আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৬১ টি
হাদীস নং: ১২২১৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١٢) یحییٰ بن معین حدیث مقدام کو باطل خیال کرتے تھے، یعنی ماموں اس کا وارث ہے جس کا کوئی وارث نہ ہو۔
(۱۲۲۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ غَسَّانَ الْغَلاَّبِیُّ قَالَ : کَانَ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ یُبْطِلُ حَدِیثَ : الْخَالُ وَارِثُ مَنْ لاَ وَارِثَ لَہُ ۔ یَعْنِی حَدِیثَ الْمِقْدَامِ وَقَالَ : لَیْسَ فِیہِ حَدِیثٌ قَوِیٌّ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ أَضْعَفَ مِنْ ذَلِکَ۔ [حسن]
قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ أَضْعَفَ مِنْ ذَلِکَ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২১৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١٣) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ماموں وارث ہے۔
(۱۲۲۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّیْدَلاَنِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ لَیْثٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْخَالُ وَارِثٌ ۔
[حسن لغیرہ]
[حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২১৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١٤) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ماموں وارث ہے۔
(۱۲۲۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ لَیْثٍ عَنْ أَبِی ہُبَیْرَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْخَالُ وَارِثٌ ۔
ہَذَا مُخْتَلِفٌ فِیہِ عَلَی شَرِیکٍ کَمَا تَرَی۔ وَلَیْثُ بْنُ أَبِی سُلَیْمٍ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن لغیرہ]
ہَذَا مُخْتَلِفٌ فِیہِ عَلَی شَرِیکٍ کَمَا تَرَی۔ وَلَیْثُ بْنُ أَبِی سُلَیْمٍ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١٥) حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے والی ہیں جس کا کوئی والی نہ ہو اور ماموں وارث ہے جس کا کوئی وارث نہ ہو۔
(۱۲۲۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : اللَّہُ وَرَسُولُہُ مَوْلَی مَنْ لاَ مَوْلَی لَہُ وَالْخَالُ وَارِثُ مَنْ لاَ وَارِثَ لَہُ۔ ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ مِنْ قَوْلِ عَائِشَۃَ مَوْقُوفًا عَلَیْہَا۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ مَوْقُوفًا وَقَدْ کَانَ أَبُو عَاصِمٍ یَرْفَعُہُ فِی بَعْضِ الرِّوَایَاتِ عَنْہُ ثُمَّ شَکَّ فِیہِ فَالرَّفْعُ غَیْرُ مَحْفُوظٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن لغیرہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ مَوْقُوفًا وَقَدْ کَانَ أَبُو عَاصِمٍ یَرْفَعُہُ فِی بَعْضِ الرِّوَایَاتِ عَنْہُ ثُمَّ شَکَّ فِیہِ فَالرَّفْعُ غَیْرُ مَحْفُوظٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١٦) ابو عاصم نے مرفوع روایت ذکر کی ہے۔
(۱۲۲۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الأَہْوَازِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ فَذَکَرَہُ مَرْفُوعًا۔ وَکَانَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَیَحْیَی بْنُ مَعِینٍ یَقُولاَنِ عَمْرُو بْنُ مُسْلِمٍ صَاحِبُ طَاوُسٍ لَیْسَ بِالْقَوِیِّ وَرُوِیَ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ مُرْسَلاً۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١٧) ثابت بن دحداح نامی بنی انیف یا بنی عجلان میں ایک اجنبی آدمی تھا، وہ فوت ہوگیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوال کیا : کیا اس کا کوئی وارث ہے ؟ انھوں نے اس کا کوئی وارث نہ پایا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی وراثت اس کے بھانجے کو دے دی اور وہ ابولبابہ بن عبدالمنذر تھے۔
(الف) ثابت بن دحداح کے بارے میں منقول ہے کہ وہ فوت ہوگئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تم اس کا نسب جانتے ہو ؟ اس نے کہا : نہیں اور وہ تو ہم میں اجنبی تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی وراثت کا فیصلہ اس کے بھانجے کے حق میں کیا۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ احد کے دن فوت ہوا تھا۔
(الف) ثابت بن دحداح کے بارے میں منقول ہے کہ وہ فوت ہوگئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تم اس کا نسب جانتے ہو ؟ اس نے کہا : نہیں اور وہ تو ہم میں اجنبی تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی وراثت کا فیصلہ اس کے بھانجے کے حق میں کیا۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ احد کے دن فوت ہوا تھا۔
(۱۲۲۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ : أَنَّ ثَابِتَ بْنَ الدَّحْدَاحِ وَ کَانَ رَجُلاً أَتَیًّا فِی بَنِی أُنَیْفٍ أَوْ فِی بَنِی الْعَجْلاَنِ مَاتَ فَسَأَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ہَلْ لَہُ وَارِثٌ؟ فَلَمْ یَجِدُوا لَہُ وَارِثًا فَدَفَعَ النَّبِیُّ -ﷺ- مِیرَاثَہُ إِلَی ابْنِ أُخْتِہِ وَہُوَ أَبُو لُبَابَۃَ بْنُ عَبْدِ الْمُنْذِرِ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الأَرْدَسْتَانِیِّ وَحَدِیثُ أَبِی عَبْدُ اللَّہِ مُخْتَصَرٌ لَمْ یُسَمِّ الْوَارِثَ وَ لاَالْمُوَرِّثَ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔
وَرُوِیَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّہِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ سَأَلَ عَاصِمَ بْنَ عَدِیٍّ الأَنْصَارِیَّ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الدَّحْدَاحِ وَتُوُفِّیَ : ہَلْ تَعْلَمُونَ لَہُ نَسَبًا فِیکُمْ؟ فَقَالَ : لاَ وَإِنَّمَا ہُوَ أَتِیٌّ فِینَا قَالَ فَقَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِمِیرَاثِہِ لاِبْنِ أُخْتِہِ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّہِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ رَفَعَہُ۔ وَہَذَا أَیْضًا مُنْقَطِعٌ۔
وَقَدْ أَجَابَ عَنْہُ الشَّافِعِیُّ فِی الْقَدِیمِ فَقَالَ : ثَابِتُ بْنُ الدَّحْدَاحَۃِ قُتِلَ یَوْمَ أُحُدٍ قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ الْفَرَائِضُ۔
قَالَ الشَّیْخُ قَتْلُہُ فِی یَوْمِ أُحُدٍ فِی رِوَایَۃِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ : أَنَّ ثَابِتَ بْنَ الدَّحْدَاحِ وَ کَانَ رَجُلاً أَتَیًّا فِی بَنِی أُنَیْفٍ أَوْ فِی بَنِی الْعَجْلاَنِ مَاتَ فَسَأَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ہَلْ لَہُ وَارِثٌ؟ فَلَمْ یَجِدُوا لَہُ وَارِثًا فَدَفَعَ النَّبِیُّ -ﷺ- مِیرَاثَہُ إِلَی ابْنِ أُخْتِہِ وَہُوَ أَبُو لُبَابَۃَ بْنُ عَبْدِ الْمُنْذِرِ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الأَرْدَسْتَانِیِّ وَحَدِیثُ أَبِی عَبْدُ اللَّہِ مُخْتَصَرٌ لَمْ یُسَمِّ الْوَارِثَ وَ لاَالْمُوَرِّثَ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔
وَرُوِیَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّہِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ سَأَلَ عَاصِمَ بْنَ عَدِیٍّ الأَنْصَارِیَّ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الدَّحْدَاحِ وَتُوُفِّیَ : ہَلْ تَعْلَمُونَ لَہُ نَسَبًا فِیکُمْ؟ فَقَالَ : لاَ وَإِنَّمَا ہُوَ أَتِیٌّ فِینَا قَالَ فَقَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِمِیرَاثِہِ لاِبْنِ أُخْتِہِ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّہِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ رَفَعَہُ۔ وَہَذَا أَیْضًا مُنْقَطِعٌ۔
وَقَدْ أَجَابَ عَنْہُ الشَّافِعِیُّ فِی الْقَدِیمِ فَقَالَ : ثَابِتُ بْنُ الدَّحْدَاحَۃِ قُتِلَ یَوْمَ أُحُدٍ قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ الْفَرَائِضُ۔
قَالَ الشَّیْخُ قَتْلُہُ فِی یَوْمِ أُحُدٍ فِی رِوَایَۃِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١٨) سعید بن مسیب (رح) نے فرمایا کہ ابن دحداح تھوڑی دیر ٹھہرے، یہاں تک کہ قریش کے کفار آگئے احد کے دن۔ وہ بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نکلے، ان سے لڑے اور شہید کردیے گئے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : فرائض کی آیت محمود بن سلمہ کی بیٹیوں کے بارے میں نازل ہوئی، وہ خیبر کے دن فوت ہوگئے تھے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ احد کے بعد سعد بن ربیع کی بیٹیوں کے بارے نازل ہوئی۔ یہ سب ثابت بن دحداح کے معاملے کے بعد کی باتیں ہیں۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : حدیث جابر بن عبداللہ (رض) جو ہم نے ذکر کی ہے ان کا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہنا کہ کلالہ میرا وارث بنا ہے، پس میراث کیسے تقسیم ہوگی تو آیت فرائض نازل ہوئی، یہ اس پر دلالت کرتی ہے کہ آیت فرائض احد کے بعد نازل ہوئی۔ اس لیے کہ احد سے پہلے اس کے والدزندہ تھے اور احد کے دن وہ شہید کردیے گئے اور انھوں نے جابر اور اپنی بیٹیوں کو چھوڑا تھا، جب جابر (رض) بیمار ہوئے تو ان کی بہنیں تھیں، نہ ان کے باپ تھے اور نہ اولاد تو کہا : میں نے کلالہ کو وارث بنایا ہے، پس آیت فرائض نازل ہوئی اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کے بارے میں وہ آیت فرائض نازل ہوئی جو سورة النساء کے آخر میں ہے اور وہ آیت فرائض جو شروع میں ہے وہ سعد بن ربیع کی بیٹیوں کے بارے میں نازل ہوئی جیسا کہ امام شافعی (رح) نے فرمایا۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : فرائض کی آیت محمود بن سلمہ کی بیٹیوں کے بارے میں نازل ہوئی، وہ خیبر کے دن فوت ہوگئے تھے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ احد کے بعد سعد بن ربیع کی بیٹیوں کے بارے نازل ہوئی۔ یہ سب ثابت بن دحداح کے معاملے کے بعد کی باتیں ہیں۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : حدیث جابر بن عبداللہ (رض) جو ہم نے ذکر کی ہے ان کا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہنا کہ کلالہ میرا وارث بنا ہے، پس میراث کیسے تقسیم ہوگی تو آیت فرائض نازل ہوئی، یہ اس پر دلالت کرتی ہے کہ آیت فرائض احد کے بعد نازل ہوئی۔ اس لیے کہ احد سے پہلے اس کے والدزندہ تھے اور احد کے دن وہ شہید کردیے گئے اور انھوں نے جابر اور اپنی بیٹیوں کو چھوڑا تھا، جب جابر (رض) بیمار ہوئے تو ان کی بہنیں تھیں، نہ ان کے باپ تھے اور نہ اولاد تو کہا : میں نے کلالہ کو وارث بنایا ہے، پس آیت فرائض نازل ہوئی اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کے بارے میں وہ آیت فرائض نازل ہوئی جو سورة النساء کے آخر میں ہے اور وہ آیت فرائض جو شروع میں ہے وہ سعد بن ربیع کی بیٹیوں کے بارے میں نازل ہوئی جیسا کہ امام شافعی (رح) نے فرمایا۔
(۱۲۲۱۸) وَذَلِکَ فِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْمُزَنِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبُ عَنِ الزُّہْرِیِّ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ فِی قِصَّۃٍ ذَکَرَہَا قَالَ : فَلَمْ یَلْبَثِ ابْنُ الدَّحْدَاحَۃِ إِلاَّ یَسِیرًا حَتَّی جَائَ کُفَّارُ قُرَیْشٍ یَوْمَ أُحُدٍ فَخَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَاتَلَہُمْ فَقُتِلَ شَہِیدًا۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَإِنَّمَا نَزَلَتْ آیَۃُ الْفَرَائِضِ فِیمَا یُثْبِتُ أَصْحَابُنَا فِی بَنَاتِ مَحْمُودِ بْنِ مَسْلَمَۃَ وَقُتِلَ یَوْمَ خَیْبَرَ وَقَدْ قِیلَ نَزَلَتْ بَعْدَ أُحُدٍ فِی بَنَاتِ سَعْدِ بْنِ الرَّبِیعِ وَہَذَا کُلُّہُ بَعْدَ أَمْرِ ثَابِتِ بْنِ الدَّحْدَاحَۃِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : فِیمَا ذَکَرْنَا مِنْ حَدِیثِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَقَوْلِہِ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- إِنَّمَا یَرِثُنِی کَلاَلَۃٌ فَکَیْفَ الْمِیرَاثُ؟ فَنَزَلَتْ آیَۃُ الْفَرْضِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہَا نَزَلَتْ بَعْدَ أُحُدٍ فَإِنَّ قَبْلَ أُحُدٍ کَانَ أَبُوہُ حَیًّا وَإِنَّمَا قُتِلَ یَوْمَ أُحُدٍ شَہِیدًا وَخَلَّفَ جَابِرًا وَبَنَاتٍ لَہُ فَحِینَ مَرِضَ جَابِرٌ کَانَتْ لَہُ أَخَوَاتٌ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ أَبٌ وَلاَ وَلَدٌ فَقَالَ : إِنَّمَا یَرِثُنِی کَلاَلَۃٌ فَنَزَلَتْ آیَۃُ الْفَرَائِضِ وَقَدْ قِیلَ إِنَّمَا نَزَلَتْ فِیہِ آیَۃُ الْفَرَائِضِ الَّتِی فِی آخِرِ سُورَۃِ النِّسَائِ وَنَزَلَتِ الَّتِی فِی أَوَّلِہَا فِی ابْنَتِی سَعْدِ بْنِ الرَّبِیعِ کَمَا قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَإِنَّمَا نَزَلَتْ آیَۃُ الْفَرَائِضِ فِیمَا یُثْبِتُ أَصْحَابُنَا فِی بَنَاتِ مَحْمُودِ بْنِ مَسْلَمَۃَ وَقُتِلَ یَوْمَ خَیْبَرَ وَقَدْ قِیلَ نَزَلَتْ بَعْدَ أُحُدٍ فِی بَنَاتِ سَعْدِ بْنِ الرَّبِیعِ وَہَذَا کُلُّہُ بَعْدَ أَمْرِ ثَابِتِ بْنِ الدَّحْدَاحَۃِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : فِیمَا ذَکَرْنَا مِنْ حَدِیثِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَقَوْلِہِ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- إِنَّمَا یَرِثُنِی کَلاَلَۃٌ فَکَیْفَ الْمِیرَاثُ؟ فَنَزَلَتْ آیَۃُ الْفَرْضِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہَا نَزَلَتْ بَعْدَ أُحُدٍ فَإِنَّ قَبْلَ أُحُدٍ کَانَ أَبُوہُ حَیًّا وَإِنَّمَا قُتِلَ یَوْمَ أُحُدٍ شَہِیدًا وَخَلَّفَ جَابِرًا وَبَنَاتٍ لَہُ فَحِینَ مَرِضَ جَابِرٌ کَانَتْ لَہُ أَخَوَاتٌ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ أَبٌ وَلاَ وَلَدٌ فَقَالَ : إِنَّمَا یَرِثُنِی کَلاَلَۃٌ فَنَزَلَتْ آیَۃُ الْفَرَائِضِ وَقَدْ قِیلَ إِنَّمَا نَزَلَتْ فِیہِ آیَۃُ الْفَرَائِضِ الَّتِی فِی آخِرِ سُورَۃِ النِّسَائِ وَنَزَلَتِ الَّتِی فِی أَوَّلِہَا فِی ابْنَتِی سَعْدِ بْنِ الرَّبِیعِ کَمَا قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١٩) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ سعد بن ربیع کی بیوی اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ جو سعد سے تھیں، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی اور کہا : اے للہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ دونوں سعد کی بیٹیاں ہیں، ان کا باپ آپ کے ساتھ احد میں شہید کردیا گیا تھا، اور ان کے چچانے ان دونوں کا مال بھی لے لیا ہے اور ان کے لیے کچھ نہیں چھوڑا اور یہ دونوں مال کے بغیر شادی بھی نہیں کرسکتیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ ان کے بارے میں فیصلہ کریں گے تو اللہ تعالیٰ نے آیت المیراث نازل کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے چچا کو بلایا اور کہا : سعد کی دو بیٹیوں کو دو تہائی دو اور ان کی والدہ کو آٹھواں حصہ دو اور باقی تیرے لیے ہے۔
(۱۲۲۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِی ابْنَ یُوسُفَ الزِّمِّیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْد اللَّہِ قَالَ : جَائَ تِ امْرَأَۃُ سَعْدِ بْنِ الرَّبِیعِ بِابْنَتَیْہَا مِنْ سَعْدٍ فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَاتَانِ ابْنَتَا سَعْدِ بْنِ الرَّبِیعِ قُتِلَ أَبُوہُمَا مَعَکَ شَہِیدًا یَوْمَ أُحُدٍ وَإِنَّ عَمَّہُمَا أَخَذَ مَالَہُمَا فَسَعَی وَلَمْ یَتْرُکْ لَہُمَا مَالاً وَلاَ تُنْکَحَانِ إِلاَّ وَلَہُمَا مَالٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَقْضِی اللَّہُ فِی ذَلِکَ ۔ فَأَنْزَلَ اللَّہُ الْمِیرَاثَ فَأَرْسَلَ إِلَی عَمِّہِمَا فَدَعَاہُ فَقَالَ : أَعْطِ ابْنَتَیْ سَعْدٍ الثُّلُثَیْنِ وَأَعْطِ أُمَّہُمَا الثُّمُنَ وَلَک مَا بَقِیَ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢٢٠) شعبی کہتے ہیں : زیاد کو ایسے آدمی کے پاس لایا گیا کہ وہ فوت ہوچکا تھا اور اس نے پھوپھی اور خالہ چھوڑی تھی۔ انھوں نے کہا : کیا تم جانتے ہو، عمر (رض) نے اس بارے میں کیسے فیصلہ کیا ؟ انھوں نے کہا : نہیں۔ زیاد نے کہا : میں عمر (رض) کے فیصلے کو لوگوں میں سب سے زیادہ جانتا ہوں، انھوں نے پھوپھی کو بھائی کی جگہ رکھا اور خالہ کو بہن کی جگہ رکھا، پس پھوپھی کو دو تہائی اور خالہ کو ایک تہائی دیا۔
(۱۲۲۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا دَاوُدَ بْنُ أَبِی ہِنْدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : أُتِیَ زِیَادٌ فِی رَجُلٍ تُوُفِّیَ وَتَرَکَ عَمَّتِہِ وَخَالَتَہُ فَقَالَ : ہَلْ تَدْرُونَ کَیْفَ قَضَی عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِیہَا؟ قَالُوا : لاَ فَقَالَ : وَاللَّہِ إِنِّی لأَعْلَمُ النَّاسِ بِقَضَائِ عُمَرَ فِیہَا جَعَلَ الْعَمَّۃَ بِمَنْزِلَۃِ الأَخِ وَالْخَالَۃَ بِمَنْزِلَۃِ الأُخْتِ فَأَعْطَی الْعَمَّۃَ الثُّلُثَیْنِ وَالْخَالَۃَ الثُّلُثَ۔
وَرَوَاہُ الْحَسَنُ وَجَابِرُ بْنُ زَیْدٍ وَبَکْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ وَغَیْرُہُمْ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَعَلَ لِلْعَمَّۃِ الثُّلُثَیْنِ وَلِلْخَالَۃِ الثُّلُثَ۔ وَجَمِیعُ ذَلِکَ مَرَاسِیلُ وَرِوَایَۃُ الْمَدَنِیِّینَ عَنْ عُمَرَ أَوْلَی أَنْ تَکُونْ صَحِیحَۃً وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
وَرَوَاہُ الْحَسَنُ وَجَابِرُ بْنُ زَیْدٍ وَبَکْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ وَغَیْرُہُمْ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَعَلَ لِلْعَمَّۃِ الثُّلُثَیْنِ وَلِلْخَالَۃِ الثُّلُثَ۔ وَجَمِیعُ ذَلِکَ مَرَاسِیلُ وَرِوَایَۃُ الْمَدَنِیِّینَ عَنْ عُمَرَ أَوْلَی أَنْ تَکُونْ صَحِیحَۃً وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢١٢١) مسروق عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ خالہ ماں کی مانند ہے اور پھوپھی باپ کی جگہ ہے اور بھتیجی بھائی کی جگہ ہے اور ہر محرم رشتہ دار دوسرے ذی رحم کی جگہ پر ہوگا، جو اس سے ملتا ہے جب کوئی قرابت دار وارث نہ ہو۔
(ب) مسروق فرماتے ہیں کہ عبداللہ (رض) نے کہا : ان کو باپ کی جگہ پر رکھو، وہ کہتے تھے کہ ہر انسان کو اس کے باپ کی جگہ پر وارث بناؤ۔
(ب) مسروق فرماتے ہیں کہ عبداللہ (رض) نے کہا : ان کو باپ کی جگہ پر رکھو، وہ کہتے تھے کہ ہر انسان کو اس کے باپ کی جگہ پر وارث بناؤ۔
(۱۲۲۲۱) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : ا بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : الْخَالَۃُ بِمَنْزِلَۃِ الأُمِّ وَالْعَمَّۃُ بِمَنْزِلَۃِ الأَبِّ وَابْنَۃُ الأَخِ بِمَنْزِلَۃِ الأَخِ وَکُلُّ ذِی رَحِمٍ بِمَنْزِلَۃِ الرَّحِمِ الَّتِی تَلِیہِ إِذَا لَمْ یَکُنْ وَارِثٌ ذُو قَرَابَۃٍ۔
وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیِّ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : أَنْزِلُوہُمْ مَنَازِلَ آبَائِہِمْ یَقُولُ وَرِّثْ کُلَّ إِنْسَانٍ بِمَنْزِلَۃِ أَبِیہِ۔ [ضعیف جداً]
وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیِّ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : أَنْزِلُوہُمْ مَنَازِلَ آبَائِہِمْ یَقُولُ وَرِّثْ کُلَّ إِنْسَانٍ بِمَنْزِلَۃِ أَبِیہِ۔ [ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢٢٢) مغیرہ اپنے ساتھیوں سے نقل فرماتے ہیں کہ علی اور عبداللہ جب کوئی حصہ دار نہ پاتے تو قرابت دار کو دے دیتے، انھوں نے نواسی کو سارا مال دیا اور ماموں کو بھی سارا مال دیا، اس بھتیجی اور بھانجی جو ماں کی طرف سے ہو یا باپ کی طرف سے اسے بھی مال دیا اور پھوپھی اور چچا کی بیٹی اور پوتی اور نانی جو قریب سے ہو یا دور سے جب محرم ہو ان سب کو کسی کے نہ ہونے کی صورت میں مال دیا، اگر نواسی پائی جائے اور بھانجی پائی جائے تو نصف نصف دیا جائے گا اور اگر پھوپھی اور خالہ ہو تو ایک تہائی اور دو تہائی ہوگا اور ماموں کی بیٹی اور خالہ کی بیٹی کو ایک تہائی اور دو تہائی دیا جائے گا۔
(۱۲۲۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ أَصْحَابِہِ: کَانَ عَلِیٌّ وَعَبْدُ اللَّہِ إِذَا لَمْ یَجِدُوا ذَا سَہْمٍ أَعْطَوْا الْقَرَابَۃَ أَعْطَوْا بِنْتَ الْبِنْتِ الْمَالَ کُلَّہُ وَالْخَالَ الْمَالَ کُلَّہُ وَکَذَلِکَ ابْنَۃَ الأَخِ وَابْنَۃَ الأُخْتِ لِلأُمِّ أَوْ لِلأَبِ وَالأُمِّ أَوْ لِلأَبِ وَالْعَمَّۃَ وَابْنَۃَ الْعَمِّ وَابْنَۃَ بِنْتِ الاِبْنِ وَالْجَدَّ مِنْ قِبَلِ الأُمِّ وَمَا قَرُبَ أَوْ بَعُدَ إِذَا کَانَ رَحِمًا فَلَہُ الْمَالُ إِذَا لَمْ یُوجَدْ غَیْرُہُ فَإِنْ وُجِدَ ابْنَۃُ بِنْتٍ وَابْنَۃُ أُخْتٍ فَالنِّصْفُ وَالنِّصْفُ وَإِنْ کَانَتْ عَمَّۃٌ وَخَالَۃٌ فَالثُّلُثُ وَالثُّلُثُانِ وَابْنَۃُ الْخَالِ وَابْنَۃُ الْخَالَۃِ الثُّلُثُ وَالثُّلُثُانِ۔
[ضعیف جداً]
[ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٢٣) حضرت اسامہ بن زید (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان کافر کا وارث نہ بنے اور نہ کافر مسلمان کا وارث بنے۔
(۱۲۲۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَأَبُو صَادِقٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الصَّیْدَلاَنِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَلاَ الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ۔ [بخاری ۱۴۸۵۔ مسلم ۱۶۱۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ۔ [بخاری ۱۴۸۵۔ مسلم ۱۶۱۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২২৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٢٤) حضرت اسامہ بن زید (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہ کافر مسلمان کا وارث بنے اور نہ مسلمان کافر کا وارث بنے۔
(۱۲۲۲۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدِ بْنِ حَارِثَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَرِثُ الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ وَلاَ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৩০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٢٥) حضرت اسامہ بن زید (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کل آپ کہاں پڑاؤ ڈالیں گے ؟ اور یہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حج والی بات ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا عقیل بن ابی طالب نے ہمارے لیے کچھ چھوڑا ہے ؟ پھر کہا : مسلمان کافر کا وارث نہ بنے اور نہ کافر مسلمان کا وارث بنے، پھر کہا : ہم کل خیف مقام پر بنی کنانہ میں اتریں گے جہاں قریش نے کفر پر قسمیں کھائیں۔
(۱۲۲۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَیْنَ تَنْزِلُ غَدًا وَذَلِکَ فِی حَجَّۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : وَہَلْ تَرَکَ لَنَا عَقِیلُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ شَیْئًا ۔ ثُمَّ قَالَ : لاَ یَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَلاَ الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ ۔ ثُمَّ قَالَ : نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا بِخَیْفِ بَنِی کِنَانَۃَ حَیْثُ قَاسَمَتْ قُرَیْشٌ عَلَی الْکُفْرِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مَحْمُودٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مِہْرَانَ وَغَیْرِہِمَا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৩১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٢٦) اسامہ بن زید (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا آپ مکہ میں اپنے گھر اتریں گے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی گھر وغیرہ چھوڑا ہے ؟ اور عقیل ابو طالب کے وارث بنے تھے وہ اور طالب تھے۔ جعفر اور علی وارث نہ بنے تھے، کیونکہ وہ دونوں مسلمان تھے اور عقیل اور طالب کافر تھے۔ عمر بن خطاب (رض) اس وقت سے کہتے تھے : مومن کافر کا وارث نہیں بن سکتا۔
(۱۲۲۲۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ قُرَیْشٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حُسَیْنٍ أَنَّ عَمْرَو بْنَ عُثْمَانَ أَخْبَرَہُ عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ أَنَّہُ قَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَتَنْزِلُ فِی دَارِکَ بِمَکَّۃَ قَالَ : وَہَلْ تَرَکَ لَنَا عَقِیلٌ مِنْ رِبَاعٍ أَوْ دُورٍ ۔ وَکَانَ عَقِیلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ ہُوَ وَطَالِبٌ وَلَمْ یَرِثْہُ جَعْفَرٌ وَلاَ عَلِیٌّ لأَنَّہُمَا کَانَا مُسْلِمَیْنِ وَکَانَ عَقِیلٌ وَطَالِبٌ کَافِرَیْنِ فَکَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ یَقُولُ: لاَ یَرِثُ الْمُؤْمِنُ الْکَافِرَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَصْبَغَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ حَرْمَلَۃَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَصْبَغَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ حَرْمَلَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৩২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٢٧) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان عیسائی کا وارث نہ بنے مگر یہ کہ وہ غلام یا لونڈی ہو۔
(۱۲۲۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَلاَئِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْکُوفِیُّ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِینٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ یُوسُفَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِینٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْیَافِعِیُّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: لاَ یَرِثُ الْمُسْلِمُ النَّصْرَانِیَّ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ عَبْدَہُ أَوْ أَمَتَہُ۔[منکر]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَلاَئِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْکُوفِیُّ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِینٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ یُوسُفَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِینٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْیَافِعِیُّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: لاَ یَرِثُ الْمُسْلِمُ النَّصْرَانِیَّ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ عَبْدَہُ أَوْ أَمَتَہُ۔[منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৩৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٢٨) حضرت جابر (رض) نے فرمایا : یہودی، عیسائی مسلمان کے وارث نہ بنیں اور نہ مسلمان ان کا وارث بنے مگر یہ کہ وہ کسی کا غلام یا اس کی لونڈی ہو۔
(۱۲۲۲۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ وَأَبُو الأَزْہَرِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : لاَ یَرِثُ الْیَہُودِیُّ وَلاَ النَّصْرَانِیُّ الْمُسْلِمَ وَلاَ یَرِثُہُمْ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ عَبْدًا لِرَجُلٍ أَوْ أَمَتَہُ۔ ہَذَا مَوْقُوفٌ قَالَ عَلِیٌّ وَہُوَ الْمَحْفُوظُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৩৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٢٩) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دو دینوں والے کبھی بھی ایک دوسرے کے وارث نہ بنیں۔
(۱۲۲۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ ابْنِ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ الْعَبَدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ قَالَ سَمِعْتُ عِدَّۃً مِنْہُمْ یَعْقُوبُ بْنُ عَطَائٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَتَوَارَثَ أَہْلُ مِلَّتَیْنِ شَتَّی ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ حَبِیبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرٍو۔ [ابوداود ۲۹۱]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ حَبِیبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرٍو۔ [ابوداود ۲۹۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৩৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٣٠) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان کافر کا وارث نہ بنے اور نہ کافر مسلمان کا وارث بنے اور نہ ہی دو دینوں والے ایک دوسرے کے وارث بنیں۔
(۱۲۲۳۰) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمُتَعَالِ بْنُ طَالِبٍ َدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنَا الْخَلِیلُ بْنُ مُرَّۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ َبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَلاَ الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ وَلاَ یَتَوَارَثُونَ أَہْلُ مِلَّتَیْنِ ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৩৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٣١) سلیمان یسار فرماتے ہیں کہ محمد بن اشعث کی پھوپھی یہودیہ یا نصرانیہ تھی، وہ فوت ہوگئی۔ محمد بن اشعث نے عمر بن خطاب (رض) سے اس کا ذکر کیا، انھوں نے کہا : اس کا وارث کون ہے ؟ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اس کا وارث اس کے دین والے ہیں، پھر وہ عثمان بن عفان (رض) کے پاس آئے اور ان سے اس بارے میں سوال کیا، عثمان (رض) نے کہا : تیرا خیال ہے کہ میں عمر کی بات بھول گیا ہوں جو تجھے کہی تھی، پھر کہا : اس کے وارث اس کے دین والے ہیں۔
(۱۲۲۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ الأَشْعَثِ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَمَّۃً لَہُ یَہُودِیَّۃً أَوْ نَصْرَانِیَّۃً تُوُفِّیَتْ وَأَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ الأَشْعَثِ ذَکَرَ ذَلِکَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ لَہُ : مَنْ یَرِثُہَا؟ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ : یَرِثُہَا أَہْلُ دِینِہَا ثُمَّ أَتَی عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَسَأَلَہُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ لَہُ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ : أَتُرَانِی نَسِیتُ مَا قَالَ لَکَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ثُمَّ قَالَ : یَرِثُہَا أَہْلُ دِینِہَا۔ [صحیح۔ مالک ۱۱۰۶]
তাহকীক: