکَذَا۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لَرَجُلٌ مُسْلِمٌ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ جِئْتَ بِہِ لَوْلاَ أَنْ تَکُونَ سُنَّۃً لَضَرَبْتُ عُنُقَکَ اذْہَبْ فَأَعْطِ أَہْلَہُ دِیَتَہُ وَاخْرُجْ فَلاَ أَرَاکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬২
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ سلطان ختنہ کرنے پر زبردستی کرے یا بچے کا ولی اور غلام کا مالک اس کا حکم دے اور اس کے بارے میں جو وارد ہوا ہے
(١٧٥٥٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ چیزیں فطرت سے ہیں : ختنہ کرنا، زیر ناف بال کاٹنا، مونچھوں کو کاٹنا، ناخن کاٹنا اور بغلوں کے بال اکھاڑنا۔
(۱۷۵۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ

(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : الْفِطْرَۃُ خَمْسٌ الاِخْتِتَانُ وَالاِسْتِحْدَادُ وَقَصُّ الشَّارِبِ وَتَقْلِیمُ الأَظْفَارِ وَنَتْفُ الإِبْطِ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَحَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬৩
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ سلطان ختنہ کرنے پر زبردستی کرے یا بچے کا ولی اور غلام کا مالک اس کا حکم دے اور اس کے بارے میں جو وارد ہوا ہے
(١٧٥٥٧) عتیم بن کلیب اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سے روایت کرتے ہیں کہ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آ کر مسلمان ہوئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں حکم دیا کہ اپنے سے کفر کے بال اتار دے اور ختنہ کرا لے۔
(۱۷۵۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ہَارُونَ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الْغَزِّیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادٍ الظِّہْرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ أُخْبِرْتُ عَنْ عُثَیْمِ بْنِ کُلَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّہُ جَائَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَسْلَمَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَلْقِ عَنْکَ شَعْرَ الْکُفْرِ وَاخْتَتِنْ ۔ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ وَہَذَا الَّذِی قَالَہُ ابْنُ جُرَیْجٍ فِی ہَذَا الإِسْنَادِ أُخْبِرْتُ عَنْ عُثَیْمِ بْنِ کُلَیْبٍ إِنَّمَا حَدَّثَہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی یَحْیَی فَکَنَی عَنِ اسْمِہِ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬৪
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ سلطان ختنہ کرنے پر زبردستی کرے یا بچے کا ولی اور غلام کا مالک اس کا حکم دے اور اس کے بارے میں جو وارد ہوا ہے
(١٧٥٥٨) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تلوار میں ایک صحیفہ ملا جس میں تھا کہ جو بھی بغیر ختنہ کے مسلمان ہو اس کو نہ چھوڑا جائے جب تک کہ وہ ختنہ نہ کر الے چاہے وہ ٨٠ برس کا ہو۔
(۱۷۵۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بُنْدَارٍ الْقَزْوِینِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : سَہْلُ بْنُ أَحْمَدَ الدِّیبَاجِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الأَشْعَثِ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ سُلَیْمَانَ الصُّوفِیُّ قَالَ قُرِئَ عَلَی أَبِی عَلِیٍّ : مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الأَشْعَثِ الْکُوفِیِّ حَدَّثَنِی مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مُوسَی بْنِ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِیہِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : وَجَدْنَا فِی قَائِمِ سَیْفِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی الصَّحِیفَۃِ : إِنَّ الأَقْلَفَ لاَ یُتْرَکُ فِی الإِسْلاَمِ حَتَّی یَخْتَتِنَ وَلَوْ بَلَغَ ثَمَانِینَ سَنَۃً ۔ ہَذَا حَدِیثٌ یَنْفَرِدُ بِہِ أَہْلُ الْبَیْتِ عَلَیْہِمُ السَّلاَمُ بِہَذَا الإِسْنَادِ۔ [ضعیف۔ موضوع]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬৫
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ سلطان ختنہ کرنے پر زبردستی کرے یا بچے کا ولی اور غلام کا مالک اس کا حکم دے اور اس کے بارے میں جو وارد ہوا ہے
(١٧٥٥٩) ام عطیہ انصاریہ کہتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ختنہ کرنے والی عورت کو کہا کہ جب تو عورتوں کا ختنہ کرے تو حد سے نہ بڑھ کیونکہ یہ عورت کا حصہ ہے اور خاوند کے لیے باعثِ لذت ہے۔
(۱۷۵۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَاصِمٍ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ أُمِّ عَطِیَّۃَ الأَنْصَارِیَّۃِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ خَاتِنَۃً تَخْتِنُ فَقَالَ : إِذَا خَتَنْتِ فَلاَ تَنْہَکِی فَإِنَّ ذَلِکَ أَحْظَی لِلْمَرْأَۃِ وَأَحَبُّ إِلَی الْبَعْلِ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬৬
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ سلطان ختنہ کرنے پر زبردستی کرے یا بچے کا ولی اور غلام کا مالک اس کا حکم دے اور اس کے بارے میں جو وارد ہوا ہے
(١٧٥٦٠) تقدم قبلہ
(۱۷۵۶۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَبْدِ الرَّحِیمِ الأَشْجَعِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ قَالَ عَبْدُ الْوَہَّابِ الْکُوفِیُّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ أُمِّ عَطِیَّۃَ الأَنْصَارِیَّۃِ : أَنَّ امْرَأَۃً کَانَتْ تَخْتِنُ بِالْمَدِینَۃِ فَقَالَ لَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- : لاَ تَنْہَکِی فَإِنَّ ذَلِکَ أَحْظَی لِلْمَرْأَۃِ وَأَحَبُّ إِلَی الْبَعْلِ۔

(ج) قَالَ أَبُو دَاوُدَ : مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ مَجْہُولٌ وَہَذَا الْحَدِیثُ ضَعِیفٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬৭
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ سلطان ختنہ کرنے پر زبردستی کرے یا بچے کا ولی اور غلام کا مالک اس کا حکم دے اور اس کے بارے میں جو وارد ہوا ہے
(١٧٥٦١) تقدم قبلہ
(۱۷۵۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ غَسَّانَ الْغَلاَبِیُّ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا زَکَرِیَّا عَنْ حَدِیثٍ حَدَّثَنَا بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنِی رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْکُوفَۃِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ قَیْسٍ قَالَ : کَانَ بِالْمَدِینَۃِ امْرَأَۃٌ یُقَالُ لَہَا أُمُّ عَطِیَّۃَ تَخْفِضُ الْجَوَارِی فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: یَا أُمَّ عَطِیَّۃَ اخْفِضِی وَلاَ تَنْہَکِی فَإِنَّہُ أَسْرَی لِلْوَجْہِ وَأَحْظَی عِنْدَ الزَّوْجِ۔ قَالَ الْغَلاَّبِیُّ فَقَالَ أَبُو زَکَرِیَّا وَہُوَ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ الضَّحَّاکُ بْنُ قَیْسٍ ہَذَا لَیْسَ بِالْفِہْرِیِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬৮
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ سلطان ختنہ کرنے پر زبردستی کرے یا بچے کا ولی اور غلام کا مالک اس کا حکم دے اور اس کے بارے میں جو وارد ہوا ہے
(١٧٥٦٢) تقدم قبلہ
(۱۷۵۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی دَارِمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُوسَی بْنِ إِسْحَاقَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو خَلِیفَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَّمٍ الْجُمَحِیُّ حَدَّثَنَا زَائِدَۃُ بْنُ أَبِی الرُّقَادِ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ لأُمِّ عَطِیَّۃَ : إِذَا حَفَضْتِ فَأَشِمِّی وَلاَ تَنْہَکِی فَإِنَّہُ أَسْرَی لِلْوَجْہِ وَأَحْظَی عِنْدَ الزَّوْجِ ۔ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ : ہَذَا یَرْوِیہِ عَنْ ثَابِتٍ زَائِدَۃُ بْنُ أَبِی الرُّقَادِ لاَ أَعْلَمُ یَرْوِیہُ عَنْہُ غَیْرُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫৬৯
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ سلطان ختنہ کرنے پر زبردستی کرے یا بچے کا ولی اور غلام کا مالک اس کا حکم دے اور اس کے بارے میں جو وارد ہوا ہے
(١٧٥٦٣) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حسن و حسین کا ساتویں دن عقیقہ کیا اور ختنہ کیا۔
(۱۷۵۶۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَکِّلِ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمَکِّیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : عَقَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ وَخَتَنَہُمَا لِسَبْعَۃِ أَیَّامٍ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক: